Tag: عراق

  • امریکا کی عراق کو ایران سے بجلی کی خریداری کی مہلت میں توسیع

    امریکا کی عراق کو ایران سے بجلی کی خریداری کی مہلت میں توسیع

    واشنگٹن : امریکا نے عراق کو ایران سے بجلی درآمد کرنے کی مہلت میں توسیع کرتے ہوئے مزید 120 دن تک ایران سے بجلی کی خریداری کی اجازت دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ امریکا نے عراق کو ایران سے بجلی درآمد کرنے کی مہلت میں توسیع کرتے ہوئے مزید 120 دن تک ایران سے بجلی کی خریداری کی اجازت دی ہے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ برس اکتوبر میں عراق نے جنرل الیکٹرک اور سیمنس کمپنیوں کے ساتھ پانچ سالہ روڈ میپ معاہدے کی منظوری دی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اس معاہدے کے تحت بغداد بجلی سپلائی لائنوں کی مرمت، قدرتی گیس کے وسائل کو جمع کرنے کے لیے آلات اور بجلی کی ضروریات پوری کرنے کے لیے 14 ارب ڈالر کابجٹ صرف کرےگا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ رواں سال اپریل میں سیمنس کمپنی نے عراق کو ایران سے تیل کی خریداری کی محدود اجازت دی تھی۔ اس وقت عراقی وزیراعظم عادل عبدالمہدی نے کہا تھا کہ جرمن کمپنی مستقبل میں بڑے سمجھوتوں کی پوزیشن میں آگئی ہے۔

    خبر رساں ایجنسی ‘رائیٹرز’ نےتینوں فریقوں سے رابطے کے ذریعے بتایا کہ امریکی دباؤ کے بعد عراق نے جنرل الیکٹرک اور سیمنس کو کنٹریکٹ کے لیے ٹینڈر داخل کرنے پر زور دیا۔ توقع ہے کہ بغداد حکومت دونوں کمپنیوں کو کنٹریکٹ دے دے گا۔

  • پاکستانی زائرین کو تشدد کا نشانہ بنائے جانے پر عراق کی معذرت

    پاکستانی زائرین کو تشدد کا نشانہ بنائے جانے پر عراق کی معذرت

    اسلام آباد: عراق نے پاکستانی زائرین کو بدتمیزی و تشدد کا نشانہ بنائے جانے پر پاکستان سے معذرت کرلی، واقعے میں ملوث ایئر ویز اور پولیس اہلکاروں کو معطل کر دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عراق میں پاکستانی زائرین سے بدتمیزی کرنے اور انہیں تشدد کا نشانہ بنانے کے واقعے پر عراق نے پاکستان سے معذرت کرلی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ عراقی حکومت نے پاکستانی سفیر کے ذریعے واقعے پر افسوس کا اظہار کیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ واقعے میں ملوث ایئر ویز اور پولیس اہلکاروں کو معطل کر دیا گیا ہے، عراقی حکام نے یقین دہانی کروائی ہے کہ اہلکاروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

    خیال رہے کہ پاکستانی زائرین نے عراقی ایئر لائن میں ایئر کنڈیشنڈ خراب ہونے پر احتجاج کیا تھا جس پر انتظامیہ نے انہیں بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا اور بغداد ایئر پورٹ پر محصور کردیا تھا۔

    مسافروں کے مطابق عراقی پولیس نے پاکستانی مسافروں سے موبائل فون میں تشدد کی ویڈیو ڈیلیٹ بھی کروائی اور تمام مسافروں کا موبائل فون چیک کیا۔

    پاکستانی سفارتخانے کے حکام نے بر وقت پہنچ کر مسافروں کو رہا کروایا، بعد ازاں پاکستانی مسافر پی آئی اے کی پرواز 409 کے ذریعے کراچی پہنچے۔

  • پاکستان اور عراق کے درمیان مسافر کارگو سروس شروع کرنے پر غور

    پاکستان اور عراق کے درمیان مسافر کارگو سروس شروع کرنے پر غور

    بغداد: وفاقی وزیر پورٹ اینڈ شپنگ علی زیدی نے اپنے عراقی ہم منصب عبداللہ لیابی سے ملاقات کی، جس میں دونوں ممالک کے درمیان مسافر کارگو سروس شروع کرنے پر غور کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کے وفاقی وزیر علی زیدی نے عراق دورے کے موقع پر اپنے ہم منصب عبداللہ لیابی کے ساتھ ملاقات کی۔

    ملاقات میں اس بات پر غور کیا گیا کہ پاکستان اور عراق کے درمیان مسافر کارگو سروس کا آغاز کیا جا سکتا ہے۔

    دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کی مضبوطی اور باہمی دل چسپی کے امور پر بھی تبادلۂ خیال کیا گیا، اس موقع پر وفاقی وزیر علی زیدی نے عراقی ہم منصب اور وزیر ٹرانسپورٹ کو دورۂ پاکستان کی دعوت بھی دی۔

    یہ بھی پڑھیں:  ہم اداروں اور معیشت کو ٹھیک کرکے جائیں گے، علی زیدی

    عراقی وزیر ٹرانسپورٹ عبداللہ لیابی نے دورے کی دعوت قبول کر لی، وہ اگست میں پاکستان آئیں گے۔ دورے کے دوران کارگو فیری سروس کے آغاز پر بات چیت کی جائے گی۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ اے آر وائی نیوز کے ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا تھا کہ پی پی اور ن لیگ دور حکومت میں معیشت کو تباہ کیا گیا، ہم اداروں اور معیشت کو ٹھیک کر کے جائیں گے۔

    وفاقی وزیر علی زیدی کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی حکومت کا پہلا قدم بقا کے لیے تھا اور اب معیشت کے استحکام کی طرف جا رہے ہیں۔

  • ایران جنگ کے عراق پر بھیانک اثرات مرتب ہوں گے، جرمن وزیر خارجہ

    ایران جنگ کے عراق پر بھیانک اثرات مرتب ہوں گے، جرمن وزیر خارجہ

    بغداد : جرمن وزیر خارجہ نے ایران کے معاملے پر عراق سے اپنی مصالحتی کوششوں میں اضافہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جرمن وزیرخارجہ ہائیکو ماس مشرق وسطی میں کشیدگی میں کمی کے لئے خلیجی ممالک کے چار روزہ دورے پر ہفتہ کو بغداد پہنچے تھے جہاں انہوں نے ایران امریکا کشیدگی سے متعلق گفتگو کی۔

    جرمن وزیر خارجہ کے مطابق مشرق وسطیٰ کا استحکام بہت ضروری ہے اور امریکا اور اس کے اتحادیوں کی ایران کے ساتھ کسی ممکنہ جنگ کے نتیجے میں عراق پر بھیانک اثرات مرتب ہوں گے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جرمن وزیر خارجہ بعد میں متحدہ عرب امارات اور ایران بھی جائیں گے۔

    یاد رہے امریکا نے ایران کی مزید 39 کمپنیوں پر پابندیاں عائد کرنے کا فیصلہ کرلیا، جن میں ایران سب سے بڑی اورمنافع بخش پیٹروکیمیکل ہولڈنگ کمپنیوں سمیت ان کے ذیلی ادارے بھی شامل ہیں۔

    واضح رہے امریکا اور ایران کے درمیان سنہ 1979 میں رونما ہونے والے انقلاب اسلامی کے بعد تنازعہ جاری ہے اور امریکا کی جانب سے برسوں سے ایران پر معاشی پابندیاں عائد تھیں، جن میں 2015 میں جوہری معاہدے کے بعد نرمی کی گئی تھی تاہم ٹرمپ نے گزشتہ برس معاہدے سے انخلاء کے بعد دوبارہ ایران پر سخت ترین پابندیاں عائد کردیں۔

  • حزب اللہ نے عراقی پارلیمنٹ کے اسپیکرکو قتل کی تحریری دھمکی دے دی

    حزب اللہ نے عراقی پارلیمنٹ کے اسپیکرکو قتل کی تحریری دھمکی دے دی

    بغداد:عراقی حزب اللہ ملیشیا کے عناصر کی جانب سے چند روز قبل عراقی پارلیمنٹ کے اسپیکر محمد الحلبوسی کو قتل کی دھمکی دی گئی ہے۔ دھمکی کا سبب امریکی ایرانی تنازع کے حوالے سے الحلبوسی کا موقف ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق مذکورہ عناصر کی جانب سے بھیجے گئے دھمکی آمیز خط پر عراقی حزب اللہ کا لوگو اور مہر موجود تھی۔الحلبوسی کے سکریٹری کی گاڑی کو دارالحکومت بغداد کی ایک سڑک پر روکا گیا اور مطالبہ کیا گیا کہ وہ یہ خط ذاتی طور پر عراقی پارلیمنٹ کے اسپیکر کے حوالے کرے۔

