Tag: عطیہ

  • کرونا وائرس کے خلاف اقدامات: سرکاری ملازمین نے 1 ارب روپے عطیہ کردیے

    کرونا وائرس کے خلاف اقدامات: سرکاری ملازمین نے 1 ارب روپے عطیہ کردیے

    لاہور: صوبہ پنجاب کے سرکاری افسران اور ملازمین کی جانب سے کرونا وائرس کے تدارک کے لیے 1 ارب 20 کروڑ روپے چیف منسٹر فنڈ میں عطیہ کردیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سے چیف سیکریٹری پنجاب اعظم سلیمان نے ملاقات کی، چیف سیکریٹری پنجاب نے چیف منسٹر فنڈ کے لیے چیک وزیر اعلیٰ کو پیش کیا۔

    ذرائع کے مطابق فنڈ کے لیے گریڈ 1 سے 16 تک کے ملازمین نے ایک دن کی، گریڈ 17 سے 19 کے سرکاری افسران نے 2 دن کی اور گریڈ 20 سے 22 کے افسران نے 3 دن کی تنخواہ فنڈ میں عطیہ کی۔

    اس موقع پر وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ کمزور طبقات کی مدد کرنے والوں کا جذبہ قابل ستائش ہے، کرونا کے متاثرین کی مدد کے لیے فنڈ کی رقم مستحق لوگوں تک پہنچے گی۔

    انہوں نے کہا کہ ملازمین کی جانب سے عطیہ، متاثرین کی مدد کے لیے ایثار کی اعلیٰ مثال ہے۔ فنڈ میں عطیہ کی جانے والی ایک ایک پائی حقداروں تک پہنچائیں گے۔ ریلیف کے کاموں میں کوئی تاخیر نہیں ہوگی۔

  • فن پاروں سے حاصل ہونے والی رقم عطیہ کرنے والی 5 سالہ آرٹسٹ

    فن پاروں سے حاصل ہونے والی رقم عطیہ کرنے والی 5 سالہ آرٹسٹ

    آج کل کے بچے ذہانت و فطانت میں بڑے بڑوں کو پیچھے چھوڑ دیتے ہیں، کچھ بچے ایسے بھی ہوتے ہیں جو کم عمری اور معصومیت میں اپنے بڑوں کو ایسا سبق سکھا جاتے ہیں جو ان کی زندگی بدل دیتا ہے۔

    آسٹریلیا کی 5 سالہ بچی کیسی بھی ایسی ہی بچی ہے جس نے بہت سے لوگوں کی زندگیوں کو متاثر کیا ہے۔

    یہ بچی آرٹسٹ ہے اور صرف 5 سال کی عمر میں نہایت خوبصورت فن پارے بناتی ہے۔ لیکن اس کا اصل کمال یہ فن پارے تخلیق دینا نہیں بلکہ ان سے ملنے والی رقم کو عطیہ کردینا ہے۔

    جی ہاں، یہ 5 سالہ بچی اب تک 1 ہزار ڈالر مختلف خیراتی اداروں کو عطیہ کرچکی ہے۔ یہ ساری رقم اس نے اپنے فن پاروں کو فروخت کر کے کمائی ہے۔

     

    View this post on Instagram

     

    Cassie poses in her dress from @picturethisclothing and displays her latest painting

    A post shared by CassieSwirls (@cassieswirls) on

    کیسی نے 3 سال کی عمر سے پینٹ کرنا شروع کیا۔ وہ اپنے فن پاروں کی کئی نمائشیں بھی منعقد کرچکی ہے۔

     

    View this post on Instagram

     

    "Forest”, Cassie’s latest commission

    A post shared by CassieSwirls (@cassieswirls) on

    کیسی کی والدہ کہتی ہیں کہ انہوں نے کبھی اپنی بیٹی کو اس کے شوق سے نہیں روکا، ’میں چاہتی ہوں وہ اس بات کو سمجھے کہ ہر چیز کو کاروبار نہیں سمجھا جاتا اور ہر چیز سے پیسے نہیں کمائے جاتے‘۔

    اپنے والدین کی بھرپور حمایت کے ساتھ کیسی دنیا بھر کے بچوں کی تعلیم اور صحت کے لیے ان کی مدد کرنا چاہتی ہے۔

  • عراقی شہری نے لاکھوں ڈالرز کی انعامی رقم کینسر کے تحقیقاتی مرکز کو عطیہ کردی

    عراقی شہری نے لاکھوں ڈالرز کی انعامی رقم کینسر کے تحقیقاتی مرکز کو عطیہ کردی

    دبئی : عالمی ہوائی اڈے پر لاکھوں ڈالرز جیتنے والی عراقی شہری نے خطیر رقم کا آدھا حصّہ کینسر کے تحقیقاتی مرکز میں عطیہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات میں ملازمت کرنے والے عراقی شہری نے دبئی انٹرنیشنل ایئر پورٹ کے ڈیوٹی فری لکی ڈرا سے دس لاکھ امریکی ڈالرز کی خطیر رقم جیتی تھی۔

