Tag: عراق

  • بغداد میں خودکش دھماکہ‘18افراد ہلاک

    بغداد میں خودکش دھماکہ‘18افراد ہلاک

    بغداد : عراقی دارالحکومت بغداد کےمضافاتی علاقے میں خودکش حملے کے نتیجے میں کم از کم 18افراد ہلاک جبکہ درجنوں افراد اس دھماکے میں زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کےمطابق بغداد کے صدر سٹی نامی علاقے کی مرکزی شاہراہ پر ایک ٹرک میں سوار خودکش حملہ آور نے خود کواڑادیا جس میں 18افراد جان کی بازی ہارگئے۔

    بغداد خودکش حملے کی ذمہ داری کسی تنظیم نے قبول نہیں کی تاہم ماضی میں دہشت گرد تنظیم داعش نےاس طرح کے حملوں کی ذمہ داری کی ہے۔

    عراقی وزارتِ داخلہ کے ترجمان نےکےمطابق خودکش حملہ صدر سٹی کے علاقے حبیبیہ کے علاقے میں ہوا۔

    خیال رہےکہ رواں سال کے ابتدائی چند روز میں بغداد میں خودکش حملوں میں اضافہ دیکھاگیا تھا تاہم حالیہ چند دنوں میں ان واقعات میں کمی ہوئی ہے۔

    یاد رہےکہ اس سے قبل رواں ہفتے منگل کے روز جنوبی بغداد میں ایک اور حملے میں 4 افراد ہلاک ہوئے تھے۔جبکہ صدر سٹی کے علاقے میں ہی رواں سال 2جنوری کو ہونے والے حملے میں 35 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

    مزید پڑھیں:بغداد : شادی کی تقریب میں دھماکہ‘40افراد‌ہلاک

    واضح رہےکہ گزشتہ سال نومبر میں عراق کے دارالحکومت بغداد کے مغرب میں ایک شادی کی تقریب میں ہونے والے خود کش کار بم دھماکے میں کم سے کم 40 افراد ہلاک ہوگئےتھے۔

  • داعش کے خلاف صف آرا 2 باہمت خواتین

    داعش کے خلاف صف آرا 2 باہمت خواتین

    گزشتہ چند سالوں سے داعش نامی عفریت نے دنیا کو خوف و دہشت میں مبتلا کر رکھا ہے۔ خوفناکی و بربریت کی اعلیٰ مثال قائم کرنے والی اس دہشت گرد اور سفاک تنظیم نے اپنے غیر انسانی اور ظالمانہ سلوک سے اس دور کی یاد دلا دی ہے جب کسی مخصوص طبقے کے انسانوں کی حیثیت جانوروں سے بھی بدتر تھی۔

    خود کو دولت اسلامیہ فی العراق والشام کہلوانے والی، اور اسلام کا جھوٹا ڈھنڈورا پیٹنے والی یہ دہشت گرد تنظیم اپنے مخالفوں بشمول بچوں اور عورتوں کے ساتھ انتہائی سفاک سلوک کر رہی ہے۔ قیدیوں کو زندہ جلا دینا، انہیں ذبح کردینا، حملہ کرنے والے مقام پر لوگوں کو بے دردی سے قتل کردینا ان کا عام وطیرہ ہے۔

    خود کو اسلام کا محافظ کہنے والے یہ جنگجو عورتوں کے ساتھ اس سے بھی بھیانک اور درد ناک سلوک روا رکھتے ہیں۔

    عورتوں کو اغوا کر کے دور قدیم کی طرح ان کی خرید و فروخت، ان کے ساتھ جنگجوؤں کی اجتماعی زیادتی کے واقعات، انہیں اپنی نسل بڑھانے کے لیے استعمال کرنا اور ایک کے بعد دوسرے گروہ کو فروخت کردینا، اور حکم نہ ماننے والی خواتین کو زندہ جلا دینا یا انہیں ذبح کردینے کے کئی واقعات سامنے آچکے ہیں۔

    اس ظالم گروہ کے ظلم کا سب سے زیادہ شکار عراق کی یزیدی قبیلے کی خواتین ہوئی ہیں۔

    سنہ 2014 میں داعش نے عراق کے اقلیتی یزیدی قبیلے کو کافر قرار دے کر عراقی شہر سنجار کے قریب ان کے اکثریتی علاقے پر حملہ کیا اور ہزاروں یزیدیوں کو قتل کردیا۔

