Tag: علیم خان

  • وزیر اعلیٰ پنجاب کی زیرصدارت اجلاس، علیم خان کو خراج تحسین پیش، بیان بازی سے گریز کا فیصلہ

    وزیر اعلیٰ پنجاب کی زیرصدارت اجلاس، علیم خان کو خراج تحسین پیش، بیان بازی سے گریز کا فیصلہ

    لاہور: پی ٹی آئی کے سینئر وزیر علیم خان کی گرفتاری کے معاملہ پر وزیر اعلیٰ پنجاب کی زیرصدارت خصوصی اجلاس ہوا، جس میں‌ گرفتاری کے بعد کی صورت حال پر تفصیلی غور کیا گیا.

    تفصیلات کے مطابق اس موقع پر اجلاس کے شرکا نے عبدالعلیم خان کے وزارت سےمستعفی ہونے کے فیصلے کو خراج تحسین پیش کیا اور پارٹی کے لئے خدمات کو سراہا.

    اجلاس میں عبدالعلیم خان کے ساتھ مکمل طورپر اظہار یکجہتی کیا گیا، ساتھ ہی فیصلہ کیا گیا کہ اس معاملے پر سیاست نہیں کی جائے.

    شرکا کا کہنا تھا کہ عبدالعلیم خان کے معاملے میں سیاسی بیان بازی نہ کی جائے، کیس میں انصاف کی توقع رکھتے ہیں، تحریک انصاف قانون کی بالادستی پر یقین رکھتی ہے.

    یہ بھی پڑھیں: علیم خان کو حراست میں لینے سے ظاہر ہوا قانون سب کیلئے ایک ہے، وزیر ریلوے شیخ رشید

    اجلاس کے اعلامیے کے مطابق ماضی کی طرح اب کسی ادارے پر کوئی حکومتی دباؤ نہیں، ماضی میں اداروں پر تنقید کر کے تشخص مجرو ح کرنے کی کوشش کی گئی، قانون اپنا راستہ خود بنائے گا، عبدالعلیم خان کو انصاف ملے گا.

    یاد رہے کہ قومی احتساب بیورو نے پنجاب کے سینئر صوبائی وزیرعبدالعلیم خان کو حراست میں لے لیا ہے، ان کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کی تحقیقات جاری ہیں۔

  • وزیر اعظم کی زیر صدارت اجلاس، کسی کو این آر او نہ دینے کا فیصلہ

    وزیر اعظم کی زیر صدارت اجلاس، کسی کو این آر او نہ دینے کا فیصلہ

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت پی ٹی آئی کی سینئر قیادت کا اہم اجلاس ہوا، جس میں این آر او کے امکان کو ایک بار پھر رد کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق اجلاس میں ملکی سیاسی صورت حال اور این آر او کی بازگشت پر تبادلہ خیال ہوا، اجلاس کے بعد وزیراطلاعات نے ویڈیو بیان جاری کیا.

    [bs-quote quote=” شہبازشریف کوبھی علیم خان کی طرح اخلاقی جرات کا مظاہرہ کرنا چاہیے” style=”style-7″ align=”left” author_name=”فواد چوہدری”][/bs-quote]

    فواد چوہدری نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کی حکومت میں کسی کو  این آر او نہیں ملے گا، اجلاس میں متفقہ فیصلہ ہوا ہے کہ نہ تو کسی سے ڈیل ہوگی، نہ ڈھیل دی جائے گی.

    وزیر اطلاعات نے کہا کہ بدعنوانی کیسز کا سامنا کرنے والے عناصر کو انجام تک پہنچایا جائے گا، شہبازشریف پی اے سی کو کیسزکے خلاف بطورڈھال استعمال کررہے ہیں، پی اے سی میں سعد رفیق ناقابل قبول ہیں.

