Tag: علاج

  • تائیوان نے کرونا وائرس کے علاج کے لیے دوا کی منظوری دے دی

    تائیوان نے کرونا وائرس کے علاج کے لیے دوا کی منظوری دے دی

    تائی پے: تائیوان نے کرونا وائرس کے علاج کے لیے ریمڈسویئر دوا کی منظوری دے دی، تائیوان میں سخت حفاظتی اقدامات کی وجہ سے کرونا وائرس کے پھیلنے کی شرح نہایت کم ہے۔

    تائیوان کی حکومت نے کہا ہے کہ انہوں نے کرونا وائرس کے علاج کے لیے ریمڈسویئر دوا کی منظوری دے دی ہے۔

    تائیوان کے سینٹرل ایپی ڈیمک کمانڈ سینٹر کا کہنا ہے کہ تائیوان کی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن نے کرونا وائرس کے حوالے سے اس دوا کے اثرات کو جانچا ہے، اس کے بعد اس دوا کی منظوری دی گئی ہے۔

    یہ دوا وائرس سے شدید متاثر مریضوں کو بھی دی جاسکے گی۔

    تائیوان نے کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے آغاز میں ہی ملک میں سخت حفاظتی اقدامات نافذ کردیے تھے جس کی وجہ سے تائیوان میں وائرس کے پھیلنے کی شرح نہایت کم رہی۔

    پورے ملک میں اب تک کرونا وائرس کے مصدقہ کیسز کی تعداد صرف 442 ہے جن میں سے 7 مریض ہلاک ہوچکے ہیں۔

    دوسری جانب امریکی ریاست کیلی فورنیا میں اس دوا کو تیار کرنے والی کمپنی جلیئڈ نے کہا ہے کہ وہ اس دوا کی ایک بڑی مقدار عطیہ کریں گے جس سے کم از کم 1 لاکھ 40 ہزار مریضوں کا علاج ہو سکے گا۔

    امریکا میں اس دوا کے وسیع استعمال کی منظوری نہیں دی گئی، جبکہ جاپان اور برطانیہ میں اس دوا کی منظوری دے دی گئی ہے اور مریضوں کو اس کی فراہمی شروع کردی گئی ہے۔

  • برازیل میں کویڈ-19 کے علاج کے لیے دوا کی منظوری

    برازیل میں کویڈ-19 کے علاج کے لیے دوا کی منظوری

    ساؤپولو: برازیل کی حکومت نے کویڈ-19 کے علاج کے لیے ہائڈرو کیسکلوروکائن دوا کی منظوری دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق برازیل کے صدر کی جانب سے دباؤ کے بعد ایک اور وزیر صحت نے استعفیٰ دے دیا جس کے بعد وزارت صحت نے کرونا وائرس کے علاج کے لیے ہائڈرو کیسکلوروکائن دوا کی منظوری کے حوالے سے نئی ہدایات جاری کر دیں۔

    برازیلین صدر جیئر بولسونارو کا منگل کے روز کہنا تھا کہ کرونا کے حوالے سے عبوری وزیر صحت ایڈورڈو پازیلو نئے پروٹوکول پر دستخط کریں گے۔

    خیال رہے کہ کویڈ-19 کے لیے فی الحال عالمی سطح پر کوئی منظور شدہ علاج یا ویکسین موجود نہیں ہے، لیکن کئی دہائیوں پرانی ہائڈرو کیسکلوروکائن کو بڑے پیمانے پر استعمال کیا گیا ہے۔

      حال ہی میں ہوئی ایک تحقیق کے اعداد و شمار سے پتہ چلا ہے کہ معیاری دیکھ بھال کے ساتھ ہائڈرو کیسکلوروکائن دیے گئے 97 مریضوں میں سے 28 فیصد مریض مرگئے جبکہ اس کے مقابلے میں 158 مریضوں کے 11 فیصد وہ تھے جنہیں یہ دوا نہیں دی گئی۔

    ہائڈرو کیسکلورو کائن اور اینیٹی بائیوٹک ایزیتھو مائسن دیے گئے 113 مریضوں کی اموات کی شرح 22 فیصد تھی۔

