Tag: عدالت کا حکم

  • سی ایس ایس کا اگلا امتحان اردو میں لیا جائے، عدالت کا حکم

    سی ایس ایس کا اگلا امتحان اردو میں لیا جائے، عدالت کا حکم

    لاہور : عدالت نے سی ایس ایس کا امتحان آئندہ سال اردو میں لینے کے احکامات جاری کردیئے، اردو سرکاری زبان ہے، امتحان سپریم کورٹ کے فیصلے کی رو سے لیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں سی ایس ایس کے امتحان کےحوالے سے جسٹس عاطر محمود کی سربراہی میں درخواست کی سماعت ہوئی، عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد سال 2018 کا سی ایس ایس کا امتحان اردو میں لینے کا حکم سنا دیا۔

    عدالت نے ریمارکس دیئے کہ سی ایس ایس کا امتحان سپریم کورٹ کے اس فیصلے کی رو سے لیا جائے کہ جس میں سپریم کورٹ نے اردو کو سرکاری زبان نافذ کرنے کا حکم دیا ہے۔

    دوسری جانب چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس سید منصور علی شاہ نے سی ایس ایس کا صوبائی کوٹہ ختم کرنے اور میرٹ کی بنیاد پر مقابلے کا امتحان لینے کیلئے دائر درخواست کی سماعت کی۔

    درخخواست گزار حسن شاہ ودیگر کے وکیل نے مؤقف اختیارکیا کہ ترمیم کے باوجود صوبائی کوٹہ برقرار رکھنا آئین کی سنگین خلاف ورزی ہے، جبکہ حکومت سندھ، خیبر پختونخوا اور بلوچستان کے وکلاء نے آگاہ کیا کہ لاہور ہائیکورٹ کو مقدمے کی سماعت کا اختیار نہیں، یہ کیس سپریم کورٹ میں سنا جانا چاہیئے۔

    جس پرعدالت نے عدالتی معاون سعد رسول اور چاروں صوبوں کے وکلاء کو درخواست کے قابل سماعت ہونے یا نہ ہونے سے متعلق دلائل دینے کیلئے آئندہ سماعت پر طلب کرلیا، مقدمے کی آئندہ سماعت بیس فروری کو ہوگی۔

  • سوئٹزر لینڈ: مسلمان لڑکیوں کو لڑکوں کے ساتھ تیراکی کا حکم

    سوئٹزر لینڈ: مسلمان لڑکیوں کو لڑکوں کے ساتھ تیراکی کا حکم

    برن: یورپی یونین کی ایک عدالت نے سوئس حکومت کے حق میں فیصلہ دیتے ہوئے مسلمان والدین کو ہدایت دی ہے کہ وہ اپنی بچیوں کو تیراکی کی لازمی مشق کے لیے مخلوط سوئمنگ پولز میں بھیجیں۔

    تفصیلات کے مطابق سوئٹزر لینڈ نے یورپی یونین کی عدالت برائے انسانی حقوق (ای ایچ سی آر) میں ایک مقدمہ جیت لیا ہے جس کے تحت مسلمان والدین کو اپنے بچوں کو لازمی طور پر مخلوط سوئمنگ پولز میں بھیجنا پڑے گا، یہ مسئلہ دو ترک نژاد سوئس شہریوں کی طرف سے اٹھایا گیا تھا جنہوں نے اپنی بچیوں کو تیراکی کی لازمی مخلوط مشقوں کے لیے بھیجنے سے انکار کر دیا تھا۔

    انکار کے بعد سوئٹزر لینڈ کے محکمہ تعلیم نے والدین کے خلاف یورپی یونین کی عدالت سے رجوع کیا تھا۔

    برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق محکمۂ تعلیم کے حکام کا کہنا تھا کہ لڑکیوں کو بلوغت کی دہلیز پار کرنے کے بعد تیراکی کی ان لازمی مشقوں سے استثنیٰ حاصل ہے لیکن یہ لڑکیاں ابھی اس عمر کو نہیں پہنچی جبکہ والدین کی جانب سے یہ دلیل دی گئی کہ اس طرح کا رویہ انسانی حقوق کے یورپی کنونشن کے آرٹیکل 9 کی خلاف ورزی ہے۔

    عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ محکمہ تعلیم کے  حکام بچوں کو معاشرے سے بخوبی ہم آہنگ کرنے کی خاطر یہ حکم نامہ لاگو کرنے میں حق بجانب ہیں، ججوں نے کہا کہ ان کا یہ عمل یہ مذہبی آزادی کی خلاف ورزی کے زمرے میں نہیں آتا۔

    یاد رہے کہ سال 2010 میں طویل تنازع کے بعد ان افراد کو بحیثیت والدین اپنی ذمہ داریوں کی ادائیگی میں کوتاہی کی بنا پر 1300 یورو کا جرمانہ ادا کرنے کا کہا گیا تھا۔ عدالت نے کہا کہ سوئٹزرلینڈ کو اپنی ضروریات اور روایت کے تحت اپنے تعلیمی نظام کو استوار کرنے کی پوری آزادی حاصل ہے۔

  • سانحہ بلدیہ کیس : فیکٹری مالکان بے گناہ نہیں، پیش کیا جائے، عدالت کا حکم

    سانحہ بلدیہ کیس : فیکٹری مالکان بے گناہ نہیں، پیش کیا جائے، عدالت کا حکم

    کراچی : انسداد دہشت گردی کی عدالت نے سانحہ بلدیہ کیس میں فیکٹری مالکان کو بے گناہ قرار دینے کی رپورٹ مسترد کردی۔ جج نے فیکٹری مالکان کو عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیدیا.

    تفصیلات کے مطابق کراچی کی انسداد دہشت گردی عدالت میں سانحہ بلدیہ کیس کی سماعت ہوئی۔ تفتیشی افسرکی رپورٹ پر جج نے برہمی کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ مالکان پر فیکٹری کے دروازے دانستہ بند کرنے کا الزام ہے، ان کو کیسے بے قصور قرار دیا جاسکتا ہے؟

    انسداد دہشت گردی عدالت نے فیکٹری مالکان عبدالعزیز بھائلہ،ارشد بھائلہ،شاہد بھائلہ اور منیجرمحمد منصور کو عدالت میں پیش ہونے کا حکم دے دیا۔

    عدالت نے مزید نوملزمان کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کرتے ہوئے  کیس کی سماعت ملتوی کردی۔ ملزمان میں فیکٹری ملازم شاہ رخ ، زبیر چریا، علی حسن قادری ،عمر حسن، اقبال ادیب اور دیگر شامل ہیں۔ عدالت حماد صدیقی اور رحمان بھولا کے ناقابل ضمانت وارنٹ پہلے ہی جاری کر چکی ہے۔

    واضح رہے کہ گیارہ ستمبر دوہزار بارہ کو فیکٹری میں ہولناک آتشزدگی کے نتیجے میں ڈھائی سو سے زائد مزدور زندہ جل کر جاں بحق ہو گئے تھے۔