Tag: عراق

  • تعزیت کے لیے آنے والے 37 افراد کرونا وائرس کا شکار ہوگئے

    تعزیت کے لیے آنے والے 37 افراد کرونا وائرس کا شکار ہوگئے

    بغداد: عراق کے شہر بصرہ میں ایک انتقال پر آنے والے 37 افراد کرونا وائرس کا شکار ہوگئے، تمام افراد کو ایک ہی شخص سے وائرس منتقل ہوا جو انتقال پر شریک ہوا تھا۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق عراق کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ حکومت کی طرف سے ملک کے بیشتر شہروں میں سخت احتیاطی تدابیر پر عمل کرنے کی پابندی عائد ہے مگر اس کے باوجود بصرہ میں ایک شخص کے انتقال کے بعد تعزیت کے لیے متعدد افراد شریک ہوئے۔

    وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اس موقع پر شریک افراد میں ایک شخص کرونا وائرس کا شکار تھا جس نے شرکا سے مصافحہ کیا اور بعض کو گلے بھی لگایا، اس ایک شخص کی وجہ سے مزید 37 شرکا کو وائرس منتقل ہوگیا۔

    ترجمان وزارت کا کہنا ہے کہ کرونا کے شکار تمام مریضوں کو قرنطینہ منتقل کر دیا گیا ہے جبکہ باقی تمام شرکا کا بھی کرونا ٹیسٹ لیا گیا ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ملک گیر آگاہی مہم کے باوجود بعض لوگ ہدایات پر عمل نہیں کرتے اور بڑی تعداد میں اکٹھے ہو رہے ہیں، اسی رویے کی وجہ سے کرونا کے انسداد کی تمام تر کوششیں بے سود ہو رہی ہیں۔

    خیال رہے کہ عراق میں اب تک کرونا وائرس کے 1 ہزار 928 مریض سامنے آچکے ہیں جبکہ 90 اموات ہوچکی ہیں۔

  • عراق: داعش سے جھڑپ، 2 امریکی فوجی ہلاک

    عراق: داعش سے جھڑپ، 2 امریکی فوجی ہلاک

    بغداد: عراق میں امریکی فوجیوں اور شدت پسند تنظیم داعش کے درمیان جھڑپ کے نتیجے میں دو اہلکار ہلاک ہوگئے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی فوجی اہلکاروں کی ہلاکت داعش سے جھڑپ کے باعث ہوئیں۔ تاہم حملے سے متعلق مکمل تفصیلات تاحال سامنے نہیں آئیں۔

    دولت اسلامیہ اور امریکی فوج کے درمیان جھڑپ کس مقام پر ہوئی اس سے متعلق بھی کوئی اطلاع نہیں ملی۔

    خیال رہے کہ ایرانی کمانڈر قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد امریکی فوج عراق میں مسلسل نشانوں پر ہے، اس سے قبل بھی ایرانی حملوں میں کچھ فوجی اہلکار مارے جاچکے ہیں۔

    جبکہ اس سے قبل متعدد بار داعش اور فوجی اہلکاروں کے درمیان جھڑپیں بھی ہوچکی ہیں۔

    یاد رہے کہ مئی 2016 میں عراق میں تعینات ایک امریکی نیوی فوجی افسر داعش کے حملے میں مارا گیا تھا۔

  • ایک اور اجتماعی قبر دریافت، کتنی لاشیں برآمد ہوئیں؟

    ایک اور اجتماعی قبر دریافت، کتنی لاشیں برآمد ہوئیں؟

    دمشق: شام میں ایک اور اجتماعی قبر سے 70 کے قریب افراد کی باقیات برآمد ہوئی ہیں۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق شامی دارالحکومت دمشق سے یہ اجتماعی قبر دریافت ہوئی جہاں عام شہریوں سمیت سیکیورٹی فورسز کے اہلکاروں کو مار کر دفن کیا گیا تھا۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دمشق میں شدت پسندوں کی ماضی کی آماج گاہ تصور کیے جانے والے گوٹا نامی علاقے سے مذکوہ اجتماعی قبر دریافت ہوئی۔ امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ یہ قبر 2012 سے 2014 کے درمیان بنائی گئی ہوگی۔ خیال رہے کہ گاٹا میں اس دوران باغیوں اور اتحادی افواج کے درمیان خوں ریز جنگ جاری تھی۔