    ہائڈرو کیسکلوروکائن ملیریا کے علاج کے لیے استعمال کی جاتی ہے کچھ ممالک انہیں کرونا وائرس کے مرض کے علاج کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔ یہ کلوروکین کی طرح ہے اور ملیریا کی متعدد اقسام کے ساتھ ساتھ لیوپس ایریٹومیٹوس کے علاج میں بھی مفید ہے۔

    ٹرمپ کورونا وائرس کے خوف سے کون سی دوا لے رہے ہیں؟

    دوسری جانب امریکی صدر ڈاکٹروں کی جانب سے واضح ہدایات کے باوجود روزانہ ملیریا کی دوا لے رہے ہیں جبکہ ان کے اندر کرونا کی علامات نہیں ہیں۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ وہ ہر روز کوویڈ 19سے نجات پانے کے لئے ہائیڈروکسی کلورو کوائن لے رہے ہیں۔امریکی صدر نے بتایا کہ میں گزشتہ دو ہفتوں سے یہ دوا روزانہ کھا رہا ہوں۔

    یاد رہے امریکی ماہرین اور ڈاکٹرز کے مطابق بھی یہ دوا کرونا وائرس کے مریضوں پر کام نہیں کرتی اور اس کا استعمال محفوظ نہیں ہے۔

  • جاپان میں کرونا وائرس کے علاج کے لیے دوا کی منظوری

    جاپان میں کرونا وائرس کے علاج کے لیے دوا کی منظوری

    ٹوکیو:جاپان نے اینٹی وائرل دوا ریمیڈی سیور کو کرونا کے مریضوں کے علاج کے لیے استعمال کرنے کی منظوری دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق جاپان نے ریمیڈی سیور کو کرونا وائرس کے علاج کے لیے استعمال کی اجازت دی ہے اور یہ کرونا مریضوں کے علاج کے لیے جاپان کی پہلی منظور کردہ دوا ہے۔ ریمیڈی سیور وائرس کے جین میں شامل ہو کر اس کے پھیلنے کے عمل کو متاثر کرتی ہے۔

    امریکا کے بعد جاپان ریمیڈی سیور کو کرونا مریضوں کے علاج کے استعمال کے منظور کرنے والا دوسرا ملک بن گیا ہے، اس سے قبل امریکی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن نے اس کے استعمال کی منظوری دی تھی۔

    جاپان میں 16 ہزار سے زائد کرونا سے متاثرہ افراد ہیں اور 800 سے کم اموات ہیں جبکہ دیگر صنعتی ممالک کے مقابلے میں جاپان میں کم کسیز رپورٹ ہوئے ہیں۔

    یاد رہے کہ کورونا وائرس کا اب تک کوئی مستند علاج موجود نہیں اور یہ منظوری عارضی طور پر دی گئی ہے تاکہ مریضوں اور معالجین کو ریلیف فراہم کیا جائے اور اسپتال مریضوں سے نہ بھر جائیں۔

    اس سے قبل جاپان کے وزیراعظم آبے شنزو نے کرونا وائرس کی وجہ سے ملک گیر ہنگامی حالت میں 31 مئی تک توسیع کی تھی۔جاپان کے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اگر صورت حال بہتر ہوگی تو یہ ہنگامی حالت مذکورہ تاریخ سے قبل بھی ختم کی جاسکتی ہے۔

    آبے شنزو کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد کم ہو کر پہلے کے مقابلے میں ایک تہائی ہوگئی۔جاپان کے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ حکومت کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو قابو میں لانے کے لیے درست سمت پر ہے۔

  • مڈغاسکر کا تجویز کردہ “کرونا کا علاج“ پورے افریقہ میں مقبول!

    مڈغاسکر کا تجویز کردہ “کرونا کا علاج“ پورے افریقہ میں مقبول!

