Tag: عراق

  • عراق نے  پاکستان سے جے ایف 17 لڑاکا طیاروں  کی خریداری  کا معاہدہ کر لیا

    عراق نے پاکستان سے جے ایف 17 لڑاکا طیاروں کی خریداری کا معاہدہ کر لیا

    اسلام آباد : عراق نے جے ایف 17 لڑاکا طیاروں کی خریداری کیلئے پاکستان سےمعاہدہ کر لیا،پاکستانی لڑاکا طیارے اینٹی ڈرون آپریشن کیلئےاستعمال کیےجائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق غیر ملکی میڈیا کی جانب سے کہا گیا ہے کہ عراق پاکستان سے جے ایف 17 لڑاکا طیارے خریدے گا، اس سلسلے میں عراق نے جنگی طیاروں کی خریداری کیلئے پاکستان سے معاہدہ کر لیا ہے۔

    اس حوالے سے عراقی وزیر دفاع جمعہ عناد نے بتایا کہ پاکستانی لڑاکا طیارے اینٹی ڈرون آپریشن کیلئے استعمال کیے جائیں گے، گزشتہ مہینوں میں عراق میں ڈرون حملے کے خطرات میں اضافہ ہوا ، خطرات کا مقابلہ کرنے کیلئے عراق پاکستان سے اینٹی ڈرون طیارے خریدے گا۔

    عراقی وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ ہمیں جلد کچھ طیارے مل جائیں گے اور مستقبل میں مزید آرڈر کیے جائیں گے، عراق پاکستان کے جے ایف 17 طیاروں سے اپنے دفاعی نظام کو بہتر بنانا چاہتا ہے۔

    جمعہ عناد نے کہا کہ عراقی اور پاکستانی حکومتوں کی جانب سے سرکاری تصدیق کا انتظار ہے۔

  • عراق نے سویڈن میں قرآن پاک کی توہین کرنے والے گستاخ کے وارنٹِ گرفتاری جاری کردیے

    عراق نے سویڈن میں قرآن پاک کی توہین کرنے والے گستاخ کے وارنٹِ گرفتاری جاری کردیے

    عراق : عراق نے سویڈن میں قرآن پاک کی توہین کرنے والے گستاخ کے وارنٹِ گرفتاری جاری کرتے ہوئے سویڈش حکام سے گستاخ کو عراقی حکومت کے حوالے کرنے کا مطالبہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق عراق نے سویڈن میں قرآن کی توہین کرنے والے گستاخ کے وارنٹِ گرفتاری جاری کردیے، عراق میں سپریم جوڈیشل کونسل کے میمورنڈم میں زور دیا کہ انٹرپول ملزم کی گرفتاری کی صورت میں عراق کومطلع کریں تاکہ اس کے خلاف کارروائی شروع کی جا سکے۔

    ]عراق میں سپریم جوڈیشل کونسل کی جانب سے میمورنڈم میں وزارت داخلہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا گیا ہے "فوری طور پر عرب اور بین الاقوامی پولیس ڈائریکٹوریٹ کو ملزم سلوان صباح متی مومیکا کی گرفتاری کے وارنٹ کے بارے میں آگاہ کرتے اسے اس کی گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہیں۔

    میمورنڈم میں کہنا تھا کہ ملزم عراقی پینل کوڈ کے آرٹیکل (1)/372 کی دفعات کےتحت عراقی عدلیہ کو مطلوب ہے، توقع ہے عالمی ادارے اشتہاری ملزم کو پکڑنے اور اسے عراق کے حاولے کرنے میں مدد کریں گے‘۔

    میمورنڈم میں حکام سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ ملزم کی گرفتاری کی صورت میں عراقی عدلیہ کو مطلع کریں تاکہ اس کے خلاف کارروائی شروع کی جا سکے

    عراقی وزارت خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ قرآن پاک کی توہین کرنے والا عراقی ہے، اس لیے ہم سویڈش حکام سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اسے عراقی حکومت کے حوالے کیا جائے تاکہ اس پر عراقی قانون کے مطابق مقدمہ چلایا جاسکے۔

  • سعودی عرب اور عراق کے درمیان حج شاہراہ کا کام جاری

    سعودی عرب اور عراق کے درمیان حج شاہراہ کا کام جاری

    بغداد / ریاض: عراق اور سعودی عرب کے درمیان حج شاہراہ کا تعمیراتی کام 70 فیصد مکمل ہوچکا ہے، نئی شاہراہ سے نجف سے سعودی عرب کا سفر انتہائی مختصر ہو جائے گا۔

