Tag: عدالت

  • سانحہ ماڈل ٹاؤن کی جے آئی ٹی ٹیم نے اہم شواہد نظر انداز کردئیے

    سانحہ ماڈل ٹاؤن کی جے آئی ٹی ٹیم نے اہم شواہد نظر انداز کردئیے

    لاہور: سانحہ ماڈل ٹاؤن کی جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم نےاہم شواہد نظر انداز کردئیے، اصل ذمہ داروں کے کلئیرہونے کا امکان ہے۔

    سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس میں اہم پیش رفت ہوئی ہے، سانحے میں زخمی ہونے والے دوافراد نے جے آئی ٹی کو دئیے گئے بیان میں کہا ہے کہ کسی پولیس اہلکارکو شناخت نہیں کرسکتے کیونکہ سب نے ہیلمٹ پہنے ہوئے تھے، جے آئی ٹی نے بیالیس زخمیوں کوبیان ریکارڈ کرانے کے لئے نوٹس جاری کئے تھے۔

     ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب سمیت اہم ملزمان کوکلئیر کئے جانے کا امکان ہے کیونکہ جےآئی ٹی نے اہم حکومتی شخصیت کو بے گناہ  قرار دینےکی یقین دہانی کرادی ہے۔

    ذرائع کے مطابق جے آئی ٹی سربراہ کو جلد پنجاب میں اہم ذمہ داری سونپی جائے گی۔

  • عدالت نے وکلاء کو ایان علی کی تصاویر بنانے سے روک دیا

    عدالت نے وکلاء کو ایان علی کی تصاویر بنانے سے روک دیا

    راولپنڈی: عدالت نےوکیلوں کوایان علی کی تصویریں بنانےسے روک دیا۔ ایان علی نےاعتراض کرتے ہوئے کہا تھاکہ  وکیلوں کوان کی تصویروں کاشوق ہے توانٹرنیٹ سے ڈاؤن لوڈ کرلیں۔

    تفصیلات کے مطابق ٹاپ ماڈل ایان علی راول پنڈی کی کسٹم عدالت میں پیش ہونےکےلئےآئیں توپچھلی پیشی کے برعکس چہرہ اورزلفیں کھلی ہوئی تھیں۔ تصویریں لینےاوربات کرنےکےلئےمیڈیاامڈ پڑا۔ لیکن وہ سب کونظرانداز کرتی ہوئی کمرہ عدالت میں داخل ہوگئیں۔

    عدالت میں موجود لوگ بھی ایان کےگلیمرسےمتاثرہوئےبغیرنہ رہ سکے ،اس موقع پروہاں موجود وکیل بھی موبائل فون سے ان کی تصاویر اتارنےلگے۔

    اس پرایان علی نےاعتراض کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ جن لوگوں کوان کی تصویروں کاشوق ہے وہ انٹرنیٹ سےڈاؤن لوڈ کرلیں،اس پرعدالت نے کہا کہ وکیل برادری پڑھالکھاطبقہ ہے۔ عدالت کا احترام کریں اورتصویریں نہ اتاریں۔

    عدالت نےکسٹم کےوکیل کی درخواست پر جوڈیشل ریمانڈ میں چو بیس اپریل تک توسیع کر دی۔ایان علی کوراولپنڈی ائیرپورٹ سے پانچ لاکھ ڈالرکےساتھ گرفتارکیا گیا تھا۔

    ایان علی پرمنی لانڈرنگ کا مقدمہ چل رہا ہے۔ پچھلی پیشی میں ایان برقع میں عدالت آئی تھیں۔

  • سانحہ ماڈل ٹاؤن : عدالت نے جوڈیشل کمیشن کاریکارڈ طلب کرلیا

    سانحہ ماڈل ٹاؤن : عدالت نے جوڈیشل کمیشن کاریکارڈ طلب کرلیا

    لاہور: سانحہ ماڈل ٹاؤن جوڈیشل انکوائری رپورٹ منظرعام پرلانےکی درخواست وفاق کی جانب سےبنائےگئےجوڈیشل کمیشن کاریکارڈ طلب، آئندہ سماعت پرریکارڈپیش نہ کیاگیاتوذمہ دارافسران کوطلب کرینگے، عدالت۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس خالد محمود خان کی سربراہی میں پانچ رکنی فل بنچ نے کیس کی سماعت کی۔ سماعت کے دوران عدالت نے جوڈیشل کمیشن کا ریکارڈ طلب کرلیا۔

    درخواست پرسماعت میں ہائی کورٹ نےوفاق کی جانب سےبنائےگئے جوڈیشل کمیشن کاریکارڈطلب کرلیا۔ تاہم وفاق کی جانب سے جوڈیشل کمیشن کاریکارڈپیش کرنے کے لئے مہلت کی استدعاکی گئی جس پرعدالت نے اظہارِبرہمی کرتے ہوئے کہاکہ لگتاہے حکومت کے پاس کسی بھی جوڈیشل کمیشن کاکوئی ریکارڈنہیں۔

