Tag: علی ترین

  • ’150 کی رفتار سے بولنگ کرنا کوئی بڑی بات نہیں‘

    ’150 کی رفتار سے بولنگ کرنا کوئی بڑی بات نہیں‘

    قومی ٹیم کے فاسٹ بولر احسان اللہ نے ملتان سلطانز کے مالک علی ترین کے بولنگ اسپیڈ سے متعلق دعوے کا جواب دے دیا۔

    مقامی اسپورٹس نیوز پلیٹ فارم سے گفتگو کرتے ہوئے فاسٹ بولر احسان اللہ نے کہا کہ میرے لیے 150 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے گیند کرنا کوئی بڑی بات نہیں۔

    انہوں نے کہا کہ میں 142 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے بولنگ کررہا ہوں اور 150 کلو میٹر کی رفتار سے بولنگ کرنا میرے لیے کوئی مسئلہ نہیں ہے۔

    فاسٹ بولر نے کہا کہ چاہے میری کہنی سیدھی ہو یا جھک جائے اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا، اگر آپ کا عزم ہے تو آپ 150 کی رفتار سے بولنگ کرسکتے ہیں۔

    احسان اللہ کا کہنا ہے کہ ایک مہینے میں، میں مستقل طور پر 150 پر بولنگ کروں گا، میں یہ کروں اور دوسروں کو خوف میں دیکھوں گا، فی الحال اسپیڈ گنز 5 کلو میٹر فی گھنٹہ کم دکھا رہی ہے لہٰذا آپ کہہ سکتے ہیں کہ میں 147 پر بولنگ کررہا ہوں۔

    علی ترین نے اس سے قبل دعویٰ کیا تھا کہ احسان اللہ اب 150 کی رفتار سے بولنگ نہیں کرسکیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ سرجن نے ہمیں بری خبر سنائی اور کہا کہ سرجری سے احسان اللہ کا بازو کبھی بھی بالکل سیدھا نہیں ہوگا اور وہ کبھی اسی طرح بولنگ نہیں کرسکے گا کیونکہ اس کا بازو سیدھا نہیں ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ یہ بہت بدقسمتی کی بات ہے کہ ایک شخص نے اپنی غلطی چھپانے کے لیے کھلاڑی کا کیریئر تباہ کردیا۔

    فاسٹ بولر نے دسمبر 2024 میں چیمپئنز ٹی 20 کپ میں ڈولفنز کی نمائندگی کرتے ہوئے واپسی کی لیکن وہ چار میچوں میں بالرتیب 62.5 اور 11.19 کی اوسط اور اکانومی کے ساتھ صرف دو وکٹیں لے سکے۔

    ڈولفنز کے لیے انہوں نے چار میچز کھیلے اور تین میچوں میں انہیں کوئی وکٹ نہ ملی۔

  • احسان اللہ کے مداحوں کے لیے بُری خبر

    احسان اللہ کے مداحوں کے لیے بُری خبر

    پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کی فرنچائز ملتان سلطانز کے مالک علی خان تیرن نے دعویٰ کیا ہے کہ احسان اللہ دوبارہ کبھی تیز بولنگ نہیں کرسکیں گے۔

    پی ایس ایل 2023 کے سیزن میں فاسٹ بولر احسان اللہ نے ملتان سلطانز کی نمائندگی کی تو اور دوسرے سب سے زیادہ وکٹ لینے والے بولر بن گئے تھے، انہوں نے 150 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے گیند بھی کی تھی۔

    احسان اللہ نے مارچ 2023 میں افغانستان کے خلاف ٹی 20 میں ڈیبیو کیا لیکن اپریل 2023 میں نیوزی لینڈ کے خلاف ون ڈے ڈیبیو میں وہ کہنی کی انجری کا شکار ہوئے۔

    فاسٹ بولر نے دسمبر 2024 میں چیمپئنز ٹی 20 کپ میں ڈولفنز کی نمائندگی کرتے ہوئے واپسی کی لیکن وہ چار میچوں میں بالرتیب 62.5 اور 11.19 کی اوسط اور اکانومی کے ساتھ صرف دو وکٹیں لے سکے۔

