Tag: علی امین گنڈاپور

  • علی امین گنڈاپور کو مستعفی ہو جانا چاہیے؟ صحافی کے سوال پر جنید اکبر  نے کیا کہا؟

    علی امین گنڈاپور کو مستعفی ہو جانا چاہیے؟ صحافی کے سوال پر جنید اکبر نے کیا کہا؟

    اسلام آباد (27 اگست 2025): پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی جنید اکبر سے صحافی نے سوال کیا کہ کیا علی امین گنڈاپور کو مستعفی ہو جانا چاہیے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی جنید اکبر سے ایک صحافی نے سوال کیا کہ کیا وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور کو مستعفی ہو جانا چاہیے۔

    صحافی کے اس سوال پر جنید اکبر نے برملا کہا کہ اگر ہماری کے پی حکومت سے عمران خان کو کوئی فائدہ نہیں تو حکومت میں نہیں رہنا چاہیے۔ کیونکہ ہر وہ حکومت یا عہدہ جس کا بانی پی ٹی آئی کو فائدہ نہیں، اس کی ضرورت نہیں۔

    جنید اکبر نے مزید کہا کہ چاہے ہم اسمبلی میں ہوں یا صوبائی حکومت میں، اگر اس کا فائدہ ہمارے پارٹی کے بانی کو نہیں ہو رہا ہے پھر مستعفی ہو جانا چاہیے۔

    دوسری جانب بانی پی ٹی آئی عمران خان کی ہدایت پر جنید اکبر نے چیئرمین پبلک اکاؤنٹ کمیٹی کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ انہوں نے اپنا استعفیٰ چیف وہپ عامر ڈوگر کو بھجوایا ہے۔

    جنید اکبر نے کہا کہ پی ٹی آئی ایم این اے سہیل سلطان نے بھی قائمہ کمیٹیوں سے استعفیٰ دیا ہے، سہیل سلطان لا اینڈ جسٹس، واٹر ریسورسز اور سیفران کمیٹی سے مستعفی ہوگئے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز علیمہ خان نے اڈیالہ جیل میں اپنے بھائی اور سابق وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نے تمام اراکین کو قائمہ کمیٹیوں سے مستعفی ہونے کی ہدایت کی ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/imran-khan-instructed-the-party-to-resign-from-standing-committees-aleema-khan/

  • علی امین گنڈاپور کا اپنی ایک ماہ کی تنخواہ سیلاب زدگان کیلیے عطیہ کرنے کا فیصلہ

    علی امین گنڈاپور کا اپنی ایک ماہ کی تنخواہ سیلاب زدگان کیلیے عطیہ کرنے کا فیصلہ

    پشاور (18 اگست 2025): وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے اپنی ایک ماہ اور وزرا نے 15 دن کی تنخواہ سیلاب زدگان کو عطیہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے سیلاب متاثرین کی مدد کے لیے بڑا قدم اٹھاتے ہوئے اپنی ایک ماہ کی تنخواہ سیلاب زدگان کی امداد کے لیے دینے کا فیصلہ کیا ہے، جب کہ صوبائی کابینہ کے ارکان 15 دن کی تنخواہ سیلاب زدگان کے لیے عطیہ کریں گے۔ اراکین صوبائی اسمبلی اپنی 7 دن کی تنخواہ سیلاب زدگان کی مدد کے لیے دیں گے۔

    اس کے علاوہ سرکاری ملازمین بھی سیلاب زدگان کے لیے اپنی تنخواہ کا کچھ حصہ عطیہ کریں گے۔ گریڈ 17 اور اس سے زائد گریڈ کے افسران اپنی دو دن کی تنخواہ جب کہ گریڈ ایک سے 16 تک کے ملازمین اپنی ایک دن کی نتخواہ سیلاطب زدگان کی امداد کے لیے دیں گے۔

    وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے ان عطیات کے شفاف استعمال کے لیے بھی طریقہ کار وضع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس مقصد کے لیے پی ڈی ایم اے میں خصوصی اکاؤنٹ کھولا جائے اور اس فنڈ کی ایک ایک پائی کا حساب رکھنے کے ساتھ عوام کو بھی آگاہ کیا جائے گا۔