    عدالت نے تنبیہ کرتے ہوئےکہاکہ آئندہ سماعت پرریکارڈپیش نہ کیاگیاتوذمہ دارافسران کوعدالت طلب کرینگے۔ لاہور ہائیکورٹ نے وفاقی حکومت کو اب تک قائم ہونے والے عدالتی ٹربیونلز اور کمیشنز کے نوٹیفیکشن کی کاپیاں عدالت میں پیش کرنے کا آخری موقع دیتے ہوئے قرار دیا ہے کہ حکومت سے نوٹیفیکشن تو ڈھونڈے نہیں جا رہے، اٹھارہ کروڑ کی آبادی والے ملک کو کیسے چلایا جا رہا ہے، کسی کو کچھ پتہ نہیں۔

    درخواست گزاروں کے وکلاء نے کہا کہ حکومت واقعہ کے اصل ملزمان کو بچانے کے لئے سانحہ ماڈل ٹاؤن عدالتی ٹربیونل کی رپورٹ کو منظر عام پر نہیں لا رہی۔

    ڈپٹی اٹارنی جنرل نے ٹربیونلز اور کمیشنز کے نوٹیفیکیشن کی کاپیاں عدالت میں پیش کرنے کے لئے مزید مہلت کی استدعا کی جس پر عدالت نے وفاقی حکومت کو آخری موقع دیتے ہوئے آئندہ سماعت پر مطلوبہ دستاویزات عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

    عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اگر آئندہ سماعت پر دستاویزات پیش نہ کی گئیں تو ذمہ دار افسران کا طلب کیا جائے گا۔ جس کے بعد عدالت نے کیس کی سماعت 10 اپریل تک ملتوی کر دی۔

  • عدالت نے سرعام کے نمائندوں کی ضمانت منظور کرلی

    عدالت نے سرعام کے نمائندوں کی ضمانت منظور کرلی

    لاہور: لاہور کی عدالت نے اے آر وائی نیوز کے نمائندوں کی ضمانت منظور کرلی۔ عدالت نے ذوالقرنین شیخ اورآصف قریشی کوپچاس ،پچاس ہزار روپے کے مچلکے جمع کرانے پر رہائی کا حکم دے دیا ہے۔

    لاہور کی عدالت میں اے آروائی نیوز کے نمائندوں کی گرفتاری کیس کی سماعت ہوئی ہے۔ اسپیشل جج سینٹرل محمد خالدنواز نے ریلوے کی کرپشن بے نقاب کرنے پر انعام کے بجائے گرفتار کیے گئے آروائی نیوز کے رپورٹرز کی ضمانت منظور کرلی ہے۔ عدالت نے ذوالقرنین شیخ اورآصف قریشی کوپچاس ،پچاس ہزار روپے کے مچلکے جمع کرانے کاحکم بھی دیا ہے۔ اس سے پہلے ریلوے حکام کے نے اے آر وائی کے نمائندوں کی ضمانت میں تاخیر کے لئے کئی حربے استعمال کئے ہیں۔ ریلوے میں کرپشن اورنااہلی بے نقاب کرنے پراے آروائی کے نمائندوں کوگرفتارکیا گیاتھا۔

    اس موقع پر اقرار الحسن کا کہنا تھا کہ رپورٹرز کی ضمانت منظور ہونے سے جھوٹ کا منہ کالا ہوا ہے۔ اے آر وائی نیوز کے اینکر پرسن اقرار الحسن کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں پہلے دن سے عدالتوں پر بھروسہ تھا اور عدالت نے حق اور سچ کا فیصلہ کیا ہے۔

    پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی رہنما خرم نواز گنڈا پور نے کہا ہے کہ اےآروائی نیوز کے نمائندوں کو ضمانتیں ملنا حق اور سچ کی فتح ہے۔ انھوں نے وزیرریلوےسعدرفیق کے بارے میں کہا وہ سوائے اپنی وزارت میں ہرمعاملے میں مداخلت کرتے ہیں۔

    دوسری جانب مقامی عدالت کی جانب سے اے آر وائی نیوز کے نمائندوں کی ضمانت کی منظوری کا صحافیوں اور صحافتی تنظیموں کیجانب سے خیر مقدم کیا گیا ہے۔ صحافیوں کاکہناتھا کہ عدالتی فیصلہ حق و سچ کی فتح ہے۔ صحافی اے آر وائی کے ساتھ ہیں۔

