Tag: عراق

  • عراق کے مغربی علاقوں میں داعش کو شکست

    عراق کے مغربی علاقوں میں داعش کو شکست

    بغداد: عراق نے دعوی کیا ہے گھمسان کی جنگ کے بعد عراقی فوج نے داعش کے زیرِ تسلط مغربی علاقے واگذار کروا کر "الرتبہ ٹاؤن” کا کنٹرول سنبھالیا ہے ۔

    تفصیالت کے مطابق واگذار کرائے گئے علاقوں میں فوجی کاروائی کے بارے میں عراقی فوج کے” جوائنٹ آپریشن کمانڈ‘‘ نے بتایا ہے کہ عراقی فوج نے ’’الرتبہ‘‘ ٹاؤن سے داعش کا قبضہ ختم کروادیا ہے،اور اب ٹاؤن کا انتظام عراقی حکومت نے سنبھال لیا ہے۔

    اپنے ایک بیان میں انہوں نے مذید کہا کہ عراقی فورسز نے عراق کے مغربی صوبے میں واقع ٹاؤن ’’الرتبہ‘‘ کا قبضہ حاصل کرنے کے لیے فوجی دستوں نے تین دن قبل مہم کا آغاز کیا تھا،جس میں عراقی فوج کے خصوصی دستوں کے ساتھ پولیس اہلکاروں نے بھی حصہ لیا،اور گھمسان کی جنگ کے بعد بلآخر ٹاؤن سے داعش کا قبضہ چھڑوایا۔

    یاد رہے 2014 میں داعش نے بغداد کے شمالی اور مغربی علاقوں پر قابض ہوگئے تھے،جہاں سے سے پیش قدمی کرتے ہوئے داعش 2015 میں ’’رمادہ‘‘ تک پہنچ گئے تھے۔

    جس کے بعد سے عراقی افواج کے خصوصی دستے کئی عرصے سے داعش کا قبضہ چھڑانے کے لیے مصروفِ عمل تھے،اور آخر کار گذشتہ سال کے آخر میں ’’رمادہ‘‘ سے داعش کا صفایا کرنے میں کامیاب ہوئے تھے،اور اب "الرتبہ ٹاؤن” میں قبضہ حاصل کرنے کو بڑی کامیابی سمجھیا جا رہا ہے،تاہم اب بھی ’’انبر‘‘ صوبے کے کئی علاقوں پر داعش قابض ہے۔

  • بغداد : کار بم دھماکوں میں ہلاکتوں کی تعداد 93 ہوگئی

    بغداد : کار بم دھماکوں میں ہلاکتوں کی تعداد 93 ہوگئی

    بغداد: عراق کے دارالحکومت بغداد میں کار بم دھماکوں میں 93 افراد ہلاک جبکہ 84 زخمی ہوگئے.

    تفصیلات کے مطابق بغداد کا دارالحکومت ایک بار پھر دہشتگردی کا نشانہ بنا. بدھ کی صبح پہلا دھماکہ بغداد کے شمالی علاقے صدر سٹی میں بازار میں ہوا، دھماکےکےوقت بازار میں لوگوں کی بھیڑ تھی. دھماکے میں چونسٹھ افراد ہلاک اور ستاسی زخمی ہوئے تھے، ہلاک ہونے والوں میں زیادہ ترتعداد خواتین اور بچوں کی تھی.

    عراقی دارلحکومت بغداد پہلے بم دھماکے کے کچھ ہی گھنٹوں بعد دھماکوں کی گونج سے لرز اُٹھا. دوپہر میں ہونےوالے دیگردومزید خود کش کار حملوں میں کاظمیہ اورجامعہ کےعلاقوں میں پولیس چوکیوں کونشانہ بنایاگیا.

    بغداد کےضلع کاظمیہ میں شیعہ کمیونٹی کی بڑی تعداد رہائش پذیر ہے جبکہ ضلع جامعہ میں سنی کمیونٹی کی اکثریتی آبادی موجود ہے،خوفناک دھماکوں میں انتیس افراد جان کی بازی ہار گئے تھے.

    بغداد میں ہونے والے دھماکوں کی ذمہ داری دہشت گرد تنظیم داعش نے قبول کر لی تھی.

    داعش اس سے قبل بھی عراق میں متعدد دھماکے کر چکی ہے جس میں سینکڑوں افراد کی ہلاکتیں ہوئی ہیں۔ عراقی فورسز نے امریکی فورسز کے ساتھ مل کر 2014 میں داعش کے قبضہ کیے جانے والے علاقوں کو تو واپس حاصل کرلیا ہے لیکن تاحال یہ دارالحکومت میں ان کی دہشت گردانہ کارروائیوں کو روکنے میں ناکام ہے۔ مغربی عراق کا بڑا حصہ اب بھی داعش کے قبضے میں ہے۔

  • عراق کے صوبے انبار میں فضائی حملہ، داعش کا کمانڈر ہلاک

    عراق کے صوبے انبار میں فضائی حملہ، داعش کا کمانڈر ہلاک

    واشنگٹن : عراق کے صوبہ انبار میں امریکی قیادت میں اتحادی فضائی حملے میں داعش کا کمانڈر اپنے تین ساتھیوں سمیت مارا گیا.

