Tag: عزیربلوچ

  • عزیربلوچ کی فوجی عدالت کے فیصلے کے خلاف درخواست خارج

    عزیربلوچ کی فوجی عدالت کے فیصلے کے خلاف درخواست خارج

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ نے لیاری گینگ وارکا سرغنہ عزیربلوچ کی فوجی عدالت کے فیصلے کے خلاف درخواست خارج کردی، عزیزبلوچ نے فوجی عدالت کے فیصلے پر عملدرآمد روکنے کی استدعا کی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں لیاری گینگ وارکا سرغنہ عزیربلوچ کی فوجی عدالت کےفیصلےکےخلاف درخواست پر سماعت ہوئی ، درخواست گزارکے وکیل عدالت میں پیش نہیں ہوئے۔

    سرکاری وکیل نے کہا درخواست قابل سماعت نہیں ہے ، فوجی عدالتوں کےفیصلےکےخلاف اپیل سپریم کورٹ میں کی جاسکتی ہے۔

    جس پر عدالت نے لیاری گینگ وارکا سرغنہ عزیربلوچ کی فوجی عدالت کے فیصلے کے خلاف درخواست خارج کردی ، درخواست عزیر بلوچ کےوکیل کی عدم حاضری کےسبب خارج کی گئی۔

    عزیزبلوچ نے درخواست میں فوجی عدالت کے فیصلے پر عملدرآمد روکنے کی استدعا کی تھی ، جس پر عدالت نےوکیل کودرخواست قابل سماعت ہونے پردلائل کی ہدایت کی تھی۔

    یاد رہے اپریل 2017 میں پاک فوج نے پاکستان آرمی ایکٹ اور آفیشل سیکریٹ ایکٹ1923 کے تحت لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیربلوچ کو اپنی تحویل میں لیا تھا۔

    لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ نے جے آئی ٹی کے سامنے لرزہ خیز انکشافات کیے تھے۔ جس میں کہا گیا تھا کہ عزیر بلوچ نے شیر شاہ کباڑی مارکیٹ میں تاجروں کے اجتماعی قتل سمیت ایک سو ستانوے افراد کے قتل کا اعتراف کیا تھا۔

  • عزیربلوچ کا اقبالی بیان لینے والے مجسٹریٹ کا ویڈیوبیان لینے کی استدعا مسترد

    عزیربلوچ کا اقبالی بیان لینے والے مجسٹریٹ کا ویڈیوبیان لینے کی استدعا مسترد

    کراچی : انسداد دہشت گردی کی عدالت نے لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیربلوچ کا اقبالی بیان لینے والے مجسٹریٹ کا ویڈیوبیان لینے کی استدعا مسترد کردی اور ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کی انسداددہشت گردی کی عدالت میں لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ کے خلاف رینجرز اہلکاروں کے قتل کیس کی سماعت ہوئی۔

    جس میں ڈسڑکٹ سیشن جج وسطی نے وڈیو بیان ریکارڈ کرنے کی استدعا کی، وکیل نے کہا کہ سیشن جج کی درخواست قابل قبول نہیں،گواہ مجسٹریٹ شہر میں ہی ہیں، جوڈیشل مجسٹریٹ دوسری عدالتوں میں پیش ہوئے تو یہاں کیوں نہیں۔

    جس پر عدالت نے عزیربلوچ کا اقبالی بیان لینے والے مجسٹریٹ کا وڈیو بیان لینے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے جوڈیشل مجسٹریٹ اورتفتیشی افسرآئندہ سماعت پر ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا اور کیس کی سماعت اگست کے پہلے ہفتےتک ملتوی کردی۔

    خیال رہے عمران امام زیدی نے ویڈیو لنک پربیان ریکارڈ کرانے کی درخواست دی تھی ، مجسٹریٹ بیان کی نقول انسداد دہشتگردی عدالت میں بھی جمع کراچکے ہیں جبکہ عزیر بلوچ عدالت کے روبرو اس بیان سے منحرف ہو چکے ہیں۔

    یاد رہے رواں ماہ کے آغاز میں لیاری گینگ وار کا سرغنہ عزیر بلوچ نے کمرہ عدالت میں ایک بار پھر اقبالی بیان سے منحرف ہوتے ہوئے کہا تھا کہ میں نے کبھی اقبالی بیان نہیں دیا ، مجسٹریٹ کو عدالت میں بلایا کر پوچھا جائے۔

