Tag: عرب اتحاد

  • حوثیوں کے خلاف ٹارگٹڈ آپریشن، بڑا کمیونی کیشن سینٹر اور گودام تباہ

    حوثیوں کے خلاف ٹارگٹڈ آپریشن، بڑا کمیونی کیشن سینٹر اور گودام تباہ

    عرب اتحاد کا کہنا ہے کہ حوثیوں کے خلاف ٹارگٹڈ آپریشن میں حوثیوں کا بڑا کمیونی کیشن سینٹر اور گودام تباہ کردیا گیا ہے۔

    عرب اتحاد کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ اتحادی فورسز کے فضائی یونٹ نے صنعا کے علاقے جبل النبی شعب میں حوثیوں کے گوداموں اور کمیونیکیشن سینٹر کو تباہ کردیا ہے، یہ اس علاقے میں حوثیوں کے مضبوط ٹھکانے تصور کیے جاتے ہیں۔

    عرب اتحاد کا کہنا ہے کہ انہیں تباہ کرنے کے لیے ڈرونز کا استعمال کیا گیا، عرب اتحاد نے زور دے کر کہا ہے کہ حوثیوں کے مختلف کیمپوں پر بھی فضائی حملے کیے گئے۔

    ایک اور بیان میں عرب اتحاد نے بتایا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران فورسز نے مارب میں 17 ٹارگٹڈ آپریشن کیے، آپریشنز میں حوثیوں کی 9 عسکری گاڑیاں تباہ اور 80 دہشت گرد ہلاک ہوئے۔

    عرب اتحاد کا کہنا ہے کہ اس کی فضائیہ گزشتہ 24 گھنٹوں سے یمنی دارالحکومت صنعا میں کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہے، عرب اتحاد کی جانب سے حوثیوں کے نئے حملوں کو روکنے اور آپریشن کے حوالے سے ویڈیو بھی جاری کی ہے۔

  • عرب اتحاد نے صعدہ میں حوثیوں کا آپریشن کنٹرول روم تباہ کردیا،17جنگجو ہلاک

    عرب اتحاد نے صعدہ میں حوثیوں کا آپریشن کنٹرول روم تباہ کردیا،17جنگجو ہلاک

    صنعاء:اتحادی فوج کی کتاف ڈاریکٹوریٹ میں متمرکزحوثی ملیشیا کے لیے بھیجی گئی کمک پربمباری کے نتیجے میں 21جنگجومارے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق یمن میں آئینی حکومت کی عمل داری کی بحالی کے لیے سرگرم عرب اتحادی فوج کے جنگی طیاروں نے شمالی گورنری صعدہ میں حوثی ملیشیا کا آپریشن کنٹرول روم بمباری سے تباہ کردیااور اس میں موجود تمام 17جنگجو ہلاک ہوگئے۔

    ادھر اتحادی فوج نے کتاف ڈاریکٹوریٹ ہی میں متمرکزحوثی ملیشیا کے لیے بھیجی گئی کمک پربمباری کی جس کے نتیجے میں 21 جنگجو ہلاک اور33 زخمی ہوگئے۔

    خیال رہے کہ صعدہ گورنری کو یمن میں ایرانی حمایت یافتہ حوثی ملیشیا کا گڑھ تصور کیا جاتا ہے، اس علاقے میں باغیوں کے آپریشن کنٹرول روم کی تباہی عرب اتحاد اور یمنی فوج کی اہم کامیابی ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق مقامی ذرائع نے بتایا کہ عرب ممالک کے جنگی طیاروں نے مشرقی صعدہ میں کتاف ڈاریکٹوریٹ کے نواحی علاقے اتیاس میں حوثیوں کے آپریشن کنٹرول روم پربمباری کی۔

    حملے میں کنٹروم روم تباہ اور اس میں موجود تمام 17جنگجو ہلاک ہوگئے،ادھر اتحادی فوج نے کتاف ڈاریکٹوریٹ ہی میں متمرکزحوثی ملیشیا کے لیے بھیجی گئی کمک پربمباری کی جس کے نتیجے میں 21 جنگجو ہلاک اور33 زخمی ہوگئے۔