    گاڑی روکنے والا شخص ابو حیدر کے نام سے جانا جاتا ہے اور وہ عراقی حزب اللہ ملیشیا کی قیادت میں شامل ہے۔اس سے قبل عراقی پارلیمنٹ کے اسپیکر یہ باور کرا چکے ہیں کہ ان کا ملک ایک بار پھر امریکا اور ایران کے درمیان بحران کے حل کے لیے ثالثی بننے کے لیے تیار ہے۔

    الحلبوسی نے واضح کیا کہ بغداد اپنے طور پر واشنگٹن اور تہران کے درمیان وساطت کار کا کردار ادا کرنے کو تیار ہے مگر فریقین میں سے کسی نے سرکاری طور پر اس کا مطالبہ نہیں کیا۔

    یا درہے کہ دو روز قبل ایران کے وزیرخارجہ جواد ظریف سرکاری دورے پر عراق پہنچے تھے ، اس دوران دیگر اعلٰی عہدیداروں کے علاوہ عراقی وزیر اعظم عادل عبدالمہدی سے بھی ملاقات کی۔

    عراق کے سرکاری عہدیداروں سے ملاقات کے موقع پر امریکا کے ساتھ تنازعے کے خطے پر پڑنے والے اثرات پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ عراق امریکا کا سب سے بڑا اتحادی تصور کیا جاتا ہے، علاوہ ازیں عراق میں دہشت گردی کے خاتمے بالخصوص داعش کے خاتمے کے لیے امریکی فوج عراقی سرزمین پر موجود ہے۔

  • ایرانی وزیرخارجہ کا دورہ عراق، عدم جارحیت کے علاقائی معاہدے کی تجویز

    ایرانی وزیرخارجہ کا دورہ عراق، عدم جارحیت کے علاقائی معاہدے کی تجویز

    تہران: ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف نے دورہ عراق کے موقع پر عدم جارحیت کے علاقائی معاہدے کی تجویز پیش کی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا اور ایران کے درمیان شدید کشیدگی ہے، جبکہ ایرانی وزیرخارجہ ایسے موقع پر عراق پہنچے جہاں انہوں نے تنازعہ پر عراقی حکمران سے تبادلہ خیال کیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ایران کے وزیر خارجہ نے عراقی حکام کے ساتھ اپنی حالیہ تعمیری ملاقاتوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے عراق میں عدم جارحیت کے علاقائی معاہدے کی تجویز دی ہے۔

    محمد جواد ظریف نے جو عراق کے دورے پر ہیں ایک ٹوئیٹ میں عراق کے وزیراعظم، صدر مملکت، پارلیمنٹ کے اسپیکر اور وزیر خارجہ کے ساتھ اپنی تعمیری ملاقاتوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے عراق کے دورے پر عدم جارحیت کے علاقائی معاہدے کی تجویز دی ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ عراق امریکا کا سب سے بڑا اتحادی تصور کیا جاتا ہے، علاوہ ازیں عراق میں دہشت گردی کے خاتمے بالخصوص داعش کے خاتمے کے لیے امریکی فوج عراقی سرزمین پر موجود ہے۔

    ایرانی وزیرخارجہ ایک ایسے موقع پر عراق پہنچے، جب صرف دو روز پہلے ہی امریکا نے مشرق وسطیٰ میں تعینات اپنی افواج کی تعداد میں اضافے کا اعلان کر دیا تھا۔

    امریکا سے شدید تنازعہ، ایرانی وزیرخارجہ عراق پہنچ گئے

    قبل ازیں ایرانی وزیر خارجہ نے امریکا کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ ’ایران نے حسن سلوک پر مبنی اقدامات اٹھائے لیکن اب ہم وعدہ نہ نبھانے والوں سے مذاکرات نہیں کریں گے‘۔

  • امریکا سے شدید تنازعہ، ایرانی وزیرخارجہ عراق پہنچ گئے

    امریکا سے شدید تنازعہ، ایرانی وزیرخارجہ عراق پہنچ گئے

    بغداد: امریکا اور ایران کے درمیان شدید تناؤ تاحال برقرار ہے، جبکہ ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف عراق پہنچ گئے جہاں وہ کشیدگی سے متعلق تبادلہ خیال کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ایران کے وزیرخارجہ جواد ظریف سرکاری دورے پر عراق پہنچے ہیں، اس دوران دیگر اعلٰی عہدیداروں کے علاوہ عراقی وزیر اعظم عادل عبدالمہدی سے بھی ملیں گے۔

