Tag: عراق

  • عراق میں حکومت مخالف مظاہرے، ہلاکتوں کی تعداد 339 ہوگئی

    عراق میں حکومت مخالف مظاہرے، ہلاکتوں کی تعداد 339 ہوگئی

    بغداد: عراق کے مختلف شہروں میں حکومت مخالف پرتشدد مظاہروں کے دوران ہلاکتوں کی تعداد 339 ہوگئی اور ہزاروں افراد زخمی ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق عراق کے مختلف شہروں میں کرپشن اور مہنگائی کے خلاف شہری سراپا احتجاج ہیں، گزشتہ روز جنوبی شہر بصریٰ اور نصیریہ میں پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں کے نتیجے میں 6 افراد ہلاک ہوگئے۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کا کہنا ہے کہ عراقی شہر ام قصر میں پولیس کی فائرنگ سے 9 مظاہرین جان کی بازی ہار گئے، اس طرح اکتوبر سے جاری مظاہروں میں اموات کی تعداد 339 ہوگئی، اقوام متحدہ نے سنگین صورت حال پر شدید تشویش کا اظہار کرتے فریقین کو معاملہ حل کرنے پر زور دیا ہے۔

    ملکی وزیرداخلہ خلیل المحنہ کے مطابق چوبیس گھنٹوں کے دوران تین مظاہرین بغداد میں مارے گئے، جلاؤ گھراؤ اور احتجاج کی آڑ میں مظاہرین نے سیکیورٹی اہلکاروں پر بھی حملہ کیا جس کے باعث 33 اہلکار ہلاک ہوئے۔

    یاد رہے کہ عراق کے مختلف علاقوں میں یکم اکتوبر سے حکومت مخالف مظاہروں کا آغاز ہوا جو ہر گزرتے دن کے ساتھ شدت اختیار کرتے جارہے ہیں، مظاہرین نے حکومت پر کرپشن کا الزام عائد کرتے ہوئے وزیراعظم عادل عبدالمہدی سے فوری عہدہ چھوڑنے کا مطالبہ کیا ہوا ہے۔

    خیال رہے کہ 9 نومبر کو عراقی صدر برہم صالح نے اپنے سرکاری خطاب میں ملک بھر میں نئے انتخابات کرانے کا عندیہ دیتے ہوئے بتایا تھا کہ وزیر اعظم عادل عبدالمہدی عہدہ مشروط طور پر چھوڑنے کے لیے تیار ہیں۔

  • حق و انصاف کے ساتھ  کفالت کرنے والی برگزیدہ ہستی کون تھی؟

    حق و انصاف کے ساتھ کفالت کرنے والی برگزیدہ ہستی کون تھی؟

    اسلامی تعلیمات کے مطابق صبر کرنے اور نیک اعمال کرنے والوں کے لیے بہت اجروثواب رکھا گیا ہے۔ اللہ تعالیٰ ان لوگوں پر خاص کرم فرماتا ہے جو صبر کرتے ہیں اور مشکل وقت میں بھی اپنے خالق کا شکر ادا کرتے ہیں۔

    قرآن میں مذکور صبرِ ایوب اور پھر اللہ کے انعام و اکرام سے متعلق آیات ہمارے لیے راہ نما اور سراسر ہدایت ہیں۔ قرآن میں دو مقامات پر ہمیں حضرت ذوالکفل علیہ السّلام کا ذکر بھی ملتا ہے۔

    حضرت ذوالکفل علیہ السّلام کو اس کتابِ مقدس میں ایک جگہ صبر کرنے والوں میں شمار کیا گیا ہے اور ان پر رحمت اور انعام کا تذکرہ ملتا ہے۔ قرآن میں ایک اور مقام پر انھیں نیک بندہ کہا گیا ہے۔ تاہم حضرت ذوالکفل کے کہیں مبعوث کیے جانے کا ذکر نہیں ملتا۔

    بعض مفسرین نے حضرت ذوالکفل علیہ السلام کا نام، ‘‘بشر’’ اور ‘‘ذوالکفل’’ کو ان کا لقب بتایا ہے۔ تاہم مفسرین کی اس حوالے سے آرا مختلف ہیں۔ بعض کے نزدیک وہ ایک نبی گزرے ہیں اور بعض نے انھیں برگزیدہ بندہ اور ولی لکھا ہے۔