    ملکی فورسز نے اتحادی افواج کے ساتھ مل کر مذکوہ علاقہ 2018 میں فتح کیا۔ محتاط اندازے کے مطابق دمشق کے اس علاقے میں ہونے والی جنگ کے نتیجے میں تقریباً ایک ہزار عام شہری مارے گئے جن میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں۔

    برونڈی میں اجتماعی قبروں سے 6 ہزار سے زائد لاشیں برآمد

    خیال رہے کہ آج ہی کے روز مشرقی افریقی ملک برونڈی کے صوبے قصوری میں اجتماعی قبر سے 6 ہزار سے زائد لاشیں برآمد ہوئیں ہیں، ان افراد کو خانہ جنگی کے دوران قتل کرکے اجتماعی قبر میں دفنا دیا گیا تھا۔

    یہ لاشیں چھ اجتماعی قبور سے برآمد ہوئی ہیں جبکہ ان قبروں سے ہزاروں کی تعداد میں گولیاں بھی ملی ہیں۔

  • عراق کراچی میں جلد دوبارہ قونصل خانہ کھولے گا

    عراق کراچی میں جلد دوبارہ قونصل خانہ کھولے گا

    کراچی: پاکستان میں عراقی سفارت خانے کے چارج ڈی افیئرز نے کہا ہے کہ عراق بہت جلد کراچی میں دوبارہ قونصل خانہ کھولے گا۔

    تفصیلات کے مطابق عراقی سفارت خانے کے چارج ڈی افیئرز عبدالسلام صدام موحیسین نے چیمبر آف کامرس میں خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ عراق بہت جلد کراچی میں دوبارہ قونصل خانہ کھولے گا جو کراچی پورٹ سٹی کے شہریوں کو ویزے سے متعلق تمام خدمات فراہم کرے گا۔

    عبدالسلام نے کہا کہ عراقی تاجروں اور سرمایہ کاروں کے لیے کراچی بہت اہم اور محفوظ مقام ہے، پاکستانی مینوفیکچررز اعلیٰ معیار کی مصنوعات تیار کر رہے ہیں جو عراق کو برآمد کی جا سکتی ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ عراق نے پاکستان سے چاول کی درآمد پر کوئی پابندی عائد نہیں کی، غذائی اشیا سمیت پاکستان سے سیمنٹ بھی عراق میں برآمد کیا جا رہا ہے، عراقی و پاکستانی حکومتوں کو تجارت میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کے لیے اقدامات اٹھانا ہوں گے۔

    تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر کراچی چیمبر آغا شہاب نے کہا کہ سرحد پار کاروبار کے فروغ کے لیے دونوں ملکوں کی حکومتوں کو فعال کردار ادا کرنا ہوگا، 2018 میں پاکستان کی عراق کو برآمدات 23.71 ملین ڈالر کے برابر تھیں، جب کہ پاکستان کی عراق سے درآمدات 2018 میں 49.61 ملین ڈالر تھیں۔ انھوں نے کہا کہ عراق کے لیے سی پیک کے تحت وسیع مواقع موجود ہیں، خصوصی اکنامک زونز عراقی سرمایہ کاروں کے حق میں مشترکہ شراکت داری و سرمایہ کاری کے لیے مثالی ثابت ہوں گے۔

  • امریکی سفارت خانے پر راکٹ حملوں میں 6 افراد زخمی

    امریکی سفارت خانے پر راکٹ حملوں میں 6 افراد زخمی

    بغداد: عراقی دارالحکومت بغداد میں گزشتہ رات امریکی سفارت خانے پر ہونے والے راکٹ حملوں میں 6 افراد زخمی ہوئے ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کی خبروں کے مطابق بغداد میں واقع امریکی سفارت خانے پر راکٹوں سے حملے میں چھ افراد زخمی ہوئے ہیں، عرب میڈیا کے مطابق بغداد میں امریکی سفارت خانے کی جانب 5 راکٹ داغے گئے تھے، جن میں سے 3 راکٹ سفارت خانے کے اندر گرے۔

