Tag: عدالت

  • بحرین: زندہ نومولود بچوں کو مردہ قرار دینے پر ڈاکٹر کو قید کی سزا

    بحرین: زندہ نومولود بچوں کو مردہ قرار دینے پر ڈاکٹر کو قید کی سزا

    مناما: بحرین میں ایک مقامی عدالت نے ایک ڈاکٹر کو زندہ نومولود بچوں کو مردہ قرار دینے پر 3 سال قید کی سزا سنا دی، بچوں کے والد نے تدفین کے وقت انہیں زندہ پایا تھا۔

    مقامی میڈیا کے مطابق بچوں کی موت کا سبب بننے والے مذکورہ ڈاکٹر اور اسپتال کے عملے کے دیگر 2 افراد کو غفلت اور لاپرواہی ثابت ہوجانے پر بالترتیب 3 اور 1، 1 سال قید کی سزا سنائی گئی۔

    مجرمان پر 1 ہزار بحرینی دینار کا جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے جبکہ کیس میں نامزد ایک نرس کو عدالت نے بری کردیا۔

    یہ کیس نومولود جڑواں بچوں کے والد نے مقامی عدالت میں سلیمانیہ میڈیکل کمپلیکس کے خلاف دائر کیا تھا، جہاں کے عملے نے ان کے نومولود جڑواں بچوں کو مردہ قرار دے کر آخری رسومات کے لیے ان کے حوالے کردیا تھا۔

    تاہم تدفین کے وقت والد نے بچوں کی سانس چلتی ہوئی محسوس کی جس کے بعد وہ انہیں واپس اسپتال لے کر بھاگا۔ اسپتال میں اسے بتایا گیا کہ ایک بچہ زندہ ہے، مذکورہ بچے کو داخل کر کے طبی امداد دی جانے لگی تاہم کچھ دیر بعد وہ بھی دم توڑ گیا۔

    واقعے کے بعد پبلک پراسیکیوشن نے تفتیش کا آغاز کردیا، واقعے کی فرانزک رپورٹ کے مطابق دونوں بچے قبل از وقت پیدا ہوئے تھے اور بہت مشکل سے سانس لے پارہے تھے۔ ان کی حالت اس بات کی متقاضی تھی کہ انہیں فوری طور پر انتہائی نگہداشت وارڈ میں منتقل کیا جاتا۔

    تاہم اسپتال کا عملہ معمولی انداز سے بچوں کو طبی امداد دیتا رہا۔ فرانزک رپورٹ میں کہا گیا کہ اگر دونوں بچوں کو فوری طور پر آئی سی یو منتقل کردیا جاتا تو بچوں کی جان بچائی جا سکتی تھی۔

    عدالت نے فرانزک رپورٹ اور دیگر شواہد کی بنا پر ڈاکٹر اور دیگر عملے کو قصوروار قرار دے کر انہیں سزا سنا دی۔

  • کوئی گاڑی نہیں روکے گا تو گولیاں چلا دو گے؟ عدالت کا پولیس سے سوال

    کوئی گاڑی نہیں روکے گا تو گولیاں چلا دو گے؟ عدالت کا پولیس سے سوال

    اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت میں پولیس کی فائرنگ سے قتل 21 سالہ نوجوان اسامہ کے کیس میں انسداد دہشت گردی عدالت کے جج نے تفتیشی افسر پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ اصل تصویر نہیں بنائی اس کا مطلب ہے تم لوگ بھی ملزمان سے ملے ہوئے ہو۔ عدالت میں ملزم نے کہا کہ اسامہ نے 3 سگنل کراس کیے۔

    تفصیلات کے مطابق دارالحکومت اسلام آباد میں پولیس کی فائرنگ سے قتل 21 سالہ نوجوان اسامہ کے کیس میں گرفتار 5 پولیس اہلکاروں کا 3 روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل کرلیا گیا جس کے بعد پانچوں ملزمان کو انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کر دیا گیا۔