    لغات دیکھیے تو ذوالکفل کا لفظی ترجمہ نصیب والے ملے گا جب کہ بعض جگہ حق و انصاف کے ساتھ کفالت کرنے والا بھی لکھا گیا ہے۔

    امام طبریؒ نے حضرت ذوالکفل کی عمر مبارک 75 سال بتائی ہے جب کہ بعض روایات میں کہا جاتا ہے کہ انھوں نے 95 برس کی عمر پائی۔ اسی طرح ان کے مزارِ مبارک کے بارے میں بھی اختلاف ہے۔

    کچھ روایات کے مطابق شام کے دارالحکومت دمشق میں جبلِ قاسیون وہ مقام ہے جہاں حضرت ذوالکفل مدفون ہیں۔ یہیں ان کا مزار بنایا گیا جہاں زائرین آتے رہتے ہیں۔ تاہم عراق سمیت کئی اور مقامات کے بارے میں بھی کہا جاتا ہے کہ حضرت ذوالکفل علیہ السلام وہاں آرام فرما رہے ہیں۔ متعدد مقامات پر موجود مزارات اس برگزیدہ ہستی سے منسوب ہیں۔

  • کربلا میں حکومت مخالف مظاہرے، 18 افراد جاں بحق

    کربلا میں حکومت مخالف مظاہرے، 18 افراد جاں بحق

    کربلا: عراق کے جنوبی شہر کربلا میں ابتر معاشی حالات ، بے روزگاری اور حکومت کی معاشی پالیسوں کے خلاف ہونے احتجاج کے دوران فورسز کی فائرنگ سے 18 افراد جاں بحق ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق بین الاقوامی میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ منگل کے روز ہونے والے حکومت مخالف مظاہروں کو کچلنے کے لیے فورسز نے طاقت کا بے دریغ استعمال کیا اور مظاہرین پر سیدھی گولیاں چلائیں۔

    عراقی حکام نے رات گئے سے ہونے والے ان مظاہروں میں جھڑپوں کے دوران 18 افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی ہے تاہم عالمی میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ اموات کی تعداد 20 سے زائد ہے۔

    گزشتہ ایک ماہ سے جاری ان پرتشدد مظاہروں میں جاں بحق افراد کی تعداد 250 سے تجاوز کر چکی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: عراق میں حکومت مخالف مظاہروں میں 30 افراد جاں بحق

    طبی ذرائع کا کہنا ہے کہ جھڑپوں کے دوران زخمی ہونے والوں کی تعداد 800 سے بھی زائد ہے جن میں بعض کی حالت تشویشناک ہے جس کے باعث اموات میں اضافےکا خدشہ ہے۔

    رپورٹس کے مطابق ملک کے دیگر حصوں میں بھی پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔

    دوسری جانب دارالحکومت بغداد میں گزشتہ شام نافذ کیے گئے کرفیو کو توڑ کر مظاہرین شہر کے مرکز میں واقع تحریر اسکوائر میں جمع ہوگئے اور بعض مظاہرین نے حکومتی تنصیبات اور امریکی سفاتخانے والے علاقے ’گرین زون‘ میں داخلے کی کوشش کی۔

  • عراق میں حکومت مخالف مظاہروں میں 30 افراد جاں بحق

    عراق میں حکومت مخالف مظاہروں میں 30 افراد جاں بحق

    بغداد: عراق میں معاشی بد حالی، بے روز گاری اور حکومتی بدعنوانیوں کے خلاف احتجاج کے دوران کم از کم 30 افراد جاں‌ بحق اور سیکڑوں زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق بین الاقوامی میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے ابتر معاشی بدحالی کے خلاف 15 روز کے وقفے کے بعد احتجاج کا نیا سلسلہ شروع ہوگیا ہے، دارالحکومت بغداد سمیت ملک کے بڑے شہروں میں حکومت مخالف احتجاجی ریلیاں نکالی گئی ہیں۔

