Tag: عراق

  • میزائل حملے میں عراق کا کوئی جانی نقصان نہیں ہوا: عراقی فوج

    میزائل حملے میں عراق کا کوئی جانی نقصان نہیں ہوا: عراقی فوج

    بغداد: عراقی فوج نے بیان جاری کیا ہے کہ میزائل حملے میں عراق کا کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق عراقی فوج کا کہنا ہے کہ بغداد میں امریکی فوجی اڈوں پر ایرانی بیلسٹک میزائل حملوں میں عراق کا کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ہے۔ ایران کی جانب سے فوجی اڈوں پر 22 بیلسٹک میزائل فائر کیے گئے۔

    اوپیک سیکریٹری جنرل کا کہنا ہے کہ عراقی تیل تنصیبات محفوظ اور ان سے تیل کی پیداوار جاری ہے۔ ادھر غیر ملکی خبر ایجنسی کا کہنا ہے کہ حملوں کے بعد امارات ایئر لائنز نے بغداد کے لیے پروازیں منسوخ کر دی ہیں۔

    ایران نے امریکا پر جوابی وار کر دیا، فوجی اڈوں پر دو بڑے حملوں میں 80 ہلاک

    برطانوی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران نے دبئی اور اسرائیل کو نشانہ بنانے کی دھمکی دے دی ہے، برطانوی میڈیا کے مطابق امریکا نے کارروائی کی تو ایران دبئی اور اسرائیل کو نشانہ بنا سکتا ہے۔

    ایران نے دبئی کو بھی نشانہ بنانے کی دھمکی دے دی

    ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ خطے میں امریکا کی نقل و حرکت پر گہری نظر رکھی جا رہی ہے۔ خیال رہے کہ ایران کے سپریم لیڈر خامنہ ای نے آج کہا ہے کہ ہمیں دشمن کو سمجھنے میں غلطی نہیں کرنی چاہیے، امریکا پروپیگنڈے سے ذہن تبدیل کرنے کی کوشش کر رہا ہے، ہمیں خبردار رہنا ہوگا، خطے کے عوام کو لوٹنے والی کمپنیاں بھی ہماری دشمن ہیں۔

    گزشتہ رات جنرل سلیمانی کے قتل پر ایران نے امریکا پر جوابی وار کیا، عراق میں موجود امریکی فوجی اڈوں پر دو بڑے حملے کیے گئے، واشنگٹن نے حملوں کی تصدیق کی، ایرانی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ میزائل حملوں میں 80 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

  • اتحادی افواج ایرانی سرگرمیوں سے پریشان ہیں: نیٹو

    اتحادی افواج ایرانی سرگرمیوں سے پریشان ہیں: نیٹو

    برسلز: نیٹو کے سیکریٹری جنرل جینس اسٹولٹن برگ کا کہنا ہے کہ عراق میں ہمارے مشن کا مقصد داعش اور دہشت گردی روکنا ہے، اتحادی ایرانی سرگرمیوں سے پریشان ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اپنے ایک بیان میں نیٹوسیکریٹری جنرل کا کہنا تھا کہ اس مشن کا مقصد عراقی فورسز کی صلاحیتوں کو بڑھانا بھی ہے۔ امریکا کی جانب سے سلیمانی کے قتل پر نیٹو کو بریفنگ دی گئی، البتہ تشویش ہے۔

    انہوں نے کہا کہ مشرق وسطیٰ میں جاری کشیدگی کو روکنا ضروری ہے، ایران کو جوہری ہتھیاروں کے حصول سے بھی روکنا ہوگا، نیٹو کا اتحاد مضبوط ہے، ایران کی دہشت گرد گروہوں کی حمایت پر اتحادیوں کو تشویش ہے۔

    جنرل سلیمانی سے متعلق غلط معلومات دینے پر ایک شخص گرفتار

    خیال رہے کہ 3 جنوری کو بغداد میں امریکی فضائی حملے میں ایرانی جنرل قاسم سلیمانی سمیت 9 افرادجاں بحق ہوگئے تھے ، ان کے قافلے کو میزائل سے نشانہ بنایا، پینٹاگون کا کہنا تھا کارروائی صدرٹرمپ کے حکم پرکی گئی۔