    ڈولفنز کے لیے انہوں نے چار میچز کھیلے اور تین میچوں میں انہیں کوئی وکٹ نہ ملی۔

    علی خان ترین نے احسان اللہ کی سرجری میں بڑوں کو ذمہ دار ٹھہرایا جس کی وجہ سے ان کی بولنگ رفتار کم ہوگئی۔

    تاہم علی خان ترین نے کہا کہ سرجن نے ہمیں بری خبر سنائی اور کہا کہ سرجری سے احسان اللہ کا بازو کبھی بھی بالکل سیدھا نہیں ہوگا اور وہ کبھی اسی طرح بولنگ نہیں کرسکے گا کیونکہ اس کا بازو سیدھا نہیں ہے۔

    انہوں نے کہا کہ یہ بہت بدقسمتی کی بات ہے کہ ایک شخص نے اپنی غلطی چھپانے کے لیے کھلاڑی کا کیریئر تباہ کردیا۔

    سلطانز کے مالک نے کہا کہ اسی لیے اب وہ ڈومیسٹک میں 130 سے 135 کی رفتار سے بولنگ کررہے تھے لیکن انجری سے قبل 155 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار کے بولر تھے۔

  • ایف آئی اے کا جہانگیر ترین اور علی ترین کیخلاف منی لانڈرنگ کا مقدمہ خارج کرنے کا فیصلہ

    لاہور : ایف آئی اے نے جہانگیر ترین اورعلی ترین کیخلاف مقدمہ خارج کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے 173 سی آرپی سی تیار کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق جہانگیرترین اورعلی ترین کیخلاف مقدمہ داخل دفتر کرنے کی رپورٹ تیار کرلی گئی۔

    ایف آئی اے کی جانب سے 173 سی آرپی سی تیار کی گئی ہے ، جس میں کہا ہے کہ کمپنیوں سے تفتیش میں کوئی غیر قانونی ٹرانزیکشن سامنے نہیں آئی۔

    ایف آئی اے کی رپورٹ میں اہم انکشافات کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ رقم کی ٹرانزیکشن جے ڈی ڈبلیو اورجے کےایف ایس ایل کے درمیان ہوئی ، ٹرانزیکش2013کی سالانہ ریٹرن میں بھی واضح ہے۔

    ایف آئی اے کا کہنا تھا کہ جہانگیر ترین فیملی پر اوپن مارکیٹ سے ڈالر خریدنے کا الزام تھا، جہانگیر ترین فیملی کی جانب سے دستاویزات فراہم کی گئیں، اس میں اوپن مارکیٹ سے ڈالر بینک کے ذریعے قانونی طریقے سے لیے گئے۔

    رپورٹ کے مطابق ڈالر خریدنے کا ریکارڈ بھی سالانہ ریٹرن میں موجود ہے، جہانگیر اورعلی ترین پر دھوکا دہی اور جعلسازی ثابت نہیں ہوتی، جہانگیر اور علی ترین کی کمپنی کے درمیان 2013 کی ٹرانزیکشن کا ریکارڈ ہے۔

    ایف آئی اے نے کہا کہ ایس ای سی پی نے ٹرانزیکشن پر کوئی اعتراض نہیں لگایا اور نہ جہانگیراورعلی ترین کی کمپنیوں کیخلاف کوئی شکایت درج ہوئی، 173 کے تحت جہانگیر ترین سمیت 5افراد پر ایف آئی آرداخل دفتر کی جائے۔

  • جہانگیر ترین اور علی ترین کی عبوری ضمانت میں31 مئی تک توسیع

    جہانگیر ترین اور علی ترین کی عبوری ضمانت میں31 مئی تک توسیع

    لاہور :سیشن کورٹ نے کارپوریٹ فراڈ کیس میں جہانگیرترین اور علی ترین کی عبوری ضمانت میں31مئی تک توسیع کردی اور کہا ایف آئی اے نے آئندہ سماعت پرتفتیش مکمل نہ کی گئی توشوکازجاری کیےجائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق جہانگیر ترین اور ان کے صاحب زادے علی ترین کے خلاف کارپوریٹ فراڈ، منی لانڈرنگ اور جعلی اکاؤنٹس کیس میں عبوری ضمانت میں توسیع کی درخواست پر آج سیشن عدالت اور بینکنگ کورٹ میں سماعت ہوئی۔

