Tag: عباسی شہید اسپتال

  • 5 سالہ میڈیکل تعلیم کے بعد 30 سے 45 ہزار کی نوکری، ہاؤس افسران سراپا احتجاج بن گئے

    5 سالہ میڈیکل تعلیم کے بعد 30 سے 45 ہزار کی نوکری، ہاؤس افسران سراپا احتجاج بن گئے

    کراچی: کم تنخواہوں پر ہاؤس افسران نے عباسی شہید اسپتال میں احتجاج کیا، اور ڈائریکٹر آفس کا گھیراؤ کیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق عباسی شہید اسپتال کراچی کے ہاؤس افسران اس بات پر سراپا احتجاج بن گئے ہیں کہ انھیں 5 سالہ میڈیکل تعلیم کے بعد 30 سے 45 ہزار کی نوکری دی جاتی ہے، احتجاج میں خواتین کی بھی بڑی تعداد شامل ہے۔

    ہاؤس افسران نے مطالبہ کیا کہ ان کی قدر کی جائے اور بہتر تنخواہیں دی جائیں، ان کا مؤقف تھا کہ سندھ کے دیگر سرکاری اسپتالوں میں تنخواہیں 70 ہزار ہیں، لیکن انھیں صرف 45 ہزار مل رہی ہے، کے ایم ڈی سی کے ہاؤس افسران کی تنخواہیں بھی بڑھائی گئیں لیکن عباسی شہید کے افسران کو نظر انداز کر دیا گیا۔

    مظاہرین کا کہنا ہے کہ ان پر کام کا دباؤ زیادہ ہے، لیکن تنخواہیں کم ہیں، آخر انھیں انصاف کب ملے گا؟ ہاؤس افسران نے متنبہ کیا کہ اگر ان کے مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو احتجاج مزید شدت اختیار کرے گا۔ ادھر ماہرین کا کہنا ہے کہ حکام نے کہا ہے عباسی شہید اسپتال کے ایم سی کے ماتحت ہے، سندھ حکومت تنخواہ میں اضافہ نہیں کر سکتی۔


    میٹرک بورڈ کراچی کا میڈیا کے ہمراہ مختلف امتحانی مراکز کا ہنگامی دورہ


    ہاؤس افسران کے مطابق انھیں 2 دن میں میئر کراچی سے ملاقات کی یقین دہانی کرائی گئی ہے، جس میں وہ میئر کے سامنے مطالبات پیش کریں گے، اگر ملاقات نہ ہوئی تو دوبارہ احتجاج کی طرف جائیں گے، اور کے ایم سی آفس کے باہر احتجاج کیا جائے گا۔

    230 آفر لیٹرز جاری ہوئے، صرف 9 ہاؤس افسران نے لیٹر قبول کیے


    ایم ایس عباسی شہید اسپتال جاوید اقبال نے متنبہ کیا ہے کہ اگر ہاؤس افسران آفر لیٹر قبول نہیں کرتے تو نئے انٹرویوز کال کریں گے، 230 ہاؤس افسران کے آفر لیٹر جاری کیے گئے تھے، لیکن ان میں سے صرف 9 ڈاکٹرز نے قبول کیے ہیں۔

    جاوید اقبال کے مطابق ہاؤس افسران کو ویلکم کیا گیا، اور میئر نے ان کے اعزاز میں تقریب بھی رکھی، کہیں بھی آج تک ہاؤس افسر کو اس طرح ویلکم نہیں کیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ میئر کراچی نے یقین دہانی کرائی ہے، جون تک تنخواہ میں اضافہ ہو جائے گا۔

    ایم ایس کا یہ بھی کہنا تھا کہ مریضوں کا دباؤ بڑھ رہا ہے پرانے ہاؤس افسر پروموٹ ہو چکے ہیں۔

  • کراچی : نجی اسپتال کی لیبارٹری میں ڈکیتی کرنے والا مرکزی ملزم آئن لائن بائیک سروس کا رائیڈر نکلا

    کراچی : ناظم آباد میں عباسی شہید اسپتال کے قریب نجی اسپتال کی لیبارٹری میں ڈکیتی کرنے والا مرکزی ملزم آئن لائن بائیک سروس کا رائیڈر نکلا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے ناظم آباد میں عباسی شہید اسپتال کے قریب نجی اسپتال کی لیبارٹری میں اسلحے کے زور پر ڈاکہ ڈالنے کوشش کرنے والے دو ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا۔


