Tag: عصمت دری

  • دو طالبات کی اجتماعی عصمت دری، 3 ملزمان گرفتار

    دو طالبات کی اجتماعی عصمت دری، 3 ملزمان گرفتار

    بھارت کے کرناٹک میں پولیس نے بیلگاوی کے قریب جنگل میں دو نابالغ لڑکیوں سے اجتماعی زیادتی کرنے کے الزام میں تین افراد کو گرفتار کرلیا۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق افسوسناک واقعہ 3 جنوری کو پیش آیا تھا، متاثرین سے ایک لڑکی نے 10دن بعد معاملے کا مقدمہ درج کرایا۔

    رپورٹس کے مطابق ملزمان کی شناخت 18 سالہ ابھیشیک، 19 سالہ عادل شاہ اور 22 سالہ کوتوب کے طور پر کی گئی ہے جو ابتدائی طور پر فرار تھے۔ جنہیں شکایت درج ہونے پر حراست میں لے لیا گیا۔

    واقعے کی تفصیلات بتاتے ہوئے پولیس کا کہنا تھا کہ 17 سالہ متاثرہ طالبہ کی انسٹاگرام پر ایک ملزم ابھیشیک کے ساتھ بات چیت ہوتی تھی، دونوں میں دوستی تھی۔

    3 جنوری کو ملزم نے متاثرہ طالبہ کو اپنی گاڑی میں چلنے کے لئے کہا جس پر لڑکی نے حامی بھرلی اور وہ اپنی دوست کو بھی ساتھ لے گئی، دوسرا ملزم شبیر بعد میں ان کے ساتھ شامل ہو گیا جبکہ تیسرے ملزم نے کار کو جنگل کے علاقے میں لے جا کر دونوں لڑکیوں کے ساتھ مبینہ طور پر اجتماعی زیادتی کی۔

    پولیس نے بتایا کہ ملزمان نے ویڈیو بھی ریکارڈ کی اور اس کا استعمال متاثرین کو بلیک میل کرنے کے لیے کیا تا کہ وہ گوا کے سفر کے لیے ان کے ساتھ شامل ہوں۔ لڑکیوں کے انکار کرنے پر انہوں نے ویڈیو کو وائرل کرنے کی دھمکی دی۔

    ذہنی معذور خاتون سے اجتماعی زیادتی

    واضح رہے کہ بھارت میں خواتین کے ساتھ جنسی زیادتی کے واقعات میں بے پناہ اضافہ ہوگیا ہے، جبکہ بھارتی حکومت اور انتظامیہ اس طرح کے معاملات میں خاموش تماشائی کا کردار ادا کرتی نظر آتی ہے۔

  • معصوم طالبہ کی عصمت دری، پولیس نے ملزم کو گولی ماردی

    معصوم طالبہ کی عصمت دری، پولیس نے ملزم کو گولی ماردی

    لکھنؤ: بھارت میں لکھنؤ کے کرشنا نگر تھانے کے علاقے میں ایک انتہائی افسوسناک واقعہ پیش آیا،ملزم نے چوتھی جماعت کی معصوم طالبہ کو زیادتی کا نشانہ بنادیا۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق چوتھی جماعت کی 11 سالہ طالبہ کرشنا نگر تھانے کے علاقے میں ٹیوشن کے لئے نکلی تھی، بچی کے گھر نہ پہنچنے پر رات بھر ڈھونڈا گیا، مگر معصوم طالبہ کا کوئی سراغ نہیں ملا۔

    بچی کے اہل خانہ نے اس معاملے کی شکایت کرشنا نگر پولیس اسٹیشن میں کی، جس پر مقدمہ درج کرنے کے بعد پولیس نے طالب علم کی تلاش کے لیے ایک ٹیم تشکیل دی۔

    پولیس کے مطابق 11 سالہ طالبہ کو زیادتی کا نشانہ بنانے ملزم کیساتھ جمعہ کی شام دیر گئے پولیس نے انکاؤنٹر کیا۔

    پولیس نے ملزم کو روکنے کی کوشش کی تو اس نے پولیس پر فائرنگ شروع کردی، جوابی کارروائی میں اس کی ٹانگ میں گولی لگی، اس دوران ملزم سے اسلحہ بھی برآمد کیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ طالبہ عالم باغ کے ایکو گارڈن کے قریب برہنہ حالت میں ملی تھی، پولیس نے اسے اسپتال میں داخل کرایا، پوچھ گچھ کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ طالبہ کے ساتھ زیادتی ہوئی ہے۔ معصوم طالبہ کے اہل خانہ اور مختلف تنظیموں کی جانب سے احتجاج بھی کیا گیا۔

