Tag: عبداللہ عبداللہ

  • افغان مفاہمتی کونسل کے چیئرمین 3 روزہ دورے پر اسلام آباد پہنچ گئے

    افغان مفاہمتی کونسل کے چیئرمین 3 روزہ دورے پر اسلام آباد پہنچ گئے

    اسلام آباد: افغان مفاہمتی کونسل کے چیئرمین عبداللہ عبداللہ 3 روزہ دورے پر اسلام آباد پہنچ گئے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق افغان رہنما عبد اللہ عبداللہ پاکستان کے دورے پر آج اسلام آباد پہنچ گئے، مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد نے ان کا استقبال کیا۔

    عبداللہ عبداللہ صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی اور وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات کریں گے، افغان رہنما چیئرمین سینیٹ اور اسپیکر قومی اسمبلی سے بھی ملیں گے۔

    عبداللہ عبداللہ پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور دیگر اعلیٰ حکام سے بھی ملاقاتیں کریں گے، دورے کے دوران افغان رہنما انسٹی ٹیوٹ آف اسٹریٹجک اسٹڈیز میں خطاب کریں گے۔

  • اشرف غنی، عبداللہ عبداللہ مذاکرات کے لیے تیار ہیں: زلمے خلیل زاد

    اشرف غنی، عبداللہ عبداللہ مذاکرات کے لیے تیار ہیں: زلمے خلیل زاد

    کابل: امریکی نمایندہ خصوصی برائے افغان امن عمل زلمے خلیل زاد نے کہا ہے کہ اشرف غنی اور عبداللہ عبداللہ مذاکرات کے لیے تیار ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق زلمے خلیل زاد نے ٹویٹ کے ذریعے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ دونوں رہنما مذکرات کے لیے تیار ہیں، اور سیاسی بحران کا خاتمہ چاہتے ہیں۔

    انھوں نے لکھا کہ دونوں رہنماؤں کی ترجیح امن اور مصالحت ہے، انھوں نے کہا ہے کہ وہ سیاسی بحران کا خاتمہ چاہتے ہیں، ہم نے گزشتہ ہفتے مل کر قابل قبول حکومت بنانے کے لیے کوششیں کیں، ہم یہ معاونت جاری رکھیں گے۔

    کابل، اشرف غنی کی تقریب حلف برداری کے دوران راکٹ حملہ

    یاد رہے کہ گزشتہ روز غیر ملکی میڈیا نے کہا تھا کہ افغانستان میں صدارت کے معاملے پر امریکی ثالثی ناکام ہو گئی ہے، جس کے بعد نو منتخب صدر اشرف غنی اور اپوزیشن رہنما عبداللہ عبداللہ نے ایک ہی وقت پر مختلف مقامات پر حلف برداری کی تقریبات منعقد کیں اور افغانستان کے نئے صدر ہونے کا حلف اٹھایا۔

    کابل کے صدارتی محل میں منعقدہ اشرف غنی کی تقریب حلف برداری میں بین الاقوامی نمایندے بھی موجود تھے، جن میں زلمے خلیل زاد، امریکی فوج اور ناٹو فورسز کے کمانڈر جنرل اسکاٹ ملر بھی شامل تھے۔ زلمے خلیل زاد نے اس سے قبل فریقین میں معاہدہ کرانے کی کوشش کی لیکن کامیابی نہیں مل سکی تھی۔

    افغان طالبان کے ترجمان سہیل شاہین نے بھی صورت حال پر تبصرہ کرتے ہوئے غیر ملکی میڈیا کو بتایا تھا کہ دو بڑے رہنماؤں کے درمیان یہ سیاسی تعطل ملک کے امن کے امکانات کے لیے اچھی علامت نہیں ہے۔

