Tag: عبدالحفیظ شیخ

  • گزشتہ 3 ماہ میں اسٹیٹ بینک سے کوئی قرضہ نہیں لیا: مشیر خزانہ

    گزشتہ 3 ماہ میں اسٹیٹ بینک سے کوئی قرضہ نہیں لیا: مشیر خزانہ

    اسلام آباد: مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ کا کہنا ہے کہ تجارتی خسارے میں 35 فیصد کی کمی کی گئی ہے، ملک کے 2 بڑے خساروں پر قابو پا لیا ہے۔ گزشتہ 3 ماہ میں اسٹیٹ بینک سے کوئی قرضہ نہیں لیا۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے چیئرمین شبر زیدی نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔ مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ حکومت نے اپنے اخراجات کم کیے، حکومت نے ذرمبادلہ کے ذخائر کو مستحکم کیا۔

    حفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ کابینہ کے اراکین کی تنخواہوں میں کمی کی گئی، وزیر اعظم اور وزیر اعظم ہاؤس کے اخراجات بھی کم کیے گئے۔ 8 لاکھ اضافی لوگوں کو ٹیکس کے دائرہ کار میں لایا گیا۔ رواں سال 5 ہزار 500 ارب کے ٹیکس کا ہدف رکھا گیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ برآمدی سیکٹر کو فروغ دیا جائے گا تاکہ ملازمتوں میں اضافہ ہو، پاکستان کے 2 بڑے خساروں پر قابو پا لیا ہے۔ گزشتہ مالی سال پہلی سہ ماہی میں تجارتی خسارہ 9 ارب ڈالر تھا۔ تجارتی خسارے میں 35 فیصد کی کمی کی گئی ہے۔

    حفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ حکومت کے اخراجات اور آمدنی میں گیپ کو 36 فیصد کم کیا، مالیاتی خسارے کو بھی کم کیا ہے۔ رواں سال کی پہلی سہ ماہی مالیاتی خسارہ 4 سو 76 ارب روپے ہے۔ ریونیو میں 16 فیصد اضافہ کیا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ گزشتہ 3 ماہ میں اسٹیٹ بینک سے کوئی قرضہ نہیں لیا، گزشتہ 3 ماہ میں کوئی ضمنی گرانٹس بھی نہیں جاری کی گئیں۔ نان ٹیکس آمدنی کی مد میں 4 سو 6 ارب روپے حاصل کیے۔ گزشتہ سال کے مقابلے میں نان ٹیکس آمدنی میں 100 فیصد اضافہ ہوا۔ نان ٹیکس آمدنی کو 1 ہزار 6 سو ارب تک لے کر جائیں گے۔

    حفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ ماضی میں روپے کی قدر کو مستحکم رکھنے کے لیے کئی ارب ڈالر ضائع کیے گئے، گزشتہ 3 ماہ سے ایکسچینج ریٹ مستحکم ہے۔ بیرونی سرمایہ کاروں کا پاکستانی معیشت پر اعتماد بڑھا ہے۔ اسٹاک مارکیٹ میں بھی اعتماد بڑھا ہے، اسٹاک مارکیٹ میں اگست سے اب تک 22 فیصد اضافہ ہوا۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت نے مشکل فیصلے کیے، نتائج آہستہ آہستہ سامنے آرہے ہیں، عالمی ادارے پاکستان کے بارے میں اچھے بیانات دے رہے ہیں۔ ترقیاتی بجٹ کی مد میں گزشتہ سال کے مقابلے میں زیادہ فنڈز جاری کیے۔ گزشتہ سال اسٹیٹ بینک کا منافع 51 ارب تھا، اب 185 ارب ہے۔ ٹیلی کام سیکٹر سے 338 ارب روپے اضافی حاصل ہو سکتے ہیں۔

    حفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ اسٹیٹ بینک کے منافع میں مزید 200 ارب روپے کا اضافہ ہوگا، پی ڈی ایل کی مد میں 250 ارب روپے حاصل ہوں گے۔ جو بھی اقدامات کیے جا رہے ہیں اس کا فائدہ عوام کو پہنچے گا۔ حکومتی خسارے میں کمی کا مطلب ہے قرض بھی کم لینا پڑے گا۔ ایکسچینج ریٹ کو استحکام دے رہے ہیں تو سرمایہ کاروں اور عوام کو فائدہ ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ گزشتہ 3 ماہ سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ نہیں کیا گیا، کرنسی میں استحکام آیا ہے۔ تین ماہ سے پٹرول کی قیمت نہیں بڑھائی۔ ڈیڑھ لاکھ پاکستانیوں کو بیرون ملک ملازمت دلائی۔ حکومتی اقدامات کا تعلق عوام کی خوشحالی سے جڑا ہے۔

    مشیر خزانہ کا مزید کہنا تھا کہ وزیر اعظم چاہتے ہیں منی لانڈرنگ کو روکا جائے، منی لانڈرنگ کو روکنے سے دنیا میں اچھا تاثر جائے گا۔ ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے جلد نکلنا چاہتے ہیں۔ گرے لسٹ سے نکلنے کے لیے بھرپور کوششیں کی جارہی ہیں۔

    فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے چیئرمین شبر زیدی نے بتایا کہ دبئی لینڈ اتھارٹی جائیدادوں کی معلومات فراہم کرے گی، دبئی حکام سے ملاقاتیں ہوئی تھیں۔ اقامے کے غلط استعمال سے متعلق بھی بات چیت کی گئی، اقامے کا غلط استعمال اب نہیں ہوسکے گا۔

    انہوں نے کہا کہ ڈبل ٹیکس ٹریٹی کے بارے میں بھی بات چیت ہوئی۔ شناختی کارڈ کی شرائط سے متعلق تاجروں کو مطمئن کرلیں گے، تاجروں کے دونوں گروپوں کے ساتھ مذاکرات جاری ہیں۔

  • امریکا سے بین الاقوامی سرمایہ کاری پاکستان کی طرف مائل کر رہے ہیں: مشیر خزانہ

    امریکا سے بین الاقوامی سرمایہ کاری پاکستان کی طرف مائل کر رہے ہیں: مشیر خزانہ

    نیویارک: مشیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ نے کہا ہے کہ امریکا میں کاروباری گروپس اور شخصیات سے بھی ملاقاتیں ہو رہی ہیں، امریکا سے بین الاقوامی سرمایے کو پاکستان کی طرف مائل کر رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر خزانہ حفیظ شیخ نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے امریکا میں کاروباری سرگرمیوں سے متعلق کہا ہے کہ پاکستان میں انٹرنیشنل کیپیٹل کی آمد کے لیے کوششیں کی جا رہی ہیں۔

    انھوں نے کہا ملاقاتوں میں کاروباری شخصیات اور گروپس کو پاکستان میں سرمایہ کاری کے لحاظ سے آگاہی دی جا رہی ہے، بالخصوص پاکستان کے برآمدی سیکٹرز میں سرمایہ کاری سے متعلق آگاہ کیا جا رہا ہے۔

    دریں اثنا، مشیر خزانہ نے کہا کہ وزیر اعظم سمیت حکومتی وفد کی اقوام متحدہ آمد کا بنیادی مقصد مقبوضہ کشمیر کی صورت حال ہے، تاہم ملاقاتوں میں پاکستان کی معاشی صورت حال پر بھی گفتگو کی جا رہی ہے۔

    تازہ ترین:  جنرل اسمبلی اجلاس کے دوران وزیر اعظم عمران خان کی مقبولیت عروج پر

    عبد الحفیظ شیخ کا کہنا تھا امریکی صدر ٹرمپ، ترک صدر رجب طیب اردوان اور ملائیشین صدر اور دیگر سے ان کی ملاقاتیں ہو چکی ہیں۔

    واضح رہے کہ وزیر اعظم عمران خان 27 ستمبر کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کریں گے، اپنے خطاب میں وہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی بربریت کے معاملے کو اٹھائیں گے۔

