Tag: عقاب

  • سفید گردن والا عقاب ڈھائی سو سال بعد باضابطہ طور پر امریکا کا قومی پرندہ بن گیا

    سفید گردن والا عقاب ڈھائی سو سال بعد باضابطہ طور پر امریکا کا قومی پرندہ بن گیا

    واشنگٹن: سفید گردن والے عقاب کو 250 سال بعد باضابطہ طور پر امریکی قومی پرندہ قرار دے دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سفید سر اور سفید گردن والا عقاب باضابطہ طور پر امریکا کا قومی پرندہ بن گیا، یہ پرندے کبھی معدومیت کے دہانے پر تھے لیکن 2009 کے بعد سے ان کی آبادی میں بہت اضافہ ہوا ہے۔

    صدر جو بائیڈن نے کرسمس کے موقع پر کانگریس کی جانب سے عقاب کو قومی پرندہ قرار دیے جانے والے بل پر دستخط کر دیے، جس سے سفید سر اور پیلی چونچ والا یہ شکاری پرندہ قومی اعزاز کا حامل ہو گیا ہے۔

    ’بالڈ ایگل‘ کئی سالوں سے امریکا میں قومی علامت رہا ہے اور 1782 میں ہی بالڈ ایگل کو قومی نشان کے لیے نامزد کر دیا گیا تھا، جس کے بعد سے یہ سرکاری دستاویزات سمیت صدارتی پرچم اور امریکی فوج سے لے کر کرنسی نوٹوں پر نمایاں ہے، تاہم بالڈ ایگل 250 برس بعد قانونی طور پر امریکا کا قومی پرندہ بھی بن گیا ہے۔

    دل چسپ بات یہ ہے کہ اسے باضابطہ طور پر قومی پرندے کے طور پر کبھی نامزد نہیں کیا گیا، اب کانگریس نے پچھلے ہفتے اس سے متعلق بل کو پاس کیا ہے۔ نیشنل برڈ انیشی ایٹو فار نیشنل ایگل سنٹر کے شریک چیئرمین جیک ڈیوس نے ایک بیان میں کہا ’’تقریباً 250 سالوں سے ہم نے گنجے عقاب کو قومی پرندہ کہا حالاں کہ یہ نہیں تھا، لیکن اب یہ عنوان سرکاری ہے، اور کوئی پرندہ اس سے زیادہ اس کا مستحق نہیں ہے۔‘‘

  • ویڈیو: سعودی عرب میں نایاب نسل کے کتنے عقاب موجود ہیں؟

    ویڈیو: سعودی عرب میں نایاب نسل کے کتنے عقاب موجود ہیں؟

    ریاض: سعودی عرب کے محفوظ بنائے گئے جنگلات میں نایاب نسل کے 310 عقاب موجود ہیں۔

    کنگ سلمان ریزورڈویلپمنٹ اتھارٹی نے انکشاف کیا ہے کہ محفوظ شدہ جنگلات میں اس وقت نایاب نسل کے تین سو دس عقاب موجود ہیں، جن میں ایسے عقاب بھی شامل ہیں جن کے معدوم ہونے کا خدشہ ہے۔

    ان عقابوں میں 4 اقسام کے عقاب محفوظ جنگلات کے اندر ہی رہتے ہیں۔ اخبار 24 کے مطابق شاہ سلمان محفوظ جنگلات میں اس وقت 35 ’الاذون‘ نسل کے عقاب ہیں، جو مملکت میں پائے جانے والے عقابوں میں جسامت کے اعتبار سے سب سے بڑے ہیں۔

    دوسری قسم ’الاسمر‘ کی ہے جن کی تعداد 200 ہے، جب کہ تیسری ’المسود ‘ نسل ہے جن کی تعداد 50 ہے، ان کے پروں کا پھیلاؤ دنیا بھر میں دیگر اقسام کے عقابوں سے بڑا ہوتا ہے۔