    مشرقی افریقی ملک مڈغاسکر نے ایک مشروب تیار کرنے کی فیکٹری کی تعمیر شروع کردی ہے جس کے بارے میں اس کا دعویٰ ہے کہ یہ مشروب کرونا وائرس کا علاج ہے۔

    کوویڈ اورگینک کے نام سے فروخت کیا جانے والا یہ مشروب ایک مقامی پودے سے تیار کردہ ہے جو ملیریا کے علاج میں مؤثر ہے، افریقی لیڈرز اسے کرونا وائرس کا علاج قرار دے رہے ہیں تاہم ابھی تک اس کا کوئی بین الاقوامی کلینکل ٹیسٹ نہیں کیا گیا۔

    مڈغاسکر کے صدر ایندرے رجولین جنہوں نے کچھ عرصہ قبل اس مشروب کو دنیا کے سامنے پیش کیا تھا، کا کہنا ہے کہ وافر مقدار میں یہ مشروب تیار کرنے کے لیے فیکٹری ایک ماہ میں کام شروع کردے گی۔

    ان کا کہنا ہے کہ مقامی محققین اور سائنسدان اس دوا کو بین الاقوامی معیار کے مطابق بنانے پر کام کر رہے ہیں۔

    صدر کے مطابق سینٹرل افریقہ کے ملک ایکوٹریل گنی کے ایک نائب وزیر بہت سی مقدار میں یہ مشروب خرید کر لے گئے ہیں جبکہ تنزانیہ کے صدر نے اس مشروب کو منگوانے کے لیے ایک طیارہ بھیجنے کا اعلان کیا ہے۔

    ان کا کہنا ہے کہ سینیگال سمیت دیگر افریقی ممالک بھی اس کی خریداری میں دلچسپی ظاہر کرچکے ہیں۔

    سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر افریقی صارفین نے بھی اس مشروب کے حوالے سے مثبت ردعمل دیا ہے۔

    بعض افراد کا دعویٰ ہے کہ اس مشروب سے کرونا وائرس سے صحتیابی کی شرح 72 فیصد ہے جبکہ اس کی بدولت کرونا وائرس کے 135 میں 97 مریض صحتیاب ہوچکے ہیں۔

  • متحدہ عرب امارات: کرونا وائرس کے علاج میں بڑی پیشرفت

    متحدہ عرب امارات: کرونا وائرس کے علاج میں بڑی پیشرفت

    ابو ظہبی: متحدہ عرب امارات نے کرونا وائرس کے علاج میں بڑی پیشرفت کرلی، ابو ظہبی کے ریسرچ سینٹر نے کرونا وائرس کا ممکنہ علاج دریافت کرلیا ہے۔

    متحدہ عرب امارات کی وزارت خارجہ کی ڈائریکٹر کمیونیکیشن ہند العتیبہ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ابو ظہبی کے ریسرچ سینٹر نے کرونا وائرس کا علاج دریافت کرلیا ہے۔

    ڈائریکٹر نے اپنے ٹویٹ میں بتایا کہ عرب امارات کا طریقہ علاج کرونا کے خلاف عالمی جنگ میں گیم چینجر ہوگا، ابو ظہبی کے اسٹیم سیلز سینٹر نے کرونا وائرس کے خلاف علاج کا جدید طریقہ وضع کیا، کرونا مریض کے خون سے لیے گئے اسٹیم سیلز سے وائرس کا علاج ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ اسٹیم سیلز کو سانس کے ذریعے مریض کے جسم میں داخل کیا جائے گا، اسٹیم سیلز سے مریض کے پھیپھڑے ٹھیک ہو کر فعال ہوجائیں گے اور کرونا مریض کا مدافعتی نظام بھی منفی ردعمل ظاہر نہیں کرے گا۔

    ٹویٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ اسٹیم سیلز طریقہ علاج کا ابتدائی کلینیکل ٹرائل کامیاب رہا ہے، اسٹیم سیلز کا طریقہ 73 مریضوں پر کامیابی سے آزمایا اور کوئی منفی ردعمل ظاہر نہیں ہوا۔ مذکورہ مریضوں میں کئی شدید متاثر تھے اور کئی آئی سی یو میں تھے۔ اسٹیم سیلز سے علاج کے مزید ٹرائلز کیے جا رہے ہیں، آئندہ ہفتوں میں علاج واضح ہوگا۔