    وزیر اعظم عمران خان نے اقوام متحدہ میں عالمی رہنماؤں سے ملاقاتوں میں مقبوضہ کشمیر سے متعلق پاکستانی مؤقف کو بھرپور طریقے سے پیش کیا۔

  • مشیر خزانہ سے آئی ایم ایف کے وفد کی ملاقات

    مشیر خزانہ سے آئی ایم ایف کے وفد کی ملاقات

    اسلام آباد: مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ سے عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے وفد کی ملاقات ہوئی، مشیر خزانہ نے وفد کو معاشی استحکام کے لیے اقدامات پر بریفنگ دی۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے وفد نے مشیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ سے ملاقات کی۔ آئی ایم ایف وفد کی قیادت ڈائریکٹر مڈل ایسٹ جہاد اظہور کر رہے ہیں۔ پاکستان کے لیے آئی ایم ایف کے مشن ہیڈ ارنسٹو رمیز ریگو بھی وفد میں شامل ہیں۔

    ملاقات میں پاکستان کی معاشی صورتحال اور قرض پروگرام پر پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔ مشیر خزانہ نے وفد کو معاشی استحکام کے لیے اقدامات پر بریفنگ دی۔

    اپنی بریفنگ میں حفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ کرنٹ اکاؤنٹ اور تجارتی خسارے میں کمی آرہی ہے، رواں سال نان ٹیکس ریونیو کی مد میں ایک ہزار ارب حاصل ہونے کا امکان ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ سرکاری اداروں کے نقصانات میں کمی کے لیے نجکاری کو تیز کیا جائے گا، نجکاری کی فعال فہرست میں مزید 10 ادارے شامل کیے گئے ہیں۔

    مشیر خزانہ کا مزید کہنا تھا کہ غیر ضروری اخراجات میں کمی اور محصولات میں اضافہ کیا جائے گا، موجودہ سال معاشی ترقی کا ہدف پورا کیا جائے گا۔

    خیال رہے کہ آئی ایم ایف کا وفد گزشتہ روز پاکستان پہنچا تھا، وفد معاشی مشاورت کے لیے پاکستان پہنچا ہے جہاں وہ معاشی اصلاحات پر پاکستان کو تجاویز دے گا اور بجٹ اہداف کے حصول میں بھی معاونت فراہم کرے گا۔

  • مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ نےاقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس 18  ستمبر کو طلب کرلیا

    مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ نےاقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس 18 ستمبر کو طلب کرلیا

    اسلام آباد : مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ نےاقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس اٹھارہ ستمبر کو طلب کرلیا، جس میں ملک میں گندم کی صورتحال کا جائزہ لیا جائے گا اوریوتھ لون اسکیم کے لیے ٹیکنیکل گرانٹس جاری کرنے کی سمری پیش کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ کی زیر صدارت اجلاس اٹھارہ ستمبر کو ہوگا ، جس میں دو نکاتی ایجنڈے پر غور کیا جائے گا۔

    وزیراعظم یوتھ لون اسکیم کے لیے ٹیکنیکل گرانٹس جاری کرنے کی سمری پیش کی جائے گی جبکہ ای سی سی ملک میں گندم کی صورتحال کا جائزہ بھی لے گی۔

    یاد رہے 4 ستمبر کو ہونے والے اجلاس میں اقتصادی رابطہ کمیٹی نے گندم کی صورت حال کا جائزہ لیا گیا تھا اور وزارت قومی تحفظ خوراک کو ملک میں گندم اور آٹے کی دستیابی اور قیمتوں میں استحکام کو یقینی بنانے کی ہدایت کی تھی۔

    اجلاس میں کھاد کمپنیوں کو گیس سبسڈی کی مد میں 5ارب 85 کروڑ روپے کے بقایا جات ادا کرنے اور مالی سال انیس بیس کے لیے تمباکو سیس ریٹس پر نظرثانی کی بھی منظوری دی گئی تھی جبکہ قرض کی مقامی مارکیٹ میں سرمایہ لگانے والی نان ریذیڈینٹ کمپنیوں کیلئے ٹیکس نظام کو سادہ اورمزید با سہولت بنانے کی بھی منظوری دی گئی تھی۔

