Tag: عرب ممالک

  • خطے کی موجودہ صورتحال، عرب ممالک 30 مئی کو سرجوڑکربیٹھیں گے

    خطے کی موجودہ صورتحال، عرب ممالک 30 مئی کو سرجوڑکربیٹھیں گے

    ریاض: متحدہ عرب امارات اور دوسرے خلیجی ممالک نے سعودی عرب کی طرف سے خطے کو درپیش سلامتی کے خطرات کے پیش نظر عرب لیگ اور خلیج تعاون کونسل کے سربراہ اجلاس بلائے جانے کےمطالبے کا خیرمقدم کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کے مطابق متحدہ عرب امارات کی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا ہےکہ ابو ظبی، ریاض کی طرف سے خلیجی ممالک اورعرب لیگ کی سربراہ کانفرنس کے انعقاد کے مطالبے کا خیر مقدم کرتا ہے۔

    بیان میں کہا گیا ہے کہ 30 مئی کو سعودی عرب کے شہر مکہ میں طلب کردہ عرب لیگ اور خلیجی سربراہ اجلاسوں میں خطے کو درپیش سلامتی کے خطرات پرغور اور ان سے نمٹنے کے لیے مشترکہ لائحہ عمل پرطے کیا جائے گا۔

    بیان میں مزید کہا گیا ہےکہ سعودی عرب کی طرف سے خلیجی اور عرب سربراہ کانفرنسوں کے انعقاد کا مطالبہ کوئی انوکھا اقدام نہیں بلکہ یہ خطے میں امن وسلامتی کو یقینی بنانے کے لیے سعودی عرب کی کاوشوں اور خادم الحرمین الشریفین کی مشترکہ چیلنجز سے نمٹنےکے لیے عرب اورخلیجی ممالک کی صف بندی کی مساعی کا حصہ ہے۔

    اماراتی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ اس وقت خلیجی ممالک نازک دور سے گذر رہےہیں۔ خطے کودرپیش خطرات اور چیلنجز سے نمٹنے کے لیے علاقائی قوتوں کی صف بندی ضروری ہے۔ عرب ممالک کے باہمی اتحاد اور یگانگت وقت اور حالات کا تقاضا ہے۔

    خطے اور عرب ممالک میں امن وامان اور استحکام کے لیے سعودی عرب کا کردار ہمیشہ قابل تحسین رہا ہے۔ تمام عرب ممالک بالخصوص خلیجی ملکوں کو اپنی خودمختاری، مشترکہ سلامتی اور اپنی کامیابیوں کو بچانے کے لیے اپنی صفوں میں اتحاد پیداکرنا ہوگا۔

    خیال رہے کہ سعودی عرب کے فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود نے گذشتہ روز 30 مئی کو خلیج تعاون کونسل اورعرب لیگ کے ہنگامی اجلاس بلانے کی دعوت دی ہے۔ یہ اجلاس مکہ معظمہ میں ہوں گے جبکہ اگلے روز 31 مئی کو اسلامی سربراہ اجلاس بھی مکہ معظمہ میں طلب کیا گیا ہے۔

  • عرب ممالک میں حماس کے حوالے سے مثبت سوچ میں اضافہ ہوا، امریکی سروے

    عرب ممالک میں حماس کے حوالے سے مثبت سوچ میں اضافہ ہوا، امریکی سروے

    واشنگٹن : امریکی سروے میں بتایا گیا ہے کہ امارات، کویت، اردن اور مصر میں عوامی سطح پر صہیونی ریاست کے ساتھ ہر طرح کے تعاون کے مخالف ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا میں کیے گئے ایک سروے جائزے میں کہا گیا ہے کہ عرب ممالک میں عوامی سطح پر فلسطینی تنظیم اسلامی تحریک مزاحمت حماس کے حوالے سے لوگوں کی مثبت سوچ میں اضافہ ہوا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ واشنگٹن انسٹیٹیوٹ کی جانب سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں کہا گیا کہ مصر، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور کویت جیسے ملکوں میں حماس کے بارے میں لوگوں کی مثبت سوچ میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے۔

