Tag: عبد الحفیظ شیخ

  • عبد الحفیظ شیخ اور یوسف رضا گیلانی کو کتنے ووٹ ملیں گے؟  فواد چوہدری نے بڑا دعویٰ کردیا

    عبد الحفیظ شیخ اور یوسف رضا گیلانی کو کتنے ووٹ ملیں گے؟ فواد چوہدری نے بڑا دعویٰ کردیا

    اسلام آباد‌: وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے بڑا دعویٰ کرتے ہوئے کہا عبدالحفیظ شیخ کو 180 اور اپوزیشن کو155 کے لگ بھگ ووٹ ملیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ آج اسلام آباد میں سینیٹ کا انتخاب پی ٹی آئی با آسانی جیت جائےگی، عبدالحفیظ شیخ کو 180 سے زائد ووٹ ملیں گے اور اپوزیشن کی تمام جماعتوں کومل کر 155 کے لگ بھگ ووٹ پڑیں گے، انتخاب کے بعدتحریک انصاف ایوان بالا میں سب سےبڑی جماعت ہو گی۔

    بعد ازاں فواد چوہدری نے پارلیمنٹ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا پیپلز پارٹی نے ووٹ پیسے سے خریدنے کی کوشش کی، ان کو ندامت بھی نہیں ہوتی۔

    وفاقی وزیر نے مطالبہ کیا کہ ملوث افراد کے خلاف الیکشن کمیشن سخت کارروائی کرے گا، چاہتے ہیں ایسا الیکشن ہو جس پر لوگوں کو اعتماد ہو۔

    خیال رہے سینیٹ کی سینتیس نشستوں کےلیے پولنگ کا عمل جاری ہے، قومی اسمبلی میں دو، سندھ اسمبلی میں 11، خیبرپختونخوا اسمبلی میں بارہ اور بلوچستان اسمبلی میں بھی بارہ سینیٹرز کاانتخاب ہوگا، پنجاب سے سات جنرل نشستوں، دو خواتین اوردو ٹیکنوکریٹ نشستوں پرتمام گیارہ امیدوار بلامقابلہ منتخب ہوچکے ہیں۔

    حکومتی امیدوارحفیظ شیخ اوراپوزیشن کےمشترکہ امیدواریوسف رضاگیلانی کےدرمیان کانٹے کا مقابلہ ہیں جبکہ خواتین کی نشست پرپی ٹی آئی کی فوزیہ ارشد اورنون لیگ کی فرزانہ کوثرمیدان میں ہیں۔

  • حکومت کا زرعی شعبے کے لیے 50 ارب کی تقسیم کا اعلان

    حکومت کا زرعی شعبے کے لیے 50 ارب کی تقسیم کا اعلان

    اسلام آباد: مشیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ نے کہا ہے کہ کاشت کاروں کو براہ راست ریلیف کی فراہمی حکومت کی ترجیح ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ سے فارمز ایسوسی ایشن کے نمائند وفد نے ملاقات کی۔وزیر خارجہ، وزیر اقتصادی امور، مشیر تجارت اور دیگر اعلیٰ حکام بھی ملاقات میں شریک تھے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی فارمرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین کے طور پر مشیر خزانہ سے ملے۔

    اس موقع پر مشیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ نے زرعی شعبے کے لیے اعلان کردہ 50 ارب کی جلد تقسیم کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ کاشت کاروں کی بھرپور مدد کی جائے گی۔

    انہوں نے کہا کہ کاشت کاروں کی بجٹ سے متعلق قابل عمل تجاویز کو شامل کریں گے،کاشت کاروں کو براہ راست ریلیف کی فراہمی حکومت کی ترجیح ہے۔

    عبد الحفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ بجلی ٹیرف، کھاد پر ڈیوٹی اور زرعی قرضوں پرمارک اپ کم کریں گے،50ارب کے زرعی پیکیج کی موزوں تقسیم پر تجاویز کا خیر مقدم کریں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ کرونا وبا پر قابو پانے کے بعد زرعی شعبہ نمایاں ترقی کرسکتا ہے۔

