Tag: عبدالرزاق داؤد

  • مختلف ممالک کو کی جانے والی پاکستانی برآمدات میں ریکارڈ اضافہ

    مختلف ممالک کو کی جانے والی پاکستانی برآمدات میں ریکارڈ اضافہ

    اسلام آباد: مشیر برائے تجارت عبد الرزاق داؤد کا کہنا ہے کہ مختلف ممالک کو کی جانے والی پاکستانی برآمدات میں 157 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر برائے تجارت عبد الرزاق داؤد کا کہنا ہے کہ ترکی، متحدہ عرب امارات، اٹلی، اسپین، جرمنی اور امریکا کو پاکستانی برآمدات میں اضافہ ہوا ہے۔

    برطانیہ، چین، بنگلہ دیش اور پولینڈ کو بھی برآمدات میں اضافہ ہوا ہے۔

    مشیر تجارت کا کہنا تھا کہ ترکی کو ایک سال میں پاکستانی برآمدات میں 157 فیصد کا اضافہ ہوا، امارات کو برآمدات میں 118 اور اٹلی کو 102 فیصد اضافہ ہوا۔

    انہوں نے کہا کہ گزشتہ فروری کی نسبت اسپین کو برآمدات میں 90 فیصد کا اضافہ ہوا، جرمنی کو 60 فیصد، امریکا کو 25 اور بنگلہ دیش کو 62 فیصد کا اضافہ ہوا۔

    اسی طرح برطانیہ کو 27 چین کو 17 اور نیدر لینڈز کو برآمدات میں 94 فیصد کا اضافہ ہوا۔

  • پاک چین صنعتی تعاون کے معاہدے پر دستخط فیز 2 کے لیے اہم پیشرفت ہے: مشیر تجارت

    پاک چین صنعتی تعاون کے معاہدے پر دستخط فیز 2 کے لیے اہم پیشرفت ہے: مشیر تجارت

    اسلام آباد: مشیر تجارت عبد الرزاق داؤد کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم نے دورہ چین میں سی پیک فیز 2 میں اہم کردار ادا کیا ہے، پاک چین صنعتی تعاون کے معاہدے پر دستخط فیز 2 کے لیے اہم پیشرفت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر تجارت عبد الرزاق داؤد نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ وزیر اعظم نے دورہ چین میں سی پیک فیز 2 میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

    مشیر تجارت کا کہنا تھا کہ پاک چین صنعتی تعاون کے معاہدے پر دستخط فیز 2 کے لیے اہم پیشرفت ہے، یہ معاہدہ بی ٹو بی تعاون اور میچ میکنگ کےعمل کو بڑھا دے گا۔

    ٹویٹ میں کہا گیا کہ معاہدے سے براہ راست اور بالواسطہ برآمدات میں ترقی کی راہ ہموار ہوگی۔ چین سے صنعتی نقل مکانی میں مدد ملے گی۔

    انہوں نے مزید کہا کہ اس تاریخی معاہدے پر بورڈ آف انویسٹمنٹ کو مبارکباد دیتا ہوں۔

  • درآمدات میں کمی، برآمدات میں اضافہ ہورہا ہے: مشیر تجارت

    درآمدات میں کمی، برآمدات میں اضافہ ہورہا ہے: مشیر تجارت

    اسلام آباد: مشیر برائے تجارت عبدالرزاق داؤد کا کہنا ہے کہ درآمدات میں اضافہ کم ہونا شروع ہو گیا ہے جبکہ جولائی دسمبر کی پہلی ششماہی میں برآمدات 25 فیصد بڑھیں۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر برائے تجارت عبدالرزاق داؤد نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ درآمدات میں اضافہ کم ہونا شروع ہو گیا ہے، دسمبر کے دوران 6.9 ارب ڈالر کی درآمدات ہوئیں۔

    مشیر تجارت کا کہنا تھا کہ نومبر میں درآمدت کا حجم 7.9 ارب ڈالر تھا، ایک ماہ میں درآمدات میں ایک ارب ڈالر کی کمی آئی۔ دسمبر 2021 کے لیے درآمدی تخمینہ 6.2 ارب ڈالر تھا۔

    انہوں نے کہا کہ جولائی دسمبر کی پہلی ششماہی میں برآمدات 25 فیصد بڑھیں، جولائی دسمبر کی پہلی ششماہی برآمدات بڑھ کر 15.125 ارب ڈالر ہوگئیں، جولائی تا دسمبر 2020 کے دوران برآمدات 12.110 ارب ڈالر تھیں۔

