Tag: عراقی فوج

  • میزائل حملے میں عراق کا کوئی جانی نقصان نہیں ہوا: عراقی فوج

    میزائل حملے میں عراق کا کوئی جانی نقصان نہیں ہوا: عراقی فوج

    بغداد: عراقی فوج نے بیان جاری کیا ہے کہ میزائل حملے میں عراق کا کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق عراقی فوج کا کہنا ہے کہ بغداد میں امریکی فوجی اڈوں پر ایرانی بیلسٹک میزائل حملوں میں عراق کا کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ہے۔ ایران کی جانب سے فوجی اڈوں پر 22 بیلسٹک میزائل فائر کیے گئے۔

    اوپیک سیکریٹری جنرل کا کہنا ہے کہ عراقی تیل تنصیبات محفوظ اور ان سے تیل کی پیداوار جاری ہے۔ ادھر غیر ملکی خبر ایجنسی کا کہنا ہے کہ حملوں کے بعد امارات ایئر لائنز نے بغداد کے لیے پروازیں منسوخ کر دی ہیں۔

    ایران نے امریکا پر جوابی وار کر دیا، فوجی اڈوں پر دو بڑے حملوں میں 80 ہلاک

    برطانوی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران نے دبئی اور اسرائیل کو نشانہ بنانے کی دھمکی دے دی ہے، برطانوی میڈیا کے مطابق امریکا نے کارروائی کی تو ایران دبئی اور اسرائیل کو نشانہ بنا سکتا ہے۔

    ایران نے دبئی کو بھی نشانہ بنانے کی دھمکی دے دی

    ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ خطے میں امریکا کی نقل و حرکت پر گہری نظر رکھی جا رہی ہے۔ خیال رہے کہ ایران کے سپریم لیڈر خامنہ ای نے آج کہا ہے کہ ہمیں دشمن کو سمجھنے میں غلطی نہیں کرنی چاہیے، امریکا پروپیگنڈے سے ذہن تبدیل کرنے کی کوشش کر رہا ہے، ہمیں خبردار رہنا ہوگا، خطے کے عوام کو لوٹنے والی کمپنیاں بھی ہماری دشمن ہیں۔

    گزشتہ رات جنرل سلیمانی کے قتل پر ایران نے امریکا پر جوابی وار کیا، عراق میں موجود امریکی فوجی اڈوں پر دو بڑے حملے کیے گئے، واشنگٹن نے حملوں کی تصدیق کی، ایرانی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ میزائل حملوں میں 80 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

  • 37 برس قبل لاپتہ عراقی فوجی کی باقیات سیلاب میں بہہ کر عراق پہنچ گئیں

    37 برس قبل لاپتہ عراقی فوجی کی باقیات سیلاب میں بہہ کر عراق پہنچ گئیں

    دمشق: 37 برس قبل لاپتہ ہونے والے عراقی فوجی کی باقیات ایران میں آنے والے سیلاب میں بہہ کر عراق پہنچ گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایران، عراق جنگ کے دوران 1982ء میں عراقی فوجی عبدالامیر الغریباوی لاپتہ ہوگئے تھے، جنگ کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان ایک دوسرے کے فوجیوں کی نعشیں حوالے کرنے کے معاہدے کے مطابق متعدد مرتبہ دونوں ملکوں نے نعشوں کا تبادلہ کیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ الغریباوی کی نعش حوالے نہیں ہوسکی تھی، گذشتہ دنوں ایران میں تباہ کن سیلاب آیا جس میں نامعلوم طریقے سے الغریباوی کی باقیات بہہ کر عراقی حدود میں داخل ہوگئیں۔

    عراقی حکام کے مطابق الغریباوی کی شناخت اس کے شناختی نمبر سے ہوئی ہے، ایران کے ساتھ جنگ کے دوران عراقی فوج کا معمول تھا کہ وہ ہر فوجی کی شناخت کیلئے ایک نمبر جاری کرتا جسے فوجی گلے میں لٹکا دیتا تھا، اس نمبر سے لاپتہ ہونے والے فوجی کی شناخت کی گئی ہے۔

    فوجی کے کپڑوں سے عراقی کرنسی اور دیگر اشیاء بھی ملی ہیں، عراقی میڈیا کا کہنا تھا کہ ایران کی حدود سے متصل صوبہ میسان کے رہائشی ایک کسان نے اپنے کھیت میں فوجی کی باقیات کو سب سے پہلے دیکھا تھا۔ اس کے بعد انہوں نے پولیس کو اس حوالے سے اطلاع کردی۔