    اس حملے کے بعد مشرقی وسطیٰ میں جنگ کے خطرات بھی منڈلانے لگے ہیں۔

    ایرانی صدرحسن روحانی کا کہنا تھا کہ ایران اور خطے کے آزادی پسند ممالک جنرل سلیمانی کی موت کا بدلہ لیں گے، جنرل سلیمانی کی شہادت نے ایرانی عزم کو مزید مضبوط کیا ہے۔

  • امریکا نے عراق کو بھی دھمکی دے ڈالی

    امریکا نے عراق کو بھی دھمکی دے ڈالی

    واشنگٹن: ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کو ڈرون حملے میں قتل کرانے کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے دھمکیوں کا سلسلہ ختم ہونے میں نہیں آ رہا۔

    تفصیلات کے مطابق ایران کو مسلسل دھمکیاں دینے کے بعد امریکی صدر نے عراق کو بھی دھمکی دے دی ہے، ٹرمپ نے کہا کہ اگر عراق نے امریکی فوجیوں کو بے دخل کیا تو اس پر سخت پابندیاں عائد کر دیں گے۔

    ٹرمپ کا کہنا تھا کہ عراق پر ایسی پابندیاں لگائیں گے جو پہلے کبھی نہیں عائد کی گئیں، ہم چاہتے ہیں کہ امریکا نے عراق کے لیے جو کچھ کیا وہ امریکا کو واپس کرے۔

    تازہ ترین:  ڈونلڈ ٹرمپ کے سر کی قیمت 80 ملین ڈالر مقرر کر دی گئی

    اپنے ایک اور تازہ بیان میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ایران نے امریکی فوجیوں یا مفادات پر حملہ کیا تو فوری ایکشن لیں گے، میرے ٹویٹس کانگریس کو ایران کے خلاف جنگی کارروائی سے متعلق نوٹیفائی کریں گے۔ خیال رہے کہ ٹرمپ کئی دن سے ایران کو دھمکی آمیز ٹویٹس کیے جا رہے ہیں۔

    تازہ ترین:  جوہری معاہدہ منسوخ، ایران نے بڑا اعلان کر دیا

    ادھر امریکا ایران کشیدگی پر اسپیکر ایوان نمائندگان نینسی پلوسی نے بھی بیان دیا ہے، انھوں نے کہا کہ ایران کے خلاف فوجی کارروائی محدود کرنے کی قرارداد پیش کی جائے گی، امریکی ایوان نمایندگان میں اس قرارداد پر ووٹنگ رواں ہفتے ہوگی، قرارداد میں ٹرمپ کے ایران کے خلاف طاقت کے استعمال کو محدود کیا جائے گا۔

    ٹرمپ کے ایران کے خلاف کارروائی کے بیان پر کانگریس نے بھی سخت رد عمل دکھایا ہے، ہاؤس آف فارن افیئرز کمیٹی نے ڈونلڈ ٹرمپ کو تنبیہ کی ہے کہ آپ ڈکٹیٹر نہیں ہیں، امریکی آئین کے مطابق جنگ کا اختیار کانگریس کے پاس ہے، ٹرمپ آپ کو وار پاورز ایکٹ پڑھنا چاہیے۔

  • جنرل سلیمانی اور کمانڈر موہندس کا قتل ایک سیاسی حملہ تھا، عراقی وزیراعظم

    جنرل سلیمانی اور کمانڈر موہندس کا قتل ایک سیاسی حملہ تھا، عراقی وزیراعظم

    بغداد: عراقی وزیراعظم عادل عبد المہدی کا کہنا ہے کہ جنرل سلیمانی اور کمانڈر موہندس کا قتل ایک سیاسی حملہ تھا۔

    تفصیلات کے مطابق عراق کے وزیراعظم عادل عبد المہدی کا کہنا ہے کہ جنرل سلیمانی اور کمانڈرموہندس کا قتل سیاسی تھا، سلیمانی کا قتل کسی طرح عراق کے مفاد میں کہہ کر پیش نہیں کیا جا سکتا۔

