Tag: عراق

  • بغداد، داعش کے ہاتھوں ہلاک ہونے والے 400 افراد کی اجتماعی قبر برآمد

    بغداد، داعش کے ہاتھوں ہلاک ہونے والے 400 افراد کی اجتماعی قبر برآمد

    بغداد: شمالی علاقے ہویجا سے 400 افراد کی اجتماعی قبریں دریافت ہوئی ہیں جنہیں مبینہ طور انتہا پسند تنظیم داعش کے شدت پسندوں نے قتل کر کے اجتماعی قبر میں دفن کردیا تھا.

    غیرملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق 400 افراد کی اجتماعی قبریں عراق کے شمالی علاقے ہویجا سے برآمد ہوئیں، یہ علاقہ 2014 سے داعش کا گڑھ رہا ہے اور حال ہی میں عراق کی اتحادی افواج نے شدت پسندوں کے چنگل سے یہ علاقہ خالی کرایا ہے.

    دوسری جانب عراق کے صوبے کرکوک کے گورنر رکن سعید کی جانب سے جاری بیان میں اجتماعی قبروں کی برآمدگی کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ لاشوں میں سے اکثر نے سول لباس پہنے ہوئے تھے جب کہ کچھ کے جسموں پر فوجی وردی تھی.

    عراقی گورنر نے مزید بتایا کہ اجتماعی قبریں فوجی بیس کے قریب سے برآمد ہوئیں جسے کچھ عرصے قبل تک داعش نے ایک متقل گاہ بنا رکھا تھا اور مذکورہ اجتماعی قبر بھی قیدیوں یا اسیر افراد کی لگتی ہیں جن میں عام افراد اور فوجی اہلکار کی لاشیں بھی ہیں.

    گورنر رکن سعید نے کہا کہ عراقی فورسز نے بڑے پیمانے پر آپریشن کر کے رواں برس اکتوبر میں ہی اس علاقے کو قابض دہشت گردوں سے آزاد کروایا ہے جس کے بعد اکثر داعش جنگجو مارے گئے اور کچھ یہاں سے فرار ہوگئے.


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • رقابتیں ختم، عراقی فوج کے سربراہ دو روزہ دورے پر سعودی عرب پہنچ گئے

    رقابتیں ختم، عراقی فوج کے سربراہ دو روزہ دورے پر سعودی عرب پہنچ گئے

    ریاض : عراقی فوج کے سربراہ جنرل عثمان الغانمی 2 روزہ دورے پر سعودی عرب پہنچ گئے یہ کسی بھی عراقی عسکری قیادت کا بیس سال بعد پہلا دورہ ہے.

    تفصیلات کے مطابق خلیجی ممالک کے درمیان نئے سفارتی دور کا آغاز ہو رہا ہے اور خلیجی ممالک کے درمیان خلیج آہستہ آہستہ ختم ہو رہی ہے، جہاں قطر کے خلاف سخت فیصلے کیے گئے ہیں وہیں پرانے حریف اب حلیف بنتے جا رہے ہیں جس کی تازہ مثال عراقی فوج کے سربراہ کا دورہ سعودی عرب ہے.

    عرب میڈیا کے مطابق عراق فوج کے سربراہ جنرل عثمان کی سربراہی میں ایک وفد 2 روزہ دورے پر سعودی عرب پہنچ چکا ہے جہاں وفد نے سعودی فوجی سربراہ جنرل عبدالرحمان البُنیان سے ملاقات کی اور باہنی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا.

    عرب میڈیا کے مطابق دوران ملاقات دونوں ملکوں میں سرحدی گذرگاہیں کھولنے پر بھی بات چیت ہوئی جب کہ باہمی تعلقات کے فروغ اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں تعاون کو مزید بڑھانے پر بھی غور کیا گیا.

    دونوں رہنماؤں کے درمیان قطر سے سفارتی تعلقات مجنمد کرنے کے بعد خطے میں پیدا ہونے والی صورت حال کا بھی تفصیلی جائزہ لیا گیا اور مربوط روابط کو موثر اور بامقصد بنانے کے مواقع بھی زیر بحث آئے.