    عراقی حکام کا کہنا تھا کہ 1982ء میں ایرانی فوج نے بصرہ پر بمباری کی تھی، جوابی کارروائی کرتے ہوئے عراقی فوج نے سرحد سے متصل ایرانی علاقوں پر چڑھائی کردی تھی، فوج میں عبدالامیر الغریباوی بھی شامل تھے، شناخت کرنے کے بعد عراقی فوجی کی باقیات الفجر قصبے میں رہائش پذیر ان کے اہل خانہ کے حوالے کردی گئی، جنہوں نے نماز جنازہ ادا کرنے کے بعد اسلامی طریقے کے مطابق تدفین کردی۔

    واضح رہے کہ ایران اور عراق جنگ 1980ء سے 1988ءتک جاری رہی تھی، دونوں طرف سے ہزاروں فوجی ہلاک وزخمی ہوئے تھے۔ اب تک دونوں ملکوں کے سیکڑوں فوجی لاپتہ ہیں۔

  • عراقی فوج نے داعش کے میڈیا سینٹر سمیت 15 ٹھکانوں کو تباہ کردیا

    عراقی فوج نے داعش کے میڈیا سینٹر سمیت 15 ٹھکانوں کو تباہ کردیا

    بغداد : عراق کی انسداد دہشت گردی فورسز نے شمالی حصے ہمرین میں داعش کے میڈیا سینٹر سمیت متعدد ٹھکانوں کو تباہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق عراقی ملٹری کے ترجمان جنرل یحیحیٰ رسول کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کے خصوصی احکامات کی روشنی میں انسداد دہشت گردی فورس نے ہمرین کے پہاڑوں میں موجود داعش کے باقی ماندہ دہشت گردوں پر حملہ کیا۔

    انہوں نے تسلیم کیا کہ داعش کے خلاف آپریشن میں عراق سمیت امریکی اتحادی فضائیہ کے طیاروں نے بھی حصہ لیا۔

    سی ٹی ایس کے ترجمان شباب الننان نے بتایا کہ دہشت گردوں کے خلاف آپریشن چار دن تک جاری رہا اور اس دوران داعش کے 15 ٹھکانے تباہ کیے گئے۔

    خیال رہے کہ داعش نے 2014 کے سرما میں عراق کے شمال مغرب میں ملک دوسرے بڑے شہر موصل کا قبضہ حاصل کرنے کے بعد دارالحکومت بغداد کی جانب پیش قدمی کی تھی۔

    بعدازاں امریکا نے فضائی کارروائی کے ذریعے عراق کی سرحدوں پر قبضہ کرنے والے دہشت گردوں کے خلاف مسلح مہم شروع کردی گئی تھی اور طویل جدوجہد کے بعد فوج نے رواں سال جولائی میں موصل کا قبضہ دوبارہ حاصل کرلیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق عراقی فوج کے ترجمان نے دعویٰ کیا کہ داعش کے میڈیا سینٹر، جہاں سے ہفتہ وار میگزین الناب شائع ہوتا تھا تباہ کردیا گیا جبکہ خصوصی ٹیم قبضے میں لیے گئے کمپیوٹر اور دستاویزات کا جائزہ لے رہی ہیں۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ عراق کے دیگر حصوں میں اسی طرز کے دیگر انسداد دہشت گردی پر مشتمل حملے کیے جائیں گے۔

    واضح رہے کہ 2017 کے اواخر میں عراق کی فوج نے امریکی سربراہی میں اتحادیوں کی حمایت سے داعش سے تین سال سے بھی زائد عرصے تک قبضے میں رہنے والے قصبے راوہ کا کنٹرول حاصل کیا تھا۔

    عراق کی وزارت دفاع کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل یحییٰ رسول نے کہا تھا کہ فوج اور مقامی قبائلی جنگجو نے مغربی صوبے انبار کے علاقے راوہ میں پانچ گھنٹے کی لڑائی کے بعد داعش کو پیچھے دھکیل دیا گیا اور علاقے کا قبضہ دوبارہ حاصل کرلیا گیا۔