    تفصیلات کے مطابق پینٹاگون کے ترجمان پیٹر کک کا کہنا تھا کہ 6 مئی کو عراق کے صوبے انبار میں فضائی حملہ کیا گیا جس میں داعش کا لیڈر ابو واہب اپنے تین ساتھیوں سمیت ماراگیا.

    پیٹاگون کے ترجمان کے پیٹرکک کےمطابق ابوواہب عراق میں القاعدہ کا سابق رکن تھا، جس نے بعد میں داعش میں شمولیت اختیار کرلی تھی، داعش کے کمانڈر کو متعدد ویڈیوز میں بھی دیکھا گیا تھا جس میں لوگوں کو قتل کیا جارہا تھا.

    انہوں نے کہا کہ ابو واہب صرف صوبہ انبار کا ہی لیڈر نہیں تھا بلکہ یہ داعش کی اہم قیادت میں سے تھا، داعش کے لیڈر کا حملے میں مارا جانا ایک بڑی کامیابی ہے.

    داعش کا کمانڈر اپنے ساتھیوں سمیت گاڑی میں جارہا تھا اسی دوران اس کو نشانہ بنایا گیا تاہم پیٹاگون کے ترجمان نے اس بات کی وضاحت نہیں کی کہ اسے جنگی جہاز یا ڈرون سے نشانا بنایا گیا.

    ابو واہب کاقتل امریکہ کی جانب سے کی جانے والے فضائی حملوں میں ہوا، امریکہ کی جانب سے اب تک عراق اور شام میں متعدد فضائی حملوں میں داعش کے لیڈرز کو نشانہ بنایاجاچکاہے ، لیکن اب بھی داعش کے قبضے میں عراق اور شام کا ایک بڑا حصہ ہے، امریکہ کی جانب سے داعش کے خلاف فضائی حملوں کا آغاز آگست 2014 سے کیا گیا تھا.

    امریکی فضائی حملوں میں اب تک داعش کےسینئر لیڈرز کو نشانہ بنایا جاچکاہے جن میں سلیمان عبد شبیب داعش کا جنگی کونسل کا رکن، عبدالرحمن مصطفی،عمر چیچن جو داعش کے وزیر دفاع کےطور جاناجاتا تھا.

    امریکی اسپیشل فورس کی جانب سے فروری میں کئے جانے والے آپریشن میں داؤد سلیمان جو کیمیائی ہتھیاروں کےماہر کے طور پر جانا جاتا ہے اسے گرفتار کیاگیا تھا.

    بعداد فوج کے ترجمان کرنل اسٹیو کا کہنا تھا کہ 2015 کے آغاز سے اب تک 40 لوگوں کو نشانہ بنایا جاچکا ہے جس میں داعش اور القاعدہ کے سہولت کار، سیل رہنما اور منصوبہ ساز شامل ہیں.

    امریکی کاروائیوں میں بڑا نقصان پہچانے کے باوجود داعش نے اب بھی عراق کے شہر موصل اور شام کے شہر رقہ پر قبضہ کیا ہوا ہے.

  • عراق میں کار بم دھماکہ 21 زائرین ہلاک، سرکاری ذرائع

    عراق میں کار بم دھماکہ 21 زائرین ہلاک، سرکاری ذرائع

    بغداد : ہفتے کے روز کار بم دھماکے میں بغداد کے قریب ایک علاقے میں شیعہ زائرین کو نشانہ بنایاگیا، جس میں 21 افراد ہلاک اور 25 افراد زخمی ہوئے.

    تفصیلات کے مطابق کار بم دھماکہ نہروان کے علاقے میں ہوا، جہاں شیعہ زائرین امام اموسی کاظم کے مزار پر چل کر جارہے تھے، بم مزار کی طرف جانے والی سڑک پر نصب کیا گیا.

    امام موسی کاظم، شیعہ اسلام میں 12 اماموں میں ساتویں امام ہیں، آپکی وفات 799ہجری میں ہوئی، یاد رہے حالیہ برسوں میں عراقی دارلحکومت میں سالانہ عرس کے موقع پر زائرین کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے.

    اس حملے کی ابتدائی طور پر کسی گروہ نے ذمداری قبول نہیں کی ہے ، داعش کی جانب سے شیعہ زائرین کو اکثر نشانہ بنایا جاتا ہے،گزشتہ سال اسی طرح کے واقعے میں 13 افراد ہلاک ہوئے تھے..