    جہانگیرترین اورعلی ترین عدالت میں پیش ہوئے ، اس موقع پرہم خیال گروپ کے ارکان اسمبلی کی بڑی تعداد بھی عدالت پہنچی ، جن میں رکن قومی اسمبلی راجہ ریاض،صوبائی وزیر نعمان لنگڑیال، ایم این ایزمیں راجہ ریاض،سمیع گیلانی، صاحبزادہ محمودسلطان ، صوبائی اسمبلی اراکین میں نذیر بلوچ ، چوہدری  زواروڑائچ،سلمان نعیم ، ایم پی ایزخرم لغاری،نذیرچوہان،اجمل چیمہ،سجادوڑائچ ،صوبائی وزیر طاہر مجیدرندھاوا شامل تھے۔

    کارپوریٹ فراڈ کیس میں سیشن کورٹ نے جہانگیرترین اور علی ترین کی عبوری ضمانت میں31مئی تک توسیع کردی ، عدالت کیجانب سےدونوں مقدمات میں عبوری ضمانت میں توسیع کی گئی ، وکیل جہانگیرترین بیرسٹرسلمان نے کہا ایف آئی اے کےساتھ مکمل تعاون کررہےہیں۔

    جس پر جج حامدحسین نے کہا ایف آئی اےفوری تفتیش مکمل کرے،مزیدوقت نہیں دیاجائےگا، آئندہ سماعت پرتفتیش مکمل نہ کی گئی توشوکازجاری کیےجائیں گے۔

    دوسری جانب جہانگیرترین،علی ترین اور دیگرکیخلاف جعلی اکاؤنٹس کیس کی سماعت ہوئی ، بینکنگ جرائم کورٹ کےجج امیرمحمدخان نے کیس کی سماعت کی ، جہانگیرترین،علی ترین اوردیگرملزمان عدالت میں پیش ہوئے۔

    دوران سماعت وکیل جہانگیر ترین نے بتایا کہ کورونااورعید کی وجہ سےمشکلات پیش آئیں ،مشکلات کے باوجودہم نےتمام ریکارڈجمع کیا ، چھٹیاں تھیں بینک بندتھےمگرپھر بھی ساراریکارڈایف آئی اےکودےدیا، تمام ریکارڈعدالت میں پیش کریں گے، ایک ایک روپےکاریکارڈ،منی ٹریل ایف آئی اے کوفراہم کیا ہے۔

  • کارپوریٹ فراڈ اور منی لانڈرنگ کیس: جہانگیر ترین اور علی ترین کی عبوری ضمانت میں توسیع

    کارپوریٹ فراڈ اور منی لانڈرنگ کیس: جہانگیر ترین اور علی ترین کی عبوری ضمانت میں توسیع

    لاہور : کارپوریٹ فراڈ کیس میں جہانگیر ترین اور علی ترین کی عبوری ضمانت میں 22 اپریل تک جبکہ منی لانڈرنگ کیس میں جھانگیر ترین کی ضمانت میں 17 اپریل تک توسیع کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق جہانگیر ترین کارپوریٹ فراڈ اور منی لانڈرنگ کیس میں عبوری ضمانت میں توسیع کیلیے عدالت پہنچے ، جہانگیرترین کے ہمراہ 6ارکان قومی اسمبلی اور21ارکان صوبائی اسمبلی بھی عدالت پہنچے۔

    ارکان قومی اسمبلی میں راجہ ریاض، سمیع گیلانی،ریاض مزاری،خواجہ شیراز ، مبین عالم اور جاویدوڑائچ جبکہ ارکان پنجاب اسمبلی میں نعمان لنگڑیال، اجمل چیمہ ، عبدالحئی دستی،رفاقت گیلانی ،فیصل جبوانہ،خرم لغاری ، اسلم بھروانہ،نذیرچوہان،آصف مجید ، بلال وڑائچ، عمر آفتاب دھلون،طاہر رندھاوا،زوار وڑائچ، نذیربلوچ شامل تھے۔

