Tag: علی رضا عابدی

  • اے ٹی سی نے علی رضا عابدی کے قتل کیس کا فیصلہ سنا دیا

    اے ٹی سی نے علی رضا عابدی کے قتل کیس کا فیصلہ سنا دیا

    کراچی: اے ٹی سی نے ایم کیو ایم رہنما علی رضا عابدی کے قتل کیس کا فیصلہ سنا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی عدالت نے جرم ثابت ہونے پر متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے رہنما علی رضا عابدی کے قتل کیس میں نامزد 4 مجرمان کو عمر قید کی سزا سنا دی۔

    مجرموں میں عبدالحسیب، غزالی، محمد فاروق اور ابو بکر شامل ہیں، انسداد دہشت گردی عدالت نے ان پر ایک ایک لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا۔

    علی رضا عابدی کے قتل کا فیصلہ سینٹرل جیل میں سنایا گیا، مجرم عبدالحسیب کی ضمانت منسوخ ہوتے ہی اسے کمرہ عدالت سے گرفتار کر لیا گیا۔

    علی رضا عابدی کو 25 دسمبر 2018 کو ان کے گھر کی دہلیز پر قتل کیا گیا تھا۔ وہ پاکستان کے عام انتخابات 2013 میں ایم کیو ایم کے امیدوار کے طور پر پاکستان کی قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 251 سے بطور رکن منتخب ہوئے تھے اور مئی 2018 تک قومی اسمبلی پاکستان کے رکن رہے۔ 25 دسمبر 2018 کو کراچی میں دو نامعلوم موٹر سائیکل سواروں نے خیابانِ غازی کے قریب ان کے گھر کے باہر ان کی گاڑی پر فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں انھیں کئی گولیاں لگیں اور انھیں شدید زخمی حالت میں اسپتال پی این ایس شفا لے جایا گیا، جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔

  • کراچی: علی رضا عابدی کیس میں اہم پیش رفت، 3 مفرور ملزمان کے وارنٹ جاری

    کراچی: علی رضا عابدی کیس میں اہم پیش رفت، 3 مفرور ملزمان کے وارنٹ جاری

    کراچی: تفصیلات کے مطابق اے ٹی سی میں ایم کیو ایم کے سابق رکن قومی اسمبلی علی رضا عابدی کیس میں عدالت نے تین مفرور ملزمان کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کر دیے ہیں۔

    مفرور ملزمان میں حسنین، بلال اور غلام مصطفیٰ عرف کالی چرن شامل ہیں، عدالت نے پولیس کو حکم دیا کہ ملزمان کو گرفتار کر کے آئندہ سماعت پر پیش کر دیا جائے، مفرور ملزمان نو عمر اور کم سن دکھائی دیتے ہیں۔

    خیال رہے کہ سی ٹی ڈی کے ہاتھوں گرفتار ملزمان ميں محمد فاروق، محمد غزالی، ابو بکر اور عبد الحسيب شامل ہیں، پولیس کا کہنا تھا کہ قتل کے لیے ملزمان کو 8 لاکھ روپے دیے گئے تھے۔

    یہ بھی پڑھیں:  علی رضا عابدی کو قتل کرنے کے لیے8 لاکھ روپے ملے، ملزمان کا اعتراف

    چالان میں کہا گیا ہے کہ قتل کے لیے ملزمان کو حسينی بلڈنگ کے پاس نا معلوم شخص نے رقم ادا کی تھی، علی رضا عابدی کے قتل ميں استعمال ہونے والی موٹر سائیکل بھی جلا دی گئی ہے۔

    یاد رہے کہ 25 دسمبر کو کراچی کے علاقے ڈیفنس میں متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے سابق رہنما علی رضا عابدی قاتلانہ حملے میں گھر کے باہر جاں بحق ہو گئے تھے، سی سی ٹی وی فوٹیج کے مطابق دو موٹر سائیکل سوار دہشت گردوں نے ان پر قاتلانہ حملہ کیا تھا۔