  • سعودی شہر ابہا کی سمت بھیجا گیا حوثیوں کا ڈرون عرب اتحاد کے ہاتھوں تباہ

    سعودی شہر ابہا کی سمت بھیجا گیا حوثیوں کا ڈرون عرب اتحاد کے ہاتھوں تباہ

    صنعاء : سعودی اتحادی فوج کے ترجمان کا کہنا ہے کہ حوثی ملیشیا کی جانب سے ڈرون طیارے بھیجے جانے کی تمام کوششوں کا انجام ناکامی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق یمن میں آئینی حکومت کو سپورٹ کرنے والے عرب اتحاد کی فورسز کے سرکاری ترجمان کرنل ترکی المالکی کے مطابق اتحادی فورسز نے ایران نواز دہشت گرد حوثی ملیشیا کا ایک ڈرون طیارہ مار گرایا،یہ طیارہ یمن کے صوبے صنعاء سے سعودی عرب کے شہر ابہا کی سمت بھیجا گیا تھا۔

    کرنل المالکی نے واضح کیا کہ حوثی ملیشیا کی جانب سے ڈرون طیارے بھیجے جانے کی تمام کوششوں کا انجام ناکامی ہے، اتحادی فورسز شہریوں کی حفاظت کےلئے ان طیاروں کے ساتھ بہترین انداز سے نمٹ رہی ہے،بار بار ڈرون طیارے بھیجے جانے کی کوشش اس بات کو ظاہر کرتی ہے کہ یمن میں ایران کی ایجنٹ ملیشیا کتنی مایوسی کا شکار ہے۔

    المالکی نے باور کرایا کہ اتحاد کی مشترکہ فورسز کی کمان اس دہشت گرد ملیشیا کے خلاف منہ توڑ جوابی اقدامات پر عمل درامد جاری رکھے گی تا کہ بین الاقوامی انسانی قوانین کی روشنی میں ملیشیا کی اس صلاحیت کو تباہ کیا جا سکے۔

  • ایران کی یمن میں مداخلت عالمی قراردادوں کی خلاف ورزی ہے، عرب اتحاد

    ایران کی یمن میں مداخلت عالمی قراردادوں کی خلاف ورزی ہے، عرب اتحاد

    ریاض: سعودی عرب کی قیادت میں عرب اتحاد کے ترجمان کرنل ترکی المالکی نے ایران کی یمن میں مداخلت کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی صریح خلاف ورزی قرار دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق انھوں نے نیوز کانفرنس میں کہا کہ ایران کی اتحاد ی حوثی ملیشیا دنیا کی واحد ملیشیا ہے جس کے پاس بیلسٹک میزائل ہیں۔انھوں نے انکشاف کیا ہے کہ حوثی باغیوں سے پکڑے گئے بعض ہتھیاروں پر شامی صدر بشارالاسد کی تصاویر پائی گئی ہیں۔

    انھوں نے ایک مرتبہ پھر واضح کیا ہے کہ یمن کی قانونی حکومت کی حمایت میں حوثی شیعہ باغیوں کے خلاف جنگی کارروائیاں بین الاقوامی قانونی معیارات کے عین مطابق ہیں اور ان سے قبل شہریوں کے جان ومال کے تحفظ کے لیے پیشگی حفاظتی اقدامات کیے جاتے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ یہ سعودی عرب تھا جس نے سب سے پہلے 2014ء میں یمن کے تمام فریقوں سے مذاکرات کے آغاز کے لیے کہا تھا مگر حوثی ملیشیا نے ستمبر 2014ءمیں صدر عبد ربہ منصور ہادی کی قانونی حکومت کے خلاف بغاوت برپا کردی اور دارالحکومت صنعاءاور دوسرے علاقوں پر اس نے قبضہ کرلیا تھا۔وہ تب سے خود یمن اور اس کے ہمسایہ ممالک کے لیے ایک خطرہ بنی ہوئی ہے۔