    ابتدائی اطلاعات کے مطابق عراقی حکام نے حملوں میں صرف ایک شخص کے زخمی ہونے کی تصدیق کی تھی، تاہم روسی خبر ایجنسی نے دعویٰ کیا کہ راکٹ حملوں میں متعدد افراد زخمی ہوئے، جنھیں ہیلی کاپٹر کے ذریعے سفارت خانے سے منتقل کیا گیا۔

    پانچ راکٹوں میں سے ایک راکٹ امریکی سفارت خانے کے کیفے ٹیریا میں بھی گر کر پھٹا، راکٹ حملوں کے بعد امریکی طیاروں نے سفارت خانے کے کمپاؤنڈ میں لینڈنگ کی، سفارت خانے میں ہیلی پاپٹر اترتے دیکھے گئے۔

    عراق کے شہر بغداد میں مزید 2 راکٹ حملے

    راکٹ حملے کے بعد امریکا نے عراق سے سفارت خانے کے تحفظ کے لیے اقدامات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران نواز گروپ عراقی سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔

    یاد رہے کہ چند دن قبل 21 جنوری کو بھی عراقی دارالحکومت بغداد کے گرین زون راکٹ برسائے گئے تھے، جس میں امریکی سفارت خانے کو نشانہ بنایا گیا تھا۔ ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کے بعد اس ایریا میں آئے دن راکٹ حملے ہو رہے ہیں۔

  • امریکی سفارت خانے کی طرف مزید 3 راکٹ داغے گئے

    امریکی سفارت خانے کی طرف مزید 3 راکٹ داغے گئے

    بغداد: عراقی دارالحکومت بغداد کے گرین زون پر ایک بار پھر راکٹوں سے حملہ کیا گیا ہے، غیر ملکی خبر ایجنسی کا کہنا ہے کہ گرین زون پر راکٹ داغے گئے ہیں۔

    عراقی سیکورٹی ذرایع کے حوالے سے میڈیا نے خبر دی ہے کہ گرین زون میں 3 راکٹ داغے گئے ہیں جو امریکی سفارت خانے کے قریب گرے، اس سے قبل بھی متعدد مرتبہ بغداد کے گرین زون میں امریکی سفارت خانے کی طرف راکٹ داغے جا چکے ہیں۔

    عرب میڈیا کے مطابق گرین زون میں غیر ملکی مشنز اور سرکاری عمارتیں موجود ہیں، امریکی فوجی اڈہ بھی گرین زون میں امریکی سفارت خانے کے قریب واقع ہے۔

    عراق کے شہر بغداد میں مزید 2 راکٹ حملے

    نو جنوری کو بھی عراق میں رات کو دو راکٹ حملے ہوئے تھے، یہ راکٹ بغداد کے گرین زون میں گرے، اس حملے میں کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں تھی۔ اس سے قبل 4 جنوری کو بھی شمالی بغداد میں امریکی فوجی اڈے پر 2 راکٹ حملے ہوئے تھے، یہ راکٹ امریکی ایئر بیس کے اندر گرے تھے، جس سے خبر ایجنسی کے مطابق 5 افراد زخمی ہوئے۔ جس کے بعد علاقے میں امریکی ہیلی کاپٹروں کی پروازیں شروع ہو گئی تھیں۔ امریکی میڈیا کا کہنا تھا کہ راکٹ حملے امریکی فوجیوں پر کیے گئے تھے، راکٹ حملے کے بعد امریکی سفارت خانے کے داخلی راستے بند کر دیے گئے تھے۔

    واضح رہے کہ ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کی ڈرون حملے میں ہلاکت کے بعد بغداد میں موجود امریکی سفارت خانے اور ایئر بیس کو مسلسل راکٹوں کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

  • آن ایئر خاتون اینکر کو بھائی کےا نتقال کی خبر مل گئی

    آن ایئر خاتون اینکر کو بھائی کےا نتقال کی خبر مل گئی

    بغداد: عراق میں بھائی کی موت کی خبر ملنے پر آن ایئر ہونے والی خاتون میزبان اپنے جذبات پر قابو نہ رکھ سکی۔

