Tag: عزیربلوچ

  • عزیربلوچ کا بھارتی اور ایرانی خفیہ اداروں کے لیے جاسوسی کا انکشاف

    عزیربلوچ کا بھارتی اور ایرانی خفیہ اداروں کے لیے جاسوسی کا انکشاف

    کراچی: پیپلز امن کمیٹی کے سربراہ عزیر بلوچ کا بھارتی اور ایرانی خفیہ اداروں کے لیے جاسوسی کا انکشاف ہوا ہے، عزیر بلوچ کے مقدمات فوجی عدالتوں میں چلائے جانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق لیاری گینگ وار کے اہم رکن اور پیپلز امن کمیٹی کے سربراہ عزیر بلوچ کے "را” اور ایرانی انٹیلی جنس کے لیے جاسوسی کا انکشاف ہوا ہے جس کے بعد عزیر بلوچ کے مقدمات فوجی عدالت میں بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔


    Uzair Baloch turns out to be a spy, military… by arynews

    عزیربلوچ کی گرفتاری

    نئے انکشافات کے مطابق عزیر بلوچ بلوچستان میں کالعدم علیحدگی پسند جماعتوں کی معاونت کیا کرتا تھا جس کے لیے وہ را اور ایرانی انٹیلی جنس ادارے کے ساتھ بھی رابطے میں تھا۔

    واضح رہے کہ 30 جنوری 2016 کو سندھ رینجرز نے کراچی میں کارروائی کرتے ہوئے لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ کو تحویل میں لے لیا تھا۔

    عزیر بلوچ کی گرفتاری سے متعلق ترجمان رینجرز کا کہنا تھا کہ عزیر بلوچ کو کراچی میں داخل ہوتے ہوئے مضافاتی علاقے سے گرفتار کیا گیا ہے جو ارشد پپو قتل کیس سمیت دہشت گردی، قتل اور بھتہ خوری کے 20 سے زائد مقدمات میں مطلوب تھا۔

    واضح رہے کہ امن کمیٹی کے سربراہ 37 سالہ عزیر بلوچ کو لیاری میں پیپلزپارٹی کا سیاسی نمائندہ تصور کیا جاتا ہے جب کہ عزیر بلوچ سابق صوبائی وزراء سمیت پیپلز پارٹی کے متعدد رہنماؤں سے بھی قریبی تعلقات تھے اور اس وقت کے صوبائی وزیر داخلہ ذوالفقار مزرا نے بھی عزیر بلوچ سے دیرینہ تعلقات کا اعتراف کیا تھا۔

    یاد رہے کہ عزیر بلوچ کو مسقط سے بذریعہ سٹرک جعلی دستاویزات پر دبئی جاتے ہوئے انٹر پول نے 29 دسمبر 2014 کو گرفتار کیا تھا اور کئی عرصے تک وہ دبئی پولیس کی تحویل میں رہنے کے بعد کراچی کے مضافاتی علاقے سے گرفتار ہوئے تھے۔

  • کراچی میں امن پولیس اور رینجرز کی مشترکہ کارروائیوں کے باعث ہوا، سہیل انور سیال

    کراچی میں امن پولیس اور رینجرز کی مشترکہ کارروائیوں کے باعث ہوا، سہیل انور سیال

    حیدرآباد: صوبائی وزیر داخلہ سہیل انور سیال کا کہنا ہے کہ کراچی میں امن وامان پولیس اور رینجرز کی مشترکہ کارروائیوں کے باعث ہوا ہے جس میں حکومت اور ایجنسیوں کی مشترکہ کوششوں کے باعث ہوا ہے۔

    حیدرآبادرینج اسپورٹس فیسٹیول کے افتتاحی تقریب کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے سہیل انور سیال نے کہاکہ رینجرز نے اپنے خدشات کا اعتراف سپریم کورٹ میں پیش کردیئے ہیں اور ہم نے بھی اپنا جواب دے دیا ہے، جو آئین اور قانون کے مطابق ہوگا۔

    انہوں نے کہاکہ مصطفی کمال کے بیانات کے دو حصے ہیں ایک کا تعلق پارٹی کے اندر کا معاملہ ہے اور دوسرا ایک دوسرے ملک پر الزامات کا معاملہ ہے، اس سلسلے میں وفاقی حکومت ہی کوئی قدم اٹھاسکتی ہے کیونکہ یہ وفاقی معاملہ ہے اور وفاق جو بھی کرنا چاہے کرسکتا ہے۔

    وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ بلدیہ ٹائون کی جے آئی ٹی ہوم سیکریٹری کو مل گئی ہے اب وہ ہی ہوگا جو قانون کہے گا، آپریشن سے پہلے ملک کی صورتحال خراب تھی اور شاہراہوں پر کانوائے کے ساتھ سفر ہوتا تھا آج کل سب لوگ آرام سے آجاسکتے ہیں۔

    سہیل انور سیال کا کہنا تھا کہ آپریشن کے حوالے سے اخراجات میں حصہ دینے کا وفاقی حکومت نے وعدہ کیا تھا لیکن وہ وعدہ ابھی تک پورا نہیں ہوا۔

  • سندھ حکومت نےعزیربلوچ کے لئے جے آئی ٹی تشکیل دے دی

    سندھ حکومت نےعزیربلوچ کے لئے جے آئی ٹی تشکیل دے دی

    کراچی : سندھ حکومت نے عدلیہ کے حکم پرعزیربلوچ سے تحقیقات کےلئے جے آئی ٹی بنادی۔

     تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ نے لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ سے تحقیقات کیلئے جے آئی ٹی تشکیل دے دی۔

    محکمہ داخلہ سندھ نے نوٹفکیشن جاری کردیا۔ جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کا سربراہ ایس ایس پی سطح کا افسر ہوگا، ممبران میں آئی ایس آئی، ایم آئی، آئی بی، رینجرز، کاؤنٹرٹیریزم ڈپارٹمنٹ، اسپیشل برانچ کے افسران شامل ہوں گے۔

    ، محکمہ داخلہ سندھ کی جانب سے عزیر بلوچ سے تحقیقات کیلئے جے آئی ٹی کی تشکیل کے لئے وزیراعلی سندھ سید قائم علی شاہ کو سمری ارسال کی گئی تھی جو منظور کر لی گئی۔

    ، جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کالعدم لیاری گینگ وار کے سربراہ عزیر بلوچ سے تحقیقات کرکے اپنی رپورٹ سات روز میں محکمہ داخلہ سندھ کو پیش کرے گی۔

    انسداد دہشت گردی کی منتظم عدالت کے جج نے سندھ حکومت کو پندرہ روز میں جے آئی ٹی تشکیل دینے کا حکم دیا تھا۔

  • مخالفین کو ذوالفقارمرزا اور پولیس کی مدد سےٹھکانے لگایا، عزیربلوچ

    مخالفین کو ذوالفقارمرزا اور پولیس کی مدد سےٹھکانے لگایا، عزیربلوچ

    کراچی : لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیربلوچ نےانکشاف کیا ہے کہ اس نے اپنے مخالفین کو پولیس کی مدد سے ٹھکانے لگایا، ذوالفقارمرزا نے بھی ساتھ دیا اور اسلحہ بھی فراہم کیا۔

    تفصیلات کے مطابق رینجرزکی تحویل میں سردارعزیربلوچ نے مزید سنسنی خیز انکشاف کئے ہیں۔ ذرائع کےمطابق عزیربلوچ نے بتایا کہ وہ اپنے مخالف غفار ذکری کے بھائی کو اپنے ساتھیوں کی مدد سے بکتر بند گاڑی میں علی محمد محلے سے اٹھا کر لایا تھا۔

    دوران تفتیش اس نے بتایا کہ ہم نے مخالف گروپ کے خاتمے کے لئے سرکاری مشینری کا بھی استعمال کیا۔ ارشد پپو کو بھی پولیس افسران موبائل میں اغوا کر کے لائے تھے۔

    عزیربلوچ نے دعوٰی کیا کہ لیاری کلاکوٹ, چاکیواڑہ, کلری اور بغدادی میں اس کے حمایت یافتہ ایس ایچ اوز تعینات تھے،اسمبلی کے کئی اراکین نےبھی اس کے ذریعے اپنے مخالفین کوراستے سے ہٹوایا۔

    عزیربلوچ نےدعوٰی کیا کہ غفار ذکری کے درجنوں لڑکوں کو پولیس سے جعلی مقابلے میں مروایا گیا۔ انسپکٹر یوسف بلوچ, انسپکٹر چاند خان نیازی اور سب انسپکٹر جاوید بلوچ اس کےلئےکام کرتے تھے۔

    عذیر بلوچ نے بتایا کہ اس وقت کے وزیر داخلہ ذوالفقار مرزا نے ہمارا بھرپور ساتھ دیا اور اسلحہ بھی فراہم کیا۔ میں نے پولیس افسران کو لاکھوں روپے ماہانہ اور پلاٹ دیئے۔