  • علی رضا عابدی کو قتل کرنے کیلیے8 لاکھ روپے ملے، ملزمان کا اعتراف

    علی رضا عابدی کو قتل کرنے کیلیے8 لاکھ روپے ملے، ملزمان کا اعتراف

    کراچی : علی رضا عابدی قتل کیس میں پوليس نے حتمی چالان پيش کرديا، مذکورہ چالان انسداد دہشت گردی عدالتوں کے منتظم کی کورٹ ميں پيش کيا گيا، پولیس کے چالان ميں گرفتار ملزمان کے اعترافی بيانات شامل ہیں۔

    پوليس نے گرفتار ملزمان کے اعترافی بيانات کو بڑی کاميابی قرار دے ديا، پولیس چالان کے مطابق چار ملزمان گرفتار اور چار مفرور ہیں اس کے علاوہ 12گواہان بھی شامل ہیں۔

    چالان ميں پوليس نے دعویٰ کیا ہے کہ چاروں ملزمان نے اپنے جرم کا اعتراف کرليا ہے، مفرور ملزمان ميں بلال، حسنين، مصطفی عرف کالی چرن اور فيضان شامل ہیں جبکہ محمد فاروق، محمد غزالی، ابوبکر اور عبدالحسيب کو گرفتار کیا گیا ہے۔

    چالان کے متن کے مطابق محمد فاروق کی گرفتاری میں ملزمان کا سراغ ملا، پولیس کے مطابق علی رضا عابدی کو لگنے والی گوليوں کے خول کا فارنزک تجزيہ کرايا گيا،خول2018میں لياقت آباد ميں ایک قتل کے واقعے سے مماثلث رکھتے ہیں۔

    رہنما ایم کیو ایم کے قتل کے لئے ملزمان کو 8 لاکھ روپے دیئے گئے، قتل کیلئے حسينی بلڈنگ کے پاس ایک نامعلوم شخص نے ملزمان کو رقم ادا کی۔

    مزید پڑھیں: علی رضا عابدی قتل کیس میں اہم پیشرفت، چار اجرتی قاتل گرفتار، سی ٹی ڈی کا دعویٰ

    چالان میں مزید بتایا گیا ہے کہ علی رضاعابدی کے قتل ميں استعمال موٹر سائیکل واردات کے بعد جلا دی گئی تھی، واضح رہے کہ علی رضا عابدی کو 25 دسمبر کو ان کے گھر کے باہر فائرنگ کرکے قتل کیا گيا تھا۔

  • علی رضا عابدی قتل کیس میں اہم پیشرفت، چار اجرتی قاتل گرفتار، سی ٹی ڈی کا دعویٰ

    علی رضا عابدی قتل کیس میں اہم پیشرفت، چار اجرتی قاتل گرفتار، سی ٹی ڈی کا دعویٰ

    کراچی: ایم کیو ایم کے سابق رکن قومی اسمبلی علی رضا عابدی کے قتل کیس میں کاؤنٹرٹیررازم ڈیپارٹمنٹ نے اصل قاتلوں کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کردیا۔

    ایس ایس پی سی ٹی ڈی نوید خواجہ نے کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے قتل کیس میں اہم پیشرفت سے آگاہ کیا۔ اُن کا کہنا تھا کہ  علی رضا عابدی قتل کیس ابتدا میں اندھا قتل کیس تھا۔

    اُن کا کہنا تھا کہ موبائل فون کی جیو فینسنگ کی مدد سے تفتیش کا آغاز کیا جس میں بہت ساری اہم چیزیں سامنے آئیں، سی ٹی ڈی نے فاروق نامی ملزم کو صبح گرفتار کیا جس کی نشاندہی پر مزید تین ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔

    مزید پڑھیں: سابق ایم کیو ایم رہنما علی رضا عابدی کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث 5 اہم ملزمان گرفتار