    ملزمان میں مدثر، شکیل، محمد مصطفیٰ، سعید احمد اور افتخار احمد شامل ہیں۔

    عدالت میں کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے سوال کیا کہ بچے کو گولیاں پیچھے سے لگی ہیں؟ پولیس حکام نے کہا کہ جی ہاں گولیاں پیچھے سے لگی ہیں، عدالت نے پوچھا اسامہ کو کتنی گولیاں لگیں، پولیس نے بتایا کہ اسامہ کو 5 گولیاں پیچھے سے لگیں۔

    عدالت نے وقوعے کی تصاویر مانگ کر دیکھیں جس ہر پولیس حکام کی جانب سے کہا گیا کہ گولیاں لگنے کی تصاویر نہیں ہیں، جس پر عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کیا مطلب تصویر لی ہی نہیں گئی ہے، اس کا مطلب ملے ہوئے ہو سب، گاڑی کے پیچھے کی تصویر لے کر آئے ہو لیکن وہ تصویر ہی نہیں جس میں سامنے سے گولی لگی۔

    عدالت نے کہا کہ یہ سب چیزیں ریکارڈ کا حصہ بنائی جائیں۔

    بعد ازاں عدالت نے ملزمان کو روسٹرم پر بلوایا، عدالت نے پوچھا کہ کیا بچے نے فائرنگ کی تھی جو آپ نے بدلے میں فائرنگ کی؟ ملزم نے کہا کہ اسامہ نے 3 سگنل کراس کیے۔

    جج نے برہمی سے پوچھا کہ میں 50 سال کا ہوں گاڑی نہیں روکوں گا تو گولی مار دو گے؟ یہ کون سا طریقہ کار ہے؟ عدالت نے ملزمان سے دریافت کیا کہ پوری تفصیل بتاؤ واقعہ کیسے پیش آیا۔

    ملزم نے اپنے بیان میں کہا کہ اے ایس آئی سلیم نے کال چلائی کہ ڈکیتی کی واردات ہوئی ہے، کہا گیا کہ کشمیر ہائی وے پر آجائیں، ایک سفید رنگ کی گاڑی ہے، کہا گیا کہ گاڑی میں 4 افراد سوار ہیں ہر صورت گاڑی کو روکنا ہے۔

    عدالت نے کہا کہ تمہاری گاڑی بڑی تھی اسامہ کی گاڑی چھوٹی تھی، تمہیں نہیں پتہ گاڑی کیسے روکنی ہے؟ گاڑی پر گولیاں برسا دو گے؟

    سماعت کے دوران تفتیشی افسر نے عدالت سے ملزمان کا جسمانی ریمانڈ دینے کی استدعا کی، تفتیشی افسر کا کہنا تھا کہ ملزمان سے اسلحہ قبضے میں لے لیا گیا ہے، اسامہ قتل کیس کی تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی بھی بنائی گئی۔

    عدالت نے تفتیشی افسر سے واقعے کے بارے میں پوچھا جس پر وکیل نے کہا کہ تفتیشی افسر کو بتایا جائے کہ یہ انسداد دہشت گردی عدالت ہے، اگر تفتیشی افسر غلط بیانی کرے گا تو اس کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی۔

    تفتیشی افسر نے اسامہ کی میڈیکل رپورٹ عدالت میں پیش کی، عدالت نے افسر پر بھی برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تفتیشی افسر نے اسامہ کے قتل کے وقوعہ کی تصویر نہیں لی، اصل تصویر نہیں بنائی اس کا مطلب ہے تم لوگ بھی ملزمان سے ملے ہوئے ہو۔

