Tag: علی امین گنڈاپور

  • مسلح جتھوں سے لیس ہو کر احتجاج کرنا پی ٹی آئی کا وطیرہ ہے: عطا تارڑ

    مسلح جتھوں سے لیس ہو کر احتجاج کرنا پی ٹی آئی کا وطیرہ ہے: عطا تارڑ

    اسلام آباد: وفاقی وزیراطلاعات عطااللہ تارڑ نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کے بیان پر ردعمل دیدیا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اطلاعات عطاتارڑ نے کہا کہ مسلح جتھوں سے لیس ہو کر احتجاج کرنا پی ٹی آئی کا وطیرہ ہے، انہوں نے ہمیشہ ریاست اور عوام کا نقصان چاہا ہے۔

    وفاقی وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ نے کہا کہ تحریک انتشار نے پچھلی بار بھی مسلح جتھوں کیساتھ وفاق پر لشکر کشی کی، تحریک انتشار کے مسلح جتھوں نے بلا اشتعال فائرنگ کی، علی امین گنڈاپورکےگارڈز کو گولی چلاتے ہوئے دیکھا گیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ یہ لاشیں گرا کر ان پر سیاست کرنا چاہتے ہیں، ان کا کوئی احتجاج کبھی پرامن نہیں ہوا، یہ ملک میں بدامنی چاہتے ہیں، انہوں نے ہمیشہ سیاسی مفاد پر ریاست کے مفاد کو قربان کیا ہے۔

    وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ 9 مئی اور 26 نومبر ملکی تاریخ کے سیاہ ترین دن ہیں، ملتان میں بانی پی ٹی آئی کے جلسہ کے دوران بھگدڑ سے کئی ہلاکتیں ہوئیں، اس کے باوجود بانی پی ٹی آئی نے اپنی تقریر جاری رکھی۔

    عطاتارڑ نے کہا کہ انہیں کبھی عوام کے جان ومال کی کوئی پرواہ نہیں رہی، خیبرپختونخوا کے عوام پہلے ہی ان کی کال کو مسترد کر چکے ہیں، عوام تحریک انتشار کی اگلی کال بھی مسترد کریں گے۔

  • وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا  ایک اور احتجاج کا اشارہ

    وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا ایک اور احتجاج کا اشارہ

    پشاور : وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے ایک اور احتجاج کا اشارہ دیتے ہوئے کہا کہ احتجاج کی کال بانی پی ٹی آئی نےدینی ہے،ان کی ہرکال پر ہر دم تیار ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے سی ٹی ڈی ہیڈ کوارٹرز کا دورہ کیا ، اس موقع پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ تحریک انصاف کے تین ہزار سے زائد کارکن گرفتار اور بڑی تعداد میں لاپتا ہیں جبکہ زخمیوں کا علاج بھی جاری ہے، احتجاج کرنےوالے اپنے بے قصور لیڈر کی رہائی کامطالبہ کر رہے تھے.

    علی امین نے ایک اور احتجاج کی جانب اشارہ دیتے ہوئے کہا کہ احتجاج کی کال بانی پی ٹی آئی نے دینی ہے، ان کی ہرکال پر ہر دم تیار ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ صوبے کے حالات پراے پی سی بلانےکا اختیار وزیراعلیٰ کے پاس ہے گورنر کے پاس نہیں، گورنر فارغ آدمی ہیں، گورنر کی پارٹی کو جب ووٹ ملیں تو وہ یہ سب کرلیں، میں پرچی والوں کے نہیں عوامی مینڈیٹ کے ساتھ چلوں گا۔

    پاراچنار کے حوالے سے وزیراعلیٰ کے پی نے کہا کہ پارا چنار کا معاملہ نفرت کا ہے، لوگوں کو نشانہ بنانے والےدہشت گرد ہیں، ذمہ داروں کو سزا دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

  • وزیر اعلیٰ کے پی  علی امین گنڈا پور کے قریبی رشتے دار کو قتل کردیا گیا

    وزیر اعلیٰ کے پی علی امین گنڈا پور کے قریبی رشتے دار کو قتل کردیا گیا

    ڈیرہ اسماعیل خان : وزیر اعلیٰ کے پی علی امین گنڈا پور کے قریبی رشتے دار کو قتل کردیا گیا، ثقلین خان گنڈاپور کی نمازجنازہ بعداز نمازظہر ادا کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقہ کولاچی میں نامعلوم افراد نے فائرنگ سے سابق ممبر ڈسٹرکٹ کونسل ثقلین خان گنڈا پورکو قتل کر دیا۔