  • کرونا کی وجہ سے برآمدات اور ترسیلات زر میں کمی ہوئی،عبد الحفیظ شیخ

    کرونا کی وجہ سے برآمدات اور ترسیلات زر میں کمی ہوئی،عبد الحفیظ شیخ

    اسلام آباد: مشیر خزانہ ڈاکٹر عبد الحفیظ شیخ نے کہا کہ کرونا کی وجہ سے برآمدات اور ترسیلات زر میں کمی ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی کی زیرصدارت کرونا وائرس پر پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے بریفنگ کے دوران بتایا کہ کرونا سے پہلے معیشت بہتر اور ذخائر میں اضافہ ہو رہا تھا۔

    مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ فروری میں مہنگائی میں کمی جبکہ برآمدات میں 3 فیصد اضافہ ہوا،درآمدات 18فیصدکم ،روپیہ مستحکم اور بجٹ خسارہ 2.3 فیصد کم ہوا۔

    انہوں نے بتایا کہ کرونا کے بعد پاکستانی معیشت پر بھی اثرات پڑے،عالمی سطح پر پیداوار اور ایئر ٹرانسپورٹ شدیدمتاثر ہوئیں،وسط فروری سے اب تک اسٹاک مارکیٹ میں 21 فیصد کمی ہوچکی ہے،سرمایہ کاری کا پورٹ فولیو 1.4 ارب کم ہوا۔

    عبدالحفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ روپے کی قدر میں 3 فیصد کمی ہوگئی ہے، 2021میں جی ڈی پی کی شرح نمو کم رہے گی،کرونا کی وجہ سے برآمدات اور ترسیلات زر میں کمی ہوئی۔

    اجلاس میں بریفنگ کے دوران مشیر خزانہ نے بتایا کہ حکومت نے موجودہ حالات میں 1240 ارب کا ریلیف پیکیج دیا،تعمیراتی صنعت کے لیے بھی پیکج کا اعلان کیا جاچکا ہے،این ڈی ایم اے کو ڈیڑھ ارب دے چکے ہیں، 100ارب روپے کا توانائی فنڈ بنایا گیا ہے۔

    عبدالحفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ صحت اور کھانے پینے کی اشیا پر ٹیکس میں ریلیف دیا گیا، یومیہ اجرت پر کام کرنے والوں کو 200ارب دیے جا رہے ہیں،پیٹرول پر 70 ارب روپے کا ریلیف دیا گیا،بجلی اور گیس کے بلوں کی وصولی موخر کر دی، یوٹیلیٹی اسٹورز کو 25ارب جاری کرچکے ہیں۔

  • ڈالر مصنوعی سستا رکھ کر عوام کو ٹوتھ پیسٹ تک امپورٹڈ استعمال کروایا گیا: حفیظ شیخ

    ڈالر مصنوعی سستا رکھ کر عوام کو ٹوتھ پیسٹ تک امپورٹڈ استعمال کروایا گیا: حفیظ شیخ

    اسلام آباد: مشیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ کا کہنا ہے کہ اپوزیشن خود آئی ایم ایف کے پاس گئی اور اب ہم پر تنقید کر رہی ہے، ماضی کی حکومتوں نے ڈالر کو مصنوعی سستا رکھ کر عوام کو ٹوتھ پیسٹ تک امپورٹڈ استعمال کروایا۔ مجموعی طور پر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے بڑے حقائق ہیں جن کا سیاسی پارٹی سے تعلق نہیں، پاکستان کے حقائق کے بارےمیں سمجھ ہونی چاہیئے۔ استحکام کی بات کرتے ہیں تو اس چیز کو بھی سامنے رکھنا چاہیئے۔

    مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ اپوزیشن صبر کے ساتھ 2023 کے انتخابات کا انتظار کرے، معیشت کے اثرات براہ راست لوگوں پر پڑ رہے ہیں۔ پڑھے لکھے لوگوں کے بغیر ملک ترقی نہیں کرسکتا۔ ترقی یافتہ ممالک کے ساتھ کھڑے ہونا ہے تو اپنے لوگوں پر دھیان دینا ہوگا۔ پاکستان کبھی بھی ٹیکس کلیکشن میں اچھے انداز میں کامیاب نہیں ہوسکا۔