    مقامی میڈیا کا کہنا تھا کہ طالب گزشتہ 20 برس سے یروس نامی کمپنی میں ملازم ہیں اور ایچ آر مینجر کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہے ہیں، جب انہیں لاٹری کے متعلق بتایا گیا تو یہ عراق جانے کےلیے ایئرپورٹ پر موجود تھے اور 45 منٹ بعد طالب کی فلائٹ تھی۔

    اماراتی میڈیا کا کہنا ہے کہ طالب اپنی زمین فروخت کرنے کےلیے عراق جارہے تھے تاکہ اپنی بہن کا علاج کرواسکیں۔،

    قسیم طالب کا کہنا ہے کہ میری بہن اور والدہ دونوں کینسر کے مہلک مرض میں مبتلا ہیں اور والد کی موت بھی معدے کے کینسر کے باعث ہوئی تھی، اس لیے میں نے آدھی انعامی رقم عراق میں کینسر کے تحقیقات مرکز کو عطیہ کردی جبکہ باقی رقم میں اپنے بچوں کی پڑھائی پر خرچ کروں گا۔

    عراقی شہری کا کہنا تھا کہ تعلیم کی اہمیت بہت زیادہ ہے اور ہمارا تعلق ایک تعلیم یافتہ گھرانے سے ہے۔

    اماراتی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ 44 سالہ عراقی شہری قسیم طالب گذشتہ کئی برسوں سے ملینیم ملینئر کمپنی کا لاٹری ٹکٹ خرید رہے تھے۔

    مزید پڑھیں : عراقی شہری نے لاکھوں ڈالرز کی لاٹری جیت لی

    خیال رہے کہ عراقی شہری قسیم طالب نے گذشتہ برس 21 دسمبر کو دبئی ڈیوٹی فری ملینیئم ملینئر سے دس لاکھ ڈالرز کی رقم جیتی تھی۔

  • شام کی تعمیرِ نو، سعودی عرب نے 10 کروڑ ڈالر عطیہ کردیئے

    شام کی تعمیرِ نو، سعودی عرب نے 10 کروڑ ڈالر عطیہ کردیئے

    ریاض : سعودی عرب نے خانہ جنگی کے دوران تباہ ہونے والے شامی شہروں کی بحالی، تعمیر نو اور ترقیاتی منصوبوں پر عمل درآمدی کے لیے 10 کروڑ ڈالر کی خطیر رقم عطیہ کردی۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کی جانب سے مشرق وسطیٰ میں واقع ملک شام میں کئی برسوں کی خانہ جنگی کے دوران تباہ ہونے والے شہروں کی تعمیرِ نو کے لیے 10 کروڑ ڈالر کی خطیر رقم عطیہ کی ہے جس سے تباہ شدہ علاقوں کی بحالی و تعمیر کےلیے ترقیاتی منصوبوں کو پورا کیا جائے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جن علاقوں کی تعمیرِ نو اور ترقیاتی منصوبوں کےلیے سعودی عرب کی جانب سے بھاری رقم عطیہ کی گئی ہے، ان علاقوں کو حال ہی میں بشار الااسد اور ان کی اتحادی افواج نے داعش سے آزاد کروایا ہے۔

    عرب میڈیا کے مطابق امریکا میں واقع سعودی عرب کے سفارتے خانے کی جانب سے جاری بیان میں بتایا تھا کہ شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے حکم پر ریاست کی جانب سے جاری کی جانے والی 10 کروڑ ڈالر کی خطیر رقم کو شہر کے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر پر صرف کیا جائے گا۔

    سعودی سفارت کی جانب سے جاری بیان میں کہا تھا کہ مذکورہ علاقوں کی تعمیر نو اس لیے کی جارہی ہے تاکہ اپنے گھروں سے محروم ہونے والے شامی مہاجرین اپنے گھروں میں واپس آکر معمول کی زندگی گزار سکیں۔ سعودی حکومت شام میں صحت کے مراکز کی تعمیر کے سلسلے میں بھی خدمات انجام دے رہی ہے۔

    خیال رہے کہ سعودی عرب کے وزیر خارجہ عادل بن احمد الجبیر نے ایک ماہ قبل برسلز میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ خانہ جنگی کے باعث تباہ ہونے والے شامی شہروں کی بحالی و تعمیر نو کے ترقیاتی منصوبوں پر عمل درآمد ہونے کے لیے سعودی ریاست رقم فراہم کرے گی۔

  • کوہاٹ میں طالب علم نے تیسری پوزیشن پرحاصل ہونے والی رقم ڈیم فنڈ میں عطیہ کردی

    کوہاٹ میں طالب علم نے تیسری پوزیشن پرحاصل ہونے والی رقم ڈیم فنڈ میں عطیہ کردی

    کوہاٹ : ملک کو پانی کے بحران سے بچانے کیلئے کوہاٹ میں طالب علم نے تیسری پوزیشن پرحاصل ہونے والی رقم ڈیم فنڈ میں عطیہ کردی۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس کے دیامر اور مہمند ڈیم کی تعمیر کیلئے فنڈریزنگ میں طلبا بھی آگے آگے ہیں، کوہاٹ میں طالب علم نےتیسری پوزیشن پرحاصل ہونیوالی رقم چیف جسٹس کے ڈیم فنڈمیں عطیہ کردی۔