  • امریکی ثالثی ناکام، افغانستان میں بہ یک وقت 2 صدور نے حلف اٹھا لیا

    امریکی ثالثی ناکام، افغانستان میں بہ یک وقت 2 صدور نے حلف اٹھا لیا

    کابل: افغانستان میں صدارتی کرسی کی جنگ عروج پر پہنچ گئی ہے، اشرف غنی اور عبداللہ عبداللہ کے درمیان صدارت کا جھگڑا حل نہیں ہو سکا۔

    تفصیلات کے مطابق افغانستان میں بہ یک وقت 2 صدور نے حلف اٹھا لیا ہے، مختلف مقامات پر حلف برداری کی الگ الگ تقریبات منعقد کی گئیں، اشرف غنی اور عبداللہ عبداللہ نے صدر کے عہدے کا حلف اٹھایا۔

    اشرف غنی نے ایوان صدر جب کہ عبداللہ عبداللہ نے کابل میں حلف اٹھایا۔ اشرف غنی نے نائب صدور بھی نامزد کر دیے، جب کہ عبد اللہ عبد اللہ کا کہنا تھا کہ وہ جعلی صدر کو مسترد کرتے ہیں۔

    کابل کے صدارتی محل میں اشرف غنی حلف اٹھا رہے ہیں

    آج صبح اشرف غنی اور عبداللہ عبداللہ کے درمیان صدارتی انتخابات سے متعلق مذاکرات بھی ہوئے، جس کے لیے حلف برداری کی تقاریب دوپہر تک ملتوی کی گئیں، امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد تنازع حل کرانے میں مصروف رہے، کہا جا رہا تھا کہ عبداللہ عبداللہ کو دوبارہ چیف ایگزیکٹو کا عہدہ دیا جائے گا لیکن امریکی ثالثی ناکام ہو گئی۔

    عبداللہ عبداللہ نے بھی کابل میں منعقدہ الگ تقریب میں صدارتی حلف اٹھایا

    کابل کے صدارتی محل میں منعقدہ اشرف غنی کی تقریب حلف برداری میں بین الاقوامی نمایندے بھی موجود تھے، جن میں زلمے خلیل زاد، امریکی فوج اور ناٹو فورسز کے کمانڈر جنرل اسکاٹ ملر بھی شامل تھے۔ زلمے خلیل زاد نے اس سے قبل فریقین میں معاہدہ کرانے کی کوشش کی لیکن کامیابی نہیں مل سکی۔

    دریں اثنا، افغان طالبان کے ترجمان سہیل شاہین نے صورت حال پر تبصرہ کرتے ہوئے غیر ملکی میڈیا کو بتایا کہ دو بڑے رہنماؤں کے درمیان یہ سیاسی تعطل ملک کے امن کے امکانات کے لیے اچھی علامت نہیں ہے۔

  • اشرف غنی یا عبداللہ عبداللہ، افغانستان کا نیا صدر کون؟

    اشرف غنی یا عبداللہ عبداللہ، افغانستان کا نیا صدر کون؟

    کابل: افغان صدارتی انتخابات کا تنازع طول پکڑ گیا ہے، نو منتخب افغان صدر کی تقریب حلف برداری تاخیر کا شکار ہو گئی۔

    تفصیلات کے مطابق تاحال یہ واضح نہیں ہو سکا ہے کہ افغانستان کے نئے صدر اشرف غنی ہوں گے یا عبداللہ عبداللہ، افغان میڈیا کا کہنا ہے کہ دونوں رہنماؤں نے اپنی تقاریب دوپہر تک ملتوی کر دی ہیں۔

    افغان میڈیا کے مطابق اشرف غنی اور عبداللہ عبداللہ کے درمیان صدارتی انتخابات سے متعلق مذاکرات جاری ہیں، امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد بھی تنازع حل کرانے میں مصروف ہیں، عبداللہ عبداللہ کو دوبارہ چیف ایگزیکٹو کا عہدہ دیے جانے کا امکان ہے۔