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • بغداد کے آئس کریم پارلر میں دھماکہ‘13 افراد ہلاک

    بغداد کے آئس کریم پارلر میں دھماکہ‘13 افراد ہلاک

    بغداد: عراق کے دارالحکومت بغداد کے وسط میں موجود ایک معروف آئس کریم پارلر میں دھماکے کے نتیجے میں13 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔

    تفصیلات کےمطابق بغداد کے ضلع کرادہ میں واقع آئس کریم پارلر کو ایک خودکش حملہ آور نے کار بم دھماکے میں نشانہ بنایا۔جس میں 13افراد ہلاک جبکہ70 سے زیادہ افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔

    خیال رہےکہ اس سے قبل دہشت گرد تنظیم دولتِ اسلامیہ نے گذشتہ سال اسی قسم کے حملوں کی ذمہ داری قبول کی تھی۔

    اس سے قبل گذشتہ رمضان میں کرادہ کے ہی ایک مصروف علاقے میں سڑک پر رکھا ہوا بم پھٹ گیا تھا اور ساتھ ہی کار بم دھماکہ ہوا تھا۔ دھماکے کے وقت وہاں لوگ عید کے سلسے میں شاپنگ کر رہے تھے اور تحائف کی خریداری کر رہے تھے۔


    بغداد میں خودکش دھماکہ‘کم ازکم 48افراد ہلاک


    یاد رہےکہ رواں سال فروری میں بغداد کےجنوبی علاقے بعیا میں خودکش حملہ آور نے دھماکہ خیز مواد سے بھری کار سے عوام کو نشانہ بنایا تھاجس میں 48افراد ہلاک جبکہ 50سے زائد افراد زخمی ہوگئےتھے۔


    عراق میں شادی کی تقریب میں دھماکے‘26افراد ہلاک


    واضح رہےکہ رواں سال مارچ میں عراق کے ایک گاؤں میں شادی کی تقریب کے دوران دو خودکش دھماکوں کے نتیجے میں کم ازکم 26افراد جان کی بازی ہارگئےتھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں

  • بغداد، دو خود کش حملوں میں 18 افراد جاں بحق 20 زخمی

    بغداد، دو خود کش حملوں میں 18 افراد جاں بحق 20 زخمی

    بغداد : عراق میں 2 خود کش بم دھماکوں کے نتیجے میں 18 افراد جاں بحق اور 20 سے زائد زخمی ہو گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق خود کش دھماکے پولیس چوکی کے نزدیک کیے گئے جس کے لیے دو کاروں کو استعمال کیا گیا جس میں بارودی مواد بھرا گیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادرے نے پولیس حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ خودکش حملہ آوروں نے ایک پولیس چوکی کو نشانہ بنایا ہے جس کے نتیجے میں اٹھارہ افراد ہلاک جب کہ بیس سے زائد زخمی ہو گئے ہیں۔

    زخمیوں کو فوری طورقریبی اسپتال منتقل کردیا گیا ہے جہاں 18 ہلاکتوں کی تصدیق کردی گئی ہے اور بیس سے زائد زخمی ہیں جن میں سے پانچ کی حالت نازک بتائی جا رہی ہے جس کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ متاثرہ افراد کو اسپتال منتقل کردیا گیا ہے اور جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کرلیے ہیں جب کہ تاحال حملے کی ذمہ داری کسی شدت پسند جماعت نے قبول نہیں کی ہے۔

    خیال رہے عراق میں شدت پسند تنظیم داعش اور سرکاری فورسز کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے جس میں سیکیورٹی فورسز کو کئی کامیابیاں حاصل ہوئی ہیں اور حال ہی میں سرکاری فورس نے موصل کا کنٹرول دوبارہ سے حاصل کرلیا ہے۔

  • بغداد کی سڑکوں پر سائیکل چلاتی لڑکیاں

    بغداد کی سڑکوں پر سائیکل چلاتی لڑکیاں

    بغداد: جینز اور ٹی شرٹ میں ملبوس، کھلے بالوں کو ہوا میں لہراتی اس لڑکی کا نام مرینہ جابر ہے، مگر بغداد کے لوگ اسے سائیکل سوار لڑکی کے نام سے جانتے ہیں۔