    مزید پڑھیں: سینئروزیر علیم خان کی گرفتاری کی وجوہات سامنے آگئیں

    فوادچوہدری نے کہا کہ اجلاس میں علیم خان کی گرفتاری کے معاملے پر بھی مشاورت ہوئی، علیم خان کی جانب سے فوری مستعفی ہوناقابل تعریف تھا، علیم خان نے استعفیٰ دے کر شاندار روایت قائم کی، شہبازشریف کوبھی علیم خان کی طرح اخلاقی جرات کا مظاہرہ کرنا چاہیے.

    ان کا کہنا تھا کہ شہبازشریف چیئرمین پی اے سی کاعہدہ چھوڑ کر کیسزکا سامنا کریں، احتساب وقت کی ضرورت ہے، ہم اداروں کے پیچھےکھڑے ہیں، ایسا تاثر نہیں دیناچاہتے کہ کوئی بیلنسنگ ایکٹ ہو رہا ہے، چاہتے ہیں احتساب شفاف اور انصاف ہوتا نظر آئے.

  • بلا امتیاز احتساب سے متعلق ہماری شکایت دور ہوگئی: اپوزیشن رہنما

    بلا امتیاز احتساب سے متعلق ہماری شکایت دور ہوگئی: اپوزیشن رہنما

    اسلام آباد: صوبہ پنجاب کے سینئر وزیر برائے بلدیات علیم خان کو حراست میں لیے جانے کے بعد اپوزیشن رہنماؤں کا کہنا ہے کہ بلا امتیاز احتساب سے متعلق ہماری شکایت دور ہوئی ہے۔ احتساب سب کے لیے ایک جیسا ہونا چاہیئے۔

    تفصیلات کے مطابق سینئر صوبائی وزیر علیم خان کو حراست میں لیے جانے کے بعد مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق گورنر سندھ محمد زبیر نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن کا شروع سے مطالبہ تھا احتساب کا عمل بلا امتیاز ہونا چاہیئے، علیم خان کو حراست میں لیا گیا ہے تو یہ بڑی پیشرفت ہے۔

    محمد زبیر نے کہا کہ علیم خان کو حراست میں لینا صوبائی حکومت کے لیے بڑا دھچکہ ہے۔ بلا امتیاز احتساب سے متعلق ہماری شکایت اس پیشرفت سے دور ہوئی ہے۔ حکومت ایسے وزرا کو ہٹا دے جن پر الزام ہے تاکہ مثبت تاثر جائے۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت کو چاہیئے جن وزرا پر الزامات ہیں وہ مستعفی ہوجائیں۔ الزامات ختم ہوجائیں اس کے بعد بے شک دوبارہ قلمدان سنبھال لیں۔ علیم خان کو وزیر اعلیٰ پنجاب نہ بنانے کی وجہ بھی شاید یہ ہی تھی۔

    پیپلز پارٹی کا مؤقف

    پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زماں کائرہ کا کہنا تھا کہ قومی ادارہ برائے احتساب (نیب) پر دباؤ تو تھا کہ آپ حکمران جماعت کو نہیں پوچھ رہے، نیب پر دباؤ تھا کہ آپ صرف اپوزیشن جماعتوں کو ٹارگٹ کر رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہم تو شروع سے کہہ رہے ہیں احتساب سب کے لیے ایک جیسا ہونا چاہیئے۔ کسی ایک کیس سے منطقی انجام تک نہیں پہنچا جا سکتا کیس کی تفصیلات آنے دیں۔

    خیال رہے کہ نیب نے کچھ دیر قبل پنجاب کے سینئر وزیر بلدیات علیم خان کو آف شور کمپنی اور آمدن سے زائد اثاثے رکھنے کے جرم میں گرفتار کرلیا ہے۔

    گرفتاری کے بعد علیم خان نے اپنا استعفیٰ وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کو بھجوا دیا ہے۔