    عراق میں انسانی حقوق کے مبصر ادارے کا کہنا ہے کہ پولیس نےاحتجاج کو طاقت کے ذریعے کچلنے کے لیے وحشیانہ کارروائیاں کی ہیں جس کے نتیجے میں کم ازکم 30 افراد اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔

    مبصر ادارے کا کہنا ہے کہ دارالحکومت بغداد سمیت ملک کے بڑے شہروں میں ہونے والے مظاہروں میں ہزاروں افراد نے شرکت کی، پولیس نے مظاہرین کے خلاف طاقت بے دریغ استعمال کیا۔

    یہ بھی پڑھیں: عراق: حکومت مخالف احتجاج، 100 سے زائد افراد جاں بحق

    عراق کے نیم سرکاری انسانی حقوق کمیشن کے مطابق حکومت مخالف مظاہروں میں پولیس سے جھڑپوں کے دوران اب تک 2 ہزار سے زائد افراد زخمی ہوچکے ہیں۔

    واضح رہے کہ عراق میں بے روز گاری، ناقص عوامی سہولیات، غربت ، صاف پانی اور کرپشن سے تنگ آکر چند روز قبل شہریوں نے احتجاجی تحریک شروع کی تھی جس کے دوران 150 کے قریب افراد اپنی جان سے گئے تھے۔

    حکومتی یقین دہانیوں کے بعد احتجاج چند دن کے لیے رک گیا تاہم تعطل کے بعد ایک بار پھر عوام سڑکوں پرنکل آئے ہیں۔

  • عراق نے پاکستانیوں کو ویزا جاری کرنے کیلئے رضامندی ظاہر کردی

    عراق نے پاکستانیوں کو ویزا جاری کرنے کیلئے رضامندی ظاہر کردی

    اسلام آباد : عراق نے پاکستانیوں کو ویزا جاری کرنے کیلئے رضامندی ظاہر کردی ، وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا عراقی حکومت اور وزارت خارجہ کا شکر گزار  ہوں ، عراقی حکومت تمام زائرین کوعراق آمد پرخوش آمدید کہے گی۔

    تفصیلات کے مطابق عراق نے پاکستانیوں کو ویزا جاری کرنے کیلئے رضامندی ظاہر کردی ہے، عراق پاکستانی زائرین کی ویزا درخواستوں کا جلد جواب دے گا۔

    وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے اہم ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ عراق کے وزیر خارجہ محمدعلی حاکم سے ٹیلیفون پر بات ہوئی ، خوشی ہے ویزہ کے اجراکا مسئلہ خوش اسلوبی سے طے پا گیا ہے ، عراقی حکومت اور وزارت خارجہ کاشکرگزار ہوں۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ اربعین کیلئےعراق جانے کے خواہشمندوں کو ویزے جاری ہوں گے، فیصلہ ہوا ہے اضافی اسٹاف بھی عراقی سفارتخانے سے بھیجا جائے گا اور مسئلے کے مستقل حل کیلئے متفقہ لائحہ عمل بنایا جائے گا۔

    انھوں نے مزید کہا عراقی وزیرخارجہ کودورہ پاکستان کی دعوت بھی دی ہے ، عراقی وزیرخارجہ نےدورہ پاکستان کی دعوت قبول کرلی ، عراقی حکومت تمام زائرین کوعراق آمد پرخوش آمدید کہے گی۔

    یاد رہے گذشتہ روز وزیر مذہبی امور پیر نور الحق قادری نے وزیر اعظم کے ترجمان ندیم افضل چن کے ہمراہ عراقی سفیر سے ان کے دفتر میں ملاقات کی تھی ، جس میں وفاقی وزیر نے معزز سفیر کو آئندہ چہلم امام حسین ؓ میں شرکت کیلئے پاکستانی زائرین کے ویزہ میں حائل مشکلات کے حوالے سے آگاہ کیا ۔

    نور الحق قادری نے معزز سفیر کو بتایا تھا کہ پاکستان میں قائم عراقی سفارتخانے سے ویزہ کے حصول کیلئے زائرین کو مشکلات پیش آ رہی ہیں ۔ عراق جانے کے خواہشمند بہت سے زائرین نے فضائی ٹکٹ خریدے ہوئے ہیں اور ہوٹل کی بکنگ بھی کرا رکھی ہے تاہم عراقی ویزہ کے حصول کیلئے عراقی وزارت داخلہ اور خارجہ سے اپرول کی شرط لگائی گئی ہے۔