    طالب علم محمد آفاق کو پری انجینئرنگ میں تیسری پوزیشن لانے پر45 ہزارانعامی رقم ملی تھی۔

    دوسری جانب سپریم کورٹ آف پاکستان کی ویب سائٹ پر 6 جولائی سے 2 اگست تک ڈیموں کی تعمیر کے لیے جمع ہونے والے فنڈ کے اعداد و شمار جاری کیے گئے، جن کے مطابق اب تک متخلف اداروں اور پاکستانی شہریوں کی جانب سے (چھپن کروڑ اناسی لاکھ پینتیس ہزار چار سو آٹھ روپے) عطیات جمع کروائے گئے۔

    واضح رہے 6 جولائی کو کالا باغ ڈیم کی تعمیر سے متعلق ہونے والی سماعت میں چیف جسٹس آف پاکستان نے پانی کی قلت کو دور کرنے کے لیے فوری طور پر دیامر بھاشا اور مہمند ڈیموں کی تعمیر کے احکامات اور فنڈز قائم کرنے کا حکم بھی جاری کیا تھا۔

    فنانس ڈویژن نے دیامربھاشا ڈیم فنڈز قائم کرنے کے لیے مختلف اداروں کو خط ارسال کیا تھا جس میں آڈیٹر جنرل، کنٹرولرجنرل اکاؤنٹس، اکاؤنٹنٹ جنرل پاکستان اور دیگر اداروں کے حکام سے لوگوں کی رقوم اسٹیٹ بینک اورنیشنل بینک کی برانچزمیں جمع کرانے کے انتظامات اور اس ضمن میں اقدامات کرنے کی ہدایت کی گئی تھی۔

    بعد ازاں چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے سب سے پہلے ڈیموں کی تعمیر کے لئے دس لاکھ روپے کا عطیہ جمع کرایا پھر میئر کراچی اور پیر پگارا نے ہر قسم کے تعاون کی پیشکش کی تھی اور وسیم اختر نے اپنی اور کے ایم سی افسران کی طرف سے ایک ایک لاکھ روپے فنڈ عطیہ کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    مسلح افواج نے ڈیموں کی تعمیر کے کار خیر میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ تینوں مسلح افواج کے افسران 2دن کی تنخواہ فنڈ میں جمع کرائی جبکہ گزشتہ ہفتے پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن کے ملازمین نے بھی 2 کروڑ روپے عطیے کی رقم کا چیک چیف جسٹس کو دیا تھا۔


    مزید پڑھیں: ڈیموں کی تعمیر، پی این ایس سی کی جانب سے 2 کروڑ روپے عطیہ


    چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے 15 لاکھ جبکہ قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور اداکار حمزہ علی عباسی سمیت ملک میں بسنے والے دیگر لوگوں نے بھی ڈیمز کی تعمیر میں حصہ ڈالا، شاہد آفریدی نے اپنی اور فاؤنڈیشن کی جانب سے 15 لاکھ روپے دینے کا اعلان کیا بعدازاں پاکستانی نژاد برطانوی باکسر نے بھی 10 لاکھ روپے عطیہ کیے۔

    سیکیورٹی ایکسچینج آف پاکستان نے ڈیمز کی تعمیر کے حوالے سے 14 جولائی کو اہم فیصلہ کرتے ہوئے سرکلر جاری کیا تھا جس میں تمام رجسٹرڈ کمپنیوں کو کمرشل سماجی ذمہ داری کے تحت ڈیموں کی تعمیر میں عطیات دینے کی ہدایت کی گئی تھی۔

    سپریم کورٹ آف پاکستان کے حکم پر بنائے جانے والے دیامربھاشا اورمہمند کی تعمیر کے لیے فنڈقائم کیا جس میں اب اسٹیٹ بینک و دیگر نجی بینکوں ، سرکاری و پرائیوٹ اداروں کے ملازمین اور عوام کی جانب سے عطیات دینے کا سلسلہ زور و شور سے جاری ہے۔

  • چین نے سندھ پولیس کو ہنڈا 150 موٹر سائیکلیں اور واکی ٹاکی سیٹس عطیہ کردیئے

    چین نے سندھ پولیس کو ہنڈا 150 موٹر سائیکلیں اور واکی ٹاکی سیٹس عطیہ کردیئے

    کراچی : چین کی جانب سے سندھ پولیس کو ہنڈا 150 موٹر سائیکلیں اور واکی ٹاکی سیٹس عطیہ کئے گئے، آئی جی سندھ نے قونصل جنرل چائنا کا شکریہ ادا کرتے ہوئے چینی حکومت کے لئے نیک تمناوٴں کا اظہار کیا۔

    تفصیلات کے مطابق سینٹرل پولیس آفس کراچی میں ایک پروقار تقریب کا انعقاد کیا گیا، جس میں آئی جی سندھ امجد جاوید سلیمی سے چینی قونصل جنرل وان یو پر مشتمل تین رکنی وفد نے ملاقات کی۔