    ڈائریکٹر کا کہنا تھا کہ اسٹیم سیلز سے کرونا وائرس کے مریض زندگی کی بازی نہیں ہاریں گے، عرب امارات میں کرونا علاج کے لیے 60 نمایاں اسٹیڈیز پر کام ہو رہا ہے اور حکومت کرونا کے علاج کے لیے تمام وسائل بروئے کار لا رہی ہے۔

  • کرونا وائرس کے خلاف ایک اور دوا کے مؤثر نتائج

    کرونا وائرس کے خلاف ایک اور دوا کے مؤثر نتائج

    دنیا بھر میں کرونا وائرس کے علاج کے لیے مختلف دواؤں اور ویکسینز پر کام کیا جارہا ہے، حال ہی میں ایک اور دوا سے کرونا وائرس کے خلاف مؤثر نتائج سامنے آئے ہیں۔

    وائٹ ہاؤس کی کرونا وائرس ٹاسک فورس کے رکن اور نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف الرجی اینڈ انفیکشیئس ڈیزیز کے ڈائریکٹر ڈاکٹر انتھونی فاؤچی کا کہنا ہے کہ ایک اینٹی وائرل دوا ریمڈسویئر کرونا وائرس کے خلاف مؤثر نتائج دے رہی ہے۔

    یہ اینٹی وائرل افریقہ میں ایبولا وائرس کے پھیلاؤ کے وقت تیار کی گئی تھی۔ ڈاکٹر فاؤچی کا کہنا ہے کہ اس دوا نے ایچ آئی وی ایڈز کے خلاف بھی یکساں نتائج دیے تھے۔

    اوول آفس میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر فاؤچی نے بتایا کہ اس دوا سے مرض کی شدت کم ہوسکتی ہے جس کے بعد مریض کی جلد صحتیابی کا امکان بڑھ جاتا ہے۔

    ان کے مطابق اس دوا سے مریض کی صحتیابی کے امکان میں 31 فیصد تک اضافہ ہوسکتا ہے۔

    ڈاکٹر فاؤچی کا کہنا تھا کہ یہ دوا اس انزائم کو بلاک کرتی ہے جو کرونا وائرس استعمال کرتا ہے، تاہم وائرس صرف یہی ایک انزائم استعمال نہیں کرتا چنانچہ ہم یہ نہیں کہہ سکتے کہ یہ مکمل طور پر کرونا کا علاج ثابت ہوسکتی ہے۔

    ان کے مطابق امریکا میں مختلف اسپتالوں میں داخل 1 ہزار سے زائد مریضوں کو یہ دوا استعمال کروائی گئی جبکہ کم از کم 5 یورپی ممالک میں بھی یہ دوا استعمال کروائی گئی ہے جس کے بعد اس کے یہ نتائج سامنے آئے۔

  • کرونا وائرس کے خلاف بل گیٹس کی کاوشوں کے عالمی سطح پر چرچے

    کرونا وائرس کے خلاف بل گیٹس کی کاوشوں کے عالمی سطح پر چرچے

    لندن: مائیکروسافٹ کے بانی اور دنیا کے دوسرے امیر ترین شخص بل گیٹس کی کرونا وائرس کے خلاف کاوشوں کو عالمی سطح پر سراہا جارہا ہے، برطانوی جریدے نے بھی تعریف کی۔

    برطانوی جریدے ’فائی نینشل ٹائمز‘ کا کہنا ہے کہ بل گیٹس اور ان کی فاؤنڈیشن وبائی مرض کے خلاف جنگ میں اپنے تمام تر وسائل استعمال کررہے ہیں، ان کی پوری توجہ کوویڈ 19 پر مرکوز ہے۔

    فاؤنڈیشن وبائی مرض کے علاج کی مدد میں اب تک مرحلہ وار 250 بلین ڈالر عطیہ کرچکا ہے، بل گیٹس کی پوری توجہ ایسی دوا تیار کرنے پر مرکوز ہے جو وبائی مرض کا علاج کرسکے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے بل گیٹس کے تعاون سے ممکنہ کروناویکسین ایک سال کے اندر تیار ہوجائے گی۔

