Tag: عبدالقادر بلوچ

  • بلوچستان: ثنا زہری، عبدالقادر بلوچ و رفقا نے پیپلز پارٹی میں شمولیت کا فیصلہ کر لیا

    بلوچستان: ثنا زہری، عبدالقادر بلوچ و رفقا نے پیپلز پارٹی میں شمولیت کا فیصلہ کر لیا

    کوئٹہ: بلوچستان کی سیاسی فضا میں بڑی لہر اٹھی ہے، ثنا اللہ زہری، عبدالقادر بلوچ اور رفقا نے پاکستان پیپلز پارٹی میں شمولیت کا باضابطہ فیصلہ کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق منگل کو کوئٹہ میں نواب ثنااللہ زہری کے سیاسی و قبائلی ہم خیال رفقا کا مشاورتی اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں سابق گورنر بلوچستان عبدالقادر بلوچ اور دیگر سیاسی قبائلی شخصیات کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔سابق وزیر اعلیٰ ثنا زہری  اجلاس میں ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوئے۔

    نواب ثنا اللہ زہری، جنرل (ر) عبدالقادر بلوچ اور رفقا نے پیپلز پارٹی میں شمولیت کا باضابطہ فیصلہ کیا، باقاعدہ شمولیت کا اعلان آئندہ چند روز میں مرکزی قیادت کے ساتھ کنونشن میں کیا جائے گا۔

    اجلاس میں عبدالقادر بلوچ نے مختلف سیاسی جماعتوں میں شمولیت سے متعلق شرکا سے رائے طلب کی، ثنا اللہ زہری کا کہنا تھا کہ لوگ ڈرائنگ روم میں فیصلے کرتے ہیں، ہم عوامی لوگ ہیں اپنے لوگوں کو اہمیت دیتے ہیں اور مشاورت سے فیصلے کرتے ہیں۔

    ثنا اللہ زہری نے کہا میں پی پی شریک چیئرمین آصف علی زرداری اور چیئرمین بلاول بھٹو کی جانب سے دعوت دیے جانے پر مشکور ہوں۔

    انھوں نے نواز شریف پر شدید تنقید کی، اور انھیں فطرتاً دھوکے باز قرار دیا، کہا نواز شریف نے ہمیں دھوکا دیا، ہم نے نواز شریف اور ان کی بیٹی کو بہت عزت دی اور چھوڑا نہیں، لیکن نواز شریف کی فطرت میں وفا کرنا نہیں ہے، ہم پیپلز پارٹی سے اسی دن سے رابطے میں تھے، امید ہے کہ آصف زرداری اور بلاول بھٹو عزت دیں گے۔

    نواب ثنا اللہ زہری نے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہم اپنی جماعت بنانے کا سوچ رہے تھے، اور ہم اپنی سیاسی جماعت بنانے کی بھی صلاحیت رکھتے ہیں۔ عبد القادر بلوچ نے اجلاس میں کہا کہ پیپلز پارٹی نے ہمیں شمولیت کی دعوت دی ہے، زرداری صاحب کو کہا کہ عزت کریں گے اپنی بے عزتی برداشت نہیں کریں گے۔

    عبدالقادر بلوچ کا کہنا تھا کہ انھیں غیر مشروط طور پر شامل ہونے کا کہا گیا ہے مگر ہم پوزیشن چاہتے ہیں۔

    انھوں نے ن لیگ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا یہ وہ جماعت ہے جس نے ہمارے خواتین کی بے عزتی کی، 10 ماہ ہوگئے لیکن پارٹی چھوڑنے کے بعد کسی نے پوچھنے کی زحمت نہیں کی، ہمیں بی اے پی میں جانے اور چیف ایگزیکٹو بننے کی آفر تھی لیکن رد کر دیا۔

