Tag: علامہ طاہر اشرفی

  • قمر جاوید باجوہ نے بتایا دورہ روس کے لیے سابق وزیراعظم کو ہماری تائید حاصل ہے: طاہراشرفی

    قمر جاوید باجوہ نے بتایا دورہ روس کے لیے سابق وزیراعظم کو ہماری تائید حاصل ہے: طاہراشرفی

    اسلام آباد: چیئرمین پاکستان علماء کونسل علامہ طاہر اشرفی نے کہا ہے کہ قمر جاوید باجوہ نے بتایا دورہ روس کے لیے سابق وزیر اعظم کو ہماری تائید حاصل ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے ہیڈآف انویسٹی گیشن سیل نعیم اشرف سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پاکستان علماء کونسل علامہ طاہر اشرفی نے کہا کہ جب یہ سیاستدان پر سکون ہوں تویہ اپنی قوم اور ہمارا  احساس نہیں کرتے ہیں، ہمارے قریب ترین اسلامی ممالک اور روس کی ایلیٹ سے رابطے ہیں۔

    طاہر اشرفی کا کہنا تھا کہ قمر جاوید باجوہ سے سابق وزیر اعظم کے دورہ روس پر پوچھا کہ کیا اس میں آپکی مرضی شامل ہے؟ جس پر قمر جاوید باجوہ نے بتایا دورہ روس کے لیے سابق وزیر اعظم کو ہماری تائید حاصل ہے۔

     علامہ طاہر اشرفی کا کہنا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو معاملات بہتر کرنے کے بڑے مواقع ملے لیکن ان پر اعتبار کون کرے، چیئرمین پی ٹی آئی کے قریبی دوست اور بڑے منصب پر فائز شخص نے معاملات بہتر کرنے کی کوشش کی۔

    ’’چیئرمین پی ٹی آئی کو ریلیف دلانے کی یہ کوشش دوست ممالک سے کی گئی، اس شخصیت سے یہی سوال ہوا کیا آپ چیئرمین پی ٹی آئی کی گارنٹی دیتے ہیں لیکن اس شخص نے بھی کہا چیئرمین پی ٹی آئی کی گارنٹی نہیں دے سکتا‘‘۔

    علامہ طاہر اشرفی نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ اب وہی بتائیں گے گھر والے کسی قریبی شخصیت کی گارنٹی کو مانتے ہیں یا نہیں، چیئرمین پی ٹی آئی سے کچھ غلطیاں ہوئیں، وہ جذباتی آدمی ہیں، جو چیئرمین پی ٹی آئی کو اتاترک سے اوپر کہتے تھے وہی سب سے پہلے چھوڑ کر گئے۔

    علامہ طاہر  اشرفی نے کہا کہ میں چیئرمین پی ٹی آئی کو کہتا تھا  آپ کو  تباہ کرنے والے یہ ہیں جو ذہن سازی کرتے ہیں،  پی ٹی آئی دور حکومت میں ہمارے عالمی دنیا سے تعلقات بہت خراب ہوئے، کچھ خرابی سابق وزیر اعظم نے کی باقی جلتی پر تیل کا کام شاہ محمودقریشی کرتے تھے۔

    علامہ طاہر اشرفی نے مزید کہا کہ پی ڈی ایم کے آنے نہ آنے سے دوست ممالک سے تعلقات میں فرق نہیں پڑتا، گزشتہ چند برسوں  میں آپ کو جو اسلامی دنیا سے مل رہا ہے وہ فوج کی وجہ سے ہے۔

    طاہر اشرفی نے کہا کہ الیکش سے متعلق سوال پر کہا کہ الیکشن کمیشن کو بھی نہیں پتہ الیکشن کب ہونے ہیں اگر موجودہ سیٹ اپ نے ڈلیور کرلیا تو قوم کو الیکشن سے غرض نہیں، اگر امن وامان کا مسئلہ بھی ٹھیک نہ ہوا تو پھر الیکشن کیسے ہوں گے۔

    علامہ طاہر اشرفی کا کہناتھا کہ الیکشن کو وقت لگےگا، الیکشن فروری سے تو آگے ہی جائیں گے، پنجاب اور کے پی میں الیکشن نہ کرا کر روایت قائم کردی گئی۔

    انہوں نے کہا کہ بہت سی چیزوں کا گواہ ہوں اور آج  پہلی بار انکشافات کررہا ہوں، مسلم حکمران نے مجھے کہا آپکے سیاستدان پھنستے ہیں تو ہمارے دروازے پر منتیں کرتے ہیں۔

  • اب ملک میں‌ وحشت نہیں‌ چلے گی، جڑانوالہ واقعے پر 20 رکنی کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا ہے، علامہ طاہر اشرفی