    داعش سال 2014 میں عراق کے شمالی اور مغربی علاقوں میں موجود تھی لیکن عراقی افواج نے امریکی معاونت کے ساتھ داعش سے اپنے علاقے دوبارہ حاصل کر لئے ہیں.

    .واضح رہے کہ جہادیوں کے کنٹرول میں اب بھی مغربی عراق کا بڑا حصہ ہے، اور سیکورٹی فورسسز اور عام شہریوں کو نشانہ دہشتگردی کا نشانہ بنایا جارہاہے.

  • انجلینا جولی عراق میں متاثرین جنگ سے ملاقات کیلئے پہنچ گئیں

    انجلینا جولی عراق میں متاثرین جنگ سے ملاقات کیلئے پہنچ گئیں

    عراق: ہالی ووڈ کی شہرہ آفاق حسینہ انجلینا جولی عراق میں متاثرین جنگ سے ملاقات کیلئے کردستان پہنچ گئیں۔

    اقوام متحدہ کی سفیر خیر سگالی اور معروف امریکی اداکارہ انجلینا جولی ہمیشہ سب سے آگے رہتی ہیں، دل میں انسانیت کی خدمات کا عزم لئے انجلیناجولی عراق میں جاری جنگ کے متاثرین سے ملنے کردستان پہنچیں، جہاں انہوں نے پناہ گزینوں کا غم بانٹا اور دنیا بھر سے ان کی مدد کیلئے اپیل کی۔

    انجلینا جولی کا کہنا تھا کہ عالمی برادری ان مظلوموں کی بحالی میں ناکام ہوگئی ہے، عالمی رہنماﺅں کو خطے کو جنگ کی تباہ کاریوں سے بچانے کیلئے مزید کوشش کرنی ہونگی کیونکہ وہ جو کررہے ہیں وہ کافی نہیں ۔

    انجلینا کے دورہ کے موقع پر بچے بڑے سب ان کے منتظر تھے اور حتیٰ کہ سرکاری افسران اور سیاستدان بھی ان کی ایک جھلک دیکھنے کیلئے بے تاب تھے۔

    انجلیناجولی کیمپوں میں مقیم پناہ گزینوں کے ساتھ وقت گزارا اور بچوں میں تحفے بھی تقسیم کئے۔

    ہالی ووڈ اداکارہ نے داعش کے حملوں کے باعث اپنے گھر چھوڑنے والوں سے ملاقات کی، انہوں نے خصوصی طور پر ان خواتین سے ملاقات کی جو داعش کی قید میں رہ چکی تھیں۔

    یزیدی قوم کی ہزاروں خواتین کو مبینہ طور پر داعش کے جنگجوﺅں نے جنسی غلام بنالیا تھا اور ان میں سے چند ایک کو حال ہی میں رہائی ملی ہے۔

  • داعش کا خطرہ: سعودی سرحد پردیوارکی تعمیرشروع

    داعش کا خطرہ: سعودی سرحد پردیوارکی تعمیرشروع

    ریاض : سعودی عرب نے داعش سے بچاؤ کیلئے عراق کے ساتھ چھ سو میل طویل بارڈر پرسرحدی دیوارتعمیر کرنا شروع کردی ہے۔داعش نے عراق اورشام کے چند علاقوں پرقبضہ کیا ہوا ہے ۔

    برطانوی اخبار ٹیلی گراف کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب میں عراق کے ساتھ سرحد پر دیوار کی تعمیر کا معاملہ سال دوہزار چھ سے زیرغور تھا۔

    اس وقت عراق میں خانہ جنگی عروج پر تھی، مگراس پرعمل درآمد سال دوہزار چودہ کے آخر میں شروع کیا گیا تھا۔ مکہ اورمدینہ میں اسلام کی اہم ترین عبادت گاہوں پرقبضہ بھی داعش کے اہم مقاصد بتائے جاتے ہیں۔

    سعودی عرب کے شمالی علاقے میں عراق کے ساتھ سرحد کی دوسری جانب زیادہ تر علاقہ داعش کے قبضے میں ہے۔ گزشتہ ہفتے بھی ایک سعودی چیک پوسٹ پر خود کش حملہ کیا گیا تھا، اس حملے میں شمالی سرحدوں کے انچارج جنرل احد البلاوی دو اہلکاروں سمیت ہلاک ہو گئے تھے۔

  • امریکا کا عراق میں مزید 1500 فوجی بھجوانے کا فیصلہ

    امریکا کا عراق میں مزید 1500 فوجی بھجوانے کا فیصلہ

    واشنگٹن: امریکا نے داعش کے خلاف جنگ میں عراقی حکومت کو فوجی امداد فراہم کرنے کے لیے مزید پندرہ سوامریکی فوجی بھیجنے کی منظوری دے دی۔