    تفصیلات کے مطابق عراق میں خاتون میزبان بڑے بھائی کی موت کی خبر پر ملنے کے بعد جب آن ایئر ہوئی تو ان کے چہرے پر غم اور رنج کے آثار نمودار تھے۔

    خاتون سحر عباس نے رنجیدہ ہونے کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ اسے چند لمحوں قبل اپنے بڑے بھائی میجر جنرل طارق عباس جمیل کی موت کی خبر ملی ہے۔

    خاتون میزبان نے ناظرین سے معذرت بھی طلب کی وہ کہ آن ایئر ہونے کے دوان اپنے جذبات پر قابو نہ رکھ سکی۔

    سحر عباس کا کہنا تھا کہ بھائی کی موت کی خبر سننے کے باوجود پروگرام کرنے کا فیصلہ کیا تا کہ ملک میں پیش آنے والے تازہ ترین واقعات کو ناظرین تک پہنچایا جاسکے۔

  • عالمی طاقتوں نے ایرانی پیشکش ٹھکرادی، صاف انکار کردیا

    عالمی طاقتوں نے ایرانی پیشکش ٹھکرادی، صاف انکار کردیا

    تہران: امریکا سے عالمی طاقتوں نے حادثی طور پر یوکرینی طیارہ مارگرانے کے واقعے کی تحقیقات میں معاونت کی پیشکش کو مسترد کرتے ہوئے ایران کو صارف انکار کردیا۔

    بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈائریکٹر جنرل سول ایوی ایشن آف ایران حسن رضائیفر کا کہنا ہے کہ انہوں نے امریکا، کینیڈا، فرانس سمیت دیگر ممالک سے بلیک باکس کا ڈیٹا ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے سافٹ ویئر فراہم کرنے کا کہا تھا تاہم ان ممالک نے ایران کی پیشکش کو یکسر مسترد کردیا۔

    انہوں نے بتایا کہ ایران کے پاس اس طرح کی حساس معلومات ڈاؤن لوڈ کرنے کی ٹیکنالوجی موجود نہیں ہے جس کی وجہ سے ایران نے امریکا، یوکرائن، سوئیڈن، انگلینڈ اور دیگر ممالک کی نامور لیبارٹریز میں بھی بلیک باکس بھیجنے کی پیشکش کی لیکن ان سب ممالک نے بھی ہماری پیشکش کو ٹھکرادیا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں: ایرانی کمانڈرنے یوکرین طیارے کی تباہی پر قوم سے معافی مانگ لی

    ڈی جی سول ایوی ایشن کا کہنا تھا کہ تمام ممالک سے انکار کے بعد آخری آپشن کے طور پر بلیک باکس فرانس بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جہاں دستیاب وسائل سے حساس معلومات مل سکتی ہیں۔

    قبل ازیں ایرانی ایرواسپیس کمانڈر علی حاجی زادے نے یوکرین طیارےکی تباہی کی ذمےداری قبول کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ واقعے پرقوم سے معافی مانگتے ہیں ، یوکرین طیارے کو غلطی سے کروز میزائل سمجھا گیا۔

    علی حاجی زادے کا کہنا تھا کہ طیارے کی تباہی کا ذمےدارامریکا بھی ہے، واقعہ امریکی کی ایران سے پیداکی گئی کشیدگی کے باعث ہوا۔
    یاد رہے ایران نے یوکرین کے مسافر طیارے کو غلطی سے نشانہ بنانے کا اعتراف کرتے ہوئے کہا تھا کہ مسافر طیارہ نادانستہ طور پر حملے کا نشانہ بنا۔

  • عراق کے شہر بغداد میں مزید 2 راکٹ حملے

    عراق کے شہر بغداد میں مزید 2 راکٹ حملے

    بغداد: عراق میں رات کو مزید دو راکٹ حملے ہوئے ہیں، عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ راکٹ بغداد کے گرین زون میں گرے۔

    تفصیلات کے مطابق عراق کے شہر بغداد کے گرین زون میں راکٹ حملے جاری ہیں، گزشتہ رات کو مزید دو راکٹ گرین زون میں گرے ہیں، عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ اس حملے میں کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ہے۔