    اردو نیوز کے مطابق عراق کی کمشنری نجف سے سعودی عرب جانے والی شاہراہ کے پہلے مراحلے کا 70 فیصد کام مکمل کر لیا گیا۔

    عراق سے سعودی عرب آنے کے لیے نئی شاہراہ جسے حج روڈ کا نام دیا گیا ہے، کے حوالے سے عراق کی وزارت ہاؤسنگ اور پبلک ورکس نے بتایا کہ نئی شاہراہ سے نجف سے سعودی عرب کا سفر انتہائی مختصر ہو جائے گا۔

    عراقی ہاؤسنگ اور پبلک ورکس کی رپورٹ کے مطابق نئی تعمیر کی جانے والی شاہراہ کے متعدد مراحل ہیں، پہلے مرحلے کا 70 فیصد کام تقریباً مکمل ہوچکا ہے۔

    دوسرے مرحلے کے حوالے سے رپورٹ میں بتایا گیا کہ اس پر 35 فیصد کام کر لیا گیا ہے جن میں 60 پلوں کی تعمیر شامل ہے۔

    شاہراہ حج کی تعمیر سے عراق اور سعودی عرب کے مابین تجارتی اور اقتصادی سرگرمیوں میں تیزی آئے گی، اس شاہراہ کے ذریعے بری راستے سے مملکت آنے والے عازمین حج اور عمرہ کے قافلوں کو سہولت ملے گی۔

    واضح رہے کہ سنہ 2017 میں سعودی، عراقی کونسل قائم کی گئی تھی جس کا مقصد دونوں ممالک کے مابین تعلقات اور دوطرفہ سیاحتی، ثقافتی، تجارتی اور ابلاغ عامہ کے تبادلے کا فروغ تھا۔

    2022 میں دونوں ممالک کے مابین تجارتی تبادلے کا حجم 5.7 ارب ریال سے تجاوز کر گیا تھا جبکہ سعودی عرب سے عراق کو کی جانے والی ایکسپورٹ میں بھی 132 فیصد اضافہ ہوا۔

  • ایک آنکھ والے بچے کی پیدائش نے ڈاکٹرز کو پریشان کردیا

    ایک آنکھ والے بچے کی پیدائش نے ڈاکٹرز کو پریشان کردیا

    بغداد: عراق میں ایک آنکھ والے بچے کی پیدائش نے ڈاکٹرز کو حیران کردیا، بچہ پیدائش کے کچھ دیر بعد ہی چل بسا۔

    اردو نیوز کے مطابق عراق کے ایک اسپتال میں ایک آنکھ والے بچے کی پیدائش ہوئی ہے جس کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہیں۔

    محکمہ صحت کے عہدیدار کا کہنا ہے کہ عراق کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ایک عرب خاندان میں ایک ایسے بچے نے جنم لیا ہے جس کی ایک آنکھ ہے، بچے کی ولادت جمعے کو ذی قار کمشنری کے الرفاعی اسپتال میں ہوئی ہے۔

    محکمہ صحت کے عہدیدار کے مطابق ایسا بہت کم ہوتا ہے، ایک آنکھ والا بچہ پیدائش کے فوری بعد ہی چل بسا۔

    سوشل میڈیا پر وائرل تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ نومولود کی واحد آنکھ چہرے کے درمیان میں ہے۔

    اسپتال کے ایک ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ اس قسم کے بچے والدین کے خون میں ہم آہنگی نہ ہونے کی وجہ سے پیدا ہوتے ہیں، کبھی حمل کے دوران رحم مادر میں جرثومے کی موجودگی بھی اس کا باعث بنتی ہے۔

    ایک اور ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ بچے کے دماغ کی ٹشو میں کمی سے اس قسم کی صورتحال ہوتی ہے۔

  • عراق میں ساس نے حاملہ بہو پر پیٹرول چھڑک کر آگ لگا دی

    عراق میں ساس نے حاملہ بہو پر پیٹرول چھڑک کر آگ لگا دی

    بغداد: عراق میں ساس نے حاملہ بہو پر پیٹرول چھڑک کر آگ لگا دی، جس سے وہ شدید زخمی ہو گئی ہے۔

    عرب میڈیا کے مطابق عراق کی کمشنری النجف میں ساس بہو کا تنازعہ اتنا بڑھا کہ ساس نے 21 سالہ حاملہ بہو پر پیٹرول چھڑک کر آگ لگا دی، واقعے کے وقت بہو باورچی خانے میں کھانا تیار کر رہی تھی۔

