Tag: عثمان خواجہ

  • عثمان خواجہ فلسطینی عوام اور بچوں کی حمایت میں ایک بار پھر بول پڑے

    عثمان خواجہ فلسطینی عوام اور بچوں کی حمایت میں ایک بار پھر بول پڑے

    آسٹریلیا کرکٹ ٹیم کے اوپنر بلے باز عثمان خواجہ مظلوم فلسطینی عوام و بچوں کی حمایت اور اسرائیلی بربریت کیخلاف ایک بار پھر بول پڑے۔

    غزہ پر جاری اسرائیلی جارحیت کے خلاف آسٹریلوی کرکٹر عثمان خواجہ ہر فورم پر فلسطینی عوام سے اظہار یکجہتی اور اسرائیلی مظالم کو دنیا کے سامنے آشکار کرتے رہتے ہیں۔

    سوشل میڈیا پر جاری بیان میں آسٹریلوی کرکٹر عثمان خواجہ کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ جاؤں گا جہاں غزہ پر بات کروں گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہمیں بطور آسٹریلین اور سب سے اہم بطور انسان حق کے لیے کھڑا ہونا پڑے گا، معصوم بچوں کا قتل عام اور فاقہ کشی اب رکنی چاہیے۔

    انہوں نے مطالبہ کیا کہ غزہ میں مظالم رکنے اور امدادی سامان کی ترسیل کی اجازت تک ہمیں اسرائیل پر پابندی لگانی چاہیے.

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم کسی ایسے ملک کے ساتھ تجارت نہیں کرسکتے جو انسانی حقوق اور بین الاقوامی قوانین کی عزت نہ کرے۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل بھی عثمان خواجہ نے صحافی پیٹر لالور کی برطرفی کیخلاف احتجاج کے طور انٹرویو دینے سے انکار کردیا تھا، جنہیں غزہ میں اسرئیلی جارحیت کے خلاف آواز اٹھانے پر نوکری سے نکال دیا گیا تھا۔

     

  • غزہ اور برطرف صحافی سے یکجہتی، عثمان خواجہ نے انٹرویو دینے سے انکار کردیا

    غزہ اور برطرف صحافی سے یکجہتی، عثمان خواجہ نے انٹرویو دینے سے انکار کردیا

    آسٹریلیا کرکٹر ٹیم کے اوپنر عثمان خواجہ نے اپنی اصول پسندی کو برقرار رکھتے ہوئے صحافی پیٹر لالر سے یک جہتی کے لیے انٹرویو دینے سے انکار کر دیا۔

    آسٹریلوی میڈیا کے مطابق عثمان خواجہ نے صحافی پیٹر لالور کی برطرفی کیخلاف احتجاج کے طور انٹرویو دینے سے انکار کیا، جنہیں غزہ میں اسرئیلی جارحیت کے خلاف آواز اٹھانے پر نوکری سے نکال دیا گیا تھا۔

    Usman Khawaja has refused a radio interview with Craig Hutchison’s SEN, following his sacking of journalist Peter Lalor in February.

    سوشل میڈیا پر آسٹریلوی بیٹر کی ویڈیو وائرل ہورہی ہے جس میں انہوں نے سین مائیک دیکھتے ہی ہاتھ کے اشارے سے انکار کیا اور خاموشی سے وہاں سے چلے گئے۔

    یاد رہے کہ آسٹریلوی ریڈیو نے غزہ کے حق میں بولنے کی وجہ سے معروف کرکٹ جرنلسٹ پیٹر لالور کو نوکری سے نکال دیا تھا کیونکہ فروری میں صحافی پیٹر لالور نے غزہ کے لوگوں کےحق میں سوشل میڈیا پر بیان دیا تھا۔

    آسٹریلوی صحافی پیٹر لالور کو بیان دینے کے بعد ادارے نے نوکری سے فارغ کردیا گیا تھا جس پر عثمان خواجہ سوشل میڈیا پر پیٹر لالور کے حق میں بولے اور نوکری سے نکالے جانے کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

