Tag: عبد الرحمان عرف بھولا

  • سانحہ بلدیہ، عبدالرحمان بھولا اپنے بیان سے مکر گیا

    سانحہ بلدیہ، عبدالرحمان بھولا اپنے بیان سے مکر گیا

    کراچی: بنکاک سے حراست میں لیے جانے والا سانحہ بلدیہ کا مرکزی ملزم عبد الرحمان عرف بھولا اپنے اعترافی بیان سے مکر گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سانحہ بلدیہ کیس کا مرکزی ملزم رحمان بھولا نے پیشی پر حاضری کے دوران صحافیوں کی جانب سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں شق 164 کے تحت قلم بند کرائے گئے بیان سے یکسر انکار کرتے ہوئے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کا سخت دباؤ ہے۔


    *سانحہ بلدیہ ٹاؤن، عبدالرحمان عرف بھولا کا ملوث ہونے کا اعتراف، حماد صدیقی ماسٹر مائنڈ قرار


    اے آر وائی نیوز کے نمائندے فیض اللہ نے بتایا کہ قانون کے مطابق اگر انسداد دہشت گردی کی عدالت میں ملزم رحمان بھولا یہی بیان دیتا ہے تو اگلی سماعت پر وہ مجسٹریٹ عدالت میں پیش ہو کر بتائے گا کہ ملزم نے دباؤ میں دیا تھا یا از خود بیان دیا۔

    واضح رہے کہ سانحہ بلدیہ کے مرکزی ملزم نے مجسٹریٹ کے سامنے بلدیہ فیکٹری میں آگ لگانے کا اعتراف کیا تھا اور عدالت کی جانب سے سوچ بچار کے لیے وقت اور سازگار ماحول دینے کے بعد بھی ملزم اپنے اعترافی بیان پر قائم رہا تھا۔

  • سانحہ بلدیہ ٹاؤن: مرکزی ملزم عبد الرحمان عرف بھولا ایئر پورٹ سے گرفتار

    سانحہ بلدیہ ٹاؤن: مرکزی ملزم عبد الرحمان عرف بھولا ایئر پورٹ سے گرفتار

    کراچی: سانحہ بلدیہ ٹاؤن کا مرکزی ملزم عبد الرحمان عرف بھولا ائیر پورٹ سے گرفتار۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی ایئر پورٹ سے  بیرون ملک فرار ہونے کی کوشش کرنے والا سانحہ بلدیہ ٹاؤن کا مرکزی ملزم عبد الرحمان عرف بھولا ولد عبد الستارکو سیکیورٹی حکام نے گرفتار کرلیا۔

    مذکورہ ملزم انتہائی مطلوب ملزمان کی فہرست میں شامل ہے،ملزم عبدا لرحمان کو امیگریشن حکام نے اس وقت گرفتار کیا جب وہ آج دوپہر ساڑھے تین بجے پی کے 607 کی فلائٹ سے بیرون ملک فرار ہورہا تھا۔

    ملزم عبد الرحما ن کوجہاز سے اتار کر گرفتار کیاگیا، جس کو گرفتار کرنے کے بعد مزید تفتیش کیلئے رینجرز کی تحویل میں دے دیا گیاہے۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل مذکورہ مقدمے میں ملوث ملزم شکیل کو گرفتار کیا گیا تھا، جس نے دوران تفتیش سانحہ بلدیہ ٹاؤن میں ملوث ہونے کا اعتراف کرلیا ہے۔

    ملزم شکیل کے مطابق دیگر ساتھیوں کے ساتھ مل کر بلدیہ فیکٹری میں آگ لگائی، ملزم شکیل نے انکشاف کیا کہ چھ افراد ہائی روف میں گئے تھے، تین فیکٹری کے اندر اور تین باہر رکے تھے۔