    تقریب میں ڈی آئی جی ٹی اینڈ ٹی ڈاکٹر جمیل،اے آئی جی ٹی اینڈ ٹی،اے آئی جی ٹیلی کمیونیکیشن، اے آئی جی آپریشنز سندھ، اے آئی جی لاجسٹکس اور اے آئی جی ایڈمن ایڈمن سی پی او بھی شریک تھے۔

    اس موقع پر حکومت چین کی جانب سے سندھ پولیس کو ہنڈا 150 سی سی کی 42 موٹرسائیکلیں اور 150 واکی ٹاکی سیٹس بطور عطیہ پیش کئے گئے۔

    آئی جی سندھ نے قونصل جنرل چائنا پر مشتمل تین رکنی وفد کا شکریہ ادا کرتے ہوئے چینی حکومت کے لئے نیک تمناوٴں کا اظہار کیا اور پولیسنگ کے عمل کو موٴثر اور مربوط بنانے کے ضمن میں ان کے تعاون کو ایک سنگ میل قرار دیا۔

  • نیب افسران  2اور اہلکار ایک دن کی تنخواہ ڈیمز فنڈ میں عطیہ دیں گے

    نیب افسران 2اور اہلکار ایک دن کی تنخواہ ڈیمز فنڈ میں عطیہ دیں گے

    اسلام آباد : چیئرمین نیب کا کہنا ہے کہ نیب افسران 2 اور اہلکار ایک دن کی تنخواہ ڈیمز فنڈ میں عطیہ دیں‌ گے، یہ اقدام ملک میں پانی کی کمی پوری کرنے کیلئے اٹھایا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے دیامربھاشا اورمہمند ڈیم کی تعمیر کے لیے قائم فنڈ میں اسٹیٹ بینک و دیگر و نجی بینکوں سمیت دیگر سرکاری و پرائیوٹ اداروں کے ملازمین اور عوام کے کروڑوں روپے عطیہ کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔

    چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی زیرصدارت نیب ہیڈ کوارٹرز میں اجلاس ہوا، جس میں فیصلہ کیا گیا کہ نیب افسران 2 اور اہلکار ایک دن کی تنخواہ ڈیمز فنڈ میں عطیہ دیں گے۔

    اجلاس میں کہا گیا کہ نیب کی جانب سے اقدام ملک میں پانی کی کمی پوری کرنے کیلئے اٹھایا گیا۔

    یاد رہے کہ 6 جولائی کو کالا باغ ڈیم کی تعمیر سے متعلق ہونے والی سماعت میں چیف جسٹس آف پاکستان نے پانی کی قلت کو دور کرنے کے لیے فوری طور پر دیامیر بھاشا اور مہمند ڈیموں کی تعمیر کے احکامات اور فنڈز قائم کرنے کا حکم بھی جاری کیا تھا۔

    جس کے بعد سپریم کورٹ آف پاکستان نے دیامربھاشا اورمہمند ڈیم کی تعمیر کے لیے فنڈقائم کیا۔

    بعد ازاں چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے سب سے پہلے ڈیموں کی تعمیر کے لئے دس لاکھ روپے کا عطیہ جمع کرایا، جس کے بعد مسلح افواج نے ڈیموں کی تعمیر کے کار خیر میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے کا اعلان کیا۔


    مزید پڑھیں: ڈیموں کی تعمیر، فراخ دل پاکستانیوں نے اب تک کتنے کروڑ روپے فنڈ دیا؟


    چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے 15 لاکھ جبکہ قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور اداکار حمزہ علی عباسی سمیت ملک میں بسنے والے دیگر لوگوں نے بھی ڈیمز کی تعمیر میں حصہ ڈالا، شاہد آفریدی نے اپنی اور فاؤنڈیشن کی جانب سے 15 لاکھ روپے دینے کا اعلان کیا بعدازاں پاکستانی نژاد برطانوی باکسر نے بھی 10 لاکھ روپے عطیہ کیے۔

    سیکیورٹی ایکسچینج آف پاکستان نے ڈیمز کی تعمیر کے حوالے سے 14 جولائی کو اہم فیصلہ کرتے ہوئے سرکلر جاری کیا تھا جس میں تمام رجسٹرڈ کمپنیوں کو کمرشل سماجی ذمہ داری کے تحت ڈیموں کی تعمیر میں عطیات دینے کی ہدایت کی گئی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کری

  • اس ماہ رمضان میں کریں منفرد نیکیاں

    اس ماہ رمضان میں کریں منفرد نیکیاں

    ماہ رمضان کا آغاز ہوا چاہتا ہے اور ایسے میں ہر شخص کی کوشش ہوتی ہے کہ وہ نہ صرف زیادہ سے زیادہ عبادات کرے بلکہ کار خیر کے کاموں میں حصہ لے اور غریبوں کی مدد کرے تاکہ اس مقدس ماہ کی برکات سے زیادہ سے زیادہ فیض یاب ہوسکے۔

    اس مبارک ماہ میں زکواۃ بھی دی جاتی ہے جبکہ صدقات و عطیات کا سلسلہ بھی عروج پر جا پہنچتا ہے جس کا مقصد اپنے ساتھ ساتھ غربا و مساکین کو ماہ رمضان اور عید کی خوشیوں میں شریک کرنا ہے۔