    عقابوں کی چوتھی قسم ’الرخمہ‘ کی ہے، جو خشک مقامات اور چٹانوں میں بسیرا کرتے ہیں اور ان کی تعداد 25 ہے۔

  • غیر قانونی ڈرون پکڑنے کے لیے عقابوں کا سہارا لینے کا فیصلہ

    غیر قانونی ڈرون پکڑنے کے لیے عقابوں کا سہارا لینے کا فیصلہ

    بھارت کی تلنگانہ پولیس نے غیر قانونی ڈرون پکڑنے کے لیے عقابوں کاسہارا لینے کا فیصلہ کیا ہے، پولیس نے اس اسکواڈ کو ’ایگل‘ اسکواڈ کا نام دیا ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اس نئے اسکواڈ میں تربیت یافتہ عقاب شامل کئے گئے ہیں جو مشکوک اور غیرقانونی طور پر اڑائے جانے والے ڈرونس کو پکڑیں گے۔

    عقابوں کو ڈرون پکڑنے کی تربیت کچھ پیشہ ور ماہرین کے ذریعے دی گئی ہے، تربیت مکمل ہونے پر ان عقابوں کے ذریعے ڈرونس کو پکڑنے کا کامیاب تجربہ بھی کیا گیا، فی الوقت تین عقابوں کو یہ تربیت دی گئی ہے۔

    اس ایگل اسکواڈ کے قیام کا مقصد اہم ترین شخصیات کے دورہ اور عوامی پروگراموں کے دوران غیرقانونی ڈرونس کو روکنا ہے۔

    اس طرح کا پہلا اسکواڈ نیدرلینڈ میں بنایا گیا تھا تاکہ ڈرونس کے خطرات سے نمٹاجاسکے۔ تلنگانہ پولیس کا عقابی اسکواڈ ہندوستان کا پہلا اور دنیا کا دوسرا اسکواڈ ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ دو عقاب جن کی عمر دو سال ہے، انہیں کسی بھی شئے پر نگرانی اور اس کو پکڑنے کی کامیاب تربیت دی گئی ہے، ساتھ ہی ایک عقاب کو ہائی کوالٹی امیجنگ کیمرہ بردار بھی بنایا گیا ہے۔

    ایف بی آئی کے تربیتی سینٹر میں دھماکا، متعدد زخمی

    تلنگانہ پولیس میں مزید ایگل اسکواڈ یونٹ کے قیام کے لئے منصوبہ بندی کی جارہی ہے تاکہ ڈرونس کے خطرے سے نمٹا جاسکے، عقابوں کو روزانہ کئی گھنٹوں کی تربیت دی گئی جس کے باعث انہوں نے کامیابی کے ساتھ ڈرونس کو قابو کرنا سیکھ لیا ہے۔

  • استحکام پاکستان پارٹی کو ‘عقاب’ کا انتخابی نشان الاٹ کردیا گیا

    استحکام پاکستان پارٹی کو ‘عقاب’ کا انتخابی نشان الاٹ کردیا گیا

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے استحکام پاکستان پارٹی کو عقاب کاانتخابی نشان الاٹ کردیا ، عقاب کا نشان پہلے جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف مرحوم کی جماعت ال پاکستان مسلم لیگ کے پاس تھا۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے استحکام پاکستان پارٹی کی انتخابی نشان سے متعلق درخواست پر 23اکتوبر کو محفوظ کیا گیا فیصلہ سنادیا۔

    لیکشن کمیشن نے استحکام پاکستان پارٹی کی استدعا منظور کرلی اور عقاب کا انتخابی نشان الاٹ کردیا، آئی پی پی نے الیکشن کمیشن سے عقاب کا انتخابی نشان الاٹ کرنے کی درخواست کی تھی۔

    الیکشن کمیشن سے عقاب کا انتخابی نشان الاٹ کرنے کی درخواست کی تھی ۔الیکشن کمیشن نے استحکام پاکستان پارٹی کی استدعا منظور کرل