    پیشی کے موقع پر جہانگیر ترین پر گل پاشی کی گٸی اور کارکنوں نے نعرے بازی بھی کی جبکہ سیکیورٹی کے بھی سخت انتظامات کیے گٸے تھے۔

    سیشن کورٹ میں وکیل ایف آئی اے نے کہا جہانگیرترین جےڈی ڈبیلوشوگرملزکےمالک ہیں، ان کے اور ان کے فرزندکےاکاؤنٹ میں اربوں کی غیرقانونی ٹرانزیکشن ہوئی، چینی کی قیمتوں میں مصنوعی اضافےکےالزامات بھی لگے، جس کے بعد کارپوریٹ فراڈ اور منی لانڈرنگ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

    وکیل جہانگیرترین نے بتایا کہ ایف آئی اےنےکل جہانگیرترین،علی ترین کوبلایاتھا، ایف آئی اےکی طلبی پر جہانگیرترین اورعلی ترین پیش ہوئےتھے، لگ رہا ہےایف آئی اے دوبارہ طلب کرے گا۔

    وکیل نے مزید کہا کوروناکےحالات سامنے ہیں،عدالت لمبی تاریخ دے ، جس پر ایڈیشنل سیشن جج نے استفسار کیاکیا ایف آئی اےکوکورٹ کےاختیارپرکوئی اعتراض تونہیں تو وکیل ایف آئی اے نے کہا ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہے ، عدالت ملزمان کو انویسٹی گیشن جوائن کرنے کا حکم دے۔

    جج حامد حسین کا کہنا تھا کہ ایف آئی اے ہرملزم کاکرداربتائے،انویسٹی گیشن شفاف ہونی چاہیے، تمام ملزمان ایف آئی اے میں شامل تفتیش ہوںم جس کے بعد سیشن عدالت نے کارپوریٹ فراڈ کے مقدمے میں دونوں ملزمان کی عبوری ضمانت میں 22 اپریل تک توسیع کر دی۔

    دوسری جانب بینکنگ کورٹ میں جہانگیرترین کے خلاف منی لانڈرنگ کیس کی سماعت ہوئی ، ینکنگ جرائم کورٹ کےجج امیرمحمدخان نےکیس کی سماعت کی۔

    عدالت نے استفسار کیا کیا آپ دلائل دینا چاہتے ہیں ، جس پر وکیل جہانگیر ترین نے استدعا کی کہا کورونا کے باعث کیس کی تاریخ لمبی دی جائے،کیس کے دلائل اگلی تاریخ پر کریں گے۔

    جہانگیرترین اورعلی ترین کو ایف آئی اےنےطلب کیا ، جس پر جہانگیر ترین اور علی ترین ایف آئی اے میں پیش ہوئے،انویسٹی گیشن جوائن کی ، آئندہ سماعت پرجہانگیرترین،علی ترین ایف آئی اے کو مزید دستاویز فراہم کریں گے۔

    جس کے بعد عدالت نےجہانگیرترین کی عبوری ضمانت میں17 اپریل تک توسیع کردی۔

  • جہانگیر ترین اپنے جوابات سے ایف آئی اے ٹیم کو مطمئن نہ کر سکے، ذرائع

    جہانگیر ترین اپنے جوابات سے ایف آئی اے ٹیم کو مطمئن نہ کر سکے، ذرائع

    لاہور: جہانگیر ترین اور علی ترین کی ایف آئی اے میں پیشی کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں اپنے جوابات سے وفاقی تحقیقاتی ادارے کی ٹیم کو مطمئن نہیں کر سکے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق چینی اسکینڈل میں ایف آئی اے میں پیشی کے موقع پر سوالات کے جواب میں جہانگیر ترین نے کہا انھیں نہیں معلوم کہ جے کے فارمز کے بیچے گئے اثاثوں کی فہرست کہاں ہے۔

