Tag: عباس موسوی

  • پاکستان اور بھارت سے اپیل ہے پرامن طریقے سے بات چیت کو آگے بڑھائیں، ایران

    پاکستان اور بھارت سے اپیل ہے پرامن طریقے سے بات چیت کو آگے بڑھائیں، ایران

    تہران : ترجمان ایرانی دفتر خارجہ عباس موسوی نے کہا ایران کشمیر سے متعلق حالیہ بھارتی فیصلے کا قریب سے جائزہ لے رہا ہے، دونوں ممالک سے اپیل ہے کہ پرامن طریقے سے بات چیت کو آگے بڑھائیں۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر کی صورتحال اور بھارتی فیصلے پر ایران نے کہا ہے کہ ایران کشمیر سے متعلق حالیہ بھارتی فیصلے کا قریب سے جائزہ لے رہا ہے۔

    ترجمان ایرانی دفتر خارجہ عباس موسوی کا کہنا تھا کہ حالیہ صورتحال سے متعلق پاکستانی اور بھارتی حکام نے اپنا نقطہ نظر دیا ہے، جس پر ایران غور کررہا ہے۔

    عباس موسوی نے دونوں ممالک سے اپیل کی کہ علاقائی قوموں کی خوشحالی کے لئے پرامن طریقے سے بات چیت کو آگے بڑھائیں۔

    ترجمان ایرانی دفتر خارجہ نے مزید کہا کہ پاکستان اور بھارت دونوں ہمارے علاقائی شراکت دار اور دوست ممالک ہیں، پاکستان اور بھارت کو چاہئے کہ خوش اسلوبی کے ساتھ تمام مسائل کاحل بات چیت سے تلاش کریں۔

    گذشتہ روز چین نے بھارت کی طرف سے مقبوضہ کشمیر کے تناظر میں آرٹیکل 370 کا خاتمہ اپنی خود مختاری کے لیے خطرہ قرار دیا تھا۔

    چین نے  مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ بھارت ایسے اقدامات سے گریز کرے جو سرحدی مسائل مزید پیچیدہ کرنے کا سبب بنیں۔

    چین کی وزارت خارجہ کی ترجمان  کا کہنا تھا کہ ہم پاکستان اور بھارت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ متعلقہ مسئلے کو بات چیت سے پر امن طور پر حل کریں۔

    واضح رہے بھارتی پارلیمنٹ کے اجلاس میں بھارتی وزیرداخلہ نے آرٹیکل 370 ختم کرنے کا بل پیش کیا گیا تھا، بعد ازاں بھارتی صدر نے آرٹیکل 370 ختم کرنے کے بل پر دستخط کر دیے اور گورنر کا عہدہ ختم کرکے اختیارات کونسل آف منسٹرز کو دے دیئے، جس کے بعد مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم ہوگئی تھی۔

    پاکستان نے مقبوضہ کشمیر سے متعلق بھارتی اعلان مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کاکوئی بھی یکطرفہ قدم کشمیر کی متنازعہ حیثیت ختم نہیں کرسکتا بھارتی حکومت کافیصلہ کشمیریوں اور پاکستانیوں کیلئےناقابل قبول ہے۔

  • برطانیہ نے آئل ٹینکر آزاد نہیں کیا تو خطرناک نتائج کیلئے تیار رہے، ایران

    برطانیہ نے آئل ٹینکر آزاد نہیں کیا تو خطرناک نتائج کیلئے تیار رہے، ایران

    تہران : ایران نے مطالبہ کیا ہے کہ برطانیہ اس کے آئل ٹینکر کو چھوڑ دے، جو بہانہ بنا کر اس ایرانی ٹینکر کو پکڑا گیا ہے وہ درست نہیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق الزام عائد کیا گیا تھا کہ عالمی پابندیوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے یہ ٹینکر شام میں آئل کی سپلائی کرنے کی کوشش میں تھا۔ تاہم ایران نے اس الزام کو مسترد کر دیا ہے۔