    وائٹ ہاؤس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ امریکی فوجی عراق میں شدت پسند تنظیم داعش سے نمٹنے کے لیے حکومت کو معاونت و رہنمائی فراہم کریں گے جبکہ کردش فورسز سمیت سیکیورٹی اداروں کی فوجی تربیت کی جائے گی، فوجی کسی بھی قسم کی جنگی کاروائی میں حصہ نہیں لیں گے۔

    اوباما انتظامیہ داعش کے خلاف جنگ میں مزید پانچ ارب ساٹھ کروڑ ڈالر کا بل منظوری کے لیے کانگریس میں پیش کرے گی۔

    اس سے قبل عراق میں سترہ سو امریکی فوجی تعینات ہیں۔

  • عراق:تین کار بم دھماکوں میں 49 افراد ہلاک، درجنوں زخمی

    عراق:تین کار بم دھماکوں میں 49 افراد ہلاک، درجنوں زخمی

    عراق: خودکش حملوں اور فائرنگ کا سلسلہ جاری ہے، کل سے اب تک ہونے والے تین کار بم دھماکوں میں اُنچاس افراد لقمہ اجل بن گئے جبکہ درجنوں زخمی ہوگئے۔

    عراق کے دار الحکومت بغداد کے جنوب جرف السخر میں خود کش حملہ آور نے دھماکہ خیز مواد سے بھری اپنی ایک کار سیکیورٹی چیک پوسٹ سے ٹکرا دی، جس کے باعث حملے میں چوبیس افراد موقع پرہی ہلاک جبکہ بیس سے زائد زخمی ہو گئے۔

    دوسرا دھماکہ بغداد کے قریب کیا گیا جس میں دس افراد ہلاک ہوگئے۔

    آج بغداد میں ہونے والے تازہ ایک کاربم دھماکے میں پندرہ افراد ہلاک ہوئے،  واقعے کے بعد امدادی کارروائیاں شروع کردی گئیں ہیں، زخمیوں کو قریب ہسپتال منتقل کردیا ہے۔

    امریکی فضائیہ نے شام اور عراق میں داعش کے خلاف جاری جنگ کے بعد عراق میں ایک بار پھر پرتشدد واقعات میں تیزی آگئی ہے۔

  • عراق: پُرتشدد واقعات، 28افراد ہلاک،درجنوں زخمی

    عراق: پُرتشدد واقعات، 28افراد ہلاک،درجنوں زخمی

    عراق: پُرتشدد واقعات کا سلسلہ بدستور جاری ہے ،بم دھماکوں کے باعث اٹھائیس افراد لقمہ اجل بن گئےجبکہ درجنوں زخمی ہوگئے ہیں۔

    عراقی حکام کے مطابق دارالحکومت بغداد میں ہونے والے بم دھماکوں میں سترہ افراد جاں بحق ہوگئے، دوسرے واقعے میں عراق کے جنوبی شہر محمدیہ میں تین افراد ایک کار بم دھماکے میں جاں بحق ہوئے جبکہ شمالی شہر کرکوک میں ایک بم دھماکے میں آٹھ افراد جاں بحق ہوئے۔

    پُرتشدد واقعات میں کئی گاڑیوں، مارکیٹوں اورعمارتوں کو بھی نشانہ بنایا گیا، فوری طور پر ان بم دھماکوں کی کسی گروپ نے ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔

  • عراق:امریکہ کی داعش کے ٹھکانوں پر بمباری

    عراق:امریکہ کی داعش کے ٹھکانوں پر بمباری

    عراق: امریکا نے عراق میں داعش کے خلاف کاروائی کا آغاز کر دیا ہے، امریکی جیٹ طیاروں نے بغداد کے قریب داعش کے ٹھکانوں پر فضائی حملے کیے۔

    امریکی حکام کے مطابق بغداد کے جنوب مشرقی حصے اور کوہ سنجار کے قریب جیٹ طیاروں نے داعش کے ٹھکانوں پر بمباری کی، داعش کے خلاف کارروائی باقاعدہ امریکی اعلان کی بعد گئی ہے۔

    صدر براک اوباما نے امریکی قوم سے خطاب میں داعش کےخلاف حکمت عملی کا اعلان کیا تھا جبکہ امریکی فوج کردوں اورعراقی فوج کو داعش کےخلاف جنگ میں معاونت فراہم کرے گی۔

    دوسری جانب ترجمان محکمہ خارجہ کا کہنا ہےکہ داعش کے خلاف جنگ طالبان کے خلاف کاروائیوں میں اثرانداز نہیں ہوگی، پاکستان اور افغانستان میں طالبان کی نقل وحرکت پر مکمل نظر ہے۔

    داعش میں اسی سے زائد ممالک کے دہشت گرد شامل ہیں، ان دہشت گردوں میں امریکا اور یورپ کے باشندے بھی شامل ہیں۔