Tag: عدم استحکام

  • ڈیجیٹل دہشت گردی پی ٹی آئی نہیں باہر سے لوگ کررہے ہیں: فوادچوہدری

    ڈیجیٹل دہشت گردی پی ٹی آئی نہیں باہر سے لوگ کررہے ہیں: فوادچوہدری

    لاہور: پاکستان تحریک انصاف حکومت کے سابق وزیر چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ ڈیجیٹل دہشت گردی پی ٹی آئی نہیں باہر سے لوگ کررہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج کابینہ میٹنگ میں پی ٹی آئی پر پابندی کا ممکنہ فیصلہ ہوگا، آصف زرداری اور نواز شریف تاریخ کی غلط سائیڈ پر ہیں ان کا ساتھ دینے والا سیاست میں نظریں نہیں ملا سکے گا۔

    فواد چوہدری نے کہا کہ ملک میں سیاسی اور معاشی عدم استحکام ہے اور اب حکومت نے مزید عدم استحکام کا سوچ لیا ہے، عوام بجلی کے بل نہیں دے پا رہے، یہ ابھی شروعات ہے عوام کے لئے مزید مشکلات بڑھیں گی۔

    انہوں نے کہا کہ جو باہر بیٹھ کر لڑانا چاہتے ہیں ان سے سب کو دور رہنا چاہیے، ڈیجیٹل دہشت گردی پی ٹی آئی نہیں باہر سے لوگ کررہے ہیں۔

    فواد چوہدری نے مزید کہا کہ ملک میں انارکی کی صورتحال پیدا کی جارہی ہے، ملک میں دہشتگرد تنظیموں کی حوصلہ افزائی نہیں ہونی چاہیے۔

  • خلیج میں بیرونی فوج کی موجودگی عدم استحکام کی علامت ہوگی، ایران

    خلیج میں بیرونی فوج کی موجودگی عدم استحکام کی علامت ہوگی، ایران

    تہران : ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ خلیج فارس ایران کے لیے ایک اہم لائف لائن ہے اور سیکیورٹی کے لحاظ سے قومی ترجیح ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے خبردار کیا ہے کہ خلیج میں کسی بیرونی فوج کی موجودگی کو ایران کےلئے عدم تحفظ کا ذریعہ سمجھا جائےگا اور اس حوالے سے دفاعی اقدامات بھی کیے جائیں گے۔س

    ماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک بیان میں جواد ظریف نے کہا کہ خلیج فارس ایران کے لیے ایک اہم لائف لائن ہے اور سیکیورٹی کے لحاظ سے قومی ترجیح ہے۔

    انہوں نے کہاکہ اس حقیقت کو ذہن میں رکھتے ہوئے خطے میں کسی اضافے کو عدم تحفظ کے ذریعے سے تعبیر کیا جائے گا اور ایران اپنے دفاع کےلئے ہچکچاہٹ کا شکار نہیں ہوگا۔

    غیر ملکی میڈیاکے مطابق امریکا عالمی سطح پر کوششوں میں مصروف ہے کہ اسرائیل کو خطے میں میری ٹائم سیکیورٹی اتحاد میں شامل کرلیا جائے حالانکہ اس وقت ایران کے ساتھ اس کے تعلقات انتہائی کشیدہ ہیں۔

    ایران نے امریکی کوششوں کو دیکھتے ہوئے خطے میں بدترین حریف اسرائیل کو اس طرح کے کسی اتحاد کی صورت میں سامنے آنے کے حوالے سے خبردار کردیا تھا۔

    قبل ازیں برطانیہ نے رواں ہفتے کے آغاز میں کہا تھا کہ وہ خلیج فارس میں ایران کی جانب سے ان کے بحری جہازوں کو تحویل میں لینے کے بعد اپنے جہازوں کی حفاظت کے لیے امریکا کے میری ٹائم سیکیورٹی مشن میں شامل ہورہا ہے۔

    خیال رہے کہ دنیا بھر میں تیل کی 5 فیصد روانی خلیج کے بحری راستے سے ہوتی ہے، تاہم امریکی ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ایران سے 2015 کے جوہری معاہدے سے دست برداری اور معاشی پابندیوں کے اعلان کے بعد امریکا اور ایران آمنے سامنے ۔

    ایران کے مطابق خلیج فارس کی سیکیورٹی کی ذمہ داری ایران اور خطے کے دیگر ممالک کی اپنی ہے جس کےلئے کسی بیرونی طاقت کی مدد کی ضرورت نہیں ہے۔

    دوسری جانب متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب کا موقف ایران کے برخلاف امریکی حمایت پر مبنی ہے اور ان کا عالمی برادری سے مطالبہ رہا ہے کہ وہ تیل کی فراہمی اور میری ٹائم تجارت کے دفاع کے لیے اقدامات کرے۔

    خیال رہے کہ 20 جولائی کو ایرانی پاسداران انقلاب نے برطانوی تیل بردار جہاز کو مبینہ طور پر بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرنے پر قبضے میں لینے کا دعویٰ کیا تھا جس پر برطانیہ نے سنگین نتائج کی دھمکیاں دی تھیں۔

    برطانوی جہاز کو تحویل میں لیے جانے کے بعد خطے میں سیکیورٹی کے حوالے سے معاملات کشیدہ صورتحال اختیار کر گئے تھے اور امریکا سمیت دیگر طاقتیں بھی متحرک ہوگئی تھیں۔

  • امریکہ اوراس کےاتحادی شامی تنازع پرسیاست کررہےہیں، پیوٹن

    امریکہ اوراس کےاتحادی شامی تنازع پرسیاست کررہےہیں، پیوٹن

    ماسکو: روسی صدرولادیمیرپیوٹن کا کہنا ہے کہ امریکہ اور اس کے اتحادی شامی تنازع پر سیاست کررہے ہیں۔ یورپی ممالک اورامریکہ مشرق وسطیٰ میں عدم استحکام کےذمہ دار ہیں۔

    تفصیلات کےمطابق فرانسیسی ٹی وی کوانٹرویوکے دوران روسی صدر کا کہنا تھا کہ امریکہ اوراس کےاتحادی شامی تنازع کاحل تلاش کرنے کے بجائےمعاملےپرسیاست کررہےہیں۔

    صدرپیوٹن کاکہناتھاکہ امریکہ اورمغرب محض سیاسی بیان بازی میں مصروف ہیں۔انہوں نےمغرب امریکہ کومشرق وسطیٰ میں عدم استحکام کاذمہ دار قراردیا۔

    روسی صدر کا کہنا تھا کہ مشرق وسطیٰ اوربالخصوص شام کی صورتحال کی ذمہ داری امریکہ اوریورپی ممالک پرعائد ہوتی ہے۔

    انہوں نے کہاکہ جس طرح عرب اسپرنگ کےدوران مغربی ممالک نےمددکےلیےجلدی دکھائی تھی ویسی جلدی شام کے معاملےپر
    کیوں نہیں دکھارہے؟پیوٹن نےلیبیا اورعراق کاذمہ دار بھی امریکا اوریورپی ممالک کو قراردیا۔

    مزید پڑھیں: شام کے معاملے پراختلاف : روسی صدرنے فرانس کا دورہ مؤخرکردیا

    خیال رہے کہ دو روز قبل روس کے صدر ولادی میر پیوتن نے شام کے معاملے پر پائے جانے والے اختلافات کی وجہ سے اپنا فرانس کا دورہ موخر کر دیاتھا۔

    صدر پیوتن نے 19 اکتوبر کو پیرس پہنچنا تھا جہاں پر مذاکرات کے علاوہ انہوں نے ایک گرجا گھر کا افتتاح بھی کرنا تھا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ دنوں فرانس کے صدر فرانسوا اولاند نے اس جانب اشارہ کیا تھا کہ روس کی جانب سے شام کے شہر حلب میں کی جانے والی بمباری پر روس کے خلاف جنگی جرائم کا مقدمہ چل سکتا ہے۔

    واضح رہے کہ بینالاقوامی جرائم کی عدالت میں صرف انہیں ممالک پر مقدمہ چلایا جاسکتا ہے جو عدالت کے ممبر ہوں۔روس اور شام دونوں بین الاقوامی جرائم کی عدالت کے ممبران نہیں ہیں۔