    داعش کے جنگجو ہزاروں یزیدی خواتین کو اغوا کر کے اپنے ساتھ موصل لے گئے جہاں ان کے ساتھ اجتماعی زیادتی کی گئی اور انہیں شدید جسمانی و جنسی تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

    انہی میں سے ایک خاتون نادیہ مراد طحہٰ ہے جو خوش قسمتی سے داعش کی قید سے نکل بھاگنے میں کامیاب ہوگئی، اور اب داعش کے خلاف نہایت ہمت اور حوصلے سے ڈٹ کر کھڑی ہے۔

    اقلیتوں کے تحفظ کی علامت ۔ نادیہ مراد طحہٰ

    نادیہ نے اپنی واپسی کے بعد اقوام متحدہ کے ایک اجلاس میں شریک ہو کر اپنی قید کے دنوں کی درد ناک داستان سنائی جس نے وہاں موجود ہر شخص کو رونے پر مجبور کردیا۔

    nadia-1

    وہ بتاتی ہیں، ’جب داعش نے ہمارے گاؤں پر حملہ کیا تو انہوں نے ہم سے کہا کہ ہم مسلمان ہوجائیں۔ جب ہم نے انکار کردیا تو انہوں نے عورتوں اور بچوں کو مردوں سے علیحدہ کردیا‘۔

    نادیہ بتاتی ہیں کہ اس کے بعد داعش نے تمام مردوں کو ذبح کیا۔ وہ سب اپنے باپ، بھائی، بیٹوں اور شوہروں کو ذبح ہوتے دیکھتی رہیں اور چیختی رہیں۔ اس کے بعد داعش کے جنگجوؤں نے عورتوں کو اپنے اپنے لیے منتخب کرلیا۔

    وہ کہتی ہیں، ’مجھ سے ایک خوفناک اور پر ہیبت شخص نے شادی کرنے کو کہا۔ میں نے انکار کیا تو اس نے زبردستی مجھ سے شادی کی‘۔ بعد ازاں نادیہ کو کئی جنگجوؤں نے بے شمار روز تک بدترین جسمانی تشدد اور اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا۔

    نادیہ اپنے دردناک دنوں کی داستان سناتے ہوئے بتاتی ہے، ’وہاں قید لڑکیوں کے لیے قانون تھا کہ جس لڑکی کے پاس سے موبائل فون برآمد ہوگا اسے 5 دفعہ زیادتی کا نشانہ بنایا جائے گا۔ کئی لڑکیوں اور عورتوں نے اس ذلت اور اذیت سے بچنے کے لیے اپنی شہ رگ کاٹ کر خودکشی کرلی۔ جب جنگجو ان لڑکیوں کی لاشیں دریافت کرتے، تو وہ بقیہ لڑکیوں کو اس عمل سے باز رکھنے کے لیے مردہ لاشوں تک کی بے حرمتی کیا کرتے‘۔

    مزید پڑھیں: افغان خواتین کی غیر قانونی قید ۔ غیر انسانی مظالم کی دردناک داستان

    نادیہ بتاتی ہے کہ اس نے ایک دو بار داعش کی قید سے فرار کی کوشش کی لیکن وہ ناکام ہوگئی اور داعش کے سپاہیوں نے اسے پکڑ لیا۔ انہوں نے اسے برہنہ کر کے ایک کمرے میں بند کردیا تاکہ وہ دوبار بھاگنے کی کوشش نہ کرے۔

    تاہم اپنی فرار کی ایک اور کوشش میں وہ کامیاب ہوگئی اور داعش کے چنگل سے نکل بھاگی۔

    وہ کہتی ہیں، ’میں خوش قسمت ہوں کہ وہاں سے نکل آئی۔ مگر وہاں میری جیسی ہزاروں لڑکیاں ہیں جنہیں بھاگنے کا کوئی راستہ نہیں ملا اور وہ تاحال داعش کی قید میں ہیں‘۔