    دوسری جانب انٹرویو دینے سے انکار پر پیٹر لالور نے عثمان خواجہ کی تعریف کی اور کہا کہ عثمان خواجہ اصول پرست انسان ہیں اور مجھے نکالنےکے وقت بھی اُن کی سپورٹ قیمتی تھی۔

  • آسٹریلوی ٹیسٹ کرکٹر عثمان خواجہ نے پاکستان کرکٹ ٹیم کے بارے میں کیا کہا؟

    آسٹریلوی ٹیسٹ کرکٹر عثمان خواجہ نے پاکستان کرکٹ ٹیم کے بارے میں کیا کہا؟

    میلبرن: آسٹریلوی ٹیسٹ کرکٹر عثمان خواجہ نے پاکستان کرکٹ ٹیم کے بارے میں کہا ہے کہ اس میں ہر چیز مسلسل تبدیل ہوتی رہتی ہے جس کے اثرات پرفارمنس پر پڑتے ہیں۔

    آسٹریلوی ٹیسٹ کرکٹر عثمان خواجہ نے میلبرن میں ایک تقریب کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کرکٹ ٹیم میں بہت ٹیلنٹ ہے، لیکن میں جب باہر سے دیکھتا ہوں تو پاکستان کرکٹ میں ہر چیز تبدیل ہوتی رہتی ہے، سلیکشن کمیٹی تبدیل ہوتی رہتی ہے، اسٹاف تبدیل ہوتا ہے اور پلیئرز بہت تبدیل ہوتے ہیں۔

    انھوں نے کہا یہ ایک مشکل صورت حال ہوتی ہے، کیوں کہ ٹیم کے لیے استحکام بہت ضروری ہوتا ہے، جب استحکام نہیں ہوتا تو پلیئرز کے لیے پرفارم کرنا مشکل ہو جاتا ہے، اور میں نے پاکستان کرکٹ ٹیم میں کبھی استحکام نہیں دیکھا۔

    عثمان خواجہ نے مزید کہا کپتانی کرنا بابر اعظم کا فیصلہ ہے، اگر وہ کر سکتے ہیں تو انھیں کرنی چاہیے، پاکستان میں تھوڑی توقعات زیادہ ہوتی ہیں، کھیل ٹف ہوتا ہے، اور جیتنا ایک ٹیم نے ہوتا ہے۔

    قومی ٹیم میں شمولیت کے لیے ڈومیسٹک کرکٹ کھیلنا ہوگی، محسن نقوی نے پلان کی منظوری دے دی

    آسٹریلوی کرکٹر نے کہا اگر آپ ورلڈ کپ نہیں جیتتے اور دوسرے نمبر پر آتے ہیں تو یہ ایسے ہی ہے جیسے سپر ایٹ مرحلہ کھیلا ہو۔

  • عثمان خواجہ نے اپنی ریٹائرمنٹ کی باتوں کو ہوا میں اڑا دیا!

    عثمان خواجہ نے اپنی ریٹائرمنٹ کی باتوں کو ہوا میں اڑا دیا!

    آسٹریلوی اوپنر عثمان خواجہ نے اپنی ریٹائرمنٹ کے حوالے سے کہا ہے کہ میرا ابھی ریٹائر ہونے کا کو کوئی منصوبہ نہیں ہے۔

    کرکٹ کی دنیا میں اکثر کسی نہ کسی پلیئر کی ریٹائرمنٹ کے بارے میں قیاس آرائیاں چلتی رہتی ہیں اور اگر وہ کوئی اسٹار پلیئر ہو تو یہ گرما گرم موضوع بن جاتا ہے۔ آسٹریلوی بلے باز عثمان نے انٹرنیشنل کرکٹ سے اپنی ریٹائرمنٹ کے بارے میں دو ٹوک موقف اختیار کیا ہے۔

    37 سالہ کرکٹرز جنھیں حال ہی میں آئی سی سی ٹیسٹ پلیئر آف دی ایئر کے ایوارڈ سے بھی نوازا گیا ہے، وہ نیوزی لینڈ کے خلاف آئندہ ٹیسٹ سیریز کے لیے ایک واضح ذہنیت کے ساتھ تیاری میں مصروف ہیں۔

