Tag: عدالتی کمیشن

  • سانحہ کوئٹہ پر عدالتی کمیشن کا قیام مسترد

    سانحہ کوئٹہ پر عدالتی کمیشن کا قیام مسترد

    کوئٹہ: بلوچستان ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے صوبائی حکومت کی جانب سے سانحہ کوئٹہ کی تحقیقات کےلیے عدالتی کمیشن کے قیام کو مسترد کردیا۔

    تفصیلات کےمطابق سانحہ کوئٹہ کے حوالے سے تعزیتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئےکے بلوچستان ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کےصدر غنی خلجی ایڈووکیٹ نے اعلان کیا کہ ‘ہم عدالتی کیمشن کو قبول نہیں کرتے’۔

    اجلاس میں سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری، چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ، جسٹس محمد نور ماشکانزئی، ہائی کورٹ کے ججز، سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے افسران اور ملک کے دیگر صوبوں سے تعلق رکھنے والے وکلاء رہنما موجود تھے۔

    مزید پڑھیں: کوئٹہ: سول اسپتال میں دھماکا، 74افراد جاں بحق، 112 زخمی

    غنی خلجی کا کہنا تھا کہ ‘اخلاقی طور پر بلوچستان کی صوبائی حکومت کو سانحہ کوئٹہ میں معصوم لوگوں کی ہلاکت پر مستعفی ہوجانا چاہیے تھا’۔

    دوسری جانب وکلاء نے سانحہ کوئٹہ پر ملک گیر احتجاج کی کال بھی دے دی ہے،اس کے علاوہ وکلاء کی تنظیم نے آج جنرل باڈی کا ایک ہنگامی اجلاس بھی طلب کرلیا ہے تاکہ ملک گیر احتجاج کے حوالے سے بات چیت کی جائے گی۔

    اس موقع پر علی احمد کرد ایڈووکیٹ نے اجلاس میں خطاب کے دوران کہا کہ وکلاء نے ملک میں جمہوریت کی بحالی کےلیے بھرپور کردار ادا کیا تھا۔

    انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ سانحہ کوئٹہ میں ملوث ملزمان کو فوری گرفتار کرکے انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔

    مزید پڑھیں: سانحہ کوئٹہ کی تحقیقات کےلیے عدالتی کمیشن قائم

    واضح رہے کہ بلوچستان حکومت نے گذشتہ روز ایک نوٹیفکیشن جاری کیا تھا،جس میں اعلان کیا گیا تھا کہ سانحہ کوئٹہ کی تحقیقات کےلیے بلوچستان ہائی کورٹ کے سینئر جج جسٹس جمال مندوخیل پر مشتمل عدالتی کمشین قائم کیا جائے گا۔

  • صرف پریس کانفرنس کی بنیاد پرعدالتی کمیشن نہیں بن سکتا، چوہدری نثار

    صرف پریس کانفرنس کی بنیاد پرعدالتی کمیشن نہیں بن سکتا، چوہدری نثار

    اسلام آباد : وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی نےکہا ہے کہ مصطفٰی کمال کی پریس کانفرنس صرف لفاظی تھی،ثبوت نہیں دیئے گئے مصطفٰی کمال یا کسی اور کےپاس بھی ثبو ت ہیں تو فراہم کریں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا، چوہدری نثارعلی نے کہاکہ مصطفی کمال اپنی مرضی سے گئے اور واپس بھی اپنی مرضی سے آئے۔

    انہوں نے اپنے الزامات کے کوئی دستاویزی ثبوت پیش نہیں کئے۔ پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے کئے گئے مطالبے پرانہوں نے کہا کہ ہرپریس کانفرنس کی بنیاد پرعدالتی کمیشن نہیں بنایا جاسکتا۔

    ان کا کہناتھا کہ جب تک وزارت میں ہوں متحدہ سمیت کسی جماعت سےناانصافی نہیں ہونےدوں گا۔

    ایک سوال کے جواب میں ان کا کہناتھا کہ عمران فاروق کیس میں برطانوی حکام کی پیش رفت پرمایوسی ہے،سارا کام قانون کے مطابق ہوگا کسی کو بھینٹ نہیں چڑھایا جائے گا۔