    مشیر تجارت کا مزید کہنا تھا کہ مالی سال کی پہلی ششماہی کے لیے برآمدات کا ہدف 15 ارب ڈالر تھا۔

    انہوں نے اپنے ٹویٹ میں مزید کہا کہ دسمبر 2021 کے دوران برآمدات اور درآمدات کی تفصیل جلد شیئر کی جائیں گی۔

  • پاکستان میں ٹی وی بنانے والے پہلے پلانٹ نے کام شروع کر دیا

    پاکستان میں ٹی وی بنانے والے پہلے پلانٹ نے کام شروع کر دیا

    کراچی: پاکستان میں مقامی سطح پر ٹی وی بنانے والے پہلے پلانٹ نے کام شروع کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ملٹی نیشنل کمپنی سام سنگ الیکٹرونکس نے پاکستانی کمپنی کے ساتھ مل کر 50 ہزار ٹی وی سیٹس بنانے کا آغاز کر دیا ہے۔

    اس سلسلے میں مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر خوش خبری دیتے ہوئے بتایا کہ اگلے 2 سالوں میں کمپنی کی جانب سے ٹی وی سیٹس کی پیداوار کو 1 لاکھ تک لے جایا جائے گا۔

    واضح رہے کہ مقامی سطح پر ٹی وی سیٹس کی تیاری کے لیے جنوبی کورین کمپنی سام سنگ الیکٹرونکس نے مقامی کمپنی آر اینڈ آر کے ساتھ اشتراک کیا ہے، اور دونوں نے مل کر پاکستان کا پہلا پلانٹ کراچی میں قائم کیا۔

    ابتدائی طور پر اس اشتراک کے تحت پچاس ہزار یونٹس کی تیاری کا ہدف ہے، تاہم دو برسوں میں ایک لاکھ یونٹس تیار کیے جائیں گے۔

    مشیر تجارت نے ٹوئٹ میں کہا کہ یہ پاکستانی وزارت تجارت کی ‘میک ان پاکستان’ پالیسی کا نتیجہ ہے، تمام پاکستانی کمپنیوں کو اسی طرح نمایاں بین الاقوامی کمپنیوں کے ساتھ شراکت داری کرنی چاہیے۔

    عبدالرزاق داؤد نے پہلے ٹی وی لائن اپ پلانٹ کے آپریشنل ہونے پر سام سنگ الیکٹرونکس کمپنی کو مبارک باد بھی پیش کی۔

  • مشیر تجارت نے خوشخبری سنا دی

    مشیر تجارت نے خوشخبری سنا دی

    اسلام آباد: وزیر اعظم کے مشیر برائے تجارت عبدالرزاق داؤد کا کہنا ہے کہ لارج اسکیل مینو فیکچرنگ کا شعبہ 16 سال کی بلند ترین سطح پر آگیا۔ ایل ایس ایم کا شعبہ 14.85 فیصد بڑھا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کے مشیر برائے تجارت عبدالرزاق داؤد نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے بتایا کہ لارج اسکیل مینو فیکچرنگ کا شعبہ 16 سال کی بلند ترین سطح پر آگیا۔

    مشیر تجارت کا کہنا تھا کہ ایل ایس ایم کا شعبہ 14.85 فیصد بڑھا، یہ حکومت کی صنعت نواز پالیسیوں کی وجہ سے ممکن ہوا۔

    انہوں نے کہا کہ اس نشونما میں ٹیکسٹائل، خوراک، مشروبات، تمباکو، پیٹرولیم مصنوعات، دوا سازی، کیمیائی، معدنی، آٹو موبائل، کھاد، آئرن اور اسٹیل مصنوعات نے کردار ادا کیا۔

    اس سے قبل ایک موقع پر رزاق داؤد نے کہا تھا کہ ٹیکسٹائل سیکٹر کو مزید پروموٹ کرنے جا رہے ہیں، جب ہمارے ٹیرف اوپر جاتے ہیں تو ایکسپورٹ کم ہوتی ہے۔

    انہوں نے کہا تھا کہ جو مٹیریل اسٹاک ہوگا وہ پاکستانی صنعت کاروں کے لیے بھی دستیاب ہوگا جبکہ پاور سیکٹر میں صنعت کاروں کے لیے مکمل سہولتیں ملیں گی۔