    رپورٹس کے مطابق آگ لگنے سے خاتون کے جسم کا 65 فی صد حصہ جھلس گیا، ڈاکٹروں کا کہنا تھا کہ خاتون کے جلنے کے زخم تیسرے درجے کے ہیں۔

    حاملہ خاتون، جس کا نام ظاہر نہیں کیا گیا ہے، نجف صوبے میں اپنے گھر میں کھانا پکا رہی تھی، بھائی کے بیان کے مطابق اچانک اس نے محسوس کیا کہ اس کے کپڑوں پر کوئی سیال مادہ چھڑکا جا رہا ہے، جوں ہی وہ پلٹی اسی لمحے اس کا جسم آگ کی لپیٹ میں آ گیا۔

    اس واقعے پر سوشل میڈیا پر بھی بحث شروع ہو گئی ہے اور عام لوگ ساس کے رویے پر تنقید کر رہے ہیں۔ ساس اپنی بہو کو جلا کر موقع سے فرار ہو گئی تھی، متاثرہ خاتون کے اہل خانہ کی جانب سے رپورٹ کے بعد پولیس نے ساس کا بیان ریکارڈ کر کے انھیں جانے کی اجازت دے دی۔

    متاثرہ خاتون کے والد کا کہنا تھا کہ وہ بیٹی کا حق لے کر رہیں گے اور وہ واردات کے حوالے سے تمام تفصیلات سے متعلقہ حکام کو آگاہ کر چکے ہیں۔ عراقی حکام ابھی تک اس واقعے کی تحقیقات کر رہے ہیں جس کی وجوہ تاحال معلوم نہیں ہو سکی ہیں، ذرائع کا کہنا تھا کہ واقعے کے وقت متاثرہ خاتون کا شوہر، سسر اور بہنوئی بھی وہاں موجود تھے۔

    عراق میں گھریلو تشدد کے جرائم میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، جس پر سوشل میڈیا صارفین نے ایسے جرائم کرنے والوں کو روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔

  • ’اسرائیل پر بم برسائے‘: وہ ملک جہاں صدام حسین آج بھی ہیرو ہے

    ’اسرائیل پر بم برسائے‘: وہ ملک جہاں صدام حسین آج بھی ہیرو ہے

    عمان: عراق میں صدام حسین کا اقتدار ختم ہوئے 20 سال گزر چکے ہیں، خود عراق تو اس آمر کو بھول جانا جاتا ہے، لیکن پڑوسی ملک اردن میں صدام حسین کی مقبولیت آج بھی عروج پر ہے۔

    20 مارچ 2003 کو اس وقت کے امریکی صدر جارج ڈبلیو بش نے عراق میں اسلحے کے ذخائر کی موجودگی کو جواز بنا کر عراق کی آزادی نامی آپریشن شروع کیا جس میں ڈیڑھ لاکھ امریکی اور 40 ہزار برطانوی فوجیوں نے حصہ لیا۔

    امریکی حملے کے بعد سنہ 1979 سے برسر اقتدار صدام حسین روپوش ہوگئے اور 8 ماہ بعد امریکی فوجیوں نے انہیں ڈھونڈ نکالا، ان پر مقدمہ چلا، انہیں سزا سنائی گئی اور 30 دسمبر 2006 کو انہیں پھانسی دے دی گئی۔

    عراق میں اب صدام حسین کی تصویر نمایاں کرنا یا ان کے حق میں نعرہ لگانا قابل گرفتاری جرم ہے۔

    لیکن اردن میں صورتحال مختلف ہے، یہاں آج بھی لوگ صدام حسین کی تصویر اپنے ساتھ رکھتے ہیں، صدام حسین کی تصویر پر مبنی اسٹیکرز اور موبائل کورز اردن کے نوجوانوں میں بھی بے حد مقبول ہیں۔

    دراصل اردن میں صدام حسین کو فلسطین کی حمایت، عرب قومیت پرستی اور مغربی تسلط کے خلاف ان کی صاف گوئی کی وجہ سے انہیں بے حد پسند کیا جاتا ہے۔

    صدام کا دور دیکھنے والے اکثر اردنی انہیں ایماندار عرب رہنما کے نام سے یاد کرتے ہیں۔

