Tag: عباس عراقچی

  • ایران کا یورپ کے ساتھ جوہری مذاکرات جاری رکھنے پر اتقاق

    ایران کا یورپ کے ساتھ جوہری مذاکرات جاری رکھنے پر اتقاق

    ایرانی وزیرِخارجہ عباس عراقچی کا کہنا ہے کہ یورپ کے ساتھ جوہری مذاکرات جاری رکھے جائیں گے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ایران کے وزیرِخارجہ عباس عراقچی کا کہنا ہے کہ برطانوی، جرمن اور فرانسیسی وزرائے خارجہ سے جوہری مذاکرات جاری رکھنے پر اتفاق ہوگیا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق ایرانی وزیرخارجہ سے ٹیلی فونک گفتگو کے دوران تینوں یورپین ممالک کے وزرائے خارجہ نے اگلے ہفتے جمعے کے روز جوہری مذاکرات دوبارہ شروع کرنے پر اتفاق کیا ہے۔

    ساتھ ہی جرمن وزیر خارجہ کی جانب سے اگلے ہفتے ہونے والی ملاقات کی تصدیق کردی گئی ہے۔

    تینوں اہم یورپی ممالک کا مشترکہ طور پر کہنا ہے کہ اگر ایران نے اپنی یورینیم افزودگی روکنے کے لیے کسی معاہدے پر مذاکرات کے لیے نہیں آیا تو اقوام متحدہ کی جانب سے لگنے والی پابندیاں دوبارہ متحرک کردی جائیں گی۔

    امریکا سمیت تینوں اہم یورپین اتحادیوں کا خیال ہے کہ ایران ایٹمی عدم پھیلاؤ کے معاہدے پر دستخط کرنے کے باوجود اپنا ایٹمی پروگرام ہتھیار بنانے کے لیے استعمال کر رہا ہے، جبکہ ایران کا دعویٰ ہے کہ اس کا پروگرام صرف توانائی کے استعمال کے لیے ہے۔

    ایران میں اسرائیل سے جنگ کے بعد فوجی مشقیں شروع

    ایران میں اسرائیل سے جنگ کے بعد پہلی فوجی مشقوں کا آغاز کردیا گیا ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیل سے 12 روزہ جنگ کے بعد گزشتہ روز ایران میں پہلی فوجی مشقوں کا آغاز کردیا گیا ہے، اس دوران ایرانی بحریہ کی جانب سے بحر ہند میں اہداف پر میزائل اور ڈرونز داغے گئے۔

    روسی صدر نے یوکرین جنگ کے خاتمے کیلئے شرائط رکھ دیں

    واضح رہے کہ جون میں ایران پر اسرائیلی حملے کے بعد جنگ 12 روز تک جاری رہی تھی اور جنگ کے دوران امریکا نے بھی ایران کی جوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا تھا۔

  • لبنان کا حزب اللہ کو غیر مسلح کرنے کا منصوبہ، ایران کا موقف سامنے آگیا

    لبنان کا حزب اللہ کو غیر مسلح کرنے کا منصوبہ، ایران کا موقف سامنے آگیا

    ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی کا کہنا ہے کہ لبنانی تنظیم حزب اللہ کو غیر مسلح کرنے کا منصوبہ ناکام ہو جائے گا، ہم حزب اللہ کے اپنے ہتھیار نہ ڈالنے کے موقف کی بھرپور حمایت کرتے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سرکاری ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی کا کہنا تھا کہ تہران حزب اللہ کی حمایت کرتا ہے لیکن کسی بھی مداخلت کے بغیر۔

    رپورٹس کے مطابق انہوں نے کہا کہ حزب اللہ کو غیر مسلح کرنے کی کوشش کوئی نیا معاملہ نہیں ہے، ماضی میں بھی ایسی کوششیں ہو چکی ہیں اور ان کی وجوہات سب پر عیاں ہیں، کیونکہ میدانِ جنگ میں مزاحمتی ہتھیاروں کی افادیت ثابت ہو چکی ہے۔

    ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ حزب اللہ کے سیکریٹری جنرل کی پُر عزم قیادت اور شدید لہجے میں جاری کردہ بیان سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ جماعت دباؤ کے سامنے جھکنے والی نہیں۔

    عباس عراقچی نے واضح کیا کہ حزب اللہ کی صفوں کو ازسرِنو منظم کیا جا چکا ہے اور یہ گروہ اپنی حفاظت کے لیے درکار تمام صلاحیت رکھتا ہے۔

    اُنہوں نے کہا کہ آئندہ اقدامات کا حتمی فیصلہ حزب اللہ خود کرے گی اور ایران بطور حامی قوت، اس کا ساتھ دے گا لیکن اس کے فیصلوں میں مداخلت نہیں کرے گا۔

    اسرائیل کی لبنان میں حزب اللہ کے ٹھکانوں پر بمباری

    واضح رہے کہ گزشتہ روز حزب اللہ نے ایک بیان میں لبنانی حکومت کے اس فیصلے کو ”خطرناک غلطی” قرار دیا تھا جس میں فوج کو سال کے اختتام تک تمام اسلحہ صرف ریاستی اداروں کے پاس رکھنے کے لیے عملی منصوبہ تیار کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔

  • امریکی بمباری، ایران نے آخرکار بڑا اعتراف کر لیا

    امریکی بمباری، ایران نے آخرکار بڑا اعتراف کر لیا

    تہران: ایران نے امریکی بمباری سے جوہری تنصیبات کو سنگین اور شدید نقصان پہنچنے کا اعتراف کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ٹی وی کو انٹرویو میں ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے اعتراف کیا کہ امریکی بمباری سے جوہری تنصیبات کو شدید نقصان پہنچا ہے، جس کی وجہ سے جوہری پروگرام کو عارضی طور پر روک دیا گیا ہے۔

    عباس عراقچی نے تاہم یہ بھی واضح کیا کہ ایران اپنے جوہری پروگرام سے کسی صورت دست بردار نہیں ہوگا، انھوں نے کہا یہ پروگرام ہمارے سائنس دانوں کا اہم کارنامہ ہے، سب سے بڑھ کر قومی فخر کا سوال ہے اور یہ ہمیں سب سے زیادہ عزیز ہے۔

    ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ جب جوہری تنصیبات پھر سے تعمیر کی جائیں گی تو حکومت کا ارادہ ہے کہ یورینیم افزودگی کی کوششوں کو جاری رکھا جائے گا۔


    ایران میں درجہ حرارت 50 ڈگری تک پہنچ گیا، ہیٹ ویو سے پانی کی شدید قلت


    فاکس نیوز کے پروگرام ’’اسپیشل رپورٹ‘‘ کے میزبان بریٹ بائیر کو عباس عراقچی نے بتایا کہ ہماری تنصیبات کو بلاشبہ شدید نقصان پہنچا ہے جس کی ایویلیوایشن کی جا رہی ہے۔ گفتگو کے دوران ایرانی وزیر خارجہ نے بعد میں یہ اعتراف کر لیا کہ ’’تنصیبات کو تباہ کر دیا گیا ہے۔‘‘

    یاد رہے کہ 22 جون کو صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 3 یورینیم افزودگی والے مقامات پر فوجی حملوں کا حکم دیا تھا، جس کے بعد سے ایران جوہری ایندھن کو ریفائن کرنے کے قابل نہیں رہا ہے۔

  • ’ایرانی سائنسدانوں  نے سینکڑوں قابل شاگرد تیار کیے تھے، نیتن یاہو کو دکھائیں گے وہ کس قابل ہیں‘

    ’ایرانی سائنسدانوں نے سینکڑوں قابل شاگرد تیار کیے تھے، نیتن یاہو کو دکھائیں گے وہ کس قابل ہیں‘

    ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا ہے کہ شہید ہونیوالے ایرانی سائنسدانوں میں سے ہر ایک نے 100 سے زائد قابل شاگرد تیار کیے تھے، نیتن یاہو کو دکھائیں گے وہ کس قابل ہیں۔

    ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی اسرائیلی وزیراعظم کے ریمارکس پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ نیتن یاہو نے تقریباً دو سال قبل غزہ میں اپنی فتح کا اعلان کیا تھا، لیکن آخری نتیجہ یہ نکلا کہ نیتن یاہو کو جنگی جرائم کے وارنٹ گرفتاری کا سامنا ہے اور حماس میں دو لاکھ افراد بھرتی ہوگئے ہیں۔

    ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے ایکس پر لکھا کہ ایران کے معاملے میں نیتن یاہو نے یہ خواب دیکھا کہ وہ 40 سال سے زائد عرصے میں حاصل ہونے والی پرامن جوہری کامیابیوں کو مٹا دے گا۔

    ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

    "اور نتیجہ یہ نکلا کہ جن ایرانی سائنسدانوں کو اُس کے کرائے کے قاتلوں نے شہید کیا لیکن ان میں سے ہر ایک نے سو سے زائد قابل شاگرد تیار کیے تھے اب وہ شاگرد نیتن یاہو کو دکھائیں گے کہ وہ کیا کچھ کرسکتے ہیں”

    ایرانی وزیر خارجہ نے مزید لکھا کہ طاقتور ایرانی میزائلوں نے اسرائیلی خفیہ تنصیبات کو نیست و نابود کیا جن کی تفصیلات نیتن یاہو آج بھی چھپا رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اسرائیل جنگی مقصد کو حاصل کرنے میں بری طرح ناکام ہونے کے بعد اپنے "ڈیڈی” کی طرف بھاگنے پر مجبور ہوا اور اب یہ امریکا کو بتارہا ہے کہ ایران سے بات چیت میں کیا کہنا یا کیا نہیں۔

    عراقچی نے آخر میں طنزیہ انداز میں سوال کیا: اگر نیتن یاہو کچھ نہیں کر سکتا تو پھر موساد کے پاس وائٹ ہاؤس کے اندر سے کیسا خفیہ مواد ہے جس کی بنیاد پر وہ اتنا طاقتور بننے کی اداکاری کر رہا ہے؟

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ایران کسی مطلوب جنگی مجرم کی باتوں پر ہرگز کان نہیں دھرتا، اور دنیا جانتی ہے کہ نیتن یاہو صرف سیاسی شعبدہ باز ہے۔

  • ایران امریکا سے دوبارہ مذاکرات شروع کرنے پر مشروط طور پر آمادہ

    ایران امریکا سے دوبارہ مذاکرات شروع کرنے پر مشروط طور پر آمادہ

    تہران: ایرانی وزیرخارجہ عباس عراقچی کی جانب سے امریکا سے دوبارہ مذاکرات کے لیے مشروط آمادگی کا اظہار کیا گیا ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق فرانسیسی اخبارکو دیے گئے انٹرویو میں ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی کا کہنا تھا کہ ہم امریکا کے ساتھ باہمی احترام کی بنیاد پر مذاکرات شروع کرنے کیلیے آمادہ ہیں تاہم امریکا کو مذاکرات کے دوران ایران پر حملے نہ کرنے کی ضمانت دیناہوگی اور امریکا غلطیوں کا ازالہ کرے تو مذاکرات کا آغاز ہوسکتا ہے۔

    اُن کا کہنا تھا کہ ایران کو جوہری تنصیبات پر نقصان کے تخمینے کے بعد معاوضہ طلب کرنے کا حق حاصل ہے، امریکا نے ہی مذاکرات توڑ کر کارروائی کا آغاز کیا، اس لیے اب ضروری ہے کہ امریکا اپنی غلطیوں کی ذمہ داری قبول کرے، امریکا کے حالیہ حملوں سے ایران کی جوہری تنصیبات کو نقصان پہنچا ہے۔

