Tag: عثمان بزدار

  • بزدار حکومت میں 550 ملین اسکینڈل، تحقیقات اعلیٰ افسران سے کیوں نہیں کرائی گئی؟ کمیٹی کی ناراضگی

    بزدار حکومت میں 550 ملین اسکینڈل، تحقیقات اعلیٰ افسران سے کیوں نہیں کرائی گئی؟ کمیٹی کی ناراضگی

    لاہور: پی ٹی آئی کی سابق حکومت سے تعلق رکھنے والے 550 ملین روپے کی مالی بے ضابطگی کے اسکینڈل میں پبلک اکاؤنٹس کمیٹی ٹو نے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کی حکومت میں پنجاب کے وزیر اعلیٰ عثمان بزدار کے دور میں 286 ملین روپے کے بغیر ٹینڈرز خریداریاں کی گئی تھیں، جب کہ 263 ملین روپے کی خریداری میں بنیادی قوانین کو نظر انداز کیا گیا تھا، بزدار دور کی اس بڑی مالی بے ضابطگی پر پبلک اکاؤنٹس کمیٹی ٹو نے سخت ایکشن لیا ہے۔

    پبلک اکاؤنٹس کمیٹی ٹو نے اس بات پر سخت اظہار ناراضگی کیا ہے کہ اس اسکینڈل کی تحقیقات جونیئر افسران سے کیوں کرائی گئی، کمیٹی نے تحقیقات اعلیٰ افسران سے کرانے کی ہدایت کر دی ہے۔


    عثمان بزدار حکومت میں اسکولوں میں ہونے والے 58 فی صد داخلوں کی حقیقت کیا ہے؟


    پی اے سی نے سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریٹریشن ڈیپارٹمنٹ کا مؤقف مسترد کر دیا، اور آڈٹ پیراز نمٹانے کی ایس اینڈ جی اے ڈی درخواست بھی مسترد کر دی، کمیٹی نے نئی تحقیقات مکمل ہونے تک تمام آڈٹ رپورٹس منجمد کر لیے ہیں۔

  • عثمان بزدار دور حکومت سے متعلق اہم خبر

    عثمان بزدار دور حکومت سے متعلق اہم خبر

    پنجاب حکومت کو سابق وزیر اعلیٰ عثمان بزدار کے دور حکومت میں میونسپل کارپوریشن ڈی جی خان کے اخراجات کا ریکارڈ نہ مل سکا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پنجاب حکومت کو سابق وزیراعلیٰ عثمان بزدار کے دور حکومت میں ڈی جی خان کی میونسپل کارپوریشن کے اخراجات کا ریکارڈ نہ مل سکا ہے جس کے بعد آڈٹ ڈیپارٹمنٹ سے ریکارڈ فراہم نہ کرنے والوں کیخلاف سخت کارروائی کی سفارش کر دی ہے۔

    ڈی جی خان میونسپل کارپوریشن میں مذکورہ دور میں 179 ملین روپے خرچ کی دستاویز آڈٹ ڈیپارٹمنٹ کو نہیں ملی ہے۔ اس حوالے سے آڈٹ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 19-2018 کا ڈی جی خان مونسپل کارپوریشن کے اخراجات کا ریکارڈ نہیں دیا گیا۔

    رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ مالی سال 20-2019 میں میونسپل کارپوریشن ڈی جی خان میں 81 ملین جب کہ 21-2020 میں 98 ملین روپے خرچ کیے گئے اور یہ ریکارڈ بھی آڈٹ ڈیپارٹمنٹ کو نہیں ملے۔

    https://urdu.arynews.tv/usman-buzdar-punjab-school-funds-corruption/

  • عثمان بزدار حکومت میں اسکولوں میں ہونے والے 58 فی صد داخلوں کی حقیقت کیا ہے؟

    عثمان بزدار حکومت میں اسکولوں میں ہونے والے 58 فی صد داخلوں کی حقیقت کیا ہے؟

    لاہور: عثمان بزدار کے دور حکومت میں پاکپتن کے اسکولوں میں ہونے والے 58 فی صد داخلوں کی حقیقت سامنے آ گئی، آڈٹ ڈیپارٹمنٹ نے داخلے مشکوک قرار دے دیے۔