    خلیل عطیہ نامی شخص نے غیر ملکی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صدام حسین فلسطین کی حمایت میں ایک توانا آواز تھے، انہوں نے نہ صرف فلسطینیوں کی حمایت کی بلکہ وہ فلسطینی شہدا کے خاندانوں کی مالی امداد بھی کرتے تھے، اور اسرائیلی حملوں میں تباہ ہوجانے والے گھر بھی تعمیر کروا دیا کرتے تھے۔

    خلیل کا کہنا تھا کہ صدام حسین واحد عرب لیڈر تھے جنہوں نے عسکری بیس قائم کیا، اور گولیوں سے لے کر میزائل بنائے جن میں سے 39 میزائل اسرائیل پر فائر کیے گئے۔

    انہوں نے کہا کہ صدام کے دور میں ہزاروں اردنی نوجوانوں نے عراقی جامعات سے وظیفے پر تعلیم حاصل کی، ’صدام کے بعد عراق رفتہ رفتہ تباہ ہوگیا‘۔

    دارالحکومت عمان کے رہائشی انس نہان کہتے ہیں کہ یہاں صدام حسین اس لیے بھی مقبول ہیں کیونکہ وہ پورے عرب خطے کی ترقی چاہتے تھے۔

    انس اپنی دکان پر صدام حسین کی تصاویر سے مزین موبائل کورز فروخت کرتے ہیں۔ وہ کہتے ہیں، ’آج اگر صدام حسین ہوتے تو بہت کچھ مختلف ہوتا، یمن اور شام پر بم نہ برسائے جارہے ہوتے، اور اسرائیل بھی اپنی حد میں رہتا‘۔

  • عراق کا ایک دریا جو محبت کی علامت ہے

    بغداد: عراق میں ایک دریا ہے جس کا نام ’شط العرب‘ ہے، اس دریا کو محبت اور تہذیب کی علامت سمجھا جاتا ہے۔

    سعودی خبر رساں ادارے ایس پی اے کے مطابق عراق میں مشہوردریا شط العرب اور عراقی شہر بصرہ عربوں کی محبت اور تہذیب کی علامت سمجھا جاتا ہے۔

    شط العرب اور بصرہ کے حوالے سے ایسے بے شمار قدیم و جدید قصے کہانیاں ہیں، جو خلیج کے عرب ممالک کو عراق سے جوڑے ہوئے ہیں، شط العرب دراصل دجلہ اور فرات نہروں سے تشکیل پانے والا ایک خوب صورت دریا ہے، اور یہ 190 کلو میٹر سے کہیں زیادہ لمبا ہے، اس کی گہرائی 9 میٹر سے 10.75 میٹر تک ہے۔

    شط العرب کے کنارے 14 ملین سے زیادہ کھجور کے درخت لگے ہوئے ہیں، جو عراق میں کھجوروں کے کل درختوں کا ایک تہائی ہیں، ان سے سالانہ ڈیڑھ لاکھ ٹن کھجوریں حاصل ہوتی ہیں۔

    شط العرب سے چھوٹے بڑے متعدد دریا، نہریں اور آب پاشی کرنے والے نالے نکلتے ہیں، ان کی تعداد ہزاروں میں بتائی جاتی ہے، شط العرب سے نکلنے والی نہروں میں الشافی، الماجدیہ، الرباط، الخندق، العشار، الحارۃ، السراجی، حمدان، الحمزۃ، ابومغیرہ اورابو الخصیب شامل ہیں، یہ سب شط العرب کے مغربی کنارے پر واقع ہیں۔ شط العرب کے مشرقی کنارے سے نکلنے والی نہروں میں کتیبان، الکباسی، چھوٹا شط العرب قابل ذکر ہیں۔

    شط العرب کو زراعت کے شعبے میں بھی بڑی اہمیت حاصل ہے، یہ دو دریاؤں کا سنگم ہے، اور دنیا کے عظیم نخلستانوں کا علاقہ مانا جاتا ہے۔

    اس کی بڑی اسٹریٹیجک اہمیت بھی ہے، عراقی پٹرول کے بھاری ذخائر کی نسبت اسی سے کی جاتی ہے۔

  • عراق جانے والے پاکستانی زائرین کے لیے نئی سفری ہدایات

    اسلام آباد: وزارت خارجہ نے فضائی راستے سے عراق جانے والے پاکستانی زائرین کے لیے نئی سفری ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ عراق سے ایران جانے کے خواہش مند زائرین اسلام آباد سے ہی ایرانی سفارت خانے سے ویزہ لیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت خارجہ نے فضائی راستے سے عراق جانے والے پاکستانی زائرین کے لیے نئی سفری ہدایات جاری کردیں، سفری ہدایات ایران اور عراق کے حکام سے مشاورت کے بعد جاری کی گئیں۔

    وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ فضائی راستے سے عراق جانے والے زائرین اسی راستے سے وطن واپس آئیں۔

    وزارت خارجہ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ عراق سے ایران جانے کے خواہش مند زائرین اسلام آباد میں ایرانی سفارت خانے سے ویزہ لیں، عراق کے راستے ایران جانے کے لیے ایرانی سفارت خانے سے ویزہ لینا ضروری ہوگا۔

    وزارت خارجہ کا مزید کہنا ہے کہ کسی دوسرے ملک پہنچ کر تیسرے ملک کا ویزہ حاصل کرنے میں مسائل کا سامنا ہوگا۔

  • تین عرب ممالک دنیا کے سب سے غصہ ور ممالک قرار

    گیلپ سروے کی ایک تازہ ترین رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ تین عرب ممالک ایسے ہیں جو دنیا کے سب سے غصہ ور ممالک ہیں۔

    عرب نیوز کے مطابق 2022 کے اختتام کے ساتھ بہت سے لوگوں نے راحت کی سانس ضرور لی ہے، تاہم کرونا وائرس کی عالمگیر وبا کی تھکاوٹ، علاقائی سیاسی جھگڑے، اور عالمی سطح پر معاشی تنزلی کے چیلنجز نے دنیا بھر کے لوگوں میں غصہ بڑھا دیا ہے۔

    گزشتہ سال ذہنی و معاشی پریشانیوں کا سال رہا، گیلپ کے مطابق پے در پے بحرانوں کی آمد سے دنیا بھر کے معاشروں میں غصے کا جذبہ بڑھا، تاہم تازہ سروے رپورٹ میں یہ انکشاف کیا گیا ہے کہ لبنان، عراق اور اردن ایسے تین عرب ممالک ہیں، جہاں دنیا بھر کے ممالک کی نسبت لوگوں میں سب سے زیادہ غصہ پایا گیا۔

    عالمی پیمانے پر سروے کرنے والے ادارے گیلپ کی تازہ ترین سالانہ گلوبل رپورٹ میں مشرق وسطیٰ کے تین ممالک لبنان، عراق اور اردن کو دنیا کے سب سے زیادہ غصے والے ممالک میں شمار کیا گیا ہے، جس کی بڑی وجہ سماجی و معاشی دباؤ اور اداروں کی ناکامی قرار دی گئی۔

    دنیا کے بیش تر ممالک میں اگر ایک طرف لاک ڈاؤن، سپلائی چین میں رکاوٹوں، اور سفری پابندیوں کا خاتمہ ہوا، تاہم دوسری طرف روس یوکرین جنگ کے باعث مہنگائی میں بھی شدید اضافہ ہو گیا ہے، اور خوراک اور ایندھن کی بڑھتی ہوئی قیمتوں نے دنیا کے غریب ترین طبقے کو سخت متاثر کر دیا ہے۔

    اس کے ساتھ اگر سیاسی عدم استحکام، بدعنوانی اور موسمیاتی تبدیلی کے مضر اثرات کو شامل کریں، تو گزشتہ سال دنیا بھر میں لاکھوں لوگوں کے لیے بڑھتی ہوئی بے چینی، بہت زیادہ غصے کے ساتھ مظاہروں اور پرتشدد بدامنی کا سال ثابت ہوا۔

    واضح رہے کہ گیلپ نے 2006 میں عالمی سطح پر ناخوشی کا سراغ لگانے کے لیے 122 ممالک سے ڈیٹا اکٹھا کرنا شروع کیا تھا، اور اس سروے میں 15 سال اور اس سے زیادہ عمر کی بالغ آبادی کو لیا گیا۔ سروے میں معلوم ہوا کہ گزشتہ سال لوگوں میں منفی جذبات یعنی ذہنی تناؤ، اداسی، غصہ اور جسمانی درد ریکارڈ بلندی پر پہنچے، عالمی سطح پر 41 فی صد بالغوں نے کہا کہ انھیں ’گزشتہ روز‘ تناؤ کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

    مزید برآں گزشتہ دہائی میں عرب دنیا بڑے پیمانے پر مظاہروں، حکومت کے خاتمے، بدعنوانی، اسکینڈلز، جنگوں اور بڑے پیمانے پر نقل مکانی، علاقائی ترجیحات اور داخلی معاملات میں خلل سے پریشان رہی ہے۔