  • گینگسٹر عزیربلوچ کمرہ عدالت میں ایک بار پھر اقبالی بیان سے منحرف

    گینگسٹر عزیربلوچ کمرہ عدالت میں ایک بار پھر اقبالی بیان سے منحرف

    کراچی : لیاری گینگ وار کا سرغنہ عزیر بلوچ کمرہ عدالت میں ایک بار پھر اقبالی بیان سے منحرف ہوگیا اور کہا میں نے کبھی اقبالی بیان نہیں دیا ، مجسٹریٹ کو عدالت میں بلایا کر پوچھا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں لیاری میں پولیس پرحملے ،قتل سمیت دیگرکیسز سماعت ہوئی ، دوران سماعت گینگسٹر عزیربلوچ کمرہ عدالت میں ایک بار پھر اقبالی بیان سے منحرف ہوگیا۔

    عزیربلوچ نے عدالت میں بیان دیا کہ میں نے کبھی اقبالی بیان نہیں دیا ،جوڈیشل مجسٹریٹ عمران زیدی کوکئی ماہ سے بلایا جارہا ہے پیش نہیں ہورہے، مجسٹریٹ کو عدالت میں بلایا جائے اور پوچھا جائے اقبالی بیان دیا تھا یا نہیں، مجھے یقین ہے مجسٹریٹ جھوٹ نہیں بولیں گے۔

    یاد رہے جوڈیشل کمپلکس میں جمع کرائے گئے اقبالی بیان میں کالعدم پیپلز امن کمیٹی کے سربراہ عزیر بلوچ نے اہم انکشافات کیےتھے اور عدالت نے اس اقبالی بیان کو کیس کا حصہ بنا دیا تھا۔

    اقبالی بیان میں عزیر بلوچ نے اعتراف کیا ہے کہ پولیس افسران یوسف بلوچ، جاوید بلوچ اور چاند نیازی کی مدد سے اس نے لیاری گینگ وار کے ارشد پپو، اس کے بھائی اور ساتھی کو اغوا کیا، ان تینوں کے سر تن سے جدا کر کے لیاری کی گلیوں میں فٹ بال کھیلا اور لاشوں کو جلا دیا، اس کے بعد دہشت پھیلانے کے لیے لاشوں کی ویڈیو بنا کر پورے ملک میں پھیلا دی۔

    جوڈیشل کمپلیکس میں جمع کرائے گئے 164 کے اقبالی بیان میں لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ نے سابق صدر آصف زرداری، اویس مظفر ٹپی، شرجیل میمن اور قادر پٹیل و دیگر کے بھی راز کھولے تھے۔

    رینجرز اہل کاروں کے قتل کیس میں جمع اقبالی بیان میں عزیر بلوچ نے ایرانی خفیہ ایجنسی کو پاکستان کی حساس معلومات دینے کا بھی اعتراف کیا جبکہ اقبالی بیان کے آخری حصے میں عزیر نے کہا کہ ایران کو کراچی کے حساس اداروں کے اعلیٰ افسران کے نام اور رہائش گاہوں کی معلومات بھی دی۔

  • عزیربلوچ سے  برآمد راکٹ لانچر اور دھماکہ خیزمواد جل جانے کا انکشاف

    عزیربلوچ سے برآمد راکٹ لانچر اور دھماکہ خیزمواد جل جانے کا انکشاف

    کراچی : عزیربلوچ سےبرآمد راکٹ لانچر اور دھماکہ خیزمواد جل جانے کا انکشاف سامنے آیا، تفتیشی افسر نے کیس پراپرٹی جلنے سے متعلق رپورٹ جمع کرادی۔

    کراچی کی انسداد دہشت گردی عدالت میں دھماکاخیزمواداورغیرقانونی اسلحہ رکھنے کے معاملے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی ، عزیر بلوچ اورمقدمےکےتفتیشی افسرعدالت میں پیش کیا گیا۔