     

  • عدالتی کمیشن نے عام انتخابات میں منظم دھاندلی کو مسترد کردیا

    عدالتی کمیشن نے عام انتخابات میں منظم دھاندلی کو مسترد کردیا

    اسلام آباد : عدالتی کمیشن نے سال دو ہزار تیرہ کے عام انتخابات میں  منظم دھاندلی کے ثبوت مسترد کر دئیے۔ درخواست گزار سوالات کا تسلی بخش جواب دینے میں ناکام رہے، جوڈیشل کمیشن کی حتمی رائے رپورٹ جاری ہونے پر سامنے آئے گی ۔

    تفصیلات کے مطابق عدالتی کمیشن نے دو ہزار تیرہ کے عام انتخابات میں منظم دھاندلی کو مسترد کردیا ہے، عدالتی کمیشن نے اپنی رپورٹ میں قرار دیا ہےکہ دو ہزار تیرہ کےعام انتخابات میں منظم دھاندلی کے ثبوت نہیں ملے۔

    درخواست گزار عدالتی کمیشن کےسوالات کا تسلی بخش جواب دینے میں ناکام رہے۔ ذرائع کے مطابق فارم پندرہ کےحوالے سے پورے ملک میں شکایات اور بد انتظامی کے معاملات سامنے آئے ہیں۔

    زائدبیلٹ پیپرز ہر انتخاب کے موقع پر چھاپے جاتے ہیں جس کا مقصد بیلٹ بکس کو راؤنڈ فگر میں لانا ہوتا ہے۔ اسے دھاندلی سےمنسوب نہیں کیاجاسکتا۔

    عدالتی کمیشن کی رپورٹ با ضابطہ طور پر جاری نہیں ہوئی ۔کمیشن کی حتمی رائے رپورٹ کے جاری ہونے کے بعد ہی سامنے آ سکےگی۔

    علاوہ ازیں پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے 2013 کے عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی کی تحقیقات کرنے والے جوڈیشل کمیشن نے اپنی رپورٹ وزیراعظم نواز شریف کوبھجوا دی ہے۔ سیکریٹری قانون جسٹس رضا خان نےبدھ کو رپورٹ موصول ہونےاور وزیراعظم کوبجھوانے کی تصدیق کردی۔

    واضح رہے کہ  پی ٹی آئی نے عام انتخابات میں منظم دھاندلی، انتخابات کے شفاف نہ ہونے اورعوام کامینڈیٹ چرانے کے الزامات عائد کئے تھے۔

    چیف جسٹس ناصر المک کی سربراہی میں قائم ہونے والے جوڈیشل کمیشن نے 16 اپریل کواپنی کارروائی کاآغازکیا تھا۔

  • عدالتی کمیشن نے دھاندلی کی تحقیقات مکمل کرلیں، فیصلہ محفوظ

    عدالتی کمیشن نے دھاندلی کی تحقیقات مکمل کرلیں، فیصلہ محفوظ

    اسلام آباد : دو ہزار تیرہ کے عام انتخابات میں دھاندلی کی تحقیقات کرنے والے عدالتی کمیشن نے تحقیقات مکمل کر کے فیصلہ محفوظ کر لیا۔

    کیا عمران خان کا موقف درست ثابت ہوگا۔ دوہزار تیرہ کےانتخابات میں شفافیت کامعیارکیاتھا؟ دھاندلی منظم منصوبہ بندی کےتحت ہوئی یاانتظامی نااہلی نےانتخابی عمل کو مشکوک بنایا؟

    چیف جسٹس ناصرالملک کی سربراہی میں تین رکنی انکوائری کمیشن نے کارروائی مکمل کرکےفیصلہ محفوظ کرلیا، تین اپریل کو صدارتی آرڈیننس کےبعدآٹھ اپریل سےمبینہ انتخابی دھاندلی سے متعلق جوڈیشل کمیشن کے انتالیس اجلاس ہوئے۔

    تحریک انصاف سمیت پیپلزپارٹی ، جماعت اسلامی، عوامی نیشنل پارٹی ق لیگ اور دیگر جماعتوں نےفریق بنتے ہوئے کمیشن میں مبینہ دھاندلی کے ثبوت فراہم کئے۔

