Tag: عبدالحفیظ شیخ

  • سب کوٹیکس دینا ہے اگراس سے کوئی ناراض ہوتا ہے تو ہو، مشیر خزانہ

    سب کوٹیکس دینا ہے اگراس سے کوئی ناراض ہوتا ہے تو ہو، مشیر خزانہ

    کراچی: مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ کا کہنا ہے کہ موجودہ حکومت کوکمزورمعیشت ورثے میں ملی، تجارت پرعدم توجہ کے باعث معیشت زبوں حالی کا شکارہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں کونسل آف فارن ریلیشنزکے تحت تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ نے کہا کہ بہترمعاشی پالیسیاں ہی مضبوط معیشت کی ضمانت ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ماضی میں دیرپا اقتصادی ترقی کے لیے پالسیاں نہیں بنائی گئیں، گزشتہ حکومت نے تجارت اوربرآمدات پرتوجہ نہیں دی۔

    عبدالحفیظ شیخ نے کہا کہ پالیسی کا تسلسل نہ ہونے کی وجہ سے معیشت کونقصان پہنچا، پاکستان میں ہم نے معاشی ترقی کا تسلسل نہیں دیکھا۔

    مشیرخزانہ نے کہا کہ دوسروں کواپنی مصنوعات بیچنے میں ناکام ہیں اورکوئی آنا نہیں چاہتا، پاکستانی منصوعات کے لیے بیرونی منڈیاں تلاش نہیں کی گئیں۔

    انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کوکمزورمعیشت ورثے میں ملی، تجارت پرعدم توجہ کے باعث معیشت زبوں حالی کا شکارہوئی۔

    عبدالحفیظ شیخ نے کہا کہ پاکستان کا مجموعی قرضہ 13 ہزارارب روپے ہے، غیرملکی قرضہ97 ارب ڈالر ہے، اس سال حکومت نے 2 ہزارارب روپےسود دیا ہے جبکہ آئندہ مالی سال سود3 ہزارارب روپے دینا ہوگا۔

    مشیر خزانہ نے کہا کہ ایک سال میں مالیاتی خسارہ 3 ٹریلین ڈالرہوگا، گزشتہ 5 سال میں ایکسپورٹ میں صفرفیصد کی شرح سے اضافہ ہوا، تجارتی خسارہ 40 ارب ڈالرہے، ہم سب کچھ درآمد کر رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ اس صورت حال میں روپے کی قدرکوسنبھالا نہیں جاسکتا، پاکستان معاشی بحران کا شکارہوچکا ہے۔

    عبدالحفیظ شیخ نے کہا کہ میں خطرات کا مقابلہ کرنے کے لیے اقدامات کرنا تھے، فوری بحران کوحل کرنے لیے دوست ملکوں سے مدد مانگی، سعودی عرب اوردیگرسے تیل کی تاخیرادائیگی کا بندوبست کیا۔

    مشیر خزانہ نے کہا کہ آئی ایم ایف اس لیے گئے کہ دنیا کو بتاسکیں اپنے وسائل پررہنا چاہتے ہیں، آئی ایم ایف میں جانے سے کم شرح سود پرقرض ملے گا، آئی ایم ایف کی نگرانی پردیگرادارے بھی قرض دیتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ بجٹ کو بہتربنایا جاسکتا ہے ، ہم نے زیادہ سوچ بچارکے بعد بنایا، بزنس کمیونٹی کو مراعات دیں اوربجٹ میں 100 ارب روپے رکھے۔

    عبدالحفیظ شیخ نے کہا کہ مالیاتی خسارے کوکم کرنا ہوگا، ٹیکس میں اضافہ اوراخراجات میں کمی کرنا ہوگی۔

    مشیر خزانہ نے کہا کہ خسارہ کم کرنے کے لیے 5500 ارب کا ہدف طے کیا، مشکل ہدف ہے لیکن ہمیں یہ کرنا ہوگا، سب کوٹیکس دینا ہے اگراس سے کوئی ناراض ہوتا ہے تو ہو۔

  • مشیر خزانہ کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر درخواست خارج

    مشیر خزانہ کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر درخواست خارج

    اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ نے مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ کو بجٹ پیش کرنے سے روکنے کے لیے دائر درخواست نا قابل سماعت قرار دیتے ہوئے مسترد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس اطہرمن اللہ نے مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ کو بجٹ پیش کرنے سے روکنے کی درخواست پرسماعت کی۔

    عدالت میں سماعت کے دوران درخواست گزار کے وکیل کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ آئین کے مطابق مشیر خزانہ بجٹ پیش نہیں کرسکتے۔

    درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی کہ اسپیکر قومی اسمبلی کو وزیرخزانہ کی تقرری تک حکومت کو بجٹ پیش کرنے سے روکنے کا حکم دے۔

    عدالت میں سماعت کے دوران چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے ریمارکس دیے کہ رولز میں کہاں لکھا ہے کہ بجٹ کون پیش کرسکتا ہے، ایسی پٹیشن اس عدالت میں نہ لایا کریں۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے عبدالحفیظ شیخ کو بجٹ پیش کرنے سے روکنے کی درخواست ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے خارج کردی۔

  • بجٹ میں 800 ارب روپے ترقیاتی فنڈز کے لیے مختص کیے جائیں گے، مشیر خزانہ

    بجٹ میں 800 ارب روپے ترقیاتی فنڈز کے لیے مختص کیے جائیں گے، مشیر خزانہ

    اسلام آباد: مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ نے کہا ہے کہ بجٹ میں 800 ارب روپے ترقیاتی فنڈز کے لیے مختص کیے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کی زیر صدارت اجلاس میں مشیر خزانہ کی بریفنگ کے دوران ارکان پارلیمنٹ نے مہنگائی بڑھنے کی شکایت کی۔

    مشیر خزانہ کی بریفنگ کے دوران ارکان پارلیمنٹ نے بجلی، گیس کی قیمتوں میں ممکنہ اضافے پر تحفظات کا اظہار کیا۔

    ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ جو ادارے سفید ہاتھی ہیں ان پر سبسڈی ختم کریں گے، موجودہ وقت میں حکومت کو آپ سب کے اعتماد کی ضرورت ہے۔

    مشیر خزنہ عبدالحفیظ شیخ نے کہا کہ 300 سے کم یونٹ کے استعمال پر صارفین پر بوجھ نہیں ڈالا جائے گا، بجلی، گیس میں 200 ارب روپے سے زائد کی سبسڈی دے رہے ہیں۔

    مزید پڑھیں: آئی ایم ایف سے معاہدہ طے، پاکستان کو 6 ارب ڈالر قرض ملے گا، مشیر خزانہ کی تصدیق

    انہوں نے کہا کہ غریب طبقے کے لیے احساس پروگرام کے تحت 180 ارب روپے رکھے جائیں گے۔

    مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ نے کہا کہ ایمنسٹی اسکیم کے تحت 4 فی صد ٹیکس ادا کرکے اثاثے ظاہر کیے جاسکیں گے، بجٹ میں 800 ارب روپے ترقیاتی فنڈز کے لیے مختص کیے جائیں گے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ نے کہا تھا کہ آئی ایم ایف سے معاہدے طے پاگیا ہے، آئی ایم ایف تین سال کے لیے پاکستان کو 6 ارب ڈالر دے گا جبکہ عالمی بینک اور ایشیائی ترقیاتی بینک سے بھی تین ارب ڈالرز کا قرض ملنے کا امکان ہے۔

  • ایمنسٹی اسکیم آسان کر کے قابل عمل بنائی جائے: مشیر خزانہ کی ہدایت

    ایمنسٹی اسکیم آسان کر کے قابل عمل بنائی جائے: مشیر خزانہ کی ہدایت

    اسلام آباد: مشیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کو ہدایت کی ہے کہ اثاثہ جات ظاہر کرنے کی اسکیم ٹیکس ایمنسٹی کو آسان کر کے قابل عمل بنائی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں مشیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ کی زیر صدارت اجلاس منعقد ہوا، جس میں ٹیکس ایمنسٹی اسکیم 2019 کا جائزہ لیا گیا، مشیر خزانہ نے ایف بی آر کو اثاثہ جات ظاہر کرنے کی اسکیم کو مزید سہل بنانے کی ہدایت کی۔

    حفیظ شیخ نے یہ ہدایات اتوار کے روز اسلام آباد میں ایف بی آر کے عہدے داروں کے ساتھ اسکیم کا تفصیلی جائزہ لیتے ہوئے دیں، اجلاس میں ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کے طریقہ کار اور دائرہ کار پر غور کیا گیا۔

    مشیر خزانہ نے اس بات پر بھی زور دیا کہ اسکیم کا مقصد ٹیکس پر معیشت کا انحصار بڑھانا اور اسے دستاویزی شکل دینا ہے، گفتگو میں اسکیم کے امکان اور خصوصیات پر توجہ مرکوز کی گئی۔