    دوران سماعت عزیربلوچ سےبرآمد راکٹ لانچر اور دھماکہ خیزمواد جل جانے کا انکشاف سامنے آیا، بم ڈسپوزل کے اے ایس آئی نےاپنا بیان قلمبند کرادیا، بی ڈی نے بیان میں کہا کہ 3 آر پی جی سیون راکٹ ، 6 رائفل گرینڈ ،دستی بم کوناکارہ کیا گیا۔

    عدالت نے تفتیشی افسرسے سوال کیا کہ مقدمے کےکیس پراپرٹی کہاں ہے، جس پر تفتشی افسر نے جواب دیا کہ مقدمہ کی کیس پراپرٹی جل گئی ہے۔

    تفتیشی افسر نے کیس پراپرٹی جلنے سے متعلق رپورٹ جمع کرادی ، جس میں بتایا گیا کہ سٹی کورٹ مال خانےمیں آگ کےباعث کیس پراپرٹی جل چکی، عزیربلوچ کواسی کیس میں2016میں تھانہ نبی بخش نےگرفتار کیا تھا، عزیربلوچ سے برآمدد ھماکا خیزمواد اب موجود نہیں۔

    انسداد دہشت گردی عدالت نے کیس کی سماعت ملتوی کرتے ہوئے تفتیشی افسر سے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔

  • لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیربلوچ کے دست راست کو پاکستان لانے کی کوششیں تیز،ریڈوارنٹ جاری

    لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیربلوچ کے دست راست کو پاکستان لانے کی کوششیں تیز،ریڈوارنٹ جاری

    کراچی : لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیربلوچ کےدست راست تاج محمدعرف تاجو کو پاکستان لانے کی کوششیں تیز کرتے ہوئے نیشنل سینٹرل بیوروانٹرپول اسلام آباد نے شہربھر کے تھانوں سے تاجو کے جرائم کا ریکارڈ طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق لیاری گینگ وارکےسرغنہ عزیربلوچ کےدست راست تاج محمدعرف تاجو کو پاکستان لانے کی تیاریاں شروع کردی گئیں اور تاج محمد عرف تاجو کے ریڈ وارنٹ جاری کردیے گئے۔

    نیشنل سینٹرل بیوروانٹرپول اسلام آباد نے کراچی پولیس چیف غلام نبی میمن کوخط لکھا ، جس میں کہا گیا کہ شہربھر کے تھانوں سے تاجو کا جرائم کا ریکارڈ جمع کیا جائے اور یواےای سے بھی تاجو کے حوالے سے تفصیلات پر بات چیت کی جائے۔

    جس کے بعد کراچی پولیس چیف نے شہر بھر سے تفصیلات جمع کرنے کیلئے ڈی آئی جیز کو خط لکھ دیا ہے۔

    یاد رہے اپریل 2017 میں پاک فوج نے پاکستان آرمی ایکٹ اور آفیشل سیکریٹ ایکٹ1923 کے تحت لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیربلوچ کو اپنی تحویل میں لیا تھا۔

    لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ نے جے آئی ٹی کے سامنے لرزہ خیز انکشافات کیے تھے۔ جس میں کہا گیا تھا کہ عزیر بلوچ نے شیر شاہ کباڑی مارکیٹ میں تاجروں کے اجتماعی قتل سمیت ایک سو ستانوے افراد کے قتل کا اعتراف کیا تھا۔

  • سانحہ بلدیہ فیکٹری، عزیربلوچ اور نثارمورائی کیخلاف جے آئی ٹی  رپورٹس آج پبلک کی جائیں گی

    سانحہ بلدیہ فیکٹری، عزیربلوچ اور نثارمورائی کیخلاف جے آئی ٹی رپورٹس آج پبلک کی جائیں گی

    کراچی : سانحہ بلدیہ فیکٹری،عزیربلوچ اورنثارمورائی کےخلاف جےآئی ٹیزآج  پبلک کی جائیں گی، سانحے بلدیہ اور عزیر بلوچ سے متعلق تفصیلات پہلے ہی منظر عام پر آچکی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت کی جانب سے جرائم اور دہشت کے دو کرداروں عزیر بلوچ اور نثار مورائی سمیت سانحے بلدیہ کے سلسلے مین مرتب کردہ جے آئی ٹیز کو آج عوام کے لئے پبلش کیا جائے گا۔