  • عزیربلوچ کا کبھی پیپلزپارٹی سے واسطہ نہیں رہا، سہیل انورسیال

    عزیربلوچ کا کبھی پیپلزپارٹی سے واسطہ نہیں رہا، سہیل انورسیال

    حیدرآباد : وزیر داخلہ سندھ سہیل انور سیال نے کہا ہے کہ سندھ کا ہر بچہ اور اسکول حساس ہے ،اسے نظر انداز نہیں کر سکتے۔ عزیربلوچ کبھی پیپلزپارٹی سے وابستہ نہیں رہے۔ تصاویر کی بنیاد پر تعلق کیسے قائم کر سکتے ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے شہباز بلڈنگ حیدرآباد میں قائم ڈی آئی جی آفس میں امن و امان کے حوالے سے پولیس افسران کے ساتھ کئے جانے والے اجلاس کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔

    سہیل انور سیال کا کہنا تھا کہ عزیر بلوچ کا پاکستان پیپلز پارٹی سے کو ئی تعلق نہیں ہے۔ سیاستدان ہیں کوئی تصویر بنوائے تو منع نہیں کر سکتے تصاویر کی بنیاد پر کسی سے کیسے تعلق قائم کر سکتے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ عزیر بلوچ کا انٹرویو ریکارڈ پر ہے جس میں اس نے خود کہا ہے کہ وہ اس دعوت میں مدعو تھا، سابق صدر آصف علی زرداری ان معاملات میں کبھی ملوث نہیں رہے۔

    سہیل انور سیال کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے پیش نظر سی ٹی ڈی کے یونٹ حیدرآباد میرپورخاص اور نوابشاہ میں بنائے جائیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے عناصرہرجگہ موجود ہیں۔سندھ میں ہر بچہ اور اسکول حساس ہے کسی کو نظر انداز نہیں کر سکتے۔

    ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ رینجرز ہمارا ادارہ ہے پولیس اور رینجرز نے کراچی میں امن قائم کیا ہے۔

  • عزیربلوچ کی کہانی کل تک سامنے آجائے گی، مولا بخش چانڈیو

    عزیربلوچ کی کہانی کل تک سامنے آجائے گی، مولا بخش چانڈیو

    سکھر: مشیر اطلاعات سندھ مولا بخش چانڈیو نے کہا ہے کہ عزیربلوچ پیپلزپارٹی میں شامل تھا، بعد میں پارٹی چھوڑ دی تھی۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے سکھر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، مولا بخش چانڈیو کا کہنا تھا کہ لوگ پارٹیاں بدل لیتےہیں۔عزیربلوچ نے بھی راستہ بدل لیا.

    انہوں نے کہا کہ عزیربلوچ کی گرفتاری سے کوئی کہانی بنائی جارہی ہے توکل تک سامنے آجائےگی۔ امیدہےجیسی غلطیاں ماضی میں کی گئیں آئندہ نہیں کی جائیں گی.

    مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ مولابخش چانڈیو نے کہا کہ ہمیں صرف تنقید کرنے اور کیڑے نہیں نکالنے کی بجائے اچھے کاموں کی تعریف کرنی چاہئیے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی ایک خالص سیاسی جماعت ہے جو عوام سے کبھی غداری نہیں کر سکتی۔

  • عزیربلوچ 90 روزہ ریمانڈ پررینجرزکے حوالے

    عزیربلوچ 90 روزہ ریمانڈ پررینجرزکے حوالے

    کراچی : گینگ وار کے سرغنہ عزیربلوچ کوعدالت میں پیش کر دیا گیا، عدالت نے ملزم کو نوّے روز کے لئے رینجرز کی تحویل میں دے دیا، پیشی کے بعد رینجرز نے عزیربلوچ کو میٹھا رام ہاسٹل منتقل کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق لیاری گینگ وار کے اہم ترین کرداراور سرغنہ عزیربلوچ کو رینجرز کی بھاری نفری کے حصار میں سر پر کپڑا ڈھانپ کراور ہاتھوں میں ہتھکڑی لگا کرانسداد دہشت گردی کی عدالت کے منتظم جج فاروق شاہ کے روبرو پیش کیا گیا، اس موقع پر سیکیورٹی سخت انتظامات کئے گئے تھے۔

    میڈیا کے نمائندوں کو بھی عدالت میں داخل نہیں ہونے دیا گیا،رینجرز نے فاضل جج کے رو برو عزیر بلوچ کے خلاف مقدمات سے متعلق رپورٹ پیش کی اور نوّے روزہ تحویل کی استدعا کی۔

    عدالت نے رینجرز کا مؤقف سننے کے بعد عزیر بلوچ کا 90 روزہ ریمانڈ منظور کرتے ہوئے ملزم کو رینجرز کی تحویل میں دے دیا۔