    اس سے قبل 28 اگست کو ہونے والے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں پاکستان اسٹیل ملز اور پاکستان مشین ٹول فیکٹری کے ملازمین کو تنخواہ ادا کرنے کی منظوری دی گئی تھی۔

  • اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس آج ہوگا

    اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس آج ہوگا

    اسلام آباد: اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ کی زیر صدارت آج ہوگا، اجلاس میں متعدد مالیاتی امور زیر غور آئیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس آج ہوگا، اجلاس میں تمباکو پر عائد سیس کے ریٹس کا از سر نو جائزہ لیا جائے گا۔

    اجلاس میں یوریا کی رسد میں کمی دور کرنے کے اقدامات سے متعلق فیصلہ ہوگا، ملک میں موجود گندم کے ذخائر سے متعلق رپورٹ پیش کی جائے گی جبکہ نان ریزیڈنٹ کمپنیوں پر عائد ٹیکسوں کا معاملہ بھی زیر بحث آئے گا۔

    اس سے قبل 28 اگست کو ہونے والے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں پاکستان اسٹیل ملز اور پاکستان مشین ٹول فیکٹری کے ملازمین کو تنخواہ ادا کرنے کی منظوری دی گئی تھی۔

    اجلاس میں پاکستان اسٹیل کے ملازمین کی مالی سال 20-2019 کی تنخواہوں کی ادائیگی کے لیے مزید 4097 ملین روپے اور پاکستان مشین ٹول فیکٹری کے ملازمین کو فروری تا مئی کی تنخواہ ادا کرنے کے لیے 128 ملین روپے جاری کرنے کی بھی منظوری دی گئی تھی۔

    گزشتہ اجلاس میں گوادر پورٹ اور گوادر فری زون کو انکم ٹیکس، سیلز ٹیکس اور کسٹمز ڈیوٹی کی چھوٹ دینے کے لیے متعلقہ قوانین میں ترمیم کی بھی منظوری دی گئی۔

  • زرعی پیداوار میں اضافہ ہی ملکی معیشت بہتر کر سکتا ہے: اسپیکر قومی اسمبلی

    زرعی پیداوار میں اضافہ ہی ملکی معیشت بہتر کر سکتا ہے: اسپیکر قومی اسمبلی

    اسلام آباد: اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کا کہنا ہے کہ زرعی پیداوار میں اضافہ ہی ملکی معیشت کی حالت بہتر کر سکتا ہے، معیشت کی بہتری کے لیے کسان کو سہولیات دینی ہوں گی۔

    تفصیلات کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر اور مشیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ کی ملاقات ہوئی، ملاقات میں ملک کی مجموعی معاشی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کا کہنا تھا کہ ہمیں کسان دوست پالیسیاں بنانا ہوں گی، معاشی پالیسیوں میں عام آدمی کے مسائل کے حل کو ترجیح دی جائے۔

    انہوں نے کہا کہ زرعی پیداوار میں اضافہ ہی ملکی معیشت کی حالت بہتر کر سکتا ہے، کپاس جیسی اہم فصلوں کی بہتری کے لیے تاریخی فیصلے کرنے ہوں گے، معیشت کی بہتری کے لیے کسان کو سہولیات دینی ہوں گی۔

    مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت کاروبار میں آسانیوں کے لیے اقدامات اٹھا رہی ہے، صنعتکاروں کے مسائل حل کر رہے ہیں۔

    مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارے پر قابو پا لیا گیا، حکومت معیشت کی بہتری کے لیے بھرپور اقدامات اٹھا رہی ہے، وزیر اعظم عمران خان کی قیادت میں حکومت مشکل پر جلد قابو پالے گی۔