    تفصیلات کے مطابق ضلع پاکپتن میں طالب علموں کے سرکاری اسکولوں میں داخلوں کا ریکارڈ مشکوک قرار دے دیا گیا، اسکولوں میں داخلوں کے ریکارڈ سے متعلق پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے تحقیقات کا آغاز کر دیا۔

    آڈٹ ڈیپارٹمنٹ2021 کی رپورٹ میں پاکپتن میں سرکاری اسکولوں میں بوگس داخلوں کا انکشاف ہوا ہے، عثمان بزدار دور حکومت میں پاکپتن میں سرکاری اسکولوں میں 58 فی صد داخلوں کا ریکارڈ نہ مل سکا۔

    آڈٹ ڈیپارٹمنٹ نے ضلع پاکپتن میں سرکاری اسکولوں میں داخلوں کے ریکارڈ کے لیے مراسلے لکھے، لیکن بار بار ریکارڈ طلب کیے جانے کے باوجود ریکارڈ فراہم نہ کیا گیا، آڈٹ ڈیپارٹمنٹ کو ضلع پاکپتن میں صرف 42 فی صد داخلوں کا نادرا سے ریکارڈ مل سکا ہے۔

    پی ٹی آئی کا القادر کیس کا فیصلہ 48 گھنٹے میں چیلنج کرنے کا فیصلہ

    آڈٹ ڈیپارٹمنٹ نے 58 فی صد طالب علموں کے داخلوں کا ریکارڈ نہ ملنے پر معاملہ مشکوک قرار دے دیا ہے، ضلع پاکپتن میں سرکاری اسکولوں میں مشکوک داخلوں کی رپورٹ پنجاب اسمبلی کو بھی بھجوا دی گئی، اور سرکاری اسکولوں کے تمام داخلوں کی دوبارہ جانچ کی سفارش کی ہے۔

  • عثمان بزدار دور میں 99 ملین روپوں کی مبینہ بے ضابطگی کا انکشاف

    عثمان بزدار دور میں 99 ملین روپوں کی مبینہ بے ضابطگی کا انکشاف

    لاہور: عثمان بزدار دور میں 99 ملین روپوں کی مبینہ بے ضابطگی کا انکشاف ہوا ہے۔

    سابق وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے دور میں ڈیرہ غازی خان میں مبینہ مالی بے ضابطگی کی رپورٹ سامنے آئی ہے، محکمہ آڈٹ پنجاب کا کہنا ہے کہ عثمان بزدار دور میں سرکاری اسکولوں میں فنڈز مبینہ طور پر غیر قانونی خرچ کیے گئے۔

    رپورٹ کے مطابق عثمان بزدار دور میں اسکولوں میں رقم خرچ کرنے کی با ضابطہ منظوری نہیں لی گئی تھی، 2020-21 میں ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی نے 99 ملین روپے مبینہ طور پر خرچ کیے، اور ان سے مبینہ طور پر فرنیچر و دیگر اشیائے ضرورت خریدی گئیں۔

    بانی پی ٹی آئی سے ملاقات میں انہیں ’’مشورہ‘‘ دوں گا کہ ….؟ علی محمد خان نے بتا دیا

    تاہم رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ڈی جی خان میں 99 ملین کی فرنیچر و دیگر اشیا کی خریداری کی تصدیق نہیں ہو سکی ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ محکمہ آڈٹ پنجاب کی نشان دہی پر ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی سے کوئی جواب نہیں آیا ہے۔

