Tag: عسیر

  • شوارمہ کھانے سے 262 افراد اسپتال پہنچ گئے

    شوارمہ کھانے سے 262 افراد اسپتال پہنچ گئے

    ریاض: سعودی عرب کے علاقے عسیر میں ایک ریستوران کا شوارمہ کھانے سے 262 افراد کی حالت غیر ہوگئی، متاثرین مختلف اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق واقعہ عسیر ریجن کی تحصیل بحر ابو سکینہ میں پیش آیا جہاں ایک مشہور ریستوران میں شوارمے سے لوگوں کی بڑی تعداد زہر خوارنی کا شکار ہوگئی۔

    واقعہ دو روز قبل پیش آیا تھا، ابتدائی طور پر 40 افراد متاثر ہوئے تاہم 2 روز میں زہر خورانی سے متاثرہ افراد کی تعداد 262 ہوگئی۔ عسیر ریجن کے محکمہ صحت نے متاثرین کی تعداد میں مزید اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔

    محکمہ صحت کے ترجمان کے مطابق اسپتالوں میں 65 متاثرین اب بھی زیر علاج ہیں جبکہ مریضوں کے مختلف ٹیسٹ لیے جارہے ہیں۔ ابتدائی اطلاعات میں 40 افراد کے متاثر ہونے کی اطلاع تھی، متعدد لوگ زہر خورانی کا شکار ہونے کے باوجود اسپتالوں سے رجوع نہیں کر رہے تھے۔

    محکمہ صحت کے ذرائع نے بتایا کہ متاثرین میں سے کسی کی موت واقع نہیں ہوئی۔ پولیس نے ریستوران میں کام کرنے والے تمام افراد کو تحویل میں لے لیا ہے۔

    دوسری جانب میونسپلٹی کے افسران نے ریستوران پہنچ کر 41 سے زیادہ نمونے جمع کر کے لیبارٹری بھیج دیے ہیں جن کی رپورٹ آئندہ 72 گھنٹوں کے اندر مل جائے گی۔

    گورنر عسیر شہزادہ ترکی بن طلال نے وزیر صحت ڈاکٹر توفیق الربیعہ کو ہدایت جاری کی ہے کہ وہ متاثرین کو علاج معالجے کی بہترین سہولیات فرہم کریں۔

    عسیر کے میئر ڈاکٹر ولید الحمیدی نے بھی ہنگامی تحقیقاتی کمیٹی قائم کی ہے، کمیٹی کو صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد فوری رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

  • عسیر کے گورنر کی سفارش پر صلح ، دو انسانوں کی گردنیں قصاص سے بچ گئیں

    عسیر کے گورنر کی سفارش پر صلح ، دو انسانوں کی گردنیں قصاص سے بچ گئیں

    ریاض : سعودی عرب میں عسیر صوبے کے گورنر کی سفارش سے 20 برس سے زیادہ عرصے سے جاری مقدمہ قتل ختم ہوگیا، جس کے باعث دو افراد سزائے موت سے بچ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق عسیر کے علاقے بلحمر میں البہشہ قبیلے نے گورنر شہزادہ ترکی بن طلال کی سفارش اور علاقے کے قبائلی شیوخ اور عمائدین کی مداخلت کے بعد صلح صفائی اور درگزر سے معاملے کو انجام تک پہنچا دیا۔

    عرب خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ یہ تنازع اور اختلاف مذکورہ قبیلے کے آل دماس خاندان کے دو گھرانوں سے تعلق رکھنے والے 2 افراد کی موت کے بعد شروع ہوا اور دو دہائیوں سے زیادہ عرصے تک جاری رہا۔

    عسیر کے گورنر نے آل دماس خاندان سے ملاقات کی، شیخ عبداللہ مشبب بن لافی کے گھر پر ہونے والی ملاقات میں فریقین نے گورنر کے سامنے مصافحہ کیا اور ایک دوسرے کو معاف کر دیا۔

    اس موقع پر عوض عائض سعید آل دماس البہیشی اور فائز عبداللہ آل دماس البہیشی نے اپنے اپنے والد کے قاتلوں سے دست بردار ہونے کا اعلان کیا۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ مصالحت کے بعد شہزادہ ترکی بن طلال نے اپنے خطاب میں عفو و درگزر اور رواداری کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے دونوں قبائلی گھرانوں، قبائلی عمائدین اور شیوخ اور صلح سے متعلق کمیٹی کا شکریہ ادا کیا۔

    عسیر کے گورنر نے یہ بھی کہا کہ خادم حرمین شریفین اور مملکت کے ولی عہد اس بات کے خواہاں ہیں کہ شہریوں کے درمیان قصاص کے معاملات حتی الامکان صورت میں صلح صفائی کے ذریعے طے پائیں ،،، اور شہریوں کے قیمتی خون کا قطرہ صرف دو صورتوں میں ہی گرے۔

    پہلی صورت وطن کی سرزمین کے دفاع میں اور دوسری صورت توحید کے پرچم تلے امت کی سرزمین کے تحفظ میں ان دو صورتوں کے علاوہ بہنے والا خون کا ہر قطرہ رائیگاں ہے۔

  • سعودی عرب میں چیک پوسٹ پرفائرنگ‘ 4 اہلکار جاں بحق

    سعودی عرب میں چیک پوسٹ پرفائرنگ‘ 4 اہلکار جاں بحق

    ریاض : سعودی عرب کے صوبہ عسیر میں چیک پوسٹ پرفائرنگ کے نتیجے میں 4 سیکورٹی اہلکار جاں بحق جبکہ 4 زخمی ہوگئے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق سعودی عرب کے صوبہ عسیر میں چیک پوسٹ پرفائرنگ کے نتیجے میں 4 سیکورٹی اہلکار جان کی بازی ہار گئے۔

    عرب نیوز کے مطابق چیک پوسٹ پرحملے کے بعد پولیس نے حملہ آوروں کا تعاقب کیا اور اس دوران جوابی کارروائی میں ایک حملہ آور مارا گیا جبکہ دو کو گرفتار کرلیا گیا۔

    سعودی عرب کی سرکاری نیوزایجنسی کے مطابق چیک پوسٹ پرحملے میں ملوث گرفتار دونوں افراد سعودی شہری ہیں تاہم ان کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی۔

    خیال رہے کہ گزشتہ سال نومبر میں سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے دہشت گردی کے خلاف 40 اسلامی ممالک کے اتحادی کے پہلے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس وقت تک دہشت گردوں کا پیچھا کریں گے جب تک ان کا دنیا سے صفایا نہیں ہوجاتا۔

    سعودی عرب میں شاہی محل کے باہرفائرنگ‘ 2 رائل گارڈز جاں بحق

    یاد رہے کہ گزشتہ سال 8 اکتوبرکو جدہ میں شاہی محل کے گیٹ پرحملے میں رائل گارڈز کے 2 اہلکار جاں بحق اور 3 زخمی ہوگئے تھے جبکہ جوابی کارروائی میں حملہ آور بھی مارا گیا تھا۔

    سعودی پولیس پر حملہ، ایک افسر جاں بحق

    واضح رہےکہ گزشتہ برس 4 جولائی کو سعودی عرب کے مشرقی صوبے قطیف میں ہی دھماکے کے نتیجے میں ایک پولیس افسر جاں بحق جبکہ تین اہلکار زخمی ہوگئے تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