    نادیہ اپنی واپسی کے بعد سے مستقل مطالبہ کر رہی ہیں کہ 2014 میں ان کے گاؤں پر ہونے والے داعش کے حملہ کو یزیدیوں کا قتل عام قرار دیا جائے، داعش کی قید میں موجود خواتین کو آزاد کروایا جائے اور داعش کے خلاف مؤثر کارروائی کی جائے جس میں انہیں شکست ہو، اور اس کے بعد داعشی جنگجؤں کو جنگی مجرم قرار دے انہیں عالمی عدالت میں پیش کیا جائے۔

    گزشتہ برس نادیہ کو اقوام متحدہ کی خیر سگالی سفیر بھی مقرر کیا گیا جس کے بعد اب وہ دنیا بھر میں انسانی اسمگلنگ کا شکار، خاص طور پر مہاجر لڑکیوں اور خواتین کی حالت زار کے بارے میں شعور و آگاہی پیدا کریں گی۔

    nadia-2

    نادیہ کو یورپی یونین کی پارلیمنٹ کی جانب سے سخاروف پرائز سے بھی نوازا گیا۔

    سخاروف انعام برائے آزادی اظہار ایک روسی سائنسدان آندرے سخاروف کی یاد میں دیا جانے والا انعام ہے جو ان افراد کو دیا جاتا ہے جنہوں نے آزادی اظہار، انسانی حقوق کی بالادستی اور تشدد کے خاتمے کے لیے اپنی زندگیوں کو وقف کردیا اور نتیجہ میں انہیں حکمران طبقوں یا حکومت کی جانب سے سختیوں کا سامنا کرنا پڑا۔

    nadia-3

    نادیہ کو امید ہے کہ داعش کے ظلم کا شکار یزیدی ایک دن اپنی آنکھوں سے اپنے مجرمان کو عالمی عدالت برائے انصاف میں کھڑا ہوا دیکھیں گے، ’وہاں انہیں ان کے انسانیت سوز جرائم کی سزا ملے گی‘۔

    داعش کے خلاف مضبوط آواز ۔ امل کلونی

    معروف ہالی ووڈ اداکار جارج کلونی کی اہلیہ اور انسانی حقوق کی وکیل امل کلونی اس جنگ میں نادیہ کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑی ہیں۔ وہ داعش کے ہاتھوں پامالی اور تشدد کا شکار ہونے والی یزیدی خواتین کا کیس لڑ رہی ہیں۔

    amal

    نادیہ اور امل مل کر مختلف بین الاقوامی فورمز پر عالمی رہنماؤں کو داعش کے خلاف فیصلہ کن اقدامات اٹھانے پر زور دے رہی ہیں۔

    امل جب پہلی بار اقوام متحدہ کے جنرل اسمبلی کے اجلاس میں نادیہ اور دیگر یزیدی خواتین کا کیس لے کر پیش ہوئیں تو انہوں نے کہا، ’مجھے کہنا چاہیئے تھا کہ اس اجلاس میں گفتگو کرنا میرے لیے بہت اعزاز کی بات اور قابل فخر لمحہ ہے، لیکن افسوس میں ایسا نہیں کہہ سکتی‘۔

    انہوں نے کہا تھا، ’ایک انسان ہونے کے ناطے، اور ایک عورت ہونے کے ناطے میں اپنے آپ سے شرمندہ ہوں، کہ میری ہی جیسی عورتوں کو بدترین ظلم کا نشانہ بنایا گیا اور ہم ان کے لیے کچھ نہیں کر سکے‘۔

    داعش کے خلاف عالمی عدالت برائے انصاف میں چارہ جوئی کرنے کا خیال بھی امل کا ہی تھا، ’اگر یہ عدالت وقت کی سب سے دہشت گرد اور خطرناک تنظیم کے خلاف کارروائی نہیں کر سکتی، تو یہ کس لیے وجود میں لائی گئی ہے‘؟

    nadia-4

    امل چونکہ ایک معروف شخصیت ہیں لہٰذا وہ اپنی اس مقبولیت کو کام میں لاتے ہوئے نہ صرف عالمی میڈیا کو داعش کے ظلم کی طرف متوجہ کر رہی ہیں، بلکہ مختلف عالمی رہنماؤں کو بھی داعش کے ظلم سے آگاہ کر رہی ہیں۔