    کرنل ترکی المالکی نے کہا کہ ایران یمن میں اپنی ملیشیاؤں کے ذریعے اہم آبی گذرگاہ آبنائے باب المندب میں قدم جمانے کی کوشش کررہا ہے۔ انھوں نے کہاکہ خلیجی اقوام پر یہ جنگ مسلط کی گئی ہے اور ان کے لیے یہ کوئی آپشن نہیں ہے۔ایران یمن میں جنگی کارروائیوں کو طول دینے کے لیے حوثی ملیشیا کو میزائل اور رقوم مہیا کررہا ہے۔

    ترجمان نے اپنے دعوے کی وضاحت کرتے ہوئے بتایا کہ ایران بیلسٹک میزائل، ڈرونز اور دھماکا خیز مواد سے لدی کشتیاں مہیا کر کے یمن میں مداخلت کررہا ہے۔ حوثی ملیشیا کے پاس موجود میزائلوں کی بڑی تعداد سپاہِ پاسداران انقلاب ایران ہی نے مہیا کی تھی۔

    انھوں نے ایران کی حمایت یافتہ ایک اور شیعہ تنظیم حزب اللہ کے یمن میں کردار پر بھی کھل کر روشنی ڈالی ۔ انھوں نے بتایا کہ حوثیوں کے پاس موجود بعض ہتھیاروں پر شامی صدر بشارالاسد کی تصاویر پائی گئی ہیں۔ یہ ہتھیار لبنان کے دارالحکومت بیروت کے جنوب میں واقع علاقے سے یمن اسمگل کیے جارہے ہیں۔یہ علاقہ حزب اللہ کا مضبوط گڑھ ہے۔

    یہ بھی کہا کہ یمن میں حوثیوں کو تربیت دینے والے ایرانی ماہرین کی موجودگی کے صحافیوں کو شواہد بھی دکھائے ہیں۔انھوں نے ایرانی بحریہ کے کیمروں، بارودی سرنگوں اور بموں سمیت ہتھیاروں کے شواہد بھی پیش کیے ہیں۔کرنل ترکی المالکی نے ایک نقشہ بھی دکھایا جس میں حوثی ملیشیا کی بیلسٹک میزائل چھوڑنے کی جگہ بتائی گئی تھی، جہاں سے اس کے جنگجو سعودی عرب کے شہروں کی جانب بیلسٹک میزائل داغ ر ہے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ حوثی باغیوں کے سعودی عرب کے شہروں کی جانب داغے گئے بیشتر بیلسٹک میزائل پاسداران انقلاب ایران کے مہیا کردہ تھے اور ان کے زیر استعمال ڈرون حزب اللہ کے ڈرون طیاروں کے مشابہ ہیں۔

    انھوں نے مزید بتایا کہ عرب اتحاد کی حوثی باغیوں کے خلاف فوجی کارروائی کے آغاز کے بعد سے یمن کے 85 فی صد علاقے کو ان کے قبضے سے واگزار کرا لیا گیا ہے۔ پریس کانفرنس میں یمن میں تعینات سعودی عرب کے سفیر بھی موجود تھے۔

  • عرب اتحاد نے یمنی پارلیمنٹ پرحوثیوں کا فضائی حملہ ناکام بنا دیا

    عرب اتحاد نے یمنی پارلیمنٹ پرحوثیوں کا فضائی حملہ ناکام بنا دیا

    ریاض: یمن میں آئینی حکومت کے حامی عرب اتحاد نے یمن میں متحارب حوثی ملیشیا کی طرف سے یمنی پارلیمنٹ پر حملہ ناکام بنا دیا۔ عرب اتحادی حوثیوں کی میزائل حملہ کرنے کی صلاحیت ختم کرنے کے لیے کوشاں ہیں