    خیال رہے کہ ہفتہ 2 جنوری کو دارالحکومت اسلام آباد میں 21 سالہ کار سوار اسامہ اے ٹی ایس اہلکاروں کی فائرنگ سے جاں بحق ہو گیا تھا۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ رات کو کال آئی کہ گاڑی سوار ڈاکو شمس کالونی میں ڈکیتی کی کوشش کر رہے ہیں، اے ٹی ایس پولیس کے اہلکاروں نے، جو گشت پر تھے، مشکوک گاڑی کا تعاقب کیا، پولیس نے کالے شیشوں والی گاڑی کو روکنے کی کوشش کی، روکنے کی کوشش پر ڈرائیور نے گاڑی نہ روکی۔

    ترجمان پولیس کا کہنا تھا کہ پولیس نے متعدد بار جی 10 تک گاڑی کا تعاقب کیا اور نہ رکنے پر گاڑی کے ٹائروں پر فائر کیے گئے، 2 گولیاں گاڑی کے ڈرائیور کو لگیں جس سے ڈرائیور موقع پر ہی دم توڑ گیا۔

  • شوہر کی ویڈیو گیم کھیلنے کی لت، بیوی خلع کے لیے عدالت پہنچ گئی

    شوہر کی ویڈیو گیم کھیلنے کی لت، بیوی خلع کے لیے عدالت پہنچ گئی

    ریاض: سعودی عرب میں ایک خاتون اپنے شوہر کی ویڈیو گیم کھیلنے کی لت سے تنگ آ کر عدالت پہنچ گئیں، خاتون کا مطالبہ ہے کہ انہیں خلع دلوائی جائے تاکہ وہ اس اذیت ناک زندگی سے چھٹکارہ حاصل کرسکیں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی خاتون نے شوہر کی بے اعتنائی پر علیحدگی کے لیے وکیل کی خدمات حاصل کر لیں، خاتون کا کہنا ہے کہ شوہر انتہائی بے پروا ہے، کمپیوٹر گیم میں اس قدر گم رہتا ہے کہ نہ اسے میرا خیال ہے اور نہ بچوں کا۔

    مقامی لا فرم میں درخواست دائر کرتے ہوئے خاتون کا کہنا تھا کہ وہ اپنے شوہر کی بے اعتنائی اور بے پروائی سے تنگ آچکی ہے، شوہر گھر آتے ہی گھنٹوں اپنے موبائل پر مصروف رہتا ہے جس کی وجہ سے اس کا عائلی نظام درہم برہم ہو کر رہ گیا ہے۔

    خاتون کی جانب سے کہا گیا تھا کہ اس کا شوہر نہ تو اس کا خیال رکھتا ہے اور نہ ہی بچوں کا، اسے بس اپنے کھیل سے ہی فرصت نہیں ملتی جس کی وجہ سے اس کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوچکا ہے۔

    خاتون نے متعدد بار شوہر سے طلاق دینے کا مطالبہ بھی کیا لیکن وہ نہیں مانتا لہٰذا اب انہوں نے وکیل سے رجوع کیا ہے تاکہ عدالت کے ذریعے خلع حاصل کر کے اس زندگی سے چھٹکارہ حاصل کر سکیں۔

    مذکورہ لا فرم خاتون کے کیس کا مطالعہ کررہی ہے تاکہ اس کی جانب سے عدالت میں خلع کا مقدمہ دائر کیا جائے۔

    اس ضمن میں ماہرین نفسیات کا کہنا تھا کہ بعض اوقات معمولی سی باتیں وجہ نزاع بن جاتی ہیں، ایسے میں فریقین کو چاہیئے کہ وہ حوصلے اور تدبر سے کام لیں کیونکہ شوہر اور بیوی کا علیحدہ ہو جانا مسئلے کا حل نہیں بلکہ اس عمل کے منفی اثرات بچوں پر مرتب ہوتے ہیں اور ان کا مستقبل تباہ ہونے کا خدشہ ہوتا ہے۔

