Tag: عرس

  • حضرت لال شہباز قلندرؒ کے عرس پر 5 ہزار سے زائد پولیس اہلکار تعینات کرنے کا فیصلہ

    حضرت لال شہباز قلندرؒ کے عرس پر 5 ہزار سے زائد پولیس اہلکار تعینات کرنے کا فیصلہ

    کراچی :  حضرت لال شہباز قلندرؒ کے عرس پر5  ہزار سے زائد پولیس اہلکار تعینات کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق چیف سیکریٹری سندھ اورصوبائی وزیر اوقاف کی زیر صدارت اجلاس ہوا، جس میں لعل شہباز قلندر کےعرس پر5 ہزار سے زائد پولیس اہلکار تعینات کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

    چیف سیکریٹری سندھ آصف حیدر شاہ نے بتایا کہ سالانہ 3 روزہ عرس 17فروری سےشروع ہوگا اور عرس میں 25 لاکھ سے زائد زائرین شرکت کریں گے۔

    اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ زائرین کیلئے انڈس ہائی وے پر ہر 30 کلومیٹر پر میڈیکل کیمپ بنایا جائے گاْ

    چیف سیکریٹری سندھ نے محکمہ صحت کوعرس کے دوران اضافی ڈاکٹرز، پیرامیڈیکل اسٹاف اورایمبولینسز فراہم کرنے کی ہدایت کردی۔

    وزیراوقاف نے اجلاس میں بریفنگ کے دوران بتایا کہ درگاہ کےاطراف گداگروں کیخلاف کارروائی کی جائے ، درگاہ کےداخلی راستوں پرواک تھرو گیٹس، میٹل ڈیٹیکٹرز اور بائیو میٹرک نظام نصب کیا گیا۔

    اجلاس میں بھاری گاڑیوں کےسیہون میں داخلے پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے سندھ فوڈ اتھارٹی کو عرس کےدوران ہوٹلوں اور کھانے پینے کے مراکزکی سخت نگرانی کی ہدایت کردی۔

    حضرت لال شہباز قلندرؒ کے عرس کے دوران بجلی کی بلا تعطل فراہمی کے لیے حیسکو کو خصوصی ہدایات جاری کردی گئیں ہیں۔

  • لعل شہباز قلندر عرس: پنجاب سے خصوصی ٹرینیں چلانے کا اعلان

    لعل شہباز قلندر عرس: پنجاب سے خصوصی ٹرینیں چلانے کا اعلان

    لاہور: صوبہ سندھ کے صوفی بزرگ حضرت لعل شہباز قلندر کے عرس کے موقع پر پنجاب سے 3 اسپیشل ٹرینیں چلانے کا اعلان کیا گیا ہے، تمام اسپیشل ٹرینیں 18 اکانومی کوچز پر مشتمل ہوں گی۔

    تفصیلات کے مطابق حضرت لعل شہباز قلندر کے عرس پر پنجاب سے 3 اسپیشل ٹرینیں چلانے کا اعلان کیا گیا ہے، پہلی اسپیشل ٹرین 19 مارچ کو فیصل آباد سے سیہون شریف پہنچے گی۔

    دوسری اسپیشل ٹرین 19 مارچ کو لاہور سے زائرین کو لے کر روانہ ہوگی جبکہ تیسری ٹرین 20 مارچ کو لاہور ہی سے دوپہر ساڑھے 12 بجے روانہ ہوگی۔

    ریلوے حکام کا کہنا ہے کہ تمام اسپیشل ٹرینیں 18 اکانومی کوچز پر مشتمل ہوں گی، 25 مارچ کو سیہون شریف سے تینوں اسپیشل ٹرینیں واپس روانہ ہوں گی۔

  • عظیم بزرگ حضرت بابا فرید گنج شکرؒ کے سالانہ عرس کا آغاز ہوگیا

    عظیم بزرگ حضرت بابا فرید گنج شکرؒ کے سالانہ عرس کا آغاز ہوگیا

    پاکپتن: عظیم بزرگ حضرت بابا فرید الدین مسعود گنج شکرؒ کے 778ویں سالانہ عرس کا آغاز ہوگیا، سجادہ نشین نے عرس کی 15 روزہ تقریبات کا آغاز کیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکپتن میں گنج شکرؒ کا عرس زائرین بڑے عقیدت واحترام سے منارہے ہیں۔ رواں سال کرونا وبا کے پیش نظرعرس کی تقریبات کو محدود رکھا گیا ہے۔ دوسرے شہروں سے زائرین کو عرس کی تقریبات میں شرکت کی اجازت نہیں ہوگی، محدود رسومات کے تحت بہشتی دروازہ بھی 2دن علامتی طور پر کھولا جائے گا۔