    عقاب کا نشان پہلے جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف مرحوم کی جماعت ال پاکستان مسلم لیگ کے پاس تھا تاہم الیکشن کمیشن نے 13اکتوبر کو آل پاکستان مسلم لیگ سے عقاب کا نشان واپس لے لیا تھا۔

    الیکشن کمیشن نے آل پاکستان مسلم لیگ کا نام سیاسی جماعتوں کی فہرست سے خارج کردیا تھا اور قرار دیا تھا کہ آل پاکستان مسلم لیگ آئندہ بطور سیاسی جماعت انتخابات میں حصہ نہیں لے سکے گی۔

    انٹرا پارٹی الیکشن نہ کروانے پر ال پاکستان مسلم لیگ سے انتخابی نشان عقاب واپس لیا گیا تھا

  • شانگلہ سے اسلام آباد قیمتی عقابوں کی اسمگلنگ

    شانگلہ سے اسلام آباد قیمتی عقابوں کی اسمگلنگ

    پشاور: وائلڈ لائف حکام نے شانگلہ سے اسلام آباد قیمتی عقابوں کی اسمگلنگ کی کوشش ناکام بنا دی۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ جنگلی حیات خیبر پختون خوا نے ایک کارروائی میں شانگلہ سے قیمتی عقابوں کی اسمگلنگ کی کوشش ناکام بناتے ہوئے 2 ملزمان کو گرفتار کر لیا۔

    ترجمان محکمہ جنگلی حیات لطیف الرحمٰن نے بتایا کہ ملزمان شانگلہ سے قیمتی عقاب اسلام آباد اسمگل کر رہے تھے، جنھیں گرفتار کر کے ان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔

    محکمہ جنگلی حیات کے اہل کاروں نے ملزمان کے قبضے سے قیمتی عقابوں کو ضبط کر کے سرکاری تحویل میں لے لیے۔

    وائلڈ لائف حکام کے مطابق گرفتار ملزمان پر ایک لاکھ 10 ہزار روپے جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔

    ٹرانٹولا مکڑی کی اسمگلنگ ناکام ، ملزم گرفتار

    گزشتہ ماہ محکمہ وائلڈ لائف خیبر پختون خوا نے ٹرانٹولا مکڑی کی اسمگلنگ بھی ناکام بنائی تھی، ملزم کو مکڑی مانسہرہ سے ایبٹ آباد لے جاتے ہوئے گرفتار کیا گیا تھا۔

  • کئی سو فٹ کی بلندی پر 2 افراد کا عقاب سے ٹکراؤ، خوفناک صورتحال

    کئی سو فٹ کی بلندی پر 2 افراد کا عقاب سے ٹکراؤ، خوفناک صورتحال

    بلند و بالا عمارتوں کے شیشے صاف کرنے والے ونڈو کلینرز ویسے تو ایک خطرناک کام انجام دے رہے ہوتے ہیں، لیکن کچھ ونڈو کلینرز کو اس خطرناک مقام پر ہوتے ہوئے مزید ایک اور مشکل کا سامنا کرنا پڑا۔

    سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ 2 ونڈو کلینرز کام کے دوران ایک عقاب کی دشمنی مول لے بیٹھے۔

    ویڈیو میں ایک بڑا سا عقاب 2 ونڈو کلینرز کے ارد گرد چکر لگا رہا ہے جبکہ دونوں افراد اس سے بچنے کے لیے لوہے کی سیڑھی کی آڑ میں چھپے ہوئے ہیں۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by ViralHog (@viralhog)

    دونوں کلینرز کئی سو فٹ کی بلندی پر ہیں اور ایک بلند عمارت کے شیشے صاف کر رہے ہیں تاہم عقاب ان کے کام میں خلل ڈال رہا ہے۔