    سرفہرست ممالک

    تازہ ترین گیلپ گلوبل ایموشنز رپورٹ میں لبنان سرفہرست ملک رہا، جہاں 49 فی صد افراد نے بتایا کہ انھوں نے گزشتہ روز غصے کے احساسات کا سامنا کیا۔

    لبنان 2019 کے بعد سے اپنے اب تک کے بدترین مالیاتی بحران سے دوچار ہے، جس نے اپنی کرنسی کی قدر میں 95 فی صد کمی کر دی ہے اور زیادہ تر آبادی غربت کی لکیر سے نیچے چلی گئی ہے۔

    لبنان میں پارلیمنٹ کے مفلوج ہونے اور نئے صدر کا انتخاب کرنے سے قاصر ہونے کے باعث، ملک ادارہ جاتی بدعنوانی سے نمٹنے اور اپنے لوگوں کی تکالیف کو دور کرنے کے لیے ضروری اصلاحات نافذ کرنے میں ناکام رہا ہے۔ لاکھوں لبنانی ابھی تک اگست 2020 میں ہونے والے بیروت بندرگاہ کے دھماکوں کے صدمے میں ہیں۔

    بہت سے لبنانیوں نے خراب حالات کے باعث ملک چھوڑنے کا انتخاب کیا جن میں نوجوان اور ہنر مند کارکن شامل ہیں۔

    گیلپ سروے میں غصے کی درجہ بندی میں عراق 46 فی صد کے ساتھ چوتھے نمبر پر آیا ہے، عراق کو اکتوبر2021 کے پارلیمانی انتخابات کے نتیجے میں سیاسی مسائل کا سامنا کرنا پڑا۔

    اسی طرح اردن نے حالیہ برسوں میں بے روزگاری کی بلند شرح کی وجہ سے احتجاج کی صورت حال کا سامنا کیا ہے اور وہاں حالات کرونا وبا اور مہنگائی کی وجہ سے بدتر ہوئے ہیں۔ اردن مسلسل مہنگائی سے نبرد آزما ہے اور گیلپ سروے کے مطابق 35 فی صد کے ساتھ چھٹے نمبر پر آیا ہے۔

    گیلپ کی سروے میں ترقیاتی ماہرین کا کہنا ہے کہ ان حالات کو سامنے رکھتے ہوئےعلاقائی حکومتوں کو اسے سنجیدگی سے لینا چاہیے۔

  • کربلا کے قریب مزار پر لینڈ سلائیڈنگ، متعدد زائرین جاں بحق

    کربلا کے قریب مزار پر لینڈ سلائیڈنگ، متعدد زائرین جاں بحق

    عراق کے شہر کربلا میں ایک مزار کی عمارت پر مٹی کا تودہ گرنے سے اب تک 7 زائرین جاں بحق ہوگئے جبکہ ملبے تلے دب جانے والوں کی تلاش جاری ہے۔

    عراق کے محکمہ شہری دفاع کے مطابق ہفتے کے دن سے جاری امدادی کارروائیوں میں ملبے تلے دبے 8 افراد کو نکال لیا گیا ہے، جن میں تین بچے بھی شامل ہیں۔

    محکمے کے ترجمان کا کہنا ہے کہ لینڈ سلائیڈنگ کا واقعہ حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہہ سے منسوب ایک مزار قطارۃ الامام علی کے مقام پر پیش آیا۔

    مزار کربلا شہر سے 25 کلو میٹر کے فاصلے پر واقع ہے، ہفتے کے روز پیش آنے والا واقعہ ریت کے ٹیلے اور چٹانوں کے گرنے کی وجہ سے پیش آیا۔

    عراقی محکمہ شہری دفاع کے میڈیا انچارج بریگیڈیئر عبدالرحمٰن جدوت کا کہنا ہے کہ ملبے سے چار لاشیں ملی ہیں، 6 افراد کو زخمی حالت میں نکالا گیا ہے۔

    ملبے میں پھنسے لوگوں کو نکالنے کے لیے ایسی مشینیں استعمال کی جا رہی ہیں جن سے ممکنہ طور پر پھنسے ہوئے لوگوں کو نقصان نہ پہنچے۔

    ہفتے اور اتوار کی رات ریسکیو ٹیمیں فلڈ لائٹس کی مدد سے رات بھر ان افراد کو نکالنے کی کوشش اور ملبے کے درمیان موجود خلا سے انہیں آکسیجن، خوراک و پانی پہنچاتے رہے۔