    ذرائع کے مطابق ایف آئی اے نے سوال کیا کہ کمپنی کی 4 ارب قیمت کا تعین کس نے اور کیسے کیا، گنے کا کاروبار بیچنے کی قیمت چار ارب پینتیس کروڑ روپے کیسے لگائی گئی؟ جہانگیر ترین نے جواب دیا کہ 4.35 ارب قیمت مل کے ملازمین نے مقرر کی تھی، علی ترین نے اپنے رقم خرچ کرنے کے حوالے سے جواب میں کہا کہ 4.35 ارب روپے سے خاندان کی کمپنی کے ذمے قرضے اتارے۔

    جہانگیر ترین نے ایف آئی اے ٹیم کو بتایا کہ ان کے بیرون ملک اثاثے ایف بی آر میں ظاہر ہیں۔

    بڑی پیش رفت ، جہانگیر ترین خاندان کے 36 بینک اکاونٹس منجمد

    انھوں نے کہا کہ ایم سی بی کے کہنے پر انھوں نے فاروقی پلپ میں سرمایہ کاری کی تھی، لیکن اس سرمایہ کاری میں 3 ارب روپے کا نقصان ہوا، اس سلسلے میں پبلک شیئر ہولڈرز سے کوئی حقیقت نہیں چھپائی گئی۔

    واضح رہے کہ ایف آئی اے نے جہانگیر ترین اور ان کے صاحب زادے کو 7 ارب سے زائد کے مبینہ مالیاتی فراڈ کی تفتیش کے لیے طلب کیا تھا، جہانگیر ترین کے خلاف ایف آئی اے میں 2 ایف آئی آر درج ہیں۔ دونوں باپ بیٹے سے پانچ پانچ سوالات پوچھےگئے تھے، جہانگیر ترین نے 10 اپریل تک ضمانت قبل از گرفتاری بھی کرا رکھی ہے۔

    شیئر ہولڈرز کے ساتھ فراڈ، ایف آئی اے نے جہانگیر ترین اور ان کے بیٹے سے 5 اہم سوالات پوچھ لیے

    آج وفاقی تحقیقاتی ادارے نے چینی سٹہ مافیا اور جے ڈی ڈبلیو کیس میں علی ترین کے 21، اور جہانگیر ترین کے 14 اور اہلیہ کا ایک اکاؤنٹ منجمد کیا ہے، ذرائع ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ ان اکاؤنٹس میں کروڑوں روپے موجود ہیں، 9 سرکاری، نجی بینکوں میں جہانگیر ترین اور ان کے خاندان کے 36 اکاونٹس منجمد کیےگئے ہیں۔

  • چینی اسکینڈل ، ایف آئی اے کی جہانگیر ترین کے صاحبزادے سے ڈیڑھ گھنٹے پوچھ گچھ

    چینی اسکینڈل ، ایف آئی اے کی جہانگیر ترین کے صاحبزادے سے ڈیڑھ گھنٹے پوچھ گچھ

    لاہور : چینی اسکینڈل  میں ایف آئی اے نے جہانگیر ترین کے صاحبزادے علی ترین سے چار ارب کےمالیاتی فراڈ سے متعلق ڈیڑھ گھنٹے پوچھ گچھ  کی۔

    تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے کی جانب سے چینی سٹہ مافیا کیخلاف مقدمات پر شوگر ملوں سے تفتیش جاری ہے ، جہانگیر ترین کے صاحبزادے علی ترین ایف آئی اےکے دفتر پہنچ گئے، اس موقع پر پولیس کی بھاری نفری دفترکے باہر تعینات ہیں۔

    ایف آئی ا ے ٹیم نے جہانگیر ترین کے بیٹے علی ترین سے 4ارب کے مبینہ مالیاتی فراڈ سے متعلق ڈیڑھ گھنٹے تک پوچھ گچھ کی ، علی ترین پانچ سوالات کے دستاویزی جواب اپنے ساتھ لائے تھے۔