  • 80 سالہ خاتون سے والدین کے شناختی کارڈ طلب، خاتون کی عدالت میں دہائی

    80 سالہ خاتون سے والدین کے شناختی کارڈ طلب، خاتون کی عدالت میں دہائی

    کراچی: ڈیٹا بیس اتھارٹی نادرا نے 80 سالہ خاتون کو اپنے والدین کے شناختی کارڈ فراہم نہ کرسکنے پر ان کا کارڈ بلاک کردیا، متاثرہ خاتون دہائی دیتی سندھ ہائیکورٹ پہنچ گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کے خلاف 80 سالہ خاتون سندھ ہائیکورٹ پہنچ گئیں۔ متاثرہ خاتون کا کہنا تھا کہ نادرا نے ان کا شناختی کارڈ بلاک کردیا ہے جس سے وہ سخت پریشانی کا شکار ہیں۔

    خاتون کا کہنا تھا کہ میرے شوہر ریلوے کے ملازم تھے، ان کی پنشن بھی لیتی تھی، تاہم نادرا نے سنہ 2012 میں کارڈ بلاک کردیا اور تاحال بحال نہیں کیا گیا۔

    ان کے مطابق کارڈ بلاک ہونے کی وجہ سے پنشن بھی بند کردی گئی، میری زندگی کے آخری دن ہیں اور نادرا نے تکلیفوں میں اضافہ کردیا ہے۔ مذکورہ خاتون کے مطابق وہ ہیپاٹائٹس کا شکار بھی ہیں۔

    عدالت نے معاملے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے نادرا سے جواب طلب کرلیا، جسٹس محمد علی مظہر نے نادرا کے وکیل سے استفسار کیا کہ خاتون کا کارڈ کیوں بلاک کیا گیا ہے۔

    وکیل نے بتایا کہ کاغذات مکمل نہ ہونے اور ان کے والد و والدہ کا شناختی کارڈ نہ ہونے پر کارڈ بلاک کردیا گیا۔

    جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ خاتون کے بیٹوں کا کارڈ کیسے بنا دیا گیا؟ بیٹوں کا کارڈ بن گیا لیکن ماں کا کارڈ بلاک کردیا، 80 سال کی خاتون اپنے والد و الدہ کا شناختی کارڈ اب کہاں سے لائے۔

    عدالت نے درخواست کی مزید سماعت 8 ستمبر تک ملتوی کردی۔

  • سعودی عرب: شوہر سے علیحدگی کا مطالبہ کرنے والی خاتون کو قانونی کارروائی کا خطرہ

    سعودی عرب: شوہر سے علیحدگی کا مطالبہ کرنے والی خاتون کو قانونی کارروائی کا خطرہ

    ریاض: سعودی عرب میں ایک خاتون نے 9 ماہ تک اپنے شوہر کے واٹس ایپ پیغامات کی نگرانی کرنے کے بعد اس سے طلاق کا مطالبہ کردیا، قانونی مشیروں کے مطابق بیوی کی حرکت قابل گرفت ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب میں ایک خاتون نے اپنے شوہر سے علیحدگی کا مطالبہ کرنے کے لیے انوکھا طریقہ اختیار کیا۔

    خاتون خاوند کے واٹس ایپ اکاؤنٹ کی کاپی کر کے 9 ماہ تک اس کی نگرانی کرتی رہیں اور پھر شوہر سے علیحدگی کی درخواست دائر کردی۔

    میڈیا رپورٹ کے مطابق بیوی کو شبہ ہوگیا تھا کہ شوہر اسے دھوکہ دے رہا ہے، شبہ دور کرنے کے لیے وہ مسلسل 9 ماہ تک ان کے تمام واٹس ایپ پیغامات کا جائزہ لیتی رہی اور پھر علیحدگی اور طلاق کی درخواست کردی۔

    شوہر نے تنازعہ سے بچنے کے لیے مصالحت کی پیشکش کی ہے۔

    قانونی مشیر خالد ابو راشد نے واٹس ایپ کی کاپی کر کے اس کی نگرانی کی قانونی حیثیت پر قانونی رائے دیتے ہوئے کہا کہ خاتون نے جو کچھ کیا وہ قانون کی نظر میں جرم ہے، یہ انفارمیشن کرائم کے دائرے میں آتا ہے جس کی سزا ایک برس قید اور 5 لاکھ ریال تک جرمانہ ہے۔