    عراقی وزیراعظم حیدرالعبادی نے راوہ کا قبضہ دوبارہ حاصل کرنے پر فوج کو مبارک باد دی تھی، حیدرالعبادی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ عراقی فورسز نے رواہ کو ریکارڈ وقت میں آزاد کروا دیا ہے اور عراق کے مغربی صحرا اور شام کے ساتھ سرحد پر دوبارہ قبضہ حاصل کرنے کے لیے آپریشن جاری رکھا۔

  • عراقی فوج نےموصل ایئرپورٹ کاکنٹرول سنبھال لیا

    عراقی فوج نےموصل ایئرپورٹ کاکنٹرول سنبھال لیا

    بغداد: عراقی افواج نےداعش کےزیراستعمال موصل کےہوائی اڈے کو دہشت گردتنظیم کے قبضے سےچھڑانے کا دعویٰ کیا ہے۔

    تفصیلات کےمطابق موصل کے ہوائی اڈے پر دوبارہ قبضہ حاصل کرنے کے لیے عراقی سیکورٹی فورسز کے دستوں کے ساتھ امریکی فوجیوں نےداعش کےخلاف چار گھنٹوں تک لڑائی میں حصہ لیا۔

    پولیس حکام کے مطابق عراقی فوج نے پیش قدمی کرتے ہوئے داعش کے جنگجوؤں کو پیچھے ہٹنے پر مجبور کرکے سب سے پہلے ایئرپورٹ کے رن وے پر کنٹرول حاصل کیا۔

    عراقی فورسز کو امریکی فوجی اتحاد کی ایڈوانس فورس کی بھی مدد حاصل تھی،تاہم اس فورس میں کن ممالک کے اہلکار شامل تھے یہ نہیں بتایا گیا۔

    اس سے قبل رواں ماہ 19 فروری کو عراقی وزیر اعظم حیدرالعبادی نے موصل کے مغربی علاقے میں داعش کے خلاف آپریشن کا اعلان کیا تھا، جس کے فوری بعد عراقی فورسز نے پیش قدمی شروع کردی تھی۔

    واضح رہےکہ عراقی فوج نے رواں برس 8 جنوری کو مشرقی موصل کی فتح کا اعلان کیا تھا،عراقی فوج نے مسلسل 3 ماہ کی لڑائی کے بعد شہر کے مشرقی حصے پر کنٹرول حاصل کیا تھا۔

  • موصل آپریشن : اجتماعی قبرسے40افراد کی لاشیں برآمد

    موصل آپریشن : اجتماعی قبرسے40افراد کی لاشیں برآمد

    بغداد:عراقی فورسز نےآپریشن کے دوران موصل کے قریب اجتماعی قبرسے 40افراد کی لاشیں برآمد کرلیں ہیں۔

    تفصیلات کےمطابق عراقی فورسز کا کہناہے کہ آپریشن کے دوران اجتماعی قبر سے درجنوں افراد کی لاشیں برآمد ہوئی ہیں جنہیں داعش کے جنگجوؤں نے قتل کر کےدفن کردیاتھا۔

    عراقی فورسز کے مطابق اجتماعی قبر کا سراغ اس وقت ملا جب فوج کو ایک جگہ شہریوں کے کپڑے،جوتے اور ہڈیاں دکھائی دیں،جب اس جگہ پر کھدائی کی گئی تو ایک اجتماعی قبر برآمد ہوئی۔

    عراقی سیکورٹی حکام کا کہناہےکہ اجتماعی قبر سے نکلنے والی بدبو سے اندازہ ہوتا ہے کہ یہ زیادہ پرانی نہیں ہے۔

    عراقی فوج کے عہدیدار یحییٰ جمعہ نے بتایاکہ اجتماعی قبر سےبرآمد ہونے والی بیشتر لاشیں عراقی فوج اور پولیس اہلکاروں کی ہیں جنہیں اجتماعی طور پر داعش کےجنگجوؤں نے موت کے گھاٹ اتارنے کے بعددفنادیاتھا۔

    مزید پڑھیں:موصل میں دو اجتماعی قبروں سے 300 لاشیں برآمد

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے عراقی فورسز نےآپریشن کے دوران موصل کے قریب حمام العلیل سے دواجتماعی قبروں سے 300افراد کی لاشیں برآمد کی تھیں۔

