لاہور: پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء جہانگیر خان ترین کا کہنا ہے کہ اگر نواز شریف کا علاج پاکستان میں ہو سکتا ہے تو انہیں ضمانت کی کیا ضرورت ہے؟
تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے رہنماء جہانگیر خان ترین عبدالعلیم خان سے ملاقات کیلئے پنجاب اسمبلی پہنچے اور ان کے چیمبر میں ملاقات کی، ملاقات میں اسحاق خاکوانی، ڈپٹی اسپیکر دوست مزاری، شوکت بسرا، میاں اسلم اقبال، مشیر وزیر اعلی عون چودھری اور دیگر بھی موجود تھے۔
پنجاب اسمبلی پہنچنے پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جہانگیر ترین نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کے حوالے سے کہا نواز شریف سے متعلق عدالت کا فیصلہ ہے، ان کا علاج پاکستانی اسپتالوں میں ہو سکتا ہے، اگر ایسا ہے تو نواز شریف کو ضمانت کی کیا ضرورت ہے؟ اسپتالوں میں سہولیات موجود ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ نعیم الحق اور فواد چوہدری کے اختلافات بند کمرے سے باہر نہیں نکلنے چاہیئیں تھے، وزیراعظم کو منتخب لوگ بنواتے ہیں۔
جہانگیر ترین نے مزید کہا مجھے پتہ نہیں کہ نواز شریف سے کیسے ڈیل ہو سکتی ہے، صرف میڈیا میں چل رہا ہے۔
مزید پڑھیں : اسلام آباد ہائی کورٹ نے نواز شریف کی درخواستِ ضمانت مسترد کردی
یاد رہے اسلام آباد ہائی کورٹ نے نوازشریف کی سزامعطلی اورضمانت کی درخواست مسترد کردی، عدالت نے قراردیاکہ نوازشریف کوایسی کوئی بیماری لاحق نہیں جس کاعلاج ملک میں نہ ہوسکے، طبی بنیادوں پر ضمانت کی درخواست ناقابل سماعت ہے۔
خیال رہے نواز شریف العزیزیہ کیس میں سزا کاٹ رہے ہیں اور اپنی بیماری کے سبب لاہور کے جناح اسپتال میں زیر علاج ہیں ، میڈیکل بورڈ نے سفارشات محمکہ داخلہ کو بجھوادیں ہیں ، جس میں انجیو گرافی تجویز کی گئی ہے۔