    ایرانی وزیرخارجہ نے کہا کہ یہ سمجھنا کہ ایران کو پر امن جوہری منصوبہ ترک کرنے پر مجبور کیا جاسکتا ہے درحقیقت یہ ایک سنگین غلط فہمی ہے، ایرانی جوہری پروگرام ایسا قومی سرمایہ ہے جسے آسانی سے ختم نہیں کیا جا سکتا۔

    اُنہوں نے کہا کہ سفارت کاری دو طرفہ معاملہ ہے اوردوست ممالک یا ثالثوں کے ذریعے ایک سفارتی ہاٹ لائن قائم کی جا رہی ہے۔

    دوسری جانب اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ ایران نے 16 دن میں 5لاکھ سے زائد افغان شہریوں کو ملک بدر کر دیا۔ 24 جون سے 9جولائی تک ایران سے 5لاکھ 8ہزار افغان مہاجرین بیدخل کیے گئے۔

    ایک دن میں 51 ہزار افغان شہریوں کی ملک بدری کی گئی جو کہ اتوار کی ڈیڈلائن سے قبل ریکارڈ اخراج ہے۔ ایرانی حکومتی ترجمان کا کہنا ہے کہ قومی سلامتی مقدم ہے غیرقانونی شہریوں کی واپسی ناگزیر ہے۔

    سی این این کے مطابق ریاستی میڈیا پر افغانوں کی اسرائیل کیلئے مبینہ جاسوسی کی اعترافی ویڈیوز نشر کی گئیں، ایرانی پولیس کی افغان شہریوں کیخلاف بھرپور کارروائی کی ویڈیوز بھی نشر کی گئیں۔

    ’غزہ بچوں اور بھوکے لوگوں کا قبرستان بن چکا‘

    ایران میں لاکھوں افغان مہاجرین اور پناہ گزینوں سے کہا گیا ہے کہ وہ ملک چھوڑ دیں یا گرفتاری کا سامنا کریں۔

    ایران ایک اندازے کے مطابق 40 لاکھ افغان مہاجرین کا گھر ہے اور بہت سے لوگ وہاں کئی دہائیوں سے مقیم ہیں۔

    2023 میں، تہران نے غیر ملکیوں کو نکالنے کے لیے ایک مہم کا آغاز کیا جس کے مطابق وہ ملک میں ”غیر قانونی طور پر”رہ رہے تھے۔

  • سعودی ولی عہد سے ایرانی وزیر خارجہ کی جدہ میں اہم ملاقات

    سعودی ولی عہد سے ایرانی وزیر خارجہ کی جدہ میں اہم ملاقات

    سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے ایرانی وزیر خارجہ ڈاکٹر عباس عراقچی سے جدہ میں ملاقات کی۔

    عرب خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سعودی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اس ملاقات میں دوطرفہ تعلقات کا جائزہ لیا گیا اور خطے میں حالیہ پیش رفت اور اس سے متعلق جاری کوششوں پر بات چیت ہوئی۔

    سعودی وزارت خارجہ کے ایکس پر جاری بیان کے مطابق سعودی ولی عہد نے اس موقع پر امید ظاہر کی کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان حالیہ جنگ بندی خطے میں سلامتی اور استحکام کے لیے سازگار ماحول پیدا کرے گی۔

    انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ مملکت ہمیشہ سفارتی ذرائع سے بات چیت اور مسائل کے پرامن حل کی حامی رہی ہے۔

    ایرانی وزیر خارجہ ڈاکٹر عباس عراقچی نے اسرائیلی جارحیت کی مذمت پر سعودی عرب کے مؤقف اور خطے میں امن و سلامتی کے فروغ کے لیے ولی عہد کی کوششوں کو سراہا۔