    ایک آرٹ پروجیکٹ کے تحت مرینہ کا سڑکوں پر سائیکل سواری کرنا پہلے سوشل میڈیا پر موضوع بحث اور تنقید و تضحیک کا نشانہ بنا، بعد ازاں یہ ایک سماجی تحریک کی شکل اختیار کر گیا۔

    iraq-3

    اب بغداد میں ہر صبح بے شمار لڑکیاں سائیکلوں کے ساتھ جمع ہوتی ہیں، اور سائیکل پر پورے شہر میں گشت کرتی ہیں۔

    لڑکیوں کا سائیکل چلانا معیوب

    عراق کے کسی حد تک قدامت پسند معاشرے میں دارالحکومت بغداد میں بھی لڑکیوں کا سائیکل چلانا معیوب خیال کیا جاتا ہے۔ سائیکل پر سفر کرنے والی خواتین آس پاس کے تمام افراد کی مرکز نگاہ بن جاتی ہیں جو انہیں کسی عجوبے کی طرح دیکھتے ہیں۔

    مرینہ کہتی ہے، ’یہ صرف ایک سائیکل ہے، اور کچھ نہیں۔ اسے ہوا بنانے کے بجائے عام چیزوں کی طرح دیکھنا چاہیئے‘۔

    iraq-2

    وہ اپنے ہم وطنوں سے پوچھتی ہے، ’کیا معاشرے نے کچھ مخصوص کاموں کو کرنے کا حق ہم (خواتین) سے چھین لیا ہے؟ یا انہوں نے اسے اس لیے رد کردیا ہے کیونکہ ہم نے ایک طویل عرصے سے انہیں کرنا چھوڑ دیا ہے‘؟

    مرینہ بتاتی ہے کہ کئی عشروں قبل ان کی دادی اور والدہ نے ان سڑکوں پر سائیکل چلائی ہے۔ ’جب اس وقت اسے معیوب خیال نہیں کیا گیا، پھر اب کیوں‘؟

    خواتین کی خود مختاری کا استعارہ

    جلد مرینہ ملک بھر میں خواتین کے لیے ایک مثال بن گئیں۔ وہ بتاتی ہیں کہ انہیں ملک بھر سے لاتعداد پیغامات موصول ہوئے جو زیادہ تر لڑکیوں اور خواتین کے تھے۔ یہ خواتین اپنی مرضی سے اپنی زندگی جینا چاہتی تھیں مگر معاشرے کے خود ساختہ مروجہ اصولوں کو توڑنے کا حوصلہ نہیں رکھتی تھیں۔

    مرینہ کی سرخ سائیکل اب ایک استعارہ بن چکی ہے جسے آرٹ کی متعدد نمائشوں میں بھی رکھا جا چکا ہے۔

    وہ کہتی ہے، ’عراق میں سائیکل چلانا کوئی جرم نہیں ہے۔ دراصل ہم جنگ کی وجہ سے بہت سی چیزوں کو بھول گئے ہیں۔ ہمیں اگر کچھ یاد ہے تو صرف موت‘۔

    داعش کے خلاف کھلی للکار

    دارالحکومت بغداد سے 400 کلومیٹر دور داعش کے زیر قبضہ علاقہ موصل میں مرینہ کی ہم آواز جمانا ممتاز تھیں جو پیشے کے لحاظ سے ایک صحافی ہیں۔

    انہوں نے مرینہ کے اقدام کی بھرپور حمایت کرتے ہوئے اپنی سائیکل چلاتی ہوئی تصویر سوشل میڈیا پر پوسٹ کی۔

    iraq-4

    جمانا کے شہر موصل کے ایک تہائی سے زائد علاقے پر شدت پسند تنظیم داعش کا قبض ہے۔ بقول ان کے انہوں نے موصل میں سائیکل چلا کر داعش کے شدت پسند نظریات اور خیالات کو اعلانیہ للکارا ہے اور یہ ان کی شدت پسندی کے خلاف اعلان جنگ ہے۔

    وہ کہتی ہیں، ’صرف داعش ہی نہیں عراق کے بے شمار عام افراد بھی سمجھتے ہیں کہ خواتین کو اپنی مرضی کا کوئی قدم اٹھانے کا حق نہیں ہے‘۔