    سال 2023 عثمان خواجہ کے لیے کافی شاندار رہا اور انھوں نے کئی عمدہ پرفارمنس کے ساتھ اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا جبکہ اس وقت ریٹائرمنٹ ان کے ریڈار پر نہیں ہے۔

    انھوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ کوئی فنش لائن نہیں ہوتی ہے، میں کوشش کر رہا ہوں کہ بہت آگے نہ دیکھوں اور نمبر 1 کے چکر میں نہ پڑوں کیوں کہ مجھے کھیل پر بھروسہ نہیں ہے۔

    عثمان نے کہا کہ کھیل میں مشکل پیش آتی ہے اور میں جانتا ہوں کہ زیادہ آگے نہیں دیکھنا چاہیے کیونکہ یہ آپ کو بہت جلد حقیقت کی طرف واپس لا سکتا ہے۔

    2023 کے کام کے بوجھ کے باوجود، خواجہ کا ٹیم میں حصہ ڈالنے اور کھیل سے لطف اندوز ہونے کا عزم اٹل ہے۔ تجربہ کار کھلاڑی، 12 سال کے بین الاقوامی تجربے کے ساتھ، ٹیسٹ کی سطح پر ذہنی تیاری کی اہمیت کو سمجھتا ہے۔

    آسٹریلوی اوپنر نے کہا کہ میں جانتا ہوں کہ میں 37 سال کا ہوں، اس لیے لوگ ہمیشہ مجھ سے فنشنگ لائن کے بارے میں پوچھتے ہیں، لیکن ہمارے پاس 36 سالہ ناتھن لیون اور 35 سالہ اسمتھ جیسے تجربہ کار کھلاڑی بھی ہیں۔

    میرے خیال میں یہ صرف ٹیم میں اپنا حصہ ڈالنے کے بات ہے اور میں اپنے کیرئیر سے لطف اندوز ہو رہا ہوں، میں ذہنی طور پر ٹیسٹ کرکٹ کھیلنے کے لیے تیار ہوں۔

  • عثمان خواجہ نے غزہ کیلیے آواز اٹھانے کا نیا انداز اپنا لیا

    عثمان خواجہ نے غزہ کیلیے آواز اٹھانے کا نیا انداز اپنا لیا

    آسٹریلوی اوپنر بیٹر عثمان خواجہ نے غزہ کے لیے آواز اٹھانے کا نیا انداز اپنا لیا۔

    آسٹریلوی کرکٹر عثمان خواجہ فلسطینیوں کی حمایت میں ڈٹ گئے، آئی سی سی کی جانب سے روکے جانے کے بعد کرکٹر نے غزہ کے لیے آواز اٹھانے کا نیا انداز اپنا لیا۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر عثمان خواجہ نے اپنے پیغام ’زندگیاں سب کی برابر آزادی سب کا حق‘ جوتوں والی شرٹس متعارف کروادیں۔

    عثمان خواجہ نے عوام سے شرٹس خریدنے کی اپیل بھی کردی۔

    انہوں نے لکھا کہ آمدنی غزہ میں اسرائیلی جارحیت سے متاثرہ بچوں کی بحالی کے لیے یونیسیف کو عطیہ کی جائے گی۔

    واضح رہے کہ عثمان خواجہ نےآئی سی سی سے بلے پرامن کا پیغام دینے والی فاختہ لگانے کی اجازت مانگی تھی لیکن آئی سی سی نے انہیں جوتوں پر امن کا نشان استعمال کرنے سے بھی روک دیا تھا۔

    اس سے پہلے عثمان خواجہ نے پاکستان کے خلاف پہلے ٹیسٹ سے قبل پریکٹس سیشن کے دوران ایسے جوتے پہنے تھے جس پر فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے مختلف نعرے درج تھے اور وہ یہ جوتے پاکستان کے خلاف میچ میں بھی پہننا چاہتے تھے۔