  • ایاز صادق کا بیان ، عبدالقادر بلوچ نے بڑا فیصلہ کرلیا

    ایاز صادق کا بیان ، عبدالقادر بلوچ نے بڑا فیصلہ کرلیا

    کوئٹہ : سابق لیگی رہنما عبدالقادر بلوچ نے ن لیگ سے راہیں جدا کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا سیاسی مستقبل کا فیصلہ 7نومبر کو کروں گا۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن صوبہ بلوچستان کے صدر عبدالقادر نے ن لیگ سے راہیں جدا کرنے کا فیصلہ کرلیا اور کہا دوستوں اور سیاسی رفقاسے مشاورت جاری ہے ، سیاسی مستقبل کا فیصلہ 7نومبر کو کروں گا اور 7نومبر کوپریس کانفرنس کے ذریعے آگاہ کروں گا۔

    گذشتہ روز کوئٹہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عبد القادر بلوچ کا کہنا تھا کہ ’پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے پلیٹ فارم سے پاک فوج کے خلاف نازیبا زبان استعمال ہوئی‘، ’افواجِ پاکستان کو نشانہ بنانا ناقابل قبول ہے، ثنااللہ زہری کو اسٹیج پر نہ بلانے پر تو بات ہوسکتی تھی مگر میں نے مسلم لیگ ن سے ایک ہی وجہ سے علیحدگی اختیار کی‘۔

    مزید پڑھیں : فوج کے خلاف بیانیہ ناقابل برداشت، خود بھی فوجی رہ چکا ہوں، عبد القادر بلوچ

    عبدالقادر بلوچ کا کہنا تھا کہ ’ن لیگ سےعلیحدگی کی واحد وجہ فوج کے خلاف بیانیہ ہے کیونکہ میں خود بھی فوجی رہا ہوں، میرے لیے یہ سب قابلِ برداشت نہیں ہے‘۔

    اُن کا کہنا تھا کہ مستقبل سےمتعلق ابھی کوئی فیصلہ نہیں کیا اور نہ ہی میرے پاس اتنے وسائل ہیں کہ مسلم لیگ کا کوئی دھڑا بناؤں، ہوسکتا ہے سیاسی سفر شروع کرنے کے لیے کسی دوسری جماعت میں شمولیت اختیار کرلوں یا پھر سیاست سے ہمیشہ کے لیے کنارہ کشی اختیار کرلوں‘۔

  • عبدالقادر بلوچ جمہوری بیانیے کا بوجھ نہیں اٹھا سکے: شاہد خاقان

    عبدالقادر بلوچ جمہوری بیانیے کا بوجھ نہیں اٹھا سکے: شاہد خاقان

    اسلام آباد: سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے رد عمل میں کہا ہے کہ عبدالقادر بلوچ جمہوری اور آئینی بیانیے کا بوجھ نہیں اٹھا سکتے توگھر بیٹھیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق مسلم لیگ اور نواز شریف کے بیانیے سے کھل کر مخالفت کرنے والے سابق لیگی رہنما نے گزشتہ روز کہا تھا کہ میں خود بھی فوجی رہ چکا ہوں، پاک فوج کے خلاف بیانیہ میرے لیے ناقابلِ برداشت ہے۔

    ن لیگ کے سینئر رہنما شاہد خاقان عباسی نے گزشتہ رات اس پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ عبدالقادر بلوچ کا فیصلہ ان کو مبارک ہو، اس سے ان کی اپنی سیاست تباہ ہوگی، چوہدری نثار کا فیصلہ بھی سب کے سامنے ہے۔

    انھوں نے کہا اگر کوئی بات تھی تو عبدالقادر بلوچ مجھے بتاتے، مریم نواز سے بھی انھوں نے کوئی ذکر نہیں کیا، وہ جمہوری اور آئینی بیانیے کا بوجھ نہیں اٹھا سکتے تو گھر بیٹھ جائیں۔