    کروناویکسین کتنے ماہ میں تیار ہوگی؟ بل گیٹس نے بتا دیا

    خیال رہے کہ حالیہ بیان میں بانی مائیکروسافٹ کا کہنا تھا کہ وبائی مرض کے خلاف پیشگی کوئی تیاری نہیں تھی جس کے باعث مسائل میں اضافہ ہورہا ہے، علاج کے دریافت میں وقت ناگزیر ہے، عام طور پر ویکسین کی تیاری میں 5 سے 6 سال لگتے ہیں لیکن کرونا کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے ویکسین کی تیاری تیزی سے جاری ہے۔

    انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ وبا کے خلاف جنگ میں مال ودولت کی کوئی اہمیت نہیں، دنیا بھر میں خوشی سے عطیات دے رہا ہوں، میری فنڈنگ تنظیم اور مجھ سے جو ممکن ہوسکا کرتے رہیں گے۔

  • جڑی بوٹیوں کی چائے کرونا وائرس کا علاج ہوسکتی ہے: افریقی ملک کا دعویٰ

    جڑی بوٹیوں کی چائے کرونا وائرس کا علاج ہوسکتی ہے: افریقی ملک کا دعویٰ

    مشرقی افریقی ملک مڈغاسکر نے دعویٰ کیا ہے کہ مقامی طور پر پیدا ہونے والی جڑی بوٹی سے بنی چائے کرونا وائرس کا علاج ثابت ہوسکتی ہے، جڑی بوٹی کا اب تک کوئی بین الاقوامی ٹیسٹ نہیں کیا گیا۔

    مڈغاسکر کے صدر ایندرے رجولین نے انسٹی ٹیوٹ آف اپلائیڈ ریسرچ میں وزرا، سفیروں اور صحافیوں سے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اس چائے سے اب تک کرونا وائرس کے 2 مریض صحت یاب ہوچکے ہیں۔

    ان کے مطابق یہ چائے 7 روز کے اندر اپنا اثر دکھاتی ہے۔

    صدر نے سب کے سامنے یہ چائے پیتے ہوئے کہا کہ میں اسے آپ سب کے سامنے پی رہا ہوں تاکہ یہ بات سامنے آسکے کہ یہ چائے ایک علاج ہے اور اس سے موت کا کوئی خطرہ نہیں۔

    مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق مذکورہ چائے جس جڑی بوٹی سے بنی ہے وہ اس سے قبل ملیریا کے علاج میں مؤثر ثابت ہو چکی ہے تاہم بین الاقوامی طور پر اس کا کوئی ٹیسٹ نہیں کیا گیا۔

    دوسری جانب انسٹی ٹیوٹ کے ڈائریکٹر جنرل کا کہنا ہے کہ یہ جڑی بوٹی مرض کے ظاہر ہونے سے قبل اس سے حفاظت کر سکتی ہے تاہم بعض کلینکل مشاہدات میں دیکھا گیا کہ اس نے بطور علاج بھی کام کیا۔

    خیال رہے کہ مڈغاسکر میں اب تک کرونا وائرس کے 121 کیسز کی تصدیق ہوچکی ہے اور تاحال کسی مریض کی موت نہیں ہوئی۔

    امریکی سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول نے مذکورہ جڑی بوٹی کے حوالے سے کہا ہے کہ ایسا کوئی سائنسی ثبوت نہیں کہ جڑی بوٹی یا اس سے بنی چائے کرونا وائرس سے ہونے والی بیماری کا علاج یا اس سے حفاظت کر سکتی ہے۔

    انہوں نے خبردار کیا ہے کہ کچھ جڑی بوٹیاں انسانی استعمال کے لیے نہیں اور وہ مضر بھی ثابت ہوسکتی ہیں۔