    تاہم میچ میں عثمان خواجہ کو جوتے پہننے سے روک دیا گیا تھا جس کے بعد وہ پاکستان کے خلاف میچ میں اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں کے قتلِ عام کے خلاف میدان میں بازو پر سیاہ پٹی باندھ کر اترے تھے۔

    بعد ازاں آئی سی سی نے کہا تھا کہ عثمان خواجہ نے پرتھ ٹیسٹ میں بازوں پر سیا پٹی باندھ کر آئی سی سی کے کلوتھنگ اینڈ ایکیوپمنٹ کے قانون کی خلاف ورزی کی ہے ، جس پر انہیں چارج کر دیا گیا۔

  • عثمان خواجہ نے فلسطینیوں سے اظہارِ یکجتی کے لیے کیا کیا؟

    عثمان خواجہ نے فلسطینیوں سے اظہارِ یکجتی کے لیے کیا کیا؟

    آسٹریلوی بیٹر عثمان خواجہ نے پاکستان کے خلاف پرتھ میں کھیلے جارہے پہلے ٹیسٹ میچ میں فلسطینیوں سے اظہارِ یکجتی کے لیے اپنا احتجاج ریکارڈ کرادیا۔

    آسٹریلوی بیٹر عثمان خواجہ کو ٹیسٹ میچ میں فلسطین کے حق میں نعرے والے جوتے پہننے کی اجازت نہیں دی گئی تاہم انہوں نے اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں کے قتلِ عام کے خلاف میدان میں بازو پر سیاہ پٹی باندھ کر احتجاج کیا۔

    عثمان خواجہ کی فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی پر کرکٹ آسٹریلیا کا بیان

    آسٹریلوی بیٹر کی تصاویر سوشل میڈیا پر زیر گردش ہیں جن پر مداح اور صارفین عثمان خواجہ کو اپنی آواز بلند کرنے پر داد دے رہے ہیں۔

    عثمان خواجہ نے کہا کہ آئی سی سی نے مجھے جوتے پہننے سے روک دیا، ماضی میں ایسی نظیریں ہیں جب اجازت دی گئی، لیکن میں اپنے مؤقف پر قائم ہوں اور ہمیشہ رہوں گا، مجھے لگتا ہے میرے ساتھ ناانصافی کی گئی ہے۔

    واضح رہے کہ آسٹریلیا کے لیے ٹیسٹ کرکٹ کھیلنے والے پہلے مسلمان کرکٹر عثمان خواجہ نے ٹیسٹ میچ کی ٹریننگ کے دوران جو جوتے پہنیں ان پر ’تمام زندگیاں برابر ہیں‘، ’آزادی ہر انسان کا حق ہے‘ کے نعرے درج تھے۔

    عثمان خواجہ کی جانب سے فلسطین کے حمایتی پیغام والے جوتے پہننے کا معاملہ اتنا بڑھ گیا کہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) اور آسٹریلوی بورڈ نے اپنا ردعمل جاری کیا تھا۔

    عثمان خواجہ کا فلسطین میں مسلمانوں کے قتل عام پر انوکھے احتجاج کا فیصلہ

    عثمان خواجہ نے بتایا تھا کہ وہ پرتھ میں آج پاکستان کے خلاف ہونے والے ٹیسٹ میچ کے دوران یہی جوتے پہننے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

    تاہم گزشتہ روز آسٹریلیا کے کرکٹ بورڈ نے عثمان خواجہ کو  آئی سی سی کے قوانین سے متعلق خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ آئی سی سی کے قوانین ذاتی پیغامات کے اظہار سے منع کرتے ہیں، ہم توقع کرتے ہیں کہ کھلاڑی ان قوانین پر عمل کریں گے۔

  • عثمان خواجہ کی فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی پر کرکٹ آسٹریلیا کا بیان

    عثمان خواجہ کی فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی پر کرکٹ آسٹریلیا کا بیان

    کرکٹ آسٹریلیا نے اوپنر عثمان خواجہ کی فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی پر بیان جاری کیا ہے۔