  • سابق وزیر اعلی عثمان بزدار کی گرفتاری ٹل گئی

    سابق وزیر اعلی عثمان بزدار کی گرفتاری ٹل گئی

    لاہور : قومی احتساب بیورو نیب ہیڈ کوارٹر کی جانب سے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں سابق وزیر اعلی کی گرفتاری کے حوالے سے حتمی فیصلہ نہ کیا سکا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں سابق وزیر اعلی کی گرفتاری ٹل گئی۔

    ذرائع نے بتایا کہ نیب ہیڈ کوارٹر نے سابق وزیر اعلی کی گرفتاری کے حوالے سے حتمی فیصلہ نہ کیا، نیب آرڈیننس میں ترامیم کے بعد قانونی نقاط پر کام جاری ہے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ انکوائری کی سطح پر عثمان بزدار کی گرفتاری کا فیصلہ نہیں کیا جا سکتا، عثمان بزدار کی گرفتاری کیلئے کیس انویسٹی گیشن سطح پر اپگریڈ ہونا ضروری یے۔

    ذرائع نے مزید بتایا کہ عثمان بزدار کیس میں انکوائری کم از کم چھ ماہ چلنا ضروری ہے تاہم ان کو دوبارہ طلب کرنے کے حوالہ سے اعلی حکام نے سر جوڑ لئے۔

    یاد رہے نیب لاہور نے عثمان بزدار کی گرفتاری کا فیصلہ کرتے ہوئے چیئرمین نیب سے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کیلئے استدعا کی تھی، نئے آرڈیننس کےتحت عثمان بزدار کو دوران انکوائری بھی گرفتار کیا جا سکتا ہے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ عثمان بزدار پر نئےآرڈیننس کااطلاق کرنے کافیصلہ کیا گیا، عثمان بزدار طلبی کےباوجود 14ویں مرتبہ نیب لاہور میں پیش نہیں ہوئے۔

  • نیب  کا عثمان بزدار کو گرفتار کرنے کا فیصلہ

    نیب کا عثمان بزدار کو گرفتار کرنے کا فیصلہ

    لاہور: قومی احتساب بیورو ( نیب) نے سابق وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو گرفتار کرنے کا فیصلہ کرلیا اور چیئرمین نیب سےوارنٹ گرفتاری جاری کرنے کیلئے استدعا کردی۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار پر نیب تحقیقات کے معاملے پر نیب لاہور نے عثمان بزدار کی گرفتاری کا فیصلہ کرلیا۔

    ذرائع نے بتایا کہ چیئرمین نیب سے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کیلئے استدعا کردی ہے ، نئے آرڈیننس کےتحت عثمان بزدار کو دوران انکوائری بھی گرفتار کیا جا سکتا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ عثمان بزدار پر نئےآرڈیننس کااطلاق کرنے کافیصلہ کیا گیا، عثمان بزدار طلبی کےباوجود 14ویں مرتبہ نیب لاہور میں پیش نہیں ہوئے۔

    ذرائع نے کہا ہے کہ وکیل نے استدعا کی تھی کہ عثمان بزدار نیب لاہور پیش نہیں ہو سکتے، جس پر نیب نےعثمان بزدار کےوکیل کی استدعا مسترد کردی۔

    ذرائع کے مطابق نیب نے عثمان بزدار کے وکیل سے جواب وصول کرنے سے بھی انکار کردیا ہے، عثمان بزدار کیخلاف آمدن سےزائداثاثہ جات، تقرر و تبادلے اور ٹھیکوں میں بےضابطگی کا کیس چل رہا ہے۔

    عثمان بزدار سمیت خاندان پر 9 ارب سے زائد اثاثہ جات بنانے کا کیس زیر تفتیش ہے جبکہ ان کے خلاف گندم برآمد کیس بھی زیر تحقیقات ہے۔