    نوید خواجہ کا کہنا تھا کہ گرفتاریاں کھارادر اورمختلف علاقوں سےکی گئیں، ملزمان کی شناخت غزالی، حسیب، ابوبکر اور فاروق کے ناموں سے ہوئی۔ ایس ایس پی کا کہنا تھا کہ تین ملزمان فاروق کا بھائی مصطفیٰ عرف کالی چرن ،فیضان اور حسنین مفرور ہیں جنہیں جلد قانون کی گرفت میں لایا جائے گا۔

    ایس ایس پی نوید خواجہ نے بتایا کہ ملزمان  آٹےکی تھیلی میں چھپا کررقم اوراسلحہ منتقل کیا، علی رضا عابدی کی ریکی کا آغاز 8 اور 9 دسمبرسے ہوا، واردات 22 ہفتے کی منصوبہ بندی کے بعد کی گئی،  دفتراور ریسٹورنٹ کےعلاوہ گھرکی بھی ریکی کی گئی تھی۔

    انہوں نے بتایا کہ علی رضا عابدی کو ٹارگٹ کرنے والی  شوٹنگ ٹیم میں بلال شامل تھا، ملزمان سے تفتیش کے دوران قتل کے مقاصد جاننے کی کوشش کررہے ہیں اور تفیتش میں ایم کیو ایم لندن سے ملنے والی قتل کی دھمکیوں کو بھی دیکھا جائے گا۔

    یہ بھی پڑھیں: علی رضا عابدی قتل کیس، لندن، ساؤتھ افریقا نیٹ ورک ملوث ہوسکتا ہے، ایس ایس پی

    ایس ایس پی نوید خواجہ نے بتایا کہ گرفتار کیے گئے ملزمان کا کوئی کریمنل ریکارڈ موجود نہیں، واردات میں استعمال کیے گئے ہتھیار سے لیاقت آباد میں بھی پی ایس پی کے کارکن کو قتل کیا گیا،علی عابدی قتل کا اب تک کوئی سیاسی یامذہبی پہلو سامنے نہیں آیا۔ ذرائع کے مطابق ملزمان کا تعلق لیاری گینگ وار سے ہے۔

    یاد رہے کہ 25 فروری کو کراچی کے علاقے ڈیفنس میں متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے سابق رہنما علی رضا عابدی قاتلانہ حملے میں گھر کے باہر جاں بحق ہو گئے تھے، سی سی ٹی وی فوٹیج کے مطابق دو موٹر سائیکل سوار دہشت گردوں نے ان پر قاتلانہ حملہ کیا۔

    بعد ازاں سیکورٹی اداروں نے ان کے قتل میں ملوث چار افراد کو گرفتار کیا، اہم ملزم ایئر پورٹ سے بیرون ملک فرار ہونے کی کوشش کر رہا تھا جسے حراست میں لیا گیا، اس کی نشان دہی پر مزید تین افراد کو گرفتار کیا گیا تھا۔

  • سابق ایم کیو ایم رہنما  علی رضا عابدی کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث 5 اہم ملزمان گرفتار

    سابق ایم کیو ایم رہنما علی رضا عابدی کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث 5 اہم ملزمان گرفتار

    کراچی : سابق ایم کیو ایم رہنما علی رضا قتل میں ملوث 5 اہم ملزمان گرفتار کرلیا گیا ہے ، اہم انکشاف میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ لیاری سے تعلق رکھنے والی 11 رکنی ٹیم سابق ایم این اے کے قتل میں ملوث ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق ایم کیو ایم رہنما علی رضا قتل معاملے میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے اور علی رضا عابدی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث 5 اہم ملزمان گرفتار کر لئے گئے ہیں، اعلی حکام کا سابق ایم این اے کا قتل سیاسی بنیادوں پر کروایا گیا، قانون نافز کرنے والے اداروں کیجانب سے ملزمان کو لیاری سے گرفتار کیا گیا ہے، گرفتار ملزمان براہ راست علی رضا عابدی قتل میں ملوث ہیں۔

    ملزمان نے دوران تفتیش تہلکہ خیز انکشافات کرتے ہوئے بتایا ٹارگٹ کلرز نے علی رضا عابدی کو اجرت لے کر نشانہ بنایا ، آٹھ ملزمان نے مختلف طریقوں سے علی رضا عابدی کی ریکی مکمل کی۔