  • علیم خان کو نیب حوالات منتقل کردیا گیا

    علیم خان کو نیب حوالات منتقل کردیا گیا

    لاہور: قومی احتساب بیورو نے پنجاب کے سینئر صوبائی وزیرعبدالعلیم خان کو حراست میں لے لیا ہے، ان کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کی تحقیقات جاری ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے رہنما اور پنجاب کے سینئر وزیر بلدیات اور کمیونٹی ڈیولپمنٹ علیم خان کو آف شور کمپنی اور آمدن سے زائد اثاثے رکھنے کے جرم میں گرفتار کیا گیا تھا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب آفس میں پیشی کے موقع پرعلیم خان سے مختلف سوالات کیے گئے جبکہ 2 گھنٹے سے زائد جاری رہنے والی تحقیقات کے بعد انہیں حراست میں لے لیا۔ان کی گرفتاری سے متعلق چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کو بھی آگاہ کردیا گیا ہے،باقاعدہ گرفتاری کرکے انہیں حوالات منتقل کردیا گیا ہے، انہیں گھر سے ضروری سامان منگوانے کی اجازت دے دی گئی ہے۔

    [bs-quote quote=”
    علیم خان کا کہنا ہے کہ مقدمات کاسامناکریں گے،آئین اورعدالتوں پریقین ہے۔ انشا اللہ اس معاملےمیں سرخروہوں گے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ میرےخلاف آمدن سےزائداثاثوں کانہیں،آف شورکمپنیوں کامقدمہ ہے۔

    ” style=”style-2″ align=”center”][/bs-quote]

    علیم خان کی گرفتاری کی وجوہات سامنے آگئیں

    بلا امتیاز احتساب سے متعلق ہماری شکایت دور ہوگئی: اپوزیشن 

    قانون سب کے لیے ایک ہے، شیخ رشید

    گرفتاری کے بعد علیم خان نے اپنا استعفیٰ وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کو بھجوادیا ہے۔

    علیم خان کے خلاف آف شورکمپنی اورآمدن سےزائداثاثہ جات کیس میں تحقیقات جاری ہیں، وہ اس سے پہلے بھی تین بار نیب لاہور کے دفتر میں پیش ہو چکے ہیں۔

    علیم خان سنہ 2011 میں پاکستان تحریک انصاف میں شامل ہوئے تھے ، گزشتہ سات سال سے وہ اس جماعت سے وابستہ ہیں۔ اس سے قبل وہ مشرف دور میں پنجاب حکومت میں آئی ٹی کے صوبائی وزیر کے عہدے پر فائز رہ چکے ہیں، ان کی وزارت کا دورانیہ سنہ 2003 سے 2007 تک محیط ہے۔

    یاد رہے کہ پنجاب حکومت کا حصہ بننے سے قبل علیم خان نے دعوی ٰ کیا تھا کہ ان کے خلاف دس اداروں میں تحقیقات ہوئی ہیں، 130 مختلف دستاویزات جمع کروا نے کا بھی دعویٰ کیا تھا۔ایک موقع پر علیم خان نے کہا تھا کہ یا تو انہیں گرفتار کیا جائے یا پھر ان کے خلاف مقدمات ختم کیےجائیں۔


    یہ خبر ابھی اپ ڈیٹ کی جارہی ہے

  • نئے بلدیاتی نظام کے ذریعے پنجاب بدلنے جا رہا ہے: علیم خان

    نئے بلدیاتی نظام کے ذریعے پنجاب بدلنے جا رہا ہے: علیم خان

    لاہور: صوبائی وزیر بلدیات علیم خان کا کہنا ہے کہ نئے بلدیاتی نظام کے ذریعے پنجاب بدلنے جا رہا ہے، تحریک انصاف اپوزیشن کی وکٹیں اڑانے کا سلسلہ جاری رکھے گی۔

    تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر بلدیات علیم خان سے چیئرمین میونسپل کمیٹی صفدر آباد، خالد محمود بھٹی نے ملاقات کی۔ چیئرمین میونسپل کمیٹی صفدر آباد کی کونسلرز کے ہمراہ تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کی۔

    علیم خان سے پی پی 143 سے صوبائی اسمبلی کی نشست کے رنر اپ سردار سرفراز ڈوگر نے بھی ملاقات کی۔ علیم خان نے پارٹی میں شامل ہونے والوں کا خیر مقدم کیا۔