    حضرت با با فرید گنج شکررحمۃ اللہ علیہ کے پندرہ روزہ عرس میں آج غسل، چادر پوشی اور دعا کی تقاریب سے آغاز ہوگا۔ عرس کے موقع پرمقامی انتظامیہ اورپولیس کی جانب سے تمام حفاظتی اقدامات مکمل کرلیے گئے ہیں۔

    مزار شریف کی پُرنور فضا نعرہ تکبیر اللہ اکبر اور حق فریدؒ یا فریدؒ کے نعروں سے معطر ہے اور زائرین مزار شریف اپنی حاجات کی پوری ہونے کے لیے دعائیں کر رہے ہیں اور فاتحہ خوانی کر رہے ہیں اور چادر چڑھا رہے ہیں۔

    اس موقع پرسجادہ نشین کی جانب سے ملک کی ترقی اور خوشحالی کے لیے خصوصی دعائیں مانگی جائیں گی۔

  • کرونا وائرس: لعل شہباز قلندر کا سالانہ عرس ملتوی

    کرونا وائرس: لعل شہباز قلندر کا سالانہ عرس ملتوی

    جامشورو: حکومت سندھ نے کرونا وائرس کے پیش نظر صوفی بزرگ لعل شہباز قلندر کا سالانہ عرس ملتوی کردیا، عرس 18 شعبان سے شروع ہونا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈپٹی کمشنر جامشورو کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کے پیش نظر لعل شہباز قلندر کا عرس اس سال نہیں ہوگا، عرس کا انعقاد آئندہ سال کیا جائے گا۔

    خیال رہے کہ لعل شہباز قلندر کا عرس ہر سال صوبہ سندھ کے شہر سیہون میں ان کے مزار پر 18، 19 اور 20 شعبان کو منعقد کیا جاتا ہے جس میں پورے ملک سے لاکھوں زائرین شرکت کرتے ہیں۔

    اس موقع پر مزار اور شہر بھر میں سخت سیکیورٹی کا انتظام کیا جاتا ہے۔

    چیف سیکریٹری سندھ کے مطابق گزشتہ برس لعل شہباز قلندر کے عرس کے موقع پر 25 لاکھ سے زائد زائرین نے شرکت کی۔

    سنہ 2017 میں قلندر کے مزار کو خون سے نہلا دیا گیا جب 16 فروری کی شام مزار کے احاطے میں ہولناک خودکش بم دھماکہ ہوا، حملے میں 123 افراد ہلاک اور 550 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔

    دھماکہ عین اس وقت ہوا تھا جب مزار میں دھمال ڈالی جارہی تھی، جاں بحق ہونے والے افراد میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے۔

    دھماکے کے باوجود بھی مزار اور صاحب مزار سے لوگوں کی عقیدت کسی طور کم نہ ہوسکی اور آنے والے سالوں میں یہاں رش کم ہونے کے بجائے مزید بڑھا جس سے زائرین کے عقیدے کو مزید تقویت ملتی ہے۔

  • حضرت لعل شہباز قلندر کے عرس کے لیے سیکورٹی کے سخت انتظامات کرنے کا فیصلہ

    حضرت لعل شہباز قلندر کے عرس کے لیے سیکورٹی کے سخت انتظامات کرنے کا فیصلہ

    حیدر آباد: کمشنر حیدر آباد محمد عباس بلوچ نے کہا ہے کہ موجودہ صورت حال کو مد نظر رکھتے ہوئے حضرت لعل شہباز قلندر کے عرس کے لیے سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے جا رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق حضرت لعل شہباز قلندر کے عرس کے لیے سیکورٹی کے سخت انتظامات کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، لوگوں کی سرگرمیوں کو مانیٹر کرنے کے لیے مختلف مقامات پر سی سی ٹی وی کیمرے نصب کیے جائیں گے۔