    علی امین گنڈاپور نے کہا کہ سیلاب زدگان ہماری خصوصی توجہ اور تعاون کے مستحق ہیں۔ مشکل گھڑی میں ہم سب کو دل کھول کر متاثرین کی مدد کرنی چاہیے۔

    اس سے قبل وزیراعلیٰ کے پی نے سیلاب متاثرین کے لیے معاوضہ دُگنا کرنے کا اعلان کیا تھا۔ اس اعلان کے تحت اب جاں بحق لوگوں کے ورثا کو 10 کے بجائے 20 لاکھ روپے دیے جائیں گے۔

    واضح رہے کہ رواں برس مون سون خاص طور پر کے پی اور گلگت بلتستان کے لیے قدرتی آفت بن کر آیا۔ حالیہ چند دن میں صوبہ خیبر پختونخوا میں کلاؤڈ برسٹ، طوفانی بارشوں، لینڈ سلائیڈنگ، سیلابی ریلوں اور بجلی گرنے کے واقعات میں 300 سے زائد افراد جاں بحق جب کہ اربوں روپے مالیت کی عوامی املاک، مویشی، زرعی زمینیں تباہ اور سرکاری انفرااسٹرکچر برباد ہو گیا ہے۔

    کے پی کے سیلاب متاثرین کے لیے پاکستان بھر سے امدادی سرگرمیاں جاری ہیں۔ پاک فوج نے اپنی ایک دن کی تنخواہ اور ایک دن کا راشن سیلاب متاثرین کو عطیہ کر دیا ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/kp-flood-victims-special-compensation-package-doubled/

  • سیلاب متاثرین کی مدد کیلیے ہمیں کسی کی ضرورت نہیں، علی امین گنڈاپور

    سیلاب متاثرین کی مدد کیلیے ہمیں کسی کی ضرورت نہیں، علی امین گنڈاپور

    سوات (17 اگست 2025): وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ برملا کہتا ہوں کہ صوبے کے سیلاب متاثرین کے لیے کسی کی مدد کی ضرورت نہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے سوات کے دورے کے موقع پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ وہ کے پی حکومت نہیں، جس کے پاس وسائل یا تنخواہ کے پیسے نہ ہوں۔ عوام کا جو ذاتی نقصان بھی ہوا ہے، ہماری حکومت ہر شخص کے نقصان کا اازالہ کرے گی۔

    علی امین نے کہا کہ ہمیں سیلاب متاثرین کی بحالی کے لیے کسی مدد کی ضرورت نہیں۔ تاہم کوئی فرض ادا کرنا چاہتا ہے تو ضرور کرے۔ سیلاب سے تباہ گھروں کو دوبارہ تعمیر کریں گے اور کے پی حکومت اپنے عوام سے کیے گئے تمام وعدے پورے کرے گی۔

    وزیراعلیٰ کے پی نے کہا کہ یہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے آنے والی آفت تھی اور قدرتی آفت کا انسان مقابلہ نہیں کر سکتا۔ ایسے نقصانات سے پوری نسل تباہ ہو سکتی ہے، انہیں تحفظ دینا ہے۔ صوبے میں اپنے لوگوں کی امداد کیلیے پوری ٹیم موجود ہے اور کابینہ کے تمام ارکان متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیوں کی نگرانی کر رہے ہیں۔ ریسکیو ورکرز نے دریا میں چھلانگیں لگا کر لوگوں اور بچوں کو بچایا ہے۔

    علی امین گنڈاپور نے بتایا کہ وزیراعظم اور وزرا نے رابطہ کر کے مدد کرنے کی پیشکش کی۔ یہ وفاقی حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ مشکل وقت میں مدد کرے، اور سمجھتے ہیں وفاقی حکومت اپنا فرض سمجھ کر ہماری مدد کرے گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ تجاوزات کیخلاف جیسا آپریشن ڈی آئی خان میں ہوا کہیں نہیں ہوا۔ پورے صوبے میں ایسا ہی آپریشن کرنا پڑے گا۔ جنہوں نے تجاوزات بنانے کی اجازت دی، ان میں سے کئی ریٹائر اور فوت ہو چکے۔ جب تجاوزات کیخلاف آپریشن کیا تو عدالت سے اسٹے لے لیا گیا۔ عوام سے اپیل ہے کہ وہ قبضوں اور تجاوزات سے گریز کرتے ہوئے حکومت سے تعاون کریں۔