    ثقلین خان وزیر اعلیٰ کے پی علی امین گنڈا پور کے قریبی عزیزہیں، ثقلین خان کی نماز جنازہ بعد از نماز ظہر زئی عیدگاہ کولاچی میں ادا کی جائے گی۔

    گزشتہ روز وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے پشاور میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہماری حکومت میں امن و امان کی صورتِ حال بہتر ہوئی ہے، صوبے میں سی ٹی ڈی فعال ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ صوبے کے حالات پراے پی سی بلانےکا اختیاروزیراعلیٰ کے پاس ہے گورنر کے پاس نہیں، گورنر فارغ آدمی ہیں، گورنر کی پارٹی کو جب ووٹ ملیں تو وہ یہ سب کرلیں، میں پرچی والوں کے نہیں عوامی مینڈیٹ کے ساتھ چلوں گا۔

  • مجھ پر قاتلانہ حملہ کیا گیا قانونی کارروائی کروں‌ گا، عمر ایوب

    مجھ پر قاتلانہ حملہ کیا گیا قانونی کارروائی کروں‌ گا، عمر ایوب

    مانسہرہ: قائد حزب اختلاف عمر ایوب کا کہنا ہے کہ مجھ پر قاتلانہ حملہ کیا گیا قانونی کارروائی کروں گا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق قائد حزب اختلاف عمر ایوب نے کہا کہ ’میری گردن پر نشانہ لے کر شیل مارا گیا۔ مجھے سینے پر نشانہ لے کر فائر کیا گیا۔ یہ احتجاج روکنے کی کوشش نہیں بلکہ قاتلانہ حملہ تھا جس کے خلاف قانونی کارروائی کروں گا۔‘

    انھوں نے کہا کہ ’میری دو گاڑیاں اور چار ساتھی پکڑ لیے گئے۔ ہم نے بار بار اعلان کیا تھا کہ ہم پُرامن ہیں، اور ہم نے ریڈ زون نہیں جانا۔ اس کے باوجود ہمارے اوپر سیدھے فائر کیے گئے۔ ہمارے اوپر مختلف شہروں میں مقدمات درج کیے جا رہے ہیں۔ یہ کیسا انصاف ہے کہ گولیاں بھی ہمیں ماریں اور مقدمات بھی ہمارے اوپر درج کیے جائیں.

     وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کہا کہ ’ہم نے ہمیشہ پر امن تحریک چلائی ہے اور ہم ایک پر امن پارٹی ہیں، ہم نے ہمیشہ حقیقی آزادی اور حقیقی جمہوریت کی بات کی ہے۔  بدقسمتی سے اڑھائی سال سے ہمارے ساتھ فسطائیت روا رکھی گئی ہے۔‘

    انہوں نے کہا کہ ’ہمارا مینڈیٹ چوری کیا گیا۔ ہمارے لیڈر اور اس کی اہلیہ کو جیل میں ڈالا گیا۔ ہمارے ورکرز تک کو مقدمات میں گرفتار کیا گیا۔ اس کی مثال دنیا کی تاریخ میں نہیں ملتی۔

    علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ ’ہمیں عدالتوں سے انصاف نہیں مل رہا۔ اسمبلی کے فلور کے تقدس کا بھی قائم نہیں رہا۔ ہمارے پاس احتجاج کے علاوہ کوئی آپشن نہیں رہا۔ ہم نے جب جب بھی پُرامن جلسے اور احتجاج کی بات کی ہمارے خلاف کارروائیاں کی گئیں۔‘

    اانہوں نے کہا کہ ’بانی پی ٹی آئی نے ڈی چوک جانے کا اعلان کیا۔ ان کی کال تھی۔ ہم وہاں گئے۔ میں بتا رہا ہوں کہ یہ دھرنا صرف وہ ہی کال آف کر سکتے ہیں۔ یہ دھرنا جاری ہے۔‘