    کابل میں خوف ناک حملہ، 27 ہلاک، عبداللہ عبداللہ بال بال بچ گئے

    یاد رہے کہ افغان الیکشن کمیشن نے صدارتی انتخابات میں اشرف غنی کو کامیاب قرار دیا تھا، نو منتخب صدر اشرف غنی نے آج کابل میں عہدے کا حلف اٹھانا تھا، تاہم عبداللہ عبداللہ نے بھی آج ہی صدر کی حیثیت سے حلف اٹھانے کا اعلان کیا تھا۔

    خیال رہے کہ تین دن قبل افغانستان کے دارالحکومت کابل میں افغان رہنما عبدالعلی مزاری کی برسی کی تقریب پر ہونے والے حملے میں 27 افراد ہلاک ہو گئے تھے، اپوزیشن رہنما عبداللہ عبداللہ بھی تقریب میں موجود تھے تاہم وہ بال بال بچ گئے تھے۔ حملہ اس وقت کیا گیا تھا جب افغانستان میں ہائی پیس کونسل کے سربراہ محمد کریم خلیلی خطاب کر رہے تھے۔

  • کابل میں خوف ناک حملہ، 27 ہلاک، عبداللہ عبداللہ بال بال بچ گئے

    کابل میں خوف ناک حملہ، 27 ہلاک، عبداللہ عبداللہ بال بال بچ گئے

    کابل: افغانستان کے دارالحکومت کابل میں افغان رہنما کی برسی کی تقریب پر ہونے والے حملے میں درجنوں افراد ہلاک ہو گئے، چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ بھی تقریب میں موجود تھے تاہم وہ بال بال بچ گئے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق کابل میں افغان رہنما عبد العلی مزاری کی برسی کی تقریب پر خوف ناک حملہ کیا گیا، ابتدا میں راکٹ فائر کیا گیا، دھماکے کے بعد تقریب میں موجود لوگوں کو گولیوں کا نشانہ بنایا گیا، جس میں درجنوں افراد ہلاک ہو گئے، بتایا جا رہا ہے کہ حملے میں 27 افراد جان سے گئے۔

    حملے میں 20 کے قریب افراد کے شدید زخمی ہونے کی بھی اطلاعات ہیں، اس تقریب میں اپوزیشن لیڈر عبداللہ عبداللہ بھی موجود تھے، افغانستان میں ہائی پیس کونسل کے سربراہ محمد کریم خلیلی خطاب کر رہے تھے کہ مسلح افراد نے تقریب میں گھس کر اندھا دھند فائرنگ شروع کر دی۔

    افغان رہنما کریم خلیلی تقریر کے دوران راکٹ کے دھماکے کی آواز سن کر فوراً چلے گئے

    افغانستان: تاریخی معاہدے کے باوجود پرتشدد واقعات، امریکا کا اہم بیان سامنے آگیا

    افغان میڈیا کے مطابق افغان ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ سمیت دیگر سیاسی شخصیات حملے میں محفوظ رہیں، دوسری طرف ترجمان طالبان ذبیح اللہ مجاہد نے حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کابل میں برسی کی تقریب پر حملے سے طالبان کا کوئی تعلق نہیں ہے، طالبان ترجمان کا کہنا تھا کہ ہم عوامی اجتماعات پر حملے کے حامی نہیں ہیں۔

    افغان حکومت نے کابل میں برسی کی تقریب پر حملے کو انسانیت پر حملہ قرار دے دیا۔ خیال رہے کہ ہزارہ لیڈر عبد العلی مزاری کو 1995 میں طالبان کا قیدی بنائے جانے کے بعد مار دیا گیا تھا۔ یاد رہے کہ ٹھیک ایک سال قبل بھی کابل میں ایک تقریب کے دوران سابق افغان صدر حامد کرزئی اور چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ پر حملہ کیا گیا تھا تاہم دونوں محفوظ رہے تھے۔