    ابو راشد نے کہا کہ شوہر، بیوی، باپ یا بھائی کوئی بھی کسی کے بھی موبائل کو ہیک کرنے کا مجاز نہیں۔ ایسا کرنا قانوناً جرم ہے۔

    ان کے مطابق اس سلسلے میں خاندانی تعلقات کو بھی مدنظر نہیں رکھا جاتا، خاندان کا کوئی بھی فرد کسی بھی فرد کے موبائل کو ہیک کرنے یا اس میں مذکور معلومات حاصل کرنے کا مجاز نہیں ہے۔

  • عدالتوں میں پراسیکیوٹرز کی عدم حاضری پر کیسز خارج نہیں ہونے چاہئیں،چیئرمین نیب

    عدالتوں میں پراسیکیوٹرز کی عدم حاضری پر کیسز خارج نہیں ہونے چاہئیں،چیئرمین نیب

    لاہور: چیئرمین نیب جسٹس (ر ) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ عدالتوں میں پراسیکیوٹرز کی عدم حاضری پر کیسز خارج نہیں ہونے چاہئیں۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب کی زیر صدارت کرونا اقدامات پر اجلاس ہوا جس میں جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا کہ عدالتوں میں نیب کیسز کی پیروی کے لیے پراسیکیوٹرز حاضری کو یقینی بنائیں۔

    جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ عدالتوں میں پراسیکیوٹرز کی عدم حاضری پر کیسز خارج نہیں ہونے چاہئیں۔انہوں نے افسران کو نیب کے دفاتر میں صبح 9 سےدن 3 بجے تک حاضری یقینی بنانے کی بھی ہدایت کی۔

    چیئرمین نیب نے کہا کہ تمام نیب دفاتر میں کرونا ایس او پیز پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے،کرونا کی وجہ سے نیب کے تمام دفاتر میں مہمانوں کے داخلے پر پابندی پر بھی عملدرآمد کیا جائے۔

    کرپشن کے خلاف آگاہی مہم کے عالمی ادارے بھی معترف ہوگئے: چیئرمین نیب

    یاد رہے کہ گزشتہ روز چیئرمین نیب جسٹس(ر) جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ کرپشن کے خلاف آگاہی مہم کی ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل سمیت دیگر عالمی اداروں نے بھی تعریف کی ہے۔

    چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ سرکاری و غیر سرکاری اداروں کے تعاون سے آگاہی مہم کو مزید مؤثر بنا رہے ہیں، تمام بینکوں کی اے ٹی ایم مشینوں پر کرپشن سے آگاہی کے پیغامات دیے جا رہے ہیں۔

  • دعا منگی نے عدالت میں ملزمان کو شناخت کر لیا

    دعا منگی نے عدالت میں ملزمان کو شناخت کر لیا

    کراچی: شہر قائد کے علاقے ڈیفنس سے اغوا ہونے والی لڑکی دعا منگی نے عدالت میں 2 ملزمان کو شناخت کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے ڈیفنس سے اغوا ہونے والی لڑکی دعا منگی کیس میں گرفتار 2 ملزمان کو جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی کی عدالت میں پیش کیا گیا۔دعا منگی کو بھی سخت سیکورٹی میں عدالت میں پیش کیا گیا۔

    دعا منگی نے عدالت میں موجود ملزمان زوہیب قریشی اور مظفر کو شناخت کرلیا۔لڑکی نے عدالت کو بتایا کہ ان دونوں ملزمان نے دیگر ساتھیوں کے ہمراہ مجھے اغوا کیا تھا۔

    پولیس نے عدالت سے استدعا کی مزید تفتیش کے لیے دونوں ملزمان کا جسمانی ریمانڈ دیا جائے،عدالت نے پولیس کی استدعا منظور کرتے ہوئے ملزمان کو مزید تفتیش کے لیے جسمانی ریمانڈ پر پولیس کی تحویل میں دے دیا۔