  • نیب میں پیش نہ ہونے پر عثمان بزدار کے وارنٹ گرفتاری کا امکان

    نیب میں پیش نہ ہونے پر عثمان بزدار کے وارنٹ گرفتاری کا امکان

    لاہور: آج نیب میں پیش نہ ہونے پر عثمان بزدار کے وارنٹ گرفتاری جاری ہونے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے آج نیب میں پیش نہ ہونے پر ان کے وارنٹ گرفتاری حاصل کیے جانے کا امکان ہے۔

    آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں عثمان بزدارآج نیب میں پیش ہوں گے، نیب نے عثمان بزدار کو آج دن 11 بجے طلب کر رکھا ہے، سابق وزیر اعلیٰ پنجاب کو آج تیرہویں مرتبہ طلب کیا گیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ عثمان بزدار صرف 2 مرتبہ نیب میں پیش ہوئے تھے، اس لیے اگر آج وہ نیب میں پیش نہ ہوئے تو ان کے وارنٹ گرفتاری حاصل کیے جانے کا امکان ہے۔

    اسلام آباد ہائیکورٹ نے توشہ خانہ کیس ناقابل سماعت قرار دے دیا

    وارنٹ گرفتاری حاصل کرنے کے بعد نیب ٹیم عثمان بزدار کو گرفتار کر لے گی، ذرائع کے مطابق یہ پہلا موقع ہے کہ نیب کسی ملزم کو طلبی کے 13 نوٹس جاری کر چکا ہے۔

  • کروڑوں روپے بطور رشوت وصولی: فرحت شہزادی اور عثمان بزدار کے خلاف مقدمہ درج،  بشریٰ  بی بی کا بیٹا بھی نامزد

    کروڑوں روپے بطور رشوت وصولی: فرحت شہزادی اور عثمان بزدار کے خلاف مقدمہ درج، بشریٰ بی بی کا بیٹا بھی نامزد

    لاہور: سابق خاتون اول کی قریبی دوست فرحت شہزادی اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے خلاف مقدمہ درج کر لیا، جس میں سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کے بیٹے کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اینٹی کرپشن نے سابق خاتون اول بشریٰ بی بی قریبی دوست فرحت شہزادی اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے خلاف مقدمہ درج کر لیا۔

    مقدمے میں سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کے بیٹے ابراہیم مانیکا سمیت چھ بیوروکریٹس کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔

    لاہور اینٹی کرپشن نے بتایا کہ عثمان بزدار کے دور میں سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کی دست راست فرحت شہزادی کی ہدایات پر پنجاب میں افسران کے اعلی انتظامی اور پرکشش عہدوں پر تقرو تبادلے ہوئے۔

    اینٹی کرپشن کا کہنا تھا کہ سینئر بیوروکریٹس طاہر خورشید ، احمد عزیز تارڑ ، صالحہ سعید ، عثمان معزم ، سہیل خواجہ اور دیگر تعینات ہونے والے افسران اور ملازمین سے کروڑوں روپے بطور رشوت وصول کرتے تھے۔

    حکام نے مزید بتایا کہ بھاری رشوت وصول کرکے کروڑوں روپے فرحت شہزادی کو انکے ڈی ایچ اے گھر میں پہنچایا جاتے تھے، جس کے بعد فرحت شہزادی اپنے ملازمین اکاونٹس مینجر احمد منصور اور پرنسپل سیکرٹری محمد آصف کے ذریعے اپنے ذاتی بینک اکاونٹ لبرٹی مارکیٹ میں جمع کرواتی تھی۔

    اینٹی کرپشن حکام نے کہا کہ سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کا بیٹا ابراہیم مانیکا اپنے حصے کی رقم لینے کے لیے فرحت شہزادی کے گھر آتا تھا۔

    حکام کے مطابق انکوائری میں 45 کروڑ روپے فرحت شہزادی پر رشوت ثابت ہوئی ہے ، نامزد ملزمان نے اربوں روپے رشوت وصول کرکے جرم کا ارتکاب کیا ہے۔