    پولیس کے مطابق پولیس ٹیم چیکنگ آپریشن میں مصروف تھی۔ اس دوران کرشنا نگر تھانہ علاقہ میں ایک مشکوک نوجوان کو جاتے ہوئے دیکھا۔ اسے روکنے کی کوشش کی تو اس نے فائرنگ کردی۔ جوابی کارروائی میں وہ پولیس کی گولیوں سے زخمی ہو گیا۔

    جنگل سے 52 کلو سونا اور 15 کروڑ کیش برآمد

    کرشنا نگر تھانہ انچارج کے مطابق زخمی ملزم کا نام لیاقت علی ہے۔ وہ کرشنا نگر تھانہ علاقہ میں ایک دکان پر کام کرتا ہے۔ بدھ کی شام ٹیوشن کے لئے جانے والی بچی کو اغواء کرکے اس نے زیادتی کا نشانہ بنایا۔

  • 3 سالہ بچی سے عصمت دری اور قتل کرنے والا ملزم پکڑا گیا

    3 سالہ بچی سے عصمت دری اور قتل کرنے والا ملزم پکڑا گیا

    کراچی : شہر قائد کے علاقے گلبرگ میں تین سالہ بچی آمنہ کو زیادتی کے بعد قتل کرنے والے ملزم کو اہل محلہ نے پکڑلیا ، بچی کی لاش کچرا کنڈی سے برآمد ہوئی تھی۔

    کراچی کےعلاقے گلبرگ میں 3 سالہ بچی آمنہ کو زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کے کیس میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق گزشتہ روز قبائل کالونی میں ملزم نے 3 سالہ بچی آمنہ کو گلے میں پھندا لگا کر قتل کرکے فرار ہوگیا تھا، لاش کچرا کنڈی سے برآمد ہوئی۔

    علاقہ مکینوں نے ملزم کو پکڑ کر پولیس کے حوالے کردیا، ملزم علاقے کا رہائشی اور رکشہ ڈرائیور ہے، ملزم کی بچی کی لاش بوری میں لے جاتے ہوئے سی سی ٹی وی فوٹیج بھی سامنے آگئی۔

    سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ملزم 3 سالہ بچی کو قتل کرنے کے بعد اس کی لاش کو بوری میں لے کر جارہا ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم بچی کی لاش کو کچرا کنڈی میں پھینکنے کے بعد فرار ہوگیا تھا، ملزم کی 2شادیاں ہوئیں ایک بیوی کو طلاق دے چکا ہے۔

    مقتولہ بچی آمنہ کے اہل خانہ نے پولیس کو بتایا تھا کہ بہن بھائی مدرسے جانے کیلئے نکلے تو آمنہ بھی ان کے پیچھے گھر سے نکل گئی، والدہ تلاش کرتی رہی کچھ دیر بعد لاش گھر کے قریب کچرا کنڈی سے ملی۔

    لواحقین کا کہنا تھا کہ بچی سوا سات بجے گھر سے نکلی اور لاش پندرہ سے بیس منٹ بعد گلی سے ملی، بعد ازاں بچی کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے عباسی شہید اسپتال منتقل کیا گیا۔

    پولیس کے مطابق بچی کے والد پیشے کے اعتبار سے وکیل ہیں، عمرے پر گئے ہوئے ہیں، 12 اکتوبر کو ان کی واپسی ہے۔ حکام نے بتایا کہ آمنہ چھ بہن بھائیوں میں سب سے چھوٹی تھی، جس کے گلے میں پھندا لگائے جانے کے نشانات موجود ہیں۔

  • یوپی مظفر نگر میں 15 سالہ لڑکی سے اجتماعی عصمت دری

    یوپی مظفر نگر میں 15 سالہ لڑکی سے اجتماعی عصمت دری

    بھارت کے اتر پردیش کے مظفر نگر ضلع میں ایک 15 سالہ لڑکی کو چار نوجوانوں نے اسلحہ کے زور پر کھیتوں میں لے جا کر مبینہ طور پر اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنادیا۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق پولیس نے بتایا کہ یہ واقعہ جمعہ کو منصور پور علاقے کے ایک گاؤں میں پیش آیا۔