    اب ملک میں‌ وحشت نہیں‌ چلے گی، جڑانوالہ واقعے پر 20 رکنی کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا ہے، علامہ طاہر اشرفی

    جڑانوالہ: پاکستان علما کونسل کے چیئرمین علامہ طاہر اشرفی نے کہا ہے کہ اب ملک میں‌ دہشت اور وحشت نہیں‌ چلے گی، جڑانوالہ واقعے پر 20 رکنی کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا ہے، دنیا بھر کی مسیحی برادری سے معافی مانگتا ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پاکستان علما کونسل نے جڑانوالہ کا دورہ کیا اور متاثرہ مسیحی خاندانوں سے ملاقات کے بعد پریس کانفرنس کی، جس میں انھوں نے کہا کہ اسلام کسی مذہب کی توہین کی اجازت نہیں دیتا، جو کچھ جڑانوالہ میں ہوا وہ ناقابل بیان ہے، تاریخ میں کبھی اس طرح کی وحشت نہیں دیکھی۔

    علامہ طاہر اشرفی نے کہا ہمیں سپہ سالار کے بیان سے امید پیدا ہوئی، اور جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے دورے سے اچھا پیغام گیا، میں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ سے کہتا ہوں کہ آپ کے دورے سے ہمارے حوصلے بلند ہوئے، ہم ان کے بیان کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔

    علامہ نے کہا یہ مسیحیوں پر نہیں پاکستان پر حملہ ہے، امید ہے کہ مستقبل میں ایسے واقعات کے سدباب کے لیے قانون سازی ہوگی، کسی فرد یا جتھے کو امن سے نہیں کھیلنے دیں گے۔

    قبل ازیں، نامزد چیف جسٹس پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے اہلیہ کے ہمراہ جڑانوالہ کا دورہ کیا اور کرسچن کالونی میں جلائے گئے چرچز اور گھروں کا جائزہ لیا، متاثرہ مسیحی خاندانوں سے ملاقات کی اور انھیں ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا۔

    انھوں نے اپنے بیان میں کہا کہ جڑانوالہ میں پاکستان کے آئین اور قانون کو پامال کیا گیا، آئین کی پامالی سنگین غداری ہے، حملہ کرنے والوں نے قرآن کے احکامات کی خلاف ورزی کی ہے، مذہبی جذبات کو مجروح کرنے کی سزا دس سال قید اور جرمانہ ہے۔

  • پاکستانی عمرہ زائرین کے لیے اچھی خبر آگئی

    پاکستانی عمرہ زائرین کے لیے اچھی خبر آگئی

    اسلام آباد : وزیراعظم کے معاون خصوصی علامہ طاہر اشرفی نے پاکستان کی مدد کرنے پر سعودی حکومت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ بہت جلد پاکستان سے بھی عمرہ زائرین اور فلائٹس کا سلسلہ شروع ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے بین المذاہب ہم آہنگی علامہ طاہر اشرفی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کی مدد کرنے پر سعودی حکومت کا شکر گزار ہوں ، پاکستان اور سعودی عرب کی دوستی لازوال ہے پاکستان کاسعودی عرب سے تعلق ایمان کا تعلق ہے۔

    علامہ طاہر اشرفی کا کہنا تھا کہ سعودی عرب نےہمیشہ مشکل وقت میں پاکستان کی مدد کی ، سعودی بزنس کمیونٹی نے کانفرنس میں شرکت اوروزیراعظم کوسنا ، پاکستان سعودی عرب پر دہشت گرد حملوں کی مذمت کرتا ہے۔

    معاون خصوصی نے کہا کہ بہت جلد پاکستان سے بھی عمرہ زائرین اور فلائٹس کا سلسلہ شروع ہوگا۔

    کالعدم تنظیم کے احتجاج کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں توڑ پھوڑ انتشار اور جو خون بہا نقصان بھی ملک کو ہوا، حکومت مذاکرات کیلئے تیار ہے گزارش ہے راستے کھول دیے جائیں۔

    علامہ طاہر اشرفی نے مزید کہا پولیس والے جو شہید ہوئے کیا وہ عاشق رسولﷺ نہیں تھے، شہید پولیس اہلکاروں کی مغفرت کیلئے دعا گو ہوں، تشدد کبھی مسائل کا حل نہیں ہوتا ،مذاکرات کی طرف جانا چاہیے ، پرتشدد تحریکوں کا انجام دنیا نے دیکھا ہے۔

    معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے اقوام متحدہ میں توہین رسالت کا معاملہ اٹھایا ۔ پاکستان ایٹمی قوت ہے کمزور نہیں مگر آپس کا ٹکراؤٹھیک نہیں ، شہید پولیس اہلکاروں کی مغفرت کیلئے دعا گو ہوں۔

    انھوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہے ، مذاکرات کے ذریعے مسئلے کو حل کریں، امریکا نے 20 سال جنگ لڑنے کے بعد مذاکرات ہی کیے، تمام راستے کھول دینے چاہییں اس سےعوام کو تکلیف ہورہی ہے۔

  • آپریشن رد الفساد کی مکمل حمایت کرتے ہیں، طاہر اشرفی

    آپریشن رد الفساد کی مکمل حمایت کرتے ہیں، طاہر اشرفی

    ملتان : چیئر مین علماء کونسل علامہ طاہراشرفی نے کہا ہے کہ پاکستان علماء کونسل آپریشن ردالفساد کی حمایت کا اعلان کرتی ہے اگر حکومت نیشنل ایکشن پلان پر مکمل عمل درآمد کرواتی تو دوبارہ دہشت گردی کے واقعات نہ ہوتے۔

    ملتان پریس کلب میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین علماء کونسل علامہ طاہر اشرفی کا کہنا تھا کہ افغانستان میں موجود دیگر طاقتیں اور ایجنسیاں پاکستان میں حالات خراب کر رہی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہم افغانستان سے امن کی بات کرتے ہیں تو وہ دھماکے کر دیتے ہیں اور ایسا یوں ہو رہا ہے کہ حکومت نے نیشنل ایکشن پلان پر اس کے روح کے مطابق عمل در آمد نہیں کیا۔

    اس موقع پر انہوں نے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر فوجی عدالتیں بحال کی جائیں اور پارلیمنٹ میں عدالتی اصلاحات پر کام کیا جائے ورنہ خاکم بدہن دہشت گردی کا عفریت دوبارہ منہ اُٹھا لےگا۔

    علامہ طاہر اشرفی کا کہنا تھا کہ حکومت ایسے مدارس کے خلاف شواہد دے جہاں دہشت گرد پلتے ہیں تو علماء کونسل خود ان مدارس کو تالا لگالے گی کیوں کہ مدارس علم و آگہی کے مرکز ہیں اس لیے تمام مساجد اور مدارس کو ایک ہی لاٹھی سے نہ ہانکا جائے۔

    مولانہ طاہر اشرفی نے اعلان کیا کہ 12 اپریل کو اسلام آباد میں دوسری علمی امن پیغام کانفرنس ہوگی جس سے علمائے مشائخ اور علمی شخصیات خطاب فرمائیں گی۔

  • پاکستان علماء کونسل سیاسی جماعت کے طور پر رجسٹرڈ

    پاکستان علماء کونسل سیاسی جماعت کے طور پر رجسٹرڈ

    اسلام آباد : سیاسی میدان میں ایک اور پارٹی کا اضافہ، حافظ محمد طاہر اشرفی کی جماعت پاکستان علماء کونسل الیکشن کمیشن میں بطور سیاسی جماعت رجسٹرڈ ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پاکستان علماء کونسل کو سیاسی جماعت کے طور پر رجسٹرڈ کرتے ہوئے اس کا نوٹیفیکشن بھی جاری کردیا ہے، الیکشن کمیشن آف پاکستان کے ریکارڈ کے مطابق علامہ طاہر محمد اشرفی پارٹی کے چیئرمین ہیں۔

    الیکشن کمیشن میں اس نئی سیاسی جماعت کے اضافے کے بعد ملک بھر میں رجسٹرڈ سیاسی جماعتوں کی تعداد دو سو چالیس سے زیادہ ہوگئی ہے جس کے بعد پاکستان کو سب سے زیادہ سیاسی جماعتوں رکھنے والے ممالک میں سرفہرست آگیا ہے۔

    واضح رہے پاکستان علماء کونسل ملک کے چاروں صوبوں بشمول آزاد کشمیر گلگت، بلتستان میں بطور مذہبی جماعت گزشتہ 23 سال سے کام کررہی ہے ، اس جماعت میں مختلف مکاتب فکر اور فرقوں سے تعلق رکھنے والے 25 ہزار سے زائد علماء جماعت کے نظریے کا پرچار کررہے ہیں۔

    حافظ محمد طاہر اشرفی کے منشور کے مطابق وہ اسلامی شدت پسندی فرقہ واریت کے خلاف ہے اور معاشرے میں تمام انسانوں کے حقوق کے لیے ہمیشہ آواز بلند کرتی ہے، ملک کے مختلف علاقوں میں اس جماعت کے کارکنان موجود ہیں۔