    فوج کے خلاف بیانیہ ناقابل برداشت، خود بھی فوجی رہ چکا ہوں، عبد القادر بلوچ

    شاہد خاقان نے کہا ن لیگ کا بیانیہ ہے کہ ملک میں آئین کی بالا دستی ہو، عبدالقادر کی اپنی مرضی ہے وہ جو کرنا چاہیں کریں، کسی موقع پر بھی عبدالقادر نے تحفظات کا اظہار نہیں کیا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز کوئٹہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عبد القادر بلوچ نے کہا تھا کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے پلیٹ فارم سے پاک فوج کے خلاف نازیبا زبان استعمال ہوئی، افواجِ پاکستان کو نشانہ بنانا ناقابل قبول ہے، ثنااللہ زہری کو اسٹیج پر نہ بلانے پر تو بات ہو سکتی تھی مگر میں نے مسلم لیگ ن سے ایک ہی وجہ سے علیحدگی اختیار کی۔

    عبدالقادر بلوچ نے کہا ’ن لیگ سے علیحدگی کی واحد وجہ فوج کے خلاف بیانیہ ہے کیوں کہ میں خود بھی فوجی رہا ہوں، میرے لیے یہ سب قابلِ برداشت نہیں ہے۔

  • مسلم لیگ ن کو بلوچستان میں بڑا دھچکا

    مسلم لیگ ن کو بلوچستان میں بڑا دھچکا

    کوئٹہ: ذرایع کا کہنا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ ن بلوچستان کے صدر عبدالقادر بلوچ نے مستعفی ہونے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ن لیگ بلوچستان کے صدر استعفیٰ دے رہے ہیں، عبدالقادر بلوچ ثنا اللہ زہری کو پی ڈی ایم کوئٹہ جلسے میں نہ بلانے پرمستعفی ہو رہے ہیں۔

    عبدالقادر بلوچ مستعفی ہونے سے متعلق اعلان پریس کانفرنس میں کریں گے، ذرایع نے بتایا کہ شاہد خاقان نے ثنااللہ زہری کو جلسے میں مدعو کرنے سے انکار کر دیا تھا۔

    پارٹی کا مؤقف ہے کہ ثنااللہ زہری ڈھائی سال سے ملک میں نہیں، اس لیے جلسے کا حصہ نہیں بن سکتے، جب کہ نواز شریف کے منع کرنے کے باوجود ثنااللہ زہری نے وزارت اعلیٰ بلوچستان سے استعفیٰ بھی دیا تھا۔

    کہا گیا کہ ثنااللہ زہری تحریک کے ساتھ ہی نہیں ہیں تو پھر انھیں جلسے میں کیوں بلایا جائے؟

    خیال رہے کہ عبدالقادر بلوچ نواز شریف کی کابینہ میں وفاقی وزیر بھی رہ چکے ہیں۔ دوسری طرف یہ بات سامنے آئی ہے کہ طرف ثنااللہ زہری کو جلسے میں نہ بلانے کا فیصلہ ن لیگی اعلیٰ قیادت اور پارٹی نے مشترکہ طور پر کیا تھا۔

    احسن اقبال نے صورت حال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ کوئٹہ کے جلسے میں کچھ مقامی افراد کا نقطہ نظر مختلف تھا، اختر مینگل اور ثنااللہ زہری کے درمیان تنازع ہے، ان کے تنازع کے باعث جلسے میں شرکت سے روکا گیا۔

  • کراچی آپریشن سے پورے صوبے میں امن قائم ہوا، محمد زبیر

    کراچی آپریشن سے پورے صوبے میں امن قائم ہوا، محمد زبیر

    کراچی : گورنرسندھ محمد زبیر عمر نے کہا ہے کہ کراچی آپریشن سے شہر قائد سمیت پورے صوبے میں امن قائم ہوا ہے، کراچی بیرونی سرمایہ کاری کیلئےموزوں شہربن چکاہے۔

    ان خیالات کا اظہارانہوں نے اپنے دفتر میں وفاقی وزیرعبدالقادر بلوچ کی ملاقات کے موقع پر ان سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، گورنر ہاؤس کراچی میں وفاقی وزیرعبدالقادربلوچ نے گورنرسندھ محمد زبیر عمر سے ملاقات کی۔