    حالیہ ہفتوں میں عبداللہ عبداللہ کی جانب سے افغان انتخابات کے نتائج کو چیلنج کیے جانے کے بعد افغانستان میں سیاسی تناؤ بہت بڑھ گیا ہے، انتخابات میں اشرف غنی ایک بار پھر پانچ سال کے لیے ملک کے صدر منتخب ہوئے تھے۔

  • عبداللہ عبداللہ نے افغان صدارتی انتخابات جیتنے کا دعویٰ کردیا

    عبداللہ عبداللہ نے افغان صدارتی انتخابات جیتنے کا دعویٰ کردیا

    کابل: افغانستان میں صدارتی انتخابات کے نتائج کا اعلان ابھی نہیں کیا گیا ہے تاہم افغان صدارتی امیدوار عبداللہ عبداللہ نے صدارتی انتخابات جیتنے کا دعویٰ کردیا ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق افغانستان کے چیف ایگزیکٹو اور صدارتی انتخابات میں صدر اشرف غنی کے حریف امیدوار عبداللہ عبداللہ نے الیکشن میں اپنی جیت کا دعویٰ کردیا ہے۔

    صدارتی امیدوار عبداللہ عبداللہ نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ افغان صدارتی انتخابات 2019 میں انہیں سب سے زیادہ ووٹ ملے ہیں اور افغانستان میں حکومت وہی بنائیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ انتخابات کے حتمی نتائج کا اعلان الیکشن کمیشن ہی کرے گا، صدارتی الیکشن دوسرے مرحلے میں نہیں جائیں گے۔

    دوسری جانب افغان الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ حتمی نتیجے سے پہلے کسی کو فتح کے اعلان کا حق حاصل نہیں ہے۔

    مزید پڑھیں: افغانستان کا نیا صدر کون ہوگا؟ نتائج کا اعلان 17 اکتوبر کو متوقع

    واضح رہے کہ افغانستان میں ہفتے کے روز ہونے والے صدارتی انتخابات کے ووٹوں کی گنتی کا عمل جاری ہے، ابتدائی نتائج کا اعلان 17 اکتوبر کو متوقع ہے، صدر اشرف غنی، عبداللہ عبداللہ اور حکمت یار مضبوط امیدوار ہیں۔

    یاد رہے کہ افغان صدارتی انتخابات کے موقع پر بھی طالبان کی جانب سے حملوں کا سلسلہ جاری رہا اور کئی شہروں میں پولنگ اسٹیشن پر حملے کیے گئے۔

    افغان حکام کے مطابق افغانستان میں انتخابی عمل کے دوران متعدد حملے ہوئے جن میں سے زیادہ تر حملوں کو سیکیورٹی اہلکاروں نے ناکام بنایا، حملوں میں 5 سیکیورٹی اہلکار ہلاک اور 37 زخمی ہوئے۔

    خیال رہے کہ طالبان کی جانب سے مختلف علاقوں میں پمفلٹ تقسیم کیے گئے تھے جس میں عوام کو الیکشن کے دن گھروں سے باہر نہ نکلنے کی ہدایت کی گئی تھی۔

  • افغانستان کا نیا صدر کون ہوگا؟ نتائج کا اعلان 17 اکتوبر کو متوقع

    افغانستان کا نیا صدر کون ہوگا؟ نتائج کا اعلان 17 اکتوبر کو متوقع

    کابل: افغانستان میں عوام نے گزشتہ روز صدارتی انتخابات کے لیے حق رائے دہی استعمال کیا، ووٹوں کی گنتی جاری ہے اور ابتدائی نتائج کا اعلان 17 اکتوبرکو متوقع ہے۔

    تفصیلات کے مطابق افغان صدارتی الیکشن میں صدر اشرف غنی، چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ اور گلبدین حکمت یار سمیت 18 امیدوار میدان میں ہیں، گزشتہ روز سخت سیکیورٹی میں افغان عوام نے صدارتی انتخابات کے لیے حق رائے دہی استعمال کیا، ووٹوں کی گنتی جاری ہے اور ابتدائی نتائج کا اعلان 17 اکتوبر کو کیے جانے کا امکان ہے۔