    وزیراعلیٰ نے کہا کہ متاثرہ علاقوں میں ریسکیو آپریشن چل رہا ہے، جس میں تمام ادارے شامل ہیں۔ تمام اضلاع میں راستے بحال کر دیے ہیں ہی ہے۔سیلاب سے سب سے زیادہ نقصان بونیر میں ہوا۔ وہاں پانی کےراستے میں قائم عمارات سے زیادہ نقصان ہوا۔ ہمارے کچھ علاقے ابھی بھی الرٹ پر ہیں۔

    واضح رہے کہ این ڈی ایم اے نے خیبر پختونخوا میں حالیہ طوفانی بارشوں، کلاؤڈ برسٹ اور آسمانی بجلی گرنے کے واقعات میں 328 اموات کی تصدیق کر دی ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/kpk-ndma-confirms-328-deaths/

  • وزیر اعلیٰ کا بونیر میں جاں بحق افراد کے ورثا کو فی کس 20 لاکھ دینے کا اعلان

    وزیر اعلیٰ کا بونیر میں جاں بحق افراد کے ورثا کو فی کس 20 لاکھ دینے کا اعلان

    بونیر (17 اگست 2025): وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے بونیر میں جاں بحق افراد کے ورثا کو فی کس 20 لاکھ دینے کا اعلان کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور نے کلاؤڈ برسٹ کے بعد تباہی کی زد پر آنے والے علاقے بونیر کا دورہ کیا، اور سیلاب سے نقصان اور امدادی کارروائیوں کا جائزہ لیا۔

    علی امین نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ جاں بحق افراد کے ورثا کو فی کس بیس لاکھ روپے دیے جائیں گے، چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا کہ وزیر اعلیٰ اور صوبائی حکومت کے شکر گزار ہیں کہ بونیر کے عوام کا مشکل گھڑی میں ساتھ دیا۔

    خیبرپختونخوا: این ڈی ایم اے نے 328 اموات کی تصدیق کر دی

    دورے کے موقع بونیر کے ڈپٹی کمشنر آفس میں سیلابی صورت حال اور ریلیف سرگرمیوں پر اجلاس بھی منعقد ہوا، جس میں صوبائی وزرا، ارکان اسمبلی، چیف سیکریٹری اور ضلعی حکام شریک ہوئے، تباہ کاریوں پر تفصیلی بریفنگ میں بتایا گیا کہ بونیر کی 7 ولیج کونسلوں میں 5380 مکانات کو نقصان پہنچا ہے اور اب تک 209 اموات، 134 لاپتا، اور 159 زخمی ہوئے ہیں۔

    وزیر اعلیٰ نے کہا جاں بحق افراد کے لواحقین اور زخمیوں کو فوری معاوضہ دیا جائے گا، حکومت نے ریلیف کے لیے 1.5 ارب روپے جاری کر دیے ہیں، وزیر اعظم اور دیگر صوبوں کے وزرائے اعلیٰ کے تعاون پر شکر گزار ہوں۔

    اجلاس میں بریفنگ کے مطابق


    خیبرپختونخوا میں 223 ریسکیو اہلکار، 205 ڈاکٹرز، 260 پیرا میڈکس، 400 پولیس اہلکار متحرک ہیں، پاک فوج کی 3 بٹالین ریلیف آپریشن میں شریک ہیں، خوراک، ٹینٹس، کمبل، دیگر ضروری اشیا فراہم کی جا رہی ہیں، پیر بابا اور گوکند کی سڑکیں بحال، 15 مقامات سے ملبہ ہٹا دیا گیا ہے، بونیر سمیت 8 اضلاع میں ریلیف ایمرجنسی نافذ ہے، 3500 پھنسے افراد کو بہ حفاظت نکال لیا گیا ہے، اور لاپتا افراد کی تلاش جاری ہے۔

    وزیر اعظم کی ہدایت


    وزیر اعظم شہباز شریف نے بھی ہدایت جاری کی ہے کہ بارشوں اور لینڈ سلائیڈنگ سے بند راستوں کو فوری بحال کیا جائے، بند شاہراہوں پر پھنسے مسافروں کو جلد از جلد مدد پہنچائی جائے۔ انھوں نے کہا ہے کہ وہ چیئرمین این ڈی ایم اے سے مسلسل رابطے میں ہیں، اور ریسکیو ریلیف آپریشن اور امدادی سامان کی ترسیل کی نگرانی کر رہے ہیں۔