  • خطے کی ترقی کے لیے مواصلات اور رابطے بڑھانا ضروری ہے، عبدالحفیظ شیخ

    خطے کی ترقی کے لیے مواصلات اور رابطے بڑھانا ضروری ہے، عبدالحفیظ شیخ

    اسلام آباد: مشیر خزانہ ڈاکٹر عبد الحفیظ شیخ کا کہنا ہے کہ پاکستان میں بیرونی سرمایہ کاروں کے لیے ماحول سازگارہو رہا ہے، متعدد شعبوں میں سرمایہ کاری کے مواقع ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خطے میں ترقی کی ضرورت ہے، خطے کی ترقی کے لیے مواصلات اور رابطے بڑھانا ضروری ہے۔

    عبدالحفیظ شیخ نے کہا کہ پاکستان چاہتا ہے کہ کیپٹل مارکیٹ ترقی کرے، ترقی ہوگی تو روزگار بڑھے گا۔ انہوں نے کہا کہ متعدد شعبوں میں سرمایہ کاری کے مواقع ہیں۔

    مشیر خزانہ نے کہا کہ پاکستان میں بیرونی سرمایہ کاروں کے لیے ماحول سازگارہو رہا ہے، چین پاکستان کا بڑا اقتصادی شراکت دار ہے۔انہوں نے کہا کہ روزگارکی فراہمی کے لیے اقتصادی ترقی ناگزیرہے۔

    عبدالحفیظ شیخ نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت شفافیت پر یقین رکھتی ہے، موجودہ حکومت کو قرض کا بڑا بوجھ ورثے میں ملا، دنیا بھر کو یہ پیغام دے دیا ہے کہ پاکستان معاشی نظم وضبط قائم کرے گا، پاکستان معاشی تبدیلی کے ایجنڈے کی طرف گامزن ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان نے اینٹی کرپشن ایجنڈا اپنایا ہوا ہے، مالی خسارہ کم ہوا اور برآمدات بڑھتی ہیں، آئی ایم ایف پروگرام میں جانے سے مثبت معیشت کا تاثر گیا۔

  • وزیر اعظم کی معاشی ٹیم کا اجلاس، سرمایہ کاروں کیلئے آسانیاں پیدا کرنے کیلئے اقدامات پر غور

    وزیر اعظم کی معاشی ٹیم کا اجلاس، سرمایہ کاروں کیلئے آسانیاں پیدا کرنے کیلئے اقدامات پر غور

    اسلام آباد : وزیر اعظم کی معاشی ٹیم نے ملک کی معاشی ترقی کیلئے اہم اقدامات کا فیصلہ کیا ہے، اجلاس میں معاشی سرگرمیوں کے فروغ اور سرمایہ کاروں کیلئے آسانیاں پیدا کرنے کیلئے اقدامات پر غور کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر خزانہ ڈاکٹرعبدالحفیظ شیخ کی زیرصدارت وزیر اعظم کی معاشی ٹیم کا اجلاس ہوا، اجلاس میں وزیر منصوبہ بندی، وفاقی وزیر برائے اقتصادی امور، مشیر تجارت، چیئرمین ایف بی آر، ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن اور سیکریٹری خزانہ و دیگر نے شرکت کی۔

    اجلاس میں معاشی سرگرمیوں کے فروغ اور سرمایہ کاروں کیلئے آسانیاں پیدا کرنے کیلئے اقدامات پر غور کیا گیا، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ صوبائی حکومتوں سے مل کر اسپیشل اکنامک زونز، ایکسپورٹ پراسیسنگ زونز آپریشنلائز کیے جائیں گے۔

    اس کے علاوہ ترقیاتی فنڈز کی ریلیز اور استعمال کیلئے پروسیجزز کو آسان بنانے کا فیصلہ بھی کیا گیا، جاری اعلامیہ کے مطابق ایگری کلچر ایمرجنسی پروگرام صوبائی حکومتوں کے تعاون سے مؤثر انداز سے نافذ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    وزیر اعظم عمران خان زرعی منصوبوں کے نفاذ اور پیشرفت کی خود نگرانی کریں گے، اجلاس میں احساس پروگرام کے مختلف پہلوؤں پر پیشرفت کا بھی جائزہ لیا گیا۔