    یاد رہے ایف آئی اے نے جہانگیر ترین کو2 اور علی ترین کو ایک کیس میں تفتیش کیلئے طلب کیا تھا ، نوٹس میں کہا گیا تھا کہ علی ترین نے والد سے ملکر شیئر ہولڈرزکیساتھ فراڈ کیا ، گنے کے کاروبارکو خود سے طے کردہ قیمت4.85ارب روپےمیں بیچا اور اس ٹرانزکشن سے آپ کے خاندان کو شیئر ہولڈ کی قیمت پرفائدہ ہوا۔

    ایف آئی اے نے علی ترین کو5 سوالات کے جوابات ساتھ لانے کی ہدایت کی تھی ، سوال میں کہا تھا کہ جےکےایف ایس ایل چینی کے کاروبار کو کیوں بیچاگیا، گنےکا کاروبار بیچنے کیلئے کیا، کہیں اشتہار دیا تھا اور کتنے ممکنہ خریداروں نے کمپنی سے رابطہ کیا اور کیا قیمت لگائی۔

    ایف آئی اے نے سوال کیا کہ کمپنی ریکارڈ کےمطابق جےکےایف ایس ایل کو 2013میں326ملین کانقصان ہوا، نقصان کے باوجود گنے کا کاروبار کئی گناہ زیادہ قیمت پر جےڈی ڈبلیو کو بیچاگیا، گنے کاکاروبار بیچنے کی قیمت 4.35ارب روپےکیسے لگائی گئی دستاویز دیں اور جےکےایف ایس ایل نے4.35ارب روپے کہاں استعمال کئے ، اس کی منی ٹریل دیں۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ علی ترین کوطلبی کےنوٹسزدفتراوررہائش گاہ لاہورپرتعمیل کرائے گئے، اس سے پہلےمتعدد بارعلی ترین طلبی کے باوجودپیش نہ ہوئے تھے۔

    خیال رہے ایف آئی اے نے جہانگیر ترین کو بھی آج سہ پہر 3بجے طلب کررکھاہے تاہم جہانگیر ترین اور ان کے بیٹے نے10 اپریل تک ضمانت قبل از گرفتاری کرارکھی ہے۔

  • شیئر ہولڈرز کے ساتھ فراڈ، ایف آئی اے نے جہانگیر ترین اور ان کے بیٹے سے 5 اہم سوالات پوچھ لیے

    شیئر ہولڈرز کے ساتھ فراڈ، ایف آئی اے نے جہانگیر ترین اور ان کے بیٹے سے 5 اہم سوالات پوچھ لیے

    اسلام آباد: چینی کا کاروبار بیچنے کے سلسلے میں شیئر ہولڈرز کے ساتھ فراڈ کے کیس میں وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے جہانگیر ترین اور ان کے بیٹے علی ترین کو 9 اپریل کو پانچ پانچ سوالات کے جوابات کے ساتھ طلب کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے نے شیئر ہولڈرز کے ساتھ فراڈ کے کیس میں جہانگیر ترین اور ان کے بیٹے سے 5 اہم سوالات پوچھ لیے ہیں، اور انھیں جوابات کے ساتھ ایک بار پھر 9 اپریل کو طلب کر لیا، جہانگیر ترین کو 2، جب کہ علی ترین کو ایک کیس کی تفتیش کے لیے طلب کیا گیا ہے۔

    ایف آئی اے کی جانب سے جاری نوٹس میں کہا گیا ہے کہ علی ترین نے والد کے ساتھ مل کر شیئر ہولڈرز کے ساتھ فراڈ کیا، انھوں نے گنے کے کاروبار کو خود سے طے کردہ قیمت 4.85 ارب روپے میں بیچا، اس ٹرانزکشن سے علی ترین کے خاندان کو شیئر ہولڈ کی قیمت پر فائدہ ہوا۔