    ملاقات میں سندھ میں امن وامان کی صورتحال اور صوبے میں جاری ترقیاتی منصوبوں سمیت دیگر اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    گورنرسندھ کا کہنا تھا کہ کراچی میں قانون نافذ کرنیوالےاداروں کی کارکردگی قابل تحسین ہے، قیام امن کے باعث کراچی بیرونی سرمایہ کاری کیلئے موزوں شہربن چکا ہے۔

    سرمایہ کاراب بلاخوف و خطرپاکستان میں سرمایہ کاری کرسکتےہیں، محمد زبیر عمر نے کہا کہ پریشن ضرب عضب سے ملک بھرمیں دہشت گردی میں کمی واقع ہوئی ہے۔

  • مسلمان دہشت گرد نہیں دہشت گردی کا شکار ہیں، سراج الحق

    مسلمان دہشت گرد نہیں دہشت گردی کا شکار ہیں، سراج الحق

    اسلام آباد: وفاقی مذہبی امور سردار یوسف نے کہا ہے کہ اسلام امن آتشی کا مذہب ہے لیکن بد قسمتی سے اسلام کو انتہا پسندی سے جوڑا جا رہا ہے۔

    وہ اسلام آباد میں پاک چین سینٹر میں پیغامِ امن کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے انہوں نے کہا کہ اسلام کو دہشت گردی سے نتھی کرنا سراسر نا انصافی ہے بلکہ مسلمان تو دہشت گردی کا شکار بن رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ اسلام تمام مذہاب کے درمیان رواداری، محبت اور ایثار کا سبق دیتے ہوئے اقلیتوں کے حقوق کی ضمانت اورانہیں برابر کا شہری تسلیم قراردیتا ہے اسلام کے چہرے کو مسخ کرکے پیش کیا جارہا ہے۔

    وفاقی وزیربرائے مذہبی امورکا کہنا تھا کہ افواج پاکستان کے شانہ بشانہ عوام نے دہشت گردی کے خلاف بے مثال قربانیاں دی ہیں ہمارے بچوں، بزرگوں اور خواتین نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے۔

    انہوں نے فرقہ واریت کو اتحاد ابین المسلمین کے لیے سب سے بڑا خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ کچھ قوتیں مسلمانوں کے درمیان اتحاد نہیں دیکھنا چاہتیں اسی لیے مسلمانوں آپس میں لڑانے کی سازش کی جارہی ہے۔

    ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مولانا عبدالغفورحیدری نے بھی امن کانفرنس کے شرکاء سے خطاب کیا انہوں نے اپنے خطاب میں امریکہ اور بھارت کی پالیسیوں کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں کا بھارت اورامریکا سے تو تعلق ہوسکتا ہے لیکن دینِ اسلام سے نہیں ہو سکتا۔

    انہوں نے کہا کہ علامی میڈیا کے ہر طرح کے پروپیگنڈے کے باوجود اسلام مغربی دنیا میں تیزی سے پھیل رہا ہے اور دنیا جان گئی ہے کہ دہشت گردوں کا تعلق اسلام نہیں بلکہ چند بڑی عالمی طاقتوں کی نفرت آمیز پالیسی سے ضرور ہے۔

    ڈپٹی چیئرمین سینیٹ عبد الغفورحیدری کا مزید کہنا تھا کہ اسلام جارحیت کا نہیں بلکہ دفاع کا حق دیتا ہے جو کہ بنیادی انسانی حق بھی ہے، اسلام اعتدال کا مذہب ہے اور پر قسم کی انتہا پسندی کی حوصلہ شکنی کرتا ہے۔

    قبل ازیں وفاقی وزیربرائے سرحدی امورعبدالقادربلوچ نے اپنے خطاب میں کہا کہ چند لوگوں کی وجہ سے پوری دنیا میں اسلام کا تشخص خراب ہوا اور ساری دنیا ہماری مخالف ہو گئی جس کے سدباب اور اسلام کی درست تشریح کے لیے علمائے حق کو آگے آنا ہوگا اور حکومت کے ہاتھ مضبوط کرنا ہوں گے۔

