Tag: عجیب و غریب واقعات

  • برف کا طوفان جس نے سائنس دانوں کو حیران کردیا

    برف کا طوفان جس نے سائنس دانوں کو حیران کردیا

    امریکا کی ریاست منیسوٹا کو دس ہزار جھیلوں کی سرزمین کہا جاتا ہے۔ یہاں‌ کئی بڑی جھیلیں اور تفریح گاہیں ہیں جہاں‌ ہر سال لاکھوں کی تعداد میں لوگ آتے اور قدرت کے حسین نظاروں سے بہلتے ہیں۔

    اس علاقے میں مختلف برسوں کے دوران ناگہانی آفات کی وجہ سے مالی اور جانی نقصانات ہوتے رہے ہیں، لیکن ایک قدرتی آفت ایسی تھی جس نے سب کو حیرت میں‌ ڈال دیا۔

    یہ ایک جھیل میں بننے والا برف کا طوفان ہے جسے بعد میں اپنی نوعیت کا عجیب واقعہ قرار دیا گیا۔

    دریاؤں کا بپھرنا یا سمندری طوفان یا شدید برف باری کوئی نئی بات نہیں اور ان قدرتی آفات کے نتیجے میں انسان نے مالی اور جانی نقصانات بھی جھیلے ہیں، مگر کسی جھیل میں جمی ہوئی برف کا طوفان پہلے کبھی نہیں دیکھا گیا تھا۔

    خوف ناک بات یہ ہے کہ 2018 کا یہ برفانی طوفان جھیل اور اس کے قرب و جوار تک محدود نہ رہا بلکہ میلوں دور تک تباہی کا باعث بنا۔

    اس طوفان کے وقت اچانک تیز ہواؤں سے برف چھوٹی بڑی سلوں یا ٹکڑوں کی صورت ‌جھیل کے کناروں پر اور دور دور جاکر گرنے لگے۔ یہ ٹکڑے قریبی آبادی تک ہوا کے زور سے اڑ کر پہنچنے لگے اور پوری قوت سے عمارتوں اور گاڑیوں سے ٹکرائے اور بہت نقصان ہوا۔

    اسی طرح کا ایک طوفان کینیڈا کے ساحل پر بھی آیا تھا۔ امریکا میں‌ برف کا وہ طوفان ایک عجوبہ اور معما ہے۔

    (تلخیص و ترجمہ: سائرہ فاروق)

  • ڈیفنس بینک ڈکیتی، رات 9 سے صبح 7 بجے تک دو وقفوں میں کارروائی، مرکزی ملزم گرفتار

    ڈیفنس بینک ڈکیتی، رات 9 سے صبح 7 بجے تک دو وقفوں میں کارروائی، مرکزی ملزم گرفتار

    کراچی: شہرِ قائد کے علاقے ڈیفنس کے ایک بینک میں ڈکیتوں نے دیدہ دلیری کی انتہا کر دی جب کہ سیکورٹی اداروں نے بھی غفلت کی بد ترین مثال قائم کی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے ڈیفنس کے ایک بینک میں 10 سے زائد ڈکیتوں نے کارروائی کی، ڈکیتی کے دوران ملزمان کو طویل وقفہ بھی کرنا پڑا۔

    [bs-quote quote=”رات گیارہ بجے الارم بجنے کے بعد ڈکیت فرار ہوگئے لیکن پولیس نہ آئی تو ڈکیت ڈیڑھ بجے پھر آ گئے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”ذرائع”][/bs-quote]

    ذرائع کے مطابق ڈکیت رات 9 بجے بینک میں داخل ہوئے، بینک لوٹنے کے بعد صبح 7 بجے فرار ہوئے۔

    ذرائع نے بتایا کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے نے ڈیفنس ڈکیتی کا مرکزی ملزم گرفتار کر لیا ہے، ملزم نے انکشاف کیا کہ کارروائی میں 10 سے زائد ڈکیتوں نے حصہ لیا۔

    ذرائع نے تہلکہ خیز انکشاف کیا کہ ڈکیتی کے دوران رات 11 بجے بینک کا الارم بج گیا تھا، الارم بجتے ہی ایک ملزم بینک میں موجود رہا، دیگر فرار ہو گئے، تاہم وہ ڈیڑھ گھنٹے تک بینک کے قریب ہی موجود رہے، پولیس نہ پہنچی تو ڈکیت دوبارہ رات ڈیڑھ بجے بینک میں داخل ہو گئے۔

    بینک میں ڈکیتی 2 ملزمان کی منصوبہ بندی سے کی گئی، ڈکیتی کا دوسرا مرکزی ملزم ریٹائرڈ ایف سی اہل کار ابوالحسن ہے، بینک نقب زنی میں ملوث دیگر ڈکیتوں کا تعلق کرم ایجنسی سے ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  جنوری 2019: 3 ہزار موبائل فون اور 131 گاڑیاں چھن گئیں

    یہ حیرت انگیز انکشاف بھی ہوا ہے کہ زیادہ تر ڈکیت مختلف اداروں کے سیکورٹی گارڈز تھے، مستونگ کمپنی کا ملازم منظور پورے 24 گھنٹے ڈیوٹی دیتا تھا، ڈکیتوں نے بینک سے نقد 65 لاکھ روپے اور 10 لاکرز لوٹے۔

    ذرائع نے بتایا کہ لاکرز میں رکھے گئے سامان کی قیمت کروڑوں روپے میں ہے، سیکورٹی کمپنی کی جانب سے اسٹیٹ بینک قواعد و ضوابط کی بھی دھجیاں اڑائی گئیں، ایک ہی سیکورٹی گارڈ کو 24 گھنٹے تعینات رکھا گیا۔