    عراق کے سرکاری عہدیداروں سے ملاقات کے موقع پر امریکا کے ساتھ تنازعے کے خطے پر پڑنے والے اثرات پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ عراق امریکا کا سب سے بڑا اتحادی تصور کیا جاتا ہے، علاوہ ازیں عراق میں دہشت گردی کے خاتمے بالخصوص داعش کے خاتمے کے لیے امریکی فوج عراقی سرزمین پر موجود ہے۔

    ایرانی وزیرخارجہ ایک ایسے موقع پر عراق پہنچے ہیں، جب صرف دو روز پہلے ہی امریکا نے مشرق وسطیٰ میں تعینات اپنی افواج کی تعداد میں اضافے کا اعلان کر دیا تھا۔

    قبل ازیں ایرانی وزیر خارجہ نے امریکا کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ ’ایران نے حسن سلوک پر مبنی اقدامات اٹھائے لیکن اب ہم وعدہ نہ نبھانے والوں سے مذاکرات نہیں کریں گے‘۔

    ایران امریکا تنازعہ، جاپان کا مشرق وسطی میں قیام امن کے لیے ہر ممکن کوششوں کا عزم

    دوسری جانب اقوام متحدہ میں تعینات ایران کے مستقل مندوب کا گذشتہ روز کہنا تھا کہ امریکا نے جوہری معاہدے سے علیحدہ ہو کر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 2231 اور دوسرے عالمی قوانین کو پاوں تلے روند دیا ہے۔

  • عراق خود کو امریکا ایران تنازع سے دور رکھے، آیت اللہ سیستانی

    عراق خود کو امریکا ایران تنازع سے دور رکھے، آیت اللہ سیستانی

    بغداد : مرجع تقلید آیت اللہ سیّد علی سیستانی نے وزیراعظم عادل عبدالمہدی کو سیاسی اور سیکورٹی فیصلے کرنے میں زیادہ ثابت قدمی اور دور اندیشی کا مظاہرہ کرنے کی ہدایت کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نجف میں مذہبی مرجعیت نے عراق پر زور دیا ہے کہ وہ ایران امریکا تنازع سے دور رہے اور خود کو کسی بھی تنازع میں نہ جھونکنے کے حوالے سے عراقی عوام کی خواہش کی نمائندگی کرتے ہوئے کنارہ کشی کی پالیسی اختیار کرے۔

    ایک سیاسی ذریعے کے مطابق مذہبی مرجع تقلید آیت اللہ سیّد علی سیستانی نے عراقی صدر، وزیراعظم اور پارلیمنٹ کے اسپیکر کو پیغام بھیجا جس کا خلاصہ یہ ہے کہ عراق خطے میں بحران کے حوالے سے اجتناب کرے۔

    آیت اللہ سیّد علی سیستانی کی جانب سے بھیجے گئے پیغامات میں اہم ترین عراقی وزیراعظم عادل عبد المہدی کے نام تھا۔

    خط میں وزیراعظم سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ سیاسی اور سیکورٹی فیصلے کرنے میں زیادہ ثابت قدمی اور دور اندیشی کا مظاہرہ کریں اور ان جماعتوں کے مقابل پیچھے نہ ہٹیں جو اپنے ذاتی مفادات کا حصول چاہتی ہیں۔

    سیستانی نے زور دیا کہ تہران اور واشنگٹن کے درمیان کسی بھی کشیدگی یا تصادم کے حوالے سے بغداد کا موقف خود کو دور رکھنا ہو کیوں کہ عراقی عوام اس بات کو مسترد کرتے ہیں کہ عراق خود کو کسی بھی تنازع میں جھونکے۔

  • امریکی حکومت عراق میں اپنے مفادات کا ہرممکن دفاع کرے گی، امریکی دانشور

    امریکی حکومت عراق میں اپنے مفادات کا ہرممکن دفاع کرے گی، امریکی دانشور

    واشنگٹن : عراق میں موجود ایران نواز ملیشیائیں امریکی شہریوں، فوجیوں اور امریکی تنصیبات پر حملے کرسکتی ہیں، خطرے کی صورت میں امریکا عراق میں الحشد ملیشیا کے خلاف کارروائی کرسکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی وزارت خارجہ نے انٹیلی جنس معلومات کی بناء پر عراق میں ایمرجنسی کا لیول چار درجے تک بڑھانے کے بعد عراق میں امریکی سفارت خانے اور قونصل خانوں میں موجود غیرضروری عملے کو واپس بلا لیا ہے۔

    یہ پیش رفت امریکی انٹیلی جنس اداروں کی طرف سے جاری کردہ انتباہ کے بعد سامنے آئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ایران کے ساتھ کشیدگی کے باعث عراق میں موجود ایران نواز ملیشیائیں امریکی شہریوں، فوجیوں اور امریکی تنصیبات پر حملے کرسکتی ہیں۔