    اہم انکشاف میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ لیاری سے تعلق رکھنے والی 11 رکنی ٹیم سابق ایم این اے کے قتل میں ملوث ہے، ایک ماہر بائیک رائڈر اور شوٹر کو علی رضا عابدی قتل کے لیے تیار کیا گیا۔

    قتل کیس کے دونوں مرکزی ملزمان دیگر ساتھیوں سمیت ایران فرار ہوچکے ہیں، قانون نافذ کرنے والے ادارے کی تفتیشں کے مطابق علی رضا عابدی قتل کا معاملے کا سراغ احتشام قتل واقعے سے ملا، دس دسمبر کو لیاقت آباد میں احتشام نامی نوجوان کو قتل کیا گیا تھا، اجرتی قاتلوں نے احتشام کے قتل میں بھی یہی اسلحہ استعمال کیا تھا۔

    مزید  پڑھیں:  کراچی: سابق رکن قومی اسمبلی علی رضا عابدی قاتلانہ حملے میں جاں بحق

    احتشام کے قتل میں عرفان نامی بکی ملوث تھا جبکہ علی رضا عابدی قتل کیس میں کراچی کے کئی بکیز کو بھی حراست میں لیا گیا ہے ، قتل کی واردات کا ماسٹرمائنڈ کون ہے گرفتار ملزمان سے تفتیش جاری ہے۔

    یاد رہے کہ بیس دن قبل کراچی کے علاقے ڈیفنس میں متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے سابق رہنما علی رضا عابدی قاتلانہ حملے میں جاں بحق ہو گئے تھے، سی سی ٹی وی فوٹیج کے مطابق دو موٹر سائیکل سوار دہشت گردوں نے ان پر قاتلانہ حملہ کیا۔

    بعد ازاں سیکورٹی اداروں نے ان کے قتل میں ملوث چار افراد کو گرفتار کیا، اہم ملزم ایئر پورٹ سے بیرون ملک فرار ہونے کی کوشش کر رہا تھا جسے حراست میں لیا گیا، اس کی نشان دہی پر مزید تین افراد کو گرفتار کیا گیا تھا۔

  • عابدی قتل کیس میں نیا موڑ، گینگ وار کے ملوث ہونے کا امکان

    عابدی قتل کیس میں نیا موڑ، گینگ وار کے ملوث ہونے کا امکان

    کراچی: کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ نے سابق رکن قومی اسمبلی علی رضا عابدی کے قتل میں گینگ وار ملزمان کے ملوث ہونے کے پہلو پر بھی تحیقیقات شروع کردیں۔

    سابق رکن اسمبلی کی تحقیقات پولیس سے کاؤنٹرٹیررازم ڈیپارٹمنٹ کو سونپ دی گئی، اس ضمن میں سی ٹی ڈی حکام کا کہنا ہے کہ ابتدائی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی کہ لیاقت آباد میں قتل ہونے والے نوجوان احتشام اور علی رضا عابدی کے قتل میں ایک ہی ہتھیار استعمال ہوا۔

    سی ٹی ڈی حکام کے مطابق تحقیقات کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ احتشام کے قتل میں لیاری گینگ وار کے ملزمان ملوث تھے جو قتل کی واردات کے بعد ایران فرار ہوگئے تھے۔

    مزید پڑھیں: علی رضا عابدی قتل کیس: سیکورٹی کمپنی کا لائسنس معطل

    تفتیشی حکام کا کہنا تھا کہ ان تمام شواہد کی بنیاد پر اس پہلو کو بھی نظر انداز نہیں کیا جاسکتا کہ سابق رکن اسمبلی کے قتل میں گینگ وار ملوث ہوسکتی ہے اس ضمن میں لیاری گینگ وار کے گرد گھیرا تنگ کرنے کا فیصلہ کیا۔