    علی امین گنڈاپور نے الزام لگایا کہ ’مجھ پر اور بشریٰ بی بی پر حملہ کیا گیا۔ گولیاں چلائی گئیں۔ میں بتا دوں کہ ایک وزیراعلیٰ اپنے صوبے میں آ رہا تو اس کو روکنے، اغوا کرنے کے لیے جو اقدامات کیے گئے وہ سب کے سامنے آئیں گے۔‘

    ان کا کہنا تھا کہ ’ہم پرامن تھے تو ہمارے راستے میں رکاوٹیں کیوں کھڑی کی گئیں؟ ہمارے اوپر فائرنگ کیوں کی گئی؟ کیا ہم پاکستانی نہیں ہیں؟‘

    انہوں نے ورکرز کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے ورکرز نے مثال قائم کی ہے۔ ’میں پی ٹی آئی ورکرز زندہ باد کا نعرہ کئی دنوں سے لگا رہا ہوں۔ ہمارے ورکرز نے اپنا آپ منوایا ہے۔ اگر ہمارے اوپر حملہ نہ ہوتا تو ورکرز بھی ردعمل نہ دیتے۔

  • سپریم کورٹ بار کا محسن نقوی اور علی امین گنڈاپور سے مستعفی ہونے کا مطالبہ

    سپریم کورٹ بار کا محسن نقوی اور علی امین گنڈاپور سے مستعفی ہونے کا مطالبہ

    صدر سپریم کورٹ بار میاں رؤف عطا نے وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی اور وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کر دیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی جانب سے اعلامیہ جاری کیا گیا ہے جس میں صدر سپریم کورٹ بار میاں رؤف عطا نے وزیر داخلہ محسن نقوی اور وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور سے استعفیٰ مانگ لیا ہے۔

    صدر سپریم کورٹ بار نے کہا کہ بار نے ہمیشہ قانون کی حکمرانی اور بنیادی حقوق کے تحفظ کی بات کی اور وکلا نے ہمیشہ سویلین بالا دستی کی آواز اٹھائی۔ ہم سفاکانہ اور قابل مذمت اقدام کی طرف سے آنکھیں بند نہیں کر سکتے۔

    انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی احتجاج سے نمٹنے کے لیے وزیر داخلہ نے صورتحال کو غلط طریقے سے ہینڈل کیا۔ وہ عام کے منتخب نمائندے بھی نہیں ہیں۔ کسی سیاسی شخصیت نے صورتحال سنبھالی ہوتی تو جانی نقصان سے بچاجا سکتا تھا۔

    صدر سپریم کورٹ بار نے کہا کہ محسن نقوی اپنی ناکامی قبول کرتے ہوئے فوری طور پر عہدے سے مستعفی ہو جائیں اور حکومت وفاقی وزیر داخلہ کا قلمدان سنبھالنے کیلیےعوامی نمائندہ مقرر کرے۔

    میاں رؤف عطا نے وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈا پورکے استعفے کا بھی مطالبہ کیا اور کہا کہ علی امین گنڈاپور نام نہاد لانگ مارچ کی قیادت کر رہے تھے۔ ان کا اپنا صوبہ بد امنی کا شکار ہے لیکن وہ اپنی غیر آئینی خواہشات کی تکمیل کیلیے حکومتی وسائل ضائع کر رہے ہیں۔

    صدر سپریم کورٹ بار نے کہا کہ اس سارے معاملے میں سیکیورٹی اہلکاروں اور عام شہریوں کا نقصان ہوا۔ اس سارے واقعے کی بلا تاخیر عدالتی تحقیقات کرائی جائے۔

    واضح رہے کہ پی ٹی آئی نے 24 نومبر کو اسلام آباد ڈی چوک پر احتجاج اور دھرنے کا اعلان کیا تھا اور کے پی سے وزیراعلیٰ علی امین اور بشریٰ بی بی کی قیادت میں قافلے روانہ ہوئے تھے تاہم گزشتہ روز آپریشن کے بعد پی ٹی آئی نے اسلام آباد میں احتجاج کو ختم کرنے کا اعلان کر دیا اور قافلے واپس لوٹ گئے۔