    سروے رپورٹ میں اردن میں 57 فی صد ، لبنان میں 54 ، کویت میں 52 فی صد ،مصر، متحدہ عرب امارات میں بالترتیب 38، 34 اور 27 فی صد مثبت رائے پائی جاتی ہے۔

    سروے میں حصہ لینے والے 50 فی صد مصری رائے دہندگان نے اسرائیل کے ساتھ کسی بھی قسم کے تعاون کی مخالفت کی۔ رائے عامہ جائزے کے مطابق عرب ممالک فلسطین، اسرائیل تنازع کے حل کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ امارات، کویت، اردن اور مصر میں عوامی سطح پر صہیونی ریاست کے ساتھ ہر طرح کے تعاون کے مخالف ہیں۔عرب ممالک میں عوامی سطح پر اسرائیل کے ساتھ تعاون کی سب سے زیادہ مخالفت کویت کے عوام کی طرف سے کی گئی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ کویت میں 13 فی صد سے زیادہ لوگ اسرائیل کے ساتھ تعلقات کے حامی نہیں۔

  • مالی بحران، فلسطینی اتھارٹی کی عرب ممالک سے قرض کے لیے درخواست

    مالی بحران، فلسطینی اتھارٹی کی عرب ممالک سے قرض کے لیے درخواست

    رام اللہ : اسرائیل اور امریکا کی طرف سے معاشی پابندیوں کے باعث فلسطینی اتھارٹی شدیدمالی بحران کا سامنا کررہی ہے۔ مالی بحران سے نکلنے کے لیے اتھارٹی نے عرب ممالک سے قرض لینے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فلسطینی اتھارٹی کے ایک سینئر عہدیدار نے اپنی شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ صدر محمود عباس قاہرہ میں ہونے والے عرب وزرائے خارجہ کے اجلاس میں عرب ممالک سے مالی مدد اور قرض کی فراہمی کی اپیل کریں گے۔

    فلسطینی اتھارٹی کے عہدیدار کاکہنا تھا کہ ہم اسرائیلی ریاست کی بلیک میلنگ کے آگے نہیں جھکیں گے۔ فلسطینی اتھارٹی کو معاشی بحران سے دوچار کرنے کا مقصد صہیونی ریاست کے سامنے گھٹنے ٹیکنے پرمجبور کرناہے مگرہم ایسا نہیں کریں گے۔

    مزید پڑھیں : امریکی امن پلان میں جزیرہ سیناء فلسطینیوں کو دینے کی تجویز شامل نہیں، گرین بیلٹ

    بیت لحم میں یہودی آباد کار نے فلسطینی خاتون کو گاڑی تلے روند کر شہید کردیا

    خیال رہے کہ فلسطینی اتھارٹی نے گذشتہ دو ماہ کے دوران اسرائیل کی طرف سے ٹیکسوں کی جمع کی گئی کچھ رقم وصول کرنے سے یہ کہہ کر انکار کردیا تھا کہ اسرائیل فلسطینی ٹیکسوں کی رقم میں کٹوتی نہ کرے اور پوری رقم ادا کرے مگر اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کو ملنے والی رقم صہیونی ریاست کے خلاف لڑتے ہوئے شہید،زخمی اور قیدیوں کے خاندانوں کی کفالت پر صرف کی جا رہی ہے۔

  • قطر مخالف عرب ممالک کا آج ہونیوالی دوحہ پارلیمانی کانفرنس کا بائیکاٹ

    قطر مخالف عرب ممالک کا آج ہونیوالی دوحہ پارلیمانی کانفرنس کا بائیکاٹ

    ابوظہبی : متحدہ عرب امارات،سعودی عرب، مصر اور بحرین نے بین الاقوامی پارلیمانی فیڈریشن کی جنرل اسمبلی کے قطر میں ہونے والے عالمی اجلاس میں شرکت کا بائیکاٹ کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سالانہ 140 ویں عالمی پارلیمانی کانفرنس آج ( ہفتے کو ) قطر کی میزبانی میں دارالحکومت دوحہ میں منعقد ہوگی، قطر کا بائیکاٹ کرنے والے چاروں عرب ممالک نے کانفرنس میں شرکت کا بھی بائیکاٹ کردیا۔