  • بانی پی ٹی آئی کے طبی معائنہ کیلئے علی امین گنڈاپور کا اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع

    بانی پی ٹی آئی کے طبی معائنہ کیلئے علی امین گنڈاپور کا اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع

    اسلام آباد : بانی پی ٹی آئی کے طبی معائنہ کیلئے علی امین گنڈاپور نے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا۔

    تفصیلات کےمطابق وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے بانی پاکستان تحریک انصاف کے طبی معائنے کے لیے عدالت سے رجوع کر لیا۔

    اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر درخواست میں پنجاب حکومت، آئی جی جیل خانہ جات، جیل اسپتال اور شوکت خانم اسپتال کو فریق بنایا گیا ہے۔

    درخواست عمران خان اور علی امین گنڈاپور کی جانب سے وکیل راجہ ظہور الحسن نے دائر کی۔

    درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ عمران خان  کی عمر 72 سال ہے، اس لیے معمول کا طبی معائنہ ضروری ہے، جیل میں رہائش کے دوران ان کا وزن کم ہو چکا ہے اور مختلف بیماریوں میں مبتلا ہونے کا خدشہ ہے۔

    درخواست میں مزید کہا گیا کہ بانی پی ٹی آئی کی مکمل میڈیکل ہسٹری شوکت خانم اسپتال کے پاس موجود ہے، لہٰذا اسپتال کی طبی ٹیم کو ماہانہ معائنہ اور ضروری ٹیسٹ کرنے کی اجازت دی جائے۔

  • علی امین گنڈاپور کا پولیس شہدا کے خاندانوں کو پلاٹ دینے کا اعلان

    علی امین گنڈاپور کا پولیس شہدا کے خاندانوں کو پلاٹ دینے کا اعلان

    پشاور (4 اگست 2025): وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے صوبے کے شہید پولیس افسران واہلکاروں کی فیملیز کو پلاٹ دینے کا اعلان کیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے پشاور میں یوم شہدا پولیس کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صوبے کے پولیس شہدا کی فیملیز کو پلاٹ دینے کا اعلان کرتے ہوئے شہدا اور زخمیوں کی فیملیز کو جشن آزادی منانے کے لیے 50، 50 ہزار روپے بھی دینے کا اعلان کیا ہے۔

    وزیراعلیٰ نے کہا کہ ان کی خواہش تھی کہ ہاؤسنگ پراجیکٹ میں شہدا کی فیملی کو ایک ایک پلاٹ دوں۔ اس حوالے سے کام مکمل ہو چکا، پولیس شہدا کے علاوہ صوبے سے تعلق رکھنے والے پاک فوج کے شہدا کی فیملیز کو بھی پلاٹ دیں گے۔ ان شہدا نے ہمارے اور ہمارے بچوں کے مستقبل کیلیے جان کا نذرانہ دیا۔ شہادت کا درجہ بہت بڑا ہے، ہم اپنے شہدا کو سلام پیش کرتے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہماری پولیس کوئی عام دہشتگردوں، اسٹریٹ فائٹرز یا جیب کتروں سے مقابلہ نہیں کر رہی بلکہ ہمارا مقابلہ ایسے دہشتگردوں سے ہے، جس نے سپر پاور کو شکست دی۔ ہمیں طاقتور فوج اور پولیس چاہیے۔ ہم سب نے مل کر یہ جنگ لڑنی اور دشمن کا مقابلہ کرنا ہے۔ چیک پوسٹ اور دیگر کاموں کیلیے 7 ارب روپے دیے ہیں۔

    وزیراعلیٰ نے کہا ہے کہ کے پی میں شہدا پیکیج میں اضافہ کیا اور اس سال شہدا کے ویلفیئر فنڈ میں ایک ارب روپے بڑھائے ہیں۔ اب کسی شہدا کے لواحقین کو کسی کے پاس جانے کی ضرورت نہیں۔ پولیس کے پاس شہدا پیکج کا فنڈ پڑا ہوگا۔ وزیراعلیٰ سمیت تمام سرکاری افسر شہدا کے اہلخانہ کو کھڑے ہو کر ملیں گے۔