    نادیہ مراد طحہٰ اور امل کلونی اقلیتوں کی جدوجہد، ان کے حقوق اور خواتین پر ظلم کے خلاف ایک علامت بن چکی ہیں۔ انہیں امید ہے کہ بہت جلد اذیت ناک ظلم کا شکار یزیدی خواتین انصاف پانے میں کامیاب ہوجائیں گی۔

  • موصل آپریشن : اجتماعی قبرسے40افراد کی لاشیں برآمد

    موصل آپریشن : اجتماعی قبرسے40افراد کی لاشیں برآمد

    بغداد:عراقی فورسز نےآپریشن کے دوران موصل کے قریب اجتماعی قبرسے 40افراد کی لاشیں برآمد کرلیں ہیں۔

    تفصیلات کےمطابق عراقی فورسز کا کہناہے کہ آپریشن کے دوران اجتماعی قبر سے درجنوں افراد کی لاشیں برآمد ہوئی ہیں جنہیں داعش کے جنگجوؤں نے قتل کر کےدفن کردیاتھا۔

    عراقی فورسز کے مطابق اجتماعی قبر کا سراغ اس وقت ملا جب فوج کو ایک جگہ شہریوں کے کپڑے،جوتے اور ہڈیاں دکھائی دیں،جب اس جگہ پر کھدائی کی گئی تو ایک اجتماعی قبر برآمد ہوئی۔

    عراقی سیکورٹی حکام کا کہناہےکہ اجتماعی قبر سے نکلنے والی بدبو سے اندازہ ہوتا ہے کہ یہ زیادہ پرانی نہیں ہے۔

    عراقی فوج کے عہدیدار یحییٰ جمعہ نے بتایاکہ اجتماعی قبر سےبرآمد ہونے والی بیشتر لاشیں عراقی فوج اور پولیس اہلکاروں کی ہیں جنہیں اجتماعی طور پر داعش کےجنگجوؤں نے موت کے گھاٹ اتارنے کے بعددفنادیاتھا۔

    مزید پڑھیں:موصل میں دو اجتماعی قبروں سے 300 لاشیں برآمد

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے عراقی فورسز نےآپریشن کے دوران موصل کے قریب حمام العلیل سے دواجتماعی قبروں سے 300افراد کی لاشیں برآمد کی تھیں۔

    مزید پڑھیں:موصل آپریشن :اجتماعی قبر سے 100افراد کی لاشیں برآمد

    اس سے قبل8نومبرکوداعش کے زیرقبضہ شہر حمام العلیل کے ایک کالج سےآپریشن کے دوران اجتماعی قبر سے 100 افراد کی لاشیں برآمد ہوئی تھیں۔

    واضح رہے کہ گزشتہ ماہ موصل میں عراقی فوج کی جانب سے شروع کیے جانے والے آپریشن میں اب تک 450افراد کی اجتماعی قبروں سے لاشیں برآمد ہوچکی ہیں۔

  • موصل میں دو اجتماعی قبروں سے 300 لاشیں برآمد

    موصل میں دو اجتماعی قبروں سے 300 لاشیں برآمد

    موصل :عراقی فورسز نےآپریشن کے دوران موصل کے قریب حمام العلیل سے دواجتماعی قبروں سے 300افراد کی لاشیں برآمد کرلیں ہیں۔

    تفصیلات کےمطابق انسانی حقوق کی تنظیم ’ہیومن رائٹس واچ‘ کا کہناہےکہ سابق پولیس اہلکاروں کو3 ہفتے قبل عراق کے شہر موصل شہر کے نواحی قصبے حمام العلیل میں قتل کیا گیا۔

    عراقی شہر موصل کو داعش سے آزاد کرانے کے لئے عراقی فورسز کا اتحادی افواج کے ساتھ آپریشن جاری ہے لیکن خراب موسم کے باعث پیش قدمی روک دی گئی ہے۔

    مزید پڑھیں:موصل آپریشن :اجتماعی قبر سے 100افراد کی لاشیں برآمد

    خیال رہےکہ اس سے قبل بھی 8نومبرکوداعش کے زیرقبضہ شہر حمام العلیل کے ایک کالج سےآپریشن کے دوران اجتماعی قبر سے 100 افراد کی لاشیں برآمد ہوئیں جنہیں قتل کرنے کے بعد دفنایا گیا تھا۔