    افغانستان میں صدارتی انتخابات میں ووٹنگ کا عمل گزشتہ روز مقامی وقت کے مطابق صبح 7 بجے شروع ہوا جو سہ پہر تین بجے تک تھا تاہم افغان الیکشن کمیشن نے ووٹ کا دورانیہ دو گھنٹے بڑھایا جس کے بعد پولنگ 5 بجے تک جاری رہی۔

    دوسری جانب افغان صدارتی انتخابات کے موقع پر بھی طالبان کی جانب سے حملوں کا سلسلہ جاری رہا اور کئی شہروں میں پولنگ اسٹیشن پر حملے کیے گئے۔

    مزید پڑھیں: پاکستان کی افغانستان کو انتخابات کے کامیاب انعقاد پر مبارک باد

    افغان حکام کے مطابق افغانستان میں انتخابی عمل کے دوران متعدد حملے ہوئے جن میں سے زیادہ تر حملوں کو سیکیورٹی اہلکاروں نے ناکام بنایا، حملوں میں 5 سیکیورٹی اہلکار ہلاک اور 37 زخمی ہوئے۔

    یاد رہے کہ طالبان کی جانب سے مختلف علاقوں میں پمفلٹ تقسیم کیے گئے تھے جس میں عوام کو الیکشن کے دن گھروں سے باہر نہ نکلنے کی ہدایت کی گئی تھی۔

    افغان طالبان نے اپنے پیغام میں پولنگ اسٹیشنز پر تعینات پولیس اہلکاروں کو خاص طور پر نشانہ بنانے کی دھمکی دی تھی۔

    خیال رہے افغانستان کے صدارتی انتخابات میں اٹھارہ امیدوارمیدان میں ہیں تاہم موجودہ صدراشرف غنی اورافغان چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ کے درمیان سخت مقابلے کی توقع ہے۔

  • پاک افغان تعلقات میں چیلنجز ہیں، افغان چیف ایگزیکٹو عبداللہ

    پاک افغان تعلقات میں چیلنجز ہیں، افغان چیف ایگزیکٹو عبداللہ

    کابل : افغانستان کے چیف ایکزیکٹو عبداللہ عبداللہ نے کہا ہے کہ پاک افغان تعلقات میں چیلنجز ہیں، امریکا اور طالبان کے درمیان رابطوں کا مقصد طالبان پر افغان حکومت سے مذاکرات کے لیے دباؤ ڈالنا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق افغانستان کے چیف ایگزیکٹو عبد اللہ عبد اللہ نے کہا ہے کہ امن و استحکام سے متعلق عمران خان کے بیان کا خیر مقدم کرتا ہوں، پاک افغان تعلقات میں چیلنجز ہیں۔

    افغان چیف ایگزیکٹو کا کہنا تھا کہ امید ہے مل کر ان چیلنجز کا مقابلہ کریں گے، مخلصانہ تعاون کے ذریعے چیلنجز سے نمٹا جا سکتا ہے۔

    افغانستان کے چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ کا کہنا ہے کہ امریکا اور طالبان کے درمیان رابطے ہوئے ہیں، رابطوں کا مقصد طالبان پر افغان حکومت سے مذاکرات کے لئے دباؤ ہے۔

    یاد رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے امریکی وزیر خارجہ سے ملاقات کے دوران کہا تھا کہ کہ عالمی برادری پاکستان کی قربانیاں تسلیم کرے، افغانستان میں قیام امن کے لئے پاکستان کردار ادا کرتا رہے گا۔

    خیال رہے کہ گذشتہ ماہ امریکا کے سفارتی وفد سے ملاقات کے دوران عمران خان نے کہا تھا کہ پاکستان افغانستان میں مکمل استحکام کا خواہش مند ہے، پاکستان نے ہمیشہ افغانستان میں سیاسی حل کی ضرورت پر زور دیا۔‘