    عرب ٹی وی کے مطابق یمن میں آئینی حکومت کے حامی عرب اتحاد کے ترجمان کرنل ترکی المالکی نے بتایا کہ حوثی ملیشیا کی طرف سے حوثی ملیشیا کی طرف سے بغیر پائلٹ ڈرون طیاروں کی مدد سے یمنی پارلیمنٹ کو نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی مگر اسے کسی بھی حملے سے قبل بری طرح ناکام بنا دیا۔

    ریاض میں ایک پریس کانفرنس کے دوران عرب اتحادی فوج کے ترجمان کا کہناتھا کہ صنعاء میں حوثیوں کے طیاروں کو مسلسل نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ حوثیوں نے صنعاء میں ایک آئل بردار ٹینکر خالی کرنے کی کوشش کی جس پر بمباری کرکے اسے تباہ کردیا گیا۔

    کرنل المالکی نے خبردارکیا کہ حوثیوں کی طرف سے بحرالاحمر میں تیل بردار ٹینکر خالی کرنے کی اجازت نہ دینے پر تیل خفیہ طورپر دوسرے مقامات پرسپلائی کیاجا رہا ہے۔ایک سوال کے جواب میں المالکی نے کہا کہ حوثیوں کی جانب سے صعدہ گورنری کے 100 خاندان زبردستی نکال دیے تھے جنہیں واپس کردیا گیا ہے۔

    اس موقع پر اتحادی فوج کے ترجمان نے ارحب شہرمیں حوثیوں کے ہاتھوں شہریوں کے مکانات دھماکوں سے اڑائے جانے کی ایک ویڈیو بھی دکھائی۔ان کہنا تھا کہ عرب اتحادی فوج اور یمن کی آئینی فوج مل کر حوثی ملیشیا کی میزائلوں کے حصول کی صلاحیت کو ختم کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔

    عرب اتحادی فوج فضائی حملوں میں حوثیوں کے میزائلوں اور بھاری ہتھیاروں کے ذخیروں کو نشانہ بنا رہی ہے جس کے نتیجے میں ایرانی حمایت یافتہ گروپ کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

  • عرب اتحاد کے لیے ٹرمپ کی حمایت مثبت تزویراتی اشارہ ہے‘ انور قرقاش

    عرب اتحاد کے لیے ٹرمپ کی حمایت مثبت تزویراتی اشارہ ہے‘ انور قرقاش

    ابوظہبی : اماراتی وزیر مملکت برائے خارجہ امور انور قرقاش کا کہنا ہے کہ یمن میں سعودی اتحاد کی سپورٹ کے حوالے سے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا مؤقف مناسب وقت پر سامنے آنے والا ایک مثبت تزویراتی اشارہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات کے وزیر مملکت برائے خارجہ امور انور قرقاش نے یہ بات انگریزی زبان میں کی گئی اپنی ٹویٹ میں کہی، اس سے قبل وہائٹ ہاوس نے بتایا تھا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کانگریس کی اس قرار داد کے خلاف ویٹو کا حق استعمال کیا ہے جس میں یمن میں سرگرم عرب اتحاد کو عسکری سپورٹ کی فراہمی ختم کر دینے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے کانگریس کی قرار داد کے متعلق کہا کہ یہ میرے آئینی اختیارات کو کمزور کرنے کے لیے ایک غیر ضروری اور خطر ناک کوشش ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ امریکی شہریوں اور فوجیوں کی جانیں فی الوقت اور مستقبل میں خطرے میں پڑ جائیں گی۔

    ٹرمپ نے مزید کہا کہ امریکی سپورٹ ضروری ہے تا کہ عرب اتحاد کے ان بعض ممالک میں رہنے والے 80 ہزار سے زیادہ امریکیوں کی حفاظت ہوسکے جن کو یمن میں موجود حوثیوں کی جانب سے حملوں کا خطرہ درپیش ہے۔