    سندھ حکومت کے ترجمان کے مطابق پیر کے روز تینوں جے آئی ٹی رپورٹس کو سندھ کے ہوم ڈپارٹمنٹ کی ویب سائٹ پر شاعہ کردی جائیں گی، تینوں رپورٹس میں دو رپورٹس سانحے بلدیہ اور عزیر بلوچ سے متعلق تفصیلات پہلے ہی منظر عام پر آچکی ہے جبکہ نثار مورائی سے ہونے والی تحقیقاتی رپورٹ بھی جلد منظر عام پر آنے کا امکان ہے۔

    مزید پڑھیں : عزیر بلوچ کی جے آئی ٹی پہلی بار منظر عام پر، سیکڑوں‌ قتل کا اعتراف

    یاد رہے لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ کی جے آئی ٹی رپورٹ تہلکہ خیز انکشافات سامنے آئے تھے ، جے آئی ٹی رپورٹ میں حبیب جان، حبیب حسن، سیف علی اور نور محمد سمیت عزیر بلوچ کے اہل خانہ اور دوستوں کے نام شامل ہیں۔

    رپورٹ میں لکھا گیا ہے کہ عزیر بلوچ نے تفتیش کے دوران لسانی اور گینگ وار تنازع میں 198 افراد کے قتل کا اعتراف کیا اور اپنے اثر و رسوخ کی بنیاد پر 7 ایس ایچ اوز مختلف تھانوں میں تعینات کرائے جبکہ اقبال بھٹی کو لیاری میں ٹاؤن پولیس افیسر تعینات کروایا، اسی طرح 2019 میں محمد رئیسی کو ایڈمنسٹیٹر لیاری تعینات کروایا۔

    عزیربلوچ کے بیرون ملک سےفرارکےباوجودماہانہ لاکھوں روپے بھتہ جمع کرکے دبئی بھیجا جاتا رہا، دوہزارآٹھ سے تیرہ کے دوران ہتھیارخریدے، پاکستان اوردبئی میں غیرقانونی اثاثے بنائے، گینگ وارمیں ملوث تھا جبکہ کراچی آپریشن میں اپنے استاد تاجو کو دبئی پھر افریقہ منتقل کرایا۔

    مزید پڑھیں  : 20 کروڑ روپے بھتہ نہ دینے پر بلدیہ فیکٹری کو آگ لگائی گئی، جےآئی ٹی رپورٹ

    دوسری جانب سانحہ بلدیہ کی جے آئی ٹی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ فیکڑی میں آتشزدگی کا واقعہ پیش نہیں آیا بلکہ 20 کروڑ روپے بھتہ نہ دینے پر بلدیہ فیکٹری کو آگ لگائی گئی۔

    جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم نے سفارش کی ہے کہ سانحہ بلدیہ فیکٹری میں ملوث کرداروں کو بیرون ملک سے لایا جائے اور ملزمان کے پاسپورٹ ضبط کرکے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کیے جائیں۔

  • عزیربلوچ فوج کی تحویل میں ہے اور دہشت گردی اورغداری کےمقدمات میں ملٹری کورٹ میں ٹرائل ہورہا ہے، رینجرز

    عزیربلوچ فوج کی تحویل میں ہے اور دہشت گردی اورغداری کےمقدمات میں ملٹری کورٹ میں ٹرائل ہورہا ہے، رینجرز

    کراچی : لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیربلوچ کی پیشی سے متعلق  کیس میں رینجرز کا کہنا ہے کہ عزیربلوچ  کا  دہشت گردی اور غداری کے مقدمات میں ملٹری کورٹ میں ٹرائل ہورہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیربلوچ کو ٹرائل کورٹ میں پیش نہ کرنے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی ، رینجرز نے عدالت میں تحریری جواب جمع کرادیا۔

    تحریری جواب میں کہاگیا ہے کہ عزیربلوچ فوج کی تحویل میں ہے، دہشت گردی اورغداری کےمقدمات میں ملٹری کورٹ میں ٹرائل ہورہا ہے۔

    اسسٹنٹ اٹارنی جنرل نے بتایا جہاں فوج سول حکومت کی مدد کے لئے آتی ہیں، وہاں ہائی کورٹ بنیادی حقوق کے اختیارات استعمال نہیں کرسکتی۔