    انہوں نے کہا کہ ملک میں ایسے دور بھی آئے جب ترقی کی رفتار میں کچھ تیزی آئی، 1960 کی دہائی میں جو ترقی کی رفتار بڑھی وہ 4 سال میں ختم ہوگئی، دیکھنا ہوگا ایسے کیا مسائل ہیں جو ترقی کی رفتار کے اضافے میں رکاوٹ ہیں، ملک کو ترقی یافتہ بنانے کے لیے عوامی مسائل پر توجہ دینا ہوگی۔

    مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ملک میں تمام مسائل کی جڑ 30 ٹریلین کا قرض ہے، حکومت پر تنقید کی جارہی ہے کہ قرض میں اضافہ کیا۔ آنے والے 2 سال میں 5 ہزار ارب روپے کا قرضہ واپس کرنا تھا۔ حکومت آئی تو جاری کھاتوں کا خسارہ ملکی تاریخ میں سب سے زیادہ تھا۔ جاری کھاتوں کا خسارہ بتاتا ہے کہ کیا خطرہ منڈلا رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ 95 ارب ڈالر کا غیر ملکی قرضہ اور سالانہ خسارہ 20 ارب کا بوجھ تھا، ماضی کے دور حکومت میں اوور ویلیو ریٹ پر فکس رکھا گیا، کرنسی کی ویلیو کسی بادشاہت کا حکم نہیں جو رک جائے گی۔ کرنسی کی قدر کو روکنے کے لیے ڈالرز جھونکنے پڑتے ہیں۔ گزشتہ حکومت کی پالیسی کی وجہ سے زرمبادلہ ذخائر آدھے ہوگئے۔

    حفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ پاکستان کا بحران یہ ہے کہ ہمارے پاس ڈالرز نہیں ہیں، ہم نے قرضہ بھی 95 ارب ڈالرز میں ہی لیا تھا۔ برآمدات ہی ڈالرز کمانے کا واحد ذریعہ ہے اور اس میں اضافے کی رفتار زیرو تھی، ڈالر سستا ہونے سے لوگ درآمدات کی طرف مائل ہوئے۔ ڈالر مصنوعی سستا رکھ کر ہر لگژری آئٹم درآمد کیا گیا۔ ڈالر مصنوعی سستا رکھنے سے ہمارے برآمد کنندگان متاثر ہوئے۔ ڈالرسستا رکھ کر عوام کو ٹوتھ پیسٹ تک امپورٹڈ استعمال کروایا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ توانائی سیکٹر پاکستان کے لیے تباہی کا باعث بن سکتا ہے، ہم توانائی سیکٹر میں گھمبیر مسائل کے حل میں ناکام رہے ہیں۔ یہ نمبرز کا کھیل نہیں ان کا تعلق انسانوں کی زندگیوں سے ہے۔ تیل کی مؤخر ادائیگی کی سہولت دوست ممالک سعودی عرب سے ملی۔ آئی ایم ایف کے پاس کوئی خوشی سے نہیں جاتا حالات مجبور کرتے ہیں۔ آئی ایم ایف سے آسان شرائط پر 6 ارب ڈالر حاصل کیے۔ آئی ایم ایف کی وجہ سے دنیا کا پاکستان پر اعتماد بڑھا کہ پاکستان معاشی بہتری کی طرف جا رہا ہے۔

    مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ فوج کے بجٹ کو فریز کرنا بڑا فیصلہ تھا، پاک فوج کی قیادت نے حکومت کی مدد کی۔ وزیر اعظم ہاؤس اور ایوان صدر کے بجٹ میں کمی کی گئی، کابینہ کی تنخواہوں میں کمی کی گئی، اخراجات کو کنٹرول کرنے کے لیے ہم نے سخت بجٹ بنایا۔ حکومت نے اسٹیٹ بینک سے صفر قرضہ لیا، ایکسپورٹرز اور غریب عوام کے لیے اقدامات کیے، سوشل سیفٹی نیٹ کے بجٹ کو 192 ارب کیا ایسا پہلے کبھی نہیں ہوا۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت نے فیصلہ کیا ایکسپورٹرز پر کوئی ٹیکس نہیں ہوگا، ایکسپورٹرز کو بجلی اور گیس پر سبسڈی دی جائے گی، سبسڈی کا مطلب ہے کہ حکومت ایکسپورٹرز کے بلز میں حصہ ڈالے گی، ایک ہزار 660 خام مال پر ٹیکس میں چھوٹ دی۔