    علی امین گنڈاپور نے بتایا کہ ہم نے پولیس کی تنخواہ بڑھائی۔ ہم پولیس میں مزید بھرتیاں کرنے لگے ہیں۔ کوشش ہوگی کہ ہر علاقے میں مقامی لوگ بھرتی کیے جائیں۔ اب تک 284 شہدا کے بچے بھی بھرتی کر چکے ہیں۔

     

    انہوں نے فورسز پر تنقید کرنے والوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ تنقید کرنے سے پہلے ان شہدا کی فیملی کا سوچ لیا کریں۔ اپنی فورسز کا مورال ہائی کریں اور انہیں سپورٹ کریں۔ کسی ایک کی کوتاہی پر سب کو تنقید کا نشانہ نہ بنائیں۔

  • آل پارٹیز کانفرنس سے اپوزیشن کا بائیکاٹ، وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور کا رد عمل

    آل پارٹیز کانفرنس سے اپوزیشن کا بائیکاٹ، وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور کا رد عمل

    پشاور: آل پارٹیز کانفرنس سے اپوزیشن کے بائیکاٹ پر وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے وضاحت کی کہ اے پی سی صوبے کے عوام اور امن و امان کے لیے ہو رہی ہے تاکہ سب آئیں اور اپنا مشورہ دیں۔

    وزیر اعلیٰ کے پی نے کہا کہ اگر کوئی امن پر سیاست کرتا ہے تو ان کی مرضی ہے، میں نے صوبے کے امن کے لیے سب کو دعوت دی کہ آ کر اپنا مشورہ دیں، عوام کو سمجھ آنی چاہیے کہ کون ان کے خیر خواہ ہیں۔

    علی امین کا کہنا تھا کہ وہ اپنا کام کر رہے ہیں اور اسی طرح کرتے رہیں گے، انھوں نے کہا ’’میں اپنی ذمہ داری پوری کرتا رہوں گا، اگر کوئی آل پارٹیز کانفرنس میں نہیں آتا تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ میں کام نہیں کروں گا۔

    وزیر اعلیٰ نے کہا میں نے تو سب کو موقع دیا کہ آ کر دیکھیں کیا کام کیا اور کیا کرنے جا رہے ہیں، میں صرف اپوزیشن سے میٹنگ نہیں کر رہا، تمام قبائل سے بھی جرگے کر چکا ہوں، اے پی سی کے بعد تمام قبائلی جرگے سے بھی مشاورت کروں گا۔


    پی ٹی آئی کی اے پی سی، اپوزیشن لیڈر خیبر پختونخوا ڈاکٹر عباداللہ کا بڑا بیان سامنے آگیا


    علی امین کا کہنا تھا کہ عوام کے اعتماد کے بغیر نہ ترقی ممکن ہے اور نہ امن ممکن ہے، اگر کوئی اے پی سی میں آتا ہے تو خوش آمدید، سب کو خود دعوت دی ہے، لیکن کوئی آل پارٹیز کانفرنس میں نہیں آتا تو میں کیا کہہ سکتا ہوں۔

    واضح رہے کہ اپوزیشن لیڈر خیبرپختونخوا اسمبلی ڈاکٹر عباداللہ نے کہا ہے کہ تمام اپوزیشن جماعتوں نے اے پی سی میں شرکت نہ کرنے کا متفقہ فیصلہ کیا ہے، کیوں کہ صوبائی حکومت کے فیصلے غیر سنجیدہ ہیں، صرف ایک میز پر بیٹھنے سے مسائل حل نہیں ہوتے، عوامی مسائل کے حل کے لیے عملی اقدامات ناگزیر ہیں۔ خیال رہے کہ پیپلز پارٹی نے بھی خیبرپختونخوا حکومت کی آل پارٹیز کانفرنس کے بائیکاٹ کا فیصلہ کیا ہے۔