    اس ویڈیو کو اب تک لاکھوں افراد دیکھ چکے ہیں، بعض افراد کا کہنا ہے کہ جس طرح یہ دونوں کلینرز عقاب سے بچنے کے لیے تیزی سے حرکت کر رہے ہیں اس سے کوئی حادثہ بھی پیش آسکتا ہے۔

    ایک اور صارف کا کہنا ہے کہ کلینرز کئی سو فٹ کی بلندی پر ہیں اور ایک معمولی عقاب سے ڈر رہے ہیں۔

    ایک صارف نے خیال پیش کیا کہ ہوسکتا ہے کہ وہ مادہ عقاب ہو اور اس کا گھونسلہ کہیں آس پاس ہو، اور وہ ان دونوں کو اپنے گھونسلے کے لیے خطرہ سمجھ رہی ہو۔

  • معروف فوٹوگرافر نے عقاب کے شکار کو کیمرے کی آنکھ سے قید کرلیا

    معروف فوٹوگرافر نے عقاب کے شکار کو کیمرے کی آنکھ سے قید کرلیا

    لندن: مشہور برطانوی وائلڈ لائف فوٹوگرافر ’ایلن مرپھی‘ کی نئی تصاویر سوشل میڈیا پروائرل ہوگئیں جس میں ایک عقاب کی شکار کے دوران شاندار عکس بندی کی گئی ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایلن نے امریکی ریاست الاسکا میں ایک جزیرے پر فوٹوگرافی کی جہاں ایک دیوقامت عقاب نے مچھلی کا شکار کیا، ماہر فوٹوگرافر نے بڑی مہارت سے مناظر کی عکس بندی کی۔

    اپنے ایک انٹرویو میں ایلن کا کہنا تھا کہ عقاب معمول کی پرواز میں 30 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر کرتا ہے اور ایک دن میں 30 میل سے زیادہ کا سفر کرسکتا ہے، وہ شکار کو بلندی سے دیکھنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

    شکار کے کیمرے کی آنکھ سے قید کیے گئے مناظر

  • چٹیل میدانوں میں عقاب اپنا شکار کیسے کرتے ہیں؟

    چٹیل میدانوں میں عقاب اپنا شکار کیسے کرتے ہیں؟

    شکار عقاب کی خاص خصوصیت ہے اور وہ شکار کر کے اپنی خوراک کا بندوبست کرتا ہے، تاہم چٹیل میدانوں میں اسے اپنا شکار تلاش کرنے میں تھوڑی مشکل پیش آسکتی ہے۔

    تاہم قدرت نے اس پرندے کو ایک اور خاصیت سے نوازا ہے، عقاب پرواز کرتے ہوئے بنفشی روشنی کی شعاعوں کو دیکھنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

    اس کے باعث وہ زمین کھودنے اور میدانوں میں رہنے والے جانوروں کا پیشاب دیکھ لیتا ہے اور اس کی سیدھ میں چلتے ہوئے سیدھا جانور کے بل میں پہنچتا ہے۔

    تاہم دوسرے جانور بھی خطرے کو بھانپنے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور شکاری کی آہٹ پا کر زیر زمین روپوش ہوجاتے ہیں۔ ایسے میں عقاب کو مردہ جانور کی لاشوں پر اکتفا کرنا پڑتا ہے۔

    عقابوں کی پریشانی اس وقت اور بھی بڑھ جاتی ہے جب طوفان کا وقت ہو، اس وقت ان کے پر گیلے ہوجاتے ہیں جن کے سوکھنے تک وہ اڑ نہیں سکتے۔

  • سیسہ کا زہر امریکا کے قومی پرندے کی موت کا سبب

    سیسہ کا زہر امریکا کے قومی پرندے کی موت کا سبب

    واشنگٹن: امریکا کا قومی پرندہ اپنے ہم وطنوں کی صنعتی ترقی کے باعث سخت خطرے کا شکار ہوگیا۔ امریکا میں عقاب سیسے کے خطرناک زہر کا شکار ہو کر نہایت درد ناک موت مرنے لگے۔