    اُن کا کہنا تھا کہ گینگ وار کے گرفتار ملزمان سے بھی علی رضا عابدی کے قتل کی تفتیش کی گئی اور آئندہ چند روز میں لیاری گینگ وار کے خلاف کریک ڈاؤن مزید تیز کیا جائے گا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ برس 25 دسمبر کو علی رضا عابدی کو ڈیفنس میں اُن کے گھر کے باہر نامعلوم افراد گولیاں مار کر چلے گئے تھے جس کے نتیجے میں وہ جاں بحق ہوگئے تھے۔

    یہ بھی پڑھیں: علی رضاعابدی قتل کیس: پولیس کی ایم کیو ایم رہنما عامر خان سے تفتیش

    پولیس کی تفتیشی ٹیم نے قتل میں ملوث ایک ملزم کو گرفتار کرنے کا دعویٰ بھی کیا تھا ، علاوہ ازیں ایم کیو ایم کی سینئر قیادت کو بھی تفتیش کے لیے طلب کیا گیا تھا۔ ڈاکٹر فاروق ستار اور متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے سینئر ڈپٹی کنونیئر عامر خان نے بھی پولیس کو بیان ریکارڈ کرایا تھا۔

    کیس کی تحقیقات کرنے والی ٹیم کے سربراہ ایس پی پیرمحمد شاہ نے ایک ماہ قبل خدشہ ظاہر کیا تھا کہ علی رضا عابدی کے قتل میں ایم کیو ایم لندن اور ساؤتھ افریقا کے ملوث ہونے کا امکان ہے۔

  • علی رضا عابدی قتل کیس، لندن، ساؤتھ افریقا نیٹ ورک ملوث ہوسکتا ہے، ایس ایس پی

    علی رضا عابدی قتل کیس، لندن، ساؤتھ افریقا نیٹ ورک ملوث ہوسکتا ہے، ایس ایس پی

    کراچی: ایس ایس پی پیر محمد شاہ نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم کے سابق رہنما علی رضا عابدی کے قتل میں لندن، ساؤتھ افریقا نیٹ ورک کے ملوث ہونے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایس ایس پی ضلع جنوبی پیر محمد شاہ نے کہا کہ علی رضا عابدی کیس میں آہستہ آہستہ آگے جارہے ہیں اور مزید تفتیش جاری ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ علی رضا عابدی کیس میں اطلاعات ہیں کہ لندن، ساؤتھ افریقا نیٹ ورک آیا ہوا تھا تاہم معاملے میں مزید حقائق کو بھی دیکھ رہے ہیں۔

    واضح رہے کہ ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما فاروق ستار نے کہا تھا کہ علی رضا عابدی کو سازش کے تحت قتل کیا گیا، قاتلوں کی گرفتاری تک خاموش نہیں بیٹھیں گے اور احتجاج کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔

    مزید پڑھیں: علی رضا عابدی کے قاتلوں کی گرفتاری تک خاموش نہیں بیٹھیں گے ،فاروق ستار

    ان کا کہنا تھا کہ علی رضا عابدی کو سازش کے تحت قتل کیا گیا، کراچی کو بدامنی میں جھونکنے کے لئے علی رضا عابدی کوقتل کیاگیا، علی رضا عابدی کا مشن صاف و پڑھی لکھی ایم کیوایم کا قیام تھا، صوبائی حکومت اپنی ذمہ داری نہیں نبھا رہی۔

    واضح رہے کہ 25دسمبر کی شام کوکراچی کے علاقے ڈیفنس میں اپنی رہائش گا ہ کے پاس متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے سابق رہنما علی رضا عابدی نامعلوم موٹر سائیکل سواروں کی فائرنگ سے زخمی ہو گئے تھے انہیں تشویش ناک حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا تھا لیکن وہ جاں بر نہ ہو سکے۔

    اس حوالے سے آئی جی سندھ کلیم امام نے وارداتوں میں قابو نہ پانے اور فرائض میں غفلت برتنے پر ڈی آئی جی ساؤتھ جاوید عالم اوڈھو کو عہدے سے ہٹا دیا تھا، آئی جی سندھ نے یہ ذمہ داریاں شرجیل کھرل کو سونپ دینے کے احکامات جاری کیے تھے۔

