Tag: عدالت

  • شاہ زیب قتل کیس : عدالت نے صلح نامے کی تفصیلات طلب کرلیں

    شاہ زیب قتل کیس : عدالت نے صلح نامے کی تفصیلات طلب کرلیں

    کراچی: عدالت نے شاہ زیب قتل کیس میں فریقین کے درمیان صلح نامے کی تفصیلات طلب کرتے ہوئے سماعت 20 جنوری تک ملتوی کردی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے ضلع جنوبی کی سیشن عدالت میں شاہ زیب قتل کیس کی سماعت ہوئی جہاں ملزم شاہ رخ جتوئی، سراج تالپور، سجاد تالپوراور غلام مصطفیٰ لاشاری عدالت میں پیش ہوئے۔

    عدالت نے مختصر سماعت کے بعد شاہ زیب اور شاہ رخ جتوئی کے اہل خانہ کے درمیان ہونے والے صلح نامے کی تفصیلات طلب کرلیں جبکہ فریقین کی جانب سے سندھ ہائی کورٹ میں دیے گئے دلائل اور قانونی نکات بھی طلب کیے گئے۔

    عدالت نے حکم دیا کہ آئندہ سماعت پرملزمان کے مقدمے کی نقول فراہم کی جائیں گی جس کے بعد عدالت نے کیس کی سماعت 20 جنوری تک ملتوی کردی۔

    خیال رہے کہ شاہ رخ جتوئی سمیت دیگرملزمان کو 23 دسمبر2017 کو عدالت کی منظوری کے بعد ضمانت پرجیل سے رہا کردیا گیا تھا۔


    شاہ زیب قتل کیس: سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج


    دوسری جانب سول سوسائٹی نے کیس میں سندھ ہائی کورٹ کی جانب سے مقدمے میں انسداد دہشت گردی کی دفعات ختم کرنے کے فیصلے اور اس کے نتیجے میں ملزمان کی رہائی کو سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا ہے۔

    یاد رہے کہ سال 2012 میں کراچی کے علاقے ڈیفنس میں 20 سالہ نوجوان شاہ زیب کو شاہ رخ جتوئی سمیت اس کے دوستوں نے قتل کردیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • نیب کا شریف فیملی کے خلاف ضمنی ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ

    نیب کا شریف فیملی کے خلاف ضمنی ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ

    لاہور: نیب نے شریف فیملی کے خلاف ضمنی ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ کر لیا، فیصلہ نیب ٹیم کو لندن سے ملنے والے مزید ثبوتوں‌ کی بنیاد پر کیا گیا ہے۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ نیب ٹیم کو لندن سے ملنے والے ثبوتوں‌ کی بنیاد پر ضمنی ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے. واضح رہے کہ نیب کی دو رکنی ٹیم کو لندن میں ایون فیلڈ کیس کے سلسلےمیں ثبوت ملےتھے۔

    یاد رہے کہ نیب نے30 دسمبر کو نوازشریف اور مریم نواز کوطلب کیا تھا، مگر نوازشریف اورمریم نواز نیب عدالت میں پیش نہیں ہوئے تھے۔

    اطلاعات کے مطابق اب نوازشریف اورمریم نواز کی عدم پیشی پر ضمنی ریفرنس دائر کرنےکا فیصلہ کیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: شریف فیملی کے خلاف نیب ریفرنسزکی سماعت 9 جنوری تک ملتوی

    تجزیہ کاروں کے مطابق موجودہ حالات میں یہ ضمنی ریفرنس شریف برادران کی مشکلات میں اضافے کا سبب بنے گا۔

    یاد رہے کہ احتساب عدالت میں شریف فیملی کے خلاف نیب ریفرنسز کی سماعت استغاثہ کے 2گواہوں کے بیان قلمبند کرنے کے بعد 9 جنوری تک ملتوی کردی گئی تھی۔

    اس سے قبل 19 اکتوبر کو احتساب عدالت نے ایون فیلڈ ریفرنس میں نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر پر فرد جرم عائد کی تھی جبکہ اسی روز عزیزیہ اسٹیل ریفرنس میں بھی نواز شریف پر فرد جرم عائد کردی گئی تھی۔