    جمعے کے دن ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان عباس موسوی نے کہا کہ جو بہانہ بنا کر اس ایرانی ٹینکر کو پکڑا گیا ہے وہ درست نہیں ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے برطانوی بحریہ نے شام جانے والے ایرانی آئل ٹینکر کوبرطانوی کالونی جبرالٹر کے علاقے میں قبضے میں لیا تھا۔

    مزید پڑھیں: برطانوی آئل ٹینکر پر ایرانی قبضے کی کوشش ناکام

    واضح رہے کہ سپریم لیڈر  آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای، صدر حسن روحانی اور آرمی چیف محمد باقری نے آئل ٹینکر کو رہا نہ کرنے کی صورت میں برطانوی ٹینکر کو روکنے کی دھمکی دی تھی۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز ایرانی ٹینکر کے قبضے کا جواب دینے کے لیے ایرانی فورسز نے آبنائے ہرمز میں برطانوی آئل ٹینکر کو پکڑنے کی کوشش کی تھی جو ناکام ہوگئی تھی۔

    یاد رہے کہ یورپی یونین نے شام کو تیل کی سپلائی پر پابندی عائد کررکھی ہے جس پر ایرانی ٹینکر جبرالٹر سے شام خام تیل لے جاتے ہوئے گزشتہ ہفتے پکڑا گیا تھا۔

  • ٹرمپ کی نئی پابندیاں معاشی دہشت گردی ہیں  ،  ایرانی وزارت خارجہ

    ٹرمپ کی نئی پابندیاں معاشی دہشت گردی ہیں ، ایرانی وزارت خارجہ

    تہران : ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا امریکا کی نئی پابندیاں صدرڈونلڈ ٹرمپ کی مذاکرات کی پیشکش کے کھوکھلے پن کا ثبوت اور معاشی دہشت گردی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان ایرانی وزارت خارجہ عباس موسوی نے امریکہ کی جانب سے نئی پابندیوں پر ردعمل دیتے ہوئے کہا امریکا کی نئی پابندیاں صدرڈونلڈ ٹرمپ کی مذاکرات کی پیشکش کے کھوکھلے پن کا ثبوت ہیں۔

    عباس موسوی کا بیان میں کہنا تھا کہ ایران پرنئی پابندیاں معاشی دہشتگردی ہیں، امریکا کی دباؤ کی پالیسی ماضی میں بھی ناکام ہوئی اور اب بھی ناکام ہے۔

    ترجمان نے مزید کہا یہ غلط راستہ ہے امریکا کواس پالیسی سے کچھ نہیں ملے گا۔

    یاد رہے امریکا نے ایران کی مزید 39 کمپنیوں پر پابندیاں عائد کرنے کا فیصلہ کرلیا، جن میں ایران سب سے بڑی اورمنافع بخش پیٹروکیمیکل ہولڈنگ کمپنیوں سمیت ان کے ذیلی ادارے بھی شامل ہیں۔

    مزید پڑھیں : ایرانی پیٹروکیمیکل کمپنیوں پر امریکا نے قدغن لگادیں

    امریکی وزارت خزانہ کا کہنا تھا کہ معاشی پابندیوں کے باعث ایران کی بڑی پیٹروکیمیکل کمپنیوں کو نقصان پہنچے گا جو پاسداران انقلاب کی انجینئرنگ کور ’خاتم لانبیاء‘ نامی بڑی تنصیب کو سرمایہ فراہم کرتی ہے۔

    واضح رہے امریکا اور ایران کے درمیان سنہ 1979 میں رونما ہونے والے انقلاب اسلامی کے بعد تنازعہ جاری ہے اور امریکا کی جانب سے برسوں سے ایران پر معاشی پابندیاں عائد تھیں، جن میں 2015 میں جوہری معاہدے کے بعد نرمی کی گئی تھی تاہم ٹرمپ نے گزشتہ برس معاہدے سے انخلاء کے بعد دوبارہ ایران پر سخت ترین پابندیاں عائد کردیں۔