    سیکورٹی پلان کے تحت 8 زون میں سیکورٹی ہوگی جس میں 4 ہزار 500 پولیس اہل کار اور 300 سے زائد رینجرز کے جوان سیکورٹی کے فرائض انجام دیں گے، قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں کے اہل کار بھی سیکورٹی کے فرائض ادا کریں گے۔

    گرمی کی شدت میں اضافے کے پیش نظر سہون شہر میں ٹھنڈے پانی کی سبیلیں بھی قائم کی جائیں گی۔ کمشنر حیدر آباد نے نے کوتاہی برتنے پر محکمہ اوقاف کے افسران پر سخت برہمی کا اظہار بھی کیا۔

    خیال رہے کہ عظیم صوفی بزرگ حضرت لعل شہباز قلندر کا 767 واں سالانہ سہ روزہ عرس 18،19 اور 20 شعبان المعظم کو سہون شریف میں منعقد ہوگا۔

    یہ بھی پڑھیں:  حضرت لعل شہباز قلندر محبت کا یپغام لیے سندھ آئے، مختصر حالات زندگی

    عرس کے انتظامات کا جائزہ لینے کے لیے شہباز میلہ کمیٹی کا اہم اجلاس کمشنر حیدرآباد محمد عباس بلوچ کی زیر صدارت سہون شریف کے سید عبداللہ شاہ انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز کے ہال میں منعقد ہوا۔

    اجلاس میں ڈی آئی جی حیدر آباد نعیم شیخ ، چیئرمین میلہ کمیٹی ڈی سی جامشورو کیپٹن ریٹائرڈ فرید الدین مصطفیٰ، ایس ایس پی جامشورو سمیت رینجرز، پولیس، اسپیشل برانچ و ضلعی انتظامیہ کے افسران نے شرکت کی۔

    حضرت لعل شہباز قلندر کا سالانہ عرس 18 شعبان سے شروع ہوگا جو 20 شعبان تک جاری رہے گا، عرس کی تقریبات میں ہر سال لاکھوں عقیدت مند شریک ہوتے ہیں۔

  • صوفی بزرگ مادھو لعل حسینؒ کا عرس، زائرین کا دھمال کے ذریعے عقیدت کا اظہار

    صوفی بزرگ مادھو لعل حسینؒ کا عرس، زائرین کا دھمال کے ذریعے عقیدت کا اظہار

    لاہور: صوفی بزرگ مادھو لعل حسینؒ کے عرس مبارک کے تیسرے روز بھی زائرین نے بڑی تعداد میں شرکت کی اور دھمال کے ذریعے اپنی عقیدت کا اظہار کیا۔

    تفصیلات کے مطابق صوفیانہ کلام کے ذریعے اسلامی تعلیمات اور احترام انسانیت کا درس دینے والے صوفی بزرگ مادھول لال حسین کے عرس مبارک کے تیسرے روز بھی زائرین کی بڑی تعداد عقیدت و محبت کے پھول نچھاور کرنے کے لیے پہنچی۔

    رات گئے تک لوگ دھمال ڈالتے رہے، عقیدت مندوں کا کہنا تھا کہ یہاں انکی منتیں مرادیں پوری ہوتی ہیں۔

    مادھول لعل حسین کے مزار کے احاطے میں صدیوں پرانے مچ کو جلایا، عرس میں پنجاب بھر سے زائرین شریک ہوئے، مادل لعل حسین کے عرس کے موقع پر سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔

    عرس کا آخری روز خواتین کے لیے مختص ہے، گذشتہ تین روز تک عقیدت مندوں کی بڑی تعداد نے مزار پر حاضری دی اور دعائیں کیں۔

    حضرت مادھو لعل حسین شاہ کا مزار شالیمار باغ کے قریب باغبانپورہ میں واقع ہے اور صدر ایوب کے دور سے قبل عرس کی تقریبات شالیمار باغ میں ہی ادا کی جاتی تھی لیکن صدر ایوب نے شالیمار باغ میں کسی بھی قسم کی تقریبات پر پابندی کے بعد سے عرس مزار کے احاطے میں منایا جاتا ہے۔