    ذرایع کے مطابق نیب کی دو رکنی ٹیم کولندن میں ایون فیلڈ کیس کےسلسلےمیں ثبوت ملے، جن کی بنیا دضمنی ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئرکریں۔

  • کراچی: سجاول ٹاؤن کمیٹی میں کروڑوں روپےخورد برد

    کراچی: سجاول ٹاؤن کمیٹی میں کروڑوں روپےخورد برد

    کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے سجاول ٹاؤن کمیٹی میں کروڑوں روپے کی خردبرد کیس سے متعلق سماعت ایک ماہ کے لیے ملتوی کرتے ہوئے نیب انکوائری کی تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں سجاول ٹاون کمیٹی میں کروڑوں روپے کی خرد برد سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔

    عدالت میں ٹاؤن میونسپل آفیسر ولی محمد شاہ اور عبداقاسم پیش ہوئے۔

    نیب تفتیشی افسرنے عدالت کو بتایا کہ ملزمان نے تنخواہوں اور دیگر مدوں میں جاری کردہ رقم میں خرد برد کی۔

    انہوں نے کہا کہ ملزمان کی انکوائری میں مزید دستاویزات جمع کیے جارہے ہیں دو ماہ کا وقت دیا جائے انکوائری مکمل کرکے چیئرمین نیب کو ارسال کردی جائے گی۔


    سندھ ہائی کورٹ نے شرجیل میمن کی درخواستِ ضمانت مسترد کردی


    چیف جسٹس نے ملزمان سے استفسار کیا کہ دو ماہ میں کتنی رقم سرکاری فنڈز سے نکالی،ٹاون افسر نے عدالت کو بتایا کہ تنخواہوں کی مد میں تین کروڑ روپے سے زائد رقم نکلوائی۔

    عدالت نے ریمارکس دیے کہ ملازمین تنخواہوں کے لیے مظاہرے کررہے ہیں اور آپ تنخواہوں کے لیے رقم نکلوارہے ہیں۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ نیب انکوائریز میں کئی وقت ضائع کردیتی ہے۔

    عدالت نے نیب کو انکوائری مکمل کرنے کے لیے ایک ماہ کا وقت دیتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • لندن، پڑوسی بچوں کا شور شرابہ، خاتون عدالت پہنچ گئیں

    لندن، پڑوسی بچوں کا شور شرابہ، خاتون عدالت پہنچ گئیں

    لندن : ہمسائیوں کے بچوں کے شور شرابے سے پریشان برطانوی خاتون نے عدالت سے رجوع کرتے ہوئے فلیٹ خالی کرانے کی درخواست کردی۔

    تفصیلات کے مطابق مغربی لندن کے علاقے کینسنگٹن کی 38 سالہ رہائشی خاتون سرویناز فولادی کینسگٹن نے اپنی درخواست میں مقامی عدالت کو بتایا کہ مجھے صبح نو بجے چاک و چوبند اور بیدار رہنے کے لیے چاکلیٹ کھانی پڑتی ہے کیوں کہ ہمسائے کے بچے رات بھر دھما چوکڑی مچائے رکھتے ہیں جس سے میں پوری نیند نہیں لے پاتی۔

    انہوں نے عدالت کو مزید بتایا کہ مجھے اس اذیت کا سامنا گزشتہ سات سال ہے اور اب یہ ناقابل برداشت حد تک بڑھ چکا ہے کیوں پانچویں منزل کے رہائشی الکریمی خاندان کے بچے چھت پر کودتے رہتے ہیں جس سے بہت شور برپا ہوتا ہے۔

    فولادی کا کہنا تھا کہ بچے گھر کو کھیل کا میدان تصور کرتے ہیں اور جس طرح میدان میں اچھل کود کی جاتی ہے اسی طرح تمام رات غل غپاڑہ کرتے رہتے ہیں جس کےباعث میں سو نہیں پاتی ہوں۔

     

