Tag: عراقی شہری

  • سعودی ڈاکٹرز نے حج کے لیے آئے عراقی شہری کی جان بچا لی

    سعودی ڈاکٹرز نے حج کے لیے آئے عراقی شہری کی جان بچا لی

    ریاض: سعودی عرب میں حج کرنے کے لیے آنے والے عراقی شہری کی اچانک طبیعت خراب ہوگئی جس کے بعد سعودی ڈاکٹرز نے ان کا علاج کر کے ان کی جان بچائی۔

    اردو نیوز کے مطابق سعودی عرب میں مکہ مکرمہ کے کنگ عبداللہ میڈیکل سٹی کے ڈاکٹروں نے ایک معمرعراقی عازم حج کی زندگی بچا لی، عازم حج کو دل کا شدید عارضہ لاحق ہو گیا تھا۔

    کنگ عبداللہ میڈیکل سٹی کے ترجمان حاتم المسعودی کا کہنا ہے کہ عراقی عازم حج کو النور اسپیشلسٹ اسپتال سے لایا گیا تھا، ہاٹ لائن کے ذریعے فوری رابطہ کر کے علاج شروع کیا گیا۔

    حاتم المسعودی نے کہا کہ عراقی عازم حج کو ایمرجنسی وارڈ سے براہ راست کیتھیٹرائزیشن روم پہنچا کر کیتھیٹرائزیشن کی گئی جس سے پتہ چلا کہ کورونری شریانوں میں سے ایک 95 فیصد تک بلاک ہے۔

    ڈاکٹڑز نے کیتھیٹرائزیشن کر کے شریان کو کھول دیا اور سٹنٹ ڈالے، عراقی عازم حج کو دو روز تک انتہائی نگہداشت کے شعبے میں رکھ کر اسپتال سے فارغ کر دیا گیا۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ عراقی عازم حج کی صحت اب تسلی بخش ہے اور وہ اطمینان سے حج کے مناسک کی ادائیگی کر سکیں گے۔

    عراقی عازم حج نے سعودی صحت عملے اور مکہ کے اسپتالوں کے انتظامات پر صحت عملے کا شکریہ ادا کیا، انہوں نے کہا کہ اگر بر وقت علاج میسر نہ آتا تو فریضہ حج کی ادائیگی سے محروم ہو سکتا تھا۔

  • جرمن دوشیزہ زیادتی کے بعد قتل، عراقی شہری نے قتل کا اعتراف کرلیا

    جرمن دوشیزہ زیادتی کے بعد قتل، عراقی شہری نے قتل کا اعتراف کرلیا

    برلن : جرمنی میں 14 سالہ لڑکی کو جنسی زیادتی کے بعد قتل کرکے عراق فرار ہونے والے تاریک وطن قتل کا اعتراف کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق جرمنی میں 14 سالہ اسکول طالبہ کو جنسی زیادتی کے بے دردی سے قتل کرنے والے مجرم کو سیکیورٹی اداروں نے 9 جون کو عراق سے گرفتار کیا تھا۔

    جرمن خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ مجرم کے خلاف ٹرائل شروع ہوچکا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ علی بشیر نامی 22 سالہ عراقی تارک وطن نے عدالت میں قتل کا اعتراف کیا لیکن مقتولہ کو جنسی کا نشانہ بنانے کے الزامات کی تردید کردی۔

    مقامی میڈیا کے مطابق علی بشیر پر الزام ہے کہ 14 سالہ جرمن اسکول طالبہ سوزانے کو مئی 2018 میں جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کردیا تھا اور اپنے اہل خانہ کے ہمراہ اسی ماہ عراق روانہ ہوگیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ علی بشیر کے خلاف جرمنی کے شہر ویزاباڈن کی عدالت میں کیس کی کارروائی چل رہی ہے۔

    خیال رہے کہ 22 عراقی شہری پناہ کی غرض سے جرمنی آیا تھا اور اس نے جرمن حکام کو پناہ کی درخواست بھی دی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ اسکول طالبہ کے ساتھ جنسی زیادتی اور قتل کے مقدمے میں فراد جرم عائد ہونے پر عراقی شہری کو کم از کم 15 برس جیل میں گزارنا ہوں گے.

    جرمنی کی پولیس کا کہنا تھا کہ عراقی مہاجر جرمنی کے شہر ویزباڈن کے ایربین ہائم ضلعے میں قائم مہاجر کیمپ میں رہائش پذیر تھا اور اسی کیمپ سے 6 جون کو متاثرہ لڑکی کی نعش برآمد ہوئی تھی۔

    جرمن ریاست ہیسن پولیس ترجمان شٹیفان میولر کا کہنا تھا کہ مذکورہ عراقی مہاجر چند روز قبل ملک سے اپنے والدین اور پانچ بہن بھائیوں کے ہمراہ ملک سے فرار ہوا تھا۔

    پولیس ترجمان کا کہنا تھا کہ علی بشیر سنہ 2015 میں ترکی سے یونان کے راستے جرمنی پہنچا تھا، خیال رہے کہ سنہ 2015 میں لاکھوں تارکین وطن جرمنی میں داخل ہوئے تھے۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ مذکورہ عراقی نوجوان علاقے میں ہونے والی دیگر جرائم پیشہ سرگرمیوں میں بھی ملوث تھا، جس میں چاقو کے زور پر شہریوں کے ساتھ لوٹ مار کرنا بھی شامل ہے۔