    امریکی ریاست اورگن میں موجود بلیو ماؤنٹین وائلڈ لائف سینٹر میں رواں برس یہ تیسرا عقاب ہے جو اپنی طبعی عمر سے قبل موت کا شکار ہوا۔ یہ عقاب سیسے کے زہر کا شکار ہوا تھا۔

    eagle-2

    سینٹر کی انتظامیہ کے مطابق گزشتہ کچھ عرصے میں عقابوں کے جسم میں سیسے کی مقدار میں اضافہ دیکھا جارہا ہے۔

    یہ سیسہ اس وقت ان کے جسم میں داخل ہوتا ہے جب یہ گولی سے شکار کیے ہوئے جانور جیسے ہرن، بیل یا بارہ سنگھوں کی باقیات کو کھاتے ہیں۔

    eagle-3

    ان شکار کیے ہوئے جانوروں کے جسم میں موجود بارود کے ذرات عقابوں کے جسم میں بھی داخل ہوجاتے ہیں۔ یاد رہے کہ گولی کی تیاری میں سیسے کا بھی استعمال کیا جاتا ہے۔

    سیسہ کس طرح متاثر کرتا ہے؟

    ماہرین کا کہنا ہے کہ سیسے کے زہر کا شکار ہونے والے عقاب موت سے قبل نہایت اذیت ناک حالت کا شکار ہوجاتے ہیں۔ یہ لگ بھگ مفلوج ہوجاتے ہیں اور بہت مشکل سے چل پھر پاتے ہیں۔

    سیسے کا زہر ممالیہ جانداروں کو بھی بری طرح متاثر کرتا ہے اور ان میں نابینا پن، دماغی خلیات کو تباہ کرنے اور جسمانی اعضا کو ناکارہ بنانے کا سبب بنتا ہے۔

    مزید پڑھیں: سنہ 2020 تک جنگلی حیات کی ایک تہائی آبادی ختم؟

    ماہرین کا کہنا ہے کہ کسی بھی جاندار کے خون میں اگر 45 مائیکرو گرام سے زیادہ سیسے کی مقدار پائی جائے تو اس کے اثرات سے بچنے کے لیے فوری طور پر اس کا علاج کیا جانا ضروری ہے۔

    دوسری جانب سینٹر کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ مرنے والے عقابوں کے خون میں 500 مائیکرو گرام سے زیادہ سیسہ پایا گیا۔

    قومی پرندے کا بچاؤ

    سنہ 1972 میں امریکا میں جب مختلف زہریلی کیڑے مار ادویات پر پابندی لگائی گئی اس کے بعد سے عقابوں کی آبادی اور ان کی مجموعی صحت میں اضافہ ہونا شروع ہوگیا تھا، تاہم اسی سال میں عقابوں کی کل آبادی کا 10 سے 15 فیصد سیسے کے زہر کی وجہ سے ہلاک ہوگیا تھا۔

    eagle-5

    وجہ وہی تھی، مردار جانوروں میں پھنسے باردو کے ذرات جو عقاب کے جسم میں داخل ہوجاتے تھے۔

    سنہ 2014 میں کیے جانے والے ایک جائزے کے مطابق گزشتہ 30 برسوں میں امریکا میں 3 ہزار عقاب سیسے کی وجہ سے موت کے گھاٹ اتر چکے ہیں۔

    اس تمام صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے 30 سے زائد امریکی ڈاکٹرز اور سائنسدانوں نے ٹرمپ انتظامیہ کو ایک خط روانہ کیا ہے جس میں اوباما دور کے ایک قانون پر عملدر آمد کروانے کی استدعا کی گئی ہے۔