    انہوں نے کہا کہ پہلے 7 ماہ میں برآمدات میں 5 فیصد کا اضافہ ہوا، ہمارے ٹیکسٹائل اور دیگر ایکسپورٹرز نے کامیابی حاصل کی ہے۔ پہلے سال میں ہم جاری کھاتوں کا خسارہ 20 ارب سے 13 ارب ڈالر پر لے آئے، اس سال نان ٹیکس ریونیو کا ٹارگٹ 11 سو ارب روپے ہے، ہم اس سال نان ٹیکس ریونیو سے 15 سو ارب روپے حاصل کرلیں گے۔ مجموعی طور پر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا۔ حکومت نے مزید کوئی قرضہ نہیں لیا، قرض میں اضافہ ڈالر مہنگا ہونے سے ہوا۔

  • حکومت کا بنیادی مقصد معیشت کی ترقی ہے: مشیر خزانہ

    حکومت کا بنیادی مقصد معیشت کی ترقی ہے: مشیر خزانہ

    کراچی: مشیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ کا کہنا ہے کہ حکومت کے بنیادی مقاصد میں معیشت کی ترقی اور عالمی تجارت بڑھانا ہے، برآمدات میں اضافے اور درآمدات کے لیے کسٹم کا کردار اہم ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ نے کسٹم ڈے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کسٹم کی کارکردگی قابل ستائش اور پاکستانی معیشت میں کردار اہم ہے۔

    عبد الحفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ غیر ملکی اور اوور سیز پاکستانیوں کو ملک آمد پر بہترین سہولتیں دینا ضروری ہے، کسٹم حکام کو اس ذمے داری کو پورا کرنے اور ادارے کا تاثر بہتر بنانا ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ ہمیں جدید اصولوں کے مطابق خدمات کو بہتر بنانا ہے، گزشتہ ڈیڑھ سال میں پاکستان آنے والوں کی تعداد دگنی ہوگئی ہے۔ کسٹم پاکستان کا چہرہ ہے، اس سے معلوم ہوتا ہے پاکستان کیسا ہے۔

    مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ قومی اہداف پورے کرنے کے لیے کسٹم کا کردار اہمیت کا حامل ہے، لوگ کسٹم سے متعلق پریشانی نہیں چاہتے۔ اوور سیز پاکستانی آمد پر خوش اسلوبی سے کسٹم سے گزرنا چاہتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت کے بنیادی مقاصد میں معیشت کی ترقی اور عالمی تجارت بڑھانا ہے، برآمدات میں اضافے اور درآمدات کے لیے کسٹم کا کردار اہم ہے۔ محصولات لوگوں کی جیبوں میں ہاتھ ڈالے یا ہراساں کیے بغیر بڑھانے ہیں۔ حکومت دیگر سرکاری اداروں کی طرح کسٹم کو بھی وسائل سے لیس کرے گی۔

  • ای سی سی کی 1ارب روپے کے پاکستان ٹورازم ڈیویلپمنٹ انڈومنٹ فنڈ کے قیام کی منظوری

    ای سی سی کی 1ارب روپے کے پاکستان ٹورازم ڈیویلپمنٹ انڈومنٹ فنڈ کے قیام کی منظوری

    اسلام آباد: مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ کی زیرصدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں 1 ارب روپے کے پاکستان ٹورازم ڈیویلپمنٹ انڈومنٹ فنڈ کے قیام کی منظوری دے دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ کی زیرصدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں یوٹیلٹی اسٹورز کے ذمے 5 ارب روپے کے قرض کی گارنٹی میں ایک سال کی توسیع کر دی گئی۔