    قطر کا بائیکاٹ کرنے والے چاروں ممالک کی طرف سے جاری ایک مشترکہ بیان میں کہا گیا کہ چاروں ملکوں نے جنیوا میں ہونے والے پارلیمانی اجلاس میں اگلے اجلاس کی میزبانی قطر کو دیے جانے کے خلاف اپنا اعتراض جمع کرایا تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق جنیوا میں جمع کرائے گئے اعتراض میں کہا گیا تھا کہ جب تک قطر گروپ چار کے مطالبات اور شرائط تسلیم نہیں کرتا۔

    قطر کا بائیکاٹ کرنے والی ریاستوں مؤقف ہے کہ قطر دہشت گردی کی پشت پناہی اور دوسرے ملکوں کے اندرونی معاملات میں مداخلت سے باز نہیں آتا اس وقت تک دوحہ میں ہونے والی کسی بھی سرگرمی میں شرکت کا بائیکاٹ کیا جائے گا۔

    بیان میں کہا گیا کہ قطر کی طر ف سے عرب ممالک کے منصفانہ مطالبات کا کوئی جواب نہیں دیا گیا بلکہ دوحہ دہشت گردی کی معاونت او دوسرے ملکوں کے اندرونی معاملات میں مداخلت کی اپنی روش سے بازنہیں آیا ہے۔

    مزید پڑھیں : خلیجی ریاستوں کا قطر بائیکاٹ، دوحہ ایئر پورٹ پر مسافروں کی تعداد میں‌ کمی

    یاد رہے کہ متحدہ عرب امارات، مصر، سعودی عرب اور بحرین نے سنہ 2017 جون میں سعودی عرب میں اسلامی ممالک کی کانفرنس منعقد ہونے کے بعد قطر پر دہشت گرد تنظیموں کی پشت پناہی کرنے کا الزام عائد کرکے سفارتی بائیکاٹ کردیا تھا۔

  • عرب ممالک فلسطین میں دیرپا امن و استحکام کو اپنی ذمہ داری سمجھتے ہیں، عرب کانفرنس

    عرب ممالک فلسطین میں دیرپا امن و استحکام کو اپنی ذمہ داری سمجھتے ہیں، عرب کانفرنس

    تیونس : عرب کانفرنس کے شرکا کا کہنا ہے کہ نے غزہ پر اسرائیلی جارحیت سے متعلق کہا ہے کہ مستقبل قریب میں عرب ممالک امن فارمولے کا اعلان کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق تیونس میں منعقدہ عرب لیگ کی کانفرنس کے سالانہ اجلاس کے موقع پر عرب کانفرنس کے ترجمان محمود الخمیری کا کہنا تھا کہ عرب ممالک صیہونی ریاست کا انٹرنیشنل قانون کے ذریعے تعاقب کریں گے۔

    محمود الخمیری کا کہنا تھا کہ عرب ریاستوں کی مسئلہ فلسطین کے حوالے منصفانہ کوششیں جارہی ہیں، عرب ممالک مقبوضہ فلسطین میں امن و استحکام اور دیر پا قیام امن کو اپنا فرض اؤل اور ذمہ سمجھتی ہے۔

    خیال رہے کہ 27 مارچ کو فلسطین میں اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی بے سود ثابت ہوئی تھی، اسرائیلی فوج نے فضائی بمباری کی تھی۔

    غزہ پٹی پر اسرائیلی فوج نے ایک بار پھر فضائی بمباری کی اور حماس کے کئی ٹھکانوں کو نشانہ بنایا تاہم ہلاکتوں سے متعلق کوئی اطلاعات سامنے نہیں آئیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ حماس نے غزہ پٹی میں اسرائیل کے ساتھ فائر بندی کا اعلان کیا تھا، یہ فائر بندی مصری مداخلت کے نتیجے میں عمل میں آئی۔

    مزید پڑھیں : حماس سے جنگ بندی کے باوجود اسرائیلی فوج کی فضائی بمباری

    البتہ غزہ میں تازہ اسرائیلی بمباری کے حوالے سے عسکری حکام نے کوئی تصدیق نہیں کی، جبکہ غیر ملکی میڈٰیا نے فضائی بمباری سمیت کئی ہلاکتوں کا بھی دعویٰ کیا ہے۔