  • عثمان بزدار نیب تحقیقاتی ٹیم کو مطمئن کرنے میں ناکام ، ایک بار پھر طلب

    عثمان بزدار نیب تحقیقاتی ٹیم کو مطمئن کرنے میں ناکام ، ایک بار پھر طلب

    لاہور : قومی احتساب بیورو نیب نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں ایک بار پھر سابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدارکوطلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں قومی احتساب بیورو نیب نے ایک بار پھر سابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدارکوطلب کرلیا۔

    ذرائع نے بتایا کہ عثمان بزدار نیب تحقیقاتی ٹیم کومطمئن کرنےمیں ناکام رہے ، جس پر نیب نے عثمان بزدار کو 9 مئی دن 11 بجے طلب کیا ہے۔

    نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق وزیراعلیٰ پنجاب کو 30 سوالات پر مشتمل سوالنامہ کے جوابات دینے کیلئے طلب کیا گیا ہے۔

    عثمان بزدارسے 40 ارب روپے کے منصوبوں کا ایک ہی روز میں افتتاح سمیت ڈی جی خان میں ڈیم کی تعمیر کا ٹھیکہ من پسند افراد کو دینے سے متعلق بھی جواب طلب کیا ہے۔

    یاد رہے 2 مئی کو آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں سابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نیب آفس میں پیش ہوئے تھے۔

    گزشتہ پیشی پر عثمان بزدار سے جواب نامہ طلب کیا تھا تاہم عثمان بزدار نے گزشتہ پیشی پر سوالنامہ کے جوابات دینے سے معذرت کی تھی۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ نیب حکام نے تونسہ ،ڈی جی خان کےترقیاتی فنڈز کی تفصیلات بھی پوچھ رکھی ہیں جبکہ عثمان بزدار سے مبینہ فرنٹ مینوں کا بھی ریکارڈ طلب کر رکھا ہے۔

  • عثمان بزدار کو بڑا ریلیف مل گیا

    عثمان بزدار کو بڑا ریلیف مل گیا

    لاہور : لاہور ہائی کورٹ نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو گرفتار نہ کرنے کے حکم میں 8مئی تک توسیع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں سابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدارکی اپیل پر سماعت ہوئی، جسٹس طارق سلیم شیخ نے ریمارکس دیے سمجھ نہیں آتی ہر کیس میں گرفتاری کیوں ضروری ہوتی ہے۔

    جسٹس طارق سلیم نے سرکاری وکیل سے استفسار کیا پرویز الٰہی کے گھر جو کچھ ہوا اس کے بعد آپ کو اپنی آنکھیں بند نہیں کرنی چاہئیں، پیر تک گرفتار نہیں ہوں گے تو کچھ فرق نہیں پڑتا،ان کا ویک اینڈ اچھا گزر جائے گا۔

    وکیل عثمان بزدار نے بتایا کہ آئے روز چھاپے مارے جا رہےہیں ،مقدمات کو خفیہ رکھا جا رہا ہے، جس پر عدالت نے وکیل سے استفسار کیا کیاآپ شامل تفتیش ہوئے ہیں۔

    جس پر سرکاری وکیل نے بتایا کہ عثمان بزدارابھی تک شامل تفتیش نہیں ہوئے تو عدالت نے کہا کہ آپ وزیراعلیٰ رہے ہوں گے مگر یہ بات ذہن نشین کرلیں قانون کا سامنا کرنا ہوگا۔

    سابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے عدالت کو بتایا کہ مجھے جب بلایا گیا تب کورونا میں مبتلا تھا، کل بھی 3گھنٹے اینٹی کرپشن میں موجود رہا بتایا گیا کہ کوئی کیس نہیں ہے۔

    عدالت نے سرکاری وکیل کی عثمان بزدارکو گرفتار نہ کرنے کا حکم واپس لینے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے ان کو گرفتار نہ کرنے کے حکم میں 8 مئی تک توسیع کردی۔