    مزید پڑھیں: اسلام آباد سے خنجراب تک کا سفر سائیکل پر

    وہ کہتی ہیں کہ انہیں اور مرینہ کو بے شمار ایسے الفاظ سننے پڑتے ہیں جن میں ناگواری، ناپسندیدگی اور ان کے لیے نفرت کا اظہار ہوتا ہے۔

    لیکن ایسے لوگوں کی بھی کمی نہیں جو انہیں سائیکل چلاتا دیکھ کر خوش ہوتے ہیں۔ ان میں کچھ معمر افراد بھی ہیں جو انہیں دیکھ کر کہتے ہیں، ’آہ! یہ وہ بغداد ہے جسے ہم کبھی دیکھتے تھے‘۔

    iraq-5

    مرینہ کا کہنا ہے کہ کئی افراد نے انہیں پیشکش کی کہ وہ ان کے ساتھ شامل لڑکیوں کو سائیکلیں فراہم کرنا چاہتے ہیں۔

    جمانا اور مرینہ کا عزم ہے، ’ہم چاہتے ہیں کہ لڑکیاں اب خوفزدہ نہ ہوں۔ ہم مل اس حقیقت کو تبدیل کردیں گے جہاں صرف جنگ، موت اور تعصب ہے‘۔

  • بغداد میں خودکش دھماکہ‘ 14افراد ہلاک

    بغداد میں خودکش دھماکہ‘ 14افراد ہلاک

    بغداد: عراق کےدارالحکومت بغداد میں حملہ آور نےخود کودھماکہ خیز مواد سے اڑا لیاجس کےنتیجے میں 14افراد ہلاک ہوگئے۔

    تفصیلات کےمطابق عراقی حکام کا کہناہےکہ بغداد کے جنوبی داخلی راستے پرچیک پوائنٹ سے گاڑی ٹکرانے کے نتیجے میں ہونے والے دھماکے میں 14افراد ہلاک جبکہ 36 افراد زخمی ہوگئے۔

    خودکش حملےکی ذمہ داری دہشت گردتنظیم دولت اسلامیہ نےقبول کرلی اورکہاکہ حملہ آور ٹرک میں سوارتھا جس نے خود کو دھماکے سے اڑا دیا۔

    خیال رہےکہ داعش نے 2014 میں بغداد کے مغربی اور شمالی علاقوں پرقبضہ کرلیاتھا تاہم عراقی فورسز نے امریکی اتحاد کے فضائی حملوں کی مدد سے شہر کے زیر قبضہ بڑے علاقے کا کنٹرول دوبارہ حاصل کرلیا۔

    عراقی سیکیورٹی فورسز ان دنوں مغربی موصل میں داعش سے لڑائی کر رہی ہے، اور موصل وہ آخری شہر ہے جس کے بڑے علاقے پر داعش کا کنٹرول باقی ہے۔


    مزید پڑھیں: عراق میں شادی کی تقریب میں دھماکے‘26افراد ہلاک


    یاد رہےکہ رواں ماہ عراق کے ایک گاؤں میں شادی کی تقریب کے دوران دو خودکش دھماکوں کے نتیجے میں کم ازکم 26افراد جان کی بازی ہارگئےتھے۔


    مزید پڑھیں:بغداد میں خودکش دھماکہ‘18افراد ہلاک


    واضح رہےکہ گزشتہ ماہ عراقی دارالحکومت بغداد کےمضافاتی علاقے میں خودکش حملے کے نتیجے میں کم از کم 18افراد ہلاک جبکہ درجنوں افراد اس دھماکے میں زخمی ہوگئےتھے۔

  • موصل میں اتحادی طیاروں کی بمباری‘ 230افراد ہلاک

    موصل میں اتحادی طیاروں کی بمباری‘ 230افراد ہلاک

    موصل : عراق کےشہر موصل میں اتحادی طیاروں کی بمباری نتیجے میں 230افراد ہلاک جبکہ درجنوں افراد زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کےمطابق موصل کے مغربی علاقے الجدیدہ میں ایک بلڈنگ پر اتحادی طیاروں کی جانب سے بمباری کی گئی جس میں 130افراد جان کی بازی ہارگئے جن میں اکثریت بچوں اور عورتوں کی ہے۔