    علی ترین سے 5 سوال

    ایف آئی اے نے نوٹس میں 5 سوالات پوچھے ہیں، چینی کے کاروبار جے کے ایف ایس ایل (JK Farming Systems Limited) کو کیوں بیچا؟ کیا گنے کا کاروبار بیچنے کے لیے کہیں بھی کوئی اشتہار دیا تھا؟ کتنے ممکنہ خریداروں نے کمپنی سے رابطہ کیا اور کیا قیمت لگائی؟ گنے کا کاروبار بیچنے کی قیمت 4.35 ارب روپے کیسے لگائی گئی؟ دستاویز دیں، جے کے ایف ایس ایل نے 4.35 ارب روپے کہاں استعمال کیے؟ منی ٹریل دیں۔

    نوٹس میں کہا گیا ہے کہ کمپنی ریکارڈ کے مطابق جے کے ایف ایس ایل کو 2013 میں 326 ملین کا نقصان ہوا تھا، اس نقصان کے باوجود گنے کا کاروبار کئی گناہ زیادہ قیمت پر جے ڈی ڈبلیو کو بیچا گیا تھا۔

    ایف آئی اے جہانگیر ترین کو بھیجے نوٹس میں کہا ہے کہ آپ کی جے ڈی ڈبلیو نے JKFSL کے چینی کے کاروبار کو خریدا، لیکن شیئر ہولڈرز سے فراڈ کر کے جے کے ایف ایس ایل کے شیئرز مہنگے داموں لیےگئے، اور اس طرح آپ نے فیملی کو فائدہ پہنچایا۔

    جہانگیر ترین سے 5 سوال

    ایف آئی اے نے جہانگیر ترین کو بھی 5 سوالات کے جوابات ساتھ لانے کی ہدایت کی۔

    ایف آئی اے نے پوچھا، آپ نے JDW کے سی ای او کے طور پر جے کے ایف ایس ایل کو خریدنے کے لیے قیمت کا تعین کیسے کیا؟ اپنے بورڈ کو قیمت کے تعین کے لیے کون سی ویلیو ایشن رپورٹ دی؟ کیا آپ نے جے ڈی ڈبلیو بورڈ کو بتایا تھا کہ جے کے ایف ایس ایل کا مارکیٹ میں خریدار نہیں؟ کیا آپ نے بورڈ کو بتایا کہ جے کے ایف ایس ایل خسارے میں ہے؟ جے کے ایف ایس ایل کو خریدنے کے بارے میں آپ نے شیئر ہولڈرز کو کیا تفصیلات دیں؟

    فاروقی پلپ ملز سے متعلق 5 سوال

    ایف آئی اے نے دوسرے کیس میں جہانگیر ترین کو بھیجے گئے نوٹس میں کہا ہے کہ جے ڈی ڈبلیو کے فنڈز سے 3.14 ارب روپے فاروقی پلپ ملز میں سرمایہ کاری کی گئی، لیکن شیئر ہولڈرز کو یہ نہیں بتایا گیا کہ فاروقی پلپ مسلسل خسارے میں ہے، جہانگیر ترین 9 اپریل کو پیش ہو کر 5 سوالوں کے جوابات دیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ایف آئی اے حکام نے جے ڈی ڈبلیو کے سیکریٹری کو نوٹس حوالے کر دیے، نوٹس میں کہا گیا ہے کہ جہانگیر ترین فاروقی فیملی سے تعلق، شاہد سلیم رانا کی بطور سی ای او تعیناتی کی تفصیل دیں، 560 ملین روپے جاری کرنے سے پہلے کیا فاروقی پلپ ملز کی تفصیلات لی تھیں؟

    ایف آئی اے نے پوچھا ہے کہ فاروقی پلپ خریدنے سے پہلے شیئر ہولڈرز سے کون کون سی معلومات چھپائی گئیں؟ مردہ کمپنی میں 3.14 ارب روپے لگا کر کیا فائدہ حاصل کیا گیا؟ کیا 3.14 ارب روپے سے آپ یا آپ کی فیملی نے بھی فائدہ اٹھایا؟

  • علی ترین ایف آئی اے کے سامنے پیش نہ ہوئے

    علی ترین ایف آئی اے کے سامنے پیش نہ ہوئے

    اسلام آباد: تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین کے صاحبزادے ایف آئی اے کے سامنے پیش نہ ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین اور ان کی فیملی کے خلاف منی لانڈرنگ کیس کی تحقیقات میں ان کے صاحبزادے علی ترین ایف آئی اے کے سامنے پیش نہ ہوئے۔