    عراقی سفیر عبد السلام صدام نے وزیر مذہبی امور کو بتایا تھا کہ وہ جلد عراقی وزارتِ خارجہ اور داخلہ سے اس مسئلہ پر بات کریں گے اور عراق جانے والے زائرین کو سہولیات کی فراہمی کی ہر ممکن کوشش کی جائے گی اور ویزہ کے حصول میں حائل تمام رکاوٹوں کو دور کیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ پاکستان سے کربلا اور عراق جانے کے خواہشمند زائرین کے ایک وفد نے کچھ دن قبل وفاقی وزیر مذہبی امور پیر نور الحق قادری سے صورتحال کا نوٹس لینے کی اپیل کی تھی، عراق میں چہلم امام حسین ؓ اور اربعین اس سال 19 اکتوبر کو ہوگا۔

  • عراق میں خونریزی، ملکی وزیراعظم کا امریکی وزیرخارجہ سے رابطہ

    عراق میں خونریزی، ملکی وزیراعظم کا امریکی وزیرخارجہ سے رابطہ

    بغداد: عراقی وزیراعظم عادل عبدالمہدی نے امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو سے ٹیلی فونک گفتگو میں ملک میں جاری مظاہروں پرگفتگو کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عراقی وزیراعظم کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا کہ عراقی وزیراعظم عادل عبدالمہدی نے امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو سے مطالبہ کیا ہے کہ ملک میں جاری کشیدگی کے خاتمے کے لیے کردار ادا کریں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق وزیراعظم نے تصدیق کی کہ ملک بھر میں سکیورٹی فورسز نے صورتحال کو کنٹرول کرلیاہے اور امن واستحکام کو بحال کردیا گیا ہے۔

    ان کاکہنا تھا کہ حکومت نے مظاہرین کو اصلاحات کا پیکیج فراہم کیا ہے، جبکہ مظاہرین کے مطالبات پورے کرنے کیلئے مزید اقدامات بھی کیے جائیں گے۔

    عراق میں غربت اور کرپشن کے باعث ان حکومت مخالف عوامی مظاہروں میں اب تک چھ ہزار سے زائد افراد زخمی بھی ہو چکے ہیں۔ زخمیوں میں بارہ سو کے قریب فوجی اور پولیس اہلکار بھی شامل ہیں۔

    عراق میں حکومت مخالف مظاہروں میں ہلاکتوں کی تعداد 112 ہوگئی

    ادھر عراق میں احتجاجی مظاہروں کے بعد وزیر اعظم عادل عبد الہمدی نے ملک میں قانونی اور مالیاتی اصلاحات کا اعلان کر دیا ہے۔

    وزیر اعظم نے بے روزگار نوجوانوں کو ملازمتیں دینے، کم آمدن والے شہریوں کو رہایشی اراضی الاٹ کرنے کے اعلانات کیے، اور سیاسی قوتوں سے اپیل کی کہ اس سلسلے میں حکومت سے تعاون کیا جائے۔

  • عراق میں حکومت مخالف مظاہروں میں ہلاکتوں کی تعداد 112 ہوگئی

    عراق میں حکومت مخالف مظاہروں میں ہلاکتوں کی تعداد 112 ہوگئی

    بغداد: عراق کے مختلف شہروں میں حکومت مخالف مظاہروں کا سلسلہ تاحال جاری ہے، اس دوران شہریوں کی ہلاکتوں کی تعداد 122 ہوچکی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عراق میں جاری خونریزی پر اقوام متحدہ نے شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ فریقین باہمی مذاکرات کے ذریعے کشیدگی ختم کریں۔

    غیر ملکی خبرررساں ادارے کے مطابق پولیس نے بتایا کہ صرف دارالحکومت بغداد میں ان احتجاجی مظاہروں کے دوران مزید پانچ افراد ہلاک اور پندرہ دیگر زخمی ہوگئے۔