    4

    اتحادی طیاروں کی جانب سےموصل کےمغربی حصے میں دو گھروں پر شدید بم باری کی گئی۔ جس کے نتیجے میں تقریبا 100 افراد ہلاک ہوگئےجن میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں۔

    عرب ٹی وی کے مطابق امدادی ٹیمیں ملبے کے نیچے سے لاشوں کو نکالنے کی کارروائیوں میں مصروف ہیں۔اتحادی طیاروں کی جانب سےمغربی موصل میں فضائی بمباری داعش کے ساتھ لڑائی کےنتیجے میں کی گئی ہے۔

    3


    مزید پڑھیں:عراقی فورسز نے موصل یونیورسٹی کا کنٹرول سنبھال لیا


    خیال رہےکہ اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ مغربی موصل میں چار لاکھ افراد محصور ہو کر رہ گئے ہیں۔

    2


    مزید پڑھیں:موصل آپریشن : اجتماعی قبرسے40افراد کی لاشیں برآمد


    یاد رہےکہ عراقی فوج نےگزشتہ ماہ 19 فروری کومغربی موصل کو آزاد کرانے کے لیےآپریشن کا آغاز کیاتھاجس میں اسے امریکہ کے زیر قیادت بین الاقوامی اتحاد کی مدد حاصل ہے۔

    واضح رہےکہ عراقی فوج نے گزشتہ سال اکتوبر میں داعش کے خلاف موصل میں فیصلہ کن آپریشن کا اعلان کیاتھا۔

    1

  • عراق میں اجتماعی قبر سے 500لوگوں کی باقیات برآمد

    عراق میں اجتماعی قبر سے 500لوگوں کی باقیات برآمد

    موصل : عراقی شہرموصل کےنزدیک سےایک اجتماعی سے500افراد کی باقیات ملے ہیں جنہیں دولت اسلامیہ نے ہلاک کیاتھا۔

    تفصیلات کےمطابق عراق کے شہر موصل کے نزدیک بدوش جیل میں ایک اجتماعی قبر سے 500شہریوں کی باقیات ملے ہیں جنہیں قیدی بناکر داعش نے قتل کیاتھا۔

    خیال رہےکہ رواں ہفتے عراقی فورسز نے بدوش جیل کو داعش کے قبضے سے آزاد کرایاتھاجس کےبعد اس قبر کی کھدائی کی گئی۔

    انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیم ہیومن رائٹس واچ کی رپورٹ کے مطابق کچھ لوگ لاشوں کےدرمیان دب کر زندہ بچ جانے میں کامیاب ہوئے۔

    داعش سے بچ جانے والےلوگوں کا کہناتھاکہ جب جون 2014 میں بدوش کی جیل پر قبضہ کر لیاگیا تو اس وقت 15 سو سے زیادہ قیدیوں کو ایک ٹرک میں ڈال کر وہاں سے دو کلومیٹر دور صحرا میں لا کر چھوڑ دیا گیا۔

    مزید پڑھیں:موصل آپریشن :اجتماعی قبر سے 100افراد کی لاشیں برآمد

    اس سے قبل گزشتہ سال 8نومبرکو موصل میں آپریشن کے دوران اجتماعی قبر سے 100افراد کی لاشیں برآمد ہوئی تھیں جہیں سرقلم کرکے دفنایاگیاتھا۔

    مزید پڑھیں:موصل میں دو اجتماعی قبروں سے 300 لاشیں برآمد

    یاد رہےکہ 21نومبر2016کوعراقی فورسز نےآپریشن کے دوران موصل کے قریب حمام العلیل سے دواجتماعی قبروں سے 300افراد کی لاشیں برآمد کیں تھی۔

    واضح رہےکہ موصل کے شمال مغرب میں واقع اس جیل کو عراقی فوج اور اتحادی سکیورٹی فورسز کے اہلکاروں نے بدھ کے روز آزاد کرایا۔