    یاد رہے کہ دو روز قبل غزہ سے 10 راکٹ داغے گئے تھے، جنوبی اسرائیل اور دیگر علاقوں میں بار بار خطرے کے سائرن بجتے رہے، اسرائیلی فوج کا کہنا تھا کہ فلسطینیوں کے داغے گئے متعدد راکٹ تباہ کردئیے گئے ہیں۔

  • کویت ایئر پورٹ پر تین روز سے پھنسے پاکستانیوں کو بورڈنگ پاس جاری

    کویت ایئر پورٹ پر تین روز سے پھنسے پاکستانیوں کو بورڈنگ پاس جاری

    کراچی: کویت ایئر پورٹ پر تین روز سے محصور ہوئے پاکستانیوں کی سن لی گئی،پاکستانی سفارتی عملہ کویت ایئر پورٹ پہنچ گیا، مسافروں سے ملاقات کے بعد بورڈنگ پاسز بھی جاری کر دیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز کویت میں پھنسے پاکستانیوں کی آواز بن گیا، سفارت خانے کی مداخلت پر کویت سے لاہور آنے والے مسافروں کو بورڈنگ پاس جاری کر دیا گیا۔

    [bs-quote quote=”ایئر پورٹ پر محصور پاکستانیوں کی واپسی کا عمل پیر تک مکمل ہونے کا امکان ہے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_job=”ترجمان دفتر خارجہ”][/bs-quote]

    کویت میں پھنسے مسافروں کو وطن لانے کے لیے پرواز کویتی وقت کے مطابق رات 10 بجے لاہور کے لیے روانہ ہوگی۔

    خیال رہے کہ مسافر تین روز قبل امریکا سے براستہ کویت لاہور آ رہے تھے تاہم موسم کی خرابی کے باعث ایئر پورٹ پر محصور ہو کر رہ گئے تھے۔

    کویتی ایئر پورٹ پر پھنسے پاکستانیوں کا کوئی پُرسانِ حال نہیں تھا، مسافروں میں بزرگ، خواتین اور بچے شامل ہیں جو تین دن سے ایئر پورٹ پر اذیت جھیل رہے ہیں۔

    واضح رہے کہ سعودی عرب، کویت، اور اردن میں طوفانی بارشوں اور سیلاب نے تباہی مچائی ہے جس کے باعث درجنوں افراد جاں بحق ہو چکے ہیں اور نظامِ زندگی مفلوج ہو کر رہ گیا ہے۔

    دوسری طرف ترجمان دفترِ خارجہ نے کہا ہے کہ کویتی ایئر پورٹ بارشو ں میں ایمرجنسی کے نفاذ کے باعث بند کیا گیا، ائیر پور ٹ بند ہونے سے پا کستان آ نے والی 3 پروازیں منسوخ ہوئیں، جس کی وجہ سے پاکستان آنے والے مسافر محصور ہوئے۔


    یہ بھی پڑھیں:  سعودی عرب، کویت، اردن میں طوفانی بارشوں اور سیلاب سے تباہی، درجنوں افراد جاں بحق


    ترجمان نے کہا کہ کویت میں پاکستانی سفارت خانے کا عملہ ائیر لائن عملے سے رابطے میں ہے، کچھ پاکستانیوں کو آج را ت وطن واپس پہنچا دیا جائے گا، ایئر پورٹ پر محصور پاکستانیوں کی واپسی کا عمل پیر تک مکمل ہونے کا امکان ہے۔

    ترجمان کے مطابق کچھ افراد کو کل آنے والی پرواز میں ایڈجسٹ کیا جائے گا، جب کہ سفارتی عملہ ضروریات پوری کرنے کے لیے مسافروں سے رابطے میں ہے، کویت میں پاکستانی سفارت خانے کے 2 افسران مستقل ایئر پورٹ پر موجود ہیں۔

  • عرب ممالک شاہانہ طرز زندگی اوراضافی اخراجات ترک کریں، آئی ایم ایف

    عرب ممالک شاہانہ طرز زندگی اوراضافی اخراجات ترک کریں، آئی ایم ایف

    دبئی : سربراہ آئی ایم ایف کرسٹین لیگارڈ نے کہا ہے کہ عرب ممالک کو معیشت کی زبوں حالی سے محفوظ رہنے کے لیے اضافی اخراجات کو کم کرنا ہوگا.