    رپورٹس کے مطابق اس اہم ملاقات میں سعودی وزیرِ دفاع شہزادہ خالد بن سلمان اور وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان بھی شریک تھے جبکہ ایرانی وزیر خارجہ کے ہمراہ ان کے ملک کے وزیر دفاع بھی اس ملاقات میں موجود تھے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ ماہ اسرائیل نے ایران پر 13 جون کو فضائی حملہ کیا تھا۔ اس حملے میں ایرانی کمانڈرز سمیت کئی ایٹمی سائنسدان شہید ہوگئے تھے۔

    اسرائیل کے وزیراعظم نیتن یاہو اور وزیر دفاع نے دوران جنگ ایران کے سپریم کمانڈر آیت اللہ خامنہ ای کو قتل کرنے کی دھمکیاں بھی دی تھیں۔

    بعد ازاں امریکی صدر ٹرمپ اور عالمی طاقتوں کی مداخلت سے دونوں ممالک میں جنگ بندی ہونے کے بعد اسرائیل نے دعویٰ کیا تھا کہ اس نے ایران کی جوہری صلاحیتیں مکمل ختم کر دیں۔

    جوہری پروگرام پر مذاکرات: ایران نے ٹرمپ کا دعویٰ مسترد کر دیا

    اسی دوران امریکا نے بھی ایران کی تین ایٹمی تنصیبات پر حملے کر کے انہیں تباہ اور ایران کی ایٹم بم بنانے کی صلاحیت مکمل ختم کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔

    تاہم ایرانی حکام اور آئی اے ای اے نے اس دعوے کی تردید کرتے ہوئے بتایا تھا کہ ایران کے پاس اب بھی افزودہ یورینیم ہے۔

  • اسرائیل اور امریکا کا احتساب ہونا چاہیے، ایران کا مطالبہ

    اسرائیل اور امریکا کا احتساب ہونا چاہیے، ایران کا مطالبہ

    ایرانی وزیرِخارجہ عباس عراقچی کا کہنا ہے کہ ایران پر حملے کے معاملے میں اسرائیل اور امریکہ کا احتساب ہونا چاہیے۔

    عرب خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایرانی وزیرِخارجہ عباس عراقچی کا برازیل کے دارالحکومت ریو ڈی جینیرو میں برکس (BRICS) اجلاس میں کہنا تھا کہ اسرائیل نے ہم پر اچانک جارحیت کی جس میں ایرانی نیوکلیئر تنصیبات اور شہری علاقوں پر حملے شامل تھے، جس 935 شہری جام شہادت نوش کرگئے تھے۔

    اُن کا کہنا تھا کہ ہماری ایٹمی تنصیبات پر امریکی اور اسرائیلی حملے بین الاقوامی معاہدہ برائے ایٹمی عدم پھیلاؤ (این پی ٹی) کے معاہدے اور اقوام متحدہ کی قرارداد نمبر 2231 کی صریح خلاف ورزی ہے جسے ایران پہلے ہی تسلیم کرچکا ہے، جس پر ایران کے ایٹمی پروگرام پر عالمی اتفاقِ رائے 2015ء سے ہے۔

    اُن کا مزید کہنا تھا کہ اس کے بعد امریکی مداخلت ایک کھلا ثبوت ہے کہ ہماری ایٹمی تنصیبات پر امریکی حملوں کا ہونا ثابت کرتا ہے کہ اس معاملے پر امریکی اور اسرائیلی حکومتیں شراکت دار تھیں۔

    صیہونی طیاروں کا یمن میں بڑا فضائی حملہ:

    ایران اسرائیل جنگ بندی کے بعد پہلی بار صیہونی طیاروں نے یمن میں بڑا فضائی حملہ کیا۔ الحدیدہ پورٹ پر دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔

    صیہونی طیاروں کے حملوں میں یمن کی بحیرہ احمر کے کنارے واقع اہم بندر گاہوں اور ایک بجلی گھر کو ہدف بنایا گیا۔