    کرکٹ آسٹریلیا نے  اوپنر عثمان خواجہ کے غزہ کے لوگوں کے لیے اپنی حمایت کا اظہار کرنے کے حق کی حمایت کی لیکن کہا کہ اس حوالے سے آئی سی سی کے قوانین موجود ہیں۔

    کرکٹ آسٹریلیا کا کہنا ہے کہ آئی سی سی کی قوانین کھلاڑیوں کو ذاتی پیغامات کے اظہار سے منع کرتے ہیں، ہم توقع کرتے ہیں کہ کھلاڑی ان قوانین پر عمل کریں گے۔

    عثمان خواجہ کا فلسطین میں مسلمانوں کے قتل عام پر انوکھے احتجاج کا فیصلہ

    تاہم آسٹریلیا کی وزیر کھیل انیکا ویلز نے عثمان خواجہ کی مکمل حمایت کی، انہوں نے مقامی میڈیا کو کہا کہ ’میں نے ہمیشہ کھلاڑیوں کو آواز اٹھانے اور ان کے لیے اہم معاملات پر بات کرنے کا حق حاصل کرنے کی وکالت کی ہے‘۔

    وزیر کھیل انیکا ویلز نے کہا کہ عثمان خواجہ ایک عظیم کھلاڑی اور عظیم آسٹریلوی ہیں، انہیں ان معاملات پر بات کرنے کا پورا حق ہونا چاہیے جو ان کے لیے اہم ہیں۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز عثمان خواجہ نے ٹریننگ کے دوران جو جوتے پہن کر ٹریننگ کی تھی ان میں فلسطین کی حمایت میں نعرے درج تھے۔

    آسٹریلوی کرکٹ ٹیم کے اوپنر عثمان خواجہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کے کرکٹ شوز پر ’تمام جانیں برابر ہیں‘ اور ’آزادی سب انسانوں کا حق ہے۔‘ کے جملے لکھے ہوں گے۔

    عثمان خواجہ کا کہنا تھا کہ ان کے جملے آئی سی سی کے قوانین کی خلاف ورزی نہیں۔

  • ’وارنر کو ہیرو سمجھتا ہوں‘ عثمان خواجہ ساتھی کے دفاع میں سامنے آگئے

    ’وارنر کو ہیرو سمجھتا ہوں‘ عثمان خواجہ ساتھی کے دفاع میں سامنے آگئے

    سابق آسٹریلوی پیسر مچل جانسن کی تنقید کے بعد ڈیوڈ وارنر کے ساتھی اوپنر عثمان خواجہ ان کے دفاع میں سامنے آگئے۔

    آسٹریلوی لیفٹ ہینڈ اوپنر کو پاکستان کے خلاف ہوم ٹیسٹ سیریز کے لیے 14 رکنی ٹیسٹ اسکواڈ میں منتخب کیا گیا ہے۔ وارنر نے ٹیسٹ سیریز کے بعد طویل فارمیٹ سے اپنی ریٹائرمنٹ کا اعلان کررکھا ہے۔

    اوپنر کی ٹیسٹ اسکواڈ میں شمولیت پر مچل جانسن نے سخت تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ انھیں ٹیسٹ فیئر ویل ہرگز نہیں دینا چاہیے کیوں کہ وہ آسٹریلوی کرکٹ کی تاریخ کے سب سے بڑے تنازع میں ملوث رہے ہیں۔

    عثمان نے جانسن کے خیالات سے اختلاف کرتے ہوئے کہا کہ وارنر اور سابق کپتان اسٹیو اسمتھ نے آسٹریلوی کرکٹ کے لیے بہت کچھ کیا ہے اور ’سینڈ پیپر گیٹ‘ اسکینڈل میں انھیں 12 ماہ کی سزا ہوئی تھی جو ان کے لیے کافی تھی۔

    خواجہ کا ذرائع ابلاغ سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ میرے دماغ میں وارنر اور اسمتھ ہیرو ہیں۔ انھوں نے اپنی کرکٹ کا ایک سال گنوا دیا۔ کوئی بھی پرفیکٹ نہیں ہوتا نہ مچل جانسن پرفیکٹ ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ یہ کہنا کہ ڈیو وارنر یا سینڈ پیپر گیٹ میں شامل کوئی اور ہیرو نہیں ہے، میں اس سے متفق نہیں ہوں کیونکہ انھوں نے اپنی سزا بھگت لی ہے۔ کرکٹ سے ایک سال باہررہنا طویل عرصہ ہوتا ہے۔