    سولہ اپریل کو پہلی سماعت پرکمیشن نے نادراسے سینتیس انتخابی حلقوں کی انگوٹھوں کےنشانات کےذریعےووٹوں کی تصدیق سےمتعلق جائزہ رپورٹ طلب کی۔جس کےبعد معاملہ فارم چودہ اور پندرہ کےغائب اور غلط اندراج تک جاپہنچا

    ۔تین رکنی کمیشن نے آج تمام فریقوں کےدلائل سننے کےبعدفیصلہ محفوظ کرلیا۔ذرائع کے مطابق مینہ دھاندلی سے متعلق فیصلہ پانچ روزمیں سنائےجانےکاامکان ہے۔

  • کراچی میں الطاف حسین کا جمہوری طرز دیکھ لیا، عمران خان

    کراچی میں الطاف حسین کا جمہوری طرز دیکھ لیا، عمران خان

    کراچی: چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا ہے کہ دنیا نے کراچی میں الطاف حسین کا جمہوری طرز دیکھ لیا اور یہ وہی انداز ہے جو جرمنی کی نازی پارٹی کا تھا۔

    کراچی کے قومی اسمبلی کے حلقہ دوچھیالیس میں ضمنی انتخاب سے پہلے ہی سیاسی ماحول گرم ہے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ایک ٹوئٹ میں عمران خان نے کہا کہ تحریک انصاف کراچی کے شہریوں کو ایم کیو ایم کے خوف سے نجات دلائے گی۔

     عمران خان کا کہنا تھاکہ این اے دو سو چھیالیس کے ضمنی انتخاب میں شکست کے خوف کے باعث الطاف حسین پریشان ہیں جس کی وجہ سے اس قسم کے اقدامات کیے جارہے ہیں۔

     

    عمران خان نے کہا کہ  تحریک انصاف الطاف حسین کے غنڈوں سے گھبرانے والی نہیں، ایک تھایندار کو معطل کرکے عوام کو بیوقوف نہ بنا یا جائے۔

     ان کا کہنا تھا کہ کراچی کے شہریوں کو ایم کیو ایم سے آزاد کرائیں گے، عمران خان نے سندھ حکومت سے پی ٹی آئی کو شرپسند عناصر سے تحفظ دینے کا مطالبہ بھی کیا۔

  • حکومت پیھچے ہٹی توسڑکوں پرآئیں گے،عمران خان

    حکومت پیھچے ہٹی توسڑکوں پرآئیں گے،عمران خان

    لاہور: تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان جوڈشیل کمیشن کی تشکیل کے معاہدے میں تبدیلی کیلئے تیار نہیں۔ انہوں نے کہاکہ اگرحکومت پیچھے ہٹی تو سڑکوں پر آئینگے۔

    پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ حکومت سے اب کسی قسم کی کوئی بات نہیں ہوگی، ہم سڑکوں پر نکلے تو نوازشریف کے لیے حکومت کرنا مشکل ہوجائے گا، حکومت جوڈیشل کمیشن کے قیام سے ڈری ہوئی ہے کیونکہ اس کے ذریعے دھاندلی سامنے آجائے گی تاہم نوازشریف کو پیغام دیتا ہوں کہ ایم او یوز کو کسی صورت تبدیل نہیں کیا جائے گا۔

     عمران خان نے سوشل میڈیا میں اپنی اور عارف علوی کی آڈیو ٹیپ سننے کےبارے میں لاعلمی ظاہر کی اور کہا کہ فون کال ٹیپ کرنا جرم ہے، عمران خان نے کہا کہ میں نے فون کال پر کسی کی ٹارگٹ کلنگ کرنے کیلئے نہیں کہا ہوگا۔

    یمن کی صورتحال پر ان کا کہنا تھا کہ نوازشریف کی حکومت نے کسی اور کی جنگ میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا ہے ، ہمیں اپنے پڑوسی ملک ایران اور دوست سعودی عرب کے درمیان مسائل حل کرنے کے لیے کردار ادا کرنا چاہئے۔