    تاہم جواباً الکریمی خاندان کا اپنے وکلاء کے ذریعے عدالت میں کہنا تھا کہ فولادی حساس خاتون ہیں جو اپنی والدہ کے ہمراہ تنہا فلیٹ میں قیام پذیر ہیں شاید اسی لیے انہیں معمول کے شور شرابے کی عادت نہیں اور وہ اسے غیر معمولی سمجھ رہی ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ مس فولادی معمولی آوازوں کو ریکارڈ کر کے جان بوجھ کر دیگر ہمساؤں کو عدالت کھینچتی ہیں جب کہ بچوں کا شور شرابہ معمولی نوعیت کا ہوتا ہے اور شاید زیادہ آوزایں آنے کا سبب حال ہی میں کی گئی فلیٹ کی تزئین و آرائش ہو جس میں معیار کا خیال نہیں رکھا گیا ہو۔

    درخواست گزار سرویناز فولادی نے بتایا کہ میں 12 سال کی تھی جب ایران سے لندن آئیں اور آج میں 38 سال کی ہوں اور ایک بہترین کیریر رکھتی ہوں اس لیے یہ ممکن نہیں کہ میں معمولی چیز کو بڑھا چڑھا کر پیش کروں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • فیض آباد دھرنا کیس کی سماعت پیرتک ملتوی

    فیض آباد دھرنا کیس کی سماعت پیرتک ملتوی

    اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ میں فیض آباد دھرنا کیس کیس سماعت پیر تک ملتوی ہوگئی جس کے بعد وزیرداخلہ احسن اقبال عدالت سے روانہ ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج جسٹس شوکت عزیز صدیقی فیض آباد دھرنا کیس کی سماعت کی۔

    سماعت کے آغاز پر وفاقی وزیرداخلہ احسن اقبال عدالت کے سامنے پیش نہ ہوئے جس پر عدالت نے برہمی کا اظہار کیا اور انہیں 15 منٹ میں پیش ہونے کا حکم دیا جس پروزیرداخلہ احسن اقبال عدالت پہنچے۔

    وزیرداخلہ نے سماعت کے دوران کہا کہ انشااللہ کچھ دیرمیں دھرنا ختم ہو جائے گا، قومی قیادت کی مشاورت سےتحریری معاہدہ کیا۔

    احسن اقبال نے کہا کہ ملک اس صورت حال میں آگیا تھا کہ خانہ جنگی کا خطرہ تھا۔

    اس موقع پرکمشنر اسلام آباد نےعدالت کو بتایا کہ فیض آباد انٹرچینج کچھ دیرمیں کلیئرہوجائے گا، انہوں نے معاہدے کےنکات عدالت میں پڑھ کرسنائے۔


    جسٹس شوکت عزیزصدیقی 


    انہوں نے کہا کہ دھرنا مظاہرین اور حکومت میں معاہدہ طے پا گیا ہے جس پرجسٹس شوکت عزیزصدیقی نے کہا کہ انتظامیہ بتائے کہ آپریشن کیوں ناکام ہوا۔

    جسٹس شوکت عزیز نے ریماکس دیے کہ معاہدےمیں ججزسےمعافی مانگنےکی شق کیوں نہیں ہے، ریاست کا اربوں کا نقصان کرکے آپ ان کومعاف کردیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ میں بھی عاشق رسول ﷺ ہوں، ریاست اورآئین سے کھیلنے کی حد ہوتی ہے۔

    جسٹس شوکت عزیز نے کہا کہ آج کی سماعت کے بعد میں بھی خطرے میں ہوں گا، حق کی باتیں کرنے سے باز نہیں آؤں گا۔

    عدالت نے استفسار کیا کہ مظاہرین کے پاس آنسوگیس ماسک،اسلحہ کہاں سےآیا جبکہ عدالت نے فیض آباد دھرنے پرہائی کورٹ نے2 کمیٹیاں تشکیل دے دیں۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے تشکیل دی جانے والی پہلی کمیٹی جوائنٹ ڈی جی آئی بی انوارخان کی سربراہی میں کام کرے گی۔