    ایڈووکیٹ شوکت حیات نے کہا مجھے بتایا جائے کہ میرے موکل کا بیٹا عزیر بلوچ زندہ ہے یا نہیں، جس پر جسٹس آفتاب گورڑ نے ریمارکس دیے ‘زندہ ہے آپ اطمینان رکھیں، عزیر بلوچ کے وکیل نے مزید کہا کہ انسانی بنیادوں عزیر بلوچ کی ماں اور ان خاندان سے ملاقات کرائی جائے جس پر عدالت نے وفاقی حکومت سے ملاقات سے متعلق جواب طلب کرلیا۔

    کیس کی مزید سماعت 11 فروری تک کیلئے ملتوی کردی گئی۔

    گذشتہ سماعت پر آئی جی جیل خانہ جات نےجواب جمع کرایا تھا، جس میں کہاگیاتھاعزیر بلوچ گیارہ اپریل دو ہزار سترہ سے ملٹری فورس کے پاس ہے، جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں ملزم عزیر بلوچ کو حوالے کیا تھا۔

    مزید پڑھیں : عزیربلوچ کو پاک فوج نے تحویل میں لے لیا

    یاد رہے اپریل 2017 میں پاک فوج نے پاکستان آرمی ایکٹ اور آفیشل سیکریٹ ایکٹ1923 کے تحت لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیربلوچ کو اپنی تحویل میں لیا تھا۔

    لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ نے جے آئی ٹی کے سامنے لرزہ خیز انکشافات کیے تھے۔ جس میں کہا گیا تھا کہ عزیر بلوچ نے شیر شاہ کباڑی مارکیٹ میں تاجروں کے اجتماعی قتل سمیت ایک سو ستانوے افراد کے قتل کا اعتراف کیا تھا۔

  • عزیربلوچ، نثارمورائی اور سانحہ بلدیہ کی جےآئی ٹیزمنظرعام پرلانے کا مطالبہ

    عزیربلوچ، نثارمورائی اور سانحہ بلدیہ کی جےآئی ٹیزمنظرعام پرلانے کا مطالبہ

    کراچی : عزیربلوچ، نثارمورائی اور سانحہ بلدیہ کی جےآئی ٹی رپورٹس منظر عام پر لانے کی درخواست پر سندھ ہائیکورٹ نے ستائیس فروری کی تاریخ مقرر کردی۔

    تفصیلات کے مطابق لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیربلوچ، سابق چیئرمین فشریزنثارمورائی اورسانحہ بلدیہ کی جےآئی ٹی رپورٹس منظرعام پر لانے کی درخواست کی سماعت جسٹس صلاح الدین کی سربراہی میں دورکنی بینچ نے کی۔

    درخواست گزار علی زیدی نے مؤقف اختیار کیا کہ جےآئی ٹیز پبلک کرنے کیلئےچیف سیکریٹری کوخط لکھا ہے مگرمثبت جواب ابھی تک نہیں ملا۔

    درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی کہ سانحہ بلدیہ کی جے آئی ٹی رپورٹس کو پبلک کرنے کی ہدایت جاری کی جائے، متعلقہ حکمرانوں سے پوچھا جائے کہ تین سال سے جے آئی ٹیز پرکارروائی کیوں نہیں ہوئی؟

    درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ سیاستدانوں اور پولیس افسران پر بھی سنگین جرائم کے الزامات ہیں، عزیربلوچ، نثارمورائی کے انکشافات کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔

    درخواست گزار کے مؤقف پر سندھ ہائیکورٹ نےستائیس فروری کی تاریخ مقررکرتےہوئےسماعت ملتوی کردی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔

     

  • عزیربلوچ کا قریبی ساتھی یوسف پٹھان گرفتار، اسلحہ برآمد

    عزیربلوچ کا قریبی ساتھی یوسف پٹھان گرفتار، اسلحہ برآمد

    کراچی : لیاری گینگ وار کے کمانڈر یوسف پٹھان کو گرفتار کرلیا گیا، درجنوں وارداتوں میں ملوث ملزم گینگ وار سرغنہ عزیر بلوچ کا قریبی ساتھی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی آپریشن میں فورسزکو بڑی کامیابی مل گئی، گینگ وارسرغنہ عزیربلوچ کا انتہائی قریبی ساتھی یوسف پٹھان گرفتار کرلیا گیا۔