    دوران تفتیش انکشاف ہوا کہ مرکزی ملزم آن لائن بائیک سروس کا رائیڈر نکلا، ملزم نے بیان میں بتایا نجی اسپتال کی لیبارٹری میں داخل ہوکر لوٹ مار کر رہے تھے کہ لیبارٹری ملازم خفیہ الارم بجادیا اور تین منٹ کے اندر پولیس پہنچی اور ملزمان کو دھرلیا۔

    پولیس نے کہا کہ ملزم محفوظ خان کو ساتھی سلیم کےساتھ گرفتار کیا گیا تھا، ملزم سلیم کے مطابق وہ پہلے بھی منشیات کیس میں گرفتار ہوچکا ہے۔

    مزید پڑھیں : نجی اسپتال کی لیبارٹری میں ڈکیتی کی کوشش، ملازم کی حاضر دماغی سے ملزمان گرفتار

    ایڈیشنل ایس ایچ او نے بتایا کہ کیش کاؤنٹرپرملازم کی حاضردماغی سےدونوں ملزمان پکڑےگئے، شاہین فورس اورناظم آبادپولیس نے 2 سے3 منٹ کے اندر پہنچ کر ملزمان کوگرفتارکیا۔

    ایڈیشنل ایس ایچ او ناظم آباد کاشف پولیس نے گرفتار ملزمان کے قبضے سے لوٹا ہوا سامان کیش اور پستول برآمد کیا۔

  • عباسی شہید اسپتال میں گولی لگنے سے ایک شخص جاں بحق

    عباسی شہید اسپتال میں گولی لگنے سے ایک شخص جاں بحق

    کراچی: عباسی شہید اسپتال میں گولی لگنے سے ایک شخص جان کی بازی ہار گیا، پولیس کا کہنا ہے کہ مقتول کی شناخت 32 سالہ افضل کے نام سے ہوئی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ مقتول اپنے کزن کے بیٹے کی تیمارداری کے لئے اسپتال آیا تھا، جو چائلڈ ایمرجنسی کے باہر دوستوں کے ساتھ بیٹھا ہوا تھا۔

    پولیس کے مطابق مقتول لیاقت آباد کا رہائشی تھا، سینے پر لگنے والی گولی موت کی وجہ بنی، جائے وقوعہ اور اطراف کی سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد لی جارہی ہے، ملوث ملزمان کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائیگی۔

    اسپتال میں موجود شہری نے بتایا کہ مقتول کو گولی لگنے سے کچھ منٹ قبل اسپتال کے قریب سے شدید ہوائی فائرنگ کی آواز آرہی تھی، مقتول کو جب یہاں سے لے کر گئے جب بھی فائرنگ کی آوازیں آرہی تھیں۔

    7 سالہ بچی سے مبینہ زیادتی کا ملزم گرفتار

    شہری سجاد کے مطابق میں اس ہی جگہ پراس وقت بیٹھا ہوا تھا، 2 لڑکے اپنے ساتھ ایک لڑکے کو پکڑ کر آرہے تھے، مقتول لڑکے کو خود بھی نہیں پتہ تھا کہ اس کو گولی لگی ہے۔

  • کراچی کے تیسرے بڑے سرکاری اسپتال میں پانی کا بحران سنگین ہوگیا

    کراچی کے تیسرے بڑے سرکاری اسپتال میں پانی کا بحران سنگین ہوگیا

    کراچی : شہر قائد کے تیسرے بڑے سرکاری اسپتال عباسی شہید اسپتال میں پانی کا بحران سنگین ہوگیا اور واش رومز میں بوتلوں میں پانی فراہم کیا جانے لگا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے تیسرے بڑے سرکاری اسپتال میں پانی کا بحران شدت اختیار کر گیا ہے۔

    عباسی شہید اسپتال میں جگہ جگہ غلاظت کے ڈھیر جمع ہوگئے ہیں اور عباسی شہید ہسپتال کے واش رومز میں بوتلوں میں پانی فراہم کیا جارہا ہے۔