    یقین ہے ٹرمپ غزہ جنگ بندی معاہدے کے لیے مددگار ثابت ہوں گے، اسرائیلی وزیر اعظم

    حوثیوں کے زیر قبضہ الحدیدہ، رش عیسا، صلیف بندرگاہوں اور راس کے ناتب پاور پلانٹ کو نشانہ بنایا گیا۔ اسرائیل نے ایک کارگو جہاز پر بھی حملہ کیا، جسے حوثیوں نے نومبر دوہزار2023 میں قبضے میں لیا تھا۔

    حوثی ترجمان کا کہنا ہے انہوں نے وسطی اسرائیل کے علاقے جافا پر ایک بیلسٹک میزائل داغا، حملے میں اسرائیل کی فوجی تنصیب کو نشانہ بنایا گیا۔

  • آیت اللہ خامنہ ای کے خلاف توہین آمیز زبان کا استعمال بند کریں، عباس عراقچی کا ٹرمپ کو جواب

    آیت اللہ خامنہ ای کے خلاف توہین آمیز زبان کا استعمال بند کریں، عباس عراقچی کا ٹرمپ کو جواب

    تہران: ایران کے وزیر خارجہ نے ڈونلڈ ٹرمپ کو جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کے خلاف توہین آمیز زبان کا استعمال بند کریں۔

    تفصیلات کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے صدر ٹرمپ کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ اگر معاہدہ چاہتے ہیں تو ایرانی رہنما سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کے خلاف توہین آمیز زبان استعمال کرنا بند کریں۔

    ایکس پر ایک پوسٹ میں ایرانی وزیر خارجہ نے لکھا کہ اگر صدر ٹرمپ معاہدہ چاہتے ہیں تو انھیں رہبرِ اعلیٰ آیت اللہ خامنہ ای کے بارے میں اپنا ہتک آمیز اور ناقابلِ قبول لہجہ ترک کرنا ہوگا، ان کے رویے نے لاکھوں پیرو کاروں کے دلوں کو زخمی کیا ہے۔


    میں جانتا تھا خامنہ ای کہاں چھپے تھے میں نے جان بچائی، ٹرمپ


    گزشتہ روز ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ ایرانی سپریم لیڈر نے جنگ جیتنے کا جھوٹا دعویٰ کیا حالاں کہ ان کے ملک کو تباہ کر دیا گیا، میں جانتا تھا کہ ایرانی سپریم لیڈر خامنہ ای کہاں چھپے ہیں لیکن میں نے ان کی جان بچائی۔

    امریکی صدر نے کہا میں نے اسرائیل اور امریکی افواج کو خامنہ ای کو ہدف بنانے سے روکا تھا، میں نے حکم دیا کہ اسرائیلی طیارے تہران پر بڑے حملے سے پیچھے ہٹ جائیں، یہ جنگ کا سب سے بڑا حملہ ہوتا جس سے شدید تباہی آتی، ہزاروں ایرانی مارے جاتے۔

  • ایران جوہری پروگرام برقرار رکھنے کے لیے پُرعزم ہوگیا، عباس عراقچی

    ایران جوہری پروگرام برقرار رکھنے کے لیے پُرعزم ہوگیا، عباس عراقچی

    ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا ہے کہ بارہ روزہ اسرائیلی جارحیت کے بعد ایران جوہری پروگرام برقرار رکھنے کے لیے مزید پُرعزم ہو گیا ہے۔

    ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی کا عرب میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ہم نے جوہری ٹیکنالوجی حاصل کرنے کے لیے بہت محنت کی ہے، جوہری پروگرام کے لیے ہمارے سائنس دانوں نے بے پناہ قربانیاں دیں، یہاں تک کہ اپنی جانیں بھی قربان کردی ہیں۔

    ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ایرانی عوام نے اس مقصد کے لیے مشکلات برداشت کی ہیں اور اسی مسئلے پر ایران پر جنگ مسلط کی گئی۔

