Tag: علاج بالغذا

  • وہ پھل اور سبزیاں‌ جو جسم سے فاسد مادّوں‌ کو ختم کرنے میں‌ مددگار ہیں

    وہ پھل اور سبزیاں‌ جو جسم سے فاسد مادّوں‌ کو ختم کرنے میں‌ مددگار ہیں

    خزانۂ نباتات میں قدرت نے بعض پھلوں، سبزیوں اور دوسری غذائی اجناس کو ایسے خواص اور تاثیر سے مالا مال کیا ہے جو ہمارے جسم سے زہریلے مواد کی صفائی کرتے ہوئے ہمیں‌ ان کے سبب پیدا ہونے والی طبی پیچیدگیوں اور مختلف بیماریوں سے بچا سکتی ہیں۔

    ان پھلوں اور سبزیوں‌ کا اہم جزو اینٹی آکسیڈینٹ ہے جو ہمارے اعضا کی تطہیر اور فاسد مادّوں‌ کے خلاف مددگار ہے۔ اس بارے میں‌ یہ‌ مختصر معلومات آپ کو صحت اور تن درستی برقرار رکھنے میں‌ مدد دے سکتی ہیں۔

    انگور:
    یہ خوش ذائقہ پھل ایسے قدرتی اجزا سے بھرپور ہے جو انسانی جسم اور اعضا کی تطہیر میں کردار ادا کرتے ہیں۔ انگور اینٹی آکسیڈینٹ ہی نہیں‌ بلکہ یہ جسم سے کولیسٹرول کم کرنے اور خون صاف کرنے میں‌ بھی مدد دیتا ہے۔

    ٹماٹر:
    ٹماٹر پھل ہے یا سبزی، اس بحث کو چھوڑیے اور یہ جانیے کہ ٹماٹر آپ کے لیے کتنا مفید ہے۔ یہ وٹامن سی اور اینٹی آکسیڈینٹ سے بھرپور ہوتے ہیں۔ ٹماٹر مدافعتی نظام کو مضبوط بناتا ہے اور اس موجود وٹامن سی، نکوٹین جیسے فاسد مادّے کو بے اثر کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔

    لیموں:
    لیموں بھی وٹامن سی کا خزانہ ہے۔ انسانی معدے اور بڑی آنت کی صفائی میں لیموں مددگار ثابت ہوتا ہے۔

    سیب:
    سیب وہ پھل ہے جو انسانی معدے اور آنتوں کے لیے مفید ہے۔ یہ پھل خون سے فاسد مادّوں کو صاف کرتا ہے۔

    پیاز:
    پیاز میں موجود سلفر انسانی آنتوں کے لیے صحت بخش ثابت ہوتا ہے۔ پیاز ہمارے جسم سے فاسد مادے ختم کرنے میں مدد دیتی ہے۔

    لہسن:
    لہسن میں موجود اینٹی آکسیڈینٹ ہمارے اعضا کو فاسد اور زہریلے مواد سے بچاتا ہے۔ یہ خاص طور پر انسانی آنتوں اور خون کو‌ مختلف خطرناک جراثیم اور وائرس سے محفوظ رکھنے میں‌ مدد دیتا ہے۔

  • بابچی یا باکوچی: وہ پودا جس کا بیج متعدد بیماریوں سے نجات دلا سکتا ہے‌ ‌

    بابچی یا باکوچی: وہ پودا جس کا بیج متعدد بیماریوں سے نجات دلا سکتا ہے‌ ‌

    چین اور ہندوستان میں‌ صدیوں‌ سے مختلف جسمانی تکالیف اور امراض کے علاج میں بابچی (Psoralea corylifolia) کا استعمال کیا جاتا رہا ہے۔

    یہ پودا ہندوستان، سری لنکا میں پتھریلی زمین، کھیت کی باڑوں اور کھنڈرات میں پایا جاتا ہے اور امریکا میں بھی پیدا ہوتا ہے۔