    رمضان میں یوں تو غربا و نادار افراد کی مالی مدد کرنا، لوگوں کو افطار کروانا اور مسجدوں کے لیے رقم خرچ کرنا عام بات ہے، لیکن آج ہم آپ کو اس ماہ مبارک کے لیے ایسی منفرد نیکیوں سے آگاہ کرنے جارہے ہیں جو نہ صرف آپ کی نیکیوں کے پلڑا بھاری کریں گی بلکہ دیگر افراد کے مسائل حل کرنے میں بھی مدد دیں گی۔

    یاد رکھیں کہ ہر وہ کام جس سے کسی دوسرے شخص کی مدد ہو اور اسے کسی مشکل سے نجات ملے، آپ کی بھی نجات کا ذریعہ بنے گا۔


    صدقے کی رقم سے کسی کو کاروبار کروائیں

    کاروبار کرنا سنت رسول ﷺ ہے۔ آج کل اس مہنگائی کے دور میں ایک لگی بندھی تنخواہ میں گزارا کرنا مشکل ہے جس کی وجہ سے اکثر افراد کی کوشش ہوتی ہے کہ وہ ملازمت کے ساتھ ساتھ کوئی چھوٹا موٹا کاروبار بھی کریں تاکہ زندگی کی گاڑی آسانی سے چل سکے۔

    کاروبار کی ضرورت ان افراد کو زیادہ ہوتی ہے جو کم تعلیم یافتہ ہوتے ہیں اور انہیں کوئی اچھی ملازمت نہیں مل پاتی۔

    اس سال اپنی زکواۃ اور صدقہ و خیرات کی مد میں دی جانے والی رقم سے کسی مستحق شخص کو ایسا کاروبار کروا دیں جو جلد نفع دینے لگے۔

    لوگ عموماً صدقے کی رقم کو تھوڑا تھوڑا کر کے بہت سے لوگوں میں بانٹ دیتے ہیں جو بہت مختصر عرصے تک کام آتی ہے۔ اس کے بعد مستحق اور نادار افراد ایک بار پھر ہاتھ پھیلانے پر مجبور ہوجاتے ہیں۔

    ایک ہی بار کسی شخص کو کاروبار کروا دینے سے آپ ایک پورے خاندان کو ہاتھ پھیلانے کی ذلت سے بچا کر باعزت زندگی دے سکتے ہیں۔ یہ آپ کی پورے سال کی زکواۃ کا بہترین مصرف ہوگا۔


    غریب بچے کی فیس ادا کریں

    اسی طرح آپ اپنے صدقات کی رقم سے کسی نادار بچے کی پورے سال کی فیس بھی ادا کرسکتے ہیں۔ خیال رہے کہ صدقات و عطیات خرچ کرتے ہوئے سب سے پہلے اپنے خاندان اور قریبی عزیز و اقارب میں نظر دوڑائیں۔

    اگر آپ کا کوئی عزیز کسمپرسی کی زندگی گزار رہا ہے اور آپ اسے نظر انداز کر کے غیروں کو صدقات دے رہے ہیں تو یقیناً ایسی نیکی بے فائدہ ہے۔

    کسی ایسے گھر کے ہونہار بچے کو جو بہت مشکل سے زندگی کی گاڑی کھینچ رہا ہو، پورے سال کی فیس ادا کر کے آپ ایک بڑے بوجھ سے نجات دلا سکتے ہیں۔


    درخت لگائیں

    درخت لگانا صدقہ جاریہ ہے۔ درخت جب تک زندہ رہے گا اور لوگوں کو سایہ اور پھل فراہم کرے گا، اپنے لگوانے والے کی آسانی و بخشش کا سامان کرتا رہے گا۔

    چونکہ آج کل موسم گرما بھی عروج پر ہے، ایسے میں کسی عوامی مقام پر درخت لگوانے سے آپ بے شمار بزرگ، بیمار، اور روزہ دار افراد کی دعائیں سمیٹ سکتے ہیں۔


    عوامی مقام پر شیڈ لگوائیں

    سخت موسم گرما کے پیش نظر کسی عوامی مقام پر شیڈ بھی لگوایا جاسکتا ہے۔ سبز رنگ کا ترپال لوگوں کو دھوپ اور گرمی سے کسی حد تک تحفظ فراہم کرے گا اور لوگ بے اختیار آپ کی سلامتی کی دعائیں دینے پر مجبور ہوجائیں گے۔

    اس ضمن میں بس اسٹاپ، کسی مسجد کے باہر یا صحن میں، کسی تعلیمی ادارے کے باہر جہاں طلبا کا ہجوم کھڑا ہو کر سواری کا انتظار کرتا ہو یا کسی ایسے مقام کا انتخاب بہتر ہوگا جہاں لوگ قطاروں میں لگ کر کوئی کام کرواتے ہوں۔


    پانی کے اسٹالز

    گزشتہ چند سالوں سے رمضان سخت موسم گرما میں آرہا ہے جس کی وجہ سے بزرگ، بیمار اور کمزور افراد روزے رکھنے سے معذور ہیں۔