    یوں گزشتہ منگل کے دن ان مظاہروں کے آغاز سے اب تک عراق میں مارے جانے والوں کی مجموعی تعداد ایک سو بارہ ہو گئی ہے۔ ان میں سے ایک سو چار مظاہرین اور آٹھ ملکی سکیورٹی اہلکار تھے۔

    عراق میں غربت اور کرپشن کے باعث ان حکومت مخالف عوامی مظاہروں میں اب تک چھ ہزار سے زائد افراد زخمی بھی ہو چکے ہیں۔ زخمیوں میں بارہ سو کے قریب فوجی اور پولیس اہلکار بھی شامل ہیں۔

    عراق: حکومت مخالف احتجاج، 100 سے زائد افراد جاں بحق، وزیر اعظم کا اصلاحات کا اعلان

    ادھر عراق میں احتجاجی مظاہروں کے بعد وزیر اعظم عادل عبد الہمدی نے ملک میں قانونی اور مالیاتی اصلاحات کا اعلان کر دیا ہے۔

    وزیر اعظم نے بے روزگار نوجوانوں کو ملازمتیں دینے، کم آمدن والے شہریوں کو رہایشی اراضی الاٹ کرنے کے اعلانات کیے، اور سیاسی قوتوں سے اپیل کی کہ اس سلسلے میں حکومت سے تعاون کیا جائے۔

  • عراق میں حکومت مخالف مظاہرے اور خونریزی، اقوام متحدہ کا اظہار تشویش

    عراق میں حکومت مخالف مظاہرے اور خونریزی، اقوام متحدہ کا اظہار تشویش

    نیویارک: اقوام متحدہ نے عراق میں جاری خونریزی کی شدید مذمت کرتے ہوئے زور دیا ہے کہ فریقین فوری طور پر تشدد کا راستہ ترک کر دیں۔

    تفصیلات کے مطابق مشرق وسطی کے اس ملک میں جاری حکومت مخالف مظاہروں کے نتیجے میں ایک سو کے قریب افراد مارے جا چکے ہیں۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق گزشتہ منگل سے بغداد میں سینکڑوں مظاہرین بدعنوانی، بے روزگاری، بجلی اور پینے کے صاف پانی کی فراہمی پر حکومت کے خلاف مظاہرے کر رہے ہیں۔

    اسی دوران کئی مقامات پر سکیورٹی فورسز نے طاقت کا ناجائز استعمال کیا۔ وزیر اعظم عادل عبدالمہدی نے مظاہرین کے مطالبات تسلیم کرتے ہوئے انہیں گھروں کو لوٹ جانے کا مشورہ دیا ہے۔

    عراق میں موجودہ صورت حال پر اقوام متحدہ نے شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ فریقین معاملے کو مذاکرات کے ذریعے حل کریں، تاکہ تنازع مزید بڑھنے سے رک جائے۔

    عراق: حکومت مخالف احتجاج، 100 سے زائد افراد جاں بحق، وزیر اعظم کا اصلاحات کا اعلان

    خیال رہے کہ عراق میں حکومت مخالف احتجاج شدت اختیار کر گیا، مظاہرین اور سیکورٹی اہل کاروں میں جھڑپوں کے دوران اب تک 100 سے زاید افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔

    عراق میں کرپشن اور بے روز گاری کے خلاف عوامی احتجا ج 5 روز سے جاری ہے، غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے اس دوران پر تشدد واقعات میں سو سے زاید افراد جاں سے ہاتھ دھو چکے ہیں۔

    عراقی پارلیمنٹ کے انسانی حقوق کمیشن کے مطابق ملکی دارالحکومت اور جنوبی حصے میں مظاہروں کے دوران ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد 93 ہے، جب کہ زخمیوں کی تعداد 4 ہزار کے قریب ہے۔

  • عراق: حکومت مخالف احتجاج، 100 سے زائد افراد جاں بحق، وزیر اعظم کا اصلاحات کا اعلان

    عراق: حکومت مخالف احتجاج، 100 سے زائد افراد جاں بحق، وزیر اعظم کا اصلاحات کا اعلان