    بچوں کےوارڈمیں صورتحال سنگین ہوگئی، ڈاکٹرز اپنی مدد آپ کے تحت بچوں کے وارڈز میں پانی فراہم کرنے پر مجبور ہے۔

    عباسی شہیداسپتال میں 15 دن سےپانی کےبحران کاسامنا ہے ، ڈاکٹرز نے انتظامیہ کو شکایت میں کہا ہے کہ ٹراما سینٹر سمیت تمام شعبہ جات میں پانی کا بحران ہے۔

  • کراچی: سرکاری اسپتال میں ایکسرے رپورٹ موبائل اسکرین شاٹ کے ذریعے دی جانے لگی

    کراچی: سرکاری اسپتال میں ایکسرے رپورٹ موبائل اسکرین شاٹ کے ذریعے دی جانے لگی

    کراچی: شہر قائد کا تیسرا بڑا سرکاری اسپتال طبی سہولیات سے محروم ہے، عباسی شہید اسپتال میں ایکسرے رپورٹ بھی موبائل اسکرین شاٹ کے ذریعے دی جانے لگی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں سندھ کے بڑے سرکاری عباسی شہید اسپتال میں بنیادی سہولتیں ناپید ہو گئیں، مریضوں کے لیے ایم آر آئی، سی ٹی اسکین کی سہولت 2016 سے معطل ہے۔

    عباسی شہید اسپتال او پی ڈی سروس تک محدود ہو گیا ہے، مریض شکایت کر رہے ہیں کہ اسپتال میں ایکسرے مشین کی فلم ختم ہو چکی ہے، اور ایکسرے کا موبائل پر اسکرین شاٹ فراہم کیا جاتا ہے، اسپتال کی ایمرجنسی میں اسٹریچر تک موجود نہیں ہیں۔

    اسپتال کا مالی بحران سنگین ہو چکا ہے، انتہائی ضرورت مند مریضوں کا علاج زکواة سے کیا جاتا ہے، تاہم مریضوں کا کہنا ہے کہ وہ ادویات باہر سے خریدتے ہیں۔

    اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ سہولیات کی عدم دستیابی کی وجہ سے ٹریفک حادثے کی صورت میں عباسی اسپتال کی بجائے کسی دوسرے اسپتال کا رخ کرنے کا مشورہ دے دیا جاتا ہے۔ ایم آر آئی سیکشن کے انچارج نے کہا کہ وہ شہریوں کو مشورہ دیتا ہے کہ عباسی اسپتال کی بجائے متاثرہ کو جناح یا سول اسپتال لے جائیں، انچارج نے کہا سی ٹی اسکین سر کی چوٹ میں لازمی ہوتا ہے، ایم ایس نے کہا کہ لازمی سروس فراہم کرنے والا اسپتال گرانٹ سے محروم ہے۔

    ایم ایس عباسی اسپتال نے بتایا کہ ہیٹ اسٹروک وارڈ کو زکواة کے پیسوں سے چلا رہے ہیں، اسپتال 10 سال سے مطلوبہ گرانٹ سے محروم ہے، متعدد بار بلدیہ حکام کو آگاہ کیا جا چکا ہے۔

    اسپتال حکام کا کہنا ہے کہ گزشتہ دس سالوں سے فی مالی سال دس سے بیس فی صد گرانٹ دی گئی ہے۔

  • عباسی شہید اسپتال کے تمام شعبے بند، مشینیں خراب

    عباسی شہید اسپتال کے تمام شعبے بند، مشینیں خراب

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی کے دوسرے بڑے اسپتال عباسی شہید کے حالات بدترین ہوگئے، تمام شعبے بند اور غیر فعال ہیں، وہاں آنے والے مریض دھکے کھانے پر مجبور ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق شہر کراچی کے دوسرے بڑے اسپتال عباسی شہید کا حال برا ہے، اسپتال کے تمام شعبے بند پڑے ہیں۔

    اسپتال میں لاکھوں روپے مالیت کی ایکسرے مشین اور سی ٹی اسکین سے لے کر تمام مشینری خراب پڑی ہے، ایمرجنسی میں آنے والے مریضوں کو جناح اسپتال اور سول اسپتال بھیج دیا جاتا ہے۔