    اجلاس میں ای سی سی نے پاکستان اسٹیل مل کو 3 ارب روپے کی نئی گرانٹ دینے سے انکار کردیا، پاکستان اسٹیل کو ایس ایس جی سی کے بل واجبات دستیاب وسائل سے کرنے کی ہدایت کی گئی۔

    اقتصادی رابطہ کمیٹی نے کہا کہ پاکستان اسٹیل کو پہلے ہی 4.2 ارب روپے کے فنڈز جاری کیے جا چکے ہیں۔ اجلاس میں 1 ارب روپے کے پاکستان ٹورازم ڈیویلپمنٹ انڈومنٹ فنڈ کے قیام کی منظوری دے دی گئی۔

    ای سی سی نے کپاس کی درآمد پرعائد 3 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی ختم کردی

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے اقتصادی رابطہ کمیٹی نے کپاس کی درآمد پرعائد 3 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی ختم کردی تھی، خام کپاس درآمد کرنے کی اجازت سے متعلقہ قوائد میں ترامیم کی بھی منظوری دے دی گئی تھی۔

  • کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کم ہونا معیشت کے لیے خوش آئند ہے: مشیر خزانہ

    کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کم ہونا معیشت کے لیے خوش آئند ہے: مشیر خزانہ

    اسلام آباد: مشیر خزانہ ڈاکٹر عبد الحفیظ شیخ کا کہنا ہے کہ پاکستان کا 4 سال بعد کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس ریکارڈ کیا گیا۔ معیشت کے لیے کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کم ہونا خوش آئند ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر خزانہ ڈاکٹر عبد الحفیظ شیخ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ پاکستان کا 4 سال بعد کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس ریکارڈ کیا گیا۔

    عبد الحفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ اکتوبر 2019 میں 1.2 ارب ڈالر خسارے کی بجائے 99 ملین ڈالر کا سر پلس رہا۔ ابتدائی 4 ماہ میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 73 فیصد تک کم ہوا۔

    اپنے ٹویٹ میں انہوں نے مزید کہا کہ معیشت کے لیے کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کم ہونا خوش آئند ہے۔

    خیال رہے کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق ملک کا کرنٹ اکاؤنٹ ساڑھے 4 سال بعد سر پلس ہوا، اکتوبر میں کرنٹ اکاؤنٹ 9 کروڑ 90 لاکھ ڈالر سر پلس رہا۔

    اسٹیٹ بینک کے مطابق جولائی تا اکتوبر کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں 4.49 ارب ڈالر ریکارڈ کمی ہوئی۔ جولائی تا اکتوبر کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ گھٹ کر 1.47 ارب ڈالر رہ گیا۔ اسٹیٹ بینک کے مطابق گزشتہ مالی سال جولائی تا اکتوبر کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 5.56 ارب ڈالر تھا۔

    وزیر اعظم عمران خان نے بھی اپنے ٹویٹ میں خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان کی معیشت بالآخر درست سمت میں جارہی ہے، ہماری معاشی اصلاحات کا پھل ملنا شروع ہوگیا۔

    انہوں نے کہا تھا کہ اکتوبر میں پاکستان کے جاری کھاتے سرپلس ہوگئے، جاری کھاتوں کا یہ سر پلس 4 سال میں پہلی بار آیا ہے۔ جاری کھاتے 9 کروڑ 90 لاکھ ڈالر سر پلس رہے۔

  • ملکی ترقی و استحکام کے لیے عوام کے معیار زندگی میں بہتری ضروری ہے: مشیر خزانہ

    ملکی ترقی و استحکام کے لیے عوام کے معیار زندگی میں بہتری ضروری ہے: مشیر خزانہ

    اسلام آباد: مشیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ کا کہنا ہے کہ ملکی ترقی و استحکام کے لیے پہلے عوام کے معیار زندگی میں بہتری لانا ہوگی، عوام کا معیار زندگی بہتر بنائے بغیر ملک ترقی یافتہ نہیں بن سکتا۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ نے پیس اینڈ ڈیولپمنٹ کانفرنس سے خطاب کیا۔ اپنے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ موجودہ عالمگیریت کے دور میں کوئی ملک اکیلا ترقی نہیں کر سکتا، ترقی و خوشحالی کے لیے دیگر ممالک سے شراکت داری بنیادی شرط ہے۔

    مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ترقی و خوشحالی کے لیے کسی بھی ملک کے نجی شعبے کا فعال ہونا ضروری ہے۔ جب تک امیر طبقہ سرمایہ کاری نہیں کرے گا ملک میں ترقی ممکن نہیں۔ دولت مند افراد خود فیصلے نہیں کر سکتے بلکہ بینکر فیصلے کرتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ دیکھنا ہوگا خطے کے دوسرے ممالک کیسے آگے بڑھ رہے ہیں، سنگا پور کی فی کس آمدنی اس خطے کی نسبت بہت زیادہ ہے۔ اس خطے میں گروتھ کو بڑھانے کی ضرورت ہے۔ ملکی ترقی و استحکام کے لیے پہلے عوام کے معیار زندگی میں بہتری لانا ہوگی۔ عوام کا معیار زندگی بہتر بنائے بغیر ملک ترقی یافتہ نہیں بن سکتا۔

    مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ترقی کے حصول کے لیے شخصیات اور وزرا اہم نہیں ہوتے، ملکی ترقی کے لیے حکومتی پالیسیاں اور تسلسل اہمیت کا حامل ہوتا ہے۔ ترقی پذیر ممالک میں غربت کے خاتمے تک ترقی نہیں ہوسکتی۔ حکومتیں جو بھی کرتی ہیں عوام بنیادی مرکز ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ خطے میں ترقی کے لیے ضروری ہے تمام ممالک مل کر آگے بڑھیں۔ اس خطے میں ترقی کے متعدد مواقع موجود ہیں۔ مختلف شعبوں میں خطے کے ممالک سے تعاون کو بڑھانا ہوگا۔

    حفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ پاکستان کے بہترین دوست چین، ترکی اور سعودی عرب ہیں۔ پاکستان کا نجی شعبہ تینوں ملکوں میں منڈیاں تلاش کر سکتا ہے۔ کئی ملکوں کے
    اربوں ڈالر باہر پڑے ہیں۔ سعودی عرب بھی باہر پڑا سرمایہ واپس لانے میں کامیاب نہیں ہوا۔ باہر سے سرمایہ لانے کے لیے سازگار ماحول دینا ہوگا۔ سرمایہ کاری کا ماحول اور مواقع ہوں گے تو سرمایہ کار خود آئے گا۔

    انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم خطے میں ترقی کے لیے اہم کردار ادا کر رہے ہیں، ہم نے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں 40 فیصد کمی کی ہے۔ طور خم باڈر کو 24 گھنٹے کے لیے کھول دیا گیا ہے۔ توانائی میں خود انحصاری کے لیے کاسا 1000 منصوبے پر کام جاری ہے۔

    مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ حکومت دنیا کے کسی بھی ملک کی ہو لاکھوں نوکریاں نہیں دے سکتی، پاکستان پر امن اور خوشحال افغانستان کا حامی ہے۔ پاکستان ایران کے ساتھ بھی تجارت بڑھانا چاہتا ہے۔ پاکستان میں ایکسپورٹ پر کوئی ٹیکس نہیں۔ جو ملک اپنے پڑوسیوں سے مل کر نہیں چلتے ترقی نہیں کرتے۔ حکومت محض ایک پالیسی ساز ہے۔

  • مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ سے آئی ایم ایف وفد کی ملاقات

    مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ سے آئی ایم ایف وفد کی ملاقات

    اسلام آباد: مشیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ سے آئی ایم ایف کے وفد نے ملاقات کی، مشیر خزانہ نے وفد کو معاشی استحکام کے لیے جاری پیشرفت سے آگاہ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں‌ مشیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ سے آئی ایم ایف کے وفد نے ملاقات کی، سیکریٹری خزانہ نوید کامران، اسپیشل سیکریٹری خزانہ، چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی، معاشی ٹیم کے دیگر ارکان بھی ملاقات میں موجود تھے۔