     عمران خان نے کہا کہ ہمیں ماضی سے سکھنا چاہیئے کہ دس سال کےدوران امریکی جنگ میں ہمارے ہزاروں فوجی اور عوام مارے گئے، ملک کو اربوں ڈالر کانقصان پہنچا، ہمیں اس جنگ میں شریک نہیں ہونا چاہئے کیونکہ امریکا کی جنگ میں شریک ہوکر ہم نے جو نقصان اٹھایا اسے ساری قوم آج تک بھگت رہی ہے۔

  • عدالتی کمیشن کا قیام عوام اور جمہوریت کی فتح ہے،عمران خان

    عدالتی کمیشن کا قیام عوام اور جمہوریت کی فتح ہے،عمران خان

    اسلام آباد : چیئر مین پی ٹی آئی عمران خان نے عدالتی کمیشن کے قیام پر اتفاق رائے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ کمیشن کا قیام پاکستان کی عوام اور جمہوریت کی فتح ہے۔

    اسلام آباد سے جاری بیان میں عمران خان کا کہنا ہے کہ عدالتی کمیشن کا قیام انصاف کے حصول کے لئے دیئے گئے ایک سو چھبیس دنوں کے دھرنے کا ثمر ہے۔

    ملکی تاریخ میں پہلی بار انتخابی دھاندلی کی تحقیقات کی جائیں گی۔ان کا کہنا ہےکہ کمیشن کے قیام کا فیصلہ پاکستان کی عوام اور جمہوریت کی فتح ہے۔

    عمران خان کا کہنا ہےکہ ضروری ہے کہ دھاندلی میں ملوث افرادکو کیفرکردار کو پہنچایا جائے۔ معاہدے کا خیر مقدم کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا کہنا ہے کہ اس سے جمہوریت مضبوط ہوگی اور انتخابی نظام کو شفاف بنانے میں مدد ملے گی۔

    دوسری جانب پیپلز پارٹی کے رہنما رحمان ملک نے بھی معاہدے کو سیاسی جرگے کی کامیابی قرار دیا۔

  • کمیشن میں ایجنسیوں کے اہلکارنہیں، ججز ہو تے ہیں، اسحاق ڈار

    کمیشن میں ایجنسیوں کے اہلکارنہیں، ججز ہو تے ہیں، اسحاق ڈار

    اسلام آباد: وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے پی ٹی آئی کے کمشن بنانے کے مطالبے پر جواب دیتے ہو ئے کہا ہے کہ کمیشن میں ایجنسیوں کے اہلکارنہیں، ججزہوتے ہیں۔ آئین سے ہٹ کرکمیشن تشکیل نہیں دیاجاسکتا ہے۔

    سکیورٹی ایجنسیوں کے اہلکاروں کو کمیشن میں شامل کرنے کی تجویز پر ردعمل کا اظہارکرتے ہو ئے اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نوازشریف عدالتی کمیشن کی تشکیل کیلئے پہلے ہی خط لکھ چکے۔ وہ اسلام آباد میں پریس کانفرنسسے خطاب کررہے تھے۔

    اسحاق ڈار نے کہا کہ خفیہ ایجنسیوں کی کمیشن میں شمولیت کا مطالبہ عجیب ہے۔ وزیر خزانہ کا کہنا ہے ان کی حکومت کو آج جنگل کے قانون سے تشبیہہ دینا غلط ہے اور وہ عمران خان کے جوڈیشل کمیشن میں ایم آئی اورآئی ایس آئی کو شامل کرنے کے مطالبہ سے حیران ہیں۔

  • حکومت اور پی ٹی آئی میں مذاکرات کا دوسرا دوراختتام پذیر، ڈیڈلاک برقرار

    حکومت اور پی ٹی آئی میں مذاکرات کا دوسرا دوراختتام پذیر، ڈیڈلاک برقرار

     اسلام آباد: پاکستان تحریکِ انصاف اورحکومت کے درمیان جاری مذاکرات کا دوسرا دور بھی ختم ہوگیا، وزیرِاعظم کے استعفے کے معاملے پر ڈیڈلاک برقرار ہے۔

    پی ٹی آئی کے رہنماء شاہ محمود قریشی نے مذاکرات کا دوسرا دور ختم ہونے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہم نے کبھی بھی مارشل لاء کی بات نہیں کی۔