  • کیا بلڈ کینسر کی دوا سے کروناوائرس کا علاج ممکن ہے؟

    کیا بلڈ کینسر کی دوا سے کروناوائرس کا علاج ممکن ہے؟

    لندن: برطانوی دوا ساز کمپنی ’اسٹرازینیکا‘ نے بلڈ کینسر کی دوا سے کروناوائرس کا علاج دریافت کرنے کا دعویٰ کیا ہے، کرونامریضوں پر جلد تجربہ کیا جائے گا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق دوا ساز کمپنی نے اپنا منصوبہ ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ خون کا سرطان کے علاج کے لیے استعمال ہونے والی دوا اب کروناوائرس کے مریضوں پر آزمائی جائے گی۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ممکنہ طور پر جلد 400 کرونامریضوں پر بلڈ کینسر دوا ’کیلکوئنس‘ کا تجربہ کیا جائے گا۔ کمپنی نے دعویٰ کیا ہے کہ مذکورہ دوا سے انتہائی نگہداشت مریضوں کی حالت میں بہتری کے حتمی ثبوت موجود ہیں، ممکنہ طور پر کیلکوئنس کرونامریضوں کا علاج کرے گا۔

    اسٹرازینیکا کا کہنا ہے کہ یہ دوا مریض کے پھیپڑوں میں موجود وائرس کی افزائش کو روکتی ہے۔ تحقیق کے مطابق کرونا زیادہ تر مریضوں کے پھیپڑوں پر اثر انداز ہوتا ہے۔

    خیال رہے کہ کیلکوئنس کو امریکی دارالحکومت واشنگٹن کے ایک اسپتال میں کروناوائرس کے مریضوں پر آزمایا گیا جس کا مثبت نتیجہ سامنے آیا اسی بنیاد پر دیگر مریضوں پر اس دوا کا تجربہ کیا جائے گا۔

  • کروناوائرس کا علاج: 72 گھنٹوں میں مریضوں کی صحت یابی کا دعویٰ

    کروناوائرس کا علاج: 72 گھنٹوں میں مریضوں کی صحت یابی کا دعویٰ

    لندن: برطانیہ میں کروناوائرس کا ایسا علاج دریافت کرنے کا دعویٰ کیا گیا ہے جس کے ذریعے مہلک وائرس کا مریض صرف 3 دن کے اندر اندر صحت یاب ہوسکتا ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ماہرین کا کہنا ہے کہ کرونا کو شکست دینے والے مریضوں کے ’’بلڈ پلازمہ‘‘ کی مدد سے دیگر مریضوں کا علاج اور تین دن کے اندر صحت یابی بھی ہوسکتی ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کرونا کے صحت یاب مریضوں کی جانب سے عطیہ کردہ خون دیگر مریضوں کی صحت یابی کا سبب بن سکتا ہے۔ اس طریقہ علاج کو ’’کونویلسنٹ پلازمہ تھیرپی‘‘ کا نام دیا گیا ہے۔ جبکہ برطانیہ، امریکا اور چین میں اس پر عملی اقدامات بھی کیے جارہے ہیں۔

    روس نے کروناوائرس کا علاج دریافت کرنے کا دعویٰ کردیا

    ’’اس پلازمہ تھیرپی کی مدد سے چین میں کئی مریض تین دن میں صحت یاب بھی ہوئے۔ کرونا کو شکست دینے والے مریضوں کے ایمیون سسٹم میں خاص طور پر اینٹی باڈیز ہوتی ہیں، یہی وجہ ہے کہ ان کے خون کے ذریعے دیگر مریضوں کو مہلک وائرس سے لڑنے میں مدد ملتی ہے‘‘۔

    اس طرح کے طریقہ علاج کو سب سے پہلے 100 سال قبل اسپین میں ایک وبائی مرض کے خلاف اپنایا گیا تھا۔ جبکہ حالیہ طور پر چین، امریکا اور برطانیہ میں بھی اسے عملی جامع پہنایا جارہا ہے اور مثبت نتائج بھی سامنے آرہے ہیں۔

    خیال رہے کہ مذکورہ علاج کے حوالے کوئی تصدیقی مراسلہ کسی بھی عالمی ادارے کی جانب سے سامنے آیا۔