    عادل عبد المہدی نے کہا کہ غیرملکی فوجوں کا انخلاعراق اور امریکا کے مفاد میں ہوگا، جس رات عراقی کمانڈرکو شہید کیا گیا،اگلی صبح ملاقات طے تھی۔

    دوسری جانب امریکی اتحادی افواج نے عراق میں داعش کے خلاف کارروائیاں بند کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ داعش کی شکست کے لیے پہلی ترجیح ساتھی ممالک کے اہلکاروں کی حفاظت ہے۔

    غیرملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق نیٹو نےعراقی سیکیورٹی فورسز کی تربیت اور تعاون بھی روک دیا، کارروائیاں بند کرنے کا اعلان عراق میں نیٹو پر راکٹ حملوں کے بعد کیا گیا۔

    جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کا بدلہ عسکری طریقے سے لیں گے، آیت اللہ خامنہ ای

    اس سے قبل ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ سیّد علی خامنہ ای کا کہنا تھا کہ جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کا بدلہ عسکری طریقے سے لیں گے۔

  • ایرانی جنرل کی ہلاکت، امریکی فوج کی آپریشنل سرگرمیوں پر پابندی عائد

    ایرانی جنرل کی ہلاکت، امریکی فوج کی آپریشنل سرگرمیوں پر پابندی عائد

    بغداد: امریکی فوج کے فضائی حملے میں ایرانی جنرل قاسم سلیمانی اور عراقی الحشد ملیشیا کے نائب سربراہ ابو مہدی المہندس کی ہلاکت کے بعد بغداد حکومت نے ملک میں موجود امریکی فوج کو ہرطرح کے آپریشن سے روک دیا ہے۔

    عرب ٹی وی کے مطابق عراقی مسلح افواج کے ترجمان میجر جنرل عبدالکریم خلف نے اعلان کیا کہ عراق نے امریکی بمباری کے بعد ملک میں امریکی افواج کے کام پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ امریکی فوج کو کام سے روکنے کا فیصلہ ایران کی قدس فورس کے کمانڈر قاسم سلیمانی اور الحشد الشعبی ملیشیا کے نائب سربراہ ابو مہدی المہندس کو جمعہ کے روز بغداد میں ہلاک کیے جانے کے بعد کیا۔

    جنرل خلف نے کہا کہ عراق کی مسلح افواج نے ملک میں امریکی افواج کے کام پر پابندی لگانے کا فیصلہ کرتے ہوئے اس بارے میں امریکیوں کو آگاہ کردیا ہے۔

    انہوں نے بغداد میں امریکی فوج کے جمعہ کے روز کیے گئے حملے کوعراق کی پیٹھ میں خنجر گھونپنے کے مترادف قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ عراق ایک خود مختار ملک ہے اور کسی غیرملکی فوج کو عراق کی رضا مندی کے بغیر کوئی آپریشن نہیں کرنا چاہیے۔

    عراقی فوج کے ترجمان نے بتایا کہ قاسم سلیمانی کو شام سے عراق لانے والے طیارے کے پائلٹ اور ہوائی جہاز کے عملے کو تحقیقات کے لیے حراست میں لیا گیا ہے۔

  • بغداد میں ایران نواز ملیشیا کے کانوائے پر ایک اور حملہ

    بغداد میں ایران نواز ملیشیا کے کانوائے پر ایک اور حملہ

    بغداد: عراق کے شہر بغداد میں ایران نواز ملیشیا کے کانوائے پر ایک اور فضائی حملہ کیا گیا ہے جس میں 6 افراد ہلاک اور 3 شدید زخمی ہو گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا نے بغداد میں ایران نواز ملیشیا کے کانوائے پر ایک اور حملہ کیا ہے، جس میں چھ افراد ہلاک اور تین شدید زخمی ہو گئے ہیں، امریکی حملے میں الحشد الشعبی ملیشیا کے کمانڈر کو نشانہ بنایا گیا۔ ہلاک شدگان میں طبی عملے کے افراد بھی شامل ہیں۔