    انھوں نے کہا کہ امریکا سے بھی افغانستان کے مسئلے کے سیاسی حل کے حق میں آوازیں بلند ہو رہی ہیں، یہ خوشی کی بات ہے، کیوں کہ جنگ اور قوت کا استعمال افغانستان کے مسئلے کا حل نہیں ہے۔

    وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ افغانستان کا استحکام پاکستان اور خطے کے مفاد میں ہے۔

  • افغان صدر اور چیف ایگزیکٹو 24مارچ کو واشنگٹن کا دورہ کریں گے

    افغان صدر اور چیف ایگزیکٹو 24مارچ کو واشنگٹن کا دورہ کریں گے

    واشنگٹن: امریکی صدر باراک اوباما کی دعوت پر افغان صدر اشرف غنی اور چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ چوبیس مارچ کو واشنگٹن کا دورہ کریں گے۔

    امریکی میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکی صدر باراک اوباما نے افغان صدراشرف غنی اور چیف ایگزیکٹوعبداللہ عبداللہ کو امریکہ کے دورے کی دعوت دی ہے، جسے قبول کرتے ہوئے افغان صدر اور چیف ایگزیکٹو ایک بڑے وفد کے ہمراہ چوبیس مارچ سے امریکہ کا دورہ کریں گے۔

    جس میں باہمی دلچسپی کے امورسمیت افغان امریکہ اسٹریٹیجک ڈائیلاگ کا دور بھی شامل ہوگا، جس میں امریکی وفد کی سربراہی وزیرِ خارجہ جاری کیر ی کریں گے۔

    امید کی جارہی ہے کہ اس ملاقات میں امریکی صدر باراک اوباما افغانستان سے امریکی فوج کے فوری انخلاء کو موخر کرنے کا اعلان بھی کریں گے۔

  • افغان چیف ایگزیکٹو بھی طالبان سے مذاکرات کے حامی

    افغان چیف ایگزیکٹو بھی طالبان سے مذاکرات کے حامی

    کابل: افغانستان کے چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ نے طالبان کے ساتھ امن مذاکرات کی حمایت کردی ہے، انکا کہنا ہے کہ مذاکرات قوم کی خواہش کے مطابق ہونگے۔

    عبداللہ عبداللہ کا کہنا ہے کہ آئندہ چند روز میں طالبان سے مذاکرات شروع کیے جائیں گے تاہم طالبان کے مطالبات ابھی واضح نہیں ہیں۔عبد اللہ عبد اللہ کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ مذاکرات قوم کی خواہش کے مطابق ہونگے اور وہ قوم کو یقین دلاتے ہیں کہ مذاکرات کا مقصد ملک کی فلاح ہے اور ان میں افغانستان کے قومی مفادات کو مقدم رکھا جائے گا۔

    انکا کہنا تھا کہ دو ہزار ایک کے بعد حاصل کیے گئے اہداف پر سمجھوتا نہیں ہوگا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق پاکستان کے عسکری وفد نے گزشتہ ہفتے دورہ افغانستان میں افغان صدر اشرف غنی کو یہ پیغام پہنچایا تھا کہ طالبان رہنماؤں نے امن مذاکرات شروع کرنے کا عندیہ دیا ہے۔

    افغان طالبان کا مؤقف رہا ہے کہ وہ افغانستان سے غیر ملکی افواج کے انخلاء تک کسی کے ساتھ بھی امن مذاکرات نہیں کریں گے لیکن حال  ہی میں سامنے آنے والے ایک بیان میں طالبان نے کہا تھا کہ وہ افغانستان میں امن اور مفاہمت کی خیرمقدم کرتے ہیں اور اس مقصد کے حصول کےلیے اپنی سیاسی اور عسکری جدوجہد جاری رکھیں گے۔