  • حضرت مادھو لعل حسینؒ کے عرس کی تقریبات کا آغاز

    حضرت مادھو لعل حسینؒ کے عرس کی تقریبات کا آغاز

    لاہور: پنجاب میں 432ویں سالانہ تین روزہ عرس حضرت مادھو لعل حسینؒ کا آغاز ہوگیا، ملک بھر سے زائرین کی آمد کا سلسلہ جاری ہے جبکہ سخت سیکیورٹی کے انتظامات بھی کیئے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور شہر کے باغبانپورہ شالیمار کے علاقے میں حضرت سخی مادھو لعل حسین رحمت اللہ علیہ کا چار سو بتیس واں سالانہ عرس شروع ہوگیا، جو تین روز تک جاری رہے گا جسے لاہوری میلہ چراغاں کے نام سے بھی جانتے ہیں۔

    ملک بھر سے زائرین کی آمد کا سلسلہ شروع ہو گیا، محکمہ اوقاف نے زائرین کی سہولت اور دربار پر آنے والے عقیدت مندوں کے لیے خصوصی انتظامات کئے ہیں۔

    زائرین کے لیے لنگر کا بھی وسیع انتظام کیا گیا، دربار کے اندرونی اور داخلی راستوں پر پولیس اہلکار تعینات کئے گئے ہیں۔

    حضرت مادھو لعل حسین شاہ کے عرس کے موقع پر میلہ چراغاں پنجاب کی ثقافت کا انمٹ حصہ بن چکا ہے جو بسنت کے بعد دوسرا ثقافتی میلہ ہے جہاں لوگوں کی کثیر تعداد جمع ہو تی ہے۔

    تین روز تک جاری رہنے والی عرس کی تقریبات کے لیے پنجاب حکومت کی جانب سے سخت حفاظتی اقدامات کیے گئے ہیں اور مزار کے اطراف پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے۔

    حضرت مادھو لعل حسین شاہ کا مزار شالیمار باغ کے قریب باغبانپورہ میں واقع ہے اور صدر ایوب کے دور سے قبل عرس کی تقریبات شالیمار باغ میں ہی ادا کی جاتی تھی لیکن صدر ایوب نے شالیمار باغ میں کسی بھی قسم کی تقریبات پر پابندی کے بعد سے عرس مزار کے احاطے میں منایا جاتا ہے۔

  • خواجہ غریب نوازؒ کے عرس کی تقریبات جاری، دنیا بھر سے عقیدت مندوں کی آمد

    خواجہ غریب نوازؒ کے عرس کی تقریبات جاری، دنیا بھر سے عقیدت مندوں کی آمد

    اجمیرشریف: سلطان الہند معین الدین چشتیؒ کے عرس کی تقریبات جاری ہیں، دنیا بھر سے عقیدت مندوں کی آمد کا تانتا بندھ گیا۔

    تفیصلات کے مطابق سلسلہ چشت کے عزیم صوفی بزگ غریب نواز کے عرس کی تقریبات اجمیرشریف میں جاری ہیں، دنیا بھر سے جمع زائرین فیض حاصل کر رہے ہیں۔

    خواجہ معین الدین چشتی عرس میں شرکت کے لیے دنیا بھر سے زائرین مزار پر حاضری کیلئے اجمیر کا رخ کر رہے ہیں۔پاکستانی زائرین کی بڑی تعداد بھارتی سفارت خانے سے ویزہ نہ ملنے پر شرکت سے محروم رہے۔

    عرس کا باقاعدہ آغاز یکم رجب سے ہوا، تقریبات جھنڈا کشائی کی رسم سے شروع کی گئیں، جنتی دروازہ بھی کھولا گیا، پانچ رجب کو محفل سماع اور چھ رجب کو بڑی قل شریف ہوگی۔

    خیال رہے کہ دہشت گردی کے خطرات کے پیش نظر محفل سماع پر حکومت نے پابندی عائد کی تھی، بعد ازاں پابندی ختم کردی گئی۔

    عظیم صوفی بزرگ خواجہ غریب نواز نے چھٹی صدی عیسوی میں افغانی چشتی سلسلے کو ہندوستان میں متعارف کرایا، انہوں نے اپنی تعلیمات کے ذریعے امن و آشتی کا درس دیا۔

    غریبوں کی بندہ پروری کرنے کے سبب عوام نے خواجہ غریب نواز کے لقب سے نواز دیا، یہی عقیدت ہے کہ آج بھی ہزاروں کی تعداد میں زائرین مزار پر حاضری دے رہے ہیں، غریب نواز کے نام پر کئی قوال حضرات اپنا کلام دربار بابا فرید پرحاضری کے دوران پڑھنا باعث عقیدت سمجھتے ہیں۔

  • پاکستان آج ٹیک آف کررہا ہے ‘ چیف جسٹس

    پاکستان آج ٹیک آف کررہا ہے ‘ چیف جسٹس

    لاہور: چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار کا کہنا ہے کہ عوام بڑھ چڑھ کر ڈیم فنڈ میں حصہ ڈال رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس میاں ثاقب نثار داتا دربار میں عرس کی تقریبات کا آغاز کیا، مزار پرچادر چڑھائی اور فاتحہ خوانی کی۔

    چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک کونیک صالح، دین دار، سچے لوگ نصیب فرمائے۔

    انہوں نے کہا کہ آئندہ نسلوں کے لیے آسانیاں اورسہولتیں پیدا کرنی چاہئیں، اولیائے کرام کی بدولت برصغیر میں لاکھوں لوگ مسلمان ہوئے۔

    چیف جسٹس آف پاکستان نے کہا کہ ڈیمز بغیرملک کوبہت مشکل اورمسائل ہیں، عوام ڈیمز کی تعمیر کے لیے جتنا ہوسکے کریں۔

    انہوں نے کہا کہ ایک دوسرے کودیکھ کرمدد کرنے کا جذبہ آتا ہے، ڈیمزہمارے لیے بہت ضروری ہیں اورجلد انہیں تعمیرکرنا ہے۔

    چیف جسٹس آف پاکستان نے کہا کہ پہلی دفعہ محسوس ہو رہا ہے کہ ملک ترقی کی طرف ٹیک آف کررہا ہے، ہم جلد ترقی کی منازل طے کرلیں گے۔

    قیام پاکستان کے پیچھے جدوجہد اورعشق کارفرما ہے‘ چیف جسٹس

    یاد رہے کہ گزشتہ روزچیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ قیام پاکستان کے پیچھے جدوجہد اورعشق کارفرما ہے۔

  • ہرمسلمان کواللہ کے گھرجانے کی جستجورہتی ہے

    ہرمسلمان کواللہ کے گھرجانے کی جستجورہتی ہے

    ملتان : وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ اللہ تعالیٰ کا شکرگزارہوں، مجھے ان کا گھراندر سے دیکھنے کی سعادت ملی۔

    تفصیلات کے مطابق ملتان میں وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے عرس کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عرس کے لیے اہتمام کرنے والوں کا مشکورہوں۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ دورہ سعودی عرب میں ایسا دروازہ کھل گیا جس کی تمنا تھی، اللہ تعالیٰ کا شکر گزارہوں، مجھے ان کا گھراندرسے دیکھنے کی سعادت ملی۔

    وزیرخارجہ نے کہا کہ ہرمسلمان کواللہ کے گھرجانے کی جستجورہتی ہے، مجھے تو اللہ کا گھر اندر سے دیکھنے کی سعادت ملی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہرسال عرس کا اہتمام کرنے والوں کے لیے خصوصی دعائیں کیں اور پاکستان کے مسائل سے نمٹنے اورحل کے لیے دعائیں کی۔

    میزبانی پر سعودی عرب کاشکریہ ادا کرتا ہوں‘ شاہ محمود قریشی

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ سعودی عرب میں وزیراعظم عمران خان نے سعودی فرمانروا اور ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات کی تھی۔

    وزیراعظم عمران خان نے وفد کے ہمراہ عمرہ بھی ادا کیا تھا، اس موقع پر عمران خان کے لیے بیت اللہ کا دروازہ خصوصی طور پر کھولا گیا تھا۔

    وزیراعظم وفد کے ساتھ بیت اللہ شریف میں داخل ہوئے تھے اور وہاں نوافل ادا کیے تھے جبکہ پاکستان اور عالم اسلام کی سلامتی کی دعا مانگی تھی۔

    وزیراعظم عمران خان کے وفد میں مشیرِ تجارت عبد الرزاق داؤد، وفاقی وزراء شاہ محمود قریشی، اسدعمر اور چوہدری فواد شامل تھے۔