    عراقی سرکاری ٹی وی کا کہنا ہے کہ 2 سے 3 گاڑیوں پر مشتمل کانوائے پر شمالی علاقے میں حملہ کیا گیا۔ یاد رہے کہ گزشتہ روز بغداد کے ایئر پورٹ پر امریکی فضائی حملے میں ایرانی جنرل سمیت 9 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ فضائی حملے میں ہلاک جنرل قاسم سلیمانی القدس فورس کے سربراہ تھے، عراقی میڈیا کا کہنا تھا کہ دیگر ہلاک شدگان میں ایران نواز ملیشیا الحشد الشعبی کا رہنما بھی شامل ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  بغداد ایئر پورٹ پر امریکی فضائی حملہ، ایرانی جنرل سمیت 9 افراد ہلاک

    امریکی حملوں کے بعد خطے میں کشیدگی بڑھ گئی ہے، مشرق وسطیٰ میں اچانک بڑھنے والی کشیدگی کے پیش نظر امریکا نے مزید 3500 فوجی بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے، خبر ایجنسی کے مطابق اضافی نفری عراق، کویت اور خطے کے دیگر حصوں میں تعینات کی جائے گی۔

    اقوام متحدہ میں ایرانی سفیر نے سیکریٹری جنرل اور سیکورٹی کونسل کو خط لکھ دیا ہے، جس میں انھوں نے کہا کہ امریکی حملے میں سینئر کمانڈر کی شہادت کے بعد ایران دفاع کا حق رکھتا ہے، جنرل سلیمانی کی حملے میں شہادت ریاستی دہشت گردی کی واضح مثال ہے، حملے کے ذریعے عالمی قوانین کے بنیادوں اصولوں کی سنگین خلاف ورزی کی گئی۔ دریں اثنا، سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اور امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو میں بھی ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے، سعودی خبر ایجنسی کے مطابق اس رابطے میں خطے میں کشیدگی میں کمی کے لیے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    ادھر امریکی حملے میں ایرانی جنرل کی ہلاکت کے واقعے پر برطانوی اپوزیشن لیڈر جیرمی کوربن نے وزیر اعظم کو خط لکھ کر استفسار کیا ہے کہ کیا حملے سے قبل برطانیہ کو آگاہ کیا گیا تھا؟ برطانوی اپوزیشن لیڈر نے ارجنٹ بریفنگ کا مطالبہ بھی کر دیا ہے۔

  • بغداد ایئر پورٹ پر امریکی فضائی حملہ، ایرانی جنرل سمیت 9 افراد ہلاک

    بغداد ایئر پورٹ پر امریکی فضائی حملہ، ایرانی جنرل سمیت 9 افراد ہلاک

    بغداد: عراق کے شہر بغداد کے ایئر پورٹ پر امریکی فضائی حملے میں ایرانی جنرل سمیت 9 افراد ہلاک ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق بغداد ایئر پورٹ پر امریکی فضائی حملے میں ایرانی جنرل سمیت 9 افراد ہلاک ہو گئے، فضائی حملے میں ہلاک جنرل قاسم سلیمانی القدس فورس کے سربراہ تھے، عراقی میڈیا کا کہنا ہے کہ دیگر ہلاک شدگان میں ایران نواز ملیشیا الحشد الشعبی کا رہنما بھی شامل ہے۔

    ادھر واشنگٹن میں پینٹاگون نے بھی جنرل سلیمانی کی امریکی حملے میں ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے، پینٹاگون کا کہنا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے احکامات پر ایرانی جنرل کو نشانہ بنایا گیا، یہ کارروائی ایران کو مستقبل میں حملوں سے روکنے کے لیے کی گئی ہے۔

    امریکی صدر ٹرمپ نے ایرانی جنرل کی بغداد ایئر پورٹ حملے میں ہلاکت کے بعد ٹویٹ بھی کیا، جس میں انھوں نے امریکی جھنڈے کی تصویر لگائی۔