    یاد رہے کہ گذشتہ سال دسمبر میں امریکی سینیٹ نے یمن میں جاری سعودی عرب کی جنگ سے اپنی فوجیں واپس بلانے اور صحافی جمال خاشقجی کے قتل کے لیے سعودی ولی عہد کو ذمہ دار ٹھہرانے کے حق میں ووٹ دیا تھا۔

    یمن جنگ: اقوام متحدہ امن معاہدے پر عمل درآمد کو یقینی بنائے، خالد بن سلمان

    خیال رہے کہ اقوام متحدہ کے تحت ہونے والے مذاکرات کے نتیجے میں یمن کی حکومت اور حوثی مخالفین کے درمیان حدیدہ میں جنگ بند کرنے کا معاہدہ طے پایا جاچکا ہے، لیکن فریقین کی جانب سے معاہدے کی خلاف ورزی جاری ہے۔

  • امریکی کانگریس کا یمن میں عرب اتحاد کی حمایت ختم کرنے کا فیصلہ

    امریکی کانگریس کا یمن میں عرب اتحاد کی حمایت ختم کرنے کا فیصلہ

    واشنگٹن : امریکی کانگریس نے ایک قرار داد منظور کی ہے جس میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر زور دیا گیا ہے کہ وہ یمن میں سرگرم عرب اتحاد کی عسکری سپورٹ روک دیں۔

    تفصیلات کے مطابق ڈیموکریٹس کی اکثریت والے ایوان نمائندگان میں قرار داد کے حق میں 274 اور مخالفت میں 175 ووٹ آئے، واضح رہے کہ ریپبلکنز کی اکثریت والی سینیٹ سے یہ قرار داد پہلے ہی منظور ہو چکی ہے۔

    امریکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ کانگریس کی اس قرار داد کی منظوری میں کئی ماہ کا عرصہ لگ گیا۔

    کانگریس کے دونوں ایوانوں سے منظوری کے بعد اب اس قرار داد کو وہائٹ ہاؤس ارسال کیا جائے گا تاہم وہائٹ ہاؤس کی جانب سے گزشتہ ماہ یہ کہا جا چکا ہے کہ صدر ٹرمپ اس کو مسترد کر دیں گے۔

    مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ یہ دوسرا موقع ہو گا جب امریکی صدر قانونی سازی کے خلاف اپنا ویٹو کا حق استعمال کریں گے۔

    امریکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کے ویٹو کے حق کا غیر مؤثر بنانے کے لیے سینیٹ اور ایوان نمائندگان دونوں میں اس قرار داد کے لیے دو تہائی اکثریت کی ضرورت ہے۔

    مزید پڑھیں : یمن جنگ میں سعودی حمایت ختم کرنے کےلیے امریکی سینیٹ میں قرار داد پیش

    خیال رہے کہ نومبر 2018 میں کئی برسوں سے یمن میں جاری سعودی عرب کی قیادت میں کام کرنے والے عرب اتحاد کی حمایت ختم کرنے کے لیے قرارداد لانے اور اس پر گفتگو کرنے کے لیے ووٹنگ ہوئی تھی جس میں 63 سینیٹرز حق میں جبکہ صرف 37 مخالفت میں ووٹ دئیے تھے۔

    امریکی سینیٹرز کا جنگ میں حمایت کرنے کی تحریک چلانا امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے لیے ایک دھچکا ہے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر کانگریس نے یمن جنگ میں سعودی عرب کی حمایت کرنے کے لیے قرار داد منظور کی تو میں بحیثیت صدر اسے ویٹو کردوں گا۔

  • یمن جنگ: اقوام متحدہ امن معاہدے پر عمل درآمد کو یقینی بنائے، خالد بن سلمان

    یمن جنگ: اقوام متحدہ امن معاہدے پر عمل درآمد کو یقینی بنائے، خالد بن سلمان

    واشنگٹن/ریاض : سعودی سفیر خالد بن سلمان نے کہا ہے کہ حوثی جنگجوؤ مسلسل جنگی بندی معاہدے کی خلاف ورزی کررہے ہیں، عالمی برادری یمن میں قیام امن کےلیے اپنا کردار ادا کرے۔