  • جو ہو رہا ہے، بانی پی ٹی آئی کے احکامات پر ہو رہا ہے، علی امین گنڈاپور

    جو ہو رہا ہے، بانی پی ٹی آئی کے احکامات پر ہو رہا ہے، علی امین گنڈاپور

    پشاور (20 جولائی 2025): وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ کے پی میں سینیٹ الیکشن سے متعلق بانی پی ٹی آئی کے احکامات پر ہو رہا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سینیٹ الیکشن کے حوالے سے مشاورتی ملاقات کے بعد وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ سینیٹ میں خرید وفروخت کو ہارس ٹریڈنگ نہیں بلکہ ڈنکی ٹریڈنگ کہتا ہوں۔ سینیٹ میں خرید وفروخت اس سے بھی گھٹیا کام ہے، اس لیے فیصلہ کیا کہ کے پی سینیٹ الیکشن میں خرید وفروخت نہیں ہونی چاہیے۔

    علی امین گنڈاپور نے کہا کہ صوبے کی تاریخ میں پہلی بار اتنا اچھا فیصلہ ہو رہا ہے۔ اس سے قبل ہم نے پنجاب سینیٹ انتخابات میں بھی یہی کیا تھا۔ کے پی میں بھی بانی پی ٹی آئی عمران خان کے فیصلے اور فارمولے پر عمل کریں گے۔

    وزیراعلیٰ کے پی کا کہنا تھا کہ عدالتی احکامات کے مطابق مخصوص نشستوں کے ارکان حلف لیں گے۔ جو بھی ہورہا ہے، وہ بانی پی ٹی آئی کے احکامات پر ہو رہا ہے۔ بانی پی ٹی آئی کے فیصلے کی نفی عمران خان کی نفی ہے۔ اس لیے ناراض امیدواروں کے خلاف پارٹی کارروائی کرے گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ کے پی میں اپوزیشن سے اتحاد صرف سینیٹ انتخابات تک ہے۔ ان کے ساتھ پہلے 8 اور 3 کے فارمولے پر اتفاق ہوا تھا۔ تاہم ہمارے امیدواروں کے کاغذات واپس نہ لینے سے ہمیں نقصان ہوا۔ اب ہمیں 6 اور اپوزشن کو 5 نشستیں ملیں گی۔

    پی ٹی آئی کورنگ امیدواروں کے کاغذات واپس نہ لینے کی وجہ اے آر وائی نیوز سامنے لے آیا

    واضح رہے کہ آج پشاور ہائیکورٹ نے کے پی اسمبلی میں مخصوص نشستوں کے اراکین سے حلف لینے کے لیے گورنر کے پی فیصل کریم کنڈی کو نامزد کیا تھا۔ اس کے بعد الیکشن کمیشن نے کل (پیر) صبح 9 بجے حلف برداری تقریب کا اعلان کیا تھا۔

    تاہم گورنر کے پی فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ وہ ہارس ٹریڈنگ روکنے کے لیے سینیٹ الیکشن سے قبل کسی بھی وقت مخصوص نشستوں کے اراکین سے حلف لے سکتا ہوں۔

    اس کے کچھ دیر بعد گورنر کے پی سیکریٹریٹ پشاور سے مخصوص نشستوں پر ارکان کی آج شام 6 بجے حلف برداری کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا۔ جس میں کہا گیا کہ گورنر فیصل کریم کنڈی حلف لیں گے۔

    دریں اثنا مخصوص نشستوں پر حلف برداری کے معاملے پر اسمبلی سیکرٹریٹ نے حاضری رجسٹر گورنر ہاوس بھجوا دیا ہے۔ مخصوص نشستوں پر نو منتخب ارکان حلف برداری کے بعد گورنر ہاؤس میں ہی رجسٹر پر دستخط کرینگے۔

    https://urdu.arynews.tv/kp-governer-faisal-karim-kundi-senate-elections-20-july-2025/

  • گورنر کونسلر کا الیکشن نہیں جیت سکتا، ہماری حکومت کیا گرائے گا؟ علی امین گنڈاپور

    گورنر کونسلر کا الیکشن نہیں جیت سکتا، ہماری حکومت کیا گرائے گا؟ علی امین گنڈاپور

    وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ گورنر خیبر پختونخوا الیکشن نہیں جیت سکتا، ہماری حکومت کیا گرائے گا؟

    پشاور ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے کہا کہ گورنر کی میری حکومت گرانے کی حیثیت نہیں، وہ کے پی کونسلر کی سیٹ بھی جیت نہیں سکتے۔