  • عراق میں شادی کی تقریب میں دھماکے‘26افراد ہلاک

    عراق میں شادی کی تقریب میں دھماکے‘26افراد ہلاک

    بغداد : عراق کے ایک گاؤں میں شادی کی تقریب کے دوران دو خودکش دھماکوں کے نتیجے میں کم ازکم 26افراد جان کی بازی ہارگئے۔

    تفصیلات کےمطابق عراق کےشہر تکریت کے نزدیک ایک گاؤں میں شادی کی تقریب کےدوران دو خودکش حملہ آوروں نے خودکو دھماکہ خیز مواد سے اڑا لیا جس کےباعث 26افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔

    شادی کی تقریب میں کیے جانے والے دونوں خودکش دھماکوں کی ذمہ داری دہشت گرد تنظیم دولت اسلامیہ نے قبول کرلی ہے۔

    خیال رہےکہ داعش نے 2014 میں تکریت سمیت شمالی اور وسطی عراق کے بڑے علاقے پر قبضہ کر لیا تھا لیکن اپریل 2015 میں عراقی افواج نے انہیں نکال باہر کیاتھا۔

    داعش کی جانب سے یہ حمہ ایک ایسے وقت میں کیا گیاہےجب عراقی فورسز موصل میں داعش کے خلاف آپریشن میں مصروف ہے اورشہر کے ایک حصے کا کنٹرول عراقی فوج کی جانب سے حاصل کرلیاگیاہے۔

    مزید پڑھیں:بغداد میں خودکش دھماکہ‘کم ازکم 48افراد ہلاک

    اس سے قبل گزشتہ ماہ عراقی دارالحکومت بغداد میں ہونے والے بم دھماکے میں کم از کم 48افراد ہلاک جبکہ درجنوں افراد زخمی ہوگئےتھے۔

    مزید پڑھیں: بغداد : شادی کی تقریب میں دھماکہ ،درجنوں افراد ہلاک

    واضح رہےکہ گزشتہ سال نومبر میں عراق کے دارالحکومت بغداد میں ایک شادی کی تقریب میں ہونے والے خود کش کار بم دھماکے میں کم سے کم 40 افراد ہلاک ہوگئےتھے۔

  • بغداد میں خودکش دھماکہ‘کم ازکم 48افراد ہلاک

    بغداد میں خودکش دھماکہ‘کم ازکم 48افراد ہلاک

    بغداد : عراقی دارالحکومت بغداد میں تین دن کے دوران ہونے والے تیسرے بم دھماکے میں کم از کم 48افراد ہلاک جبکہ درجنوں افراد زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کےمطابق گزشتہ روز بغداد کےجنوبی علاقے بعیا میں خودکش حملہ آور نے دھماکہ خیز مواد سے بھری کار سے عوام کو نشانہ بنایا،جس میں 48افراد ہلاک جبکہ 50سے زائد افراد زخمی ہوگئے ہیں۔

    بغداد خودکش حملے میں ہلاک ہونے والے افراد کی لاشوں کو اسپتال منتقل کردیاگیاہے،جبکہ دھماکے میں زخمی ہونے والے افراد کو طبی امداد دی جارہی ہے۔

    خیال رہےکہ اس سےقبل بدھ کی شام بغداد کےمضافاتی علاقے میں ہونے والے دھماکے میں کم از کم 18 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

    مزید پڑھیں : بغداد میں خودکش دھماکہ‘18افراد ہلاک

    صدر سٹی نامی علاقے کی مصروف مرکزی شاہراہ میں ایک پک اپ ٹرک کے ذریعے خودکش حملہ آور نے خود کو اڑا لیا تھاجس میں 42 افراد زخمی بھی زخمی ہوئے تھے۔

    یاد رہےکہ داعش کے حملوں میں اس وقت سے تیزی دیکھی گئی ہے جب چار ماہ قبل امریکی فوج کی مدد کے ساتھ عراقی فوج نے دولت اسلامیہ کےخلاف موصل میں آپریشن شروع کیاتھا۔

    واضح رہےکہ اس سے قبل رواں ہفتےمنگل کے روز جنوبی بغداد میں ایک اور حملے میں 4 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ صدر سٹی کے علاقے میں ہی دو جنوری کو ہونے والے حملے میں 35 افراد جان کی بازی ہارگئے تھے۔