    عراقی حکام کا کہناتھاکہ موصل سے تقریباََ 14کلومیٹر فاصلے پر داعش کے خلاف آپریشن کے دوران زرعی کالج میں اجتماعی قبر سے 100 افراد کی لاشیں برآمد کی گئیں۔

    مزید پڑھیں:داعش ہتھیار ڈال دے یا مرنے کےلیے تیار رہے،عراقی وزیراعظم

    واضح رہےکہ گزشتہ ہفتے عراقی وزیراعظم حیدر العبادی کا کہنا تھا کہ ہم داعش کےگردگھیرا تنگ کر دیں گے اور انشاءاللہ سانپ کا سر بھی کاٹ دیں گے۔ان کے پاس فرار کا کوئی راستہ نہیں ہوگا۔

  • بغداد : شادی کی تقریب میں دھماکہ ،درجنوں افراد ہلاک

    بغداد : شادی کی تقریب میں دھماکہ ،درجنوں افراد ہلاک

    بغداد: عراق کے دارالحکومت بغداد کے مغرب میں ایک شادی کی تقریب میں ہونے والے خود کش کار بم دھماکے میں کم سے کم 40 افراد ہلاک ہوگئے۔

    تفصیلات کےمطابق عراق کے شہر فلوجہ کے قصبےت میں ہونے والی شادی کی تقریب میں دہشت گرد تنظیم کے خودکش حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑا دیا جس کے نتیجے میں 40افراد ہلاک اور 60سے زائد زخمی ہوگئے۔

    فلوجہ کے قصبے میں خودکش حملے کی ذمہ داری دہشت گرد تنظیم داعش نے قبول کرلتے ہوئے کہا ہے کہ اس نے فلوجہ کے قصبے میں ہونے والی شادی کی ایک تقریب میں مقامی سنی مسلمانوں کو نشانہ بنایا ہے۔

    مزید پڑھیں:عراق میں دو خودکش حملوں میں15افراد ہلاک

    خیال رہے کہ عراق کے شہر فلوجہ میں یہ دوسرا خودکش حملہ ہے اس سے قبل رواں ہفتے پیر کو فلوجہ کے شمال مغرب میں 2خود کش دھماکوں میں کم سے کم 15افراد ہلاک ہوئے تھے۔

    دوسری جانب عراق کے شہر موصل سے دولت اسلامیہ کا قبضہ چھڑوانے کے لیے عراقی فوجوں کی جانب سے ایک ماہ کے پہلے شروع کی گئی کارروائی میں خراب موسم کے باعث پیش قدمی روک دی گئی ہے۔

    مزید پڑھیں:عراقی فورسز سے جھڑپ میں داعش کے 30 دہشتگردہلاک

    واضح رہے کہ گزشتہ ہفتےعراق کے شہر موصل میں سیکورٹی فورسز نےداعش کے خلاف لڑائی میں 30 دہشت گرد ہلاک اور دہشت گردوں کی 9گاڑیاں تباہ کردی تھیں۔

  • فرنیچر ساز کمپنی کا اسٹور شامی خانہ جنگی سے تباہ حال گھر میں تبدیل

    فرنیچر ساز کمپنی کا اسٹور شامی خانہ جنگی سے تباہ حال گھر میں تبدیل

    کیا ہوگا جب آپ اپنے گھر کی آرائش کے لیے یہ سوچتے ہوئے سامان خریدنے جائیں کہ وہاں کیا کیا نیا دستیاب ہوگا، جس سے آپ اپنے گھر کو نئے انداز سے سجا سکیں گے، لیکن دکان میں داخل ہو کر آپ کو شدید جھٹکا لگے کیونکہ دکان کسی تباہ حال جنگ زدہ مقام کا منظر پیش کر رہی ہو۔

    ایسا ہی کچھ جھٹکا معروف فرنیچر ساز کمپنی اکیا کے گاہکوں کو لگا جب وہ جدید اور خوبصورت انداز کا فرنیچر اور سامان آرائش خریدنے کے لیے دکان میں داخل ہوئے اور انہیں لگا کہ وہ شام یا عراق کے کسی جنگ زدہ علاقہ میں آگئے ہوں۔

    ikea-2

    ناروے میں اکیا کا ایک اسٹور شامی خانہ جنگی کا شکار ایسے گھر کی طرز پر بنایا گیا ہے جو جنگ میں تقریباً تباہ ہوچکا ہو۔

    ikea-4

    اس انداز میں اسٹور کو ترتیب دینے کا مقصد دراصل عیش و عشرت کی زندگی میں مگن عام افراد کو شامی افراد کی حالت زار کی طرف متوجہ کرنا ہے۔ اکیا نے یہ مہم نارویجیئن ریڈ کراس کی معاونت سے شروع کی ہے۔