    رینجرز حکام نے ملزم سے تفتیش کے لئے جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم بنانے کی بھی درخواست کی جسے عدالت نے منظور کرتے ہوئے جے آئی ٹی بنانے کی اجازت دے دی۔

    پیشی کے بعد عدالتی احاطے میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عزیر بلوچ کے وکلاء خواجہ نوید ایڈووکیٹ اور سیفی علی کا کہناتھا کہ عزیر بلوچ کے خلاف کوئی رپورٹ نہیں پیش کی گئی، عمومی الزامات کے تحت عزیربلوچ کا نوّے روز کا ریمانڈ لیا گیا ہے۔

    خواجہ نوید کا کہنا تھا کہ رینجرز کی رپورٹ کے مطابق ملزم کو چاکیواڑہ سے گرفتار کیا گیا، انہوں نے بتایا کہ جج نے ملزم کی جے آئی ٹی رپورٹ پندرہ روز میں مکمل کرنے کا حکم دیا ہے۔

    واضح رہے کہ کالعدم پیپلز امن کمیٹی کا سربراہ اور لیاری گینگ وار کا اہم کردار عزیر جان بلوچ کراچی آپریشن کے شروع ہوتے ہی ملک سے فرار ہو گیا تھا ۔ اطلاعات تھیں کہ عزیر جان بلوچ پاکستان سے فرار ہو کر دبئی چلا گیا ہے۔

    اُس کو دبئی سے لانے کے لئے ٹیم تشکیل دی گئی تھی جس میں سی آئی ڈی کے افسران بھی شامل تھے۔ یہ ٹیم ایک ماہ تک دبئی میں رکی لیکن قانونی پیچیدگی کے باعث اس ٹیم کو کامیابی نہیں ملی اور تمام افسر ناکام واپس آ گئے۔

    عزیربلوچ پر قتل اقدام قتل ، بھتہ خوری ، اغواء برائے تاوان سمیت دہشت گردی کے دیگر واقعات میں ملوث ہونے کا الزام ہے۔ کلاکوٹ، چاکیواڑہ، نیپیئر اور بغدادی سمیت دیگر تھانوں میں انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت اُس پر مقدمات بھی درج ہیں۔

     کچھ عرصے سے بعض حلقے دعوے کررہے تھے کہ عزیربلوچ کو پاکستان لایا جاچکا ہے۔ وہ پشاوریا اسلام آباد میں زیرحراست ہے۔

    آج اچانک رینجرز نے عزیر بلوچ کی کراچی سے گرفتاری کااعلان کردیا۔ ملک سے فرار ہونے پر پاکستانی حکومت کی جانب سے عزیر بلوچ کے ریڈ وارنٹ جاری کئے گئے تھے۔


    Chat Conversation End

  • عزیربلوچ کے پاس دو شناختی کارڈ رکھنے کا انکشاف

    عزیربلوچ کے پاس دو شناختی کارڈ رکھنے کا انکشاف

    کراچی: لیاری گینگ وار کے اہم کردارعزیربلوچ جو ان دنوں ابو ظہبی میں قانون کی گرفت میں ہے۔ اسے پاکستان لانے کے لئے کراچی پولیس اور ایف آئی اے کی ٹیمیں دبئی میں موجود ہیں۔

    عزیر جان بلوچ کے حوالے سے ایک اور اہم انکشاف سامنے آیا ہے کہ اس کے پاس دو شناختی کارڈ ہیں اور دونوں شناختی کارڈ فعال ہیں ۔

    اے آروائی نیوز نے عزیر جان بلوچ کے دونوں ایکٹو شناختی کارڈز کی کاپی حاصل کرلی ہے۔

    واضح رہے کہ کالعدم پیپلزامن کمیٹی کا سربراہ عزیربلوچ بلوچستان کے راستے بیرون ملک فرار ہوا تھا۔

    عزیر جان بلوچ کو جعلی پاسپوٹ کے استعمال پر گرفتار کیا گیا تو سندھ پولیس ایسے خوش ہوئی جیسے یہ ان کا کارنامہ ہے۔

    پولیس افسران پر مشتمل ٹیمیں عزیر بلوچ کو وطن لانے کیلئے بلند بانگ دعوے کرتی ہوئی دبئی روانہ ہوئیں، لیکن ملزم کو لئے بغیر نامراد واپس آگئیں۔

    امارات حکام کا کہنا ہے کہ عزیر بلوچ کے خلاف ٹھوس ثبوت فراہم نہیں کئے گئے ہیں، اگر سندھ حکومت کوعزیر بلوچ واقعی مطلوب ہے تو اس کے سزا یافتہ ہونے کے واضح ثبوت فراہم کریں۔