    تفصیلات مطابق امریکا میں تعینات سعودی عرب کے سفیر شہزادہ خالد بن سلمان نے یمن جنگ کے حوالے سے کہا ہے کہ ایرانی حمایت یافتہ حوثی جنگجوؤ مستقل اسٹاک ہوم میں ہونے والے امن معاہدے کی خلاف ورزی کے مرتکب ہورہے ہیں۔

    خالد بن سلمان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹویٹ کیا کہ یمنی حکومت کے خلاف برسر پیکار حوثی جنگجوؤں کا رویہ منصفانہ نہیں، یہ مفاہمتی پالیسی اپنانے کے بجائے معاہدے کی خلاف ورزیاں کررہے ہیں۔

    خالد بن سلمان کا کہنا تھا کہ عرب اتحادی افواج کی جانب سے اسٹاک ہوم معاہدے کیلئے ہر ممکن تعاون کیا جارہا ہے لیکن حوثی یمنی عوام کے خلاف جارحیت کررہے ہیں۔

    عرب خبر رساں ادارے کے مطابق سعودی سفیر نے زور دیتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ امن معاہدے پر عمل درآمد یقینی بنائے اور معاہدے کی پاسداری نہ کرنے والوں کے خلاف کارروائی کرے۔

    مزید پڑھیں : اقوام متحدہ کے مبصرین پر حملہ امن معاہدے کی خلاف ورزی ہے، خالد بن سلمان

    خیال رہے کہ اس سے قبل خالد بن سلمان نے سلامتی کونسل کی منظوری کے بعد امن معاہدے کی نگرانی کے لیے جنرل پیٹرک کمائرٹ کی سربراہی میں یمن بھیجے گئے 75 عالمی مبصرین پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ عالمی مبصرین کے قافلے پر حوثیوں کی فائرنگ تشویش ناک عمل ہے۔

    مزید پڑھیں : یمن میں جنگ بندی، حوثی باغیوں اور سرکاری فورسز کے درمیان جھڑپیں ختم

    یاد رہے کہ گزشتہ برس دسمبر میں یورپی ملک سویڈن میں اقوام متحدہ کے تحت ہونے والے امن مذاکرات میں دونوں فریقن کے درمیان حدیدہ شہر میں جنگ بندی سمیت کئی نکات پر اتفاق ہوا تھا جس کے بعد یمن میں گذشتہ کئی برسوں سے جاری جنگ کے ختم ہونے کی امید پیدا ہوئی تھی۔

    یاد رہے کہ یمنی حکومت اور حوثیوں کے درمیان سنہ 2016 کے بعد سے یہ پہلے امن مذاکرات ہیں جس کے بعد تین نکات پر اتفاق رائے کیا گیا ہے اگر کسی بھی فریق کی جانب سے کوتاہی یا لاپرواہی کا مظاہرہ کیا گیا تو امن مذاکرات تعطلی کا شکار ہوسکتے ہیں۔

  • یمنی بچوں کی بس پر حملہ غلطی تھی، عرب اتحاد کا اعتراف

    یمنی بچوں کی بس پر حملہ غلطی تھی، عرب اتحاد کا اعتراف

    ریاض : عرب اتحاد کے ترجمان ترکی المالکی نے 9 اگست کو یمن کے صوبے صعدہ میں اسکول بس پر فضائی بمباری کا اعتراف کرتے ہوئے حملے کو فورسز کی غلطی قرار دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کی سربراہی یمن میں حوثی جنگجوؤں کے خلاف لڑنے والے عرب اتحاد کی جانب سے گذشتہ ماہ یمن کے صوبے صعدہ میں اسکول کے بچوں سے بھری ہوئی بس پر فضائی بمباری کی گئی تھی جس کے نتیجے میں 40 بچوں سمیت 51 افراد جاں بحق جبکہ 79 زخمی ہوئے تھے۔