    نارویجیئن ریڈ کراس کے مطابق دمشق میں امدادی کاموں کے دوران ان کا سامنا رعنا نامی ایک خاتون سے ہوا جو اپنے خاندان کے دیگر 9 افراد کے ساتھ جنگ زدہ علاقہ سے ہجرت کر کے آئی تھی اور کسی طرح زندگی کی گاڑی کھینچ رہی تھی۔

    دس افراد پر مشتمل یہ خاندان 25 اسکوائر میٹر کے ایک خستہ حال کمرے میں رہ رہا ہے۔ ان کے علاقہ میں شدید خانہ جنگی شروع ہوگئی تھی جس کے بعد وہ بہ مشکل جان بچا کر وہاں سے بھاگ نکلے اور دمشق آگئے۔

    مزید پڑھیں: پناہ گزین بچوں کے خواب

    مزید پڑھیں: گہرے رنگوں سے سجے جنگی ہتھیار

    مزید پڑھیں: شامی بچوں کے لیے مسکراہٹ لانے والا ٹوائے اسمگلر

    رعنا کا کہنا تھا کہ افراتفری کے اس ماحول میں کوئی مکان ملنا تو ناممکن ہی تھا، لہٰذا وہ اس ادھ تعمیر شدہ کمرے میں رہنے لگے۔ رعنا اور ان کے اہل خانہ کو نہ ہی تو لباس میسر ہے اور نہ ہی سردی سے بچنے کے لیے کمبل، زمین پر بچھانے کے لیے گدے کی تمنا تو فقط عیاشی ہے۔

    اکیا کے اسٹور میں قائم یہ گھر اسی رعنا کے گھر کی ہو بہو نقل ہے۔

    اکیا کے دیگر اسٹورز کی طرح یہاں بھی دیوراوں پر پوسٹرز آویزاں کیے گئے ہیں۔ فرق یہ ہے ان پر مشہور افراد کے اقوال یا خوبصورت مناظر کی جگہ شامی جنگ کا شکار خستہ حال بچوں کی کہانیاں درج ہیں۔

    ikea-5

    ikea-7

    اسی طرح اشیا کی قیمت کے ٹیگ پر خریداروں سے شامی مہاجرین کی مدد کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔

    ikea-6

    ikea-3

    اقوام متحدہ کے مطابق پچھلے 5 سال سے جاری شامی خانہ جنگی اب تک 4 لاکھ افراد کی جانیں لے چکی ہے۔

    شام اور عراق کے جنگ زدہ علاقوں سے ہجرت کرنے والے افراد کی تعداد تاریخ میں مہاجرین کی سب سے بڑی تعداد ہے اور دنیا نے اس سے قبل کبھی اتنی زیادہ تعداد میں مہاجرین کی میزبانی نہیں کی۔

  • عراق میں دو خودکش حملوں میں15افراد ہلاک

    عراق میں دو خودکش حملوں میں15افراد ہلاک

    بغداد:عراق کے دارالحکومت کے جنوب اور فلوجہ کے مغرب میں ہونے والے خودکش دھماکوں میں 15 افراد ہلاک اور 30 سے زائد زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کےمطابق عراق کے دارلحکومت بغداداورفلوجہ کےنواح میں دوخود کش حملے کیے گئے۔فلوجہ میں ہونے والے دھماکے میں سات افرادہلاک اور 25 زخمی ہوگئے۔

    فلوجہ پولیس حکام کا کہناہے کہ شہر کے وسطیٰ علاقے میں کاربم دھماکے کےذریعے پولیس کی چیک پوسٹ کونشانہ بنایاگیا۔

    دوسرا خودکش دھماکہ عین التمر کے علاقے الجہاد کے نزدیک ہواجہاں خودکش بمبار نے خود کو دھماکہ خیز مواد سے اڑا لیا،جس کے نتیجے میں 8 افراد ہلاک ہوئے۔