    اسپتال کے باہر پریشان حال کھڑے مریضوں کا کہنا تھا کہ وہ سرکاری اسپتال میں مفت علاج کروانے آئے ہیں لیکن یہاں ادویات ہی نہیں، ہزاروں روپے کی ادویات باہر سے خریدنے کے لیے کہا جاتا ہے۔

    علاوہ ازیں لیبارٹریز بھی غیر فعال ہیں جس کی وجہ سے مہنگے ٹیسٹ کہیں اور سے کروانے کے لیے کہا جاتا ہے۔

    گزشتہ روز گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے اسپتال کا دورہ کیا اور اسپتال کی حالت کو بہتر بنانے کا وعدہ کیا تاہم مریضوں کا کہنا ہے کہ اس قسم کے وعدے پہلے بھی صاحبان اقتدار کی جانب سے کیے جاتے رہے ہیں لیکن اسپتال کی حالت میں تاحال کوئی بہتری نہیں آئی۔

  • سرکاری اسپتال کا میڈیکولیگل سیکشن چندے پر چلنے کا انکشاف، پولیس سرجن کی جیب پر 4 ہزار کا بوجھ

    سرکاری اسپتال کا میڈیکولیگل سیکشن چندے پر چلنے کا انکشاف، پولیس سرجن کی جیب پر 4 ہزار کا بوجھ

    کراچی: سندھ کے تیسرے بڑے سرکاری اسپتال عباسی شہید کا میڈیکولیگل سیکشن چندے پر چلنے کا انکشاف ہوا ہے، ایڈیشنل پولیس سرجن کی جیب پر 4 ہزار کا بوجھ پڑا ہوا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سندھ کے تیسرے بڑے سرکاری اسپتال کا اہم یونٹ تباہی کے دہانے پر پہنچ گیا، ایڈیشنل پولیس سرجن کا کہنا ہے کہ عباسی شہید اسپتال کے میڈیکولیگل سیکشن کی تباہ حالی کے ذمہ دار کے ایم سی اور سندھ حکومت ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کی ٹیم سے بات چیت کرتے ہوئے اے پی ایس شاہد نظام نے بتایا کہ تمام متعلقہ حکام کو بہت سارے خطوط لکھے گئے لیکن جواب تک نہیں دیا جاتا، دو سال سے متعلقہ یونٹ کو کاربن کاپی تک فراہم نہیں کی گئی۔

    انھوں نے انکشاف کیا کہ ایم ایل سیکشن میں مشین موجود ہے لیکن ایکسرے نہیں ہے، کمرہ موجود ہے لیکن اسٹیشنری موجود نہیں ہے، میں اور دیگر ایم ایل اوز چندہ کر کے میڈیکل بک منگواتے ہیں، میری جانب سے 4 ہزار باقی ایم ایل او 2 ہزار چندہ دیتے ہیں، اور ایک میڈیکل بک 3 دن چلتی ہے۔

    ایڈیشنل پولیس سرجن کا کہنا تھا کہ ہمیں کاربن کاپی تک سرکاری نہیں ملتی، 2 سال سے میڈیکولیگل ڈپارٹمنٹ میں ایکسرے نہیں کیے جا رہے، ایکسرے مشین موجود ہے لیکن فلمیں فراہم نہیں کی جاتیں، مریضوں کو ایکسرے باہر سے کروا کر لانے کا کہا جاتا ہے، کرمنل افراد جعلی ایکسرے بنا کر جعلی مقدمات درج کروا دیتے ہیں۔

    انھوں نے بتایا پوسٹ مارٹم کے لیے انسانی اعضا کو محفوظ کرنا پڑتا ہے، اعضا محفوظ بنانے کا کیمیکل 2 ہزار کا آتا ہے، فارمیلین کیمیکل اور برنی تک اپنے پیسوں سے منگواتے ہیں۔

    شاہد نظام کا کہنا تھا کہ صبح عدالتوں کے چکر اور ڈیوٹی ٹائم سے زیادہ وقت دیتے ہیں، کراچی میں 90 سیٹیں مرد ایم ایل او 20 خواتین ایم ایل او کی ہیں، لیکن کراچی میں ٹوٹل 20 مرد اور 5 خواتین ایم ایل او تعینات ہیں، 2 ایم ایل او جناح اور 2 عباسی اور ایک سول اسپتال میں کام کرتے ہیں۔