    بابچی کو باکوچی بھی کہا جاتا ہے۔ اس کا پودا 3 فٹ یا اس سے زیادہ اونچا ہوسکتا ہے۔ اس کے پتّے سبز رنگ کے اور چوڑے ہوتے ہیں اور ہر پتّے کی جڑ میں شہتوت سے ملتا جلتا ایک خوشہ ہوتا ہے۔ اس میں چھوٹے چھوٹے سفید اور گلابی رنگ کے پھول ہوتے ہیں۔ اس کے بیج بادامی رنگ کے سیاہی مائل ہوتے ہیں۔ یہ نہایت سخت ہوتے ہیں۔ ان کا ذائقہ تلخ ہوتا ہے۔ ان پر ایک چپکنے والی رطوبت ہوتی ہے اور یہ بیج ہی دوا کے طور پر استعمال ہوتے ہیں۔

    بابچی کے بیجوں کا سفوف برص کی بیماری کے علاج میں مفید بتایا جاتا ہے۔ اس کے بیج سانپ، بچھو کے کاٹنے اور جلدی بیماریوں کے علاج میں‌ استعمال کیے جاتے ہیں۔

    حکیم اسے خون صاف کرنے، معدہ کی درستی اور طاقت، پیٹ کے کیڑوں کے خاتمے اور بلغم دور کرنے کے لیے مفید بتاتے ہیں۔

  • گرمی کے زور کا "توڑ” کیجیے!

    گرمی کے زور کا "توڑ” کیجیے!

    قدرت نے ہمیں اپنی روزانہ کی غذائی ضروریات پوری کرنے کے ساتھ ساتھ موسموں کے اتار چڑھاؤ کے دوران اپنی صحت کی حفاظت اور توانائی برقرار رکھنے کے لیے تمام نعمتوں سے نوازا ہے۔ پھلوں کو غذائیت کا خزانہ کہا جاتا ہے اور اللہ تعالیٰ نے ہمیں ہر موسم کے اعتبار سے پھل عطا کیے ہیں جن کا استعمال ہماری صحت اور تن درستی برقرار رکھتا ہے۔

    موسمِ گرما میں جسم میں پانی کی کمی ایک بڑا مسئلہ ہے جسے دور کرنے اور گرمی کی شدت کے اثرات سے محفوظ رہنے کے لیے اس موسم میں کئی پھل موجود ہیں۔ یہ پھل جہاں جسم میں پانی کی کمی پوری کرتے ہیں، وہیں ہماری غذائی ضرورت بھی پوری کرتے ہیں۔ ان پھلوں کی افادیت اور موسم گرما میں ان کے استعمال کی اہمیت جانیے۔

    تربوز
    موسم گرما میں جسم میں پانی کی کمی ہوجاتی ہے اس کمی کو دور کرنے میں تربوز کا استعمال نہایت مددگار ثابت ہوتا ہے۔

    آم
    پھلوں کے بادشاہ کی مختلف اقسام بازار میں موجود ہیں۔ آم کو چھیل کر یا کاٹ کر کھانے کے علاوہ اس کا جوس پینا جسم کو توانائی فراہم کرتا ہے۔

    فالسہ
    فالسہ خوش ذائقہ اور فرحت بخش پھل ہے اور گرمیوں میں اس کا شربت جہاں گرمی کا توڑ اور صحت کے لیے مفید ثابت ہوتا ہے، وہیں آپ خود کو تروتازہ محسوس کرتے ہیں۔

    چیری
    یہ خوش ذائقہ اور رسیلا پھل ہے جس کے گودے میں شامل قدرتی اجزا ہماری صحت اور توانائی بحال کرنے کا ذریعہ بنتے ہیں۔

    اسٹرابیری
    اسٹرابیری بڑے ہوں یا بچے سبھی شوق سے کھاتے ہیں- یہ رسیلا پھل ہے جو میٹھا اور ترش بھی ہوتا ہے۔

    اسی طرح پپیتا، لیچی، خوبانی، انگور بھی بازار میں موجود ہیں جو ایک طرف تو غذائیت اور جسم کو توانائی فراہم کرتے ہیں، وہیں‌ موسم گرما کی شدت سے محفوظ رکھنے میں بھی مددگار ثابت ہوسکتے ہیں۔

  • چادر گھاٹ کے نابینا حکیم

    چادر گھاٹ کے نابینا حکیم

    حیدرآباد(دکن) کا قدیم یونانی دوا خانہ، عثمانیہ دوا خانہ اور ان کی خدمات کا دنیا بھر میں شہرہ تھا۔ دور دراز سے مریض یہاں آتے تھے۔