    خبر ایجنسی کے مطابق بغداد انٹرنیشنل ایئر پورٹ پر 3 راکٹ کارگو ٹرمنل کے قریب گرے جس سے 2 گاڑیوں میں آگ لگی، حملے کے بعد بغداد انٹرنیشنل ایئر پورٹ پر تمام پروازیں منسوخ کر دی گئیں، ایئر پورٹ پر امریکی ہیلی کاپٹروں کا فضائی گشت بھی جاری ہے۔ امریکا نے الحشد الشعبی پر گزشتہ دنوں سفارت خانے کے گھیراؤ کا الزام لگایا تھا، الحشد الشعبی کی جانب سے ایک رہنما کی ہلاکت کی تصدیق ہو گئی ہے۔

    امریکی فوج کے عراق اور شام میں ایرانی حمایت یافتہ ملیشیا پر فضائی حملے

    خیال رہے کہ 30 دسمبر کو بھی امریکی فوج نے عراق اور شام میں ایرانی حمایت یافتہ ملیشیا پر فضائی حملے کیے تھے، امریکی وزیر دفاع مارک ایسپر کے مطابق کتیب حزب اللہ کے اسلحہ ڈپو سمیت 5 ٹھکانوں پر فضائی حملے کیے گئے۔ ایران کے خلاف مزید اقدامات کا عندیہ دیتے ہوئے مارک ایسپر نے کہا تھا کہ امریکا ایران کے خلاف مزید کارروائیوں کے لیے بھی تیار ہے۔

  • اقوام متحدہ نے عراق میں سیکڑوں ہلاکتوں کی تحقیقات کا مطالبہ کر دیا

    اقوام متحدہ نے عراق میں سیکڑوں ہلاکتوں کی تحقیقات کا مطالبہ کر دیا

    بغداد: اقوام متحدہ نے عراق میں حکام سے سیکڑوں ہلاکتوں کی تحقیقات کا مطالبہ کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے عراق میں حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مظاہرین کے خلاف پر تشدد واقعات اور کریک ڈاؤن کے حوالے سے تحقیقات کرائیں۔

    انسانی حقوق کمیشن عراق کا کہنا ہے کہ عوامی مظاہروں کے دوران سیکڑوں افراد جانیں کھو چکے ہیں، سماجی کارکنوں کو اغوا کر کے قتل کیا جا رہا ہے، سلامتی کونسل نے بھی مظاہرین کی ہلاکتوں کی بڑھتی تعداد پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔

    سلامتی کونسل کا کہنا تھا کہ احتجاج کرنے والوں کے قتل میں مسلح جماعتیں ملوث ہیں، یہ صورت حال باعث تشویش ہے، حکام ان واقعات کی تحقیقات کرے اور پرتشدد واقعات کو روکے۔

    یہ بھی پڑھیں:  عراقی وزیر اعظم کا عہدہ چھوڑنے کا اعلان

    عراق میں پرتشدد واقعات کا آغاز یکم اکتوبر کو دارالحکومت بغداد اور جنوبی صوبوں میں حکومت کے خلاف احتجاجی مظاہرے شروع ہونے کے بعد ہوا ہے، غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے ان پر براہ راست فائرنگ کی گئی۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق عراق میں مظاہروں میں ہلاکتوں کی تعداد 400 سے زیادہ ہو چکی ہے۔ دوسری طرف 29 نومبر کو عراق کے وزیراعظم عادل عبدالمہدی نے ملک بھر میں جاری مظاہروں کے پیش نظر اپنے عہدے سے مستعفی ہونے کا اعلان کیا تھا۔ جس کے بعد 2 دسمبر کو ان کا استعفیٰ عراقی کابینہ نے منظور کر لیا۔ عراقی عوام نے استعفے کا خیر مقدم کرتے ہوئے سارے سیاسی نظام کو مکمل بدلنے کا مطالبہ کیا۔

  • عراق میں ایرانی قونصلیٹ نذرآتش

    عراق میں ایرانی قونصلیٹ نذرآتش

    نجف: عراق میں جاری حکومت مخالف احتجاج کے دوران مظاہرین نے ایرانی قونصلیٹ کو آگ لگا دی۔