    عرب میڈیا کے مطابق گرین زون میں غیر ملکی مشنز اور سرکاری عمارتیں موجود ہیں، امریکی فوجی اڈہ بھی گرین زون میں امریکی سفارت خانے کے قریب واقع ہے۔

    یاد رہے کہ اتوار کو بھی شمالی بغداد میں امریکی فوجی اڈے پر 2 راکٹ حملے ہوئے تھے، یہ راکٹ امریکی ایئر بیس کے اندر گرے تھے، جس سے خبر ایجنسی کے مطابق 5 افراد زخمی ہوئے۔ جس کے بعد علاقے میں امریکی ہیلی کاپٹروں کی پروازیں شروع ہو گئی تھیں۔ امریکی میڈیا کا کہنا تھا کہ راکٹ حملے امریکی فوجیوں پر کیے گئے تھے، راکٹ حملے کے بعد امریکی سفارت خانے کے داخلی راستے بند کر دیے گئے تھے۔

    ایران نے امریکا پر جوابی وار کر دیا، فوجی اڈوں پر دو بڑے حملوں میں 80 ہلاک

    خیال رہے کہ دو دن قبل ایران نے امریکی فوجی عین الاسد اور دیگر پر راکٹوں کی بارش کر دی تھی، ایرانی وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ ان حملوں میں 80 افراد ہلاک ہوئے، تاہم گزشتہ روز امریکی صدر نے اپنے خطاب میں کہا کہ ان حملوں میں امریکی بیس کو نقصان پہنچا لیکن کوئی امریکی ہلاک نہیں ہوا۔

    امریکا اور ایران کے درمیان موجودہ کشیدگی کا آغاز اس وقت ہوا جب گزشتہ جمعے کو امریکا نے بغداد ایئر پورٹ کے قریب ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کو راکٹ کا نشانہ بنا کر قتل کر دیا تھا۔

  • ایران نے حملے کی پیشگی اطلاع دے دی تھی: عراقی وزیر اعظم

    ایران نے حملے کی پیشگی اطلاع دے دی تھی: عراقی وزیر اعظم

    بغداد: عراق میں امریکی فوجی اڈوں پر ایران کے حملوں کے بعد عراق کے وزیر اعظم عادل عبدالمہدی کا بیان سامنے آگیا، ان کے مطابق ایران نے حملے کی پیشگی اطلاع دی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق عراقی وزیر اعظم عادل عبد المہدی کا کہنا ہے کہ ایران نے بغداد میں قائم امریکی فوجی اڈوں پر حملے کی پیشگی اطلاع دے دی تھی۔

    عراقی وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ ایران نے جوابی کارروائی صرف امریکی فوج تک محدود کرنے کی یقین دہانی کروائی تھی۔ ایرانی جنرل کے قتل کے امریکی اقدام سے خطے اور دنیا میں جنگ کے خطرات ہیں۔

    خیال رہے کہ ایران نے گزشتہ رات عراق میں امریکی فوجی اڈوں پر بیلسٹک میزائلوں سے حملے کیے ہیں۔

    ایرانی پاسداران انقلاب نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ انہوں نے درجنوں میزائلوں سے امریکی اڈے کو نشانہ بنایا، اڈوں پر زمین سے زمین پر مار کرنے والے میزائل داغے گئے، امریکا کے خلاف انتقامی کارروائیوں کا آغاز ہو چکا۔

    پینٹاگون نے تصدیق کی ہے کہ عراق میں 2 فوجی اڈے ایرانی حملوں کا نشانہ بنے۔ امریکی اور اتحادی افواج پر درجن سے زائد بیلسٹک میزائل فائر کیے گئے، ایرانی میزائلوں کا ہدف الاسد اور اربیل میں واقع فوجی اڈے تھے۔

    بعد ازاں ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے بیان دیا کہ حملے میں 80 ہلاکتیں ہوئیں، حملے سے متعلق اعداد و شمار فوجی حکام بتائیں گے۔

    حملے کے فوری بعد جواد ظریف نے اپنے ٹویٹ میں کہا تھا کہ ایران نے اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت اپنے دفاع میں مناسب اقدام اٹھایا ہے۔ ہم جنگ نہیں چاہتے لیکن اپنے خلاف ہونے والی جارحیت کا دفاع کریں گے۔