Tag: عظمیٰ بخاری کیس

  • ایف آئی اے نے عظمیٰ بخاری کیس کا اہم کردار گرفتار کرلیا

    ایف آئی اے نے عظمیٰ بخاری کیس کا اہم کردار گرفتار کرلیا

    لاہور: ایف آئی اے سائبر کرائم زون نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے عظمیٰ بخاری کیس کے اہم کردار کو گرفتار کرلیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ملزم علی حسن طور سیالکوٹ ایئرپورٹ سے فرار ہونے کی کوشش کر رہا تھا، امیگریشن حکام نے ایئرپورٹ پر ہی ملزم کو گرفتار کرلیا اور فوری طور پر ایف آئی اے کے سائبر کرائمز سرکل کو اطلاع دی۔

    ایف آئی اے نے بتایا کہ ملزم کا نام پہلے ہی ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں شامل تھا، سائبر کرائمز سرکل ٹیم لاہور سے سیالکوٹ روانہ کر دی گئی۔

    عظمیٰ بخاری کی ایڈیٹڈ تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل کرنے کیخلاف درخواست دائر

    وفاقی تحقیقاتی ادارے کے حکام نے مزید بتایا کہ علی حسن طور صوبائی وزیراطلاعات کے خلاف فیک وڈیو بنانے میں ملوث ہے۔

  • ٹوئٹر غیر قانونی طور پر  پاکستان میں کام کررہا ہے، ایڈیشنل اٹارنی جنرل

    ٹوئٹر غیر قانونی طور پر پاکستان میں کام کررہا ہے، ایڈیشنل اٹارنی جنرل

    لاہور : وزیر اطلاعات پنجاب عظمی بخاری کی جعلی ویڈیوکیس میں ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ ٹوئٹرغیرقانونی طور پر پاکستان میں کام کررہا ہے، ٹوئٹر نے کام کے لیے حکومت یا کسی مجاز اتھارٹی سے اجازت نہیں لی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہورہائیکورٹ میں پی ٹی آئی کی فلک جاوید خان کیخلاف عظمیٰ بخاری کی ایڈیٹڈ تصاویر سوشل میڈیا پروائرل کرنے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔

    جس میں جعلی ویڈیوز سوشل میڈیا پر اپلوڈ کرنے پر کارروائی کی استدعا کی گئی ہے،سماعت کے دوران عدالت کو بتایا گیا کہ ایک ملزم شفیق کو گجرات سے گرفتار کیا ہے۔

    پی ٹی اے کے وکیل نے جواب داخل کرانے کیلئے مہلت مانگ لی، جس پر عدالت نے ریمارکس دیئے کہ اچھی چیز کا استعمال ہونا چاہے لیکن برائی کو بھی روکنا چاہیے۔

    عدالت نے استفسار کیا کہ کس طرح معلوم کیا جاتا ہے کہ پہلا واٹس ایپ کس نے استعمال کیا، جس پر وفاقی حکومت کے وکیل نے بتایا کہ ایکس پر ملک پابندی ہے اور غیر قانونی طور پر وی پی این کے ذریعے استعمال ہو رہا ہے۔

    ایف آئی اے کے ڈائریکٹر نے بتایا کہ امریکی سفارتخانے کو مراسلہ بھیج دیا ہے، ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ ٹوئٹرغیرقانونی طور پر پاکستان میں کام کررہا ہے، ٹوئٹرنےکام کےلیےحکومت یاکسی مجاز اتھارٹی سے اجازت نہیں لی۔

    جس پر چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے ریمارکس دیئے کہ ایکس اچھا کام کر رہا ہے تو برائی نہیں، اگر ایکس غلط کام کر رہا ہے تو ایکشن لینا چاہیے۔

    لاہور ہائیکورٹ نے وزیر اطلاعات پنجاب عظمی بخاری کی جعلی ویڈیو شوشل میڈیا پر وائرل کرنے کیخلاف درخواست پر وفاقی حکومت اور پنجاب حکومت سے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔

  • ٹوئٹر ایکس دنیا بھر کے ملکوں میں شکایت پر جوابدہ ہے پاکستان میں کیوں نہیں؟ چیف جسٹس عالیہ نیلم  کا سوال

    ٹوئٹر ایکس دنیا بھر کے ملکوں میں شکایت پر جوابدہ ہے پاکستان میں کیوں نہیں؟ چیف جسٹس عالیہ نیلم کا سوال

    لاہور : چیف جسٹس عالیہ نیلم نے عظمیٰ بخاری کی تحریف شدہ تصاویر وائرل کے کیس میں ریمارکس دیئے ایکس دنیا بھر کے ملکوں میں شکایت پر جوابدہ ہے پاکستان میں کیوں نہیں؟

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں صوبائی وزیر عظمیٰ بخاری کی ایڈیٹڈ تصاویر وائرل کرنےکیخلاف درخواست پرسماعت ہوئی۔

    ایف آئی اے کی تفتیشی ٹیم رپورٹ سمیت عدالت میں پیش ہوئی ، صوبائی وزیر اطلاعات عظمی بخاری بھی عدالت میں پیش ہوئیں۔

    وکیل نے بتایا کہ کل ایک نئی ویڈیو اپ لوڈ کی گئی جو ایف آئی اےکو دیدی، جس پر چیف جسٹس عالیہ نیلم نے ریمارکس دیئے کل جو حکم دیا تھا اس پر کیا عمل ہوا ، آپ ٹوئٹرایکس سے کیسے رابطہ کرتے ہیں، کس قانون کے تحت ٹوئٹر ایکس کو کام کرنے کی اجازت دیتے ہیں۔

    ایف آئی اے آفیسر نے جواب دیا کہ میرے علم میں ایسی بات نہیں ہے؟ تو چیف جسٹس عالیہ نیلم کا کہنا تھا کہحیرت ہے آپ کو پتہ ہی نہیں ہے، ہائیکورٹ میں آنے سے پہلے کس فورم سے رجوع کیا جائے؟ دنیابھرمیں سروس فراہم کرنےوالوں کیلئےضوابط ہیں یہاں نہیں۔

    ایف آئی اے آفیسر نے بتایا کہ پی ٹی اے اس قسم کے معاملات کو دیکھتا ہے، ایس او پیز مجموعی طور پربنائے گئےہیں ، جس پر چیف جسٹس عالیہ نیلم کا کہنا تھا کہ ٹوئٹرایکس دنیاکےممالک میں شکایت پرجوابدہ ہے پاکستان میں نہیں ہےکیوں؟ ایف آئی اے نے بتایا کہ ڈاکیومنٹ تو ہے لیکن سائن نہیں ہوا۔

    چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا باقی ملکوں میں لوگ ایسا کرتے ہیں ؟ لوگوں کی زندگیاں تباہ ہوجاتی ہیں ،وفاقی حکومت کو بھی یہاں بلوا لیجیے، یہ سب غلط ہو رہا ہے اس طرح کی اجازت نہیں ہونی چاہیے، آئندہ سماعت پر تمام دستاویزات کے ساتھ پیش ہوں۔

    لاہورہائیکورٹ نے تفصیلی رپورٹ 5 اگست کوطلب کرتے ہوئے سوشل میڈیا سےمتعلق رولزاینڈریگولیشن بھی طلب کرلیے۔