    انہوں نے کہا کہ علما اکٹھے ہوکرانتہاپسندی کےخلاف آواز اٹھائیں کیوں کہ اس وقت انتہاپسندی نہیں اعتدال پسندی کی ضرورت ہے حکومت کی کوشش ہےانتہاپسندی،فرقہ واریت کاخاتمہ ہوحکومت کی کوشش ہے اقلیتوں کوحقوق حاصل ہوں۔

    اس موقع پرامیرجماعت اسلامی سراج الحق نے کانفرنس کے شرکاء سے خطاب میں کہا کہ دنیامیں ناانصافی کی وجہ سے امن نہیں، امن کے لیے انصاف ضروری ہے الزام عائد کرنے والے جانتے ہیں کہ اسلام کا دہشت گردی سے تعلق نہیں۔

    امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ عالم اسلام کو چاہیے کہ نئی نسل کومشترکہ اور عصرِ حاضر کے تقاضوں کو پورا کرنے والا نیا نصابِ تعلیم دیا جائے تاکہ آئندہ آنے والی نسلیں دنیا کا مقابلہ کر سکیں اور کسی میدان میں پیچھے نہ رہ پائیں۔

    انہوں نے دہشت گردی کے خلاف جنگ کے حوالے سے آرمی چیف جنرل قمر باجوہ کے بیان کو سراہتے ہوئے کہا کہ ملک کو ایک مشترکہ بیانیے کی ضرورت ہے اور دہشت گردی کے خاتمے کے لیے ہر ایک مکتبہ فکر کو اکھٹے ہونے کی ضرورت ہے۔

    اسلام آبد میں پاک چین سینٹر میں ہونے والی امن کانفرنس میں پاکستان میں سعودی سفیر، سینیٹ میں قائد ایوان راجہ ظفرالحق، امیر جماعت اسلامی سراج الحق، سینیٹرساجدمیر سمیت دیگر علمائے اکرام اور اکابرین نے شرکت کی اور حکومتی کاوشوں کو سراہا۔

  • افغان مہاجرین کو عزت سے رخصت کریں گے،عبدالقادر بلوچ

    افغان مہاجرین کو عزت سے رخصت کریں گے،عبدالقادر بلوچ

    اسلام آباد : سیفران کے وفاقی وزیر عبدالقادر بلوچ کاکہناہے کہ افغان مہاجرین کو پا کستان سے راتوں رات نہیں بجھوایا جائے گا،اکتیس دسمبر 2015 تک افغان مہاجرین کو ملک میں رکھنے کے پابند ہیں۔

    اسلام آباد میں نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ان کاکہناتھاکہ کسی بھی افغان مہاجر کا کسی بھی دہشت گردی کی کارروائی میں ملوث ہونے سے متعلق کوئی بھی ثبوت نہیں ملا ہے۔

    عبدالقادر بلوچ کاکہناتھاکہ افغان مہاجرین کی افغانستان باعزت واپسی کو یقینی بنایا جائے گا،جس کیلئے افغان حکومت یواین ایچ سی آر اور عالمی براداری کے ساتھ رابطے جاری ہیں۔

    انھوں نے بتایاکہ پاکستان میں رجسٹر ڈ افغان مہاجرین کی تعداد سولہ لاکھ کے قریب ہے جبکہ اتنی ہی تعدا دمیں بغیر رجسٹریشن کے افغان شہری پاکستان میں رہ رہے ہیں، جنھیں پاکستانی قانون کے مطابق ملک سے نکالا جائے گا۔

    عبدلقادر بلوچ نے بتایاکہ افغان مہاجرین کے باعث پاکستان کی معیشت کو 200 ارب ڈالر کا نقصان ہو اہے جبکہ بدلے میں عالمی برداری نے افغان مہاجرین کو بھلا رکھا ہے اور مہاجرین کی فلاح و بہبود کیلئے پاکستان کوسو ارب بھی موصول نہیں ہوئے۔