    کمیٹی پولیس آپریشن کی ناکامی کی وجوہات سےعدالت کو آگاہ کرے گی۔

    دوسری کمیٹی بیرسٹرظفر اللہ کی سربراہی میں قائم کی گئی، کمیٹی ایک ہفتے میں اپنی رپورٹ عدالت میں جمع کرائے گی۔

    عدالت نے استفسار کیا کہ بیرسٹرظفر اللہ بتائیں کس کے کہنے پرالیکشن ایکٹ میں تبدیلی کی گئی۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ نےمعاہدے کی مستند کاپی آج طلب کرلی جبکہ عدالت نے جمعرات تک تمام رپورٹس جمع کرانے کا حکم دے دیا۔


    فیض آباد دھرنا، وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال کوتوہین عدالت کانوٹس جاری


    خیال رہے کہ گزشتہ سماعت پر عدالت نے فیض آباد دھرنا سے متعلق عدالتی حکم پر عملدرآمد نہ کرنے پر وفاقی وزیرداخلہ احسن اقبال کوتوہین عدالت کا نوٹس جاری کیا تھا۔

    جسٹس شوکت عزیزصدیقی کا کہنا تھا کہ حکومت کی ناکامی ہے ریاست ناکام ہونے نہیں دیں گے۔


    حکومت اورتحریک لبیک کے درمیان معاہدہ طے پا گیا


    واضح رہے کہ وفاقی وزیرقانون زاہد حامد کے استعفے کے بعد وفاقی حکومت اور مذہبی جماعت تحریک لبیک کے درمیان معاملات طے پاگئے اور دونوں فریقین کے درمیان معاہدہ ہوگیا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • معمولی جرائم پرعدالت میں پیشی کے بجائے بھاری جرمانےعائد کرنے کا فیصلہ

    معمولی جرائم پرعدالت میں پیشی کے بجائے بھاری جرمانےعائد کرنے کا فیصلہ

    دبئی : متحدہ عرب امارات میں اب معمولی جرائم پر عدالتوں کے سامنے پیش کیے جانے کے بجائے ملزمان کو موقع پر ہی جرمانے کی سزائیں دینے کا فیصلہ کیا ہے.

    دبئی حکومت کی جانب سے یہ فیصلہ عدالتوں پر دباؤ کم کرنے کے لیے کیا گیا ہے جس کے تحت معمولی جرائم پر مقدمات عدالتوں میں چلانے کے بجائے پولیس کو جرمانے عائد کرنے کا اختیار دے دیا جائے گا.

    بین الااقوامی خبر رساں ایجنسی سے بات کرتے ہوئے دبئی کے اٹارنی جنرل عصام عیسی الحومید نے فیصلے سے متعلق بتایا کہ معمولی جرائم پر جرمانے کی سزا کا اختیار دبئی پولیس اسٹیشن اور فیملی پراسیکیوشن ونگز کو دے دیا گیا ہے جس کا اطلاق 4 دسمبر 2017 سے ہوگا.

    انہوں نے مزید بتایا کہ اس نئے فیصلے کے تحت خود کشی کی نا کام کوشش پر ایک ہزار درہم، دشنام طرازی کرنے اور فون پر بد نام کرنے پر 2 ہزار درہم جب کہ فون کے ذریعے چھیڑنے اور تنگ کرنے پر 5 ہزار درہم اور ہوٹل میں کمرے کا کرایہ ادا نہ کرنے پر 20 ہزار سے 50 ہزار درہم جرمانہ عائد ہوگا.

    اٹارنی جنرل دبئی نے مزید بتایا کہ اسی طرح دھوکہ دہی کے دفعات کے تحت ایک لاکھ سے 2 لاکھ درہم کا چیک باؤنس ہونے پر 10 ہزار درہم ، 50 ہزار سے ایک لاکھ درہم کا چیک باؤنس ہونے پر 5 ہزار درہم اور 50 ہزار سے کم رقم کے چیکس باونس ہونے پر 2 ہزار درہم کا جرمانہ وصول کیا جائے گا.