    مزید پڑھیں:موصل آپریشن :اجتماعی قبر سے 100افراد کی لاشیں برآمد

    اس سے قبل8نومبرکوداعش کے زیرقبضہ شہر حمام العلیل کے ایک کالج سےآپریشن کے دوران اجتماعی قبر سے 100 افراد کی لاشیں برآمد ہوئی تھیں۔

    واضح رہے کہ گزشتہ ماہ موصل میں عراقی فوج کی جانب سے شروع کیے جانے والے آپریشن میں اب تک 450افراد کی اجتماعی قبروں سے لاشیں برآمد ہوچکی ہیں۔

  • داعش ہتھیار ڈال دے یا مرنے کےلیے تیار رہے،عراقی وزیراعظم

    داعش ہتھیار ڈال دے یا مرنے کےلیے تیار رہے،عراقی وزیراعظم

    بغداد : عراق کے وزیراعظم حیدر العبادی کا کہنا ہے کہ داعش کے پاس اور کوئی راستہ نہیں یا وہ ہتھیار ڈال دے یا مرنے کے لیے تیار رہے۔

    تفصیلات کے مطابق عراقی وزیراعظم نے سرکاری ٹی وی پر جاری بیان میں کہا ہے کہ دولت اسلامیہ کے پاس اور کوئی راستہ نہیں انہیں ہتھیار ڈالنے ہوں گےیامرنا ہوگا۔

    وزیراعظم حیدر العبادی کا کہنا تھا کہ ’ہم داعش کے گرد گھیرا تنگ کر دیں گے اور انشاءاللہ سانپ کا سر بھی کاٹ دیں گے۔ان کے پاس فرار کا کوئی راستہ نہیں ہوگا۔

    داعش کے خلاف عراقی فوج کی موصل میں پش قدمی تیزی سے جاری ہے اور عراقی فوج کی جانب سےموصل کے قریبی دیہاتوں پر دوبارہ کنٹرول حاصل کرلیا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں:عراقی شہر موصل میں آپریشن،داعش کے 800سےزائد دہشتگرد ہلاک

    خیال رہے کہ دو روز قبل عراق کے شہر موصل میں دہشت گرد تنظیم دولت اسلامیہ کے خلاف آپریشن میں داعش کے800سے زائد دہشت گرد مارے گئے تھے۔

    موصل عراق میں داعش کا آخری گڑھ ہے اور اس کےدہشت گردوں نے سنہ 2014 میں شہر پر قبضہ کیا تھا۔موصل ہی میں دولت اسلامیہ کے رہنما ابو بکرالبغدادی نے عراق اور شام میں اپنے زیر کنٹرول علاقوں میں خلافت کا اعلان کیا تھا۔

    مزید پڑھیں: عراق میں داعش نےبچوں سمیت 284افرادکوقتل کردیا

    اس سے قبل داعش نے گزشتہ ہفتے عراقی افواج کے حملوں سے بچنے کے لیے ڈھال کے طور پر اغوا کیے گئے 284 بچوں اور نوجوان لڑکوں کو قتل کردیاتھا۔

    داعش نے ان افراد کی لاشوں کو اجتماعی قبروں میں دفنانے کے لیے موصل کے کالعدم ایگری کلچر کالج میں بلڈوزرز کا استعمال کیاتھا۔

    مزید پڑھیں:عراقی فوج کا داعش کے خلاف موصل میں آپریشن

    یاد رہےکہ گزشتہ ہفتے عراقی وزیراعظم حیدرالعبادی کاکہنا تھا کہ اب داعش کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کاوقت آگیا ہےاور ہم عوام کو داعش کے ظلم اور دہشت گردی سے نجات دلا کر رہےگیں۔

    واضح رہے کہ اقوام متحدہ نے موصل میں لڑائی کے حوالے سے کہا تھا کہ اس سے شہریوں پر بہت بڑے پیمانے پر اثر پڑے گا اور ایک اندازے کے مطابق موصل اور اس کے گردو نواح میں رہنے والے 12 لاکھ افراد متاثر ہوں گے۔

  • عراقی شہر موصل میں آپریشن،داعش کے 800سےزائد دہشتگرد ہلاک

    عراقی شہر موصل میں آپریشن،داعش کے 800سےزائد دہشتگرد ہلاک

    بغداد : امریکی فوج کا کہناہے کہ عراق کے شہر موصل میں دہشت گرد تنظیم دولت اسلامیہ کے خلاف آپریشن میں داعش کے800سے زائد دہشت گرد مارے گئے ہیں۔