    اے پی ایس نے بتایا کہ 2 سال میں 6 سینئر ریٹائرڈ ہوئے لیکن متبادل نہیں ملا، نئے ایم ایل او نہ آئے تو سسٹم تباہ ہو جائے گا۔

    انھوں نے خبردار کیا کہ کراچی کے 6 میڈیکولیگل سینٹر کئی سالوں سے بند ہیں، غیر فعال مراکز میں کورنگی، سعود آباد، لیاری، قطر، نیو کراچی اور لیاقت آباد سینٹرز شامل ہیں، جب کہ ان تمام سینٹرز میں ایم ایل اوز کی سیٹیں منظور کی جا چکی ہیں۔

    شاہد نظام نے مزید بتایا کہ مردہ خانے میں 3 کی جگہ 1 اٹینڈنٹ ہے جو 24 گھنٹے ڈیوٹی دیتا ہے، لیڈی ایم ایل او کے ساتھ فی میل نرس بھی نہیں دی گئی، یہ صورت حال دیکھ کر میرے بچوں سمیت خاندان میں کوئی ڈاکٹر بننے کو تیار نہیں، افسوس کی بات یہ ہے کہ سسٹم ایسے ہی چل رہا ہے ایسے ہی چلتا رہے گا۔

  • سر کی چوٹ: عباسی شہید اسپتال کی انتظامیہ کا انوکھا فیصلہ

    سر کی چوٹ: عباسی شہید اسپتال کی انتظامیہ کا انوکھا فیصلہ

    کراچی: شہر قائد میں واقع سرکاری اسپتال عباسی شہید کی انتظامیہ نے سر کی چوٹ کے مریض نہ لینے کا نوٹس جاری کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عباسی شہید اسپتال کے میڈیکل آفیسر ڈاکٹر عمیر نے انتظامیہ کو ایک خط لکھ کر درخواست کی تھی کہ سر کی چوٹ لگے مریضوں کو عباسی اسپتال میں نہ لیا جائے۔

    میڈیکو لیگل افسر سید عمیر احمد نے خط میں کہا تھا کہ ہمارے پاس نیورو سرجری اور رات میں سی ٹی اسکین کی سہولت میسر نہیں ہے، اس لیے ایدھی اور چھیپا سے کہا جائے کہ ایسے مریض ہمارے پاس نہ لائے جائیں۔

    ایم ایل او ڈاکٹر عمیر کی جانب سے اس بات کی تصدیق کر دی گئی ہے کہ انھوں نے عباسی شہید اسپتال انتظامیہ کو مذکورہ تجویز پیش کی تھی۔

    ڈاکٹر عمیر کا کہنا تھا کہ یہ تجویز انھوں نے 12 تاریخ کو نیورو سرجری کی سہولت نہ ہونے کی وجہ سے مرنے والے نوجوان عارف کے واقعے کے بعد دی۔

    ایدھی کوآرڈینیٹر ڈاکٹر عبدالغفار نے بتایا کہ عباسی شہید اسپتال کی انتظامیہ نے سر کی چوٹ لگے نامعلوم افراد اسپتال لانے سے منع کر دیا ہے، چھیپا ویلفیئرکی جانب سے بھی عباسی اسپتال میں سر کی چوٹ لگے نا معلوم افراد نہ لانے کی ہدایت کی تصدیق کر دی گئی۔

    عباسی شہید اسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ نے نوجوان عارف کے مرنے کے بعد 17 ستمبر کو جناح اسپتال انتظامیہ کو بھی ایک خط لکھ کر مطلع کیا تھا کہ عباسی اسپتال میں نیورو سرجری کا ڈیپارٹمنٹ غیر فعال ہے۔

  • کراچی میں انسانوں کا خون پینے والی بلی (دل دہلا دینے والی ویڈیو)

    کراچی میں انسانوں کا خون پینے والی بلی (دل دہلا دینے والی ویڈیو)

    کراچی: شہر قائد کے تیسرے بڑے سرکاری اسپتال میں بلیوں کے منہ کو انسانوں کا خون لگ گیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ایک ایسی ویڈیو سامنے آ گئی ہے جس میں بلی کو انسانوں کا خون چاٹتے دیکھا جا سکتا ہے، یہ ویڈیو کراچی کے سرکاری اسپتال عباسی شہید کی ہے، جہاں بلی ایک زخمی شخص کی ٹانگ سے گر کر بہنے والا خون چاٹتی دکھائی دیتی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق ایکسیڈنٹ کیس میں ایک زخمی شخص کو عباسی اسپتال لایا گیا تھا، اسٹریچر پر پڑے شخص کی ٹانگ سے خون بہہ کر فرش پر گر رہا تھا جسے بلی مسلسل چاٹتی رہی۔