    https://urdu.arynews.tv/pti-announces-end-to-protest-in-islamabad/

  • علی امین گنڈاپور سے قافلہ آگے نہ بڑھانے پر کارکنان کی تکرار

    علی امین گنڈاپور سے قافلہ آگے نہ بڑھانے پر کارکنان کی تکرار

    اسلام آباد:علی امین گنڈاپورسےقافلہ آگےنہ بڑھانے پر کارکنان کی تکرار ہوئی، وزیر اعلیٰ کےپی سے کارکنان نے کہا کہ قافلہ آگے بڑھایا جائے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کارکنان کی جانب سے علی امین گنڈاپور سے اصرار کیا گیا کہ قافلہ ڈی چوک لےکر چلیں، اس وقت قافلہ ڈی چوک کے قریب کلثوم اسپتال کے سامنے سے گزر رہا ہے، تاہم پی ٹی آئی کے کارکنان ڈی چوک جانے کے لیے بضد نظر آتے ہیں۔

    اس موقع پر پی ٹی آئی کے رہنما شیر افضل مروت نے کارکنوں سے کہا کہ جب تک ہدایات نہیں آجاتیں کارکن پُرامن رہیں۔

    کارکنان کی جانب سے قافلے کے آگے بڑھنے کا دو گھنتے تک انتظار کیا گیا مگر قافلے کی رفتار سست ہونے پر کچھ کارکنان جذباتی ہوگئے اور گنڈاپور سے مطالبہ کیا کہ قافلے کی رفتار بڑھائیں۔

    کارکنان کا اصرار ہے کہ ڈی چوک کی طرف بڑھا جائے لیکن قافلہ کافی دیر سے کلثوم اسپتال کے سامنے موجود پٹرول اسٹیشن کے قریب رکا ہوا تھا۔

    ذرائع نے بتایا کہ پی ٹی آئی کی لیڈر شپ جو اس وقت وہاں موجود ہے وہ مزید ہدایات کا انتظار کررہی ہے۔

  • بشریٰ بی بی اور علی امین گنڈاپور میں قیادت پر جھگڑا، احتجاجی قافلہ اسلام آباد کیلیے روانہ نہ ہو سکا

    بشریٰ بی بی اور علی امین گنڈاپور میں قیادت پر جھگڑا، احتجاجی قافلہ اسلام آباد کیلیے روانہ نہ ہو سکا

    پشاور سے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے قافلے کی قیادت کے معاملے میں وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور اور بشریٰ بی بی میں اختلافات کھل کر سامنے آگئے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان بانی پی ٹی آئی عمران خان کی 24 نومبر کے احتجاج کی کال کے پیش نظر پی ٹی آئی رہنماؤں کی  کارکنان کے ہمراہ اسلام آباد پہنچنے کے لینے نکل رہے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ شیڈول کے مطابق پشاور سے پی ٹی آئی قافلےکی قیادت علی امین گنڈاپور نے کرنی ہے لیکن بشریٰ بی بی بضد ہیں پی ٹی آئی قافلے کی قیادت میں کروں گی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ علی امین گنڈاپور نے کہا بانی کہتے ہیں آ بشریٰ بی بی کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں ہے، علی امین نے بشریٰ بی بی سےکہا آپ گھر بیٹھیں، قافلےکو میں لیڈ کروں گا۔

    ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ دونوں کے درمیان کشمکش کے باعث پی ٹی آئی قافلہ تاحال پشاور سے نہیں نکل سکا ہے۔

    پی ٹی آئی احتجاج: اسلام آباد اور پنجاب کے داخلی وخارجی راستے مکمل طور پر سیل

    واضح رہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے احتجاج کا اعلان کر رکھا ہے اور پارٹی رہنماؤں وکارکنان کو ڈی چوک اسلام آباد پہنچ کر مطالبات کی منظوری تک احتجاج جاری رکھنے کی ہدایت کی ہے۔

    دوسری جانب حکومت کی جانب سے بھی مظاہرین کو اسلام آباد پہنچنے سے روکنے کے لیے وفاقی دارالحکومت کو چاروں جانب سے کنٹینرز لگا کر سیل کر دیا گیا ہے۔