    اس سے قبل لاہور کی عدالت میں اے آر وائی نیوز کے گرفتار رپورٹرز کیس کی سماعت ہوئی تو کیس کو لٹکانے کے لیے ریلوے کی جانب پھرتا خیری حربے استعمال کیے گئے۔ ریلوے کے وکیل نے عدالت سے کہا کہ انہیں آج ہی کیس دیا گیا ہے تیاری کے لیے وقت دیا جائے، عدالت نے دوپہر دو بجے تک ریلوے کے وکیل کو بحث کے لیے حکم دیا۔ ریلوے کا وکیل بحث کی بجائے سماعت ملتوی کرنے کی درخواست کرتا رہا۔

    دوسری جانب اے آروائی کے وکیل عامرسعید نےعدالت کو بتایا کہ ریلوے خواجہ سعدرفیق کے ایماء پر تاخیری حربے استعمال کررہی ہے۔ صفدر شاہین پیرزادہ ایڈوکیٹ نے کہا کہ کبھی ایسا نہیں ہوتا کہ حکومت سماعت ملتوی کرنے کے لیے درخواست کرے۔ آفتاب باجوہ ایڈوکیٹ کا کہنا تھا کہ رپورٹرز کے خلاف تمام دفعات قابل ضمانت ہیں۔

    عدالت نے ریمارکس دیے کہ بادی النظر میں اے آر وائی کے رپورٹرز کی نیت جرم کی نہیں اصلاح کی تھی، اے آروائی نیوز کے رپورٹر جہاد کر رہے ہیں تو ریلوے کو ایک دن مزید مہلت دے دیتے ہیں۔

    واضح رہے کہ اے آر وائی کے پروگرام سرعام میں ریلوے میں شامل کالی بھیڑوں کو بے نقاب کرنے کیلئے ایک پروگرام کے تحت اسلحہ اور دیگر چوری کا سامان ریلو ے کے ذریعے کراچی سے لاہور پہنچایا تھا جس میں پاکستان ریلوے کے اہم ترین حکام شامل تھے، جنھوں نے یہ کام چند ہزار روپے کے عوض کیا تھا۔ جب سرعام کی ٹیم میں شامل رپورٹروں نے اعلیٰ ریلوے حکام کی توجہ اس جانب دلوائی تو وزیر ریلوے نے ان کو ہی گرفتار کروا دیا تھا۔

  • لاہور: گلو بٹ کی سزا کے خلاف اپیل سماعت کے لیے منظور

    لاہور: گلو بٹ کی سزا کے خلاف اپیل سماعت کے لیے منظور

    لاہور: لاہور ہائیکورٹ کی جانب سے  سانحہ ماڈل ٹاون کے اہم  کردار گلو بٹ کی سزا کے خلاف اپیل سماعت کے لیے منظور کرلی گئی ہے۔

    ہائیکورٹ کے دو رکنی بنچ نے گلو بٹ کی جانب سے سزا کے خلاف اور درخواست ضمانت کی سماعت کی گلوبٹ نے موقف اختیار کیا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن سے اس کا کوئی تعلق نہیں معمولی نوعیت کے مقدمے میں انسداد دہشت گردی عدالت نے گیارہ سال قید اور ایک لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی جو انصاف کے تقاضوں کے خلاف ہے لہذا عدالت سزا کو کالعدم قرار دے جبکہ اپیل کے فیصلے تک ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا جائے۔ عدالت نے اپیل سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے ہوئے پنجاب حکومت سمیت فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا ہے۔

    گلو بٹ کی جانب سے درخواست ضمانت بھی دائر کی گئی تھی جسے عدالت نے قبل از وقت قرار دے دیا ہے بعد ازاں عدالت کے ریمارکس پر گلوبٹ کے وکلاء نے درخواست ضمانت واپس لے لی ہے۔ لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے ماڈل ٹاؤن میں گاڑیاں توڑنے کے مجرم گلو بٹ کو گیارہ سال قید اور جرمانے کی سزا سنائی تھی۔

  • کورٹ رادھا کشن واقعے میں ملوث ملزمان عدالت میں پیش

    کورٹ رادھا کشن واقعے میں ملوث ملزمان عدالت میں پیش

    لاہور: کوٹ رادھا کشن واقعے میں ملوث تینتالیس ملزمان آج عدالت میں پیش  کئے گئے اور مزید ملزمان کو بھی عدالت میں پیش کیئے جانے کا امکان ہے۔

    لاہور کے نواحی علاقے کوٹ رادھاکشن میں مسیحی جوڑے کوتشدد کے بعد زندہ جلانے کے افسوس ناک واقعے میں ملوث مبینہ ملزمان کو عدالت میں پیش کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔ آج پولیس نےپہلےسےریمانڈ پر موجود چار مرکزی ملزمان سمیت تینتالیس ملزمان کو انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش کیا اور عدالت سےملزمان کےریمانڈ کی درخواست کی ہے۔