    واضح رہے کہ آسٹریلیا کے سابق لیف آرم پیسر جانسن نے کالم ڈیوڈ وانر کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا اور انھیں ہیرو کی طرح ٹیسٹ فیئرویل دینے کی مخالفت کی تھی۔

  • حسن علی آسٹریلیا میں عثمان خواجہ سے کیوں محتاط رہیں گے؟

    حسن علی آسٹریلیا میں عثمان خواجہ سے کیوں محتاط رہیں گے؟

    پاکستان کرکٹ ٹیم کے فاسٹ بولر حسن علی نے کہا ہے کہ آسٹریلیا کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں آسٹریلوی کرکٹر عثمان خواجہ سے محتاط رہیں گے۔

    ایک انٹرویو میں قومی کرکٹ ٹیم کے فاسٹ بولر حسن علی نے کہا ہے کہ آسٹریلیا کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں عثمان خواجہ سے محتاط رہیں گے، وہ اردو جانتے ہیں، گراونڈ میں ان کے سامنے کوئی اسٹریٹجی ڈسکس نہیں کریں گے۔

    حسن علی نے دعویٰ کیا کہ عثمان خواجہ نے کراچی میں میچ کے دوران ہماری ٹیم کی گیم اسٹریٹجیز آسٹریلوی ٹیم کے ساتھ شیئر کیں کیونکہ وہ اردو سمجھتے ہیں۔

    فاسٹ بولر نے کہا کہ آن فیلڈ پلاننگ خفیہ رکھنے کے لیے عثمان خواجہ سے دور رہ کر باتیں کریں گے، جنوبی ایشیائی ٹیموں کے لیے دورہ آسٹریلیا ہمیشہ سے ٹف رہتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اضافی باونس کی وجہ سے جنوبی ایشیائی ٹیموں کو یہاں 20 وکٹیں حاصل کرنے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

    فاسٹ بولر حسن علی کا مزید کہنا تھا کہ آسٹریلیا کے موجودہ اسکواڈ میں سب سے بہترین باولر پیٹ کمنز ہیں، آسٹریلوی کپتان تینوں فارمیٹ کے خطرناک باولر ہیں لیکن شاہین شاہ آفریدی بھی نئی اور پرانی گیند کرنے کا فن جانتے ہیں۔

  • کوہلی نے عثمان خواجہ اور ایلکس کیری کو تحفے میں کیا دیا؟

    کوہلی نے عثمان خواجہ اور ایلکس کیری کو تحفے میں کیا دیا؟

    احمد آباد: بھارت کے خلاف احمد آباد ٹیسٹ میچ کے بعد ویرات کوہلی نے آسٹریلوی کھلاڑی کو تحائف پیش کیے ہیں۔

    بی سی سی آئی نے سوشل میڈیا پر ویڈیو شیئر کی ہے جس میں ویرات کوہلی نے سینچری اسکور کرنے والے پاکستانی نژاد آسٹریلوی کرکٹر عثمان خواجہ اور ایلکس کیری کو اپنی ٹی شرٹ یادگار کے طور پر پیش کردی۔

    پہلی اننگز میں آسٹریلوی اوپنر نے 180 رنز کی اننگز کھیل کر اپنی ٹیم کا اسکور 480 تک پہنچانے میں مدد کی تھی جبکہ اس میچ میں کیمرون گرین نے بھی 114 رنز بنائے تھے تاہم دوسری اننگز میں اوپنر کو بیٹنگ کیلئے نہیں بھیجا گیا تھا۔

    بھارت اور آسٹریلیا کے درمیان 4 ٹیسٹ میچوں پر مشتمل سیریز میں بھارت نے 1-2 سے اپنے نام کرلی تھی جبکہ ایک میچ ڈرا ہوا تھا۔