    اس موقع پر علیم خان نے کہا کہ ملکی سیاست ٹی 20 یا ون ڈے نہیں، ٹیسٹ میچ ہے۔ عمران خان کے چوکوں چھکوں سے اپوزیشن چاروں شانے چت ہوگی۔ تحریک انصاف اپوزیشن کی وکٹیں اڑانے کا سلسلہ جاری رکھے گی۔

    علیم خان کا کہنا تھا کہ 10 سال پنجاب میں اندھیر نگری والوں کو آج بہت کچھ یاد آرہا ہے۔ ملک کا حلیہ بگاڑ دیا گیا، بڑے آپریشن کرنے جا رہے ہیں۔ بے دردی سے ملکی خزانہ لوٹنے والے آج ہمدردی جتا رہے ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ اپوزیشن کی عمران خان کا راستہ روکنے کی کوشش ناکام جائے گی، نئے بلدیاتی نظام کے ذریعے پنجاب بدلنے جا رہا ہے۔

  • پنجاب کے بڑے شہروں میں واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس لگانے کا منصوبہ

    پنجاب کے بڑے شہروں میں واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس لگانے کا منصوبہ

    لاہور: چینی کمپنی نے صوبہ پنجاب کے بڑے شہروں میں استعمال شدہ پانی کو قابل استعمال بنانے کے لیے پلانٹس لگانے کا ارادہ ظاہر کیا ہے، پلانٹس لاہور، ملتان، فیصل آباد، راولپنڈی، گوجرانوالہ اور سرگودھا کے اضلاع میں لگائے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ویسٹ واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس کی تنصیب کے لیے چینی کمپنی کے وفد نے پنجاب کے سینئر وزیر علیم خان سے ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران چینی کمپنی شانکسی کے پروجیکٹ مینیجر جیمز لیو نے علیم خان کو تفصیلی بریفنگ دی۔

    کمپنی کے ڈائریکٹر لی لائی نے سینئر وزیر کو اپنے منصوبے سے آگاہ کیا۔

    چینی کمپنی پنجاب میں ویسٹ واٹر ٹریٹمنٹ کے لیے سرمایہ کاری کرے گی۔ استعمال شدہ پانی کو قابل استعمال بنانے کے لیے پلانٹس لگائے جائیں گے۔ یہ پلانٹس لاہور، ملتان، فیصل آباد، راولپنڈی، گوجرانوالہ اور سرگودھا کے اضلاع میں لگائے جائیں گے۔

    ملاقات کے دوران علیم خان نے کہا کہ دریاؤں اور نہروں کے پانی کو بھی قابل استعمال بنایا جائے گا، پانی کا ضیاع ہر حال میں روکنا ہوگا ورنہ مستقبل مخدوش ہے، ماضی کی حکومتوں نے پانی کی حفاظت کے لیے بھی کچھ نہیں کیا۔

    علیم خان کا کہنا تھا کہ حکومت واٹر ٹریٹمنٹ کے منصوبوں کی حوصلہ افزائی کرے گی، غیر ملکی کمپنیوں سے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت معاہدے ہوں گے۔

    انہوں نے کہا کہ واٹر ٹریٹمنٹ کے لیے عالمی معیار کو پیش نظر رکھا جائے گا، صوبے بھر میں پانی کے شعبے میں کام کرنے کے وسیع مواقع ہیں۔

    سینئر وزیر نے چینی کمپنیوں کو شفاف ڈیل اور بہترین ورکنگ کی یقین دہانی کرواتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دور کی طرح کمیشن یا کرپشن مافیا کام نہیں کرے گا۔