  • عراقی شہری نے لاکھوں ڈالرز کی انعامی رقم کینسر کے تحقیقاتی مرکز کو عطیہ کردی

    عراقی شہری نے لاکھوں ڈالرز کی انعامی رقم کینسر کے تحقیقاتی مرکز کو عطیہ کردی

    دبئی : عالمی ہوائی اڈے پر لاکھوں ڈالرز جیتنے والی عراقی شہری نے خطیر رقم کا آدھا حصّہ کینسر کے تحقیقاتی مرکز میں عطیہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات میں ملازمت کرنے والے عراقی شہری نے دبئی انٹرنیشنل ایئر پورٹ کے ڈیوٹی فری لکی ڈرا سے دس لاکھ امریکی ڈالرز کی خطیر رقم جیتی تھی۔

    مقامی میڈیا کا کہنا تھا کہ طالب گزشتہ 20 برس سے یروس نامی کمپنی میں ملازم ہیں اور ایچ آر مینجر کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہے ہیں، جب انہیں لاٹری کے متعلق بتایا گیا تو یہ عراق جانے کےلیے ایئرپورٹ پر موجود تھے اور 45 منٹ بعد طالب کی فلائٹ تھی۔

    اماراتی میڈیا کا کہنا ہے کہ طالب اپنی زمین فروخت کرنے کےلیے عراق جارہے تھے تاکہ اپنی بہن کا علاج کرواسکیں۔،

    قسیم طالب کا کہنا ہے کہ میری بہن اور والدہ دونوں کینسر کے مہلک مرض میں مبتلا ہیں اور والد کی موت بھی معدے کے کینسر کے باعث ہوئی تھی، اس لیے میں نے آدھی انعامی رقم عراق میں کینسر کے تحقیقات مرکز کو عطیہ کردی جبکہ باقی رقم میں اپنے بچوں کی پڑھائی پر خرچ کروں گا۔

    عراقی شہری کا کہنا تھا کہ تعلیم کی اہمیت بہت زیادہ ہے اور ہمارا تعلق ایک تعلیم یافتہ گھرانے سے ہے۔

    اماراتی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ 44 سالہ عراقی شہری قسیم طالب گذشتہ کئی برسوں سے ملینیم ملینئر کمپنی کا لاٹری ٹکٹ خرید رہے تھے۔

    مزید پڑھیں : عراقی شہری نے لاکھوں ڈالرز کی لاٹری جیت لی

    خیال رہے کہ عراقی شہری قسیم طالب نے گذشتہ برس 21 دسمبر کو دبئی ڈیوٹی فری ملینیئم ملینئر سے دس لاکھ ڈالرز کی رقم جیتی تھی۔

  • عراقی شہری نے لاکھوں ڈالرز کی لاٹری جیت لی

    عراقی شہری نے لاکھوں ڈالرز کی لاٹری جیت لی

    ابوظہبی : دبئی کے عالمی ہوائی اڈے پر لاٹری کا ٹکٹ خریدنے والے 43 سالہ عراقی شہری نے 10 لاکھ امریکی ڈالرز (14 کروڑ سے زائد پاکستانی روپے) انعام میں جیت لیے۔

    تفصیلات کے مطابق پہلی مرتبہ متحدہ عرب امارات میں ملازمت کرنے والے عراقی شہری نے دبئی انٹرنیشنل ایئر پورٹ کے ڈیوٹی فری لکی ڈرا سے دس لاکھ امریکی ڈالرز کی انعامی رقم جیت کر اپنے نام کرلی۔

    اماراتی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ عراقی شہری 43 سالہ قسیم طالب گذشتہ کئی برسوں سے ملینیم ملینئر کمپنی کا لاٹری ٹکٹ خرید رہے تھے۔

    مقامی میڈیا کا کہنا تھا کہ طالب ایروس نامی کمپنی میں مینجر کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہے ہیں، جب انہیں لاٹری کے متعلق بتایا گیا تو یہ عراق جانے کےلیے ایئرپورٹ پر موجود تھے اور 45 منٹ بعد طالب کی فلائٹ تھی۔

    عراقی شہری کا کہنا تھا کہ ’میں دبئی ڈیوٹی فری لاٹری کمپنی کا بے حد شکر گزار ہوں، میں یہ رقم کینسر جیسی ملک بیماری سے لڑنے والے مریضوں کےلیے خیرات کردوں گا‘۔

    قسیم طالب کا کہنا ہے کہ میری بہن اور میری والدہ کینسر جیسے مہلک مرض میں مبتلا تھیں جس کے باعث ان کی موت واقع ہوئی اس لیے میں نے یہ رقم خیرات کرنے کا فیصلہ کیا۔

    اماراتی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ملینیم ملینئر کمپنی کی جانب سے 35 ویں سالگرہ کے موقع پر دو لکی ڈرا کا انعقاد کیا گیا تھا جس میں دوسرا انعام (دس لاکھ امریکی ڈالرز) ایک سعودی شہری الاوتیبی علی ترہیب کا نکلا ہے تاہم اس سے رابطہ نہیں ہوسکا۔