    ملاقات میں پاکستان کی اقتصادی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ مشیر خزانہ نے وفد کو معاشی استحکام کے لیے جاری پیشرفت سے آگاہ کیا۔ آئی ایم ایف وفد کی قیادت مشن ہیڈ ارنیستو رامریزریگو نے کی۔

    مشیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ نے بتایا کہ جامع معاشی،اصلاحاتی پالیسیز کے مثبت نتائج آنا شروع ہوگئے، جولائی تا ستمبر برآمدات میں 2.4 فیصد اضافہ ہوا، مالی سال کے ابتدائی 3 ماہ میں درآمدات میں 22.7 فیصد کمی آئی۔

    عبد الحفیظ شیخ نے بریفنگ کے دوران بتایا کہ جولائی تا ستمبرٹیکس ریونیو میں16 فیصد اضافہ ہوا، اس دوران ان لینڈ ریونیو میں 25 فیصد بہتری آئی۔

    مشیر خزانہ نے بتایا کہ جولائی تا ستمبرکرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں 64 فیصد کمی رہی، تجارتی اورمالیاتی خسارے میں35 فیصد کمی دیکھنے میں آئی۔

    آئی ایم ایف مشن کا ملکی معیشت کی بہتری کے لیے حکومتی پالیسیوں پر اظہار اطمینان

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ آئی ایم ایف مشن نے پاکستان کی معاشی صورتحال کی بہتری کے لیے کیے گئے حکومتی اقدامات کی تعریف کرتے ہوئے اس کی پالیسیوں پر اظہار اطمینان کیا تھا۔

  • اقتصادی رابطہ کمیٹی اجلاس: گندم کی برآمد پر پابندی عائد

    اقتصادی رابطہ کمیٹی اجلاس: گندم کی برآمد پر پابندی عائد

    اسلام آباد: مشیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا، اجلاس میں گندم کی برآمد پر پابندی لگادی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں اقتصادی رابطہ کمیٹی نے ملک کی معاشی صورتحال کا جائزہ لیا۔

    ذرائع کے مطابق اقتصادی رابطہ کمیٹی نے گندم کی برآمد پر پابندی لگا دی، گندم کی برآمد پر پابندی آٹے کی قیمت میں اضافے کے باعث لگائی گئی ہے۔ اجلاس میں روٹی اور نان کی قیمت میں اضافے کی روک تھام کے لیے اقدامات کی بھی ہدایت کردی گئی۔

    اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں سال 20-2019 کے لیے تمباکو کی کم از کم قیمت کا تعین بھی کر دیا گیا۔

    اجلاس میں بوئنگ طیاروں کے آئی ایف سی سسٹم کے لیے پاکستان انٹرنیشل ایئر لائن (پی آئی اے) کی سمری بھی منظور کرلی گئی۔ پی آئی اے کو دستیاب وسائل سے 70 کروڑ روپے خرچ کرنے کی ہدایت کردی گئی۔

    اجلاس میں شماریات کے لیے قیمتوں کے تعین میں بیس ایئر 16-2015 مقرر کرنے کی بھی منظوری دی گئی جبکہ غیر نقصان دہ ایلومینیئم ویسٹ اور اسکریپ کی درآمد کی بھی اجازت دے دی گئی۔

    اقتصادی رابطہ کمیٹی کو ملک میں مہنگائی پر بھی بریفنگ دی گئی۔ اجلاس میں صوبہ خیبر پختونخواہ کے علاقے ہنگو کے مختلف دیہاتوں میں گیس فراہمی کی سمری پر بھی غور کیا گیا جبکہ درآمدی یوریا کی بوری کی قیمت کا تعین بھی کردیا گیا۔

    اس سے قبل 3 جولائی کو ہونے والے اقتصادی رابطہ کمیٹی اجلاس میں پیٹرولیم مصنوعات کی اندرون ملک فراہمی بذریعہ ریلوے پر غور کیا گیا۔ گزشتہ اجلاس میں ملک میں گندم کی طلب و رسد کا بھی جائزہ لیا گیا تھا۔