    ایسے تمام افراد اور غیر مسلموں کے لیے کسی بس اسٹاپ کے نزدیک پانی کا اسٹال قائم کرنا یقیناً ایک احسن قدم ہوگا۔ پانی کی سبیل قائم کرنا پورے سال ہر موسم میں لوگوں کی پیاس بجھانے اور آپ کی بخشش کا سبب بنے گا۔


    ضرورت مند کے گھر کی مرمت کروائیں

    صدقات کی رقم کا ایک مصرف کسی ایسے غریب شخص کے گھر کی مرمت کروادینا بھی ہے جو عرصے سے مرمت کا منتظر ہو۔

    پاس پڑوس میں یا کسی غریب رشتہ دار کے گھر کی مرمت کروا دینا یقیناً نیکی ہے۔


    سحری کروائیں

    ماہ رمضان میں افطار تو سب ہی کرواتے ہیں تاہم سحری کروانا بھی نیکی ہے۔ لمبے سفر پر، گھر سے دور افراد یا کسی ہنگامی صورتحال کی وجہ سے سڑک پر موجود افراد کو سحری کروانا آپ کی نیکیوں میں اضافہ کرے گا۔


    مستحق رشتہ دار کے گھر میں سرپرائز افطار کروائیں

    رمضان میں لوگ ایک دوسرے کے گھروں میں جا کر افطار کرتے ہیں جس کے لیے میزبانوں کو اچھا خاصا اہتمام کرنا پڑ جاتا ہے۔

    ایسے میں اگر کسی روز آپ گھر یا بازار سے افطار کے تمام لوازمات لے کر معاشی طور پر کمزور کسی رشتہ دار کے گھر جا پہنچیں تو اس سے ملنے والی خوشی آپ کو نہال کردے گی۔


    محلے کی صفائی کریں

    گو کہ گلیوں محلوں کو صاف رکھنا مقامی انتظامیہ کی ذمہ داری ہے، تاہم ایسی صورتحال جب انتظامیہ غافل ہو، اور آپ کی گلی کا کچرا بیماریاں پیدا کرنے کا سبب بنے، آنے جانے والوں کے لیے مشکلات پیدا کرے اور تغفن کے باعث سانس لینا دوبھر کردے، یقیناً آپ کی توجہ کی متقاضی ہے۔

    رمضان میں رات کے اوقات میں گلی کے دیگر افراد کے ساتھ مل کر اپنے محلے کی صفائی کر کے نمازی حضرات اور خواتین کے لیے چلنے میں آسانی پیدا کرنا اور محلے کو بدبو اور گندگی سے نجات دلانا آپ کی نیکیوں میں اضافہ کرے گا۔


    غریب بچوں کے لیے عید کا اہتمام

    کہا جاتا ہے کہ عید بچوں کی ہوتی ہے۔ اپنے نادار رشتہ داروں، عزیز و اقارب اور پڑوسیوں کے بچوں کی فہرست بنائیں اور عید سے چند روز قبل انہیں مارکیٹ لے جا کر ان کی پسند سے عید کی تیاری کروائیں۔

    بچے عید پر اپنی پسند کے لباس پہن کر اور تیار ہو کر آپ سے ملنے آئیں گے جو آپ کی عید کی خوشیوں کو دوبالا کردے گا۔


    بچوں کو کارخیر کی جانب راغب کریں

    ماہ رمضان کے دوران بچوں کے اسکولوں کی چھٹیاں بھی ہیں لہٰذا یہ وقت بچوں میں غریبوں سے ہمدردی اور ان کی مدد کرنے کا جذبہ پیدا کرنے کا بہترین وقت ہے۔

    رمضان میں شام یا رات کے وقت اپنے بچوں کے ساتھ ساتھ پڑوسیوں کے بچوں کو بھی ان کے والدین کی اجازت سے ساتھ لیں اور اپنے ساتھ کار خیر کے کاموں میں شریک کریں۔

    محلے کی صفائی کرنے یا درخت لگوانے کے موقع پر بچے بڑوں سے زیادہ آپ کا ساتھ دیں گے۔ درخت لگانے کے بعد روزانہ ایک بچے کی ڈیوٹی لگائی جاسکتی ہے کہ وہ درخت کو پانی ڈالے۔

    اسی طرح اگر آپ غریب خاندانوں میں راشن تقسیم کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں تو خریداری سے لے کر تقسیم کے آخری مرحلے تک بچوں کو ساتھ رکھیں۔

    انہیں غریب اور پسماندہ بستیوں کا دورہ کروائیں تاکہ وہ زندگی کی مشکلات کو سمجھیں اور خود کو حاصل نعمتوں کی قدر کرنا سیکھیں۔

    بچوں کو فلاحی کام کرنے کے فوائد بتائیں اور سمجھائیں کہ دوسروں کی مدد کر کے آپ کسی پر احسان نہیں کر رہے بلکہ یہ خود کو دی گئی نعمتوں کا شکر ادا کرنے کا ایک ذریعہ ہے۔