    یاد رہے کہ دعا منگی کو گزشتہ سال 30 نومبر کو کراچی کے علاقے ڈیفنس خیابان بخاری سے ملزمان نے اغوا کیا تھا، جبکہ اس کے ساتھ موجود دوست حارث کو گولی مار کر زخمی کر دیا تھا۔

    بعدازاں دسمبر میں دعا منگی گھر واپس آئی تھیں اور ان کے حوالے سے اطلاعات تھیں کہ انہیں تاوان ادا کرنے کے بعد رہا کیا گیا تھا۔

    واضح رہے کہ کراچی سے اغوا ہونے والی دعا منگی کیس کے دو مطلوب ملزمان کو پشاور سے گرفتار کیا گیا تھا، ملزمان سے اسلحہ بھی برآمد کیا گیا تھا۔

  • نیب کی شاندار کامیابی، کرپشن کرنے والوں کو 14، 14 سال کی سزا

    نیب کی شاندار کامیابی، کرپشن کرنے والوں کو 14، 14 سال کی سزا

    راولپنڈی: کرپشن کے خلاف نیب راولپنڈی کو ایک اور کامیابی مل گئی، سرمایہ کاری کے نام پر عوام کو لوٹنے والے اپنے انجام کو پہنچ گئے، احتساب عدالت نے4 ملزمان کو 14،14 سال قید اور کروڑوں روپے جرمانے کی سزا سنا دی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سزا پانے والوں میں خالد وارثی، محمدافضل، شبیرحسین اور محمد نعیم شامل ہے۔ چاروں ملزمان کو 30،30کروڑ روپے جرمانے کی بھی سزا سنائی گئی۔

    ملزمان کے خلاف نیب کو 800 سے زائد شکایات موصول ہوئی تھیں، نیب راولپنڈی نے 2016 میں ملزمان کے خلاف ریفرنس دائر کیا تھا۔ ملزمان نے کر سٹل ایسوسی ایٹ نامی کمپنی بنا کر عوام سے فراڈ کیا۔

    جرم ثابت ہونے پر احتساب عدالت راولپنڈی نے سزا کا فیصلہ سنایا۔

    نیب راولپنڈی کی ایک سالہ کارکردگی رپورٹ، 94 ارب روپے وصول

    خیال رہے کہ گزشتہ سال بھی نیب راولپنڈی ریجن کے لیے بہت اہم ثابت ہوا تھا کیونکہ مختلف مقدمات میں ملزمان سے جرمانے اور پلی بارگین کے عوض تاریخی وصولیاں کی گئیں۔

    قومی احتساب بیورو راولپنڈی نے سال 2019 کی کارکردگی رپورٹ جاری کرتے ہوئے بتایا تھا کہ رواں برس کے دوران 94 ارب روپے سے زائد کی ریکوری کی گئی جبکہ متعدد اہم سیاسی شخصیات کو مختلف بدعنوانی کے مقدمات اور ریفرنسز دائر ہونے پر گرفتار بھی کیا گیا۔

  • سپریم کورٹ کا خواتین کے مقدمات میں خاتون تفتیشی افسر مقرر کرنے کا حکم

    سپریم کورٹ کا خواتین کے مقدمات میں خاتون تفتیشی افسر مقرر کرنے کا حکم

    اسلام آباد: سپریم کورٹ نے خواتین کے مقدمات میں خاتون کو ہی تفتیشی افسر مقرر کرنے کا حکم دے دیا، عدالت نے پولیس کو سخت سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ اپنی ذہنیت تبدیل کریں اور غلامی سے نکلیں۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں گوجرانوالہ میں خلع کے بعد اغوا کی جانے والی خاتون کی درخواست کی سماعت ہوئی، سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے اہم احکامات جاری کردیے۔