  • عمران حکومت میں معیشت کی پائیداری کا ایک اور ثبوت سامنے آ گیا

    عمران حکومت میں معیشت کی پائیداری کا ایک اور ثبوت سامنے آ گیا

    اسلام آباد: وزیر اعظم کے مشیر برائے تجارت و سرمایہ کاری عبدالرزاق داؤد کا کہنا ہے کہ پاکستانی برآمدات میں اضافہ ہوا ہے، دسمبر میں برآمدات تاریخ کی بلند ترین برآمدات رہیں۔

    تفصیلات کے مطابق عبدالرزاق داؤد نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے ٹوئٹ میں کہا ہے کہ دسمبر 2020 میں پاکستانی برآمدات 18.3 فی صد بڑھیں۔

    عبدالرزاق داؤد نے بتایا کہ دسمبر 2020 میں پاکستانی برآمدات 2.357 ارب ڈالر رہیں جب کہ دسمبر 2019 میں یہ برآمدات 1.993 ارب ڈالر تھیں۔

    مشیر تجارت کے مطابق 2019 کی نسبت دسمبر 2020 میں پاکستانی برآمدات میں 364 ملین ڈالر اضافہ ہوا، دسمبر میں یہ تاریخ کی بلند ترین برآمدات ہیں۔

    عبدالرزاق داؤد نے ٹوئٹ میں لکھا کہ مالی سال کے پہلے 6 ماہ میں برآمدات 4.9 فی صد بڑھیں، اور برآمدات 12.1 ارب ڈالر رہیں، گزشتہ سال کے پہلے 6 ماہ میں برآمدات 11.5 ارب ڈالر تھیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ برآمدات میں اضافہ پاکستانی معیشت کی پائیداری کا منہ بولتا ثبوت ہے، یہ ثبوت ہے کہ کرونا کے دوران معیشت کا پہیہ چلاتے رہنے کی پالیسی ٹھیک تھی، مشکل حالات میں برآمدات بڑھانے کے لیے برآمد کنندگان تعریف کے مستحق ہیں۔

    مشیر تجارت نے کہا برآمد کنندگان سے درخواست ہے عالمی برآمدات زیادہ سے زیادہ حاصل کریں، برآمد کنندگان بہت بڑا سرمایہ ہیں، میں ان سب کو سلام کرتا ہوں۔

  • مشیر تجارت کی برآمد کنندگان کو اہم ہدایت

    مشیر تجارت کی برآمد کنندگان کو اہم ہدایت

    اسلام آباد: وزیر اعظم کے مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد کا کہنا ہے کہ کرونا کی وبا کے عالمی معیشت پر دور رس اثرات مرتب ہوں گے، عالمی صورتحال کی وجہ سے پاکستان کی برآمدات کی طلب میں کمی آئے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم کے مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ کرونا وائرس کی وبا انسانی تاریخ کا ایسا بحران ہے جس کی مثال نہیں ملتی، وبا کے عالمی معیشت پر دور رس اثرات مرتب ہوں گے۔

    عبد الرزاق داؤد کا کہنا ہے کہ عالمی بینک کے اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ دنیا بھر کی معیشتیں سکڑ گئیں، جاپان اور جنوبی کوریا سمیت بڑی مغربی معیشتوں کی گروتھ منفی رہے گی۔

    انہوں نے کہا کہ کرونا وائرس کی شدت بڑھنے سے بیشتر ممالک پھر لاک ڈاؤن کی طرف جا رہے ہیں۔

    مشیر تجارت کا مزید کہنا تھا کہ عالمی صورتحال کی وجہ سے پاکستان کی برآمدات کی طلب میں کمی آئے گی، برآمد کنندگان عالمی مارکیٹس میں اپنا وجود برقرار رکھنے کے لیے کوششیں تیز کریں۔

  • کراچی میں بارش کی وجہ سے ایکسپورٹ کنسائنمنٹس تاخیر کا شکار

    کراچی میں بارش کی وجہ سے ایکسپورٹ کنسائنمنٹس تاخیر کا شکار

    اسلام آباد: مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد کا کہنا ہے کراچی میں بارش کی وجہ سے اگست میں برآمدات متاثر ہوسکتی ہیں، ایکسپورٹرز درپیش مشکلات پر وزارت تجارت کو آگاہ کر سکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ کراچی میں بارش کی وجہ سے ایکسپورٹ کنسائنمنٹس میں تاخیر کا سامنا ہے، کراچی میں بارشوں سے اگست میں برآمدات متاثر ہوسکتی ہیں۔