    کتاب کا تحفہ دیں

    کسی کتاب دوست شخص کو کتاب تحفے میں دینا بھی ایک احسن عمل ہے خصوصاً آج کے دور میں جب کتابوں کی قیمتیں آسمان کو چھو رہی ہیں اور متوسط طبقہ اپنے اس شوق سے بھی محروم ہو رہا ہے۔

    رمضان میں کسی عزیز کے گھر جاتے ہوئے کھانے پینے کی اشیا لے جانے کے بجائے کتاب بھی لے جائی جاسکتی ہے۔ اگر میزبان کے گھر میں بچے موجود ہیں تو بچوں کے لیے رنگین تصویری کتابوں سے بہتر کوئی تحفہ نہیں۔


    خون کا عطیہ دیں

    خون کا عطیہ دینا حادثات میں زخمی ہوجانے والے اور خون کی کمی کا شکار افراد کی جان بچا سکتا ہے۔

    روزے کے دوران خون دینے سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے، لہٰذا یہ نیک کام شام کے اوقات میں روزہ کھل جانے کے بعد سرانجام دیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سری لنکا کی آئی ڈونیشن سوسائٹی پاکستان کو ہر سال آنکھوں کے 200قرنیے عطیہ کرے گی

    سری لنکا کی آئی ڈونیشن سوسائٹی پاکستان کو ہر سال آنکھوں کے 200قرنیے عطیہ کرے گی

    کراچی : بینائی سے محروم افراد کے لیے خوشخبری، سری لنکا کی آئی ڈونیشن سوسائٹی پاکستان کو ہر سال آنکھوں کے 200قرنیے عطیہ کرے گی، جو ضرورت مند مریضوں کو مفت لگائے جائیں گے، یہ آپریشنز ہاشمانیز میڈیکل ویلفیئرفاوٴنڈیشن کے اسپتالوں میں کیے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ہاشمانیز میڈیکل اینڈ ویلفیئر فاوٴنڈیشن نے ورلڈ میمن آرگنائزیشن کی مدد سے سری لنکا آئی ڈونیشن سوسائٹی کے ساتھ ایک معاہدہ کیا ہے، جس کے تحت سوسائٹی ہر سال آنکھوں کے 200 قرنیے ہر سال عطیہ کرے گی، جو فاوٴنڈیشن کے تحت ملک بھر میں ضرورت مند مریضوں کو مفت لگائے جائیں گے۔

    اس آپریشن کے عام طور پر اخراجات دو لاکھ روپے ہوتے ہیں تاہم ضرورت مندوں کویہ سہولت مفت فراہم کی جائے گی، جس سے انہیں مکمل زندگی گزارنے کا ایک نیا موقع ملے گا۔

    اس بات کا اعلان چیئرمین ہاشمانیز میڈیکل اینڈ ویلفیئر فاوٴنڈیشن مایہ ناز آئی سرجن ڈاکٹر شریف ہاشمانی نے جمعہ کو ہاشمانیز اسپتال میں پریس کانفرنس کے دوران کیا، اس موقع پر سی ای او ہاشمانیز گروپ آف ہاسپیٹلز ارسلان ہاشمانی بھی ان کے ہمراہ موجود تھے۔

    ڈاکٹر شریف ہاشمانی نے بتایا کہ اب تک وہ قرنیے کی تبدیلی کے چھ آپریشن کامیابی سے کر چکے ہیں اور جلد مزید بھی کیے جائیں گے۔ ایسے مریضوں کے اخراجات مکمل طور پر فاو نڈیشن کی جانب سے برداشت کیے جاتے ہیں۔

    ،انہوں نے بتایا کہ ہاشمانیز میڈیکل اینڈ ویلفیئر فاوٴنڈیشن 1979 سے آنکھوں کی دیکھ بھال اور عام علاج کی اعلیٰ معیار کی سہولیات فراہم کر رہی ہے
    فاؤنڈیشن کے تحت ملک بھر میں آنکھوں اور جنرل مفت کیمپ ہزاروں کی تعداد میں لگائے جاتے ہیں، اب تک ایک لاکھ سے زائد آپریشنز کیے جا چکے ہیں، چھ لاکھ سے زائد نظر کے چشمے تقسیم کیے گئے ہیں، سات لاکھ سے زائد مریضوں کی تشخیص اور علاج مفت کیا جا چکا ہے۔

    ہاشمانیز میڈیکل اینڈ ویلفیئر فاو نڈیشن پہلی سماجی تنظیم ہے، جس نے 1995 میں آئی کیمپوں کے ذریعے فیکو متعارف کرایا اور او آئی ایل ایس امپلانٹس بھی کیے، اس کے علاوہ ہاشمانیز پہلا اور اس وقت واحد آنکھوں کا اسپتال ہے جہاں لاسک سرجری مفت کی جاتی ہے۔