  • حکومت کا بانی ایم کیو ایم کے خلاف کارروائی کا فیصلہ، برطانیہ سے جلد رابطہ متوقع

    حکومت کا بانی ایم کیو ایم کے خلاف کارروائی کا فیصلہ، برطانیہ سے جلد رابطہ متوقع

    اسلام آباد: وزارتِ داخلہ نے اپنے اجلاس میں ایم کیو ایم کے بانی کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزارتِ داخلہ نے بانی ایم کیو ایم کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کر لیا، جس کے بعد حکومت ان کے خلاف کارروائی کے لیے برطانیہ سے جلد رابطہ کرے گی۔

    [bs-quote quote=”وزارت داخلہ کو علی رضا عابدی کے قتل میں بانی ایم کیو ایم کے ملوث ہونے کا شبہ ہے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”ذرائع”][/bs-quote]

    ذرائع نے کہا ہے کہ علی رضا عابدی کے قتل میں بھی بانی ایم کیو ایم کے ملوث ہونے کا شبہ ہے۔

    ذرائع کے مطابق حکومت پاکستان کی طرف سے برطانیہ سے بانی ایم کیو ایم کے خلاف کارروائی یا پاکستان حوالگی کی بات کی جائے گی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ بانی ایم کیو ایم کے خلاف 200 سے زائد مقدمات کا ریکارڈ برطانیہ بھجوایا جائے گا، شبہ ہے ایم کیو ایم کے دور رہنے والے رہنماؤں کو بانی ایم کیو ایم قتل کرا سکتے ہیں۔


    یہ بھی پڑھیں:  علی رضا عابدی قتل کیس، فاروق ستار کو پولیس کی تحقیقاتی ٹیم نے طلب کرلیا


    یاد رہے کہ 25 دسمبر کو کراچی کے علاقے ڈیفنس میں ایم کیو ایم کے سابق رہنما اور سابق رکن قومی اسمبلی علی رضا عابدی کو گھر کے دروازے پر دو قاتلوں نے فائرنگ کر کے قتل کر دیا تھا۔

    علی رضا عابدی کے قتل کی تفتیش کے سلسلے میں 3 جنوری کو پولیس کی تحقیقاتی ٹیم نے ایم کیو ایم کے رہنما فاروق ستار کو بھی ساؤتھ زون انویسٹی گیشن آفس طلب کر کے آدھے گھنٹے تک پوچھ گچھ کی تھی۔

  • علی رضاعابدی قتل کیس: پولیس کی ایم کیو ایم رہنما عامر خان سے تفتیش

    علی رضاعابدی قتل کیس: پولیس کی ایم کیو ایم رہنما عامر خان سے تفتیش

    کراچی: سابق رکن قومی اسمبلی علی رضاعابدی قتل کیس میں ایم کیو ایم کے رہنما عامر خان سے تفیتش کی گئی.

    تفصیلات کے مطابق علی رضا عابدی کے قتل کیس میں ایم کیو ایم پاکستان کے سینئر رہنما عامر خان کو آج صبح‌ساؤتھ زون انویسٹی گیشن دفترطلب کیا گیا.

    تحقیقاتی کمیٹی نے اس سلسلے میں دو روز قبل ایم کیو ایم پاکستان (پی آئی بی گروپ) کے فاروق ستارکوبھی انٹرویوکے لئے طلب کیا تھا.

    تفتیشی ذرائع کے مطابق عامرخان کے بعد ایم کیو ایم پاکستان کے دیگر رہنماؤں کوبھی طلب کیا جائے گا.

    پولیس ذرائع کے مطابق تفتیشی ادارے مختلف پہلوؤں پر کام کر رہے ہیں، امید کی جارہی ہے کہ جلد پیش رفت ہوگی.