    انہوں کہا جرمانے عائد کرنے کی حد کے حوالے سے قانونی ماہرین اور آئین ساز اداروں سے مشاورت بھی کی گئی ہے اور اس کا مقصد عدالتوں سے دباؤ کم کرنا ہے تا کہ عدالتوں میں زیر التواء مقدمات کو تیزی سے مکمل کیا جائے جس سے جیلوں میں قیدیوں کی گنجائش بھی بڑھے گی.


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • بےگناہ شخص کی گرفتاری، دبئی پولیس اہلکارکوقید کی سزا

    بےگناہ شخص کی گرفتاری، دبئی پولیس اہلکارکوقید کی سزا

    دبئی : متحدہ عرب امارات میں بے گناہ شخص کو گرفتار کرنے کے جرم میں دبئی پولیس کے اہلکار کو ایک سال قید کی سزا سنادی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق دبئی پولیس کے 23 سالہ سوڈانی اہلکار کو ساتھی اہلکار کے ہمراہ بے گناہ غیرملکی شخص کو گرفتار کرنے اور اس سے رشوت لینے کے جرم میں ایک سال قید کی سزا سنادی گئی۔

    عدالتی فیصلے کے مطابق پولیس اہلکار اور اس کے ساتھی کو ایک سال کی سزا پوری ہونے پرملک بدر کردیا جائے گا۔

    خیال رہے کہ دبئی پولیس اسٹیشن میں تفتیش کے دوران متاثرہ شخص کا کہنا تھا کہ وہ پولیس اہلکار سے نائٹ کلب میں ملا اوراسے لفٹ دی اور جب وہ شیخ زید روڈ پر پہنچا تو2 پولیس اہلکاروں نے اسے روکا اور ڈرائیونگ لائسنس مانگا۔

    غیرملکی شخص کا کہنا تھا کہ پولیس اہلکار نے اسے گرفتار کرکے کار میں بٹھا لیا اور 3000 درہم لے لیے جبکہ دوسرا پولیس اہلکار اس کی کار ڈرائیوکرکے چلا گیا۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔

  • سابق آسٹریلوی امپائرڈیرل ہیئرنے چوری کا اعتراف کرلیا

    سابق آسٹریلوی امپائرڈیرل ہیئرنے چوری کا اعتراف کرلیا

    سڈنی: سابق آسٹریلوی امپائر ڈیرل ایئر نے دکان میں چوری کرنے کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ جوئے کی لت نے انہیں برباد کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق آسٹریلوی امپائر ڈیرل ایئر آسٹریلیا کے شہر اورنج میں چوری کے مرتکب پائے گئے۔ انہوں نے اس دکان میں چوری کی جہاں وہ کام کرتے تھے۔

    ڈیرل ایئر نے عدالت کے سامنے اپنے جرم کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے 9 ہزارڈالر سے زیادہ رقم دکان سے چوری کی۔ انہوں نے عدالت میں دکان کے مالک سے معافی مانگتے ہوئے ساری رقم واپس کردی۔

    سابق آسٹریلوی امپائر نے عدالت میں کہا کہ وہ جوئے کی لت کا شکار ہیں جس نے انہیں برباد کردیا ہے۔

    عدالت نے ملزم ڈیرل ایئر کی 18 ماہ اچھے چال چلن کی ضمانت کرتے ہوئے کہا کہ سابق قومی امپائر نے اپنے ہاتھوں اپنی عزت ختم کرلی۔

    یاد رہے کہ سابق آسٹریلوی امپائر ڈیرل ایئرنے 2006 میں انگلینڈ سے میچ کے دوران پاکستانی ٹیم پر بال ٹمپرنگ کا الزام لگایا تھا جس پر پاکستان نے کھیلنے سے انکار کردیا تھا۔

    واضح رہے کہ ڈیرل ایئر 1992 سے 2008 کے دوران 78 ٹیسٹ میچز میں امپائرنگ کے فرائض انجام دے چکے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • عدالت کا پنجاب کے میڈیکل کالجزکودوبارہ انٹری ٹیسٹ لینےکا حکم