    مشیر تجارت کا کہنا تھا کہ ایکسپورٹرز درپیش مشکلات پر وزارت تجارت کو آگاہ کر سکتے ہیں۔

    خیال رہے کہ اسٹیٹ بینک کی رپورٹ کے مطابق کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ سرپلس میں تبدیل ہوگیا جو کہ برآمدات میں مسلسل بحالی اور ریکارڈ سے زیادہ ترسیلات زر کی بدولت ہے۔

    مرکزی بینک کا کہنا تھا کہ جولائی میں برآمدات کی شرح نمو میں مزید 19.7 فیصد اضافہ ہوا جبکہ جون میں یہ شرح 25.5 فیصد رہی۔

  • خنجراب کے راستے پاکستان اور چین کے درمیان تجارت بحال

    خنجراب کے راستے پاکستان اور چین کے درمیان تجارت بحال

    اسلام آباد: مشیر تجارت عبد الرزاق داؤد کا کہنا ہے کہ پاکستان اور چین کے درمیان تجارت خنجراب کے راستے عارضی طور پر بحال ہوگئی ہے، دونوں ممالک کے درمیان تجارت کرونا وائرس کی وجہ سے معطل ہوگئی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر تجارت عبد الرزاق داؤد نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور چین میں خنجراب کے راستے سے تجارت بحال ہوگئی ہے، خنجراب کے راستے تجارت کی بحالی عارضی ہے۔

    مشیر تجارت کا کہنا تھا کہ تاجر برادری خصوصاً گلگت بلتستان کے تاجر طویل عرصے سے تجارت کی بحالی کا مطالبہ کر رہے تھے، جس میں کرونا وبا کے باعث تعطل پیدا ہوگیا تھا۔

    انہوں نے کہا کہ تجارت کی بحالی وزارت تجارت کی انتھک کوششوں کا تنیجہ ہے جنہوں نے چینی حکام اور دیگر شراکت داروں کے ساتھ کام کیا۔

    خیال رہے کہ پاکستان کو کچھ عرصہ قبل چینی بینکوں سے 1.3 ارب ڈالر موصول ہوئے تھے، رقم ترقیاتی فنڈ، کرونا وائرس سے نمٹنے اور غیر ملکی ادائیگیوں کے لیے ملی تھی۔

    اسٹیٹ بینک کو 23 جون سے 30 جون تک 23 ارب ڈالر موصول ہو چکے ہیں۔

  • مقامی افراد کے لیے روزگار کا سنہری موقع

    مقامی افراد کے لیے روزگار کا سنہری موقع

    کراچی: مشیرتجارت عبدالرزاق داؤد نے کہا ہے کہ افغانستان کے لیے 16ہزار میٹرک ٹن یوریا کھاد لے کر بحری جہاز گوادر پہنچ گیا ہے، کھاد اتار نے، پیکنگ اور ٹرکوں پر لوڈنگ سے مقامی افراد کو روزگار ملےگا۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر مشیرتجارت نے ٹوئٹ کیا کہ مقامی افراد کو روزگار دینے سے متعلق ہدایات جاری کی گئی ہیں، پہلی بار کھاد کو مقامی سطح پر بیگ میں پیک کیا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ سمندری راستے سے پاکستان سے تجارت کے نئے دور کا آغاز ہوگیا ہے، کھاد پیک کرکے ٹرکوں کے ذریعے گوادر سے افغانستان بھیجا جائے گا، اس اہم مرحلے کو عبور کرنے کے لیے ملازمین رکھے جائیں گے۔

    خیال رہے کہ اپنے ایک خطاب میں مشیرتجارت کا کہنا تھا کہ جامع ایکسپورٹ پالیسی کی تشکیل حتمی مرحلے میں ہے، ایکسپورٹ پالیسی فریقین کی مشاورت سے تشکیل دی جارہی ہے، جلد منظوری ممکن ہے۔

    مشیرتجارت کا کہنا تھا کہ نئے شعبوں کی نشاندہی کے لیے جامع تجزیہ کیا گیا، نئی مارکیٹوں کی نشاندہی کے لیے بھرپور محنت کی گئی ہے، عالمی منڈیوں تک رسائی اور مصنوعات کی کھپت پر توجہ دی جارہی ہے۔