    اس کے علاوہ پنجاب سے ملحقہ تینوں صوبوں کی سرحدیں سیل، موٹر ویز مکمل بند کر دیے گئے ہیں۔ اسلام آباد میں دو ماہ جب کہ پنجاب میں تین دن کے لیے دفعہ 144 نافذ کر کے ہر قسم کے جلسے جلوس اور اجتماعات پر پابندی عائد کر دی گئی ہے جب کہ کئی اضلاع میں رینجرز کو تعینات کیا گیا ہے۔

    آئی جی اسلام آباد نے بھی احتجاج روکنے کے لیے سندھ، پنجاب اور بلوچستان پولیس سے مدد مانگ لی ہے۔ پولیس نفری کے علاوہ ڈنڈے، شیلز، گاڑیاں بھی طلب کی گئی ہیں۔

  • خواجہ آصف نے گنڈاپور اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان رابطوں کی تصدیق کردی

    خواجہ آصف نے گنڈاپور اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان رابطوں کی تصدیق کردی

    اسلام آباد: وزیر دفاع خواجہ آصف نے وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان رابطوں کی تصدیق کردی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پارلیمنٹ ہاوس میں وزیر دفاع خواجہ آصف صحافیوں سے گفتگو کررہے تھے اس دوران ان سے پی ٹی آئی اور اسیٹبلشمنٹ میں مبینہ مذاکرات سے متعلق سوال کیا گیا۔

    انہوں نے رابطوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ گنڈاپور روز اول سے وفاق اور اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ رابطے میں ہیں، وہ جلوسوں سے غائب ہوکر برآمد ہوتے ہیں، وہ عمران خان کی مرضی سے اسٹیبلشمنٹ سے رابطے میں ہیں۔

    ان سے سوال کیا گیا کہ اسٹیبلشمنٹ کی موجودگی میں وزیر اعلیٰ کا لہجہ کیسا ہوسکتا ہے، جواب میں خواجہ آصف نے کہا کہ جلسے کی اجازت دی جاسکتی ہے وفاق پر حملہ آور ہونے کی نہیں۔

    وزیر دفاع نے کہا کہ احتجاج میں دو دن باقی ہیں بہت کچھ ہوسکتا ہے، بانی پی ٹی آئی صیہونی لابی کا بندہ ہے لیکن ان کی رہائی کی تاحال کوئی امکان نہیں، انہیں ریلیف ملنا ممکن نہیں ہے، پی ٹی آئی سرتوڑ کوششیں کررہی ہے کہ 24 نومبر کا احتجاج نہ کرنا پڑے۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف اب راہ فرار ڈھونڈ رہی ہے، سیاسی وعسکری قیادت ملکی معاملات کو آگے لے کر جارہی  ہے۔

    بلوچستان سے متعلق خواجہ آصف نے کہا کہ ہندوستان دہشتگردوں کی پشت پناہی کررہا ہے، بلوچستان کے لاپتا افراد خودکش حملوں، دہشدت گردی میں ملوث نکلے، پاک فوج ہمیں محفوظ بنانے کے لیے بے پناہ قربانیاں دے رہی ہے۔

  • ایک علی امین گنڈاپور سے جعلی حکومت کی کانپیں ٹانگ رہی ہیں، بیرسٹر سیف

    ایک علی امین گنڈاپور سے جعلی حکومت کی کانپیں ٹانگ رہی ہیں، بیرسٹر سیف

    پشاور: ترجمان خیبرپختونخوا حکومت بیرسٹرسیف نے کہا ہے کہ ایک علی امین گنڈاپور سے جعلی حکومت کی کانپیں ٹانگ رہی ہیں۔

    بیرسٹر ڈاکٹر سیف کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کو محصور کرنا جعلی حکومت کی شکست فاش ہے، کے پی ہاؤس کا محاصرہ احتجاج کی کامیابی کا ثبوت ہے، خواجہ آصف، عطا تارڑ، شرجیل میمن اور دیگر وزرا کی چیخیں نکل رہی ہیں،

    انھوں نے کہا کہ حواس باختہ حکومت اپنا اقتدار بچانے کیلئے فیڈریشن کو سبوتاژ کرنے پر تلی ہے، پی ٹی آئی کا ہر کارکن لیڈر ہے اور آئین کا علمبردار ہے، پی ٹی آئی کا ہرکارکن اب اس تحریک کا لیڈربن چکا ہے۔