    اُنہوں نے کہا کہ اب یہ بات یقینی ہے کہ ایران میں کوئی بھی اس ٹیکنالوجی سے دست بردار نہیں ہوگا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز ایران اور اسرائیل کے درمیان سیز فائر ہونے کے بعد ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ایرانی فوج نے دشمن کے خلاف صبح 4 بجے تک آپریشنز کامیابی سے مکمل کیے۔

    ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ اسرائیلی جارحیت کے خلاف ہماری افواج کی کارروائیاں صبح 4 بجے تک جاری رہیں۔

    اُنہوں نے کہا کہ ایرانی قوم اپنی افواج کی قربانیوں پر فخر کرتی ہے، ہماری افواج ہر حملے کا جواب دینے کے لیے خون کے آخری قطرے تک تیار ہیں۔

    ایران میں اسرائیل کیلئے جاسوسی کے الزام میں 3 افراد کو پھانسی

    ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ دشمن کے حملوں کا جواب دینے کے لیے افواج آخری لمحے تک سرگرم رہیں۔

  • صبح 4 بجے تک آپریشنز کو کامیابی سے مکمل کیا، ایرانی وزیر خارجہ

    صبح 4 بجے تک آپریشنز کو کامیابی سے مکمل کیا، ایرانی وزیر خارجہ

    ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی کا کہنا ہے کہ ایرانی فوج نے دشمن کے خلاف صبح 4 بجے تک آپریشنز کامیابی سے مکمل کیے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی کا کہنا تھا کہ اسرائیلی جارحیت کے خلاف ہماری افواج کی کارروائیاں صبح 4 بجے تک جاری رہیں۔

    اُنہوں نے کہا کہ ایرانی قوم اپنی افواج کی قربانیوں پر فخر کرتی ہے، ہماری افواج ہر حملے کا جواب دینے کے لیے خون کے آخری قطرے تک تیار ہیں۔

    ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ دشمن کے حملوں کا جواب دینے کے لیے افواج آخری لمحے تک سرگرم رہیں۔

    امریکی صدر ٹرمپ کا بیان:

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران اور اسرائیل میں سیز فائر کے باقاعدہ آغاز کے بعد نیا بیان جاری کردیا۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی ویب سائٹ پر پیغام میں لکھا کہ دنیا اور مشرق وسطیٰ حقیقی فاتح ہیں، اسرائیل اور ایران میرے پاس آئے دونوں نے امن کی بات کی۔

    امریکی صدر نے کہا کہ یہ وقت امن قائم کرنے کا ہے، دونوں قومیں مستقبل میں زبردست محبت، امن، خوشحالی دیکھیں گی، ان کے پاس حاصل کرنے کیلئے بہت کچھ ہے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پیغام میں مزید لکھا کہ اسرائیل، ایران کا مستقبل لامحدود، عظیم وعدوں سے بھرا ہوا ہے، خدا اسرائیل اور ایران دونوں کو برکت دے۔

    واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر اعلان کیا تھا کہ اسرائیل اور ایران سیز فائر پر متفق ہوگئے اور اگلے 6 گھنٹوں میں حملے بند کردیے جائیں گے۔

    بعد ازاں، غیر ملکی خبررساں ایجنسی ’رائٹرز‘ نے رپورٹ کیا کہ قطر کے وزیرِ اعظم شیخ محمد بن عبد الرحمٰن آل ثانی نے ایرانی قیادت کے ساتھ بات چیت کے بعد تہران کی جانب سے امریکا کی جنگ بندی کی تجویز پر رضامندی حاصل کر لی۔

    ایران، اسرائیل اور امریکی تنازع سے متعلق تمام خبریں جاننے کے لیے کلک کریں

    اس رابطے سے قبل، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے قطر کے امیر کو ٹیلی فون کیا اور انہیں بتایاکہ اسرائیل جنگ بندی پر راضی ہو چکا ہے اور انہوں نے تہران کو قائل کرنے کے لیے دوحہ سے مدد طلب کی تھی۔