    علی خان ترین کا کہنا تھا کہ ذاتی طور پر ایف آئی اے کے سامنے پیش نہیں ہوسکتا،میں اس وقت لندن میں ہوں اور والد کی دیکھ بھال کر رہا ہوں،میرے والد جہانگیر ترین کا لندن میں علاج جاری ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ایف آئی اے کے سوالات کے جواب کے لیے مناسب وقت درکار ہے۔

    ایف آئی اے نے جہانگیرخان ترین اور علی خان ترین کو طلب کر لیا

    اس سے قبل گزشتہ روز ایف آئی اے نے تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین اور ان کے بیٹے علی ترین کو طلب کیا تھا۔

    یاد رہے کہ رواں سال کے آغاز میں پیدا ہونے والے چینی بحران پر ایف آئی اے کی تحقیقاتی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا تھا کہ ملک میں چینی بحران کا سب سے زیادہ فائدہ تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین، وفاقی وزیر خسرو بختیار کے بھائی اور مونس الہیٰ کو ہوا تھا۔

    چینی بحران رپورٹ سامنے آنے کے بعد جہانگیر ترین نے اپنے اوپر لگے الزامات کو مسترد کر دیا تھا اور وفاقی وزیر خسرو بختیار کی وزارت بھی تبدیل کر دی گئی تھی۔

  • پاکستان سپر لیگ کی چھٹی ٹیم علی ترین نے خرید لی

    پاکستان سپر لیگ کی چھٹی ٹیم علی ترین نے خرید لی

    لاہور: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین کے صاحبزادے علی ترین نے پاکستان سپر لیگ کی چھٹی ٹیم خرید لی۔ علی ترین کا کہنا ہے کہ پی ایس ایل میں جنوبی پنجاب کی ٹیم کھیلے گی، جنوبی پنجاب والوں کے لیے خوشخبری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان سپر لیگ کی چھٹی ٹیم کی بڈنگ لاہور میں ہوئی جہاں علی جہانگیر ترین نے چھٹی ٹیم خرید لی۔

    علی ترین کو 7 سال کے لیے پی ایس ایل کی چھٹی فرنچائز کے حقوق دیے گئے ہیں۔

    علی ترین کا کہنا تھا کہ پی ایس ایل میں جنوبی پنجاب کی ٹیم کھیلے گی، جنوبی پنجاب والوں کے لیے خوشخبری ہے۔ جنوبی پنجاب کے ہر ضلع سے ٹیلنٹ تلاش کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ جنوبی پنجاب میں کرکٹ کو عروج پر پہنچائیں گے۔ ٹیم کا نام ملتان سلطان برقرار رکھنے کا سوچ رہے ہیں۔ چیئرمین کرکٹ بورڈ پر اعتماد ہے وہ کرکٹ کو بہت آگے لے کر جائیں گے۔

    علی ترین کا کہنا تھا کہ پی ایس ایل کا ویمن ٹورنمنٹ بھی ہونا چاہیئے، دنیا کو پاکستان کا ٹیلنٹ دکھائیں گے۔

    خیال رہے کہ پاکستان سپر لیگ سیزن 4 کے شیڈول کا اعلان کیا جا چکا ہے۔ پی ایس ایل کا چوتھا ایڈیشن 14 فروری سے 17 مارچ تک ہوگا۔

    پی ایس ایل فور کے 4 میچز پہلی مرتبہ ابو ظہبی میں ہوں گے جبکہ شارجہ اور دبئی میں بھی میچز ہوں گے۔ آخری 8 میچز پاکستان میں ہوں گے جن میں 3 میچ لاہور اور 5 میچ کراچی میں ہوں گے۔

    لاہور میں ہونے والے میچز 9، 10 اور 12 مارچ کو ہوں گے جبکہ 7، 10، 13 اور 15مارچ کو میچز کراچی میں ہوں گے۔ پی ایس ایل فور کا فائنل 17 مارچ کو کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا۔