    عرب خبر رساں اداروں کا کہنا ہے کہ عرب اتحاد کی جانب سے یمن میں اسکول بس پر حملے کو غلطی تسلیم کرتے ہوئے کہا ہے کہ فضائی بمباری میں ہونے والی اموات پر افسوس ہے۔

    عرب اتحاد کے ترجمان ترکی المالکی نے کہا ہے کہ 9 اگست کو بس پر کیے گئے حملے کے حوالے سے ہونے والی تحقیقات میں اعتراف کیا گیا ہے کہ صوبہ صعدہ میں فضائی حملوں کے دوران عسکری فورسز سے کچھ غلطیاں ہوئی تھیں۔

    ترجمان ترکی المالکی کا کہنا تھا کہ عوامی ہجوم کے درمیان موجود بس کو نشانہ بنانے سے منع کیا گیا تھا تاہم حکم تاخیر سے پہنچا۔

    ترجمان عرب اتحاد کا کہنا تھا کہ خفیہ ذرائع سے بس میں حوثی جنگجوؤں کی موجودگی کی اطلاع موصول ہوئی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ عرب اتحاد کے ترجمان ترکی المالکی نے تسلیم کیا کہ بس میں بچے موجود تھے اور بس پر فضائی بمباری کرنا عرب اتحاد کی غلطی تھی۔

    یاد رہے کہ 9 اگست کو بس پر فضائی بمباری کے بعد عرب اتحاد کے ترجمان نے کہا تھا کہ مذکورہ کارروائی حوثیوں کے سعودی شہر جازان پر بیلسٹک میزائل حملوں کا جواب تھا۔

    ریڈ کراس کے مطابق صعدہ میں موجود ریڈ کراس کے اسپتال میں 29 بچوں کی لاشیں لائی گئی تھیں جن کی عمریں 15 برس سے کم تھیں۔ جبکہ حملے میں زخمی ہونے والے 79 افراد میں بھی 56 بچے تھے۔

  • عرب اتحاد کی یمن میں کارروائی، 26 افراد ہلاک، حوثیوں کو دعویٰ

    عرب اتحاد کی یمن میں کارروائی، 26 افراد ہلاک، حوثیوں کو دعویٰ

    ریاض : سعودی عرب کی سربراہی میں لڑنے والے عرب اتحاد کی یمن کے پناہ گزین کیمپ پر فضائی بمباری میں 22 بچوں سمیت 26 افراد ہلاک ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق یمن میں برسر پیکار حوثی جنگجوؤں کی جانب سے سامنے آیا ہے کہ سعودی عرب کی سربراہی میں لڑنے والے عرب اتحاد نے ایک روز قبل یمن کے ایک پناہ گزین کیمپ پر فضائی حملہ کیا تھا جس کے نتیجے میں درجنوں بچے اور عورتیں ہلاک ہوئے تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ حوثی جنگجوؤں کے خلاف جنگ لڑنے والے عرب اتحاد کی جانب سے الحدیدہ بندر گاہ کے قریبی علاقے الدرہیمی میں واقع ایک پناہ گزین کیمپ پر کیا گیا تھا۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق عرب اتحاد کے فضائی حملے میں 22 یمنی بچے جبکہ 4 عورتیں لقمہ اجل بنے تھے۔

    یاد رہے کہ دو ہفتے قبل سعودی عرب کی سربراہی میں یمن میں لڑنے والی عرب اتحادی فورسز کی جانب سے ایک اسکول بس کو نشانہ بنایا گیا تھا جس کے نتیجے میں طالب علموں و سمیت 50 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ اسکول بس پر بمباری پر اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتیریس نے عرب اتحاد کی کارروائی پر تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا۔

    واضح رہے کہ 18 اگست کو سعودی فضائیہ نے یمن میں برسرپیکار حوثیوں کی جانب سے سعودی عرب کے سرحدی علاقے جازان پر داغا گیا بیلسٹک میزائل فضا میں ہی تباہ کردیا تھا۔