    علی امین گنڈاپور نے کہا کہ سانحہ سوات پر انکوائری جاری ہے، کوتاہی ثابت ہونے پر سزا دی جائے گی، کوئی طاقت ور نہیں صوبے میں تجاوزات کے خلاف بلاتفریق آپریشن ہوگا۔

    واضح رہے کہ خیبر پختونخوا میں پی ٹی آئی کی حکومت گرانے اور نہ گرانے کی بحث ملکی سیاسی حلقوں میں زور و شور سے جاری ہے، ایک جانب اہم حکومتی ملاقاتیں جاری ہیں جب کہ دوسری طرف وزیراعلیٰ کے پی نے اس حوالے سے چیلنج بھی دیا ہے۔

    گورنر کے پی فیصل کریم کنڈی نے کہا تھا کہ اگر اپوزیشن کے پاس اکثریت ہو تو حکومت کی تبدیلی آئینی حق ہے، اسے سازش کہنا درست نہیں۔

    انہوں نے واضح کیا کہ مخصوص نشستوں کی بحالی کے بعد بننے والی نئی سیاسی صورتحال پر بھی بات ہوئی اور کہا کہ گنڈاپور کے خلاف سازش کرنے کے لیے ان کے اپنے لوگ ہی کافی ہیں۔

  • بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہ کرائی تو۔۔۔۔۔، علی امین گنڈاپور نے کیا دھمکی دے دی؟

    بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہ کرائی تو۔۔۔۔۔، علی امین گنڈاپور نے کیا دھمکی دے دی؟

    وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور نے اڈیالہ جیل میں قید تحریک انصاف کے بانی سے ملاقات نہ کرانے پر سخت قدم اٹھانے کی دھمکی دے دی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور، عمر ایوب، جاوید ہاشمی سمیت کئی رہنماؤں کو گھنٹوں انتظار کرانے کے بعد بھی بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات نہیں کرائی گئی۔

    جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور نے کہا کہ عمران خان سے ملاقات ہماری پارٹی کا آئینی اور سیاسی حق ہے۔ ہم نے ہائیکورٹ آرڈر کے مطابق ملاقات کیلیے فہرست جمع کرائی تھی۔ ملک میں قانون پر عملدرآمد نہیں ہو رہا اور آپ قانون پر عملدرآمد کر کے کیا پیغام دینا چاہتے ہیں۔

    علی امین نے کہا کہ عمران خان سے ملاقات نہیں کراتے اور پھر کہتے ہیں کہ میں سخت بات کرتا ہوں۔ ملاقات نہیں کرائیں گے تو پھر ہمارے پاس کیا آپشن رہ جاتا ہے۔

    انہوں نے فنانس کمیٹی اجلاس کے بائیکاٹ کی دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ کسی بھی فنانس کمیٹی میں شرکت نہیں کریں گے۔ ابھی آئی ایم ایف کا بھی پروگرام آ رہا ہے، پھر ہمارا بھی یہی رویہ ہوگا۔

    وزیراعلیٰ نے ایک بار پھر اس بات کو دہرایا کہ بجٹ پر ہماری پارٹی کے بانی کا موقف ان کا سیاسی حق ہے۔ آئینی بحران سے بچنے کیلیے ہم نے بجٹ منظور کیا۔ عمران خان جب کہیں گے وہ کے پی اسمبلی تحلیل کر دیں گے۔

    علی امین گنڈاپور کا یہ بھی کہنا تھا کہ سازش ناکام ہوگئی، ملاقات تو ہو ہی جائے گی۔ جس میں جتنا دم ہے وہ عمران خان کے لیے کر رہا ہے۔ بانی نے جب بھی احکامات دیے جان لڑا دی۔ ہمارا لیڈر، قائدین اور ورکرز جیلوں میں ہیں اور ہمیں اپنی تحریک کو بھی چلانا ہے۔ ہم صوبے کے حالات دیکھ کر بات کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ میں عمران خان سے ہر ہفتے ملنا چاہتا ہوں اور میرے پاس ہائیکورٹ کا آرڈر بھی موجود ہے، لیکن مجھے دو، دو ماہ تک ان سے ملنے نہیں دیا جاتا۔

    https://urdu.arynews.tv/cm-kpk-ali-ameen-gandapur-media-talk/