    بلیو ایریا سے کے پی ہاؤس روانگی کے وقت وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کا گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا، ہم پہنچ گئے ہیں اپنا احتجاج ریکارڈ کرادیا ہے، ہم انتشار پھیلانا نہیں چاہتے۔

    وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور نے کہا کہ یہ ہم پر الزام لگاتے ہیں ہم پرامن جماعت نہیں ہیں، ہم نے ثابت کیا ہم پرامن جماعت ہیں۔

    علی امین گنڈاپور نے کہا کہ فسطائیت کے باوجود ہم اپنا احتجاج ریکارڈ کرانے کیلئے پہنچ گئے ہیں، اب ہم بانی پی ٹی آئی سے بات کریں گے کہ آگے کا لائحہ عمل کیا ہوگا۔

    دریں اثنا چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ ہم صرف آزاد عدلیہ کیلئے نکلے تھے، ہمارا کوئی دھرنا یا جلسہ نہیں تھا ایک دن کا احتجاج تھا، ہمارا ایک دن کا احتجاج تھا جس پر بدترین شیلنگ کی گئی۔

  • پشاور ہائیکورٹ نے علی امین گنڈاپور کی حفاظتی ضمانت منظور کر لی

    پشاور ہائیکورٹ نے علی امین گنڈاپور کی حفاظتی ضمانت منظور کر لی

    پشاور: پشاور ہائیکورٹ نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی حفاظتی ضمانت منظور کر لی۔

    تفصیلات کے مطابق پشاور ہائیکورٹ نے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور کی حفاظتی ضمانت کی درخواست پر تحریری حکم نامہ جاری کر دیا ہے۔

    تحریری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ درخواست گزار صوبے کا وزیر اعلیٰ ہے، وکیل کے مطابق وفاق اور پنجاب حکومت علی امین کو گرفتار کرنا چاہتی ہے، یہ خدشات درست ہیں۔

    عدالتی حکم نامے میں مزید کہا گیا ہے کہ درخواست گزار نے عدالت کے سامنے خود ک وسرنڈر کر لیا ہے، اس لیے درخواست کو جزوی طور پر منظور کیا جاتا ہے اور حفاظتی ضمانت دی جاتی ہے۔

    عدالت نے حکم دیا کہ درخواست گزار کو کوئی بھی پولیس یا ادارہ گرفتار نہ کرے، اور درخواست گزار 5 نومبر تک متعلقہ عدالتوں میں پیش ہوں۔

    علی امین گنڈ اپور معاملہ: بھائی نے کی گرفتاری کی تصدیق، سرکاری ذرائع کی تردید

    واضح رہے کہ آج ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد نے غیر قانونی اسلحہ و شراب برآمدگی کیس میں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ علی امین گنڈا پور کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے ہیں۔

    جوڈیشل مجسٹریٹ مبشر حسین زیدی نے تھانہ بہارہ کہو میں درج مقدمے کی سماعت کرتے ہوئے کہا کہ متعدد مرتبہ عدالتی طلبی کے باوجود وزیر اعلیٰ کے پی پیش نہ ہوئے، ان کو گرفتار کر کے آئندہ سماعت پر عدالت پیش کیا جائے، عدالت نے گرفتاری کا حکم دینے کے بعد کیس کی سماعت 12 اکتوبر تک ملتوی کر دی۔

    علی امین گنڈ اپور کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری

    ادھر اسلام آباد میں گنڈاپور کی گرفتاری کا ہنگامہ مچ گیا ہے، ان کے بھائی کے علاوہ پی ٹی آئی رہنما عمر ایوب کا بھی کہنا تھا کہ علی امین گنڈاپور کو خیبر پختونخوا ہاؤس سے حراست میں لے لیا گیا ہے، بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ پولیس نے خیبر پختونخوا ہاؤس کو سیل کر دیا ہے، اور وزیر اعلیٰ سے رابطہ نہیں ہو رہا۔

    تاہم حکومتی ذرائع نے ان کی گرفتاری کی تردید کی، مگر اس سے قبل یہ بتایا گیا تھا کہ وزیر اعلیٰ کے پی کے خلاف ریاست پر حملہ آور ہونے، سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے اور سرکاری وسائل کے غلط استعمال پر کارروائی کی جا رہی ہے۔