    عدالت کا پنجاب کے میڈیکل کالجزکودوبارہ انٹری ٹیسٹ لینےکا حکم

    لاہور: لاہور ہائی کورٹ نے پنجاب کے میڈیکل کالجزمیں داخلوں کے لیے ہونے والے انٹری ٹیسٹ کو کالعدم قرار دیتے ہوئے دوبارہ انٹری ٹیسٹ لینے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں پنجاب کے میڈیکل کالجزکے انٹری ٹیسٹ لیک ہونے کے کیس کی سماعت ہوئی ، عدالت نے میڈیکل کالجزمیں داخلوں کے لیے ہونے والے انٹری ٹیسٹ کو کالعدم قرار دیتے ہوئے ٹیسٹ کے نتائج مسترد کردیے۔

    پنجاب حکومت نے سماعت کے دوران انکوائری رپورٹ عدالت میں جمع کروائی جس میں کہا گیا ہے کہ پرچہ آؤٹ کرنے والوں کے خلاف مقدمہ درج کرکے گرفتار کرلیا گیا ہے جبکہ وائس چانسلر یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کوبھی عہدے سے برطرف کردیا گیا ہے۔

    عدالت نے سماعت کے دوران ریماکس دیے کہ انٹری ٹیسٹ لیک کرنے والے افراد کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے، بچوں کے مستقبل سے کھیلنے کی کسی کو اجازت نہیں دیں گے۔

    واضح رہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے زیراہتمام 20 اگست کو منعقد کیے گئے انٹری ٹیسٹ کا پرچہ آؤٹ ہونے پر تفتیشی ٹیم چیف سیکریٹری کی سربراہی میں تشکیل دی تھی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • نااہلی کا فیصلہ ہم نےمانا، لیکن عوام اورتاریخ تسلیم نہیں کرتے،وزیراعظم

    نااہلی کا فیصلہ ہم نےمانا، لیکن عوام اورتاریخ تسلیم نہیں کرتے،وزیراعظم

    اسلام آباد : وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ نوازشریف نے جو کام کیے وہ آمریت اور پیپلزپارٹی دونوں نہیں کرسکے۔

    تفصیلات کے مطابق کنونشن سینٹراسلام آباد میں مسلم لیگ ن کے مرکزی جنرل کونسل سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ نوازشریف کے پہلی بارصدر منتخب ہونے پر بھی میں موجود تھا۔

    شاہد خاقان عباسی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج 30سال بعدبھی پارٹی کے ساتھ کھڑا ہوں۔

    وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ ذوالفقاربھٹوکے پھانسی کے فیصلے کوعوام اورتاریخ نے قبول نہیں کی، انہوں نے کہا کہ نااہلی کا فیصلہ ہم نے مانا لیکن عوام اورتاریخ تسلیم نہیں کرتے۔


    نوازشریف بلامقابلہ مسلم لیگ ن کے صدر منتخب


    انہوں نے کہا کہ عوام نوازشریف کےحق میں ہی فیصلہ دیں گے، انہوں نے کہا کہ ہم نے 8 ماہ میں وہ منشورمکمل کرنا ہے جو نوازشریف نے 4 سال پہلے شروع کیا۔

    شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ جومنصوبے نوازشریف نے مکمل کیے وہ پیپلزپارٹی اورآمرکے دورمیں مکمل نہ ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے دونوں کےمنصوبوں سے زیادہ نہ ہوئے توحکومت چھوڑنے کوتیارہیں۔


    نواز شریف عوام کے حقِ حکمرانی کی علامت ہیں‘ احسن اقبال


    وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ یہ وہ منصوبےہیں جنھوں نے آئندہ کے10 سال کے مسائل کو حل کیا، امید ہے عوام نوازشریف کو پھرمینڈیٹ دیں گے۔

    واضح رہے کہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ عوام کے دلوں کا مینڈیٹ عدالتی فیصلوں سےختم نہیں ہوتا، نوازشریف اورہم سب مل کر ملک کےمسائل کوحل کریں گے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