  • صوبائی وزیر  عبدالعلیم خان کی نااہلی کی درخواست مسترد

    صوبائی وزیر عبدالعلیم خان کی نااہلی کی درخواست مسترد

    لاہور : لاہور ہائی کورٹ نے صوبائی وزیر عبدالعلیم خان کی نااہلی کی درخواست خارج کردی، نااہلی کی درخواست پر فیصلہ 21 جنوری کو محفوظ کیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ جسٹس چوہدری اقبال نے علیم خان کی اہلیت کے خلاف ن لیگی امیدوار رانا احسن کی جانب سے دائر کی گئی درخواست کی سماعت کی، عدالت نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے علیم خان کی نااہلی کی درخواست خارج کردی۔

    درخواست گزار ن لیگی امیدوار رانا احسن نے موقف اختیار کیا تھا کہ علیم خان نے الیکشن لڑتے وقت اثاثوں کے متعلق حقائق چھپائے۔ ان کے خلاف نیب میں مقدمہ زیر سماعت ہے۔ وہ ایمپلائز اولڈ ایج بینیفٹ کے بھی نادہندہ ہیں۔ ٹربیونل انہیں پی پی 158 سے نااہل قرار دے۔

    وکیل علیم خان نے کہا کہ ان کے موکل نے کاغذات نامزدگی میں تمام حقائق ظاہر کئے۔ جس میں اندرون اور بیرون ملک تمام اثاثوں کی تفصیلات موجود ہیں۔ آف شور کمپنیز سے متعلق بھی علیم خان نے حقائق واضح کیے۔ درخواست سیاسی انتقامی کاروائی ہے , خارج کی جائے۔

    یاد رہے لاہور ہائی کورٹ میں ہی ن لیگ کے امیدوار احسن شرافت کی جانب سے نااہلی درخواست پر سنیئر صوبائی وزیر عبدالعلیم خان کو جواب داخل کرانے کیلئے آخری مہلت دی تھی۔

    مزید پڑھیں : نااہلی کی درخواست، علیم خان کو جواب داخل کرنے کے لیے آخری مہلت

    خیال رہے اگست 2018 میں پی ٹی آئی کے سینئر رہنما علیم خان بنی گالہ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ نیب کوشواہد فراہم کر چکا ہوں، ایسی کوئی جائیداد نہیں، جو ڈکلیئر نہ کی ہو، عمران خان کے ساتھ مل کرتبدیلی کی جنگ لڑرہا تھا، میں بیرون ملک اثاثوں کی منی ٹریل دی، اپنے چاروں فلیٹس کے دستاویزات دیے۔

    علیم خان کا کہنا تھا کہ میرے پاس 11 سال سے کوئی سرکاری عہدہ نہیں تھا، جب میں حکومت میں ہی نہیں تو کرپشن کیسے کر سکتا ہوں، نیب جب بھی بلائے گا، ضرور پیش ہوں گا۔

    واضح رہے کہ قومی احتساب بیورو تحریک انصاف کے رہنما علیم خان سے آف شور کمپنیوں سے متعلق تحقیقات کر رہی ہے، اس سلسلے میں انھیں تین بار طلب بھی کیا جا چکا ہے۔

  • صوبائی وزیر علیم خان کی نااہلی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

    صوبائی وزیر علیم خان کی نااہلی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

    لاہور: لاہور ہائی کورٹ نے صوبائی وزیر عبدالعلیم خان کی نااہلی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا، عبدالعلیم خان کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ عبدالعلیم خان نے کاغذات نامزدگی میں تمام حقائق ظاہر کیے۔ درخواست سیاسی انتقامی کارروائی ہے، خارج کی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں سنیئر صوبائی وزیر عبدالعلیم خان کی نااہلی کے لیے درخواست پر سماعت ہوئی، عبدالعلیم خان کی اہلیت کے خلاف درخواست ن لیگی امیدوار رانا احسن کی جانب سے دائر کی گئی تھی۔

    درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ عبدالعلیم خان نے الیکشن لڑتے وقت اثاثوں کے متعلق حقائق چھپائے۔ ان کے خلاف نیب میں مقدمہ زیر سماعت ہے۔ عبدالعلیم خان اولڈ ایج بینیفٹ کے نادہندہ ہیں۔ استدعا ہے کہ عدالت عبدالعلیم خان کو پی پی 158سے نااہل قرار دے۔