    سپریم کورٹ نے خواتین کے مقدمات میں خاتون کو ہی تفتیشی افسر بنانے کا حکم دے دیا، سپریم کورٹ نے آئی جی پنجاب کو ہدایت کی کہ ایس او پی تمام تھانوں میں آویزاں کردیے جائیں اور ایس او پی کا اردو ترجمہ تمام ایس ایچ اوز تک پہنچائے جائیں۔

    آئی جی کو آئی جی صاحب کہنے پر جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ایس پی کی سخت سرزنش کر ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ آئی جی صاحب کوئی نہیں ہوتا آئی جی صرف آئی جی ہوتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہم نے سنہ 47 میں آزادی حاصل کر لی تھی، لیکن پولیس ابھی تک انگریز کے دور میں ہے۔ دنیا میں کہیں آئی جی کو آئی جی صاحب نہیں کہا جاتا، پولیس اپنی ذہنیت تبدیل کرے اور غلامی سے نکلے۔

    سپریم کورٹ نے خاتون کے کیس میں مرد تفتیشی افسرمقرر کرنے پر بھی سخت برہمی کا اظہار کیا۔ عدالت نے کہا کہ ایس او پی کے مطابق خواتین کے مقدمات میں خاتون افسر تفتیش کر سکتی ہیں۔

    وکیل نے کہا کہ گوجرانوالہ میں خاتون کے مبینہ اغوا اور زیادتی کے مقدمے کی تفتیش مرد تفتیشی افسر نے کی، مرد افسر کی تفتیش پر عدالت نے سوال اٹھایا تو ایس پی نے آئی او کو شوکاز جاری کیا۔

    عدالت نے ایس پی کے شوکاز نوٹس جاری کرنے پر سوال اٹھا دیا، عدالت کی جانب سے کہا گیا کہ کیا ایس پی اپنے ماتحت جس کو وہ خود تعینات کرتا ہو شوکاز نوٹس جاری کرسکتا ہے؟

    سرکاری وکیل نے کہا کہ ایس پی شوکاز نہیں جاری کر سکتا، نوٹس واپس لے لیا جائے گا۔

    عدالت نے مرد تفتیشی افسر مقرر کرنے پر متعلقہ تھانے کے ایس ایچ او کے خلاف کارروائی کا حکم دے کر درخواست نمٹا دی۔

  • نیب ترمیمی آرڈیننس کا اطلاق 1999 سے سمجھا جائے گا، عدالت

    نیب ترمیمی آرڈیننس کا اطلاق 1999 سے سمجھا جائے گا، عدالت

    لاہور: احتساب عدالت کے جج چوہدری امجد نزیر نے راجہ پرویز اشرف کے خلاف گیپکو بھرتیاں کیس میں اپنے فیصلے میں نیب ترمیمی آرڈیننس کے اطلاق سے متعلق نوٹ دیا ہے۔

    عدالت نے قرار دیا کہ نیب ترمیمی آرڈیننس کا اطلاق 1999 سے سمجھا جائے گا، عدالت کے سامنے قانونی نکتہ آیا کہ نیب ترمیمی آرڈینس کے اطلاق کب سے ہوگا؟ جس پر اس نیتجے پر پہنچے ہیں کہ ترمیمی آرڈنینس کا اطلاق وہی سے ہوگا جہاں سے نیب آرڈیننس کا اطلاق ہوتا ہے۔

    نیب ترمیمی آرڈیننس کے مطابق اختیارات سے تجاوز میں جب تک مالی فائدہ یا اثاثوں میں اضافہ نہ ہو جرم تصور نہیں ہوگا۔

    عدالت نے گیپکو بھرتیاں کیس میں راجہ پرویز اشرف سمیت تمام 8 ملزمان کو بری کر دیا تھا، ترمیمی آرڈیننس سے سب سے پہلے مستفید ہونے والے سیاستدان راجہ پرویز اشرف ہیں امکان ہے، ترمیمی آرڈینینس سے مستقبل میں بھی دیگر سیاسی شخصیات مستفید ہو سکتی ہیں۔