    عراق میں ہونے والے دونوں خودکش دھماکوں کی ذمہ داری عراق و شام میں سرگرم دہشت گرد تنظیم داعش نے قبول کرلی ہے۔

    مزید پڑھیں:عراقی فورسز سے جھڑپ میں داعش کے 30 دہشتگردہلاک

    واضح رہے کہ دوروز قبل عراق کے شہر موصل میں سیکورٹی فورسز نےداعش کے خلاف لڑائی میں 30 دہشت گرد ہلاک اور دہشت گردوں کی 9گاڑیاں تباہ کردی تھیں۔

  • عراقی فورسز سے جھڑپ میں داعش کے 30 دہشتگردہلاک

    عراقی فورسز سے جھڑپ میں داعش کے 30 دہشتگردہلاک

    بغداد: عراقی سیکورٹی فورسز کی موصل میں داعش کے خلاف لڑائی میں داعش کے 30 دہشت گرد مارے گئےاور دہشت گردوں کی 9گاڑیاں تباہ کردی گئیں۔

    تفصیلات کےمطابق عراقی سیکورٹی فورسز کی موصل میں داعش کے خلاف آپریشن شہر کے مشرقی علاقے میں دواضلاع پر کنٹرول سنبھال لیااور اس دوران عراقی فورسز سے جھڑپ کے دوران داعش کے 30جنگجو مارے گئے۔

    عراقی فورسز نے لڑائی کے دوران داعش کی 9 گاڑیاں اور 3 راکٹ لانچرز تباہ کردیے جو دہشت گردی کی کارروائیوں میں‌ استعمال ہوناتھا۔

    عراق کے شہر موصل میں داعش کے خلاف آپریشن چوتھے روز میں داخل ہوگیا ہے اور دہشت گردوں کی جانب سے مزاحمت کا بھی سامنا کرنا پڑرہا ہے لیکن ان تمام تر مشکلات کے باوجود عراقی فورسز کی مدد سےاب تک تقریباََ 50ہزار افراد شہر سے باہر نکلنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔

    مزید پڑھیں:داعش نے 40 افراد کو قتل کرکے لاشیں کھمبوں سے لٹکا دیں، اقوام متحدہ

    یاد رہے کہ گزشتہ روز اقوام متحدہ کا کہناتھا کہ داعش نے 40 عام شہریوں کو غداری کے الزام میں قتل کرکے ان کی لاشوں کو کھمبوں سے لٹکا دیا تھا۔

    مزید پڑھیں:داعش کے جنگجوزندگی چاہتے ہیں تو ہتھیار ڈال دیں،عراقی وزیراعظم

    اس سے قبل عراق کے وزیراعظم حیدر العبادی کا کہنا تھا کہ دولت اسلامیہ کےجنگجواگرزندہ رہناچاہتے ہیں تو ہتھیار ڈال دیں ورنہ مرنے کے لیے تیار رہیں۔

    مزید پڑھیں:عراقی شہر موصل میں آپریشن،داعش کے 800سےزائد دہشتگرد ہلاک

    واضح رہے کہ گزشتہ ماہ عراق کے شہر موصل میں دہشت گرد تنظیم دولت اسلامیہ کے خلاف آپریشن میں داعش کے800سے زائد دہشت گرد مارے گئے تھے

  • موصل آپریشن :اجتماعی قبر سے 100افراد کی لاشیں برآمد

    موصل آپریشن :اجتماعی قبر سے 100افراد کی لاشیں برآمد

    بغداد: عراقی فورسز کا کہناہے کہ موصل میں آپریشن کے دوران اجتماعی قبر سے 100افراد کی لاشیں برآمد ہوئی ہیں جہیں سرقلم کرکے دفنایاگیاتھا۔

    تفصیلات کےمطابق عراقی فورسز کاکہناہےکہ داعش کے زیرقبضہ شہر حمام العلیل کے ایک کالج سےآپریشن کے دوران اجتماعی قبر سے 100 افراد کی لاشیں برآمد ہوئیں جنہیں قتل کرنے کے بعد دفنایا گیا تھا۔

    عراقی حکام کا کہناہے کہ موصل سے تقریباََ 14کلومیٹر فاصلے پر داعش کے خلاف آپریشن کے دوران زرعی کالج میں اجتماعی قبر سے 100 افراد کی لاشیں ملی ہیں۔