    تفصیلات کےمطابق امریکی  فوج  کی سینٹرل کمانڈ کے سربراہ جنرل جوزف ووٹل کا عراقی شہر موصل میں آپریشن کے دوران داعش کے مارے جانے والے دہشت گردوں کی حتمی تعداد بتانا مشکل ہے کیو نکہ یہ شہر میں اپنی پوزیشنز تبدیل کرتے رہتے ہیں۔

    جنرل جوزف ووٹل کا کہناہےکہ گزشتہ ایک ہفتے کے دوران ایک اندازے کے مطابق تقریباََ 800سے 900 کے درمیان داعش کے جنگجو مارےگئے۔

    دوسری جانب داعش کے خلاف آپریشن میں اب تک عراقی فوج کے  57 اہلکارجاں بحق اور 250 زخمی ہوئے ہیں۔اس کے علاوہ آپریشن میں 20 سے 30 کرد جنگجو بھی جان کی بازی ہار چکے ہیں۔

    موصل عراق میں داعش کا آخری گڑھ ہے اور اس کےدہشت گردوں نے سنہ 2014 میں شہر پر قبضہ کیا تھا۔موصل ہی میں دولت اسلامیہ کے رہنما ابو بکرالبغدادی نے عراق اور شام میں اپنے زیر کنٹرول علاقوں میں خلافت کا اعلان کیا تھا۔

    مزید پڑھیں:عراقی فوج کا داعش کے خلاف موصل میں آپریشن

     یاد رہےکہ گزشتہ ہفتے عراقی وزیراعظم حیدرالعبادی کاکہنا تھا کہ اب داعش کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کاوقت آگیا ہےاور ہم عوام کو داعش کے ظلم اور دہشت گردی سے نجات دلا کر رہےگیں۔

      مزید پڑھیں:عراق میں داعش نےبچوں سمیت 280افرادکوقتل کردیا

    واضح رہے کہ گزشتہ ہفتےموصل میں داعش نے284 بچوں اور نوجوان لڑکوں کو قتل کیا تھااورداعش نے ان افراد کی لاشوں کو اجتماعی قبروں میں دفنانے کے لیے موصل کے کالعدم ایگری کلچر کالج میں بلڈوزرز کااستعمال کیاتھا

  • عراقی فوج کی کارروائی،4دیہات داعش کےقبضےسےآزاد

    عراقی فوج کی کارروائی،4دیہات داعش کےقبضےسےآزاد

    موصل : عراقی فوج نے موصل کے قریب چار دیہات داعش کے قبضے سے آزاد کروالیے جس کےبعد داعش کے قبضے سے اب تک50سے زائد دیہاتوں کو آزادکرایا جاچکا ہے۔

    تفصیلات کےمطابق عراقی فوج نے موصل کے نزدیک چار دیہات کوداعش سےآزادکرالیا۔لڑائی کےدوران فائرنگ کی زد میں آکرایک مقامی صحافی اورکیمرہ مین جان کی بازی ہار گئے۔لڑائی کےآغازسےاب تک پانچ ہزارسے زائد افرادعلاقےسےنقل مکانی کرچکےہیں۔

    عراقی افواج کی موصل میں داعش کے خلاف پیش قدمی آج چھٹے روز بھی جاری ہے،عراقی فوج موصل کے جنوب سے آگے بڑھنے کی کوشش کر رہی ہے جبکہ کرد فورسز مشرق اور شمالی علاقوں میں محاذ سنبھالے ہوئے ہیں۔

    iraq-3

    موصل اور اطراف کے علاقوں میں داعش کے ٹھکانوں پر بمباری کی جارہی ہے،عراقی فورسز نے موصل کے جنوب میں 17دیہات اور تیل کے چھپن کنوؤں سے داعش کو نکال کر وہاں کا کنٹرول دوبارہ سنبھال لیاہے۔

    iraq-4

    دوسری جانب داعش نے موصل کے نزدیک قیارہ گندھک کے پلانٹ کو آگ لگادی ہے جس سے اٹھنے والے زہریلے بخارات سے بچاؤ کے لیے قیارہ ایئرفیلڈ میں موجود امریکی فوجیوں نے حفاظتی ماسک پہن لیے ہیں۔

    iraq-1

    خیال رہے کہ داعش کے خلاف اس بڑی کارروائی کا جائزہ لینے امریکی وزیردفاع بھی عراق پہنچ گئے ہیں۔

    iraq

    مزید پڑھیں:عراقی فوج کا داعش کے خلاف موصل میں آپریشن

    واضح رہے کہ چھ روز قبل عراقی وزیراعظم حیدرالعبادی کاکہنا تھاکہ اب داعش کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کاوقت آگیا ہےاور ہم عوام کو داعش کے ظلم اور دہشت گردی سے نجات دلا کر رہےگیں۔