    اس موقع پر وزیر منصوبہ بندی نے شرکاء کو پی ایس ڈی پی کے تحت جاری میگا منصوبوں پر پیشرفت پر بریفنگ دی، وزیر منصوبہ بندی نے میگا منصوبوں پر تیزرفتارعملدرآمد کیلئے مکمل روڈمیپ پیش کیا۔

    اجلاس کے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ وفاقی وزیر خسرو بختیار نے جاری منصوبوں کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کی یقین دہانی کرائی ہے۔

  • اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم میں 70 ارب روپے کا ٹیکس حاصل کیا: مشیر خزانہ

    اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم میں 70 ارب روپے کا ٹیکس حاصل کیا: مشیر خزانہ

    اسلام آباد: مشیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف پروگرام کی منظوری دے کر پاکستان کی پالیسیوں پر انحصار کیا گیا، پروگرام کی منظوری کے بعد دیگر مالیاتی ادارے بھی پاکستان کو فنڈز دیں گے، اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم میں 70 ارب روپے کا ٹیکس حاصل کیا۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ، وزیر مملکت برائے ریونیو حماد اظہر اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے چیئرمین شبر زیدی نے مشترکہ پریس کانفرنس کی، مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے پیکج سے معیشت میں استحکام آئے گا، آئی ایم ایف بورڈ کے کسی رکن نے پاکستان کے لیے امداد کی مخالفت نہیں کی۔

    مشیر خزانہ نے کہا کہ پروگرام کی منظوری دے کر پاکستان کی پالیسیوں پر انحصار کیا گیا، پروگرام کی منظوری کے بعد دیگر مالیاتی ادارے بھی پاکستان کو فنڈز دیں گے، ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) 3.2 ارب ڈالر پاکستان کو اضافی دینے کا سوچ رہا ہے۔ عالمی مالیاتی بینک بھی پاکستان کو اضافی رقم دے گا۔

    انہوں نے کہا کہ اے ڈی بی اور عالمی بینک کے فنڈز بجٹری سپورٹ کے لیے بھی ہوں گے، قرض پروگرام پر آئی ایم ایف بھی پریس کانفرنس کرے گا۔ ملک مشکل دور میں ملا، ملکی قرضے تاریخ کی بلند سطح پر ہیں، قرضے واپس کرنے کے لیے محنت کرنا ہوگی۔

    مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ دوست ممالک سے ڈپازٹس حاصل کیے گئے ہیں۔ آئی ڈی بی اور سعودی عرب مؤخر ادائیگی پر تیل فراہم کریں گے، آئی ایم ایف پروگرام کی منظوری مظہر ہے کہ نئی پاکستانی قیادت پر اعتماد کیا گیا۔ ہمیں اپنے اخراجات میں کمی اور مشکل فیصلے کرنے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ امیر سے ٹیکس لینا ہے اور کمزور طبقے کا دفاع کرنا ہے، خواتین کی بہبود کے لیے فنڈز میں 100 ارب روپے کا اضافہ کیا ہے۔ بجٹ میں کاروباری سیکٹر کو مراعات دی گئی ہیں۔

    حفیظ شیخ نے کہا کہ کاروباری طبقے کے لیے گیس، بجلی اور قرضوں پر سبسڈی دی ہے، اقدامات کاروباری لاگت میں کمی کے لیے کیے گئے ہیں۔ ہمارا مقصد ہے کاروباری پہیہ چلے اور برآمدات کو بڑھایا جا سکے۔ لائف لائن صارفین پر بجلی کی قیمتوں میں اضافے کا اثر نہیں پڑے گا۔ چاہتے ہیں ایک ایساپلیٹ فارم ہو جہاں آمدنی میں اضافے کو بڑھایا جا سکے۔