    موصل میں داعش کے خلاف آپریشن کمانڈر کےمطابق قبر سے ملنے والے 100 شہریوں کی لاشوں کی تحقیقات حکام کی جانب سے بنائی گئی تحقیقاتی ٹیم کرے گی۔

    مزید پڑھیں: داعش ہتھیار ڈال دے یا مرنے کےلیے تیار رہے،عراقی وزیراعظم

    خیال رہےکہ گزشتہ ہفتے عراقی وزیراعظم حیدر العبادی کا کہنا تھا کہ ہم داعش کےگردگھیرا تنگ کر دیں گے اور انشاءاللہ سانپ کا سر بھی کاٹ دیں گے۔ان کے پاس فرار کا کوئی راستہ نہیں ہوگا۔

    مزید پڑھیں:عراق میں داعش نےبچوں سمیت 280افرادکوقتل کردیا

    یاد رہے کہ اس سے قبل گزشتہ ماہ داعش نے 284 بچوں اور نوجوان لڑکوں کو قتل کیاتھا۔داعش نے ان افراد کی لاشوں کو اجتماعی قبروں میں دفنانے کے لیے موصل کے کالعدم ایگری کلچر کالج میں بلڈوزرز کا استعمال کیا تھا۔

    واضح رہے کہ موصل عراق میں داعش کا آخری گڑھ ہے اور اس کےدہشت گردوں نے سنہ 2014 میں شہر پر قبضہ کیا تھا۔موصل ہی میں دولت اسلامیہ کے رہنما ابو بکرالبغدادی نے عراق اور شام میں اپنے زیر کنٹرول علاقوں میں خلافت کا اعلان کیا تھا۔

  • موصل آپریشن ،عراقی فورسزکا داعش کے خلاف گھیرا تنگ

    موصل آپریشن ،عراقی فورسزکا داعش کے خلاف گھیرا تنگ

    بغداد: عراقی فورسز نے داعش کے گڑھ موصل میں آپریشن کےدوران شہر کے مشرقی علاقے کے اہم قصبے پر کنٹرول حاصل کرلیا۔

    تفصیلات کےمطابق عراقی فورسز نے موصل آپریشن میں شدید جھڑپوں کے بعد شہر کے اہم قصبے حمام العلیل کا کنٹرول سنبھال لیا جس کےبعد فورسز نے موصل کے موصل کے جنوبی علاقوں کی جانب تیزی سے پیش قدمی شروع کردی۔

    عراقی فورسز کی جانب سے حمام العیل کا کنٹرول حاصل کرنے پرعوام نے فورسز کا استقبال پھولوں کے ہار پہنا کر کیااور ایک بار پھر اس قصبے میں معمولات زندگی بحال ہوگئے۔

    عراقی فورسز کے افسر کرنل امجد محمد کا کہناتھا کہ آپریشن کے پہلے مرحلے میں موصل کے نواحی علاقوں کی جانب پیش قدمی کی جائے گی تاکہ ان علاقوں پردوبارہ کنٹرول حاصل کیا جاسکے۔

    مزید پڑھیں:عراق کے دو شہروں میں دھماکے،21افراد جاں بحق

    خیال رہے کہ دوروز قبل عراق کے دو شہروں میں ایمبولینس کے ذریعے کیے جانے والے دھماکوں میں کم از کم 21 افرادجاں بحق ہو گئےتھے۔

    عراق میں یہ دھماکے ایک ایسے وقت ہوئے جب ملک میں سیکیورٹی فورسز اور اس کے اتحادی موصل میں آپریشن کر رہے ہیں جو عراق میں دولتِ اسلامیہ کا آخری مضبوط گڑھ سمجھا جاتا ہے۔

    مزید پڑھیں:داعش کے جنگجوزندگی چاہتے ہیں تو ہتھیار ڈال دیں،عراقی وزیراعظم

    واضح رہے کہ دوروز قبل وزیر اعظم حیدر العبادی نےموصل شہر کے مشرقی مورچے کے دورے کے دوران کہاتھاکہ داعش کے جنگجوزندگی چاہتے ہیں تو ہتھیار ڈال دیں،ورنہ مرنے کے لیے تیار ہوجائیں۔