    عبدالعلیم خان کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ عبدالعلیم خان نے کاغذات نامزدگی میں تمام حقائق ظاہر کیے، کاغذات نامزدگی میں اندرون اور بیرون ملک تمام اثاثے ظاہر کیے گئے۔ آف شور کمپنیز سے متعلق بھی عبدالعلیم خان نے حقائق واضح کیے۔

    وکیل نے مزید کہا درخواست سیاسی انتقامی کارروائی ہے، خارج کی جائے۔

    عدالت نے دلائل مکمل ہونے پر صوبائی وزیر عبدالعلیم خان کی نااہلی کیخلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

    مزید پڑھیں : نااہلی کی درخواست، علیم خان کو جواب داخل کرنے کے لیے آخری مہلت

    یاد رہے لاہور ہائی کورٹ میں ہی ن لیگ کے امیدوار احسن شرافت کی جانب سے نااہلی درخواست پر سنیئر صوبائی وزیر عبدالعلیم خان کو جواب داخل کرانے کیلئے آخری مہلت دی تھی۔

    خیال رہے اگست 2018 میں پی ٹی آئی کے سینئر رہنما علیم خان بنی گالہ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ نیب کوشواہد فراہم کر چکا ہوں، ایسی کوئی جائیداد نہیں، جو ڈکلیئر نہ کی ہو، عمران خان کے ساتھ مل کرتبدیلی کی جنگ لڑرہا تھا، میں بیرون ملک اثاثوں کی منی ٹریل دی، اپنے چاروں فلیٹس کے دستاویزات دیے۔

    علیم خان کا کہنا تھا کہ میرے پاس 11 سال سے کوئی سرکاری عہدہ نہیں تھا، جب میں حکومت میں ہی نہیں تو کرپشن کیسے کر سکتا ہوں، نیب جب بھی بلائے گا، ضرور پیش ہوں گا۔

    واضح رہے کہ قومی احتساب بیورو تحریک انصاف کے رہنما علیم خان سے آف شور کمپنیوں سے متعلق تحقیقات کر رہی ہے، اس سلسلے میں انھیں تین بار طلب بھی کیا جا چکا ہے۔

  • نااہلی کی درخواست،  علیم خان کو جواب داخل کرنے کے لیے آخری مہلت

    نااہلی کی درخواست، علیم خان کو جواب داخل کرنے کے لیے آخری مہلت

    لاہور : لاہور ہائی کورٹ نے نااہلی کے لیے درخواست پر سنیئر صوبائی وزیر عبدالعلیم خان کو جواب داخل کرانے کیلئے آخری مہلت دے دی، درخواست گزار کا کہنا ہے کہ علیم خان نےالیکشن لڑتےوقت گوشوارے چھپائے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں سنیئر صوبائی وزیر عبدالعلیم خان کی نااہلی کے لیے درخواست پر سماعت ہوئی، عبدالعلیم خان کی جانب سے جواب داخل نہیں کرایا گیا۔

    درخواست ن لیگ کےپی پی ایک سو اٹھاون سےامیدواراحسن شرافت کی جانب سے دائر کی گئی، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ عبدالعلیم خان نے الیکشن لڑتے وقت گوشوارے چھپائے، عبدالعلیم خان اولڈ ایج بینیفٹ کے 93 لاکھ روپے کے نادہندہ ہیں، ان کے خلاف ایف آئی اے اور نیب میں انکوائریاں زیر سماعت ہیں۔

    دائر درخواست میں کہا گیا عبدالعلیم خان نے سات سے آٹھ سو ایکڑ اراضی پر غیر قانونی قبضہ بھی کر رکھا ہے، استدعا ہے کہ عدالت عبدالعلیم خان کی کامیابی کے نوٹیفیکیشن کو کالعدم قرار دے۔