    عراقی سیکیورٹی ذرائع نے امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو کا ایک بیان نقل کیا ہے جس میں انہوں نے عراقی سیکیورٹی حکام پر زور دیا کہ ملک میں موجود ملیشیاﺅں کو سرکاری فوج کے ماتحت لایا جائے۔

    انہوں نے واضح کیا کہ عراق میں امریکی مفادت پرحملے کی صورت میں فوری اور موثر کارروائی عمل میں لائی جائے گی، امریکا کی طرف سے یہ تنبیہ ایک ایسے وقت میں کی گئی ہے جب دوسری جانب امریکا اور ایران کے درمیان سخت کشیدگی کی فضاء پائی جا رہی ہے۔

    امریکی انٹیلی جنس اداروں کو معلوم ہوا ہے کہ عراق میں امریکی فوجی اڈوں کے قریب میزائل لانچنگ مراکز پر میزائل منتقل کیے جا رہے ہیں۔ یہ اقدام عراق میں موجود امریکا کے 5200 فوجیوں اور 6 فوجی اڈوں کو شدید نقصان پہنچانے کا موجب بن سکتا ہے۔

    اسی حوالے سے امریکا میں ہڈسن انسٹیٹیوٹ سے وابستہ تجزیہ نگار مائیکل بیرگنٹ نے خبردار کیا ہے کہ امریکی حکومت عراق میں اپنے مفادات کا ہرممکن دفاع کرے گی۔

    ان کا کہنا ہے کہ خطرے کی صورت میں امریکا عراق میں موجود ایرانی حمایت یافتہ ملیشیاﺅں عصائب اھل الحق اورالحشد الشعبی ملیشیا کے خلاف فوجی کارروائی کرسکتا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ عراق میں امریکی فوج اور تنصیبات کا تحفظ ایران کے دست و بازو بن کر کام کرنے والے گروپوں کےخلاف سخت کارروائی میں مضمر ہے۔

  • امریکا کا عراق سے غیر ضروری سفارتی عملے کو نکالنے کا اعلان

    امریکا کا عراق سے غیر ضروری سفارتی عملے کو نکالنے کا اعلان

    واشنگٹن: امریکی محکمہ خارجہ نے بغداد میں اپنے سفارت خانے اور اربیل میں قونصل خانے سے غیر ضروری سفارتی عملے کو عراق سے نکل جانے کا حکم دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ نے عراق میں سفارتی عملے کو یہ حکم ایران کے ساتھ بڑھتی ہوئی کشیدگی کے پیش نظر دیا ہے۔

    امریکہ نے سفارتی عملے کو جاری کیے جانے والے پیغام میں کہا کہ عراق میں کئی دہشتگرد اور جنگجو گروپ متحرک ہیں اور وہ عراقی سکیورٹی فورسز پر تواتر سے حملے کرتے رہتے ہیں۔

    خط میں مزید کہا گیا کہ عراق میں متحرک امریکا مخالف ملییشیا عراق میں موجود امریکی شہریوں کو نشانہ بنانے کی کوشش کر سکتے ہیں۔ عراق میں اپنے دورے کے دوران امریکی وزیر خارجہ نے عراقی وزیراعظم عادل عبدل مہدی اور صدر برہام صالح سے ملاقات کی اور سکیورٹی کے حوالے سے امریکی خدشات کا اظہار کیا۔

    مائیک پومپیو نے کہا تھا کہ عراقی رہنماؤں نے انہیں یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ اپنی ذمہ داریوں کو سمجھتے ہیں۔ مائیک پامپیو نے کہا تھا کہ امریکا عراق میں ایرانی حمایت یافتہ ملیشیا کی بڑھتی نقل و حرکت کو دیکھ رہا ہے اور امریکا کے پاس ان کے ممکنہ حملوں کی مصدقہ معلومات ہیں۔

    امریکی وزیر خارجہ نے عراقی رہنماؤں سے کہا تھا کہ امریکا چاہتا ہے کہ عراقی رہنما بڑھتے ہوئے خطرات کو دیکھ سکیں۔

    ’عراق پر حملہ امریکا کی سب سے بڑی غلطی تھی‘

    ان کا مزید کہنا تھا کہ امریکا عراق میں کسی ملک کو حملوں کی اجازت نہیں دے گا، وہ چاہتے تھے کہ عراقی رہنماؤں کو باور کرائیں کہ وہ توانائی کے معاہدے کرتے وقت ایران پر کم بھروسہ کریں۔