    زخمی کے ہمراہ اسپتال آنے والے شخص نے یہ دل دوز منظر دیکھا تو بلی کی خون پینے کی ویڈیو بنا لی، معلوم ہوا کہ زخمی کافی دیر بے یار و مددگار لیٹا رہا، اور اس کی ٹانگ سے خون بہتا رہا، لیکن اسپتال کا عملہ انھیں دیکھنے نہیں آیا، نہ بلی کو کسی نے بھگایا۔

    ادھر شعبہ حادثات عباسی شہید اسپتال میں بلی کے منہ خون لگنے کا معاملے پر اسپتال کے 2 سینئر ڈاکٹرز کا حیرت انگیز مؤقف سامنے آیا ہے، جب اے آر وائی نیوز نے تصدیق کے لیے اسپتال کے ڈاکٹرز سے استفسار کیا تو ڈاکٹر نے جواب دیا کہ یہ عام سی بات ہے، اس کو پتا نہیں اتنا بڑا کیوں بنایا جا رہا ہے۔

    ڈاکٹر نے بتایا کہ یہ ویڈیو شعبہ حادثات کی ہے، یہاں یہ عام سی بات ہے تاہم ہم چیک کر رہے ہیں کہ واقعے میں کس کی غفلت ہے۔

    دوسرے ڈاکٹر نے بتایا کہ پہلے تو ہم یہ چیک کریں گے کہ یہ کس دن کی ویڈیو ہے، پھر ہم دیکھیں گے کہ کس شفٹ میں یہ واقعہ پیش آیا، یہ بھی چیک کریں گے کہ یہ ویڈیو کس نے بنائی، اور تمام معلومات حاصل کرنے کے بعد آگاہ کیا جائے گا۔

  • کراچی والوں کیلئے بڑی خبر،  مفت کورونا ٹیسٹ سروس کا آغاز

    کراچی والوں کیلئے بڑی خبر، مفت کورونا ٹیسٹ سروس کا آغاز

    کراچی : شہر قائد میں عباسی شہید اسپتال میں مفت کورونا وائرس ٹیسٹ سروس کا آغاز کردیا گیا ، میئرکراچی نے کہا لوگ بلا خوف یہاں پرآئیں اور اپنا ٹیسٹ کرائیں۔

    تفصیلات کے مطابق عباسی شہید اسپتال میں مفت کرونا وائرس ٹیسٹ سروس کا آغاز ہوگیا ، اسپتال میں کوروناٹیسٹ سروس کاافتتاح میئرکراچی وسیم اختر نے کیا۔

    اس موقع پر میئرکراچی وسیم اختر نے کہا آج ہمارے لئے ایک بہت بڑا دن ہے، کورونا سےمتاثرہ مریضوں کےیہاں مفت ٹیسٹ ہوں گے ، لیب میں تمام تربیت یافتہ ڈاکٹر اورعملہ موجود ہے، لوگ بلا خوف یہاں پرآئیں اوراپناٹیسٹ کرائیں۔

    گذشتہ روز کراچی میں عباسی شہید اسپتال میں بھی کرونا وائرس ٹیسٹ سروس شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا ، مفت کرونا ٹیسٹ سروس سے ضلع وسطی کی عوام کو سہولت حاصل ہوگی۔

    خیال رہے کہ ملک بھر میں کرونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے، گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران کرونا وائرس سے 148 افراد انتقال کر گئے جس کے بعد جاں بحق افراد کی تعداد 3 ہزار 903 ہوگئی۔

    گزشتہ 24 گھنٹے میں ملک بھر میں 4 ہزار 44 نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جس کے بعد مجموعی کیسز کی تعداد 1 لاکھ 92 ہزار ہوچکی ہے جبکہ اب تک 81 ہزار 207 افراد صحتیاب ہو کر اپنے گھروں کو جاچکے ہیں۔