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا، سربراہ آئی ایم ایف کا کہنا تھا کہ عرب ممالک کو کسی اور سے نہیں بلکہ بے روزگاری، ترقی کے کم مواقع اور غیر ضروری اخراجات کی عادت سے خطرہ ہے.

    انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ کی سربراہ کرسٹین لیگارڈ نے کہا کہ اگر عرب ممالک اس پیچیدہ صورت حال سے نکلنا چاہتے ہیں تو انہیں اپنے اضافی اخراجات کو کم کرتے ہوئے مستحکم پیداواری عمل کو آگے بڑھانا ہوگا۔

    کرسٹین لیگارڈ کا کہنا تھا کہ معیشت کو بحال رکھنے کے لیے ملکی پیداوار میں ترقی سے ملازمتوں کے نئے مواقع پیدا کرنا ہوں گے اور ملک کے اندر موجود صلاحیتوں سے فائدہ اُٹھانا چاہیے.

    انہوں نے مزید کہا کہ عرب ریاستوں اپنے حکومتی اداروں میں ملازمین کے اضافی معاوضوں اور رعایتوں کو بھی ختم کرنا ہو گا کیوں کہ ایسے اقدامات سے ہی ملکی اخراجات میں کمی واقع ہو سکے گی.

    سربراہ آئی ایم ایف نے کہا کہ عرب ممالک کو اپنے شاہانہ طرز زندگی پر بھی نظر ثانی کرنے کی ضرورت ہے اور ایسے اضافی اخراجات سے جان چھڑانی ہوگی.


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • عرب ممالک میں پاکستانیوں کے تحفظ کیلئے حکمت عملی بنائی جائے، میاں زاہد حسین

    عرب ممالک میں پاکستانیوں کے تحفظ کیلئے حکمت عملی بنائی جائے، میاں زاہد حسین

    اسلام آباد : بزنس مین پینل کے سینئر وائس چیئر مین اور سابق صوبائی وزیر میاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ عرب ممالک کے تیزی سے بدلتے ہوئے حالات کے پیش نظر حکومت عرب ممالک میں اپنے مفادات اور تارکین وطن کے تحفظ کیلئے جامع حکمت عملی بنائے۔

    یہ بات انہوں نے ایک بیان میں کہی, اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کو ترجیح دی جائے جہاں بیس لاکھ پاکستانی روزگار کے سلسلے میں مقیم ہیں جو بھاری مقدار میں زر مبادلہ بھیج کر ملکی معیشت میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔

    میاں زاہد حسین کا کہنا تھا کہ اس وقت چالیس لاکھ پاکستانی دیگر ممالک میں روزگار کے سلسلے میں مقیم ہیں جن میں سے نصف تعداد مزدوروں کی ہے اور باقی ہُنرمند ہیں جبکہ صرف دو فیصد افراد اعلیٰ تعلیم یافتہ ہیں۔

    انہون نے مزید کہا کہ تعلیم یافتہ افراد کی شرح میں اضافے سے ملکی امیج اور زرمبادلہ کی آمدنی میں اضافہ اور بے روزگاری میں کمی لائی جا سکتی ہے جس کے لئے پاکستان اوورسیز ایمپلائیمنٹ پروموٹرز ایسوسی ایشن کے دیرینہ مسائل کو حل کرنا اور ان سے مشاورت کرنا ضروری ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

     

  • عرب ممالک کو بات چیت کےلیے پابندیاں ہٹانی ہوں گی‘ قطر

    عرب ممالک کو بات چیت کےلیے پابندیاں ہٹانی ہوں گی‘ قطر

    دوحہ : قطر کے وزیر خارجہ کا کہناہےکہ قطر اس وقت تک عرب ممالک سے بات چیت نہیں کرے گا جب تک کہ ان پر عائد معاشی اور سفری پابندیاں نہیں ہٹائی جاتیں۔