    تفصیلات کے مطابق عراق کے مختلف شہروں میں حکومت مخالف مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے، مظاہرین نے شہر نجف میں قائم ایرانی قونصلیٹ کا آگ لگا دی، انتظامیہ نے جنوبی عراق میں کرفیو نافذ کردیا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق مظاہرین نے ایران کے خلاف بھی سخت نعرے بازی کی، احتجاج کرنے والوں کا کہنا تھا کہ تہران حکومت عراقی پالیسی میں مداخلت کرتی ہے، مظاہرین ’ایران عراق سے نکلو‘ کے نعرے لگا رہے تھے۔

    قونصل خانے کی عمارت کو نذرآتش کرنے کے دوران خوش قسمتی سے سرکاری عملہ باہر آچکا تھا جس کے باعث کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، ایرانی قونصل خانے پر یہ ایک ماہ میں دوسرا حملہ ہے۔ اس سے قبل کربلا میں ایرانی قونصل خانے پر تین ہفتے پہلے حملہ ہوا تھا۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز مظاہرین نے عراق کی سرکاری عمارت پر دھاوا بولا تاہم پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے مظاہرین کی کوششیں ناکام بنا دیں، پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسوگیس کی شیلنگ اور فائرنگ کی جس سے متعدد افراد زخمی ہوئے۔

    عراق میں حکومت مخالف مظاہرے جاری، سرکاری دفتر پر حملہ

    واضح رہے کہ عراق کے مختلف شہروں میں کرپشن اور مہنگائی کے خلاف شہری سراپا احتجاج ہیں، گزشتہ دنوں جنوبی شہر بصریٰ اور نصیریہ میں پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں کے نتیجے میں 6 افراد ہلاک ہوئے تھے، جبکہ عراقی شہر ام قصر میں پولیس کی فائرنگ سے 9 مظاہرین جان کی بازی ہار گئے تھے۔

  • عراق میں حکومت مخالف مظاہرے جاری، سرکاری دفتر پر حملہ

    عراق میں حکومت مخالف مظاہرے جاری، سرکاری دفتر پر حملہ

    بغداد: عراق میں حکومت مخالف مظاہروں کا سلسلہ تاحال جاری ہے، مظاہرین نے سرکاری عمارت پر دھاوا بول دیا۔

    تفصیلات کےمطابق عراق میں مہنگائی اور کرپشن کے خلاف ملک گیراحتجاج جاری ہے، مختلف شہروں میں مظاہرین اور پولیس میں جھڑپیں ہوئیں جس کے باعث متعدد افراد زخمی ہوگئے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق بغداد، کربلا اور دیگر شہروں میں مظاہرین نے ٹائر جلائے اور پولیس پر پتھراؤ کیا، مختلف علاقوں میں سیکیورٹی اہلکاروں سے جھڑپ میں درجنوں شہری زخمی ہوئے جن میں کئی کی حالت تشویش ناک ہے۔

    جبکہ مظاہرین نے عراق کی سرکاری عمارت پر دھاوا بولا تاہم پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے مظاہرین کی کوششیں ناکام بنا دیں، پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسوگیس کی شیلنگ اور فائرنگ کی جس سے متعدد افراد زخمی ہوگئے۔

    عراق میں حکومت مخالف مظاہرے، ہلاکتوں کی تعداد 339 ہوگئی

    خیال رہے کہ عراق کے مختلف شہروں میں کرپشن اور مہنگائی کے خلاف شہری سراپا احتجاج ہیں، گزشتہ دنوں جنوبی شہر بصریٰ اور نصیریہ میں پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں کے نتیجے میں 6 افراد ہلاک ہوئے تھے، جبکہ عراقی شہر ام قصر میں پولیس کی فائرنگ سے 9 مظاہرین جان کی بازی ہار گئے تھے۔

    اس طرح اکتوبر سے جاری مظاہروں میں اموات کی تعداد 340 ہوگئی، اقوام متحدہ نے سنگین صورت حال پر شدید تشویش کا اظہار کرتے فریقین کو معاملہ حل کرنے پر زور دیا ہے۔