Tag: عزیز آباد

  • کراچی: رینجرز کی مختلف علاقوں میں کارروائیاں، 12 ملزمان گرفتار

    کراچی: رینجرز کی مختلف علاقوں میں کارروائیاں، 12 ملزمان گرفتار

    کراچی: سندھ رینجرز نے مختلف علاقوں میں کارروائیاں کرتے ہوئے 12 ملزمان کو گرفتار کر لیا، ملزمان سے غیر قانونی اسلحہ، گولیاں اور مسروقہ سامان بر آمد کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق شہرِ قائد میں جرائم کے خاتمے کے لیے رینجرز کی کام یاب کارروائیاں جاری ہیں، مختلف علاقوں سے مزید بارہ ملزمان کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔

    [bs-quote quote=”گرفتار ملزمان میں عزیز آباد سے ایم کیو ایم لندن سے تعلق رکھنے والے 2 ملزمان بھی شامل ہیں۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    ترجمان رینجرز کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزمان کو قانونی کارروائی کے لیے پولیس کے حوالے کر دیا گیا ہے۔

    رینجرز ترجمان کے مطابق گرفتار ملزمان میں عزیز آباد سے ایم کیو ایم لندن سے تعلق رکھنے والے 2 ملزمان بھی شامل ہیں جو سائبر کرائم کی متعدد وارداتوں میں ملوث ہیں۔

    چاکیواڑہ اور کھارادر سے لیاری گینگ وار کے 2 ملزمان بھی گرفتار کیے گئے، ان ملزمان کا تعلق عزیر بلوچ، فاروق مایا گروپ اور غفاز ذکری گروپ سے ہے، ملزمان بھتہ اور متعدد وارداتوں میں بھی ملوث ہیں۔


    یہ بھی پڑھیں:  ارشد پپو قتل کیس : رینجرز نے عزیر بلوچ کا حلفیہ اعترافی بیان پیش کردیا


    ترجمان رینجرز نے بتایا کہ نبی بخش اور ملیر کالونی کے علاقوں سے 4 ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے، یہ ملزمان بھتہ خوری اور ٹارگٹ کلنگ کی وارداتوں میں ملوث ہیں۔

    رینجرز کے مطابق نبی بخش کے علاقے سے ملزم عبد المتین کو گرفتار کیا گیا، ملزم اسلحے کی غیر قانونی ترسیل اور بھتہ خوری کی وارداتوں میں ملوث ہے۔

  • عزیز آباد: نامعلوم افراد کا اے آر وائی نیوز ٹیم پرتشدد

    عزیز آباد: نامعلوم افراد کا اے آر وائی نیوز ٹیم پرتشدد

    کراچی: این اے 246 انتخابات پر ایم کیو ایم اور پی ٹی آئی کی تیاریاں زور و شور سے جاری ہے۔

    این اے دو سو چھیالیس کی کوریج کے لئے اے آر وائی نیوز کی ٹیم کراچی کے علاقے عزیز آباد پہنچی تو نامعلوم افراد نے تشدد کا نشانہ بنایا اور سنگین نتائج کی دھمکیاں بھی دی جبکہ مبشر لقمان کو بھی برا بھلا کہا۔

    اے آر وائی نیوز کے اینکر پرسن مبشر لقمان نے عزیز آباد میں اے آر وائی ٹیم کے اوپر تشدد پر شدید مزمت کرتے ہوئے کہا میڈیا کو ایم کیوایم کا بائیکاٹ کرنا چاہئیے۔

    صدرپی ایف یوجےافضل بٹ کا کہنا ہے کہ اےآروائی نیوز ٹیم پرتشدد افسوسناک ہے، چوبیس گھنٹے میں اے آر وائی ٹیم سےمعافی نہ مانگی گئی تو ملک بھر میں احتجاج کرینگے۔

    صدر پی ایف یو جے رانا عظیم کا کہنا تھا کسی کو کوریج  پر اعتراض ہے تو عدالت جائے، پی اے ایف یو جے سمیت ملک کی دیگر سیاسی و صحافی تنظیموں نے واقعے کی شدت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اے آر وائی نیوز سچ اور حق کی آواز ہے ہم سچائی کے علم کی حفاظت کرتے رہیں گے۔

    اے آر وائی کے اینکر پرسن کاشف عباسی اور ارشد شریف کاکہنا ہے میڈیا پر تشدد قابل مزمت ہے ، کسی بھی سیاسی جماعت کو میڈیا کے ساتھ ایسا کرنا زیب نہیں دیتا۔

    متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے عزیز آباد میں دوران کوریج اے آروائی نیوز چینل کی ٹیم کو شرپسند عناصر کی جانب سے دھمکیاں دینے کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی ہے ۔

    رابطہ کمیٹی نے کہاکہ اے آروائی نیوز چینل کی ٹیم کو دوران کوریج دھمکیاں دینا انتہائی قابل افسوس عمل ہے اور شرپسند عناصر کی یہ کاروائی کسی طور بھی آزاد صحافت کے زمرے میں نہیں آتی ہے، رابطہ کمیٹی نے کہاکہ ایم کیوایم آزاد ی صحافت پر یقین رکھتی ہے اور صحافتی اقدار اور روایت کے فروغ کیلئے اپنا ہر سطح پر کردار ادا کرتی رہی ہے ۔

    رابطہ کمیٹی نے مطالبہ کیا کہ انتظامیہ اے آروائی نیوز چینل کی ٹیم کے ارکان دھمکیاں دینے میں ملوث شرپسند عناصر کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے اور اس سلسلے میں تمام قانونی تقاضے پورے کئے جائیں۔

    این اے 246کی نشست پر نامزد متحدہ قومی موومنٹ کے حق پرست امیدوار کنور نوید جمیل نے عزیز آباد میں اے آر وائی نیوز کی ٹیم کو شرپسند عناصر کی جانب سے دھمکیاں دینے پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ شرپسند عناصر کی یہ کارروائی آزادی صحافت پر حملہ ہے

    انہوں نے کہا کہ این اے 246کی انتخابی سرگرمیوں کی کورریج کرنا ہر نیوز چینل کی ذمہ داری ہے اور اے آر وائی نیوز چینل کی ٹیم کے ارکان کو جن شرپسند عناصر نے دھمکیاں دیں ہیں انہیں قانون کی سخت گرفت میں لایا جائے۔

    کنو رنوید جمیل نے مطالبہ کیا کہ اے آر وائی نیوز چینل کی ٹیم کے ارکان کو دھمکیاں دینے میں ملوث شرپسند عناصر کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے اورعوام و کارکنان ایسے شرپسند عناصر پر کڑی نگاہ رکھیں ۔

    گورنرسندھ ڈاکٹر عشرت العباد نے اےآروائی نیوز کی ٹیم پر تشدد کی مذمت کرتے ہوئے حملے میں شامل افراد کے خلاف ایکشن لینے کا یقین دلایا اورایڈیشنل آئی جی اورکمشنرکراچی سےواقعے کی رپورٹ طلب کرلی ہے۔

    اے آروائی نیوز ٹیم پر حملے پر گورنر سندھ ٖڈاکٹر عشرت العباد نے تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