    چھلاوا بننے والا لیاری گینگ کا مرکزی کردارحب کے علاقے سے فورسز کے ہاتھ لگا۔ یوسف پٹھان کے پاس سے اسلحہ بھی برآمد ہوا ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے یوسف پٹھان دہشتگردی، قتل اغوا برائے تاوان سمیت دیگرسنگین جرائم میں ملوث ہے۔ ملزم پرپولیس پرحملوں کابھی الزم ہے۔


    مزید پڑھیں : عزیر بلوچ کے کس کس سیاسی جماعت سے رابطے تھے؟


    لیاری کے علاقوں سنگولین، افشانی گلی اورچاکیواڑہ میں ملزم کا کافی اثر و رسوخ تھا۔ یوسف پٹھان پولیس سے مقابلوں کے بعد بلوچستان میں روپوش ہوجاتا تھا۔ پولیس کے مطابق ملزم سے تفتیش میں سنسنی خیز انکشافات متوقع ہیں۔

  • جاسوسی کا الزام : عزیربلوچ کو پاک فوج نے تحویل میں لے لیا

    جاسوسی کا الزام : عزیربلوچ کو پاک فوج نے تحویل میں لے لیا

    راولپنڈی : پاک فوج نے عزیربلوچ کو اپنی تحویل میں لے لیا، لیاری گینگ وار کے سرغنہ کو پاکستان آرمی ایکٹ اور آفیشل سیکریٹ ایکٹ1923 کے تحت تحویل میں لیا گیا ہے۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق عزیر بلوچ کو جاسوسی کے الزام میں تحویل میں لیا گیا، آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ عزیر بلوچ نے حساس سیکیورٹی معلومات غیر ملکی ایجنسیوں کو دی تھی۔ اسکے علاوہ
    عذیربلوچ کے بھارتی ایجنسی را سمیت دیگر پاکستان مخالف قوتوں سے رابطے تھے۔

    یاد رہے کہ اے آروائی نیوز نے عزیر بلوچ کے خلاف مقدمہ فوجی عدالت میں چلانے کی خبرسب سے پہلےنشرکی تھی۔

    عذیر بلوچ کو تیس جنوری 2016کو رینجرز نے کراچی میں داخل ہوتے ہوئے گرفتار کیا تھا، گرفتاری کے وقت عزیرجان بلوچ سے اسلحہ کے علاوہ ایرانی پاسپورٹ بھی برآمد ہوا۔

    عزیرجان بلوچ قتل، اقدام قتل، بھتہ خوری، اغوا برائے تاوان اور سیکیورٹی فورسز پر حملوں جیسے سنگین مقدمات میں پولیس کو مطلوب تھا۔

    عذیر بلوچ کی گرفتاری کے بعد پیپلز پارٹی کے سینئررہنما اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا تھا کہ پیپلزپارٹی کا لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ سےکوئی تعلق نہیں ہے، ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی عذیر بلوچ سے لاتعلقی کے موقف پر قائم ہے۔

    مزید پڑھیں : لیاری گینگ وار کا سرغنہ، عزیر بلوچ رینجرز کے ہاتھوں گرفتار

    لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ نے جے آئی ٹی کے سامنے لرزہ خیز انکشافات کیے تھے۔ جس میں کہا گیا تھا کہ عزیر بلوچ نے شیر شاہ کباڑی مارکیٹ میں تاجروں کے اجتماعی قتل سمیت ایک سو ستانوے افراد کے قتل کا اعتراف کیا۔

    مزید پڑھیں : پیپلزپارٹی کا عزیر بلوچ سےکوئی تعلق نہیں، خورشید شاہ

    عزیر نے اٹھارہ اکتوبر دو ہزار دس میں بھتہ نہ دینے پر بارہ تاجروں کو بھی فائرنگ کر کے قتل کیا۔ مشترکہ تحقیقاتی کمیشن کے سامنے عزیر بلوچ نے بالواسطہ یا بلاواسطہ 197 قتل کی وارداتوں کا اعتراف کیا جس میں ڈالمیا کے حاجی اسلم، ان کے پانچ بیٹوں اور ڈی آئی جی ساؤتھ کی اسپیشل ٹیم کے اہلکار ہیڈ کانسٹیبل شجاع کا قتل بھی شامل ہے۔