    مزید پڑھیں: علی رضا عابدی کے قاتلوں کی گرفتاری تک خاموش نہیں بیٹھیں گے ،فاروق ستار


    واضح رہے کہ 25 دسمبر کی شام علی رضا عابدی کراچی کے علاقے ڈیفنس میں اپنی رہائش گاہ کے باہر نامعلوم موٹر سائیکل سواروں کی فائرنگ سے زخمی ہو گئے تھے، انھیں تشویش ناک حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا، لیکن وہ جاں بر نہ ہو سکے۔

    اس حوالے سے آئی جی سندھ کلیم امام نے وارداتوں میں قابو نہ پانے اور فرائض میں غفلت برتنے پر ڈی آئی جی ساؤتھ جاوید عالم اوڈھو کو عہدے سے ہٹا دیا تھا.

  • علی رضا عابدی  کے قاتلوں کی گرفتاری تک خاموش نہیں بیٹھیں گے ،فاروق ستار

    علی رضا عابدی کے قاتلوں کی گرفتاری تک خاموش نہیں بیٹھیں گے ،فاروق ستار

    کراچی : ایم کیو ایم پاکستان کے سینئر رہنما فاروق ستار کا کہنا ہے کہ علی رضا عابدی کو سازش کے تحت قتل کیا گیا، قاتلوں کی گرفتاری تک خاموش نہیں بیٹھیں گے اور احتجاج کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان کے سینئر رہنما فاروق ستار انسداد دہشت گردی کی عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 22 اگست کے کیس میں26 جنوری کی تاریخ ملی ہے۔

    علی رضا عابدی کے قتل کے حوالے سے فاروق ستار نے کا کہنا تھا کہ علی رضاعابدی کےقاتل وسازشیوں لاپتہ ہیں، قاتلوں کو جلد از جلد گرفتار کیا جائے، قاتلوں کی گرفتاری تک خاموش نہیں بیٹھیں گے اور احتجاج کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔

    [bs-quote quote=”بظاہرعلی رضاکاکوئی دشمن نہیں تھا، سچ بولنا اسکا جرم ہو سکتا ہے” style=”style-6″ align=”left” author_name=”فاروق ستار”][/bs-quote]

    انھوں نے مزید کہا علی رضا عابدی کو سازش کے تحت قتل کیا گیا، کراچی کو بدامنی میں جھونکنے کے لئے علی رضا عابدی کوقتل کیاگیا، علی رضا عابدی کا مشن صاف و پڑھی لکھی ایم کیوایم کا قیام تھا، صوبائی حکومت اپنی ذمہ داری نہیں نبھا رہی۔

    ایم کیو ایم کے رہنما کا کہنا تھا کہ کےکےایف کی پراپرٹیز کو سیل کیا گیا ہے، کچھ لوگ کے کے ایف کی جائیدادوں کو بیچنا چاہ رہے تھے، اس معاملے میں حکومت سے تعاون کو  تیار ہیں، اختیار کا غلط استعمال ہوا تو کارروائی ہونی چاہیے۔

    فاروق ستار نے کہا علی رضاعابدی کیس میں میراکوئی بیان نہیں لیاگیانہ شامل تفتیش کیاگیا، ہمیں تعاون کے لئے بلایاگیا، پوچھاگیا کسی پر شک ہے یا نہیں، بظاہر علی رضا کا کوئی دشمن نہیں تھا، سچ بولنا اسکا جرم ہو سکتا ہے، علی رضاعابدی کو خطرہ تھا اور دھمکیاں ملی تھیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ  علی رضاعابدی سب سے زیادہ مجھ سےقریب تھا، کہا قتل کے محرک کو تلاش کریں کھلے ذہن سے انکوائری کریں، قتل سے کس کو فائدہ ہوسکتا ہے، ہر پہلو پر غور ہونا چاہیے۔

    رہنما ایم کیو ایم پاکستان نے کہا لاہورمیں کےکےایف کی 2 جائیدادوں کو بیچنے کی کوشش کی گئی، کےکے ایف کی جائیدادکی نیلامی کی اجازت نہیں دیں گے، دنیا جانتی ہے کہ پارٹی کو کس نے بیچا، 1986 والی ایم کیوایم دوبارہ بنانے نکلے ہیں۔