    ڈاکٹر شریف ہاشمانی نے بتایا کہ فاوٴنڈیشن کے تحت کراچی میں پانچ اسپتال صدر، کلفٹن، گلستان جوہر، نارتھ کراچی اور رنچھوڑ لائن میں خدمات انجام دے رہے ہیں، اوشین مال میں ایک پرائمری ہیلتھ سینٹر کام کر رہا ہے۔ اس کے علاوہ لیکسن میڈیکل ٹرسٹ کے تعاون سے صوابی، خیبرپختونخواہ اور ساہیوال، پنجاب میں مزید دو اسپتال بھی قائم کر دئیے گئے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ اس وقت فاو نڈیشن کے تحت ہر سال چھ ہزار آپریشنز کیے جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ ہر ماہ سینکڑوں مریضوں کا مفت معائنہ کر کے ہاشمانیز کے صدر میں واقع اسپتال میں آپریشنز کرائے جاتے ہیں جہاں بستروں کی گنجائش 75 ہے۔

    مستقبل کے منصوبوں کے بارے میں اظہار خیال کرتے ہوئے ڈاکٹر شریف ہاشمانی نے بتایا کہ اسپتال میں مزید نئے شعبے اور ادارے قائم کیے جائیں گے، فاو نڈیشن کی جانب سے ٹھٹھہ میں جلد اسپتال قائم کیا جارہا ہے جبکہ رنچھوڑ لائن، گلستان جوہر اور نارتھ کراچی والے اسپتالوں کی تزئین وآرائش کا کام بھی شروع کرایا جائے گا۔

    انہوں نے بتایا کہ فاوٴنڈیشن کا زیادہ تر انحصار زکوٰة اور عطیات پر ہوتا ہے، صرف آئی او ایل کے ایک آپریشن پر 10 ہزار روپے خرچ ہوتے ہیں جبکہ ہم ہر ماہ 40لاکھ روپے اس پر خرچ ہوتے ہیں، اس طرح وی آر سرجری کا خرچہ 50ہزار ہوتا ہے، یہ بھی ہم ہر مہینے 60کیسز کر رہے ہیں جس پر 30لاکھ روپے خرچ ہورہے ہیں۔

    ڈاکٹر شریف ہاشمانی نے کہا کہ اس وقت فاوٴنڈیشن کو مالی تعاون اور عطیات کی شدید ضرورت ہے جس سے مزید جدید مشینری خریدی جائے گی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • تدفین کے اخراجات میں اضافہ، امریکی اپنے عزیزوں کی لاشیں عطیہ کرنے لگے

    تدفین کے اخراجات میں اضافہ، امریکی اپنے عزیزوں کی لاشیں عطیہ کرنے لگے

    واشنگٹن: امریکا میں تدفین کے اخراجات بڑھنے کے بعد لواحقین کی جانب سے عزیزوں کی لاشیں میڈیکل یونیورسٹیوں کو عطیہ کرنے کی تعداد میں اضافہ ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا میں تدفین کے اخراجات میں 29 فیصد اضافے کے بعد لواحقین کی جانب سے اپنے عزیزوں کی لاشیں میڈیکل یونیورسٹیوں میں تدریس و تحقیق کے لیے دینے کے رجحان میں اضافہ ہوگیا ہے۔

    امریکی ماہرین نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ’’کسی بھی شخص کی تدفین میں 7 سے 8 ہزار ڈالر کے اخراجات کرنے پڑتے ہیں، جو پاکستانی روپے کے حساب سے تقریباً 7 سے 8 لاکھ بنتے ہیں، جو لواحقین اخراجات کو برداشت نہیں کرسکتے وہ اپنے عزیزوں کی لاشیں میڈیکل یونیورسٹیوں میں عطیہ کردیتے ہیں‘‘۔

    جارج ٹاؤن یونیورسٹی کے حکام کا کہنا ہے کہ ’’چند سال قبل لوگ مردوں کو عطیہ کرنے کے بارے میں سوچتے بھی نہیں تھے اور اب ہزاروں افراد موت سے قبل ہزاروں افراد لاشیں عطیہ کروانے کی رجسٹریشن کراچکے ہیں‘‘۔

    علاوہ ازیں یونیورسٹی آف منی سوٹا کو 2002 میں 170 لاشیں موصول ہوئی تھیں تاہم امسال اس کی تعداد 550 تک جا پہنچی ہے جبکہ یونیورسٹی آف بفلیو کو 600 لاشیں موصول ہوئیں جو گزشتہ 10 سال میں دگنی تعداد کو ظاہر کرتی ہیں۔

    ڈیوک یونیورسٹی سمیت امریکا کی کئی میڈیکل یونیورسٹیز کو اس سال 6 ہزار لاشیں عطیہ کی گئی ہیں جن کی تعداد گزشتہ سالوں کے مقابلے میں کئی زیادہ ہے۔

    دوسری جانب امریکا میں مذہبی رہنماؤں کی جانب سے عوامی شعور میں اضافے اور انسانی جسم کو سمجھنے کے لیے لاشیں عطیہ کرنے کا اعلان کیا گیا ہے جس کے بعد لاشیں عطیہ کرنے کی تعداد میں اضافہ دیکھنے میں آیا۔

    عوام کی جانب سے لاشیں عطیہ کر کے تاثر دینے کی کوشش کی جاتی ہے کہ ’اس عمل سے میڈیکل کے طالب علموں کو آپریشن کر کے مطالعہ کرنے میں بہت آسانی ہوتی ہے جو زندہ رہنے والے عوام کے مرض کو سمجھنے کے لیے اچھی بات ہے‘‘۔