    اس قانون کے تحت ملک بھر میں جنگلی حیات کے مراکز کے 150 میٹر ایکڑ کے اندر اسلحہ باردو کے استعمال پر پابندی عائد تھی۔

    eagle-4

    سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ معاشی و صنعتی ترقی کے لیے قومی پرندے کی نسل کو داؤ پر لگانا، نہایت احمقانہ فعل ہے۔

    سیسہ ۔ خطرناک زہر

    گولہ بارود کے علاوہ سیسے کو مندرجہ ذیل اشیا کی تیاری میں بھی استعمال کیا جاتا ہے۔

    دیواروں پر کیا جانے والا روغن یا پینٹ
    زیورات
    جدید برقی آلات بشمول موبائل فون
    مختلف اقسام کے برتن
    پانی کے نلکے یا مختلف پائپس
    بعض کھلونوں میں
    ٹھوس پلاسٹک کی اشیا

    اقوام متحدہ کے ادارہ ماحولیات یو این ای پی کے مطابق سیسہ کا انسانی جسم میں جانا دل کے امراض اور فالج کا خطرہ بڑھا دیتا ہے۔

    اس کا زہر دماغ، جگر اور گردوں میں جا کر انہیں ناکارہ بنا دیتا ہے جبکہ یہ ہڈیوں کے گودے اور دانتوں میں بھی ذخیرہ ہو کر مستقل نقصان پہنچانے کا سبب بن جاتا ہے۔

    سیسہ خاص طور پر دماغ اور اعصابی نظام پر حملہ آور ہو کر تولیدی اعضا، ہڈیوں اور قوت مدافعت کو ناکارہ بنا دیتا ہے۔ یہ چھوٹے بچوں کی دماغی نشونما کو متاثر کر کے انہیں کند ذہن اور کم عقل بھی بنا دیتا ہے۔

  • عقاب کی بچے کو اٹھانے کی کوشش

    عقاب کی بچے کو اٹھانے کی کوشش

    سڈنی: مرکزی آسٹریلیا میں منعقد ہونے والی پرندوں کی ایک مشہور نمائش میں ایک عقاب نے ایک چھوٹے بچے کو اپنے پنجوں سے اٹھا کر اڑنے کی کوشش کی ہے۔

    بی بی سی کے مطابق آلس سپرنگ ڈیزرٹ پارک میں ہونے والے شو کے دوران پرندے نے کئی لوگوں کے سامنے چینختے چلاتے بچے کا سر جھپٹنے کی کوشش کی، عینی شاہدین کا کہنا تھا کہ لگ رہا تھا جیسے عقاب نے بچے کو ایک چھوٹا جانور سمجھ کر اٹھانے کی کوشش کی۔

    چھ سے آٹھ سال کی عمر کے آس پاس بچے کے چہرے پر ’معمولی‘ زخم آئے ہیں، واقعے کے وقت وکٹوریا سٹیٹ سے تعلق رکھنے والی کرسٹین او کونل اپنے شوہر کے ساتھ نمائش میں موجود تھیں۔

    انھوں نے بی بی سی کو بتایا کہ عقاب 15 میٹر کے فاصلے سے سیدھا بچے کی طرف آیا، انھوں نے کہا بچے کے قریب بیٹھنے والے ایک شخص نے کہا کہ بچہ اپنی جیکٹ کی زپ کو اوپر نیچے کر رہا تھا، زپ کی آواز سے متاثر ہو کر عقاب نے بچے کی سبز جیکٹ کی ٹوپی کو جھپٹ کر اسے اٹھانے کی کوشش کی جب پارک کے اسٹاف نے اسے بچا لیا۔

    واقعے کے بعد خوف زدہ بچے کا خون بہا لیکن اس کے زخم معمولی تھے، اس واقعے کے بعد پارک نے میڈیا کو ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ اس واقعے کے حالات کی مکمل تفتیش کی جا رہی ہے جس کے دوران عقاب کو شو سے ہٹا دیا جائے گا۔