    ایف آئی آر کے متن کے مطابق نو عمر لڑکی چارہ لینے کے لئے کھیتوں میں گئی تھی، اسی دوران 4 ملزمان آئے اور اسے قریبی گنے کے کھیت میں لے گئے۔

    پولیس ذرائع کے مطابق ملزمان نے اسلحہ کے زور پر نو عمر لڑکی کو زیادتی کا نشانہ بنایا اور اسے دھمکی دی کہ اگر اس نے کسی کو اطلاع دی تو اسے سنگین نتائج بھگتنا ہوں گے۔

    چاروں ملزمان موقع پر سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے ہیں جبکہ واقعہ کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے، پولیس افسر نے مزید کہا کہ لڑکی کی میڈیکل رپورٹ میں عصمت دری کی تصدیق ہوگئی ہے۔

    اس سے قبل بھارت کے شہر حیدرآباد میں موجود او یو لاج میں نابالغ لڑکی کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنادیا گیا تھا، گولکنڈہ پولیس کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ 15 سالہ لڑکی 13 نومبر کو گھر سے نکلی تھی اس کے بعد سے واپس نہیں لوٹی۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ ایک نوجوان متاثرہ لڑکی کو گھر کے قریب چھوڑ کر چلا گیا، پوچھ گچھ پر معلوم ہوا کہ لڑکی کے ساتھ جنسی زیادتی ہوئی ہے۔

    افسوسناک واقعے کی پولیس کو شکایت کی گئی، پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے مرکزی ملزم عبدالندیم کو گرفتار کر لیا جبکہ اس کے سہولت کار کو بھی حراست میں لے لیا ہے۔

    بیٹی کی عصمت دری کرنے والے شخص کے خاندان سے باپ کا انتقام

    ساتھ ہی پولیس نے نابالغ لڑکی کے ساتھ نوجوان کو کمرہ دینے والے او یو لاج کے مینجر جان سنگھ اور وہاں کے مالک وجے کو بھی حراست میں لے لیا ہے۔

  • حیدرآباد میں نابالغ لڑکی عصمت دری کا نشانہ بن گئی

    حیدرآباد میں نابالغ لڑکی عصمت دری کا نشانہ بن گئی

    بھارت کے شہر حیدرآباد میں موجود او یو لاج میں نابالغ لڑکی کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنادیا گیا، گولکنڈہ پولیس کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ 15 سالہ لڑکی 13 نومبر کو گھر سے نکلی تھی اس کے بعد سے واپس نہیں لوٹی۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ ایک نوجوان متاثرہ لڑکی کو گھر کے قریب چھوڑ کر چلا گیا، پوچھ گچھ پر معلوم ہوا کہ لڑکی کے ساتھ جنسی زیادتی ہوئی ہے۔

    افسوسناک واقعے کی پولیس کو شکایت کی گئی، پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے مرکزی ملزم عبدالندیم کو گرفتار کر لیا جبکہ اس کے سہولت کار کو بھی حراست میں لے لیا ہے۔

    ساتھ ہی پولیس نے نابالغ لڑکی کے ساتھ نوجوان کو کمرہ دینے والے او یو لاج کے مینجر جان سنگھ اور وہاں کے مالک وجے کو بھی حراست میں لے لیا ہے۔

    دوسری جانب بھارت میں دن دیہاڑے لڑکی کو عوامی مقام پر موٹرسائیکل پر اغوا کر لیا گیا۔ بھارتی میڈیا کے مطابق واقعہ ریاست مدھیا پردیش کے شہر گوالیار میں پیش آیا جس کی ویڈیو سامنے آگئی ہے۔

    ویڈیو میں لڑکی کو نامعلوم افراد پیٹرول پمپ سے اغوا کرتے ہوئے دیکھے جاسکتے ہیں۔ ملزمان نے یہ واردات چند سیکنڈ کے دوران کی ہے۔

    لڑکی جیسے ہی بس سے اتر کر پمپ پر اپنے بھائی کا انتظار کرنے کے لیے رُکی تو بیخوف ملزمان لوگوں کی موجودگی میں لڑکی کو اٹھاکر لے گئے۔

    ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ چہرے پر کپڑا باندھے ایک شخص لڑکی کو زبردستی بائیک پر بٹھانے کی کوشش کررہا ہے جب کہ وہاں لوگو موجود ہیں جو یہ سارا منظر دیکھ کر خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔

    ویڈیو سامنے آنے کے بعد پولیس نے اہل خانہ کی شکایت پر مقدمہ درج کرکے لڑکی کی تلاش شروع کر دی ہے۔

  • ‘بھارتی فوج کشمیری خواتین کی عصمت دری کوجنگی حربے کے طورپراستعمال کررہی ہے’

    ‘بھارتی فوج کشمیری خواتین کی عصمت دری کوجنگی حربے کے طورپراستعمال کررہی ہے’

    واشنگٹن  : انسانی حقوق کی تنظیم ہیومن رائٹس واچ کا کہنا ہے کہ بھارتی فوج مقبوضہ کشمیر میں عصمت دری کو جنگی حربے کے طور پر استعمال کررہی ہے ، کشمیری خواتین کی عصمت دری کرنیوالے بھارتی فوجیوں کو سزا نہیں دی جاتی، انھیں ہر قسم کے مقدمے سے استثنی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق انسانی حقوق کی تنظیم ہیومن رائٹس واچ نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کے حوالے سے کہا کہ بھارتی فوج مقبوضہ کشمیر میں عصمت دری کو جنگی حربے کے طور پر استعمال کررہی ہے، مقبوضہ وادی میں آزادی کی جدوجہد کو دبانے کے لئے بھارتی فورسز خواتین کو نشانہ بناتی ہیں۔

    ہیومن رائٹس واچ کا کہنا تھا کہ کشمیری خواتین کی عصمت دری کرنے والے بھارتی فوجی اہلکاروں کو سزا نہیں دی جاتی، اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق آرمڈ فورسزاسپشل ایکٹ کے تحت بھارتی فوج کو غیر معمولی اختیارات دئیے گئے ہیں، کالے قانون کے تحت بھارتی فوجیوں کو ہر قسم کے مقدمے سے استثنیٰ حاصل ہے۔

    یاد رہے آسٹریلین صحافی نے بھارتی مظالم سے پردہ اٹھاتے ہوئے بتایا تھا کہ وادی میں ہونے والی قتل و غارت گری، تشدد اور جبری گمشدگیوں کے ساتھ اب بھارتی فوجی خواتین کی عصمت دری بھی کررہے ہیں۔

    مزید پڑھیں : مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج نے عصمت دری شروع کردی، آسٹریلوی صحافی کی چونکا دینے والی رپورٹ

    خیال رہے بھارتی ٹی وی شو میں بحث کے دوران انتہا پسند سوچ رکھنے والے بھارتی فوج کے سابق جنرل ایس پی سنہا نے کھلے عام کشمیری خواتین سےدرندگی کی حمایت کی تھی۔

    واضح رہے بھارت نے مقبوضہ کشمیر پر فوجی طاقت کے ذریعے اپنا تسلط قائم کیا ہوا تھا اور رواں ماہ پانچ اگست کو وہاں کی خصوصی حیثیت ختم کرتے ہوئے وادی کو بھارت کا ہی حصہ بنا ڈالا جس پر عالمی دنیا نے بھی شدید احتجاج کیا۔

    مقبوضہ کشمیر میں پانچ اگست کے بعد سے مسلسل کرفیو اور لاک ڈاؤن ہے جس کے باعث اشیائے خردونوش اور ادویات کی قلت پیدا ہوگئی، جبکہ وادی میں ٹیلی فون، انٹرنیٹ اور ٹی وی ، ریڈیو سروسز بھی بند ہیں ، صحافیوں کے داخلے پر بھی بھارتی حکومت نے پابندی عائد کی ہوئی ہے۔

  • سعودی عرب: 7 سالہ پاکستانی بچی کی عصمت دری، ملزم گرفتار

    سعودی عرب: 7 سالہ پاکستانی بچی کی عصمت دری، ملزم گرفتار

    طائف: سعودی عرب میں پولیس نے 7 سالہ پاکستانی لڑکی کی عصمت دری کے جرم میں ایک افریقی شہری کو گرفتار کرلیا جس نے جرم اعتراف کرلیا۔

    عرب میڈیا کے مطابق مجرمانہ ماضی رکھنے والے افریقی شہری کو اس جرم کے شبہے میں گرفتار کرکے تفتیش کی گئی اور اس کے خلاف شواہد پیش کیے گئے تو اس نے اپنے جرم کا اعتراف کرلیا بعدازاں مجرم کو پبلک پراسیکیوٹر کے حوالے کردیا گیا تاکہ اس کے خلاف عدالتی کارروائی شروع کی جاسکے۔