    عدالت نےپہلےسےچار روزہ ریمانڈ پر موجودمرکزی ملزمان کے ریمانڈ میں توسیع کی درخواست مسترد کرتے ہوئےانہیں جیل بھیجنےکاحکم دیا ہے جبکہ نئے پیش کئےگئےملزمان کو تین روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کےحوالے کردیا ہے۔

    کوٹ رادھا کشن واقعےکےخلاف ملک بھر میں غم وغصہ کی لہر بھی جاری ہے۔

  • گلو بٹ کی تسبیح ہاتھ میں لئےعدالت میں پیشی

    گلو بٹ کی تسبیح ہاتھ میں لئےعدالت میں پیشی

    لاہور: ہاتھ میں ڈنڈا اٹھانے والا گلو بٹ آج تسبیح پکڑے عدالت میں پیش ہوا ۔چند دن کی جیل نے اس کا مزاج بدل دیا، ماڈل ٹاؤن میں گاڑیاں توڑنے والا گلو بٹ آج تسبیح پکڑے پیشی پرآیا۔

    عدالت نے چودہ اکتوبر کو گلوبٹ کوڈنڈےسمیت طلب کرلیا۔ہاتھ میں تسبیح سینے پر قومی پرچم کا بیج سجائے گلو بٹ  نئے انداز سے عدالت میں پیشی پر حاضر ہوا۔

    سانحہ ماڈل ٹاؤن میں گاڑیوں کا ڈنڈوں سے حشر نشر کرنے والا گلو بٹ لاہورکی عدالت میں پیشی پر آیا تو اُس کے سینے پر قومی پرچم کا بیج سجا تھا اور موصوف تسبیح پکڑے ورد بھی کرتے رہے۔

    ایسےلگا کہ چند دن کی جیل نےگلو بٹ کے کافی کَس بل نکال دیئے ہیں، پیشی کے بعد گلو بٹ کو انسداد دہشت گردی عدالت کے عقبی دروازے سےنکالاگیا، اور وہ میڈیا سے بچتا بچاتا کسی سے بات کئے بغیر سفید گاڑی میں بیٹھ کر چلا گیا۔

  • بھتہ خوری کے مقدمے میں ملوث ملزم ریمانڈ پرپولیس کے حوالے

    بھتہ خوری کے مقدمے میں ملوث ملزم ریمانڈ پرپولیس کے حوالے

    کراچی: انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے پولیس افسران کے نام پر بھتہ لینے والے ملزم وسیم عرف بیٹر کو نپیئر تھانے کی حدود میں دکان پرحملے کے مقدمہ میں چاردن کے ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔

    ملزم وسیم عرف بیٹر کو نپیئر پولیس نے دو ہزارتیرہ میں دکان پر دستی بم حملہ کے مقدمے میں انسداد دہشت گردی کی عدالت نمبر تیں میں پیش کیاتھا جہاں ملزم نےعدالت کو بتایا کہ اس پر تشدد کیا گیا ہے جس پرعدالت نے ملزم کے میڈیکل کے لیے ہدایات جاری کیں جبکہ ملزم کو جے آئی ٹی کے سامنے بھی پیش کرنے کا حکم دیا ہے ۔

    ملزم کے وکیل نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ سندھ ہائی کورٹ میں وسیم کے متعلق رپورٹ پیش کردی گئی تھی کہ اس پرچار مقدمات تھے جن میں سے اسے عدالت نے کوئی ثبوت نہ ہونے پربری کردیا تھا۔

    پولیس نے وسیم کو ایک بار پھر بھتہ خوری  کے مقدمہ میں اسے گرفتار کرلیا ہے جبکہ اسی مقدمہ میں مزید ملزمان بھی نامزد ہیں واضح رہے کہ وسیم عرف بیٹر کو گزشتہ روز ایف آئی اے نے ایئرپورٹ سےگرفتار کیا تھا۔

  • پرویزراٹھورنےاپنی معطلی کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر

    پرویزراٹھورنےاپنی معطلی کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر

    اسلام آباد : چیئر مین پیمراپرویزراٹھورنےاپنی معطلی کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائرکردی۔

    معطل چیئرمین پیمرا پرویز راٹھور نے اپنی اپیل میں موقف اختیار کیا ہے کہ پیمر امیں اُن کا تقرر وزیر اعظم نے اپنے قانونی اختیار کے تحت کیاتھا، اسلام آباد ہائی کورٹ کا ان کی معطلی کا فیصلہ وزیراعظم کے اختیارت میں مداخلت کے مترداف اور قانون کے منافی ہے۔ اُن کے تقرر میں کسی قانون اور ضابطے کی کوئی خلاف وزری نہیں کی گئی، لہذا استدعا کی جاتی ہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دے کر بحالی کے احکامات جاری کئے جائیں۔