    بغداد: عراق میں حکومت مخالف احتجاج شدت اختیار کر گیا، مظاہرین اور سیکورٹی اہل کاروں میں جھڑپوں کے دوران اب تک 100 سے زاید افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق عراق میں کرپشن اور بے روز گاری کے خلاف عوامی احتجا ج 5 روز سے جاری ہے، غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے اس دوران پر تشدد واقعات میں سو سے زاید افراد جاں سے ہاتھ دھو چکے ہیں۔

    عراقی پارلیمنٹ کے انسانی حقوق کمیشن کے مطابق ملکی دارالحکومت اور جنوبی حصے میں مظاہروں کے دوران ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد 93 ہے، جب کہ زخمیوں کی تعداد 4 ہزار کے قریب ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ آج کئی روز سے نافذ کرفیو جزوی طور پر اٹھا دیا گیا تھا، اس دوران اہم شاہراہوں تک رسائی محدود رکھی گئی تھی۔

    یہ بھی پڑھیں:  ایران، عراق میں جاری عوامی احتجاج کو فسادات کا رنگ دے رہا ہے، عرب میڈیا

    ادھر عراق میں احتجاجی مظاہروں کے بعد وزیر اعظم عادل عبد الہمدی نے ملک میں قانونی اور مالیاتی اصلاحات کا اعلان کر دیا ہے۔

    وزیر اعظم نے بے روزگار نوجوانوں کو ملازمتیں دینے، کم آمدن والے شہریوں کو رہایشی اراضی الاٹ کرنے کے اعلانات کیے، اور سیاسی قوتوں سے اپیل کی کہ اس سلسلے میں حکومت سے تعاون کیا جائے۔

    اعلان کردہ اصلاحات کے تحت عراقی شہری ملک بھر سے رہایشی اراضی کے لیے درخواست دے سکیں گے، اور مستحقین میں اقامتی پلاٹ تقسیم کیے جائیں گے، سود سے پاک قرضے کا پروگرام بھی شروع کیا جائے گا۔

  • عراق: احتجاج شدت اختیار کر گیا، مظاہرین اور پولیس میں تصادم، 100 سے زاید افراد ہلاک

    عراق: احتجاج شدت اختیار کر گیا، مظاہرین اور پولیس میں تصادم، 100 سے زاید افراد ہلاک

    بعداد: حکومت مخالفین احتجاج شدت اختیار کر گیا، جس سے خانہ جنگی کا خطرہ پیدا ہوگیا.

    تفصیلات کے مطابق مہنگائی اور حکومتی پالیسیوں کے خلاف شروع ہونے والے مظاہروں نے پرتشدد شکل اختیار کر لی.

    [bs-quote quote=”کئی روز سے نافذ کرفیو آج ہفتے کے روز جزوی طور پر اٹھا دیا گیا، البتہ شاہراہوں تک رسائی تاحال محدود ہے” style=”style-8″ align=”left”][/bs-quote]

    مظاہرین اور  سیکیورٹی اہل کاروں کے درمیان ہونے  والے تصادم میں سو سے زاید افراد کی ہلاکتوں کی اطلاع ہے، زخمیوں کی تعداد سیکڑوں‌ میں‌ ہے.

    عراقی پارلیمنٹ کے انسانی حقوق کمیشن نے مظاہروں کے دوران ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد 93 بتائی ہیں۔

    کمیشن کے مطابق زخمیوں کی تعداد چار ہزار کے قریب ہے.

    کئی روز سے نافذ کرفیو آج ہفتے کے دن جزوی طور پر اٹھا دیا گیا، البتہ شاہراہوں تک رسائی تاحال محدود ہے۔

    مزید پڑھیں: عراق میں ہونے والے پر تشدد مظاہروں کے پس پردہ اسرائیل ہے، ایران کا الزام

    دوسری جانب بڑے شہروں‌ میں انٹرنیٹ سروس معطل ہے، داخلی اور خارجی حصوں‌ پر سخت سیکیورٹی ہے.

    خیال کیا جارہا ہے کہ اطلاعات تک رسائی نہ ہونے کے باعث ہلاکتوں کی صحیح تعداد کا اندازہ لگانا مشکل ہے.