    عدالت نے عبدالعلیم خان کو جواب داخل کرنے کے لیے آخری مہلت دے دی۔

    مزید پڑھیں : نیب کوشواہد فراہم کر چکا ہوں، ایسی کوئی جائیداد نہیں، جو ڈکلیئر نہ کی ہو: علیم خان

    یاد رہے اگست 2018 میں : پی ٹی آئی کے سینئر رہنما علیم خان بنی گالہ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ نیب کوشواہد فراہم کر چکا ہوں، ایسی کوئی جائیداد نہیں، جو ڈکلیئر نہ کی ہو، عمران خان کے ساتھ مل کرتبدیلی کی جنگ لڑرہا تھا، میں بیرون ملک اثاثوں کی منی ٹریل دی، اپنے چاروں فلیٹس کے دستاویزات دیے۔

    علیم خان کا کہنا تھا کہ میرے پاس 11 سال سے کوئی سرکاری عہدہ نہیں تھا، جب میں حکومت میں ہی نہیں تو کرپشن کیسے کر سکتا ہوں، نیب جب بھی بلائے گا، ضرور پیش ہوں گا۔

    واضح رہے کہ قومی احتساب بیورو تحریک انصاف کے رہنما علیم خان سے آف شور کمپنیوں سے متعلق تحقیقات کر رہی ہے، اس سلسلے میں انھیں تین بار طلب بھی کیا جا چکا ہے۔

  • حکومت اور اپوزیشن میں قائمہ کمیٹیوں سے متعلق بڑا بریک تھرو

    حکومت اور اپوزیشن میں قائمہ کمیٹیوں سے متعلق بڑا بریک تھرو

    لاہور: پنجاب اسمبلی میں پبلک اکاؤنٹس کمیٹی سمیت دیگر قائمہ کمیٹیوں کی تشکیل کے حوالے سے بڑا بریک تھرو سامنے آیا ہے، اپوزیشن اور حکومت کے درمیان مذاکرات کا آغاز ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب اسمبلی میں قائمہ کمیٹیوں سے متعلق حکومت اور اپوزیشن کا اجلاس منعقد ہوا، مسلم لیگ ن کا کہنا ہے کہ حکومت کے ساتھ اپوزیشن کا ڈیڈ لاک ختم ہو گیا ہے۔

    [bs-quote quote=”قانون سازی اور عوامی فلاح کے لیے اپوزیشن کی مثبت تجاویز کا خیر مقدم کریں گے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”علیم خان” author_job=”سینئرصوبائی وزیر”][/bs-quote]

    ن لیگی رہنما ملک ندیم کامران نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ’ڈیڈ لاک ختم ہو گیا، اب معاملات آگے بڑھ رہے ہیں۔‘

    سابق صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ آج مثبت مشاورت ہوئی ہے، چند دن بعد دوبارہ اجلاس ہوگا، قیادت اور حکومتی ارکان نے وزیرِ اعلیٰ عثمان بزدار سے مشاورت کے لیے وقت مانگا۔

    ملک ندیم کامران نے کہا ’پاکستان پیپلز پارٹی اپوزیشن کا حصہ ہے، ان کی نمائندگی بھی ہم کر رہے ہیں، کمیٹیوں سے متعلق جو بھی حتمی فیصلہ ہوگا، پی پی کی مشاورت اس میں شامل ہوگی۔‘


    یہ بھی پڑھیں:  سینئر صوبائی وزیر علیم خان نیب پر برس پڑے


    صوبائی وزیر برائے بلدیات علیم خان نے کہا کہ اجلاس مثبت ہوا، اپوزیشن کا رویہ بھی مثبت تھا، حکومت بھی اپوزیشن کے مثبت رویے پر مثبت پیش رفت کرے گی۔

    سینئرصوبائی وزیر نے کہا ’قانون سازی اور عوامی فلاح کے لیے اپوزیشن کی مثبت تجاویز کا خیر مقدم کریں گے، عوام نے مسائل کے حل کے لیے ووٹ دیے، حکومت اور اپوزیشن کو عوامی مسائل کے حل کی طرف جانا ہوگا۔‘