    تفصیلات کےمطابق وزیر خارجہ شیخ محمد بن عبدالرحمن الثانی نےصحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ قطر پر پابندیاں عائد ہیں اس لیےعرب ممالک سے کوئی بات چیت نہیں ہوگی۔

    قطری وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ وہ اگلے ہفتے امریکہ کا دورہ کریں گے جس میں امریکی حکام کے ساتھ عرب ممالک کے ساتھ تنازعے کے باعث قطر کی معیشت اور دہشت گردی کے خلاف جنگ پر اثرات پر بات چیت کریں گے۔

    وزیر خارجہ نے کہا کہ چھ ملکی خلیجی تعاون کونسل کے متعلق امور پر ان سے بات چیت ہو سکتی ہے۔اس کونسل میں قطر، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، بحرین، کویت اور عمان شامل ہیں۔

    شیخ محمد بن عبدالرحمن الثانی نے کہا کہ اگر ان کے ملک کا بائیکاٹ جاری رہا تو وہ علاقے کے دوسرے ممالک پر بھروسہ کریں گے جن میں سعودی عرب کا حریف ایران بھی شامل ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس متبادل منصوبہ ہے جو ترکی، کویت اور عمان پر مبنی ہے۔


    سعودی عرب سمیت 7 عرب ممالک نےقطرسےسفارتی تعلقات منقطع کردیے


    واضح رہےکہ دو ہفتے قبل سعودی عرب اور مصر سمیت 7 عرب ممالک نے سیکیورٹی وجوہات پر قطر سے سفارتی تعلقات منقطع کر دیےتھے۔

  • امریکہ کی عرب ممالک کےدرمیان مصالحت کرانےکی پیشکش

    امریکہ کی عرب ممالک کےدرمیان مصالحت کرانےکی پیشکش

    واشنگٹن : امریکی وزیرخارجہ ریکس ٹلرسن کہناہےکہ خلیج تعاون کونسل کےممالک کو اپنے اختلافات ختم کرنا ہوں گے۔

    تفصیلات کےمطابق امریکہ نے قطر کے رویے پر اظہار تشویش کرتے ہوئے کہا کہ قطر اور ہمسایہ ممالک کے درمیان تعلقات کو درست سمت میں لانا چاہتے ہیں۔ قطر اور خلیجی ممالک کے درمیان کشیدگی کی صورت حال مستقل طور پر نہیں دیکھنا چاہتے۔

    امریکہ نے کہا ہے کہ وہ نہیں چاہتا ہے کہ قطر اور خلیجی ممالک کے درمیان کشیدگی کی صورت حال مستقل طور پر برقرار رہے۔

    خیال رہےکہ امریکی فوج کا سینٹرل کمانڈکا مرکزی دفترقطر کےالعبید ہوائی اڈےپرقائم ہے۔

    دوسری جانب خلیجی عرب ممالک کی جانب سے قطر سے سفارتی تعلقات منقطع کیے جانے کے بعد کویت نے مصالحت کی کوششیں شروع کردیں۔

    کویت کے امیر شیخ صباح الاحمد الصباح نےسعودی عرب کے سفیر شہزادہ خالد الفیصل سے ملاقات کی اور ان سے صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ اس موقع پر شہزادہ خالد الفیصل نےامیر کویت کو شاہ سلمان کا پیغام بھی پہنچایا۔

    بعدازاں امیر کویت شیخ صباح نےقطر کے حکمران شیخ تمیم حماد الثانی سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا اور صورت حال پر بات چیت کی ۔اس دوران انہوں نےقطر کے حکمران پر زور دیا کہ وہ ایسے کسی بھی اقدام سے گریز کریں جس کے نتیجے میں صورت حال مزید خرابی کی جانب جائے۔


    سعودی عرب سمیت 7 عرب ممالک نےقطرسےسفارتی تعلقات منقطع کردیے


    واضح رہےکہ گزشتہ ماہ سعودی عرب اور مصر سمیت 7 عرب ممالک نے سیکیورٹی وجوہات پر قطر سے سفارتی تعلقات منقطع کر دیےتھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں