Tag: عزم

  • تیز رفتاری کے ریکارڈ توڑنے کا عزم رکھنے والی امریکی خاتون حادثے میں ہلاک

    تیز رفتاری کے ریکارڈ توڑنے کا عزم رکھنے والی امریکی خاتون حادثے میں ہلاک

    واشنگٹن:امریکی چینل کی میزبان اور کار ریس ڈرائیور جیسی کامبس تیز رفتار ڈرائیونگ کے تمام ریکارڈز توڑنے سے پہلے ہی حادثے کا شکار ہو گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق 36سالہ جیسی کومبس لینڈ اسپیڈ ریکارڈ بنانے کیلئے کوشاں تھیں۔وہ امریکا کی ریاست اوریگون میں طاقتور جیٹ کی شکل والی کار میں سوار تھیں کہ حادثے کا شکار ہو گئیں اور موقع پر ہی دم توڑ دیا۔

    جیسی کامبس 1976میں’ کیٹی او نیل ‘ کے قائم کردہ 512میل فی گھنٹہ کی رفتار سے بنایا گیا ’ویمنز لینڈ اسپیڈ ریکارڈ ‘ توڑنے کا عزم رکھتی تھیں،ریکارڑ توڑنے کی کوشش میں جیسی کومبس امریکا میں ’ڈرائی لینڈ بیڈ‘ کے مقام پر زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ گزشتہ سال انتقال کرنے والی 72سالہ کیٹی او نیل نے تین پہیوں والی سواری پر اپنا ریکارڈ بنایا تھا تاہم جیسی کومبس چار پہیوں والی جیٹ نما کار میں ریکارڈ توڑنے کی خواہاں تھیں۔

    اس سے قبل جیسی کامبس 2013 میں 398 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے ،چار پہیے پر تیز رفتار خاتون‘ کا اعزاز حاصل کر چکی ہیں ، اس کے بعد انہوں نے اس رفتار کو آگے بڑھایا ، لیکن ان کی پرفارمنس کا ریکارڈ گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ سے دور رہا۔

    خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ موت سے کچھ روز قبل جیسی کامبس اپنے انسٹاگرام پر کیٹی او نیل کے ریکارڈ کو توڑنے کی خواہش کا اظہار کرتی نظر آئیں۔

    ریس ٹریک کے علاوہ جیسی کومبس نے 2009 سے 2010 تک ڈسکوری چینل کے ایک پروگرام میتھبسٹرز کی میزبانی کی ، شو کے موجودہ میزبان نے اظہار تعزیت کرتے ہوئے لکھا کہ جیسی کامبس ایک حادثے میں ہلاک ہوگئیں ، میں بہت غمزدہ ہوں ، وہ نہایت عمدہ بلڈر ، انجینئر اور ڈرائیورتھیں۔

    انہوں نے مزید لکھا کہ جیسی کامبس اپنی حیرت انگیز مثال سے دوسروں کی حوصلہ افزائی کے لئے ہر روز جدوجہد کرتی تھیں ، انہوں نے یہ بھی لکھا کہ ایک بہترین ساتھی کی عدم موجودگی انہیں محسوس ہوگی۔

  • معذور سعودی بچے کی نرم مزاجی نے اسے ہر دلعزیز بنادیا

    معذور سعودی بچے کی نرم مزاجی نے اسے ہر دلعزیز بنادیا

    ریاض : سعودی عرب میں پیدائشی طور پر ہاتھوں اور پاﺅں سے معذور بچے نے اپنے چہرے کی مسکراہٹ سے معذوری کو شکست دینے کے ساتھ ساتھ اپنے آس پاس موجود لوگوں کے دل موہ لیے۔

    تفصیلات کے مطابق معذوری نے ننھے سعودی ریان المعدی کو لوگوں میں گھل مل جانے، ان کی ہمدردیاں حاصل کرنے اور تعلیم کے حصول سے نہیں روکا۔ وہ تیراکی کا خواہش مند، آرٹسٹ کے طور پر خاکے بنانا اور معذور بچوں کے ساتھ کھیل کود میں حصہ لینا چاہتا ہے۔

    مقامی میڈیا کا کہنا تھا کہ ریان المعدی اپنے بلند حوصلے کے باعث مستقبل میں بچوں کا ڈاکٹر بننے کے خواب بھی دیکھ رہا ہے۔

    ریان المعدی کی والدہ نے عربی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ریان کی پیدائش سے قبل ہی مجھے معلوم ہوگیا تھا کہ میں ایک معذوربچے کی ماں بننے والی ہوں، مگر مجھے اس میںکوئی پریشانی نہیں تھی کیوں کہ اللہ تعالیٰ اپنی مخلوق کو جیسے چاہتا ہے تخلیق کرتا ہے۔

    ریان کی والدہ نے بتایا کہ مجھے یقین تھا کہ معذور بچہ گھر میں باعث برکت ہوگا، ڈاکٹروں کی جانب سے خبردار کیا گیا تھا کہ بچے کی معذوری کی وجہ سے اس کی پیدائش کا عمل بھی انتہائی پیچیدہ ہوگا مگر پیدائش کے دوران ایسا کچھ نہیں ہوا۔

    انہوں نے بتایا کہ ریان المعدی نارمل طریقے سے پیدا ہوا اور اس کی پیدائش ہمارے لیے نیک شگون ثابت ہوئی۔ وہ جہاں جاتا ہے ہمیشہ مسکراتے چہرے کے ساتھ ہرایک سے ملتا ہے۔

    والدہ کا کہنا تھا جب ریان المعدی بڑا ہونے لگا تو ایک دن اس نے مشکل سوال پوچھا کہ میں دوسرے لوگوں سے مختلف کیوں ہوں؟ میں جوتے کیوں نہیں پہن سکتا اور بازو پر گھڑی کیوں نہیں باندھ سکتا۔

    ان کا کہنا تھا کہ اگرچہ اس کا جواب مشکل تھا مگر میں نے اس کے سوالوں کے جواب دیے اور اسے معذور افراد کی تصاویر دکھائیں جو اس کی طرح ہاتھوں اور پاﺅں سے محروم تھے۔

    معذور بچے کی ماں کا کہنا ہے کہ ریان المعدی کی پیدائش کے پانچ سال بعد معذوروں کے لیے کام کرنے والی ایک تنظیم نے اسے اپنے ہاں رجسٹر کرلیا۔

    سعودی خاتون کا کہنا تھا کہ تنظیم کی طرف سے اسے معاون ٹیم اور معلمات فراہم کی گئیں، آج وہ 10 سال کا ہوچکا ہے اور لوگوں کا مرجع خلائق ہے، سوشل میڈیا پر اس کے فالورز ہزاروں میں ہیں جو مسلسل بڑھ رہے ہیں۔

  • اُن اور پیوٹن کا دونوں ممالک کے درمیان مضبوط تعلقات قائم کرنے کا عزم

    اُن اور پیوٹن کا دونوں ممالک کے درمیان مضبوط تعلقات قائم کرنے کا عزم

    پیانگ یانگ/ماسکو : شمالی کوریا کے رہنما اور روسی صدر ولادی میر پیوٹن کے درمیان اہم ملاقات ہوئی، ملاقات کے دوران روسی صدر کا کہنا تھا کہ جزیرہ نما کوریا میں مثبت پیشرفت کی حمایت کرتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق شمالی کوریا کے صدر کم جونگ اُن ان دنوں روس کے تاریخی دورے شہر ولادیوسٹوک میں پہنچ ہیں، جہاں انہوں نے صدر ولادی میر پیوٹن سے بھی اہم ملاقات کی، ملاقات کے دوران دونوں رہنماؤں نے باہمی تعلقات اورعالمی امورپرتبادلہ خیال کیا۔

    کریملن کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے سربراہوں نے جوہری ہتھیاروں کے ختم یا کرنے پر گفتگو کی، لیکن کم جونگ اُن امریکا سے مذاکرات میں ناکامی کے بعد روسی حمایت کی توقع کررہے تھے۔

    روسی صدر کا کہنا تھا کہ ’شمالی کوریائی رہنما کے دورہ روس کے حوالے سے بہت پُر امید ہیں، روس باہمی دلچسپی کے ساتھ کورین پیننسولا کے معاملے کا حل نکال سکتے ہیں‘۔

    دوسری جانب کم جونگ اُن کا کہنا تھا کہ ’مجھے امید ہے کہ موجودہ ملاقات دونوں ممالک کے باہمی تعلقات کے حوالے خوشگوار ثابت ہوگی، ہماری دوستی طویل اور تاریخی ہے جو مزید مضبوط ہوگی‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ کم جونگ ان روس کے اہم تاریخی دورے پر اپنی مسلح ٹرین کے ذریعے گزشتہ روسی شہر ولادیوسٹوک پہنچے تھے جہاں ان کا پُر تپاک استقبال کیا گیا تھا۔

    واضح رہے کہ کم جانگ ان کے برسرِ اقتدار آنے کے بعد سے روس کا پہلا دورہ ہے، دونوں ملکوں کے درمیان آخری سربراہی ملاقات 8 سال قبل ہوئی تھی جب کم جانگ اُن کے والد کم جانگ اِل نے اس وقت کے روسی صدر دیمیتری میدویدیف سے ملاقات کی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ روس کے شمالی کوریا سے نسبتاً اچھے تعلقات ہیں اور ماسکو، پیانگ یانگ حکومت کو خوراک اور دیگر امداد بھی دیتا آیا ہے۔

  • جی سی سی ممالک کا ایران کی دہشت گردانہ کارروائیوں کے خلاف مشترکہ کوششوں کا عہد

    جی سی سی ممالک کا ایران کی دہشت گردانہ کارروائیوں کے خلاف مشترکہ کوششوں کا عہد

    ریاض : خلیج تعاون کونسل کے 39 ویں اجلاس میں رکن ممالک نے ایران کی دہشت گردانہ کارروائیوں کے خلاف مشترکا کوششیں کرنے پر زور دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب میں منعقدہ خلیج تعاون کونسل کے ایک روزہ 39 واں اجلاس اختتام پذیر ہوگیا جس میں بحرین، کویت، عمان، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور قطر کے وفود نے شرکت کی۔

    عرب خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ دیگر ممالک کے سربراہان مملکت اجلاس شریک ہوئے جبکہ قطر کے وزیر خارجہ کی سربراہی میں ایک وفد نے اجلاس میں شرکت کی۔

    عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ اجلاس کے اختتام پر مشترکہ اعلامیہ جاری کیا گیا جس میں رکن ممالک نے مشرق وسطیٰ کو درپیش مسائل سے نمٹنے کےلیے اتحاد و بہتر تعلقات قائم کرنے پر زور دیا۔

    جی سی سی رکن ممالک نے شام میں جاری بحران کے حل، یمن جنگ تنازعے کو ختم کرنے کے لیے تعاون کی یقین دہانی، فلسطین کا معاملہ اور ایرانی کارروائیوں کے خلاف مشترکا کوششیں کرنے کا عہد کیا۔

    جی سی سی اجلاس میں مشترکا افواج کے سربراہ کی نامزدگی کے لیے سعودی فوج کے جنرل عید اوواد کو نامزد کیا گیا جو مستقبل قریب میں اپنی ذمہ داریاں سنبھالیں گے۔

    اجلاس کے اختتام پر متحدہ عرب امارات نے خلیج تعاون کونسل کے 40 ویں سربراہی اجلاس کی میزبانی کی خواہش کا اظہار کیا جسے متفقہ رائے سے منظور کرلیا گیا۔

    خلیج تعاون کونسل کا ایک روزہ 39 واں اجلاس سعودی عرب کے بادشاہ سلمان بن عبدالعزیز کی سربراہی میں ریاض میں منعقد ہوا تھا۔