  • عراقی فوج کا داعش کے خلاف موصل میں آپریشن

    عراقی فوج کا داعش کے خلاف موصل میں آپریشن

    بغداد : عراقی فوج نے موصل کو داعش کے قبضے سے آزاد کرانے کے لیے دہشت گرد تنظیم داعش کے خلاف آپریشن کا آغاز کردیا۔

    تفصیلات کےمطابق عراقی وزیراعظم حیدرالعبادی کاکہنا ہے کہ اب داعش کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کاوقت آگیا ہےاور ہم عوام کو داعش کے ظلم اور دہشت گردی سے نجات دلا کر رہےگیں۔

    عراقی فوج کے بریگیڈیئر جنرل حیدر فاضل نے غیر ملکی خبررساں ادارے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ موصل پر سے دولت اسلامیہ کا کنٹرول ختم کرانے کے آپریشن میں 25 ہزار فوجی حصہ لے رہے ہیں۔

    امریکی سفارت کار بریٹ میک گرک نے ٹوئٹر میں کہا کہ داعش کے خلاف اتحاد میں ‘اس تاریخی آپریشن میں عراق کے ساتھ کھڑا ہونا فخر کی بات ہے۔’

    خیال رہےکہ آپریشن کے آغاز سے قبل ہزاروں پمفلیٹ عراقی فضائیہ کی جانب سے موصل میں گرائے گئے جس میں آپریشن کے آغاز کی وارننگ دی گئی تھی۔اورشہریوں سے درخواست کی گئی تھی کہ داعش کے ٹھکانوں سے دور رہیں تاکہ کسی قسم کی نقصان سے بچاجا سکے۔

    اقوام متحدہ نے موصل میں لڑائی کے حوالے سے کہا تھا کہ اس سے شہریوں پر بہت بڑے پیمانے پر اثر پڑے گا اور ایک اندازے کے مطابق موصل اور اس کے گردو نواح میں رہنے والے 12 لاکھ افراد متاثر ہوں گے۔

    واضح رہے کہ موصل ہی میں دولت اسلامیہ کے رہنما ابو بکر البغدادی نے عراق اور شام میں اپنے زیر کنٹرول علاقوں میں خلافت کا اعلان کیا تھا۔عراق میں داعش کے زیر قبضہ موصل سب سے بڑا شہر ہے۔

  • بغداد: عراقی فوج نے فلوجہ کا کنٹرول حاصل کرلیا

    بغداد: عراقی فوج نے فلوجہ کا کنٹرول حاصل کرلیا

    بغداد: عراقی فوج نے داعش کے جنگجووں کو شکست دے کر فلوجہ کا کنٹرول حاصل کرلیا،فوج نے پانچ ہفتے تک جاری رہنے والی جھڑپوں کے بعد فلوجہ کا کنٹرول حاصل کیا.

    تفصیلات کے مطابق عراق میں دولت اسلامیہ کے جنگجووں کے زیرقبضہ اہم شہر فلوجہ کا کنٹرول عراقی فوج نے سنبھال لیا ہے.

    عراقی وزیراعظم حیدر العبادی کاکہناہےکہ سرکاری فوجوں نے پانچ ہفتے کی جنگ کے بعد دوبارہ فلوجہ کا کنٹرول حاصل کرلیا ہے.

    منگل کو شروع ہونے والی جھڑپیں بدھ کی دوپہر تک جاری رہیں،جسکے بعد داعش کےجنگجو شہر سے باہر نکل گئے.

    یاد رہے فلوجہ کے قریب ہائی وے پر متعددجنگجووں کی لاشیں ملی ہیں،سرکاری فوج نے دعوی کیاہے کہ لاشیں سعودی جنگجووں کی ہیں.

    واضح رہے کہ داعش کے جنگجووں نے خلافت کے اعلان سے چھ ماہ پہلے دوہزار چودہ کے وسط میں فلوجہ پر قبضہ کرلیا تھا.