    انہوں نے مزید کہا کہ انتخابی اصلاحات کی کمیٹی بن چکی ہے جبکہ دھاندلی کی تحقیقات کے لئے حکومت کی جانب سے پیش کی گئی جوڈیشل کمیشن کی تجویز کو ہم نے قبول کرلیا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم نے حکومت کو تجویز دی ہے کہ وزیراعظم نواز شریف تیس دن کے لئے چھٹی پر چلے جائیں اور عدالتی کمیشن روزانہ کی بنیاد پر کاروائی کرکے ایک مہینے کے اندر فیصلہ سنائے۔

    انہوں نے مطالبہ کیا کہ سانحۂ ماڈل ٹاؤن کی ایف آئی آر نامزد ملزمان کے خلاف درج ہوناایک جمہوری مطالبہ ہے اوراس پرفی الفور عمل ہونا چاہئے۔

    شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ ہم نے حکومت کو ایک معقول تجویز دے دی ہے اور اب گیند حکومت کے کورٹ میں ہے کہ وہ کیا فیصلہ کرتی ہے۔

    دوسری جانب مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کے آئینی مطالبات مانے جائیں گے۔

    ان کا کہناتھا کہ پی ٹی آئی کے چھے مطالبے ہیں جن میں سے تین آئینی اصلاحات سے متعلق ہیں جن کے لیئے کمیٹی تشکیل دی جاچکی ہے جبکہ تین مطالبات اس مفروضے کی بنیاد پر قائم ہیں کہ گذشتہ الیکشن میں تحریکِ انصاف کے ساتھ دھاندلی ہوئی، اس لئے جب تک جوڈیشل کمیٹی اس معاملے پراپنا فیصلہ نہ دے ان مطالبات پر غور نہیں کیا جاسکتا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ پارلیمنٹ میں مسلم لیگ ن اور تحریک ِ انصاف کے علاوہ دس دیگر جماعتیں بھی ہیں جنہوں نے قومی اسمبلی میں وزیر ِ اعظم کے استعفے اور پارلیمنٹ کی تحلیل کے خلاف متفقہ قرارداد منظورکی ہے۔

    ان کا کہنات تھا کہ سینٹ جو کہ پاکستان کے وفاق کی علامت ہے اور جہاں مسلم لیگ ن اکثریت میں بھی نہیں ہے بلکہ پیپلز پارٹی اور دیگر اپوزیشن جماعتوں کی اکثریت ہے انہوں نے بھی اسی نوعیت کی قرار داد منطور کی ہے۔

    احسن اقبا ل نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ معاملات کو مذاکرات کے ذریعے جلد از جلد حل کرلیں، ضد اور انا کی بنیاد پر کوئی بھی فیصلہ قوم پر مسلط نہیں کرنا چاہتے۔

  • حکومت کاانتخابی دھاندلی پرعدالتی کمیشن کے قیام کیلئے سپریم کورٹ کو خط

    حکومت کاانتخابی دھاندلی پرعدالتی کمیشن کے قیام کیلئے سپریم کورٹ کو خط

    اسلام آباد: وفاقی حکومت نےانتخابی دھاندلی پرتین رکنی عدالتی کمیشن کے قیام کیلئے سپریم کورٹ کو خط لکھ دیا۔

    وزارت قانون کی جانب سے لکھا گیا خط سپریم کورٹ کو موصول ہوگیا جس میں کہا گیا ہے کہ چیف جسٹس تحقیقاتی کمیشن کے قیام کیلئے تین ججز کے نام دیں اور سربراہ کا بھی تعین کریں،خط کے متن کے مطابق تحقیقاتی کمیشن کو تین ماہ میں تحقیقات مکمل کرکے رپورٹ دینا ہوگی،خط میں کمیشن کے رجسٹرار کے تعین کی بھی استدعا کی گئی ہے، وزیراعظم نواز شریف نے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی جانب سے انتخابات میں دھاندلی کے الزامات کی تحقیقات کیلئے گذشتہ روز قوم سے خطاب میں سپریم کورٹ کے ججز پر مشتمل تحقیقاتی کمیشن بنانے کا اعلان کیا تھا۔