    انہوں نے کہا کہ اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم دی، ایک لاکھ 37 ہزار لوگوں نے خود کو رجسٹر کیا۔ یہ پاکستان کی تاریخ میں سب سے بڑی تعداد ہے۔ اسکیم میں 70 ارب روپے کے ٹیکس حاصل کیے گئے، اثاثے ظاہر کرنے والوں میں بڑا حصہ نئے ٹیکس پیئرز کا ہے۔ اسکیم میں 3 ہزار ارب روپے کے اثاثے ظاہر کیے گئے ہیں۔

    مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف سے قرضہ ایکسٹینڈٹ فنڈ فیسلٹی کے تحت ملا ہے۔ 8 جولائی تک ایک ارب ڈالر کی رقم آئی ایم ایف سے مل جائے گی، سالانہ 2 ارب ڈالر ہر سال آئی ایم ایف کی جانب سے ملیں گے۔ آئی ایم ایف قرض پر شرح سود 3 فیصد سے کم ہی رہے گی۔ کوشش ہوگی ڈالر کمانے کی اہلیت بڑھائی جائے جو برآمدات سے بڑھے گی۔ اخراجات میں اضافہ ترقیاتی کاموں اور غریب طبقے کے لیے کیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ دیکھنا ہے کون سے ادارے حکومتی تحویل میں ہیں اور کن کی نجکاری ہوسکتی ہے، اداروں کی نجکاری سے متعلق پروگرام ستمبر 2019 تک مرتب کرنا ہے۔ نقصان میں چلتے ہوئے اداروں کو بہتر بنانا ہمارے اپنے مفاد میں ہے۔

    چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے کہا کہ برآمد کنندگان کو بہت بڑی سہولت دینے جا رہے ہیں، خام مال کی درآمد کے لیے بھی نیا سہولت والا سسٹم متعارف کروایا جائے گا۔ صنعتوں کو کسی بھی ہراسگی یا غیر ضروری معاملات سے دور رکھا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ پہلے مرحلے میں انڈسٹریل کنزیومر کی نشاندہی کر کے نوٹس دیا جائے گا، 3 لاکھ سے زائد کنزیومر کو نان فائلرز ہونے پر نوٹس دیا جائے گا۔ پراپرٹی سے متعلق سندھ اور پنجاب کا ڈیٹا ہمارے پاس آگیا ہے۔ ایک کنال سے زائد جس کے پاس گھر ہے اسے ٹیکس دینا ہوتا ہے۔ انڈسٹریل،ڈومیسٹک، ریئل اسٹیٹ سیکٹر کو نوٹس جائیں گے۔

  • اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس جاری

    اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس جاری

    اسلام آباد: مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس جاری ہے، اجلاس میں مختلف مالیاتی امور پر غور کیا جارہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس کابینہ ڈویژن میں جاری ہے، اجلاس میں 2 نکاتی ایجنڈا زیر غور ہے۔

    ایجنڈے میں پیٹرولیم مصنوعات کی اندرون ملک ریلوے کے ذریعے فراہمی پر غور کیا جارہا ہے جبکہ جلاس میں ملک میں گندم کی طلب و رسد کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔

    اس سے قبل 26 جون کو ہونے والے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں گھریلوصارفین کے لیے گیس کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری دی گئی تھی۔

    منظوری کے بعد گھریلو صارفین کے لیے گیس 190 فیصد تک مہنگی ہوگئی جبکہ دیگر کیٹیگریز کے لیے بھی گیس قیمتوں میں 31 فیصد سے زائد اضافے کی منظوری دی گئی تھی۔

    گزشتہ اجلاس میں سعودی عرب سے ادھار تیل کے طریقہ کار کی بھی منظوری دی گئی تھی جس پر پیپرا رولز کا اطلاق نہیں ہوگا۔ علاوہ ازیں اجلاس میں پاکستان جیمز جیولری کمپنی کو ضمنی گرانٹس فراہم کرنے کی سمری بھی منظور کی گئی تھی۔