    مکہ پولیس کے پریس سیکریٹری نے بتایا کہ 16 اگست کو پولیس کو اطلاع ملی کی طائف میں رہائش پذیر ایک پاکستانی شہری کی 7 سالہ بیٹی ایک گھنٹے سے غائب ہے بعدازاں وہ گھر کے قریب سے نیم بے ہوشی کی حالت میں ملی ساتھ ہی انکشاف ہوا کہ نامعلوم شخص نے اس کے ساتھ زیادتی کی ہے۔

    لڑکی کو فوری طور پر قریبی اسپتال منتقل کردیا گیا مگر وہ ہوش میں آنے کے بعد جسمانی اور ذہنی طور پر اس قابل نہیں تھی کہ پولیس کو کوئی بیان دے سکے یا کوئی معلومات فراہم کرسکے۔

    پریس سیکریٹری کے مطابق فوری تفتیش شروع کرکے ایک افریقی شہری کو گرفتار کیا گیا جس نے جرم کا اعترف کرلیا ہے۔

    عرب میڈیا کے مطابق حکام نے بچی سے اسپتال میں ملاقات کی اور بچے کے بہترین علاج کی ہدایات دیں بعدازاں بچی کو اسپتال سے فارغ کرکے ذہنی دباؤ سے نجات دلانے کے لیے نفسیاتی مرکز سے رجوع کرادیا ہے تاکہ اس کا ڈر اور خوف دور کیا جاسکے۔

  • پارلیمنٹ سے غیرت کے نام پر قتل،انسداد عصمت دری بل منظور

    پارلیمنٹ سے غیرت کے نام پر قتل،انسداد عصمت دری بل منظور

    اسلام آباد: پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں غیرت کے نام پر قتل اور زنا بالجبر کے واقعات کی روک تھام کا بل منظور کرلیاگیا۔

    تفصیلات کےمطابق پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس اسپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت شروع ہوا جس میں 2 بلوں کی منظوری دی گئی۔ پیپلزپارٹی کے سینیٹر فرحت اللہ بابر نے غیرت کے نام پر قتل کی روک تھام کا بل پیش کیا جسے بحث و مباحثے کے بعد منظور کردیا گیا۔

    پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں منظورکئے جانے والے غیرت کے نام پر قتل کی روک تھام کے ترمیمی بل کے مطابق غیرت کے نام پر قتل فساد فی الارض تصور ہوگا،صلح یامعافی کے باوجود 25 سال عمر قید ہوگی۔

    پیپلزپارٹی اور ایم کیوایم نے غیرت کے نام پر قتل کی سزا ئے موت ختم اور صلح کی شق برقرار رکھنے پر سخت تحفظات کا اظہار کیا تاہم بل کی حمایت کی۔

    وفاقی وزیر زاہد حامد نے بتایا کہ انہوں نے تمام جماعتوں سے مشاورت کی اور یہ ترمیمی مسودہ متفقہ طور پر تیار کیاگیا ہے، پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں زنا بالجبر کے واقعات کے روک تھام کے بل کی بھی منظوری دی گئی۔

    بل پر بحث کے دوران وزیر قانون زاہد حامد نے انکشاف کیا کہ اس بل کے قانون میں تبدیل ہونے کے بعد عصمت دری کے مقدمات میں ملزم کا بھی ڈی این اے ٹیسٹ لازم ہوگا۔

    متاثرہ خاتون کی شناخت کسی بھی سطح پر ظاہر نہیں کی جائے گی،تھانے کی حدود، دارالاامان یا محفوظ مقام میں رہائش کےدوران خاتون سے زیادتی پر دہری سزا دی جائے گی، کیس کا فیصلہ 90 روز میں کیا جائےگا۔

    وزیر اعظم نواز شریف نے غیرت کے نام پر قتل کے خلاف بل منظور ہونے پر پارلیمنٹ اور قوم کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے بل پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔

    واضح رہے کہ نواز شریف نے کہا کہ غیرت کے نام پر قتل ان اہم مسائل میں سے ہے جن کا ملک کو سامنا ہے، تاہم حکومت معاشرے سے اس داغ کو مٹانے کے لیے ہم ممکن اقدام اٹھانے کے لیے پرعزم ہے۔