    معالجین ان دنوں جس تحمل اور دل جمعی کا مظاہرہ کرتے تھے وہ مریض کے حق میں دوا سے زیادہ فائدہ مند ثابت ہوتا تھا۔

    ایک حکیم آشفتہ ہوا کرتے تھے، ان کا مطب چادر گھاٹ کے آس پاس تھا۔ حکیم نابینا ہمارے بچپن میں نامی گرامی حکیم تھے، انہیں دکھائی نہیں دیتا تھا۔ صرف نبض دیکھ کر نسخہ تجویز کرتے تھے۔ شاید حسینی علم میں ان کی رہائش گاہ تھی۔ انہیں اپنے وقت کا حاذق سمجھا جاتا تھا۔

    پرانے شہر کے ایک اور ڈاکٹر سکسینہ کا ذکر بھی ناگزیر معلوم ہوتا ہے جو علی الصبح سے رات دیر گئے تک خدمات کے لیے دست یاب رہتے تھے۔ یہ اُس زمانے کی باتیں ہیں جب شہر میں ڈاکٹروں کا فقدان تھا اور مذکورہ ڈاکٹروں اور حکما نے مفت خدمات انجام دیں۔

    ( اپنے وقت کے نہایت قابل اور ماہر حکما اور طبیبوں سے متعلق یہ سطور ’حیدر آباد(دکن) جو کل تھا‘ کے عنوان سے پروفیسر یوسف سرمست کے مضمون سے لی گئی ہیں)

  • وہ اشعار جن میں مختلف بیماریوں کا علاج موجود ہے!

    وہ اشعار جن میں مختلف بیماریوں کا علاج موجود ہے!

    ایک زمانہ تھا جب سبزیوں، پھلوں اور دیگر غذائی اجناس سے مختلف بیماریوں اور امراض کا علاج کیا جاتا تھا۔ خالص غذائی اجناس اور تازہ سبزیوں اور پھلوں کی افادیت اور ان کی خاصیت و تاثیر سے حکیم اور معالجین خوب واقف ہوتے تھے۔

    آج جہاں نت نئے امراض اور بیماریاں سامنے آرہی ہیں، وہیں ان کے علاج کا بھی جدید اور سائنسی طریقہ اپنا لیا گیا ہے جو کہ ضروری بھی ہے۔ تاہم مہلک اور خطرناک امراض ایک طرف عام شکایات کی صورت میں بھی ہم قدرتی طریقہ علاج کی طرف توجہ نہیں دیتے۔

    یہ نظم جہاں آپ کی دل چسپی کا باعث بنے گی، وہیں عام جسمانی تکالیف کے حوالے سے ایک حکیم جو کہ شاعر بھی تھے، ان کے تجربات اور معلومات کا نچوڑ بھی ہے۔

    دیکھیے وہ کیا کہتے ہیں۔

    جہاں تک کام چلتا ہو غذا سے​
    وہاں تک چاہیے بچنا دوا سے

    ​اگر خوں کم بنے، بلغم زیادہ​
    تو کھا گاجر، چنے ، شلغم زیادہ

    جگر کے بل پہ ہے انسان جیتا​
    اگر ضعفِ جگر ہے کھا پپیتا

    جگر میں ہو اگر گرمی کا احساس​
    مربّہ آملہ کھا یا انناس

    ​اگر ہوتی ہے معدہ میں گرانی​
    تو پی لے سونف یا ادرک کا پانی

    تھکن سے ہوں اگر عضلات ڈھیلے​
    تو فوراََ دودھ گرما گرم پی لے

    جو دُکھتا ہو گلا نزلے کے مارے​
    تو کر نمکین پانی کے غرارے

    ​اگر ہو درد سے دانتوں کے بے کل​
    تو انگلی سے مسوڑوں پر نمک مَل

    شفا چاہے اگر کھانسی سے جلدی​
    تو پی لے دودھ میں تھوڑی سی ہلدی
    ​​
    دمہ میں یہ غذا بے شک ہے اچھی​
    کھٹائی چھوڑ کھا دریا کی مچھلی
    ​​
    جو بد ہضمی میں تُو چاہے افاقہ​
    تو دو اِک وقت کا کر لے تُو فاقہ