    یہ بھی پڑھیں:  وزیر اعظم نے حفیظ شیخ اور معاشی ٹیم کو ٹارگٹس دے دیے

    اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مشیر خزانہ نے کہا کہ مجوزہ اسکیم کو اس لیے آسان بنایا جائے تاکہ اسے سمجھ کر زیادہ سے زیادہ افراد فائدہ اٹھا سکیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ایمنسٹی اسکیم کا مقصد زیادہ سے زیادہ لوگوں کو ٹیکس نیٹ میں لانا ہے تاکہ ٹیکس دہندگان کو سہولت ملے اور معیشت کو دستاویزی شکل دی جا سکے۔

  • حفیظ شیخ کا آئی ایم ایف مشن چیف کو فون، وفد رواں ماہ پاکستان کا دورہ کرے گا

    حفیظ شیخ کا آئی ایم ایف مشن چیف کو فون، وفد رواں ماہ پاکستان کا دورہ کرے گا

    اسلام آباد: نئے مقرر ہونے والے مشیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ نے آئی ایم ایف مشن چیف کو ٹیلی فون کر کے بیل آؤٹ پیکج کے حوالے سے گفتگو کی۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر خزانہ اسد عمر کے استعفے کے بعد مشیر خزانہ بننے والے ماہر معاشیات حفیظ شیخ نے انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ کے مشن چیف کو فون کر کے بیل آؤٹ پیکج سے متعلق بات چیت کی۔

    وزارت خزانہ سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ حفیظ شیخ نے مشن چیف کے ساتھ آئی ایم ایف پروگرام پر تفصیلی گفتگو کی اور بات چیت جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا۔

    وزارت خزانہ سے جاری اعلامیے کے مطابق آئی ایم ایف کا وفد رواں ماہ (اپریل) کے آخرمیں پاکستان کا دورہ کرے گا، حفیظ شیخ نے آئی ایم ایف کے ڈائریکٹر جہاد آزور سے بھی بات چیت کی۔

    یہ بھی پڑھیں:  آئی ایم ایف کے ساتھ اتفاق رائے ہو گیا ہے: اسد عمر

    یاد رہے کہ 15 اپریل کو سابق وزیر خزانہ اسد عمر نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں کہا تھا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ اتفاق رائے ہو گیا ہے، واشنگٹن میں آئی ایم ایف، ورلڈ بینک اور اے ڈی بی حکام سے ملاقات ہوئی، امکان ہے کہ آئی ایم ایف سے 6 سے 8 ارب ڈالر ملیں گے، مجموعی طور پر عالمی بینک سے 15 ارب ڈالر قرضہ ملنے کا امکان ہے۔

  • مشیر خزانہ ڈاکٹر حفیظ شیخ نے اپنے عہدے کا چارج سنبھال لیا

    مشیر خزانہ ڈاکٹر حفیظ شیخ نے اپنے عہدے کا چارج سنبھال لیا

    اسلام آباد: مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے اپنے عہدے کا چارج سنبھال لیا، سیکریٹری خزانہ یونس ڈھاگہ سے ان کی ملاقات کے دوران ملک کو درپیش معاشی چیلنجز کے حل کے لیے روڈ میپ زیر غور آیا۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر خزانہ ڈاکٹر حفیظ شیخ نے اپنے عہدے کا چارج سنبھال لیا۔ مشیر خزانہ ڈاکٹر حفیظ شیخ وزارت خزانہ پہنچے جہاں انہوں نے سیکریٹری خزانہ یونس ڈھاگہ سے ملاقات کی۔

    ملاقات کے دوران ملک کی معاشی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ سیکریٹری خزانہ نے نئے بجٹ اور آئی ایم ایف سے مذاکرات کے حوالے سے آگاہ کیا، ملاقات میں ملک کو درپیش معاشی چیلنجز کے حل کے لیے روڈ میپ پر بھی گفتگو کی گئی۔

    خیال رہے کہ حفیظ شیخ کو دو روز قبل وزیر خزانہ اسد عمر کے مستعفی ہونے کے بعد مشیر خزانہ مقرر کیا گیا تھا۔

    18 اپریل کو اسد عمر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں اعلان کیا تھا کہ وہ اب کابینہ میں کوئی وزارت اپنے پاس نہیں رکھیں گے۔

    ٹویٹر پیغام میں انہوں نے اے آر وائی نیوز کی خبر کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ کابینہ میں رد و بدل کے عمل میں وزیر اعظم عمران خان چاہتے تھے کہ میں خزانہ کے بجائے توانائی کی وزارت سنبھالوں، تاہم میں نے ان سے درخواست کی ہے کہ مجھے کابینہ میں کوئی عہدہ نہ دیا جائے۔